آئی این پی ویلتھ پی کے

پی ایس او نے گزشتہ مالی سال ایک کھرب 60ارب روپے منافع کمایا

۲۳ نومبر، ۲۰۲۲

پی ایس او نے گزشتہ مالی سال ایک کھرب 60ارب روپے منافع کمایا،منافع میں 195 فیصدکا اضافہ،کل آمدنی سو فیصد اضافے سے 20کھرب 45ارب روپے تک جا پہنچی ۔پاکستان اسٹیٹ آئل لمیٹڈ کے فنانس منیجر فرخ مقیم نے ویلتھ پاک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنی معیشت میں موجود عدم توازن کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ملک جس سیاسی پولرائزیشن میں ڈوبا ہوا ہے اس نے معیشت کوبہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی نے مہنگائی کے دباو کو مزید ہوا دی ہے جس سے کمپنیوں کے منافع میں کمی آئی ہے۔ ان تمام عوامل نے کاروبار کے لیے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کیا ہے۔ سپلائی چین میں رکاوٹوں اور بین الاقوامی سطح پر اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے جاری جغرافیائی سیاسی تنا ونے پاکستان میں اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کیا ہے۔ تاہم، ان چیلنجوں کے باوجود، ہماری کمپنی مضبوط اقدامات کے ساتھ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس او اپنے نیٹ ورک میں سرمایہ کاری کر رہا ہے جبکہ ریٹیل مارکیٹ میں ویلیو ایڈڈ سروسز اور سامان تیار کر رہا ہے تاکہ اپنے صارفین کی بہتر خدمت کی جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ آف فنانس اور رسک مینجمنٹ کمیٹی سرمایہ کاری اور رسک مینجمنٹ آپریشنز کا انتظام کرنے، پوری تنظیم میں رسک مینجمنٹ پروٹوکولز اور پیمائش کے طریقہ کار کی اجازت دینے اور کمپنی کی مالیاتی اور آپریٹنگ حکمت عملیوں کا وقتا فوقتا جائزہ لینے کا انچارج ہے۔ پی ایس اوملک کا سب سے اوپر تیل کی مارکیٹر اور پبلک سیکٹر کی تنظیم ہے۔ پوری کمپنی میںبروقت رسک مینجمنٹ کو اچھی طرح سے قائم کردہ گورننس فریم ورک کے ذریعے یقینی بنایا گیا ہے۔ کمپنی کا رسک پروفائل وقت کے ساتھ ساتھ بنیادی خطرے کے عوامل کے ساتھ تیار ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کارکردگی کو فروغ دینے، مسابقت کو بہتر بنانے، انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی اور ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے گہری اقتصادی اصلاحات کی ضرورت ہے۔کمپنی نے مالی سال 21 میں 1.2 ٹریلین روپے سے زیادہ 2.45 ٹریلین روپے کی آمدنی حاصل کی، جس میں سال بہ سال 104 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 22 کا مجموعی منافع 160 بلین روپے رہا جو مالی سال 21 میں 54 ارب روپے کے منافع سے 195 فیصد زیادہ ہے۔ سال کے لیے بعد از ٹیکس منافع 196 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ مالی سال 21 میں 29 ارب روپے سے بڑھ کر 86 ارب روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کا قیام 1976 میں عمل میں آیا۔ کمپنی کی بنیادی سرگرمیوں میں پیٹرولیم اور متعلقہ مصنوعات کی خریداری، ذخیرہ اور مارکیٹنگ شامل ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی