- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں نیشنل فوڈز لمیٹڈ کی فروخت سے آمدنی 4 فیصد کم ہو کر 5.6 بلین روپے ہو گئی ،کمپنی کا مجموعی منافع بھی 4فیصدکم ہو کر 1.9 بلین روپے ہو گیا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں نیشنل فوڈز لمیٹڈ کی فروخت سے آمدنی 4 فیصد کم ہو کر 5.6 بلین روپے ہو گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 5.8 بلین روپے تھی۔ کمپنی کا مجموعی منافع بھی 4فیصدکم ہو کر 1.9 بلین روپے ہو گیا جو 2 بلین روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔کمپنی نے مالی سال 22 کی اسی مدت میں 544 ملین کے منافع کے مقابلے میں 268 ملین روپے کا خالص منافع کمایاجو سال بہ سال 51فیصدکی منفی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں میکرو اکنامک ماحول میں بہت کم بہتری دیکھنے میں آئی۔ ایک طویل اجناس سپر سائیکل، کرنٹ اکاونٹ خسارہ، شرح سود، اور غیر ملکی کرنسی کے دبا وکی وجہ سے اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو گئی۔
گزشتہ مہینوں میں معمولی کمی کے باوجودافراط زر اب بھی کافی زیادہ ہے اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے خوراک کی درآمدات کی بلند قیمت سے مزید بڑھ گئی ہے۔مالی سال 2021-22 کے دوران، کمپنی کی مجموعی فروخت مالی سال 21 میں 23.1 بلین روپے سے بڑھ کر 26.8 بلین روپے ہو گئی جس میں سال بہ سال 16 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مالی سال 22 کا مجموعی منافع 8.97 بلین روپے رہاجو مالی سال 21 میں 7 ارب روپے سے 27 فیصد زیادہ ہے۔سال کے لیے بعد از ٹیکس منافع مالی سال 21 میں 1.26 ارب روپے سے 55 فیصد بڑھ کر 1.96 ارب روپے ہو گیا۔کمپنی کی فی حصص آمدنی 2017 سے بڑھتے ہوئے رجحان پر ہے جو بڑھ کر 10.4 روپے ہو گئی۔نیشنل فوڈز کو پاکستان میں 19 فروری 1970 کو کمپنیز ایکٹ 1913 کے تحت ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ اسے بعد میں کمپنیز آرڈیننس1984.اب کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ کمپنی بنیادی طور پر سہولت پر مبنی کھانے کی مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں مصروف ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی