آئی این پی ویلتھ پی کے

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ڈیجیٹل مارگیج سرٹیفکیٹ اور قانونی گوشواروں کا اجرا شروع کر دیا

۵ دسمبر، ۲۰۲۲

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ڈیجیٹل مارگیج سرٹیفکیٹ اور قانونی گوشواروں کا اجرا شروع کر دیا ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تازہ ترین ہفتے میں 2.06 ملین ڈالر کی غیر ملکی خریداری دیکھی گئی،آئل سیکٹر سرمایہ کاری میں سرفہرست۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ڈیجیٹل مارگیج سرٹیفکیٹ اور قانونی گوشواروں کا اجرا شروع کر دیا ہے۔ ایس ڈی سیکیورٹیز کے منیجر محمد نبیل مرزا نے ویلتھ پاک کو ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ ڈیجیٹل مارگیج سرٹیفکیٹ اور قانونی واپسی کچھ نئے پروگرام اور فریم ورک ہیں جن پر کمیشن کام کر رہا ہے۔ ایس ای سی پی نے ڈیجیٹل مارگیج سرٹیفکیٹس کے ساتھ ساتھ سالانہ اور دیگر گوشواروں کا اجرا شروع کر دیا ہے جو کہ تمام قانونی مقاصد کے لیے فزیکل سرٹیفکیٹ کے برابر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تازہ ترین ہفتے میں 2.06 ملین ڈالر کی غیر ملکی خریداری دیکھی گئی جو پچھلے ہفتے کی خالص فروخت میں 4.65 ملین ڈالر تھی۔ تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں میں 0.75 ملین ڈالر، دیگر تمام شعبوں 0.47 ملین ڈالر اور ٹیکنالوجی اور مواصلات 0.45 ملین ڈالرنے حالیہ ہفتے میں نمایاں خریداری دیکھی۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ سیاسی ماحول کے پیش نظر اسٹاک سرمایہ کاروں کو آنے والے ہفتوں کے دوران احتیاط برتنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا آئندہ مانیٹری پالیسی اجلاس مارکیٹ کی سمت کا تعین کرے گا۔ مارکیٹوں کو توقع ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ معاشی سست روی کے درمیان پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کا امکان ہے اور امید ہے کہ مستقبل قریب میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئے گی۔ واضح رہے کہ ایس ڈی مرزا سیکیورٹیز کی آپریٹنگ آمدنی مالی سال 21 کی اسی مدت کے 27.24 ملین روپے کے مقابلے مالی سال22 میں 62فیصدکم ہوکر 10.31 ملین روپے ہوگئی۔ تاہم دیگر آمدنیوں میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا جو مالی سال21 میں 3.31 ملین روپے کے مقابلے مالی سال22 میں 3.77 ملین روپے رہی۔ کمپنی کو مالی سال21 میں 9.51 ملین روپے کے منافع سے پہلے ٹیکس کے مقابلے میں مالی سال22 میں 8.25 ملین روپے کے نقصان سے پہلے ٹیکس کا سامنا کرنا پڑاجو سال بہ سال منافع میں 187فیصدکی بڑی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

کمپنی کو مالی سال22 میں 8.25 ملین روپے کے بعد از ٹیکس نقصان کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مالی سال 21 کی اسی مدت میں 9.51 ملین روپے کے منافع بعد از ٹیکس کے مقابلے میں187 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ مالی سال 2020-21 کے دوران کمپنی نے 2019-20 میں 21.64 ملین روپے کے مقابلے میں 37.13 ملین روپے کی آمدنی حاصل کی جس میں 72 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ مالی سال 21 میں آپریٹنگ اخراجات مالی سال 20 کے 23.29 ملین روپے سے بڑھ کر 33.19 ملین روپے ہو گئے جس سے نقصان میں 42 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مالی سال 21 میں ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال 20 میں 3.39 ملین روپے کے مقابلے میں 8.55 ملین روپے رہا جو کہ 152 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح مالی سال 21 میں بعد از ٹیکس منافع 7.04 ملین روپے رہا جبکہ مالی سال 21 میں 2.84 ملین روپے تھا جو کہ 148 فیصد اضافہ دکھاتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی