- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
سرمایہ کاری بورڈ ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان میں متعدد مقامات پر قابل تجدید توانائی کی پیداوار کا منصوبہ شروع کرے گا،مدت تکمیل دو سال، بلوچستان میں ایک ہزار کلومیٹر ساحلی پٹی کے ساتھ ہوا کی رفتار 7 سے 8 میل فی سیکنڈ،سالانہ اوسط دھوپ کا دورانیہ 8گھنٹے،ونڈ انرجی کی مجموعی صلاحیت 122 گیگا واٹ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف انویسٹمنٹ صنعتی اور تجارتی صارفین کو پائیدار بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بلوچستان میں متعدد مقامات پر قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے لیے درخواستیں طلب کر رہا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 2.5 ارب روپے ہے اوراسے مکمل ہونے میں دو سال لگیں گے۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پاکستان 220 ملین سے زیادہ آبادی والا ملک اورتیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے، اس لیے اس کی توانائی کی ضروریات کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ملک تاریخی طور پر توانائی کا خالص درآمد کنندہ رہا ہے اس لیے اسے توانائی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے استعمال کی طرف ایک طویل المدت، پائیدار منتقلی شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ صنعتی اور تجارتی صارفین کو بجلی کی مناسب اور بلاتعطل فراہمی بلوچستان میں مستقبل کی معاشی اور صنعتی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
بلوچستان قابل تجدید توانائی کے وسائل سے مالا مال ہے جسے پائیدار ترقی اور مستقبل کی معاشی اور صنعتی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تلاش کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک کی تحقیق کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ کا یہ اقدام درآمدی فوسل فیول پر ملک کا انحصار ختم کرنے میں بھی مدد کرے گا جو کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے بڑے ذخائر استعمال کرتے ہیں اور ملک کے گردشی قرضے میں حصہ ڈالتے ہیں۔بلوچستان میں شمسی تابکاری پاکستان کے دیگر حصوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ تقریبابلوچستان کے رقبے کا 40 فیصد حصہ براہ راست شمسی تابکاری حاصل کرتا ہے جس کی ممکنہ توانائی کی پیداوار چھ کلو واٹ گھنٹے فی مربع میٹر فی دن سے زیادہ ہے جس کی سالانہ اوسط دھوپ کا دورانیہ 8گھنٹے ہوتا ہے۔ جہاں تک شمسی توانائی کی صلاحیت کا تعلق ہے یہ قدریں دنیا میں سب سے زیادہ دستیاب ہیں۔طویل دھوپ کے اوقات کے علاوہ، بلوچستان کو ہوا کی تیز رفتاری سے بھی نوازا گیاہے۔ پاکستان میں خاص طور پر بلوچستان کے جنوبی علاقوں میں جہاں 1,000 کلومیٹر ساحلی پٹی کے ساتھ ہوا کی رفتار 7 سے 8 میل فی سیکنڈکے درمیان ہوتی ہے میں ہوا سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ ونڈ انرجی کے لیے سالانہ 122.6 گیگا واٹ کی ممکنہ صلاحیت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو ملک کی توانائی کی پیداوار کی موجودہ سطح سے دو گنا زیادہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی