- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان کی آئی ٹی کمپنیوں کو سالانہ لیپ ٹیک کانفرنس میں سعودی مارکیٹ سے مثبت جواب ملا ہے جہاں انہوں نے خدمات کی برآمد سے متعلق اعلی سعودی کمپنیوں کے ساتھ مختلف معاہدوں پر دستخط کیے اور ان کا اشتراک کیا۔ پاکستان سافٹ ویئر ہاس ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زوہیب خان نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 18 معروف آئی ٹی اور ٹیلی کام کمپنیوں اور 10 اسٹارٹ اپس نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ،پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ساتھ شراکت میں میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب آئی ٹی اور ڈیجیٹلائزیشن کی ایک بڑی مارکیٹ بننے جا رہا ہے جو پاکستانی نوجوانوں کے لیے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کو اپنے کاروبار اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے ملک سے باہر آنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیوں کو سعودی مارکیٹ کو تلاش کرنے اور پیشکش کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار اور لیس ہونا چاہیے۔بزنس ٹو بزنس کنیکٹ ایونٹ میں سعودی کمپنیوں کے متعدد نمائندوں نے شرکت کی، جہاں مشترکہ منصوبوں اور تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔"انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سرمایہ کاروں کے لیے پرجوش امکانات اور مواقع رکھتا ہے۔ وژن 2030 کے ایک حصے کے طور پر، مملکت میں وسیع پیمانے پر اقتصادی اصلاحات کی گئی ہیں، جو نئے کاروباری مواقع پیدا کر رہی ہیں، سعودی عرب کے اہم سٹریٹجک اثاثوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، اور اقتصادی ترقی اور تنوع کو آگے بڑھا رہی ہیں۔
زوہیب نے کہا کہ چار پاکستانی کمپنیوں نے سعودی کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں اور کئی دیگر کمپنیاں بات چیت کر رہی ہیں جس سے مزید معاہدوں کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام کے رکن جنید امام نے بتایا کہ B2B ایونٹ پاکستانی آئی ٹی مارکیٹ کی برانڈنگ میں بڑا کردار ادا کرے گا۔"فی الحال، دنیا پاکستان کی آئی ٹی صلاحیت کے بارے میں نہیں جانتی ہے۔ آئی ٹی کے تعاون سے ہونے والے ایونٹس پاکستانی ٹیلنٹ کی مارکیٹنگ کے لیے مثالی پلیٹ فارم فراہم کریں گے۔حال ہی میں پاکستان کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی سسٹمز نے اپنا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم کیا ہے جو سسٹمز عربیہ کے نام سے کام کر رہا ہے۔ اسے ٹیلی کمیونیکیشن، بینکنگ اور سرکاری شعبوں میں بڑے انٹرپرائز کلائنٹس سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے، جو مختلف کاروباری کارروائیوں میں تبدیلی کو بڑھانے کے لیے توسیع پذیر سافٹ ویئر حل اور منظم خدمات فراہم کرتی ہے۔سال 2022 کے دوران 1,638 نئی آئی ٹی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ وزارت آئی ٹی کے فنڈز سے شروع کیے گئے نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے تحت ملک بھر میں 20 تربیتی مراکز قائم کیے گئے۔ تقریبا 8,647 گریجویٹس کو عالمی آئی ٹی کورسز میں تربیت دی گئی، اور ان طلبا نے تربیت کے بعد فری لانسنگ کے ذریعے 23 ملین ڈالر کما کر ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالا۔ یہ مراکز جون 2023 تک مزید 7000 گریجویٹس کی تربیت مکمل کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی