- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمن رانا نے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ تربیت یافتہ ٹورسٹ گائیڈز ملک کے سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، سال میں کم از کم ایک ہزارٹور گائیڈز کو تربیت دینے کے لیے نیشنل ٹور گائیڈ ٹریننگ پروگرام شروع کیا ہے، پاکستان میں اس شعبے کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے بہت سارے ٹورسٹ گائیڈز پیدا کرنے کے لیے ایک مسلسل تربیتی عمل ضروری ہے، پاکستان میں پیشہ ور ٹورسٹ گائیڈز کی عمومی کمی ہے۔ انہوںنے ویلتھ پاک کے ساتھ پیشہ ورانہ تربیت یافتہ اور تصدیق شدہ ٹورسٹ گائیڈز کی ضرورت اور اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہاکہ تربیت یافتہ ٹورسٹ گائیڈز اچھے سیاحتی طریقوں کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ایک پیشہ ور ٹورسٹ گائیڈ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سفر کے پروگرام، رہائش کے انتظامات اور ٹرانسپورٹ کی دستیابی سے بخوبی واقف ہو اور سیاحوں کے سفر کو خوشگوار اور مہم جوئی سے بھرپور بنائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیشہ ور ٹورسٹ گائیڈز کی عمومی کمی ہے۔ "اس فرق کو پر کرنے کے لیے ہم نے ایک سال میں کم از کم 1,000ٹور گائیڈز کو تربیت دینے کے لیے نیشنل ٹور گائیڈ ٹریننگ پروگرام شروع کیا ہے۔
اس اقدام کے تحت صوبائی محکمہ سیاحت اور نجی شعبے کے اشتراک سے تمام صوبائی دارالحکومتوں میں ٹور گائیڈز کی تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس پروگرام کا پہلا سیشن 18سے 31مارچ تک اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی نے اس وسیع تربیتی سیشن کا آغاز محکمہ سیاحتی خدمات، سسٹین ایبل ٹورازم فانڈیشن پاکستان، کالج آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ، پاکستان ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز اور لیجنڈ ہوٹلز کے اشتراک سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریننگ میں پاکستان کے سیاحتی مقامات کے بارے میں مکمل معلومات، مواصلات کی مہارت، ٹور گروپ مینجمنٹ، ٹور گائیڈنگ، مہمان نوازی، کسٹمر سروسز سمیت بہت سے پہلووں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ بیچ کی تربیت کے لیے قومی اور بین الاقوامی دونوں ٹرینرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔ آفتاب الرحمان نے کہا کہ اس طرح کی تربیت سے نہ صرف نوجوان زیادہ ہنر مند ہوں گے بلکہ ملک میں روزگار کے مزید مواقع بھی پیدا ہوں گے۔روزینا تربیت یافتہ سیاحتی گائیڈ نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ٹور گائیڈز کے لیے پیشہ ورانہ تربیتی سیشن شروع کرنا ایک اچھا اقدام تھا۔
سیاحتی رہنما کے طور پر تربیت اور پیشہ ورانہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعدمجھے یقین ہے کہ میں غیر ملکی سیاحوں کے لیے ملک کے سفیر کے طور پر کام کر سکتا ہوں۔ اس تربیت نے مجھے ایک ماہر فرد کے طور پر کام کرنے کے قابل بنایا ہے۔ ٹرینرز نے ہمیں تمام سیاحتی مقامات، مہمان نوازی اور ہنگامی حالات سے نمٹنے سے متعلق وسیع معلومات فراہم کیں۔ اس تربیت سے مجھے اپنے خاندان کے لیے ایک پائیدار زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔ اس تربیت نے میری زندگی میں ایک حقیقی تبدیلی لائی ہے۔ اب میں ایک پیشہ ور ٹورسٹ گائیڈ ہوں۔ دنیا بھر میں خواتین سیاحت کے شعبے میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔ پاکستانی خواتین کو پیشہ ور ٹورسٹ گائیڈ بننے کی تربیت دینے کا اقدام بہت نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے۔ پاکستان میں پیشہ ورانہ طور پر سرٹیفائیڈ خواتین ٹورسٹ گائیڈز ملک میں خواتین غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ کریں گی۔
خواتین کے لیے یہ پیشہ ورانہ تربیت انہیں معاشی سائیکل میں مزید نتیجہ خیز کردار ادا کرنے پر مجبور کرے گی۔ ٹورسٹ گائیڈ انڈسٹری بین الاقوامی سیاحت اور سفری منڈی کا تیزی سے بڑھتا ہوا حصہ ہے۔ صرف 2019 میں، ٹور گائیڈ سروسز کی مالیت 783 بلین ڈالر تھی۔ عالمی ٹورسٹ گائیڈ انڈسٹری کی 2026 تک 12.1 فیصد کی کمپاونڈ سالانہ شرح نمو کے ساتھ ترقی متوقع ہے۔ پاکستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی آبادی ہے جو سیاحت جیسے پیداواری شعبوں میں مصروف ہونے کی صورت میں قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی