آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان کو معیشت کی بحالی کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے،ویلتھ پاک

۲۱ جون، ۲۰۲۳

سابق چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ اظفر احسن نے کہا ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے اپنی معیشت کو بحال کرنے، ترقی کو تحریک دینے اور اپنی حقیقی صلاحیتوں کا ایک بے پناہ موقع فراہم کرتی ہے۔پاکستان ایک کم آمدنی والا ملک ہے جوجاری بحران کا سامنا کر رہا ہے اور اسے معیشت میں استحکام لانے کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے جو پائیدار معاشی نمو اور ترقی کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ ہماراخطے میں سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے کم ہے اور کمزور پالیسیوں کی وجہ سے بچت سرمایہ کاری کے تناسب میں وسیع فرق ہے۔سیاسی عدم استحکام اور ٹیکس کی بوجھل پالیسیاں پاکستان میں ایف ڈی آئی کو متاثر کرنے والے سب سے بڑے عوامل ہیں۔مسلسل سیاسی تنا ونے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ختم کر دیا ہے اوربراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ لہذا پاکستان کے لیے یہ ضروری ہے کہ سیاسی ماحول کو سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش بنائے۔اظفر احسن نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام ملک کی ٹیکس پالیسیوں میں تضادات کا باعث بنتا ہے جس سے ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کی اس کی صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے اورپاکستان کی متضاد ٹیکس پالیسیوں نے سرمایہ کاری کی آمد کو سست کر دیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، اپریل 2023 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری تقریبا 29 فیصد کم ہو کر 121.6 ملین ڈالر اور رواں مالی سال کے پہلے 10 مہینوں میں 23 فیصد تک گر گئی۔جولائی-اپریل 2022-23 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی کے ساتھ ایف ڈی آئی میں یہ نقصان پاکستان کی اپنی بیرونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے کیونکہ اسے غیر ملکی کرنسی میں کمی کی وجہ سے ڈیفالٹ جیسی پوزیشن کا سامنا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے رپورٹ کیا کہ اپریل میں ایف ڈی آئی 121.6 ملین ڈالر تھی جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 170.6 ملین ڈالر تھی، جس میں 28.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔تاہم جولائی تا اپریل 2022-23 کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری 23 فیصد کم ہو کر 1.17 بلین ڈالر رہ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.52 بلین ڈالر تھی۔اظفر احسن نے زور دیا کہ پالیسی اصلاحات اور استحکام ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کی کلید ہیں۔ سرمایہ کار کے لیے سازگار ماحول پیدا کر کے ملک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد کو بڑھا سکتا ہے اور اپنی حقیقی صلاحیت سے فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے تضادات کو دور کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ٹیکس پالیسیوں میں نظر ثانی کا بھی مطالبہ کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی