آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان نے گزشتہ سال سیاحت کے شعبے سے 18ارب ڈالر آمدن حاصل کی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۲

پاکستان نے گزشتہ سال سیاحت کے شعبے سے 18ارب ڈالر آمدن حاصل کی ، ٹریول اینڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ انڈیکس 2021 میں پاکستان 83 ویں نمبر پر،غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے موثر پالیسی وضع کرنے اور پورے سیٹ اپ کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق حکومت کو پاکستان کی سیاحت کی صلاحیت کو تلاش کرنے اور غیر ملکی سیاحوں کو ملک میں راغب کرنے کے لیے ایک موثر پالیسی وضع کرنے اور پورے سیٹ اپ کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ قراقرم ایکسپلوررز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مبارک حسین نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ رکاوٹوں کو دور کرنے اور پاکستان کو سیاحت کا مرکز بنانے کے لیے ایک مناسب پالیسی وضع کرنا اور اس پر عمل درآمد کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبے معیشت تیزی سے زرمبادلہ کمانے کے لیے دنیا بھر کے ممالک کا ایجنڈا بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بین الاقوامی تنظیمیں اور ہوٹل چینز بھی پرکشش پیکجز، تربیت اور معیشت کے اس باب کا حصہ بننے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کی کئی اقسام ہیں جن میں ایکو ٹورازم، ایڈونچر ٹورازم، آرکیالوجی اور ہیریٹیج ٹورازم شامل ہیں۔ خوش قسمتی سے سیاحوں کے لیے پیراگلائیڈنگ، شکار اور اسکیئنگ یاٹنگ سمیت ہر قسم کی مہم جوئی پاکستان میں دستیاب ہے۔

مبارک حسین نے کہا کہ سیاحوں کے لیے فوری ویزا پروسیسنگ، شکار کے آلات اور ٹرافیوں کی ترسیل سے متعلق این او سی کی فوری منظوری کوہ پیماوں کے لیے این او سی کی منظوری، سیکیورٹی، سستی لیکن معیاری مہمان نوازی کی خدمات، محفوظ سفری سہولیات، پیسے کا آسان تبادلہ، اچھی تربیت یافتہ ٹور آپریٹرز اور گائیڈز زیادہ سیاحوں کو ملک کی طرف راغب کر سکتے ہیں۔ ناکافی انفراسٹرکچر، غیر موثر پالیسیاں اور مہمان نوازی کا کم معیار ایسے بڑے مسائل ہیں جن کی جانچ کی جانی چاہئے۔ سیاحتی مقامات کی مناسب دیکھ بھال اور تیاری بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو خصوصی ہوائی کرایوں کی پیشکش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیاحت کا مرکز بنانے کے لیے حکومت کو موثر لیکن آسان پالیسیوں کا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح نہ صرف بہت سارے کاروباری افراد اس صنعت میں قدم رکھیں گے بلکہ روزگار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ سال 2020 میںپاکستان میں معیشت کے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے کی کل مالیت 20 بلین ڈالر تھی۔ سال 2021 میں پاکستان نے سیاحت کی صنعت سے 18 بلین ڈالر کمائے جو کہ مجموعی جی ڈی پی نمو کا 2.7 فیصد ہے۔ ٹریول اینڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ انڈیکس 2021 میں پاکستان 83 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان نے بھی پاکستان میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام رکاوٹوں کو دور کرنا بہت ضروری ہے اور بہت جلد پی ٹی ڈی سی سیاحت کی صنعت کو اپنانے والا ہے۔ سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں اسٹیک ہولڈرز کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی ڈی سی تمام اسٹیک ہولڈرز کو سیاحتی مقامات کے تحفظ اور مہمان نوازی کے معیارات کے بارے میں تربیت دینے کا منصوبہ شروع کر رہا ہے۔ پاکستان دنیا کے بلند ترین پہاڑوں سے لے کر خوبصورت وادیوں، ساحلی پٹی، تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات، بھرپور ثقافت اور زمین کی تزئین تک سیاحتی مقامات کی متنوع فہرست کے ساتھ ایک ملک ہے۔ سیاحت کی معیشت زرمبادلہ کما سکتی ہے۔ غیر ملکی سیاحوں کا اچھا بہاو ملک کی معیشت اور جی ڈی پی کی نمو میں تازہ سرمائے کا اضافہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی مصنوعات کو معیاری بنانے اور غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کو تیار کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی