• -, -
  • |
  • ١٣ ستمبر، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | بیلٹ-اینڈ-روڈ-پہل

چین کے خلائی اسٹیشن نے 100فیصد آکسیجن پیدا ک...

بیجنگ(شِنہوا) چین کا خلائی اسٹیشن، جس پر اس وقت خلائی جہاز شین ژو-15 کا عملہ موجود ہے،اپنے آن بورڈ ری جنریشن سسٹم کے ذریعے 100فیصد آکسیجن پیدا کرسکتاہے۔

 چین کے انتہائی شمال میں واقع صوبے حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن میں ہونے والی خلائی ٹیکنالوجی کانفرنس میں خلابازوں کے چینی مرکزکے ذیلی ادارے،ماحولیاتی کنٹرول ولائف سپورٹ انجینئرنگ آفس کے ڈائریکٹر بیان چھیانگ نے کہا کہ  یہ ترقی چین کے انسان بردار خلائی جہاز کے لیے ماحولیاتی کنٹرول اور لائف سپورٹ سسٹم کی بنیادی تبدیلی کی عکاسی ہے۔

چین کے انسان بردارخلائی مشنز کے لیے ایک  بنیادی ٹیکنالوجی کے طورپرماحولیاتی کنٹرول ولائف سپورٹ سسٹم بنیادی زندگی کے حالات پیدا کرتے ہوئے خلابازوں کے لیے کام کے ماحول کو قابل بناتا ہے، اس طرح ان کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنایا جاتاہے۔ 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ-رچمنڈ-پلاسٹک کی صنعت-آتشزدگی

امریکی ریاست انڈیانا کے شہر رچمنڈ میں آتشزدگی کے بعد ایک صنعتی مقام دیکھا جا سکتا ہے جہاں 2ہزارسے زائد افراد کو اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔(شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-گوانگ ڈونگ-گوانگ ژو-کینٹن میلہ-تیاری

چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں چائنہ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلے کے 133ویں سیشن کے مقام پر ایک بوتھ دیکھا  جا سکتا ہے جو گوانگ ژو میں 15 اپریل سے 5 مئی تک منعقد کیا جائے گا۔(شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-ہا ئی نان-سی آئی سی پی ای-اوپن ڈے

چین کے جنوبی صوبہ ہا ئی نان کے دارالحکومت ہائیکومیں منعقد ہونے والی تیسری چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو(سی آئی سی پی ای) میں دورہ کرنے والے لوگ برازیلی کافی کے بارے میں معلومات  لے رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-ہا ئی نان-سی آئی سی پی ای-اوپن ڈے

 چین کے جنوبی صوبہ ہا ئی نان کے دارالحکومت ہائیکو میں لوگ جمعہ کو عوام کیلئے کھولی گئی تیسری چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو (سی آئی سی پی ای) کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-ہا ئی نان-سی آئی سی پی ای-اوپن ڈے

چین کے جنوبی صوبہ ہا ئی نان کے دارالحکومت ہائیکو میں لوگ جمعہ کو عوام کیلئے کھولی گئی تیسری چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو (سی آئی سی پی ای) میں سیلفی لے رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان اپنے فوجی اور سیکورٹی امور میں محتاط ر...

بیجنگ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے جاپان کے حالیہ سالوں میں بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کے خلاف ہائی الرٹ رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جاپان سے کہا ہے کہ وہ اپنے فوجی اور سیکورٹی امور میں محتاط رہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار باقاعدہ نیوز بریفنگ میں جاپانی وزارت دفاع کی جانب سے 1ہزارکلومیٹر سے زیادہ فاصلے پرہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت کی حامل نئی میزائل فورس کی تشکیل کے لیے متسوبشی ہیوی کے ساتھ 2اب 84کروڑ ڈالرکے معاہدے ،2026 تک ہائپر سونک ہتھیاروں  اور 2030 کی دہائی کے اوائل تک3ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے آبدوز سے فائر کیے جانے والے ہائپر سونک میزائلوں کی تیاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔

وانگ نے کہا کہ چین اس صورتحال پر سنجیدگی سے توجہ دے رہا ہے اور وہ اس پیش رفت پر قریبی نظر رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ  جاپان نے "چین کے خطرے" کے بیانیے کو مسلسل بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے امن پسند آئین اور خصوصی طور پر دفاع پر مبنی پالیسی کے تحت اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کی ، دفاعی اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ کیا ، جارحانہ ہتھیار تیار کیے  اور "دشمن کے خلاف حملہ کرنے کی صلاحیتیں" حاصل کیں۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان اپنے فوجی اور سیکورٹی امور میں محتاط ر...

بیجنگ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے جاپان کے حالیہ سالوں میں بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کے خلاف ہائی الرٹ رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جاپان سے کہا ہے کہ وہ اپنے فوجی اور سیکورٹی امور میں محتاط رہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار باقاعدہ نیوز بریفنگ میں جاپانی وزارت دفاع کی جانب سے 1ہزارکلومیٹر سے زیادہ فاصلے پرہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت کی حامل نئی میزائل فورس کی تشکیل کے لیے متسوبشی ہیوی کے ساتھ 2اب 84کروڑ ڈالرکے معاہدے ،2026 تک ہائپر سونک ہتھیاروں  اور 2030 کی دہائی کے اوائل تک3ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے آبدوز سے فائر کیے جانے والے ہائپر سونک میزائلوں کی تیاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔

وانگ نے کہا کہ چین اس صورتحال پر سنجیدگی سے توجہ دے رہا ہے اور وہ اس پیش رفت پر قریبی نظر رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ  جاپان نے "چین کے خطرے" کے بیانیے کو مسلسل بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے امن پسند آئین اور خصوصی طور پر دفاع پر مبنی پالیسی کے تحت اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کی ، دفاعی اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ کیا ، جارحانہ ہتھیار تیار کیے  اور "دشمن کے خلاف حملہ کرنے کی صلاحیتیں" حاصل کیں۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین چھوٹے بچوں کیلئے قتل کے اسرار پر مبنی گ...

بیجنگ(شِنہوا) چین کی وزارت ثقافت وسیاحت نے قتل کے اسرار پر مبنی گیمز کواسکول کے چھوٹے بچوں کے لیے ممنوع قرار دینے  کے لیے عوامی رائے کے حصول کے لیے ضابطے کا ایک مسودہ جاری کیا ہے۔ اس گیم کوعام طور پر "جوبنشا" کہا جاتا ہے۔ مسودے میں شرط رکھی گئی ہے کہ قتل کے اسرار پر مبنی گیم  کے مقامات کو اس کھیل کے لیے عمرکی حدود کا تعین کرنا چاہیے، اور یہ کہ گیم کی جگہوں پر نابالغوں کو نامناسب کھیل پیش نہیں کرنا چاہیے۔ متعلقہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کم عمر صارفین کو اجازت دینے والے اس گیمز کے مقامات کوکم سے کم 10ہزار یوآن (تقریباً 1ہزار454 ڈالر) اور زیادہ سے زیادہ 1لاکھ  یوآن جرمانہ ہوگا۔  ڈرافٹ ریگولیشن کے مطابق، قتل پر اسرار گیمز میں حصہ لینے کے لیے، 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو ان کے والدین یا دیگر سرپرستوں کے ساتھ ہونا چاہیے۔ 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین میں پہلی سہ ماہی میں بجلی کی کھپت میں3.6...

بیجنگ(شِنہوا) چین میں بجلی کی کھپت، جو  اقتصادی سرگرمیوں کا ایک اہم بیرومیٹرہے، میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں اضافہ ہوا ہے۔  نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جمعہ کوجاری اعداد و شمار کے مطابق چین میں بجلی کا مجموعی استعمال پہلے تین ماہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد بڑھ کر21کھرب 20ارب کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گیا۔ ابتدائی،ثانوی اور تیسرے درجے کی صنعتوں میں استعمال ہونے والی بجلی گزشتہ سال کے مقابلے میں  بالترتیب 9.7 فیصد،4.2فیصد اور4.1 فیصد اضافے سے 26ارب60کروڑ، 13کھرب 80ارب اور 369ارب 60کروڑ کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گئی۔

رہائشی مقاصد کے لیے بجلی کی کھپت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 342ارب40کروڑکلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گئی۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ازبکستان۔ سمرقند۔ چین۔ روس۔پاکستان۔ ایران ۔...

ازبکستان، سمرقند میں افغان معاملہ پر چین، روس، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے دوسرے غیر رسمی اجلاس سے قبل چین کے  وزیر خارجہ چھن گانگ (دوسرے، دائیں )، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف (دوسرے، بائیں)، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (پہلے بائیں) اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ازبکستان۔ سمرقند۔ چین۔ روس۔پاکستان۔ ایران ۔...

ازبکستان، سمرقند میں افغان معاملہ پر چین، روس، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے دوسرے غیر رسمی اجلاس سے قبل چین کے  وزیر خارجہ چھن گانگ (دوسرے، دائیں )، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف (دوسرے، بائیں)، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (پہلے بائیں) اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ازبکستان۔ سمرقند۔ چین۔ روس۔پاکستان۔ ایران ۔...

ازبکستان، سمرقند میں افغان معاملہ پر چین، روس، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے دوسرے غیر رسمی اجلاس سے قبل چین کے  وزیر خارجہ چھن گانگ (دوسرے، دائیں )، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف (دوسرے، بائیں)، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (پہلے بائیں) اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ شی جن پھنگ۔ پی ایل اے۔ جنوبی تھیٹر کمان...

چین کے صدر کی  پیپلز لبریشن آرمی کی جنوبی تھیٹر کمانڈ کے بحریہ ہیڈ کوارٹر میں افسران اور فوجیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کا گروپ فوٹو ۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ کن منگ ۔ لاؤس ۔ ریلوے مسافر سروس

چین ، جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کن منگ سے سرحد پار لاؤس کے دارالحکومت وینتیان جانے والی مسافر ٹرین میں ٹرین اٹنیڈنٹ مسافر کا ٹکٹ اور سفری دستاویز چیک کررہی ہے۔ (شِںہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ لیاؤننگ ۔ پان جن ۔ سیل

چین ، شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر پان جن کے شان ڈاؤگو سمندری علاقے میں ایک سیل کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ لیاؤننگ ۔ پان جن ۔ سیل

چین ، شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر پان جن کے شان ڈاؤگو سمندری علاقے میں ایک  سیل کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیر خارجہ کی افغانستان کے ہمسایہ ممالک...

ازبکستان(شِنہوا) چین کے  وزیر خارجہ چھن گانگ  نے ازبکستان کے شہر سمرقند میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے چوتھے اجلاس میں شرکت کی ہے۔

اجلاس کی صدارت ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ بختیار سعیدوف نے کی جس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، تاجک وزیر خارجہ سراج دین محی الدین، ترکمانستان کے نائب وزیر خارجہ ویپا حاجیئیف اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے شرکت کی۔

چھن نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال استحکام کے ساتھ ساتھ افراتفری کے درمیان خدشات کی نشاندہی کرتی ہے اور داخلی اور خارجہ پالیسی میں ایڈجسٹمنٹ اور تبدیلی کے نازک دور میں ہےجس کے لئے بین الاقوامی برادری خاص طور پر اس کے ہمسایوں سے زیادہ توجہ اوررائے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو اچھے ہمسایہ، دوستی اور باہمی تعاون کے جذبے کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔  گزشتہ وزرائے خارجہ  ملاقاتوں کے نتائج پر عمل درآمد کو آگے بڑھانا چاہیے اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی کی حمایت اور علاقائی سلامتی و استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک آواز میں بات کرنی چاہیے۔

چھن  نے اس بات پر زور دیا کہ طویل عرصے سے جاری افغان مسئلہ پرانی اور نئی بیماریوں کا نتیجہ ہے جن کا علاج نہیں ہوا ۔ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو افغانستان کو مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانے اور مستحکم ترقی کے حصول میں مدد کرنے میں قائدانہ کردار ادا کرنا  چاہیے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیر خارجہ کی افغانستان کے ہمسایہ ممالک...

ازبکستان(شِنہوا) چین کے  وزیر خارجہ چھن گانگ  نے ازبکستان کے شہر سمرقند میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے چوتھے اجلاس میں شرکت کی ہے۔

اجلاس کی صدارت ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ بختیار سعیدوف نے کی جس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، تاجک وزیر خارجہ سراج دین محی الدین، ترکمانستان کے نائب وزیر خارجہ ویپا حاجیئیف اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے شرکت کی۔

چھن نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال استحکام کے ساتھ ساتھ افراتفری کے درمیان خدشات کی نشاندہی کرتی ہے اور داخلی اور خارجہ پالیسی میں ایڈجسٹمنٹ اور تبدیلی کے نازک دور میں ہےجس کے لئے بین الاقوامی برادری خاص طور پر اس کے ہمسایوں سے زیادہ توجہ اوررائے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو اچھے ہمسایہ، دوستی اور باہمی تعاون کے جذبے کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔  گزشتہ وزرائے خارجہ  ملاقاتوں کے نتائج پر عمل درآمد کو آگے بڑھانا چاہیے اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی کی حمایت اور علاقائی سلامتی و استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک آواز میں بات کرنی چاہیے۔

چھن  نے اس بات پر زور دیا کہ طویل عرصے سے جاری افغان مسئلہ پرانی اور نئی بیماریوں کا نتیجہ ہے جن کا علاج نہیں ہوا ۔ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو افغانستان کو مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانے اور مستحکم ترقی کے حصول میں مدد کرنے میں قائدانہ کردار ادا کرنا  چاہیے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ، یتیم بچوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ...

نیویارک (شِنہوا) جب لوگ یتیم بچوں بارے سوچتے ہیں تو وہ یقیناً امریکی تاریخ کے ایسے گزرے ادوار سے متعلق سوچتے ہوں گے جب موت، غربت اور یتیم خانے عام تھے۔

دی ہل نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ مردم شماری بیورو کے تازہ ترین اعدادوشمار جدید امریکہ کی ایک اور ہی تصویر پیش کررہے ہیں جہاں لاکھوں بچے اپنے والدین میں سے ایک یا دونوں کو کھوچکے ہیں۔

ملک میں ایسے بچوں کی تعداد کا ایک تخمینہ جاری کیا گیا جن کے والد یا ماں یا پھر ماں اور باپ دونوں فوت ہوچکے ہیں۔

مردم شماری بیورو کے تخمینہ کے مطابق امریکہ میں 4.3 فیصد بچے (0۔17 برس عمر) اپنے ماں باپ میں سے کسی ایک یا دونوں کو موت کی وجہ سے کھوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 7 کروڑ 40 لاکھ بچے ہیں جس میں 32 لاکھ بچے اپنے باپ یا ماں یا پھر دونوں کے نہ ہونے کی وجہ سے یتیم ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مردم شماری کے نئے اعداد و شمار  کے مطابق  حالیہ برسوں میں امریکہ میں یتیم بچوں کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے

2014 میں مردم شماری بیورو کا اندازہ تھا کہ تقریباً 20 لاکھ بچے (موجودہ تخمینہ تعداد کا صرف دو تہائی) ایسے تھے جن کے والدین موت کے سبب ان سے بچھڑچکے ہیں۔

سیاہ فام بچوں کا اس بارے تجربہ ملک میں کسی بھی دوسری قومیت یا نسلی گروہ کے مقابلے میں یکسر مختلف ہے۔ تقریباً 10 فیصد سیاہ فام بچوں کے والدین میں سے ایک یا دونوں فوت ہوچکے ہیں۔

سفید فام یا ایشیائی نسل کے بچوں میں یہ شرح بالترتیب 3.3 فیصد اور 1.4 فیصد ہے۔ جبکہ ہسپانوی (کسی بھی نسل کے) میں یہ شرح 4.2 فیصد ہے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین میں معیاری طبی وسائل کی منصفانہ تقسیم

بیجنگ (شِنہوا) چین اس بات کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے کہ معیاری طبی وسائل کمیونٹی سطح پر منتقل کئے جائیں اور خطوں میں ان کی تقسیم مساوی طریقے سے ہو۔ 

قومی صحت کمیشن کے عہدیدار لی داچھوان نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کمیشن کے تعاون سے  2022 کے اختتام تک چین کے 87.7 فیصد کاؤنٹی اسپتال دوسرے درجے، اور 45.6 فیصد تیسرے درجے کے اسپتالوں کے مساوی صلاحیتیں حاصل کرچکے ہیں۔

چین میں اسپتالوں کی درجہ بندی کا تین سطح کا نظام موجود ہے۔ تیسرے درجے میں ان اسپتالوں کو شمار کیا جاتا ہے جہاں بستروں کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے اور وہ مکمل طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ 

لی نے کہا کہ ملک نے اپنی طبی خدمات میں بہتری کے لئے کلینیکل خصوصیات کی صلاحیت بڑھانے پر کام کیا۔ گزشتہ برس کے اختتام تک مرکزی حکومت نے ملک بھر میں 508 اہم قومی کلینیکل خصوصیت  والے منصوبوں میں مجموعی طورپر 2.54 ارب یوآن (تقریباً 37 کروڑ امریکی ڈالرز) کی سرمایہ کاری کی تھی۔

لی نے کہا کہ اگلے مرحلے میں مقامی حکومتوں کی مدد کے لئے مزید وسائل جمع کئے جائیں گے کیونکہ وہ دل کی سرجری، زچگی، آرتھوپیڈکس، اینستھیسیولوجی، امراض اطفال ، نفسیات اور پیتھالوجی جیسی اعلیٰ طلب رکھنے والی خصوصی طبی خدمات کی ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیراعظم کا اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اعتماد اور جدت سازی  کے ساتھ اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے مضبوط رفتار فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی  بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن لی نے یہ بات بیجنگ میں یونیکورن کمپنیز کے معائنے کے دورے کے دوران کہی۔

اس میں  ایک ارب امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ مالیت کے اسٹارٹ اپس ہیں جو ابھی تک فہرست میں شامل نہیں ہوئے۔

انہوں نے ایک سیٹلائٹ بنانے والی کمپنی، توانائی ذخیرہ کرنے والی کمپنی اور اسمارٹ ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کمپنی کا دورہ کیا اور ان کی مصنوعات کے ساتھ ساتھ ان کی تحقیق اور ترقی کی پیشرفت کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یونیکورن کمپنیز میں ترقی کی زبردست صلاحیت ہے اور یہ اقتصادی تبدیلی اور اپ گریڈیشن کی سمت کی نمائندگی کرتی ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ان کا اعتماد اور توانائی چین کی اقتصادی بحالی کی مضبوط رفتار اور اس کی اعلی معیار کی ترقی کے امکانات کو ظاہر کرتی ہے۔

لی نے واضح کیا کہ کاروباری ادارے سائنسی اور تکنیکی جدت سازی  میں اہم کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ کلیدی شعبوں میں بنیادی ٹیکنالوجیز میں کامیابیوں کے حصول پر زیادہ توجہ مرکوز کرسکتے ہیں اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں اعلی معیار کی خود انحصاری کے حصول کے لئے چین کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے تمام سطحوں پر حکومتوں پر زور دیا کہ وہ کاروباری اداروں کی ترقی اور جدت سازی  کے لئے ایک بہتر ماحول پیدا کریں اور انہیں درست، اعلی معیار اور مئو ثر خدمات فراہم کریں۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین عالمی اقتصادی ترقی کا انجن ہے، ماہر اقتص...

لوانڈا (شِنہوا) چین سائنس، ٹیکنالوجی، جدت سازی اور برآمدی صلاحیت میں نمایاں پیشرفت کی وجہ سے عالمی اقتصادی ترقی کا انجن ہے۔

کیتھولک یونیورسٹی آف انگولا میں سینٹر فار اسٹڈیز اینڈ سائنٹیفک ریسرچ کے ڈائریکٹر مینوئل ہوزے ایلویز دا روچا نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ کوئی بھی ملک معاشی رفتار کے لحاظ سے چین سے موازنہ نہیں کر سکتا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) چین کو آئندہ سال عالمی ترقی میں اہم شراکت دار سمجھتا ہے کیونکہ اس کی معیشت 2023 میں 5.2 فیصد اور 2024 میں 4.5 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔

ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت بالکل اہم ہے کہ چین کی معیشت 5 سے 6 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی معیشت پر تحقیق میں نہ صرف ایک سال کے معاشی اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے بلکہ ترقی کی جہت پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے ۔

  انہوں نے کہا کہ انگولا سمیت افریقی ممالک چین کے قرضوں اور گرانٹس سے آگے چینی ماڈل سے سیکھ سکتے ہیں۔

ماہر اقتصادیات نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی چین کی اقتصادی ترقی کے لئے اہم رہی ہے اور افریقی ممالک کے ساتھ چین کے تعاون میں ایک اہم عنصر ہے۔

انہوں نے کہاکہ چین نے بنیادی ڈھانچے پر خصوصی توجہ دی ہے جو افریقی معیشتوں کی ترقی کے لئے ایک فیصلہ کن عنصر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں چین کا تجربہ اسباق سے مالا مال ہے اور افریقی ممالک بالخصوص انگولا کو چینی تجربے کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے۔ 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین میں ثقافتی و سیاحتی شعبوں میں کھپت بڑھان...

بیجنگ (شِںہوا) چین نے ثقافتی وسیاحتی شعبوں میں کھپت بڑھانے کی ایک مہم شروع کی ہے۔

چینی وزارت ثقافت و سیاحت کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق یہ مہم رواں سال کے اختتام تک جاری رہے گی ۔اس مہم کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ کھپت سے فائدہ اٹھائیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے صارفین کو سبسڈی دینے ،چھوٹے اور مائیکرو اداروں کو درپیش مشکلات میں کمی کے لئے اقدامات ترتیب دیئے جائیں اور ان پر عملدرآمد کیا جائے۔

ملک بھر میں ثقافت و سیاحت کے انتظامی محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ کھپت کے فروغ کی مختلف سرگرمیوں کے انعقاد میں مالیاتی اداروں ، ای کامرس پلیٹ فارمز ، نئے میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر تنظیموں سے تعاون کریں۔

مراسلے میں کنسرٹس، میوزک فیسٹیولز اور نمائشوں جیسی سرگرمیوں کے مزید انعقاد کا بھی کہا گیا ہے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کی مضبوط معاشی بحالی سے دوسرے ممالک کو م...

بیجنگ (شِنہوا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیارجیوا نے کہا ہے کہ چین رواں سال عالمی شرح نمو میں ایک تہائی حصہ ڈالنے جا رہا ہے جس سے دیگر ممالک کو مزید مواقع میسر آئیں گے۔

جیارجیوا نے آئی ایم ایف کے گلوبل پالیسی ایجنڈا پر ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نہ صرف چین کے لئے بلکہ عالمی معیشت میں چین کے کردار کی وجہ سے بھی چین کی اس بحالی کو دیکھ کر خوش ہیں۔

چین اس سال عالمی ترقی میں تقریباً ایک تہائی حصہ ڈالنے جا رہا ہے۔ ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ چین میں ایک فیصد زیادہ ترقی چین سے منسلک معیشتوں کے لئے 0.3 فیصد زائد ہے۔

جیارجیوا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال چینی معیشت 5.2 فیصد کی مضبوط ترقی کرے گی جو چین کے 5 فیصد کے مقامی تخمینے سے زیادہ ہے۔

یہ کہا جا رہا ہےکہ  اہم چیلنجز ہیں۔  اب بھی رئیل اسٹیٹ کو سنبھالنے کے معاملے پر کارروائی کی جا رہی ہے اور یہ بھی کہ چینی معیشت کو گھریلو کھپت کی طرف زیادہ سے زیادہ کیسے موڑا جائے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ نے اپنے حالیہ دورہ چین کوبہت زیادہ نتیجہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مجھے وزیر اعظم لی چھیانگ کے ساتھ ساتھ دیگر رہنماؤں سے ملنے اور عالمی معیشت، چین کی معیشت کے امکانات اور کم آمدنی والے ممالک کی حمایت کے معاملے میں چین کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا۔

انہوں نے کہا کہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ وزیر اعظم کا واضح پیغام تھا کہ چین دوبارہ کھل رہا ہے اور اصلاحات کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سے چین کی ترقی کے امکانات مضبوط ہوسکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب معیشت دوبارہ کھلتی ہے تو یہ کتنا مختلف ہوتا ہے۔ 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کی مضبوط معاشی بحالی سے دوسرے ممالک کو م...

بیجنگ (شِنہوا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیارجیوا نے کہا ہے کہ چین رواں سال عالمی شرح نمو میں ایک تہائی حصہ ڈالنے جا رہا ہے جس سے دیگر ممالک کو مزید مواقع میسر آئیں گے۔

جیارجیوا نے آئی ایم ایف کے گلوبل پالیسی ایجنڈا پر ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نہ صرف چین کے لئے بلکہ عالمی معیشت میں چین کے کردار کی وجہ سے بھی چین کی اس بحالی کو دیکھ کر خوش ہیں۔

چین اس سال عالمی ترقی میں تقریباً ایک تہائی حصہ ڈالنے جا رہا ہے۔ ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ چین میں ایک فیصد زیادہ ترقی چین سے منسلک معیشتوں کے لئے 0.3 فیصد زائد ہے۔

جیارجیوا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال چینی معیشت 5.2 فیصد کی مضبوط ترقی کرے گی جو چین کے 5 فیصد کے مقامی تخمینے سے زیادہ ہے۔

یہ کہا جا رہا ہےکہ  اہم چیلنجز ہیں۔  اب بھی رئیل اسٹیٹ کو سنبھالنے کے معاملے پر کارروائی کی جا رہی ہے اور یہ بھی کہ چینی معیشت کو گھریلو کھپت کی طرف زیادہ سے زیادہ کیسے موڑا جائے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ نے اپنے حالیہ دورہ چین کوبہت زیادہ نتیجہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مجھے وزیر اعظم لی چھیانگ کے ساتھ ساتھ دیگر رہنماؤں سے ملنے اور عالمی معیشت، چین کی معیشت کے امکانات اور کم آمدنی والے ممالک کی حمایت کے معاملے میں چین کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا۔

انہوں نے کہا کہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ وزیر اعظم کا واضح پیغام تھا کہ چین دوبارہ کھل رہا ہے اور اصلاحات کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سے چین کی ترقی کے امکانات مضبوط ہوسکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب معیشت دوبارہ کھلتی ہے تو یہ کتنا مختلف ہوتا ہے۔ 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بنگلہ دیش کی قومی مسجد میں رمضان المبارک کے...

ڈھاکہ (شِنہوا) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی جامع مسجد رمضان المبارک کے دوران نماز اور اجتماع کا بڑا مرکز بن جاتی ہے۔ رمضان اسلامی کیلنڈر کا 9 واں مہینہ ہوتا جس میں مسلمان روزہ رکھتے اور شام میں غروب آفتاب کے بعد افطاری  کرتے ہیں۔

گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی عظیم الشان مسجد میں رمضان المبارک کے دوران روزہ داروں کے لئے ہر روز افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

 

بنگلہ دیش، ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی مسجد میں افطاری تیار کی گئی ہے۔  (شِنہوا)

 

بنگلہ دیش، ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی مسجد میں ایک خادم افطاری کی پلیٹس ترتیب سے رکھ رہا ہے ۔ (شِنہوا)

 

بنگلہ دیش، ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی مسجد میں افطاری کی پلیٹس دیکھی جاسکتی ہیں۔(شِنہوا)

 

بنگلہ دیش، ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی مسجد میں لوگ افطار سے قبل اجتماعی دعا کررہے ہیں۔(شِنہوا)

 

بنگلہ دیش، ڈھاکہ کی بیت المکرم قومی مسجد میں لوگ افطار سے قبل اجتماعی دعا کررہے ہیں۔(شِنہوا)

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین چو تھے اقوام متحدہ ورلڈ ڈیٹا فورم کے انع...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے شماریاتی حکام نے کہا ہے کہ چوتھا اقوام متحدہ ورلڈ ڈیٹا فورم 24 سے 27 اپریل تک چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے دارالحکومت ہانگ ژو میں منعقد ہوگا۔

چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کے سربراہ کانگ یی نے کہا کہ یہ فورم آف لائن اور آن لائن دونوں طر ح منعقد ہوگا اور اس میں ڈیٹا جدت سازی اور تعاون، ڈیٹا کی قدر کی تلاش، ڈیٹا کی ساکھ کو بہتر بنانے اور ٹھوس ڈیٹا ایکالوجی کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

کانگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 130 سے زائد ممالک اور خطوں سے 1 ہزار 600 سے زائد نمائندے موقع پر فورم میں شرکت کریں گے  جبکہ آن لائن سرگرمیاں 7 ہزار سے زائد شرکاء کو راغب کریں گی۔

کانگ نے کہا کہ فورم کے دوران توقع ہے کہ اقوام متحدہ پائیدار ترقیاتی ڈیٹا کے لئے کیپ ٹاؤن گلوبل ایکشن پلان کا نظر ثانی شدہ ورژن جاری کرے گا تاکہ پائیدار ترقی کے اعداد و شمار کو بہتر طور پر مربوط، تیار اور استعمال کیا جاسکے۔

پہلی بار 2017 میں منعقد ہونے والے اس فورم کا مقصد پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گلوبل ڈیٹا پروڈیوسرز اور صارفین کے مابین تبادلوں کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین چو تھے اقوام متحدہ ورلڈ ڈیٹا فورم کے انع...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے شماریاتی حکام نے کہا ہے کہ چوتھا اقوام متحدہ ورلڈ ڈیٹا فورم 24 سے 27 اپریل تک چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے دارالحکومت ہانگ ژو میں منعقد ہوگا۔

چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کے سربراہ کانگ یی نے کہا کہ یہ فورم آف لائن اور آن لائن دونوں طر ح منعقد ہوگا اور اس میں ڈیٹا جدت سازی اور تعاون، ڈیٹا کی قدر کی تلاش، ڈیٹا کی ساکھ کو بہتر بنانے اور ٹھوس ڈیٹا ایکالوجی کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

کانگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 130 سے زائد ممالک اور خطوں سے 1 ہزار 600 سے زائد نمائندے موقع پر فورم میں شرکت کریں گے  جبکہ آن لائن سرگرمیاں 7 ہزار سے زائد شرکاء کو راغب کریں گی۔

کانگ نے کہا کہ فورم کے دوران توقع ہے کہ اقوام متحدہ پائیدار ترقیاتی ڈیٹا کے لئے کیپ ٹاؤن گلوبل ایکشن پلان کا نظر ثانی شدہ ورژن جاری کرے گا تاکہ پائیدار ترقی کے اعداد و شمار کو بہتر طور پر مربوط، تیار اور استعمال کیا جاسکے۔

پہلی بار 2017 میں منعقد ہونے والے اس فورم کا مقصد پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گلوبل ڈیٹا پروڈیوسرز اور صارفین کے مابین تبادلوں کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عوامی جمہوریہ کوریا کا نئی قسم کے میزائل کا...

نیویارک (شِنہوا) عوامی جمہوریہ کوریا نے ایک نئے قسم کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) ہواسونگ فو۔18 کا جمعرات کے روز تجربہ کیا ہے۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق ورکرز پارٹی آف کوریا کے جنرل سیکرٹری اور عوامی جمہوریہ کوریا کے ریاستی امور کے صدر کم جونگ ان نے موقع پر ہی نئی قسم کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے پہلے تجربے کی رہنمائی کی۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ اس تجربے کا مقصد ملٹی اسٹیج میزائلوں کے لیے ٹھوس ایندھن کے انجنز کی کارکردگی کی تصدیق کرنا اور اسٹیج جیٹی سننگ ٹیکنالوجی اور مختلف فنکشنل کنٹرول سسٹمز کے قابل بھروسہ ہونے کی تصدیق اور نئے اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام فوجی صلاحیت کا اندازہ لگانا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ تجربے میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ نئے اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام کے تمام پیرامیٹرز درستگی کے ساتھ ضروریات کو مکمل طریقے سے پورا کرتے ہیں۔

 وہ اس بات کی بھی ضمانت مہیا کرتے ہیں کہ نئی قسم کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل زیادہ فوجی صلاحیت کے ساتھ اسٹریٹجک حملے میں ایک ذریعے کے طور پر کام کرے گا۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، 13 خصوصی قومی طبی مراکز قائم

بیجنگ (شِنہوا) نیشنل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی) کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین نے مختلف شعبوں میں مہارت کے حامل13 قومی طبی مراکز قائم کیے ہیں۔

این ایچ سی کے عہدیدار لی داچھوان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ این ایچ سی نے ناکافی طبی وسائل والے علاقوں میں مزید 76 علاقائی طبی مراکز کی تعمیر کی منظوری دینے کے لئے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ساتھ کام کیا ہے۔

لی نے کہا کہ موجودہ قومی طبی مراکز امراض قلب، کینسر، جیریاٹرکس، ٹرومیٹک میڈیسن اور سانس کی ادویات جیسے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں۔

لی نے کہا کہ قومی اور علاقائی طبی مراکز نے 372 طبی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں جو 2022 میں مقامی یا بین الاقوامی سطح پر سر فہر ست ہیں اور چین کی جانب سے ان مراکز کی تعمیر کے پروگرام کے آغاز کے بعد سے 1400 سے زائد تشخیص اور علاج کی ٹیکنالوجیز مختلف صوبوں میں منتقل کی گئی ہیں۔

لی نے مزید کہا کہ ملک آئندہ پانچ سالوں میں مزید قومی اور علاقائی طبی مراکز کی تعمیر کا منصوبہ بنائے گا تاکہ خطوں کے درمیان طبی خدمات کی ترقی کو متوازن کیا جاسکے۔

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

مصر کے شاندار تنورا رقص کی چند جھلکیاں

قاہرہ (شِنہوا) تنورا مصر کا ایک روایتی لوک رقص ہے جس میں رقاص رنگ برنگے اسکرٹس پہن کر گیت کی دھنوں پر گھومتے ہیں، یوں رنگ اور تال کا ایک دھندلاپن نظر آتا ہے۔

 

مصر، قاہرہ کے سلطان الغوری کمپلیکس میں رمضان المبارک کے دوران رقاص مصر کا روایتی لوک رقص تنورا پیش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

مصر، قاہرہ کے سلطان الغوری کمپلیکس میں رمضان المبارک کے دوران رقاص مصر کا روایتی لوک رقص تنورا پیش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

مصر، قاہرہ کے سلطان الغوری کمپلیکس میں رمضان المبارک کے دوران رقاص مصر کا روایتی لوک رقص تنورا پیش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سستے تیل کیلئے روس کیساتھ کمرشل ڈیل جلد فائن...

وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ ٹرانسپورٹیشن اور انشورنس کے تمام معاملات طے ہو چکے ہیں سستے تیل کیلئے روس کیساتھ کمرشل ڈیل آخری مراحل میں ہے، جلد فائنل ہو جائے گی،نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ تمام معاملات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جلد ہی ہم اپنا پہلا آرڈر دیں گے، کوشش کرینگے جلد سے جلد پہلا جہاز پہنچ جائے، آرڈر کے بعد ہی حتمی تاریخ دیں گے،انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ ٹرانسپورٹیشن اور انشورنس کے تمام معاملات طے ہو چکے ہیں، تفصیلات ابھی سامنے نہیں لاسکتے، پہلے ایک ہی بڑا کارگو آئے گا، مختلف قسم کے خام تیل کو مکس کیا جاتا ہے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ فرنس آئل کم، ڈیزل اور پٹرول زیادہ پیدا ہوں،مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ کے حساب سے ہمیں رعایتی نرخوں پر خام تیل ملے گا، ایک لاکھ بیرل خام تیل درآمد کرنے کا ٹارگٹ ہے، کمرشل ڈیل آخری مراحل میں ہے، جلد فائنل ہو جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

حکومت کے سیاسی مہرے مات کھائیں گے اور عدلیہ...

سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت نے عدلیہ کے مقابلے پر آ کر سول نافرمانی کی بنیاد رکھ دی ہے، عدالتی حکم کی نافرمانی، حکم عدولی بغاوت کے زمرے میں آتی ہے، ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ آج سے سیاسی شطرنج کا کھیل شروع ہو جائے گا، حکومت کے نااہل بونے، چابی والے کھلونوں نے ملکی معاشی، سیاسی، اقتصادی عدالتی بنیادیں ہلا دی ہیں، حکومت کے سیاسی مہرے مات کھائیں گے اور عدلیہ جیتے گی،سابق وزیر کا کہنا تھا کہ 8ججز کے فیصلے کو نہ ماننا ملک میں انتشار، خلفشار اور فسطائیت کو دعوت دے گا، آصف زرداری، شہباز شریف کو نااہل کرا کر ہی دم لے گا، یہ 97کو دہرانے کی ناکام سازش کرنے جا رہے ہیں، عدالتی بحران کو سنگین اور گھمبیر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بقا میں ہی ملک کی سلامتی ہے، حکومت کے فیصلے عدلیہ کی آزادی اور معاملات میں مداخلت کے مترادف ہیں، عدلیہ آئین، قانون کا جھنڈا بلند رکھے گی، مداخلت کی اجازت نہیں دے گی،،سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ نیب منی لانڈرنگ کے کیسز آئینی اور قانونی انجام کو پہنچیں گے، اوورسیز کو ووٹ کا حق ملے گا، غریب کیلئے انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں، اتوار کو افطاری پر پریس کانفرنس کروں گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پنجاب الیکشن فنڈز معاملہ،عدالتی حکم پر عمل ک...

پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کے معاملے پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں انِ چیمبر سماعت ختم ہوگئی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن نے اِن چیمبر سماعت کی جس میں اٹارنی جنرل، وزارت خزانہ کے حکام پیش ہوئے،دورانِ سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا میں بے بس ہے، پارلیمنٹ نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں دیا تو فنڈز کیسے جاری کریں،دوران سماعت سیکرٹری الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک حکام نے فنڈز کی عدم فراہمی کے بارے میں موقف تین رکنی بنچ کے سامنے رکھا،ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران قائم مقام گورنر سٹیٹ بینک کے ہمراہ آنے والے دیگر افسران کو چیمبر سے باہر بھیج دیا گیا جبکہ وزارت خزانہ کے سپیشل اور ایڈیشنل سیکرٹری کے علاوہ دیگر حکام کو بھی سماعت کے وقت باہر بھیجا گیا، اٹارنی جنرل، سیکرٹری اور ڈی جی لا الیکشن کمیشن سماعت میں موجود رہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ ججز نے الیکشن کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ عدالتی حکم پر عمل کرنا پڑے گا، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو حکومتی موقف پیش کرنے پر سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

زکوٰة بجٹ برائے سال2022ـ23 کے لئے 05 ارب 80...

پنجاب زکوٰة و عشر کونسل کا 26 واں اجلاس میا ں ابرار احمد سیکر ٹر ی زکوٰة وعشر حکومت پنجاب کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ظہور حسین سیکرٹری سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال پنجابِ، مولانا محمد یوسف خاں، ڈاکٹر ممتاز اخترفاضل ممبران پنجاب زکوٰة وعشرکونسل اور مختلف صوبائی محکمہ جات کے نمائندگان کے علاوہ رانا محمد سجاد بابر ایڈمنسٹریٹر زکوٰة وعشرپنجاب نے شرکت کی۔اجلاس میں زکوٰة بجٹ برائے سال2022ـ23 کے لئے 05 ارب 80 کروڑروپے کے تخمینہ کی منظوری دی گئی۔ کونسل نے گزارہ الاؤنس کی مد میں 03ارب19کروڑ روپے، نابینا افراد کے لئے گزارہ الاؤنس کی مد میں مبلغ 20 کروڑ 30لاکھ روپے،جزام کے مریضوں کو گزارہ الا ؤ نس کی فراہمی کے لئے مبلغ 12 لا کھ روپے، صوبائی، ضلع و تحصیل کی سطح کے ہسپتالوں میں غریب اور نادار افراد کے مفت علاج و معالجے کے لئے 46کروڑ 20 لاکھ روپے، مستحق طلباء و طالبات کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کے لئے 14 کروڑ 50لاکھ روپے،دینی مدارس کے مستحق طلباء و طالبات کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کے لئے 18 کروڑ 50 لاکھ روپے جبکہ تعلیمی وظائف فنی کی مد میں 79 کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی تاکہ مستحق طلباء و طالبات ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس میں مفت فنی تربیت حاصل کر سکیں۔علاوہ ازیں شادی گرانٹ کی مد میں 20 کروڑ روپے مختص کرنے کی بھی منظوری دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ملک میں سیمنٹ کی کھپت تیسری سہ ماہی میں 11فی...

ملک میں سیمنٹ کی کھپت میں جاری مال سال کی تیسری سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر11فیصد کی کمی جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر83فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کی تیسری سہ ماہی(جنوری تا مارچ) کی مدت میں ملک میں 11.94ملین ٹن سیمنٹ کی کھپت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 13.31ملین ٹن سیمنٹ کی کھپت ریکارڈ کی گئی تھی۔ مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں سیمنٹ کی کھپت میں تیسری سہ ماہی کے دوران سہ ماہی بنیادو ں پر5فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں سیمنٹ کی کھپت 12.49ملین ٹن ریکارڈ کی گئی تھی جو تیسری سہ ماہی میں کم ہوکر11.84 ملین ٹن ہوگئی۔اعدادو شمار کے مطابق مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں سیمنٹ کی مقامی کھپت 10.53 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 13فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مد ت میں سیمنٹ کی مقامی کھپت 12.06ملین ٹن ریکارڈ کی گئی تھی۔ سیمنٹ کی برآمدات میں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر4فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں سیمنٹ کی برآمدات کا حجم 1.31ملین ٹن ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.25ملین ٹن تھا۔دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی میں سیمنٹ کی برآمدات میں سہ ماہی بنیادوں پر83فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے-

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ملک میں ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال...

ملک میں ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 49فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے مارچ 2023 تک کی مدت میں ملک میں 21ہزار233یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 49فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 41ہزار603یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔مارچ میں ملک میں 2ہزار984یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 47فیصد کم ہے۔گزشتہ سال مارچ میں ملک میں 5ہزار651یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔فروری کے مقابلے میں مارچ میں ٹریکٹروں کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پر 10فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں اے جی ٹی ایل کے 7ہزار458یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 53فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں اے جی ٹی ایل کے 15ہزار 737 یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔ اسی طرح جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ایم ٹی ایل کے 21ہزار233یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مد ت کے مقابلے میں 47فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملت کے 25ہزار866یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چمڑے کی مصنوعات کی برآمد میں جاری مالی سال س...

ملک سے چمڑے کی مصنوعات کی برآمد میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پردوفیصد اضافہ ہوا ہے۔پاکستان بیوروبرائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی تا فروری 2023چمڑے کی مصنوعات کی برآمد سے ملک کو433.97 ملین ڈالرزرمبادلہ حاصل ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دوفیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات کاحجم 425.11 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔فروری میں چمڑے کی مصنوعات کی برآمد سے ملک کو51.59 ملین ڈالرزرمبادلہ حاصل ہواجوجنوری میں 48.41 ملین ڈالراورگزشتہ سال فروری میں 47.27 ملین ڈالرتھا۔ مالی سال 2022 میں چمڑے سے بنی مصنوعات کی برآمدات کامجموعی حجم 649.04 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

منصوبہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ہزار...

کراچی میں انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل اینڈ گارمنٹ پارک قائم کیا جائیگا،لاگت کا تخمینہ 1.84ارب روپے ،تین سال میں مکمل ہوگا۔منصوبہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرے گا، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ایس ایم ایز کو ان کے یونٹس قائم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کی جائینگی، منصوبہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کرے گا،سرمایہ کاروں کو ہائرنگ ماڈل پر فیکٹری کی جگہ فراہم کی جائے گی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی سہولت کے لیے کراچی میں انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل اینڈ گارمنٹ پارک قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔وزارت تجارت کی ایک رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا بنیادی مقصد ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ایس ایم ایز کو ان کے یونٹس قائم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کرنا ہے جو بین الاقوامی کاروباری ماحول کی پیداوار اور سماجی معیارات پر پورا اترنے میں سہولت اور تربیت فراہم کرے گا۔

منصوبے کی کل لاگت کا تخمینہ 1.84 ارب روپے ہے اور یہ تین سال میں مکمل ہوگا۔یہ منصوبہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرے گا۔اپنی بجٹ کی تجویز میں وزارت تجارت نے اس منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے ابتدائی طور پر اگلے مالی سال (2023-24) کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 377 ملین روپے کا مطالبہ کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ منصوبہ تیار شدہ فیکٹری کی جگہ کے ساتھ ساتھ اندرون ملک تربیتی مرکز، ٹیسٹنگ لیبارٹری، کانفرنس ، نمائشی ہال، خریداروں کے دفاتر اور بین الاقوامی معیار کے مطابق دیگر سہولیات فراہم کرے گا۔ آئی ٹی جی پی مقامی صنعت کاروں کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرے گا خاص طور پر ایس ایم ایز کو پاکستان کے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرے گا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ منصوبہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت جدید فزیکل اور ادارہ جاتی انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے انجام دیا جائے گا۔

سرمایہ کاروں کو ہائرنگ ماڈل پر فیکٹری کی جگہ فراہم کی جائے گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کار زمین خریدنے میں اپنا سرمایہ لگانے پر مجبور ہونے کے بجائے فیکٹری کے لیے جگہ کرایہ پر لے سکیں گے۔آئی ٹی جی پی سرمایہ کاروں کو مروجہ مارکیٹ ریٹ پر تمام سہولیات فراہم کرے گا اور کپڑے اور لوازمات کو لباس میں تبدیل کرنے کے لیے مکمل سہولیات فراہم کرے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ مکمل ذیلی معاونت اور خدمات کے ساتھ سلائی کرنے والے یونٹس کے ایک کلسٹر پر مشتمل ہوگا۔وزارت تجارت نے کہا کہ وہ آئی ٹی جی پی میں اختراعات، پروجیکٹ کی شناخت اور اس پر عمل درآمد کے لیے پیشہ ور ایجنسیوں کے ایک پینل کو بھی شامل کرے گی۔وزارت نے کہا کہ کارکنوں، انجینئروں اور نگرانوں کی تربیت کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے

۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی مجموعی برآمدات کا بڑا حصہ ہیں اور ٹیکسٹائل کا شعبہ صنعتی افرادی قوت کے 50 فیصد سے زیادہ کی میزبانی کرتا ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے مطابق پاکستان ایشیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا آٹھواں بڑا برآمد کنندہ ہے۔ ٹیکسٹائل کا شعبہ کل مینوفیکچرنگ سیکٹر کا 46فیصد پر مشتمل ہے۔مالی سال 2021-22 میں 19.31 بلین ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ملک کی 31.76 بلین ڈالر کی کل برآمدات کا 60.92 فیصد ہیں۔ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی پالیسی 2020-25 کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان گزشتہ 20سالوں سے گلوبل کلائمیٹ رسک ا...

پاکستان گزشتہ 20 سالوں سے گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کی طرف سے مسلسل 10 سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل،2022کے سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ 14.9بلین ڈالر،بحالی کے اخراجات 16.5 بلین ڈالر سے زیادہ ہیں، انتہائی موسمی واقعات کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے، زراعت اور معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا،غذائی عدم تحفظ اور غربت میں اضافہ ہو رہا ہے،منصوبہ بندی اور ترقی کے محکموں کو موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کو اپنی پالیسیوں اور سالانہ پیشرفت میں ضم کرنے کی ضرورت ہے۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ان موسمیاتی پالیسیوں کو صوبوں اور مقامی حکومتوں کو بہتر نتائج کے لیے لاگو کیا جانا چاہیے۔حالیہ برسوں میں کئی صوبائی حکومتوں کے لیے موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے صوبائی عزم ادارہ جاتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ماحولیاتی کارروائی کو تیز کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔پاکستان کو گزشتہ 20 سالوں سے گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کی طرف سے مسلسل 10 سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل کیا گیا ہے

کیونکہ انتہائی موسمی واقعات کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے، زراعت اور ملک کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 کے دوران پاکستان کو بڑے پیمانے پر خشک سالی اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑاجس سے اس کے اثاثوں، زندگیوں اور معاش کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ 2022 کے سیلاب کے نتیجے میں آفت کے بعد کے نقصانات کا تخمینہ 14.9 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ 15.2 بلین ڈالر کے معاشی نقصانات کا تخمینہ درکار ہے جس کے نتیجے میں بحالی اور بحالی کے اخراجات 16.5 بلین ڈالر سے زیادہ ہیں۔ اس طرح کے تباہ کن جھٹکوں کا امکان زیادہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کے پاکستانی عوام اور ان کے ذریعہ معاش کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی نظام اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، غذائی عدم تحفظ اور غربت میں اضافہ ہو رہا ہے اور وسائل پر تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پالیسی کی سمت اور نفاذ کے طریقہ کار کے درمیان بھی واضح فرق ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کی وزارت قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیاں بنانے کی ذمہ دار ہے۔ اگر اس کی صلاحیتوں اور وسائل کو بہتر بنایا جائے تو یہ نتائج پر زیادہ اثر ڈال سکتا ہے۔تاہم حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی حکومت کے لیے زیادہ اہم مسئلہ بن گئی ہے۔ ڈی کاربنائزیشن کی حمایت کرنے والی کئی نئی سیکٹرل پالیسیاں اپنائی گئی ہیں۔دیگر قومی پالیسیوں کے ساتھ موسمیاتی خدشات کو مربوط کرتے ہوئے پاکستان نے 2021 میں اپنی قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی پر نظر ثانی کی جس میں آفات کے لیے تیاری، صلاحیت کی تعمیر، اداروں کو مضبوط بنانے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے اقدامات شامل ہیں۔این سی سی پی کے مطابق ڈی کاربنائزیشن کی حمایت میں متعدد نئی پالیسیاں اپنائی گئی ہیں۔ متبادل اور قابل تجدید توانائی کی پالیسی 2019 کے ایک حصے کے طور پر حکومت پاکستان کے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے شعبے کو پائیدار ترقی دینے کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کے لیے اسٹریٹجک پلان، 2020-2023 توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کو فروغ دیتا ہے اور نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی، 2020-2025 الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال اور زیادہ مضبوط ٹرانسپورٹ سپلائی چین کو فروغ دیتا ہے۔

اس طرح کی اختراعات کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں سے بہتر طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے۔رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ حکام کی طرف سے اٹھائے گئے تمام ماحولیاتی اقدامات عالمی ماحولیاتی اقدامات کے متوازی ہونے چاہئیں کیونکہ ایسے اقدامات پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی طرف لے جانے کے لیے ضروری ہیں۔وائٹل ایگری نیوٹرینٹس لمیٹڈ اور وائٹل گرین لمیٹڈ کے سی ای او احمد عمیر نے بتایا کہ پاکستان کو زراعت، خوراک اور پانی کے انتظام کے اپنے نظام کو مزید جامع، پائیدار، موسمیاتی سمارٹ اور لچکدار بنانے کی ضرورت ہے۔ اسے صاف، سبز اور رہنے کے قابل شہروں کی ترقی کو فروغ دینے اور پائیدار توانائی اور کم اخراج والی نقل و حمل میں تیزی لانے کی بھی ضرورت ہے۔موسمیاتی پالیسیوں، بجٹوں اور پروگراموں میں اعتماد اور برداشت کو بہتر بنانے سے پاکستان کے موسمیاتی ایجنڈے کو نافذ کرنے میں مدد ملے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال کی...

پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح جنوبی ایشیا میں سب سے کم ہے ،82 فیصد آبادی موبائل فون استعمال کر رہی ہے لیکن انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کا تناسب صرف 40 فیصد ہے ،پاکستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے کے لیے آبادی کے تمام حصوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز تک مساوی رسائی کو یقینی بنا کر ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے اسسٹنٹ پروفیسر شجاعت فاروق نے ویلتھ پاک سے گفتگو میںکہاکہ جب ہم عدم مساوات میں کردار ادا کرنے والے عوامل کے بارے میں بات کرتے ہیںتو اس کی ایک وجہ ڈیجیٹل تقسیم ہے۔پاکستان کو مختلف آبادی کے طبقات تک ٹیکنالوجی تک آسان رسائی کو یقینی بنانا چاہیے۔ آبادیوں میں ڈیجیٹل تقسیم کا نتیجہ نہ صرف معلومات تک غیر مساوی رسائی کا باعث بنتا ہے بلکہ ان طبقات کو اقتصادی ترقی کے زیادہ امکانات سے بھی باہر کر سکتا ہے۔پروفیسر شجاعت نے کہاکہ اگر ہم گزشتہ 20 سالوں کے دوران انٹرنیٹ پر نظر ڈالیں تو یہ ایک ایسی انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو بنی نوع انسان کے مستقبل اور تقدیر کو بدل دیتی ہے اور اس نے معیشتوں اور ثقافتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔انٹرنیٹ ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے۔

اگر ہم معاشرے میں انٹرنیٹ کی رسائی میں 1 فیصد اضافہ کرتے ہیں تو اس کا جی ڈی پی پر 0.5 فیصد تک مثبت اثر پڑے گا۔پروفیسر شجاعت نے کہا کہ انٹرنیٹ کے استعمال کو دو عوامل سے ماپا جا سکتا ہے جوموبائل ٹیکنالوجیز استعمال کرنے والے افراد کی تعداد اور ملک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد ہیں۔پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح جنوبی ایشیا میں سب سے کم ہے۔ اس وقت 82 فیصد آبادی موبائل فون استعمال کر رہی ہے لیکن بدقسمتی سے ان آلات پر انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کا تناسب صرف 40 فیصد ہے۔ورلڈ بینک کے مطابق 2020 میں پاکستان کی 25 فیصد آبادی نے انٹرنیٹ استعمال کیا۔پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین میں خواتین کی شرح انتہائی کم ہے۔ پاکستان کا شمار عالمی انٹرنیٹ صنفی فرق میں بدترین ممالک میں ہوتا ہے۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام کے ایک اہلکار نے کہا کہ اگر ہم ترقی یافتہ معیشتوں کو دیکھیں تو جی ڈی پی میں انٹرنیٹ کا حصہ 5 فیصد سے زیادہ ہے لیکن پاکستان جیسے ممالک میں یہ حصہ صرف 1 فیصد کے درمیان ہے۔ ہموار انٹرنیٹ تک رسائی ایک چیلنج رہا ہے۔

چھوٹے قصبوں اور دور دراز کے علاقوں میں، خاص طور پر اندرون سندھ، جنوبی پنجاب میں، اچھے معیار کی 3G یا 4G سروسز نہیں ہیں کیونکہ سیلولر کمپنیاں ان علاقوں میں سرمایہ کاری نہیں کرتی ہیں۔یہ پاکستان کی مشکلات کو واضح کرتا ہے کیونکہ یہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے لیے ایک بڑے کردار کی وکالت کرتا ہے۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت اور نجی شعبے کو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک رسائی بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اہلکار نے کہا کہ حکومت براڈ بینڈ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے اور کاروباری اداروں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے مراعات فراہم کر سکتی ہے۔اس سے نہ صرف معاشی عدم مساوات میں کمی آئے گی بلکہ ملک کی مجموعی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے سے زیادہ افراد اور کاروباری اداروں کو تعلیم، ملازمت کے مواقع اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہوگی جس کے نتیجے میں ایک زیادہ خوشحال اور مساوی معاشرہ وجود میں آئے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سٹیٹ بینک کو فری لانسرز کو کرنسی کے تبادلے م...

سٹیٹ بینک آف پاکستان کو فری لانسرز کو کرنسی کے تبادلے میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔فری لانسرز کو اپنی غیر ملکی کرنسی کو پاکستانی روپے میں تبدیل کرنے میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ایک قومی منی ایکسچینج ہب ضروری ہے، حکومت کی مناسب پالیسی آئی ٹی فری لانسنگ کے شعبوں میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتی ہے،ہمارے پاس اپنے ڈالر براہ راست حاصل کرنے کے لیے کوئی مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے ۔زوہیب لاشاری اسٹوڈنٹ سپورٹ مینٹر کے کوآرڈینیٹر نے ویلتھ پاک سے گفتگو میں کہا کہ ڈالر کے تبادلے کے لیے مقامی مارکیٹ ہب کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم فری لانسرز کو غیر ملکی کمپنیوں یا افراد کو اپنی خدمات فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ فری لانسرز مختلف چینلز کا استعمال کرتے ہوئے اپنی کمائی بھیجتے ہیں۔ یہ چینلز غیر ملکی ادائیگیوں کوزیادہ تر ڈالر میں، پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرنے کے لیے بطور ایکسچینجر استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ چینلز کلائنٹ کی ترجیح کے مطابق استعمال ہوتے ہیں۔ ہم انہیں کسی مخصوص ادائیگی کے چینل کو استعمال کرنے کا پابند نہیں کر سکتے۔ تاہم فارن ایکسچینج چینلزجنہیں مرچنٹ بھی کہا جاتا ہے عام طور پر فیس یا ٹیکس کے طور پر بڑی رقم کاٹتے ہیں۔ اور جب ہم مزید ڈالر کا تبادلہ کرتے ہیں تو ہم سے اوپن مارکیٹ ریٹ کے مطابق چارج کیا جاتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنے ڈالر براہ راست حاصل کرنے کے لیے کوئی مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے ۔زوہیب لاشاری نے کہا کہ انہیں ڈالر خریدنے کے لیے کسی تیسرے فریق کی خدمات حاصل کرنی پڑیں۔ ہمارا بنیادی مسئلہ ڈالر کی خریداری اور اپنی کرنسی کو ڈالر میں تبدیل کرنا ہے۔ بعض اوقات ہم اسے منی چینجرز کے ذریعے کرواتے ہیںلیکن یہ بہت مہنگا ہے کیونکہ ہمیں موجودہ ڈالر کی قیمت سے اوپر اور اس سے زیادہ 25 سے 30 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ منی ایکسچینجر آپ کے اکاونٹ میں ڈالر منتقل نہیں کرتا ہے اگر اسے روپے میں ادائیگی کی جاتی ہے۔ اس طرح کے مسائل پاکستانی فری لانسرز کی ایک بڑی تعداد کو دوسرے ممالک میں جانے پر مجبور کر رہے ہیں۔لاشاری نے نوٹ کیا کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسی کے تحت چلنے والے آفیشل ایکسچینج چینلز انہیں ہماری محنت کی کمائی آسانی سے حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔ اگر حکومت اس طرح کے سازگار پیکجز پیش کرتی ہے تو لوگوں کو آئی ٹی انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی ایک مناسب پالیسی آئی ٹی فری لانسنگ کے شعبوں میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتی ہے۔ملک میں نئے ادائیگی کے گیٹ ویز کھولنے کے لیے پالیسی سازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک سافٹ ویئر انجینئر ساجد حسین نے بتایا کہ پاکستان میں سافٹ ویئر انجینئرز اور فری لانسرز کی ایک بڑی تعداد ہے جو مختلف قومی اور بین الاقوامی چینلز پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

تاہم اپنے گاہکوں سے آسانی کے ساتھ کمائی گئی رقم کی منتقلی ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ لہذاان کی سہولت کے لیے ایک مناسب نیشنل گیٹ وے کی سخت ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ بینک الفلاح نے ادائیگی کا گیٹ وے قائم کیا تھالیکن یہ اب بھی ابتدائی سطح پر ہے۔ تاہم بینک الفلاح کی مرچنٹ سروس سافٹ ویئر انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ میں اسے خود استعمال کرتا ہوں اور یہاں تک کہ اپنے صارفین اور آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ لوگوں کو بھی اسے استعمال کرنے کی سفارش کرتا ہوں۔ ہمارے ریگولر یورپی صارفین بھی اب اس چینل کے ذریعے ہمیں پاکستانی روپے میں ادائیگی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تاجروں کو ادائیگی جاری کرنے میں عام طور پر کم از کم 25 دن لگتے ہیںلیکن بینک الفلاح کی مرچنٹ سروس نے بغیر کسی اضافی کٹوتی کے تین دن کے اندر رقم منتقل کر دی۔ وہ صرف 2.5فیصد کی کم از کم فیس لیتے ہیں۔ پاکستان کو اس قسم کی خدمات تیار کرنے اور بہتربنانے کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض خون سے متعلق...

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض خون سے متعلقہ بیماری ہیموفیلیا سے آگاہی کا عالمی دن17اپریل کومنایاجائے گاورلڈ ہیمو فیلیا ڈے کے حوالے سے محکمہ صحت،بلڈ ڈونرز اورسماجی تنظیموںکے زیر انتظام مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس سے ماہرین صحت اور مقررین خطاب کرتے ہوئے خون کی بیماری ہیمو فلیا کی بنیادی علامات سے آگاہی اس کے تدارک اور علاج معالجے کے متعلق آگاہی فراہم کریں گے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہیمو فیلیا خون کی ایک ایسی بیماری ہے جس میںخون جمانے والے فیکٹرز کی کمی واقع ہو جاتی ہے اس مرض میں مبتلا مریض کو چوٹ لگنے سے یا معمولی زخم سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے اور جاری رہتا ہے اس مرض میں17برس سے 20برس تک کی عمر کے نوجوان مبتلا ہو تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دے کرمریضوں کی زندگی بچائی جا سکتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پرسماعت...

لاہورہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پرسماعت ،عدالت نے ایل ڈی اے کو لاہور میں مزید درخت لگانے کا حکم دے دیا، عدالت نے ریلویانتظامیہ کوریلوے گرائونڈزسے متعلق تفصیلات کیساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا،عدالت نے اکبر چوک فلائی اوورکے نقشے پردوبارہ نظر ثانی کی ہدایت کردی۔عدالت نے ماحولیاتی سفیروں کی تعداد بڑھانے کا بھی حکم دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سپریم کورٹ میں پنجاب عام انتخابات کیلئے فنڈز...

سپریم کورٹ میں پنجاب عام انتخابات کے لیے فنڈز کی عدم ادائیگی پر اِن چیمبر سماعت کے موقع پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل 3رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوگئیں،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ اِن چیمبر سماعت کر رہا ہے جس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی شامل ہیں،اسپیشل سیکریٹری خزانہ اور ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ،اٹارنی جنرل، سیکریٹری الیکشن کمیشن، وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے حکام بھی چیمبر میں پیش ہوئے،اس موقع پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت فنڈز کے اجرا کے معاملے میں بے بس ہے، پارلیمنٹ نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

وفاقی حکومت کے پاس الیکشن کے لیے فنڈز جاری ک...

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ جب پارلیمنٹ نے فنڈز دینے سے منع کر دیا تو حکومت کیسے دے سکتی ہے؟وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ میں میڈیا سے مختصر گفتگو میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے سے روک دیا ہے، وفاقی حکومت کے پاس الیکشن کے لیے فنڈز جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں،انہوں نے کہا کہ حکومتی موقف ان چیمبر سماعت کے دوران پیش کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پرویز الہی، مونس الہی کے کاغذات نامزدگی مستر...

لاہور ہائیکورٹ نے چودھری پرویز الہی اور مونس الہی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ریٹرننگ افسر کا حکم کالعدم قرار دے دیا،عدالت عالیہ میں سابق وزیر اعلی پرویز الہی اور مونس الہی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شہرام سرور نے درخواست پر سماعت کی،ہائیکورٹ کے ٹربیونل نے چودھری پرویز الہی اور مونس الہی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ریٹرننگ آفیسر کا حکم کالعدم قرار دے دیا، ٹربیونل نے پرویز الہی اور مونس الہی کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی،درخواست میں الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر پی پی 32گجرات کو فریق بنایا گیا تھا، چودھری پرویز الہی اور مونس الہی نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 8ججز کیخلاف سپری...

چیف جسٹس عمرعطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے8ججزکیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا گیا،ریفرنس میاں داد ایڈووکیٹ نے دائر کیا جس میں آئین کے آرٹیکل209اورججزکوڈ آف کنڈکٹ کی دفعہ 3تا 6اور9کوبنیاد بنایا گیا ہے،ریفرنس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہرنقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید کے نام شامل ہیں،ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے منظورکردہ بل کو سماعت کے لیے مقرر کرکے اختیارات سے تجاوز کیا گیا، پارلیمنٹ کے بل کی سماعت کیلیے 8رکنی غیرآئینی بینچ تشکیل دیا گیا،ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجربل کیخلاف حکم امتناع عدالتی نظائرکی خلاف ورزی ہے،ججزکے خلاف ریفرنس کی کاپی جسٹس فائز عیسی، جسٹس طارق مسعود، جسٹس منصورکو بھجوائی گئی ہے جب کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کوبھی ریفرنس کی کاپی بھجوائی گئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بحیرہ اسود میں نیٹو کی موجودگی ناقابل قبول ہ...

کریملن ترجمان دیمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ بحیرہ اسود میں نیٹو کی موجودگی قبول نہیں ہوگی ،پیسکوف نے ماسکو میں یوکرینی وزیر خارجہ دیمترو کولیبا کے بیان جس میں انہوں نے بحیرہ اسود اوربالٹک کو نیٹو کی حفاظت میں دینے کا مطالبہ کیا تھا کہ جواب میں کہا کہ بحیرہ اسود ایک مشترکہ سمندر ہے جسے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ بحیرہ اسود میں نیٹو کی موجودگی ناقابل قبول ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں