- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل ابتدائی پبلک آفرنگ سسٹم متعارف کرا دیا،ای آئی پی اوز کے ذریعے 5,835 نئے سرمایہ کار کیپٹل مارکیٹ میں داخل،پرائیڈکے عنوان سے آن لائن سسٹم تیار،نیا نظام بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو براہ راست آئی پی اوز میں حصہ لینے اور سرمایہ کاری کرنے میں مدد دے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ مل کر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل ابتدائی پبلک آفرنگ ای آئی پی اوسسٹم متعارف کرایا ہے۔نیا نظام ان سرمایہ کاروں کے لیے شروع کیا گیا ہے جو ابتدائی عوامی پیشکش روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے حاملین اور کارپوریشنز میں حصہ لیتے ہیں۔سسٹم کے تحت آئی پی او کی رسائی کو بڑھانے کے لیے سیکیورٹیز کے لیے سبسکرپشن کے عمل کو خودکار بنایا گیا ہے۔ ای آئی پی او سسٹم انفرادی سرمایہ کاروں، کارپوریٹ سرمایہ کاروں اور روشن ڈیجیٹل اکاونٹ ہولڈرز کو درخواستیں جمع کرنے اور سبسکرپشن فیس الیکٹرانک طریقے سے ادا کرنے کے قابل بناتا ہے۔
بروکرز اور بینکوں کو بھی اجازت ہے کہ وہ اپنے کلائنٹس کی جانب سے آئی پی او کے لیے درخواستیں جمع کرائیں اور سبسکرپشن کی رقم ادا کریں۔ای آئی پی او کو 80 سے 85 فیصد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ای آئی پی اوز کے ذریعے 5,835 نئے سرمایہ کار کیپٹل مارکیٹ میں داخل ہوئے ہیں۔آئی پی او کی درخواستوں پر کارروائی کے روایتی اور دستی طریقہ کار کے متبادل کے طور پرایس ای سی پی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ مل کرپرائیڈکے عنوان سے آن لائن سسٹم تیار کیا ہے جو جاری کنندگان اور کمپنیوں کو آئی پی اوکے لیے درخواست دینے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ بات چیت کرنے اور اپ ڈیٹس حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔ویلتھ پاک کے مطابق کیپٹل مارکیٹ کے ایک اعلی ریگولیٹر کے طور پرسیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے آئی پی اوکی درخواستوں پر کارروائی کے لیے انکشاف پر مبنی نظام اپنایا ہے۔
ایس ای سی پی نے مالی سال 2021 میں 10 آئی پی او درخواستوں کا جائزہ لیا اور پراسپیکٹس میں قدر بڑھانے کے لیے کچھ انکشافات کی سفارش کی۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ریگولیٹری ترامیم کے نتیجے میں فہرستوں میں اضافہ ہوا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں ایک فرم کے مقابلے 2021 میں 10 کمپنیوں نے آئی پی او مارکیٹ کو ٹیپ کیا۔نیا نظام بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو براہراست آئی پی اوز میں حصہ لینے اور سرمایہ کاری کرنے میں مدد دے گا۔ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ذخائر 5 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔ کل ڈپازٹس میں سے ایک فیصد اسٹاک مارکیٹ میں لگایا جاتا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ روشن ڈیجیٹل اکانٹ ہولڈرز کے لیے اپنی موبائل ایپلیکیشنز شروع کریں۔ ایپلی کیشن صارفین کو متعدد لین دین کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ اسٹیٹ بنک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کی چھتری کے تحت خدمات کے مینو میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی