- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
رواں مالی سال کے پہلے سات مہینوں کے دوران جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے رکن ممالک کو پاکستان کی برآمدات 2.3 فیصد بڑھ کر 768 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، آسیان ممالک سے پاکستان کی درآمدات مجموعی طور پر 4.88 بلین ڈالر رہی جبکہ تجارتی خسارہ 4.11 بلین ڈالر رہا،ملائیشیا، سنگاپور، ویت نام، تھائی لینڈ، فلپائن، انڈونیشیا، کمبوڈیا، میانمار، لاوس اور برونائی کو برآمدات میں سال بہ سال 34 فیصد کی کمی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے سات مہینوں کے دوران جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے رکن ممالک کو پاکستان کی برآمدات 2.3 فیصد بڑھ کر 768 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملائیشیا، سنگاپور، ویت نام، تھائی لینڈ، فلپائن، انڈونیشیا، کمبوڈیا، میانمار، لاوس اور برونائی کو برآمدات میں سال بہ سال 34 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے جوپچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 141 ملین ڈالر کے مقابلے میں 92.4 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔مالی سال 23 کے پہلے سات مہینوں کے دوران آسیان ممالک سے پاکستان کی درآمدات مجموعی طور پر 4.88 بلین ڈالر رہی جبکہ تجارتی خسارہ 4.11 بلین ڈالر رہا۔ پاکستان کا فلپائن اور کمبوڈیا کے ساتھ تجارتی سرپلس تھالیکن ملائیشیا، سنگاپور، ویت نام، تھائی لینڈ، برونائی، انڈونیشیا، میانمار اور لاوس کے ساتھ تجارتی خسارہ تھا۔
سنگاپور پاکستانی سامان کے لیے سرفہرست مقام رہا۔سنگاپور کو برآمدات جنوری 2023 میں 26.73 ملین ڈالر رہیں جو پچھلے مالی سال کے اسی مہینے کے دوران 42.10 ملین ڈالر سے کم تھیں۔سنگاپور کو پاکستان کی برآمدات جولائی تا جنوری مالی سال 23 کے دوران 2 فیصد بڑھ کر 183.73 ملین ڈالر تک پہنچ گئیںجو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے دوران 180 ملین ڈالر سے زیادہ تھیں۔ سنگاپور کے ساتھ تجارتی خسارہ مالی سال 23 کے پہلے سات ماہ کے دوران 1.63 بلین ڈالر تھا۔گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے کے مقابلے جنوری 2023 میں ملائیشیا کو پاکستان کی برآمدات 64 فیصد کم ہو کر 15 ملین ڈالر رہ گئیں۔ مالی سال 22 کا ملائیشیا کے ساتھ تجارتی خسارہ 469.87 ملین ڈالر تھا۔جنوری 2023 میںپاکستان نے ویتنام کو 11.21 ملین ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کیں جو پچھلے مالی سال کے اسی مہینے کے دوران 11.4 ملین ڈالر کے مقابلے میں 1.6 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ ویت نام کی برآمدات مالی سال 23 کے جولائی تا جنوری کے دوران مجموعی طور پر 145.21 ملین ڈالر رہیں جو کہ مالی سال 22 کی اسی مدت کے دوران 120.19 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں۔ جولائی تا جنوری کے دوران ویتنام کے ساتھ تجارتی خسارہ 11.98 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔جنوری کے دوران تھائی لینڈ کو برآمدات 13.15 ملین ڈالر رہیں جو کہ پچھلے مالی سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 1.48 ملین ڈالر کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
تھائی لینڈ کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 23 کے پہلے سات مہینوں کے دوران 85 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ جولائی تا جنوری مالی سال 22 کے دوران 69 ملین ڈالر سے زیادہ ہیںجو کہ 23 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ تھائی لینڈ کے ساتھ تجارتی خسارہ 360 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔جنوری 2023 میں فلپائن کو پاکستان کی برآمدات 6.90 ملین ڈالر رہی جو جنوری 2022 کے دوران 17.21 ملین ڈالر تھیں۔جولائی تا جنوری مالی سال 23 کے دوران فلپائن کی برآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا اور جولائی تا جنوری مالی سال 22 کے دوران 63.36 ملین ڈالر کے مقابلے میں 74.16 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ فلپائن کے ساتھ 24.53 ملین ڈالر کا تجارتی سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔جنوری 2023 میںانڈونیشیا کو برآمدات 13.72 ملین ڈالر رہیںجو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 3.36 ملین ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔جولائی تا جنوری کے دوران پاکستان سے انڈونیشیا کو کل برآمدات 80.24 ملین ڈالر تھیںجو کہ 26 فیصد زیادہ ہیں۔ انڈونیشیا کے ساتھ 1.67 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔جنوری 2023 میں کمبوڈیا کو پاکستان کی برآمدات 4.94 ملین ڈالر تک پہنچ گئیںجو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.83 ملین ڈالر کے اضافے کی نمائندگی کرتی ہیں۔جولائی تا جنوری مالی سال 23 کے دوران برآمدات 21.20 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے دوران 11.20 ملین ڈالر کے مقابلے میں 89 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتی ہیں۔ کمبوڈیا کے ساتھ 19.37 ملین ڈالرکا تجارتی سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔جولائی تا جنوری تک میانمار، لاوس اور برونائی کو پاکستان کی برآمدات بالترتیب 5.96 ملین ڈالر، 0.53 ملین ڈالر اور 0.38 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی