آئی این پی ویلتھ پی کے

صنعت کی ترقی میں مدد کے لیے عالمی فورمز پر 'میڈ ان پاکستان' مصنوعات کی تشہیرلازمی ہے' ویلتھ پاک

۷ جولائی، ۲۰۲۳

عالمی نمائشوں میں برآمدی صنعتوں اور پاکستان میں تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے سے ملک میں مجموعی کاروباری ماحول کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
اسسٹنٹ منیجر ٹیکسٹائل اینڈ لیدر ڈویژن، ٹریڈڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ضمیر احمد سومرو نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالمی نمائشوں کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہر ترقی پذیر ملک بین الاقوامی خریداروں کو راغب کرنے کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے ان کی میزبانی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ادارہ ان پیرامیٹرز پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور مختلف شعبوں کے لیے بین الاقوامی نمائشوں کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ عالمی فورمز پر پاکستان میں بنی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔
سومرو نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے اس سال مئی میں ٹیکسپو2023 کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نمائش میں ٹیکسٹائل یونٹس کو اپنی مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پیش کیا گیاجن میں چمڑے کے ملبوسات، دستانے، جوتے، کاٹن، کڑھائی اور لیس، ریڈی میڈ ملبوسات، گھریلو کپڑے، تولیہ، ہوزری آرٹ سلک، کھیلوں کے لباس اور فنکشنل فیبرکس، لیس اور لوازمات شامل تھے۔ بین الاقوامی خریداروں کو غیر ملکی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ان عالمی نمائشوں کی اہمیت نہ صرف مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے لیے ناگزیر ہے بلکہ یہ باقی دنیا کی کمپنیوں کے ساتھ نئی مہارتوں اور مہارتوں کو بانٹنے اور سیکھنے کا ایک مثر پلیٹ فارم بھی ہے۔
پاکستان کو اپنی مصنوعات کے لیے غیر ملکی خریدار حاصل کرنے کے لیے عالمی نمائش میں شرکت اور میزبانی کے لیے ایک موثر طریقہ کار کی اشد ضرورت ہے۔ اسی

طرح یہ نمائشیں مقامی مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کے تعاون سے بھی منعقد کی جانی چاہئی


پاکستان کارپٹس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹو اعجاز الرحمان نے کہا کہ پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن اکتوبر 2023 میں پاکستان میں ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی  الاقوامی نمائش منعقد کرنے جا رہی ہے تاکہ غیر ملکی منڈیوں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔پاکستان میں تقریبا 40 سے 50 نمائشیں سالانہ لگائی جاتی ہیںجنہیں مقامی صنعتوں کے تعاون سے بڑھانے کی ضرورت ہے۔چیمبرز آف کامرس کے متعلقہ حکام کو بھی ایسی نمائشوں کے انعقاد کے لیے آگے آنا چاہیے۔
اعجاز الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے اور بین الاقوامی منڈیوں کو راغب کرنے کے لیے کم از کم 200 نمائشوں کا اہتمام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن غیر ملکی خریداروں کو راغب کرنے کے لیے اپنے طور پر ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈڈویلپمنٹ اتھارٹی اور بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کو بھی اس سلسلے میں مزید کلیدی اور موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
اس سال 4 سے 6 اکتوبر تک پاکستان میں منعقد ہونے والی عالمی کارپٹ نمائش ممکنہ طور پر ایسے بین الاقوامی خریداروں کو راغب کرے گی جنہوں نے کبھی پاکستان کا سفر نہیں کیا، اس لیے حکومت اور متعلقہ اداروں سے درخواست ہے کہ وہ تکنیکی اور مالیاتی فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستانی مصنوعات کے فروغ اور مارکیٹنگ کے لیے ایسی بین الاقوامی نمائشوں میں تعاون کریں۔


نمائش میں 35 سے زائد ممالک کے خریداروں کی شرکت متوقع ہے اور امیدیں زیادہ ہیں کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کئی ملین ڈالر کے معاہدے ہوں گے جس سے انڈسٹری کو سہارا ملے گا اور پاکستان کے لیے قیمتی زرمبادلہ آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مصنوعات کی بڑی مارکیٹیں محدود ہیں، کیونکہ ہم اپنی بڑی مصنوعات صرف امریکہ، چین، افغانستان، برطانیہ، جرمنی، متحدہ عرب امارات، اٹلی، فرانس اور اسپین کو برآمد کرتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کے لیے متنوع کوششیں ناگزیر ہیں کیونکہ ہماری برآمدات دنیا بھر میں برآمدات کی نئی منزلیں تلاش کرکے ملکی معیشت کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی