- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان اپنی معیشت کو تبدیل کرنے اور اپنے شہریوں کے لیے کارکردگی، رسائی اور مالی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنا رہا ہے، ملک میں 18 کروڑ سے زیادہ موبائل فون زیر استعمال ہیں،حکومت آبادی کو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور 4G خدمات تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے،راست ادائیگی کا نظام الیکٹرانک طریقے سے رقم کی منتقلی کا ایک محفوظ اور موثر طریقہ فراہم کرتا ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وزارت کے ایک اہلکار نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کا ڈیجیٹل تبدیلی کا ایجنڈا ایک فروغ پزیر ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے ملک بھر میں کاروباروں، کاروباری افراد اور صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔حکومت ڈیجیٹل پاکستان کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک بہتر رسائی فراہم کرنے سے لے کر ڈیجیٹل ادائیگیوں اور ای کامرس کو فروغ دیاجائیگا۔پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو آگے بڑھانے والے اہم عوامل میں سے ایک ملک کی نوجوان اور ٹیک سیوی آبادی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق ملک میں 180 ملین سے زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والے ہیںجو اسے دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون مارکیٹوں میں سے ایک بناتا ہے۔عہدیدار نے کہاکہ یہ کاروبار اور کاروباری افراد کے لیے اس مارکیٹ میں جانے اور ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے وسیع تر سامعین تک پہنچنے کا ایک بہت بڑا موقع پیش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت آبادی کو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور 4G خدمات تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔نیشنل براڈ بینڈ پالیسی کا مقصد تمام شہریوں بشمول دور دراز علاقوں کے لوگوں کو سستی قیمتوں پر تیز رفتار براڈ بینڈ انٹرنیٹ فراہم کرنا ہے۔
اس سے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے میں مدد ملے گی اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ڈیجیٹل معیشت میں حصہ لینے کے قابل بنایا جائے گا۔عہدیدار نے کہا کہ حکومت کی توجہ کا ایک اور اہم شعبہ ڈیجیٹل ادائیگیوں اور ای کامرس کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی اور نقدی پر مبنی لین دین پر انحصار کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیے ہیںاور راست ادائیگی کا نظام متعارف کرایا ہے جو الیکٹرانک طریقے سے رقم کی منتقلی کا ایک محفوظ اور موثر طریقہ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ بھی پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی نمو کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ملک نے حالیہ برسوں میں اسٹارٹ اپس اور کاروباری منصوبوں میں اضافہ دیکھا ہے جن میں سے بہت سے کاروبار اور صارفین کے لیے ڈیجیٹل حل تیار کرنے پر مرکوز ہیں۔ ان اسٹارٹ اپس کا عروج پاکستان میں ڈیجیٹل جدت طرازی اور ڈیجیٹل معیشت میں موجود مواقع کا ثبوت ہے۔وبائی مرض نے پاکستان میں ڈیجیٹل چینلز کی طرف تبدیلی کو بھی تیز کر دیا ہے۔
لاک ڈاون اور سماجی دوری کے اقدامات کے ساتھ، کاروباری اداروں اور صارفین کو اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ڈیجیٹل حل پر انحصار کرنا پڑا۔ اس نے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا اور کاروبار کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی کو اپنانے کی ضرورت کو زندہ رہنے اور نئے معمول میں پھلنے پھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔اہلکار نے کہا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی صلاحیت کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری جاری رکھنے، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور ای کامرس کو فروغ دینے اور اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کے لیے ایک معاون ماحول فراہم کرنے سے پاکستان ایک فروغ پزیر ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنا سکتا ہے جس سے ملک کی معیشت اور معاشرے کو مجموعی طور پر فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل خواندگی کے مسئلے کو حل کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے کہ آبادی کے پاس ڈیجیٹل معیشت میں حصہ لینے کے لیے ضروری ہنر اور علم ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی