آئی این پی ویلتھ پی کے

سی پیک سے پاکستان کے لیے لاجسٹک آپشنز میں اضافہ، ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے اسٹریٹجک پوزیشن بہتر ہوئی

۲۰ دسمبر، ۲۰۲۲

سی پیک سے پاکستان کے لیے لاجسٹک آپشنز میں اضافہ اور خطے میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے اسٹریٹجک پوزیشن بہتر ہوئی،پاکستان کا لاجسٹک سیکٹر تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن،جدید موٹروے نیٹ ورک غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب، برآمدات میں اضافہ اور روزگار پیدا کرے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ای کاروباری اداروں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کے لیے لاجسٹک آپشنز میں اضافہ کیا ہے جس سے خطے میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے اسٹریٹجک پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔پاکستان کا لاجسٹک سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اوریہ چینی کاروباری اداروں کے لیے سرمایہ کاری کا بہترین وقت ہے۔ لاگت کو کم کرنے اور کارکردگی کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے موثر لاجسٹک طریقہ کار ضروری ہیں۔ملک کی معیشت ایک فعال اور اچھی طرح سے ترقی یافتہ نقل و حمل کے نظام پر انحصار کرتی ہے۔ فی الحال حکومت روابط کا ایک جدید نیٹ ورک بنانے پر کام کر رہی ہے جس سے پاکستان کو علاقائی مرکز بننے میں مدد ملے گی۔ایک مضبوط رابطہ نجی شعبے کو مزید موثر بنائے گا، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا، برآمدات میں اضافہ کرے گا، روزگار پیدا کرے گا اور طویل مدتی، جامع خوشحالی کے امکانات کو بڑھا دے گا۔نیشنل یونیورسٹی ماڈرن لینگویجز کے لیکچرر، پروفیسر زاہد محمود اختر نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک ملک کے ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر کو بہتر بنا رہا ہے اور علاقائی عدم مساوات کو ختم کرنے اور ملک میں خوشحالی لانے میں مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ سی پیک نے گزشتہ دو سالوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے لیکن ایک متوازن ٹرانسپورٹ ماڈل کے حصول کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے علاقائی روابط کو بڑھانے اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ٹرانسپورٹ اور تجارت اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مختلف پروگرام شروع کیے ہیں۔ لاجسٹک انتخاب میں چین کی توسیع سرمایہ کاروں کو پاکستان کی طرف راغب کرے گی کیونکہ جب انفراسٹرکچر کی ترقی اور سہولیات کی توسیع ہو گی تو بلا شبہ پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول ہو گا۔سی پیک ایک بہت بڑی سرمایہ کاری ہے اور اسے معاشی آپریشنز کے لیے انتہائی ماہر لیبر کی ضرورت ہے۔ اگر ہمیں صنعت کی ضرورت ہے، تو ہمیں ایک ہنر مند افرادی قوت کی بھی ضرورت ہوگی۔ لہذا، چینی لاجسٹک مدد ہماری مہارتوں کو کمانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ طویل مدت میںیہ ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا اور ہم اس سے زیادہ سے زیادہ انعامات حاصل کرنے کے لیے کافی ماہر ہوں گے اور کارکردگی میں اضافہ، کم لاگت، علم اور تجربہ میں اضافہ، اور مارکیٹ کی توسیع اور کاروبار کی ترقی میں سہولت ملے گی۔بنیادی ڈھانچے میں کمپیوٹر تکنیک اور آٹومیشن کا انضمام لاجسٹک کے اہداف کو بیک وقت حاصل کرنے کی اجازت دے گا۔ بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کے علاوہ ہم سی پیک سے متعلق اقتصادی زونز بنا کر اپنی معیشت کو ایک طرح کی صنعتی معیشت میں تبدیل کرنے کے قابل بھی ہوں گے۔پروفیسر اختر کے مطابق لاجسٹک آپشنز کی توسیع سے ملک کی کارکردگی کو تقویت ملے گی جو بالآخر قومی قرضوں، کرنسی کی قدر، بین الاقوامی مسابقت، سرمائے کی دستیابی، اور اقتصادی ترقی پر سازگار اثرات مرتب کرے گی جس سے روزگار اور معیار زندگی میں اضافہ ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی