- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان سے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 47 ملین ڈالر کے مصالحہ جات برآمد کیے گئے ،مصالحہ جات کی برآمد میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد کمی واقع ہوئی، پاکستانی برانڈز بڑی برآمدی منڈیوں میں ای کامرس چینلز کو موثر طریقے سے استعمال کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے،ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بڑی مارکیٹوں میں پاکستان فوڈ فیسٹیولز کے انعقاد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 47.09 ملین ڈالر کے مصالحہ جات برآمد کیے گئے ہیں۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران مصالحہ جات کی برآمد میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔پاکستان بزنس کونسل کی رپورٹ کے مطابق مصالحہ جات کی برآمدات میں چین، بھارت اور پاکستان سرفہرست ممالک ہیں۔ پاکستانی مصالحہ جات کے برانڈز بڑی برآمدی منڈیوں میں ای کامرس چینلز کو موثر طریقے سے استعمال کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
ای کامرس پلیٹ فارم کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں برآمد کنندگان کی مدد کے لیے بیداری کے پروگراموں کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔ پاکستان میں مصالحہ جات کی صنعت کو ایک اہم چیلنج کا سامنا ہے ۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی ضرورت ہے جو صنعت کے مفادات کی نمائندگی کر سکے۔رپورٹ میں نئی منڈیوں میں پاکستانی برانڈز کے لیے دلچسپ مواقع کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔یورپ کی منڈی پاکستانی مصالحہ جات کے برانڈز کے لیے اپنی رسائی کو بڑھانے اور نئے گاہک حاصل کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی کہ کامیابی کے ساتھ صارفین کی وسیع بنیاد تک پہنچنے اور مارکیٹ شیئر بڑھانے کے لیے صنعت کے اہم ملکوںکے لیے مارکیٹنگ کی حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا بہت ضروری ہے جو کہ غیر صارفین کو صارفین میں تبدیل کرتی ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے صنعت کو بیلو دی لائن مارکیٹنگ کے طریقوں ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ڈائریکٹ میل مارکیٹنگ، اسپانسر شپس اور ان اسٹور مارکیٹنگ کو استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ جغرافیوں کی بنیاد پر مخصوص گروپوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
عالمی جہاز رانی کے بحران نے لاگت میں اضافہ کیا ہے جس سے نئی اور غیر استعمال شدہ مارکیٹوں کو نشانہ بنانا اہم ہو گیا ہے۔اسپائس مکس پروڈکٹس کی برآمدات کو بڑھانے اور قابل اعتماد سپلائر کے طور پر ملک کی برانڈ امیج کو بہتر بنانے کے لیے ریاست کے زیر اہتمام ایک جامع قومی برانڈ سازی کا پروگرام شروع کیا جاناچاہیے۔رپورٹ میں نئی منڈیوں تک رسائی اور مختلف ٹارگٹ مارکیٹوں کے ذائقہ کی ترجیحات کو پورا کرنے کے لیے مصالحہ جات کی مصنوعات میں تغیرات لانے کی ضرورت پر بھی توجہ دی گئی۔ یہ نمائشوں میں شرکت اور پاکستانی نسلی کھانوں کو فروغ دے کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کو بڑی مارکیٹوں میں پاکستان فوڈ فیسٹیولز کے انعقاد اور پاکستانی کھانوں کو ہندوستانی یا جنوبی ایشیائی کھانوں سے الگ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ صرف ریسیپی مکس مینوفیکچررز کو ہی اس قسم کی تقریبات میں شرکت کی اجازت دی جانی چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی