آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت ہے، اسے ہماری کوئی ضرورت نہیں،پاکستان اکانومی واچ

۳۰ مارچ، ۲۰۲۳

پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین برگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے آئی ایم ایف کی ضرورت ہے۔عالمی ادارے کو ہماری کوئی ضرورت نہیں۔آئی ایم ایف جیسے اہم عالمی کو جان بوجھ کر پاکستان کا دشمن بنایا جا رہا ہے جس کی بھاری قیمت ادا کرنا ہو گی۔ارباب اختیار غیر ذمہ دارانہ بیانات اور من گھڑت الزامات لگانے کا سلسلہ بند کریں جس سے جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ دیوالیہ ہوتے ہوئے ملک کے سرکردہ سیاستدانوں اور اکنامک مینیجرز کی جانب سے کبھی آئی ایم ایف کو دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں تو کبھی اسے اپنے سامنے جھکانے کے دعوے کئے جاتے رہے ہیں۔اس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں کٹوتی کی بڑ ہانکی گئی جس پر پاکستان سے پریشان عالمی ادارے کو اس بیان کی تردید کرنا پڑی۔ اس سے چند روز قبل عالمی ادارے پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ الیکشن میں رکاوٹ بن رہا ہے جس پر اسے وضاحت پیش کرنا پڑی۔ ایسا لگتا ہے کہ آئی ایم ایف کو جان بوجھ کر دشمن بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ پاکستان کو قرضہ نہ دینے کا فیصلہ کر لے۔آئی ایم ایف پہلے ہی سالہا سال کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے پاکستان پر اعتماد نہی کرتا اور اب اس پر مسلسل بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں جو اسکے لئے پریشان کن ہیں۔ وہ عرب ممالک جنھوں نے گزشتہ سال پاکستان کو قرض دینے کی حامی بھری تھی اب تک تعاون نہیں کر رہے ہیں اور پاکستان چھ ارب ڈالر کے قرضوں کے بغیر زیادہ دیر چل نہیں پائے گا۔ان حالات میں آئی ایم ایف کے خلاف سازشیں پریشان کن ہیں۔ اسلم خان نے کہا کہ خزانہ خالی ہونے کے باوجود آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیر پٹرولیم سبسڈی کے اعلان نے بد اعتماد کو مزید بڑھا دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک اکنامک مینیجر کئی ماہ سے یہ دعوے کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی چند دن کی بات ہے، بہت جلد سعودی عرب قطر اور دیگر دوست ممالک سے ڈالر آ رہے ہیں مگر ایسا کچھ نہیں ہو رہا ہے ۔ان بے بنیاد دعووں سے ملکی ساکھ مزید خراب ہونے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا جا سکا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی