- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان کو اپنی معیشت کو مستقل بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصے کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ عارف حبیب سیکیورٹیز لمیٹڈ کے سیکیورٹیز مینیجر اسد عباس نے ویلتھ پاک سے انٹرویو میں پاکستان کی معیشت کی کارکردگی پر بات کی اور کہا کہ روپے کی قدر میں تیزی سے کمی کے نتیجے میں ڈالر پر مبنی منافع منفی 32.54 فیصد تک گر گیا۔ مارکیٹ کی سرگرمیاں کمزور رہیںاور اوسط تجارت کی قیمت 54.69 فیصدکم ہو کر 55 ملین ڈالر رہ گئی کیونکہ متعدد بیرونی اور معاشی عوامل منفی ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ کی شرح میں تبدیلی اس وقت ہوتی ہے جب ڈالر کی بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے، لیکن غیر ملکی کرنسی کی سپلائی کم ہوتی ہے، گھریلو کرنسی پر دبا ڈالتا ہے، اور اس کی قدر میں کمی آتی ہے۔ ترسیلات زر اور برآمدات ڈالر کی آمد کے دو اہم ذرائع ہیں، لیکن وہ اس رفتار سے نہیں بڑھ رہے جس کے ساتھ درآمدات بڑھ رہی ہیں۔ اگرچہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو اس کی پیشگی منظوری کے ساتھ درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے پر پابندی لگا کر درآمدات پر کچھ پابندیاں عائد کر دی ہیں، لیکن اس سے زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایکویٹی مارکیٹ نے سست روی کی معیشت کا نقصان اٹھایا ہے، جس میں کموڈٹی سپر سائیکل اور زیادہ سیاسی شور کی وجہ سے افراط زر کے دبا میں اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے تازہ ترین قسط کی منظوری میں تاخیر کے ساتھ ساتھ ایمرجنگ مارکیٹس سے فرنٹیئر مارکیٹس میں ان کی دوبارہ درجہ بندی سے مارکیٹ کے جذبات مزید متاثر ہوئے۔ سٹاک کی کارکردگی میں کمی کی بڑی وجہ قرض لینے کے زیادہ اخراجات کے درمیان کاروبار کرنے کی زیادہ لاگت ہے۔ حالیہ سیلاب نے ملک کی معیشت کو بھی دھچکا پہنچایا ہے، جس سے اس کے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا ہے اور آنے والے مہینوں میں سیلاب کی قلت کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری دنیا بھر کے ممالک میں اقتصادی ترقی کو بڑھانے میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ایف ڈی آئی حاصل کرنے والے کاروباروں کے پاس بلاتعطل خام مال اور لیبر فورس کی سپلائی ہوتی ہے۔ پاکستان جیسی ترقی پذیر قوموں کو جن میں بڑے عوامی قرضے ہیں اور چیلنجنگ معاشی حالات کو ایف ڈی آئی کی اشد ضرورت ہے۔ مضبوط اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول پر زور دینے والے ممالک بین الاقوامی سرمائے کی آمد کو ہمیشہ تلاش کر سکتے ہیں اور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عارف حبیب سیکیورٹیز لمیٹڈ پاکستان کی اعلی سیکیورٹیز فرموں میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ، ہمارے پاس ایک قابل تحقیقی عملہ ہے جو روزانہ مارکیٹ کی پیش گوئیاں تیار کرتا ہے اور اس ڈیٹا کو کلائنٹس کے ساتھ شیئر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قدرتی اور انسانی وسائل دونوں سے نوازا گیا ہے۔ ہنر کی ترقی کا پروگرام جو انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کرتا ہے طویل مدتی جامع ترقی کی ضمانت دے گا اور بے روزگاری کی شرح کو کم کرے گا۔ اس کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے حصول اور مالی شمولیت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ وہ بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی پوزیشن کو بہتر بنانے میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔مالی سال 22 میں عارف حبیب سیکیورٹیز لمیٹڈ کی آمدنی گزشتہ مالی سال کے 1.54 بلین روپے کے مقابلے میں مالی سال 22 میں 27 فیصد کم ہوکر 1.13 بلین روپے ہوگئی۔ مالی سال 22 کے دوران کمپنی کی آپریٹنگ آمدنی میں 24 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور پچھلے سال 70.8 ملین روپے کے اضافے کے مقابلے میں 88 ملین روپے رہی۔ کمپنی نے مالی سال 21 میں 2.1 بلین روپے کے منافع کے مقابلے میں مالی سال 22 میں 826 ملین روپے کا خالص منافع کمایا، جو کہ سال بہ سال 60 فیصد کی بڑی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی