- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان سنگل ونڈو کی جانب سے کراچی میں خواتین انٹرپرینیورشپ پروگرام خدیجہ کا آغاز،خواتین کو مالی شمولیت، تکنیکی صلاحیت اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ میں تربیت دینے کے ساتھ ساتھ درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ سے متعلق تربیت دی جائیگی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں کام کرنے والی اور کاروباری خواتین نے پاکستان سنگل ونڈو کی جانب سے کراچی میں قائم خواتین انٹرپرینیورشپ پروگرام خدیجہ کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد بین الاقوامی تجارت میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا ہے۔ معروف ٹیکنولوجسٹ اور سافٹ ویئر سلوشنز کمپنی جینٹیک سلوشنز کے چیف آپریٹنگ آفیسرشمیم راجانی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ خواتین کی ملکیت والے کاروباروں کو عالمی سطح پر جانے میں مدد فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کاروباریوں کو مالی شمولیت، تکنیکی صلاحیت اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ میں تربیت دینے کے ساتھ ساتھ درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ سے متعلق سمجھنے میں ان کی مدد کرناہے۔ اس وقت پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اس پروجیکٹ میں ایسا کرنے کی بہت بڑی صلاحیت ہے۔
وومن ساتھاسیا کی بانی اور معروف کمیونیکیشن ماہر ماریہ شاہد نے کہا کہ "خدیجہ" جیسے پروگرام پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے ضروری ہیں۔ ہمارے ملک میں زیادہ تر تعلیم یافتہ لوگ مواقع کے بارے میں معلومات تک رسائی نہیں رکھتے۔ یہ ضروری ہے کہ تمام سماجی پس منظر سے تعلق رکھنے والی خواتین کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے تاکہ اس وقت موجود طبقاتی اور ڈیجیٹل فرق کو صحیح معنوں میں ختم کیا جاسکے لیکن یہ مجموعی عدم مساوات کو ختم کرنے میں بھی کارآمد ہے جو کہ موجود ہے کیونکہ خواتین دوسری خواتین کو ملازمت دینے اور اپنی برادریوں میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ سرمایہ کاری کرتی ہیں۔ خواتین کاروباریوں اور تاجروں کو تجارت کا موثر اور پائیدار طریقہ کار فراہم کرکے سرحد پار تجارت میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے ذریعے معاشی بااختیار بناناہو گا۔ یہ پروگرام کاروبار میں خواتین کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار کردہ صنفی ایکشن پلان کے ایک جزو کے طور پر تیار کیا گیا ہے تاکہ سرحد پار تجارت خواتین کی انٹرپرینیورشپ کی ترقی میں مدد اور خواتین کو اس میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے بین الاقوامی تجارت سے متعلقہ افرادی قوت اور پیشے کو فروغ دیا جا سکے۔
لانچنگ تقریب میں سی ای او آفتاب حیدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کر رہی ہے اور خواتین کی قیادت والے کاروباروں کو عالمی ویلیو چین میں شامل ہونے میں مدد دے رہی ہے، سب کے لیے معیار زندگی کو بہتر بنا رہی ہے اور جس کے نتیجے میں ہر جگہ خواتین اور پسماندہ کمیونٹیز کو معاشی طور پر بااختیار بنایا گیا ہے۔ہم پی ایس ڈبلیو پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانا چاہیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اور خواتین کی زیر قیادت کاروباروں کو بین الاقوامی سپلائی چین کے ساتھ مربوط ہونے اور قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔یو این ڈی پی میںنیشنل پروجیکٹ مینیجر ڈاکٹر ثمینہ تسلیم زہرہ نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اس اقدام پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ خدیجہ پروگرام کو پیشہ ورانہ انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں مالی شمولیت، تکنیکی صلاحیت سمیت پورے کاروباری دور کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس میںخواتین کی زیر قیادت کاروبار کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا مارکیٹنگ کے اقدامات بھی شامل ہیں۔پروگرام نے ٹارگٹ ٹریننگ اور ایک جامع بیداری کی حکمت عملی بنائی ہے۔ اس کا مقصد خواتین انٹرپرینیورز کو علم اور معلومات کی منتقلی اور انہیں مطلوبہ معلومات، ہنر اور مہارت سے آراستہ کرنا ہے جس سے وہ اپنے موجودہ کاروبار کو برآمدی منڈی کے لیے اعلی درجے اور وقت کے ساتھ ساتھ انہیں برقرار رکھنے اور بڑھنے کے قابل بناتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی