آئی این پی ویلتھ پی کے

صنعتوں کو بین الاقوامی منڈیوں میں بہتر حصہ حاصل کرنے کے لیے اپنے آپریشنز میں جدت لانی ہوگی،ویلتھ پاک

۲۴ اکتوبر، ۲۰۲۲

وژن 2025 پاکستان کا طویل المدتی ترقیاتی منصوبہ ہے جس کے تحت مسابقت اور قومی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں اپنا حصہ بڑھانے کے لیے برآمدات بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے،سرمایہ کاری میں سہولت اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ترجیح ہے،صنعتوں کو بین الاقوامی منڈیوں میں بہتر حصہ حاصل کرنے کے لیے اپنے آپریشنز میں جدت لانی ہوگی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صنعتوں کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافے، مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنے حریفوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید طریقے اپنانے ہوں گے۔ موجودہ مسابقتی کاروباری ماحول میں صنعتوں کے لیے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔ صنعتوں کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں بہتر حصہ حاصل کرنے کے لیے اپنے آپریشنز میں جدت لانی ہوگی۔نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن کے انرجی آڈیٹرمحمد مغیث فاروق نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان کی معیشت کم پیداواری صلاحیت کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے اور مسابقت کی کمی اور نا اہلی کا شکار ہے۔ زراعت، مینوفیکچرنگ، تجارت، تعلیم، اور دیگر خدمات اس مسئلے سے متاثر ہو رہی ہیںجس نے مجموعی پیداوار کو متاثر کیا ہے۔

اگر ہم مسابقت اور مجموعی گھریلو مصنوعات کی ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو پائیدار پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط معیشت کی خصوصیات پیداواری صلاحیت، معیار اور جدت ہے۔ یہ مسابقت اور اقتصادی ترقی کے تین ستون ہیں۔محمد مغیث نے کہا کہ این پی او، وزارت صنعت و پیداوار کی چھتری کے تحت، ٹوکیو، جاپان میں واقع ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن کے رابطہ دفتر کے طور پر کام کر رہا ہے تاکہ صنعتوں میں پیداواری صلاحیت، معیار اور جدت کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستان اے پی او کے آٹھ بانی رکن ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی او پاکستان میں 77 ملین روپے کاپیداواری منصوبہ شروع کریگی تاکہ ہم پانی، توانائی اور دیگر وسائل کے پیرامیٹرز کی بنیاد پر مراعات شروع کر سکیں۔محمد مغیث نے کہا کہ پاکستان کی پیداوار کی سست شرح نمو کی وجہ جدت کی کمی، کم سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی کمی اور محدود تحقیق اور ترقی کو قرار دیا جا سکتا ہے۔صنعتی ترقی حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنے انسانی وسائل، ٹیکنالوجی اور مختلف صنعتی ویلیو چینز کے عمل سمیت اپنے پیداواری آلات کو بہتر بنانا چاہیے

۔محمد مغیث نے ملک میں لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے اور صنعتوں کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت اور آگاہی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو ہنر مندی کی تربیت میں اپنی شمولیت کو بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔این پی او کے چیف ایگزیکٹیو محمد عالمگیر چوہدری نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ان کی تنظیم پاکستان میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے ذریعے اسے مسابقتی مارکیٹ کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے ایک منظم پیداواری تحریک شروع کرنے جا رہی ہے۔پاکستان نے پائیدار ترقی کے نقطہ نظر کے ذریعے اقتصادی منظر نامے کو بہتر بنانے کا پختہ عزم کیا ہے جس کے تحت کاروباری مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنا، ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا، برآمدات کو فروغ دینا اور درآمدات کو متبادل بناناشامل ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے حال ہی میں کہا ہے کہ وژن 2025 پاکستان کا طویل المدتی ترقیاتی منصوبہ ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر مسابقت، خوشحال ملک بنانا اور اپنے شہریوں کو اعلی معیار کی زندگی فراہم کرنا ہے۔ملک قومی پیداوار اور عالمی منڈی میں اپنا حصہ بڑھانے کے لیے برآمدات بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی