آئی این پی ویلتھ پی کے

سیلاب سے بچائو کیلئے فصلوں کا بیمہ ناگزیر،سیلاب زدگان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 63 ارب روپے تقسیم ،سیلاب نے مزید ایک کروڑ افراد کو غربت میں

۱۵ اکتوبر، ۲۰۲۲

سیلاب سے بچائو کیلئے فصلوں کا بیمہ ناگزیر،سیلاب زدگان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 63 ارب روپے تقسیم ،سیلاب نے مزید ایک کروڑ افراد کو غربت میں دھکیل دیا،امیر اور غریب کے درمیان خلیج مزید وسیع، صوبوں کے درمیان عدم مساوات بھی بڑھے گی،زیادہ تر لوگ شہری علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے،مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق فصلوں کابیمہ سیلاب جیسے قدرتی خطرات سے ہونے والے لاکھوں لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد کر سکتاہے کیونکہ زراعت تباہی کا سب سے زیادہ شکار ہوتی ہے۔ حالیہ سیلاب نے کم آمدنی والے گھرانوں کو شدید متاثر کیا ہے جس سے پاکستان میں مزید لاکھوں افراد غربت کی طرف جا رہے ہیں۔ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں پائیدار پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر شفقت منیر نے ویلتھ پاک سے گفتگو میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور عدم مساوات کا گہرا تعلق ہے۔ سیلاب نے لوگوں کا معیار زندگی متاثر کیا اور لاکھوں افراد کو غربت میں دھکیل دیا جس سے امیر اور غریب کے درمیان فاصلہ مزید وسیع ہو گیااور یہ تعداد لگ بھگ ایک کروڑ ہے ۔ شفقت منیر نے کہا کہ صوبوں کے درمیان عدم مساوات بھی بڑھے گی کیونکہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے زیادہ تر لوگ شہری علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے جس سے ان پر دبا وپڑا ہے اور دستیاب وسائل کم ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے لوگ سیلاب کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ان میں سے بہت سے لوگ اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں جس سے اضلاع کے درمیان اور اس کے اندر عدم مساوات میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے لوگ ان علاقوں میں رہتے تھے جہاں سیلاب کا خطرہ تھا اور وہ اپنی زندگی گزارنے کے لیے کھیتی باڑی پر انحصار کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی فلاح و بہبود پر طویل مدتی اثرات متاثرہ علاقوں میں ترقی کے مواقع کو محدود کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی دہائیوں میں عالمی اقتصادی لاگت اور سیلاب کے انسانی اثرات بڑھنے کا امکان ہے اور ان بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ موافقت کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے سنجیدہ عملی اور متحرک اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ آب و ہوا سے متعلق آفات کے خطرے سے دوچار کمیونٹیز میں لچک پیدا کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مقامی موافقت کا منصوبہ اہم تھا کیونکہ اس نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور موسمی حالات میں مستقبل کی غیر یقینی صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنے میں کمیونٹیز کی مدد کی ہے۔ ایل اے پی اے منصوبے نے کمیونٹیز کو بدلتے ہوئے اور غیر یقینی موسمی حالات کو سمجھنے اور موافقت کی ترجیحات کو تیار کرنے میں موثرطریقے سے حصہ لینے کے قابل بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 63 ارب روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے حکومتی محکموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانے، چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر غور کرنے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق نقصانات سے بچانے میں مدد کے لیے ایک موثر قبل از وقت وارننگ اور انخلا کا نظام قائم کرنے کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے پی اے منصوبہ انتہائی کمزور علاقوں کی نشاندہی کرکے مقامی اور قومی منصوبہ بندی میں مدد دے سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی