- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پیداواری صلاحیت کا منفی رجحان تمام شعبوں زراعت، مینوفیکچرنگ اور خدمات کی پیداوار کو متاثر کر رہا ہے،کم پیداواری صلاحیت بین الاقوامی مارکیٹ میں اعلی ان پٹ لاگت اور مسابقت کے نقصان کا باعث بنتی ہے، ملک کی نصف آبادی پر مشتمل ہونے کے باوجود موجودہ افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کی شرح صرف 21 فیصد ہے،سرمایہ کاری کے قوانین میں اصلاحات کر کے پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے پیداواری صلاحیت بڑھانے والی اصلاحات کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ وسائل کی بہتر تقسیم اور علاقائی اور عالمی انضمام کو بہتر بنائے گی۔ نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن کے سی ای او محمد عالمگیر چوہدری نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کم پیداواری صلاحیت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ ریگولیٹری پیچیدگیاں، تکنیکی موافقت کی کمی اور تجارتی کھلے پن کی کم سطح ہے۔عالمگیر نے رائے دی کہ ایک طویل مدتی ترقی کے ایجنڈے کے لیے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے مذکورہ بالا تحریفات کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلیری نے کہا کہ پیداواری صلاحیت کا منفی رجحان تمام شعبوں بشمول زراعت، مینوفیکچرنگ اور خدمات کی پیداوار کو متاثر کر رہا ہے۔
کم پیداواری صلاحیت بین الاقوامی مارکیٹ میں اعلی ان پٹ لاگت اور مسابقت کے نقصان کا باعث بنتی ہے۔ان کی تجویز کردہ اصلاحات میں جدت کی حوصلہ افزائی، ماحولیاتی حالات کو بہتر بنانا، ضوابط کو ہموار کرنا، مسابقت پر مبنی اقتصادی نظام کو فروغ دینا، اور برآمدی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ میکسیکو اور ویتنام کی برآمدی تنوع کی حکمت عملی کی طرف سے مارکیٹ پر مبنی معیشت کو اپنانے سے گزشتہ دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مریم محسن نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ملک کی نصف آبادی پر مشتمل ہونے کے باوجود موجودہ افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کی شرح غیر معمولی طور پر 21 فیصد ہے۔ڈاکٹر مریم نے کہاکہ خواتین کی ملازمت کی سطح کو مردوں کے کام کرنے کی شرح کے برابر کرنے سے ملک پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے اور سال 2025 تک جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ کر سکتا ہے۔پاکستان کی اقتصادی ترقی کے بارے میں ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق تجارت میں کھلے پن کے لیے رکاوٹوں کو کم کرکے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے قوانین میں اصلاحات کر کے پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی