آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کو تیز کرنے کے لیے لوکلائزیشن پر توجہ دینی چاہیے،ویلتھ پاک

۹ فروری، ۲۰۲۳

پاکستان میں قومی سطح پر اقوام متحدہ کی طرف سے مقرر کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کو تیز کرنے کے لیے لوکلائزیشن پر توجہ دینی چاہیے،مقامی حکومتوں کو پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک فعال اور جامع انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے لوکلائزیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔پالیسی سازوں اور پریکٹیشنرز کو پاکستان میں قومی سطح پر اقوام متحدہ کی طرف سے مقرر کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کو تیز کرنے کے لیے لوکلائزیشن پر توجہ دینی چاہیے۔ترقیاتی ماہرین کے مطابق مقامی حکومتیں پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول اور نفاذ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیںاور بلدیاتی ادارے ترقیاتی پروگراموں کو مناسب طریقے سے نافذ کر سکتے ہیں۔پائیدار ترقیاتی اہداف پر قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کی کنوینر رومینہ خورشید عالم نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ 2030 ایجنڈا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ ایجنڈا کولوکلائزنگ کے ذریعے آگے بڑھایا جانا چاہیے کیونکہ علاقائی اور مقامی حکومتیں اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔یہ تصور مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے سے متعلق ہے جو خوراک کی حفاظت، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی، نکاسی آب اور فضلہ کے انتظام جیسی خدمات فراہم کرتی ہیں۔ مقامی حکومتیں قومی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ خدمات فلاحی، صحت، تعلیم اور نقل و حمل کے معیار اور رسائی کو بھی بہتر کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو ایسی پالیسیاں اور ضوابط تیار اور لاگو کرنے چاہئیں جو پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ہوں۔اس میں مقامی سطح کے منصوبوں، پروگراموں اور منصوبوں کی ترقی شامل ہو سکتی ہے جو پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ منسلک ہیں۔ پالیسیوں کو مقامی علاقے میں موجود مخصوص چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا جانا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی حکومت کی سرگرمیوں کے تمام پہلوں میں ضم کیا جائے۔رومینہ خورشید نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مناسب وسائل کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقامی حکومتوں کو ایس ڈی جی کے نفاذ کے لیے اپنے بجٹ میں کافی وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو پائیدار ترقیاتی اہداف کے نفاذ میں مدد کے لیے موجودہ وسائل کو ترجیح اور دوبارہ مختص کرنا چاہیے۔ مقامی حکومت پائیدار ترقیاتی اہداف کے نفاذ کے لیے اضافی وسائل کو متحرک کرنے کے لیے نئے اور جدید فنانسنگ میکانزم، نجی شعبے اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری بھی تلاش کر سکتی ہے۔مقامی حکومتوں کو پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک فعال اور جامع انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔ مقامی سطح پر کوئی بھی پائیدار ترقیاتی اہداف سے آگاہ نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے جامع آگاہی اور واقفیت مہم اور تربیت کا آغاز کیا جائے۔

رومینہ خورشید نے کہا کہ متعلقہ لوگوں کو ایسی منصوبہ بندی کے لیے ضروری علم اور مہارت حاصل کرنے کے لیے تربیت دی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو مقامی سطحوں کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف پر مبنی منصوبہ بندی کو لازمی قرار دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی اسکیم کو بغیر ثبوت کے منظور نہیں کیا جانا چاہیے ۔ایسوسی ایشن فار ڈویلپمنٹ آف لوکل گورننس کے صدر میاں راجن سلطان پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان بھر میں پائیدار ترقیاتی اہداف کو مربوط اور مستقل طور پر لاگو کرنے کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی مختلف سطحوں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔یہ فورم پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول بلوچستان، خیبر پختونخوا، سندھ اور پنجاب کی صوبائی لوکل کونسل ایسوسی ایشنز کے اتحاد کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ ہمارے ہاں ڈیلیوری ایبل بنانے اور لاگو کرنے کے منصوبے بنانے کے لیے علم اور صلاحیت کی کمی ہے۔ پورے ملک میں مقامی حکومت کے عملے اور منتخب نمائندوں کے لیے صلاحیت سازی کی مہموں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔میاں راجن نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز براہ راست مقامی کونسلوں کو منتقل نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے منصوبوں پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ تاخیر سے بچنے کے لیے صوبائی حکومت سے براہ راست یونین کونسل کے چیئرمین کو فنڈز منتقل کیے جائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی