آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافہ اور درآمد میں کمی

۲ نومبر، ۲۰۲۲

پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافہ اور درآمد میں کمی،رواں سال کے پہلے نو ماہ میں ایک کروڑ 67لاکھ ہینڈ سیٹ بنائے گئے جبکہ 12لاکھ 40ہزار درآمد کیے گئے،آئی ٹیل2.14 ملین موبائل ڈیوائسز اسمبل کر کے سرفہرست ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافہ ہواہے جبکہ ستمبر 2022 میں کمرشل موبائلز کی درآمد میں کمی آئی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی مقامی موبائل انڈسٹری نے 2022 کے نو مہینوں میں 16.7 ملین موبائل بنائے۔ اگست 2022 میں 0.67 ملین کے مقابلے ستمبر 2022 میں 1.09 ملین موبائل اسمبل کیے گئے جس میں 62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان نے 2022 کے پہلے نو مہینوں میں 1.24 ملین موبائلز درآمد کیے جب کہ ستمبر 2022 میں 30,000 موبائل درآمد کیے گئے، اگست 2022 میں یہ تعداد 50,000 تھی۔ جنوری سے ستمبر 2022 تک 7.24 ملین اسمارٹ فونز اور 9.46 ملین 2G ڈیوائسز تیار کیںگئیں۔ ستمبر 2022 میں، 0.48 ملین تیار کردہ موبائل اسمارٹ فونز تھے، اگست 2022 میں 0.43 ملین موبائلز کے مقابلے میں 11.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب ستمبر میں 0.61 ملین 2G ڈیوائسز تیار کی گئیں، اگست میں 0.25 ملین موبائلز کے مقابلے میں 144 فیصد اضافہ ہوا۔ 54فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز ہیںجبکہ 46 فیصدپاکستان نیٹ ورک میں 2G ہیں۔ 2022 کے نو مہینوں میںآئی ٹیل2.14 ملین موبائل ڈیوائسز اسمبل کر کے سرفہرست تھا، ویگو ٹیل نے 1.67 ملین، وی وو 1.49 ملین، انفینکس1.45 ملین، نوکیا1.21 ملین، اوپو1.11 ملین، سام سنگ1.08 ملین، کیو موبائل0.92 ملین، ٹیکنو0.92 ملین اور ای ٹاچی0.90 نے ملین فون بنائے۔ پاکستان نے کیلنڈر سال 2021 کے دوران 24.66 ملین موبائل فون تیار کیے جبکہ 2020 میں یہ تعداد 13.05 ملین تھی جو 88 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔ موبائل فون ہینڈ سیٹس کی تجارتی درآمدات 2021 میں 10.26 ملین رہی جو کہ 2020 میں 24.51 ملین تھی۔

پی ٹی اے کے ترجمان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اتھارٹی نے جنوری 2021 میں مقامی مینوفیکچرنگ ریگولیشنز متعارف کرائے اور تب سے اب تک 30 پلانٹس کو10 سال کے لئے مینوفیکچرنگ اتھارٹی جاری کی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ مقامی مینوفیکچرنگ میں تیزی نے 2021 میں تیار کردہ 24 ملین فونز اور جنوری سے ستمبر 2022 تک 16.7 ملین فونز کے ساتھ ایک پر امید ماڈل دکھایا ہے اور کمرشل امپورٹ میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کامیاب مینوفیکچرنگ کی وجہ پی ٹی اے کی طرف سے 2019 میں ڈیوائس آئیڈینٹیفکیشن، ریگولیشن اینڈ بلاکنگ سسٹم کا موثر نفاذ ہے جس کے نتیجے میں گرے ہینڈ سیٹس کی درآمد اور استعمال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس میں مینوفیکچرنگ پالیسی کے تحت حکومت کی طرف سے پیش کی جانے والی مراعات۔ ترجمان نے کہاکہ ڈی آئی آر بی ایس کا کامیاب نفاذ اور موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کے تحت ٹیکس مراعات کی پیشکش کی حکومتی پالیسی اس مثبت پیش رفت کے اہم عوامل تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی