آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 84 فیصد کی بڑی کمی

۲۷ اکتوبر، ۲۰۲۲

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 84 فیصد کی بڑی کمی، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 1.13 ارب ڈالر تک گر گئی،بیرونی نجی سرمایہ کاری میں بھی 36فیصد کمی، پہلی سہ ماہی میں 241 ملین ڈالر رہ گئی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو مجموعی ملکی پیداوار میں اضافے اور اپنی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے کے لیے مزید غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی ضرورت ہے۔سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کا فی کس پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرکے معاشی نمو کو بڑھانے میں اہم کردار ہے جس سے برآمدات میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور لاکھوں کارکنوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے سابق سینئر ریسرچ اکانومسٹ ایاز احمد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری نے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری ترقی پذیر ممالک کے لیے اپنی مجموعی ملکی پیداوار کو بڑھانے اور اپنی معیشتوں کو پائیدار بنیادوں پر مضبوط کرنے کے لیے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو ترقی کے لیے بیرونی سرمایہ کاری کی صورت میں سرمائے کی ضرورت ہے۔ایاز احمد نے کہا کہ ملک میں موجودہ سیاسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے پاکستان غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو مطلوبہ سطح پر راغب کرنے سے قاصر ہے۔

ہم اب بھی غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اگر پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس سے قومی معیشت مضبوط ہو گی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں غیر ملکی نجی سرمایہ کاری میں 36.3 فیصد کی کمی ہوئی اور رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں 241 ملین ڈالر رہ گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 378 ملین ڈالر تھی۔ایاز احمد نے کہا کہ پاکستان غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو راغب کرکے ترقی اور خوشحالی حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری معاشی ترقی کے لیے ایک موثر محرک ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی پیداواری تکنیکوں کی حوصلہ افزائی کرکے کسی بھی ملک کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں سرمایہ کاری مرکزی اور نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کھپت پر مبنی معیشت ہے اور دیگر ایشیائی ممالک کے مقابلے میں بچت کی شرح کم ہے۔ایاز احمد نے کہا کہ خاطر خواہ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے سے پاکستان بہت زیادہ ملازمتیں پیدا کر سکتا ہے جس سے پاکستان کی لیبر فورس پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی نجی سرمایہ کاری سے پاکستان کو ملکی وسائل کے بہترین استعمال کے ذریعے اپنے شہریوں کو فائدہ پہنچانے میں بھی مدد ملے گی جو ترقیاتی پروگراموں کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی اجازت دے کر پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گا اور برآمدات میں اضافہ کرے گااور اس سے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ایاز احمد نے کہا کہ پاکستان کو کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سیاسی عدم استحکام نے غیر ملکی نجی سرمایہ کاری کو بھی متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی معیشت کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ماحول کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔پاکستان میں غیر ملکی عوامی سرمایہ کاری میں 84 فیصد کی بڑی کمی دیکھی گئی اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 1.135 بلین ڈالر تک گر گئی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی