- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کی کل برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ 61 فیصد رہا،مجموعی برآمدات 14.24 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں،برآمدات میں5.79 فیصد کی کمی،جولائی تا دسمبر ٹیکسٹائل کی برآمدات 9.38 ارب ڈالر سے کم ہو کر 8.73 ارب ڈالر رہ گئیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی جولائی تادسمبرکے دوران پاکستان کی کل برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ 61 فیصد رہا۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ملک کی مجموعی برآمدات 14.24 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیںجو کہ 2021-22 کے اسی مہینوں کے دوران 15.12 بلین ڈالر کے مقابلے میں 5.79 فیصد کی کمی کے ساتھ تھیں۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مطابق جولائی تا دسمبر کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات مالی سال 22 کے اسی مہینوں کے دوران 9.38 بلین ڈالر سے کم ہو کر 8.73 بلین ڈالر رہ گئیں۔ وزارت تجارت کے مطابق بیڈ ویئر، مردوں کے سوٹ، سوتی دھاگے، سوتی اور ٹی شرٹس کے بنے ہوئے کپڑے اور پل اوور سمیت ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات نے زیادہ تر حصص پر قبضہ کرلیا۔ 13.6 فیصد کی کمی کے ساتھ، بیڈ لینن کی برآمدات ٹیبل لینن، ٹوائلٹ لینن، اور کچن لینن مالی سال 22 کے اسی مہینوں کے 1.77 بلین کے مقابلے میں جولائی تا دسمبر 23 کے دوران 1.53 بلین ڈالر رجسٹرڈ ہوئے۔
مردوں کے سوٹ کی برآمدات زیر جائزہ مہینوں کے دوران 1.48 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 1.4 بلین ڈالر کی برآمدات میں معمولی کمی درج کی گئی۔ جولائی تا دسمبر مالی سال 23 کے دوران سوتی کے بنے ہوئے کپڑوں کی برآمدات 10.67 فیصد اضافے کے ساتھ 398.77 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینوں کے دوران 360.3 ملین ڈالر تھیں۔ زیر جائزہ مدت کے دوران جرسیوں، پل اوور، کارڈیگن، واسکٹ اور اسی طرح کی اشیا کی برآمدات 1.18 فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ، مالی سال 22 کے اسی مہینوں کے دوران 495.74 ملین ڈالر کے مقابلے میں 489.85 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ ٹی شرٹس، سنگلٹ اور دیگر واسکٹ کی برآمدات میں بھی 1.18 فیصد کی معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ٹی شرٹس کی برآمدات مالی سال 22 کے اسی مہینوں کے دوران 324 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2022-23 کے پہلے چھ ماہ کے دوران 330 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جولائی تا دسمبر کے دوران سوتی دھاگے کی برآمدات 37 فیصد کم ہو کر 379 ملین ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینوں کے دوران 602 ملین ڈالر تھیں۔
ٹیکسٹائل مصنوعات کے علاوہ چاول کی برآمدات میں بھی زیر جائزہ مہینوں کے دوران 13 فیصد کی کمی ہوئی اور برآمدات کا حجم 2021-22 کے اسی عرصے کے دوران 1.06 بلین ڈالر کے مقابلے میں 928.4 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم ٹیکسٹائل سیکٹر مثبت ترقی کے رجحان کو برقرار نہیں رکھ سکا اور 2022-23 کے پہلے تین مہینوں جولائی، اگست، ستمبرکے دوران سنگل ہندسوں میں اضافے کے بعد اس سال اکتوبر کے دوران برآمدات میں کمی آنا شروع ہوگئی۔ اکتوبر، نومبر اور دسمبر کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں بالترتیب 15فیصد، 18فیصد اور 15فیصدکی کمی واقع ہوئی۔ اپٹما نے کہا کہ کیلنڈر سال 2022 کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات 2021 کے دوران 17.35 بلین ڈالر سے بڑھ کر 7.49 فیصدبڑھ کر 18.65 بلین ڈالر ہوگئیں۔ 2022 کے پہلے نو مہینوں کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مثبت اضافہ ریکارڈ کیا گیا لیکن گزشتہ تین ماہ کے دوران اس میں کمی آئی۔ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی پالیسی 2020-25 کے مطابق رواں سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی