آئی این پی ویلتھ پی کے

ترک اور سعودی سرمایہ کاروں کا گوادر فری زون کا دورہ

۱۹ جنوری، ۲۰۲۳

ترکی اور سعودی عرب نے 2023 میں گوادر فری زون (نارتھ) میں مراعات کے ساتھ ساتھ سازگار کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ اہم سرمایہ کاری پر غور شرو ع کر دیا ۔ جی پی اے اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا کہ ترک ملٹی نیشنل کارپوریشن نیسان کے ایک نمائندہ نے18 جنوری (بدھ) کو گوادر پورٹ کا دورہ کیا جس کا مقصد تجارت اور تجارتی کے مواقع اور فری زون میں گودام کے قیام کے امکانات تلاش کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق نیسان انڈسٹریل ٹیکنالوجی گروپ ترکی کا ایک معروف برانڈ ہے جو عالمی سطح پر کام کر رہا ہے۔ نیسان گروپ ٹائروں، لیڈ ایسڈ بیٹریوں، آٹو اسپیئر پارٹس، سی این سی روبوٹک مشینری، لبریکنٹس اور فلٹرز کا کاروبار کرتا ہے۔ گوادر بندرگاہ جو ترسیل کے بنیادی مقصد کو پورا کرتی ہے، ممکنہ سرمایہ کاروں کو منافع بخش امکانات فراہم کرتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان سعودی بزنس چیمبر، لاہور چیمبر اور پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کے سینئر عہدیداروں پر مشتمل ایک اور گروپ نے بھی بدھ کو دورہ کیا ۔ ان کے دورے کا بنیادی مقصد پیٹرو کیمیکل سمیت وسیع پیمانے پر کاروباروں میں مشترکہ منصوبوں کی درست عملداری کو تلاش کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق جی پی اے کے عہدیدار نے کہا کہ گوادر میں بہت سے دلکش ہیں کیونکہ یہ مقامی اور غیر ملکی ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے بے پناہ کاروباری مواقع فراہم کرتا ہے۔

گوادر کے لیے موزوں کلیدی صنعتوں میں بندرگاہ پر مرکوز سروس انڈسٹریز جیسے ماہی گیری، پیٹروکیمیکل انڈسٹری، سیاحت، تجارتی لاجسٹکس اور پورٹ سینٹر پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ کی صنعتیں شامل ہیں جیسے کہ تیل کی ذخیرہ اندوزی، ریفائننگ، ٹرانسپورٹ کا سامان، جہاز توڑنے، خوراک اور تعمیراتی سامان کی اسمبلنگ۔ پروسیسنگ، گھریلو آلات مینوفیکچرنگ الیکٹرانکس اور انفارمیشن انڈسٹری ۔ گوادر پرو کے مطابق حال ہی میں بہت سے غیر ملکی سفارت کاروں نے گوادر کا دورہ کیا جن میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس، کراچی میں جرمن قونصلیٹ کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز شامل ہیں۔ دریں اثناء برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر اور ڈائریکٹر ٹریڈ برائے پاکستان سارہ مونی نے بھی گوادر کا 2 روزہ دورہ کیا۔ انہوں نے گوادر کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے تاجروں اور گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین سے بھی بات چیت کی۔ گزشتہ سال ستمبر میں کینیڈا کی بیرک گولڈ کارپوریشن کی ایک ٹیم مائیکل پیٹر نیلسن کی سربراہی میں گوادر پہنچی اور ساحلی شہر میں مختلف معدنیات کی درآمد اور برآمد میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی