- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان میں موبائل فون سیٹس کی تیاری میں اضافہ، رواں سال کے پہلے 10 مہینوں کے دوران ایک کروڑ اسی لاکھ سے زائدفون سیٹ تیار کیے گئے،76لاکھ سے زائد سمارٹ فون شامل،12لاکھ 29ہزار موبائل فون درآمد کیے گئے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل فون سیٹس کی تیاری میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ رواں سال کے پہلے 10 مہینوں کے دوران ملک میں 18.14 ملین سیٹ تیار کیے جا چکے ہیں۔ موبائل فون سیٹ بنانے والوں کو حکومت نے ثمرات دینا شروع کر دیے ہیں۔ رواں سال میں تیار کیے گئے کل موبائل فون سیٹس میں سے 7.63 ملین اسمارٹ فونز اور 10.51 ملین 2G ڈیوائسز تھیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے دوران ملک میں 1.44 ملین موبائل فون سیٹ اسمبل کیے گئے۔ 2022 میں ستمبر 2022 میں 1.09 ملین ڈیوائسز کے مقابلے میں 32.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان نے جاری سال کے پہلے 10 مہینوں میں 1.29 ملین موبائل فون سیٹ درآمد کیے ہیں۔ ملک نے اکتوبر 2022 میں 50,000 موبائل فون سیٹ درآمد کیے جو کہ ستمبر 2022 میں 30,000 تھے، جو 66 فیصد اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ اکتوبر 2022 میں ملک میں 1.05 ملین 2G ڈیوائسز تیار کی گئیں جبکہ ستمبر 2022 میں یہ تعداد 0.61 ملین تھی جس میں 72 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
مقامی کمپنیوں میںآئی ٹیل2.46 ملین موبائل فون سیٹ اسمبل کر کے سرفہرست ہے اس کے بعد ویگو ٹیل 1.87 ملین ڈیوائسز کے ساتھ، ویوو1.55 ملین سیٹس کے ساتھ، انفنکس1.52 ملین یونٹس کے ساتھ، نوکیا1.26 ملین موبائل فون سیٹس کے ساتھ، اوپو1.16 ملین ڈیوائسز، 1.11 ملین سیٹس کے ساتھ سام سنگ اور 0.98 ملین فونز کے ساتھ ایٹاچی جبکہ کیو موبائیل اور ٹیکنو نے 0.97 ملین موبائل فون سیٹ بنائے۔ پاکستان نے کیلنڈر سال 2021 کے دوران 24.66 ملین موبائل فون سیٹ تیار کیے جو کہ 2020 میں 13.05 ملین تھے جو 88 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ 2020 میں یہ تعداد 24.51 ملین تھی۔ 2021 میں 24 ملین فون سیٹ تیار کیے گئے اور جنوری سے ستمبر 2022 تک 16.7 ملین فونز کے ساتھ مقامی مینوفیکچرنگ کے بڑھنے نے ایک بہت ہی پر امید نمونہ دکھایا ہے۔ اہلکار نے کہا کہ موبائل فون سیٹ کی تجارتی درآمد میں مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافے کے بعد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موبائل فون سیٹس کی کامیاب تیاری کی وجہ پی ٹی اے کی جانب سے متعارف کرائے گئے آلات کی شناخت، ریگولیشن اور بلاکنگ سسٹم کا نفاذ تھا۔ اس نظام نے مینوفیکچررز کو مراعات فراہم کرنے کے علاوہ گرے ہینڈ سیٹس کی درآمد پر کنٹرول حاصل کیا۔ اہلکار نے بتایاکہ ڈی آئی آر بی ایس کا کامیاب نفاذ اور مینوفیکچررز کو ٹیکس مراعات دینے کی حکومتی پالیسی اس مثبت پیش رفت کے اہم عوامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی