آئی این پی ویلتھ پی کے

ڈریگن فروٹ کی فارمنگ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اہم

۱۵ مارچ، ۲۰۲۳

ڈریگن فروٹ کی فارمنگ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اہم،ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی کاشتکاری اور برآمد سے ملک کے لیے زرمبادلہ بن سکتا ہے،فی ہیکٹر 7ہزار پودے لگائے جا سکتے ہیں،ہر پودا 10 کلو پھل دیتا ہے، قیمت 4,500 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ڈریگن فروٹ کی فارمنگ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اہم ہے جس کی عالمی سطح پر بہت زیادہ مانگ ہے اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی کاشتکاری اور برآمد سے ملک کے لیے زرمبادلہ بن سکتا ہے۔ رحیم یار خان کے کسان ڈاکٹر آصف جاوید نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غذائیت سے بھرپور اور معیاری قدرتی خوراک کی فراہمی میرا جنون ہے۔ کیلوریز میں کم لیکن فائٹونیوٹرینٹس، اینٹی آکسیڈنٹس، فائبر، معدنیات، وٹامنز، پروبائیوٹکس اور صحت بخش فیٹی ایسڈز کی زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈریگن فروٹ کو سپر فوڈز میں سے سمجھا جاتا ہے۔ہم نے امریکہ سے اپنی اقسام درآمد کیں اور کامیاب تجارتی پیمانے پر نرسریاں قائم کیں۔ ایک ہیکٹر اراضی پر تقریبا 500 ستون بنائے جاتے ہیں اور ان کے ارد گرد 2000 پودے اگائے جاتے ہیں۔

تاروں یا رنرز کو ٹریلس یا ہائی ڈینسٹی سسٹم میں ستونوں کے درمیان سخت کیا جاتا ہے جو ستونوں کے درمیان لگانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پودے ایک فٹ کے فاصلے پر لگائے جاتے ہیں اور مضبوطی سے کھڑی کی گئی تاریں اپنا وزن برداشت کرتی ہیں۔ فی ہیکٹر تقریبا 5000 سے 7000 پودے لگائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایف کی زندگی کا دورانیہ تقریبا 25 سال ہے۔ پودے لگانے کے 15 ماہ بعد پھل لگنا شروع ہوتا ہے ۔ اگلے سال جب اس میں کچھ زیادہ پختگی آتی ہے تو پھلوں کی تعداد 12 تک پہنچ جاتی ہے۔ ہر پودا کم از کم 10 کلو پھل دیتا ہے۔ پھل لگنا مئی سے دسمبر کے شروع تک جاری رہتا ہے۔ پودے دسمبر سے فروری تک غیر فعال رہتے ہیں۔ اسکی تقریبا 250 معلوم اقسام خود پولن شدہ ہیں اور تجارتی کاشتکاری کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ پھلوں کا وزن 900 گرام تک پہنچ جاتا ہے۔ ایک بالغ ڈی ایف باغ کم از کم 15 ٹن یا اس سے زیادہ سالانہ پیداوار دے سکتا ہے۔ اس سال اس کی قیمت مختلف قسم کے مطابق 4,500 فی کلو تک پہنچ گئی۔ پودے لگانے سے قیمت کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ DF کو مقبول بنانے کے لیے نمبر 1 آرگینکس نے پاکستان بھر میں تقریبا 4,000 پودے تقسیم کیے ہیں۔ اس کے ہر پودے کی قیمت 1,000 سے 1,500 ہے۔ڈی ایف قدرتی طور پر بیماریوں کے خلاف مزاحم ہے۔

ڈاکٹر آصف نے کہا کہ کسانوں کو اس کی معاشی اہمیت اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات سے آگاہ کرنا ضروری ہے جن میں جیم، ڈرائی سلائسنگ، جیلی، آئس کریم اور فوڈ کلر ایکسٹرکشن شامل ہیں۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک اینڈ فشریزسندھ، عبدالباری پتافی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ انہوں نے تحصیل گھوٹکی کے اشرف آباد میں اپنی کھیتی پر 1000 پودے ٹریلس سسٹم کاشت کیے ہیں۔ میں اس کی کاشتکاری کو مقبول بنانے کے لیے ایک نرسری قائم کرنے، ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کے لیے پروسیسنگ پلانٹ لگانے اور اسے پراسیس شدہ اور تازہ دونوں شکلوں میں برآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہوں۔ میں اپنے فارم کو قائم کرنے کے لیے پیشہ ورانہ خدمات، پودے، تکنیکی مشورے اور مواد فراہم کرنے کے لیے ڈاکٹر آصف کے تعاون کی بھی تعریف کرتا ہوں۔ ڈاکٹر سبینہ علی نے کہاکہ ڈاکٹر آصف کی مہارت کی بدولت میں نے اسلام آباد کے بہارہ کہو میں کامیابی کے ساتھ ایک باغ لگایاجو 2,722 مربع فٹ پر مشتمل ہے جس میں 25 ستون ہیں اور ہر ایک میں چار پودے ہیں۔ قیمتیں کم کرنے کے لیے پیداوار بڑھانا بہت ضروری ہے۔ خود ڈی ایف اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات خاص طور پر بہت زیادہ غذائیت اور معاشی اہمیت کی حامل ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی