آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان میں توانائی بچانے والے برقی آلات کی طلب بڑھ رہی ہے،ویلتھ پاک

۲۱ جون، ۲۰۲۳

بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ماحولیاتی خدشات کے ساتھ پاکستان میں توانائی بچانے والے آلات کی تیاری عروج پر ہے۔ توانائی سے چلنے والے آلات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، پاکستان میں مینوفیکچررز توانائی کو شامل کر کے اہم پیش رفت کر رہے ہیں۔یہ بات الیکٹرک اپلائنسز بنانے والی معروف کمپنی پی ای ایل کے اسسٹنٹ مینیجر برائے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سرمد محمود نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مصنوعات میں ریفریجریٹرز، ایئر کنڈیشنرز، واشنگ مشینیں، ڈیپ فریزر، واٹر ڈسپنسر، مائیکرو ویو اوون اور لائٹنگ ڈیوائسز شامل ہیں۔ توانائی کی بچت والی موٹروں کی طرف منتقلی سے صنعت پر مثبت اثر پڑے گا اور گھریلو بجلی کی کھپت میں بھی بچت ہوگی۔ یہ نہ صرف ماحول کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ صارفین کے لیے بھی مددگار ہے کیونکہ اس سے صارفین کو ان کے بجلی کے بل کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ پیل میںایچ آر کی بزنس ایسوسی ایٹس فضاء خالد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ حالیہ برسوں کے دوران توانائی کی کارکردگی ایک اہم تشویش بن گئی ہے اور یہ پاکستان کی آلات سازی کی صنعت کے تناظر میں اور بھی زیادہ اہم ہو گئی ہے۔ توانائی سے چلنے والے آلات کو کم بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، اس طرح وسائل اور اخراجات کی بچت ہوتی ہے۔

پی ای ایل کمپنی توانائی کی بچت کرنے والے آلات کی ایک وسیع رینج تیار کر رہی ہے اور اگرچہ ان کی قیمت روایتی آلات سے 20 فیصد زیادہ ہے، لیکن پھر بھی صارفین انہیں ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مارکیٹ میں الیکٹرانک آلات کے نئے اور توانائی کی بچت والے متبادل ہیں جیسے ڈی سی ریفریجریٹرز، ڈی سی انورٹر ایئر کنڈیشنرز، اور دیگر آلات جو سرمایہ کاری کے لائق ہیں اور مجموعی گھریلو کھپت کو کم کر سکتے ہیں اور ماہانہ توانائی کے بلوں پر خرچ ہونے والی رقم کو بچا سکتے ہیں۔ فضا ء نے کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں جہاں توانائی کی کھپت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث حکومت توانائی کے موثر آلات کے استعمال کی بھی وکالت کر رہی ہے جو گھریلو بجلی کی کھپت کو بچا سکتے ہیں۔ ان اقدامات میں کم از کم کارکردگی کے معیارات اور برقی آلات کے لیے توانائی کی کارکردگی کے لیبل شامل ہیں۔ ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کے گھرانے ناکارہ آلات کی وجہ سے 25 فیصد بجلی ضائع کرتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، گھریلو شعبہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کل بجلی کا 42.15 فیصد استعمال کرتا ہے۔ پاور ڈویژن اور نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ا تھارٹی پاکستانی ساختہ برقی آلات کی کارکردگی کا معیار متعارف کرانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ منصوبے کے تحت صرف 90 فیصد سے زیادہ توانائی کی کارکردگی والے آلات کی تیاری کی اجازت ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی