آئی این پی ویلتھ پی کے

رشکئی اسپیشل اکنامک زون منصوبے سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے

۳ مارچ، ۲۰۲۳

رشکئی اسپیشل اکنامک زون مضبوط سرمایہ کاری کو راغب کرنے، بنیادی ڈھانچے کے رابطوں کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے والاعظیم منصوبہ ہے۔چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن کے ایگزیکٹو کمرشل آفیسر عبداللہ شہریار نے ویلتھ پاک کو ایک انٹرویو میںبتایا کہ یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری فریم ورک کے تحت صنعتی تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے۔ اقتصادی زون کا افتتاح مئی 2021 میں کیا گیا تھا، اور اب اس کے پہلے مرحلے کا تعمیراتی کام زوروں پر ہے اور مارچ 2023 تک کام شروع کر دیا جائے گا۔چین کا سرکاری ادارہ زون کی ترقی کے لیے اپنی مارکیٹنگ میں سرگرم عمل ہے ۔سی آر بی سی کی سرمایہ کاری نے دوسرے غیر ملکیوں کو صوبے کے مختلف شعبوں میں آنے اور سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ہے۔اب تک 23 اداروں کو راغب کیا گیا ہے جن میں سنچری اسٹیلز لمیٹڈ، پاکستان آکسیجن لمیٹڈ، اور آریانہ انوویشن کیمیکلز شامل ہیں۔اس زون میں پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل، زراعت اور باغبانی، گھریلو آلات، آٹوموبائل، اور تعمیراتی مواد سمیت شعبوں کے لیے سرمایہ کاری کے اہم امکانات ہیں۔ایگزیکٹیو کمرشل آفیسر نے کہا کہ اپنے مقامی فائدہ اور وسائل کے پول کی وجہ سے، یہ صنعتی ترقی میں نمایاں اضافہ کرے گا، علاقائی اور عالمی انضمام کو بہتر بنائے گا اور چین کے ترقیاتی امن کے وژن کو فروغ دے گا۔یہ زون افغانستان، وسطی ایشیا، روس اور یورپ کو پاکستان کی برآمدات کا اڈہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ملک کے گہرے ہوتے معاشی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی تیزی سے گراوٹ نے مقامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے، عبداللہ شہریار نے کہا کہ حکام کو پڑوسیوں کے ساتھ بارٹر تجارت کی اجازت دینی چاہیے، مارکیٹنگ کی موثر حکمت عملیوں کے بارے میں آگاہی بڑھانی چاہیے، اور مینوفیکچرنگ یونٹس کو ڈیجیٹلائز کرنا چاہیے۔مجوزہ اقدامات میں، کمرشل ایگزیکٹو آفیسر نے مزید کہا کہ آزاد تجارتی معاہدہ عالمی منڈی میں پاکستان کی شراکت میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی