- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان میںامسال پیٹرول کی قیمت میں 78 فیصد اورہائی اسپیڈ ڈیزل میں 95فیصد اضافہ ہوا ،مہنگائی جنوری میں 42.9 فیصد سے فروری میں 45.1 فیصد تک بڑھ گئی،کنزیومر پرائس انڈیکس 31.5 فیصد پر پہنچ گیا،تیل کی قیمتوں سے نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ ہوا ، مہنگائی میں اضافے سے صارفین کی آمدنی حقیقی معنوں میں گر گئی،پاکستان کو معاشی محاذ پر مشکل وقت کا سامنا ،ایندھن کی سبسڈی کیو کامرس انڈسٹری پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے ٹیکسلا میں قائم کیو کامرس اسٹارٹ اپ، اپنا مارٹ کے سی ای او معاذ طارق نے کہا کہ نئی ابھرتی ہوئی کیو کامرس انڈسٹری کو سبسڈیز کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی معیشت کے دیگر شعبوں کی طرح اس کو بھی بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ افراط زر صنعت کو دو طریقوں سے نقصان پہنچا رہا ہے جن میںتیل کی قیمتوں میں اضافہ اور صارفین کی گرتی ہوئی قوت خریدشامل ہے۔تیل کی قیمتوں میں اضافے سے نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ نقل و حمل کی لاگت کیو کامرس کاروبار چلانے کی مجموعی لاگت کا ایک بڑا حصہ بناتی ہے۔ اس صنعت میں کاروباروں کا خالص منافع بہت زیادہ دبا ومیں ہے کیونکہ فی ڈیلیوری نقل و حمل کی لاگت بڑھ گئی ہے۔ صارفین کی گرتی ہوئی قوت خرید صنعت کی کم آمدنی کا ذمہ دار دوسرا عنصر ہے۔ مہنگائی میں اضافے سے صارفین کی آمدنی حقیقی معنوں میں گر گئی ہے۔ صارفین اب ان کی دہلیز پر کم سامان پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس سی پی آئی 31.5 فیصد ہے۔
پاکستان میں غذائی افراط زر جنوری 2023 میں 42.9 فیصد سے فروری میں 45.1 فیصد تک بڑھ گیا۔اسی طرح تیل کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال پیٹرول کی قیمت میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل میں اس سال 95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔پاکستان میں برسوں سے پھلتے پھولتے ای کامرس کے ساتھ مقامی سرمایہ کار کیو کامرس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ پاکستان کی صارفین کی بنیاد کافی ہے کیونکہ اس میں متوسط طبقے کا کافی حجم ہے۔موٹر سائیکل سواروں کو ایندھن پر سبسڈی دینے کے حکومتی منصوبے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ قابل تعریف ہے کہ حکومت کم آمدنی والے لوگوں کے لیے ایندھن پر سبسڈی دے رہی ہے۔ تاہم اگر اسی سبسڈی کو صنعت تک بڑھایا جائے تو کیو کامرس بھی پروان چڑھ سکتا ہے۔ سبسڈی والے ایندھن کی قیمتوں کے ساتھ صنعت اپنے کم سے کم آمدنی کے اہداف کو پورا کرنے کے قابل ہو جائے گی۔صنعت مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ محدود مالی جگہ کے باوجودحکومت کی فیول سبسڈی نئی ابھرتی ہوئی صنعت کو ایک کشن فراہم کرنے کے مقصد کو پورا کرے گی۔یہ بات قابل فہم ہے کہ پاکستان کو معاشی محاذ پر مشکل وقت کا سامنا ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجودایندھن کی سبسڈی مستقبل قریب میں کیو کامرس انڈسٹری پر اور طویل مدت میں پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی