• Columbus, United States
  • |
  • ٢٢ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | دنیا

آئینی ایشوز میں الجھا کر عدالت کا امتحان لیا...

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ فروری 2023 میں سپریم کورٹ کے سامنے کئی آئینی مقدمات آئے اور آئینی ایشوز میں الجھا کر عدالت کا امتحان لیا گیا، سخت امتحان اور ماحول کا کئی مرتبہ عدالت خود شکار بنی، جو واقعات پیش آئے انہیں دہرانا نہیں چاہتا ، اس سے عدالتی کارکردگی متاثر ہوئی، تمام واقعات آڈیو لیکس کیس میں اپنے فیصلے کا حصہ بنائے ہیں۔ نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ بطور چیف جسٹس آخری مرتبہ نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب کر رہا ہوں اور ہو سکتا ہے یہ میرا آخری خطاب ہو، گزشتہ سال عدالت کی ایک سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی تھی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ تعیناتی کے ایک سال میں سپریم کورٹ نے ریکارڈ 23 ہزار مقدمات نمٹائے اور اس سے پہلے ایک سال میں نمٹائے گئے مقدمات کی زیادہ سے زیادہ تعداد 18 ہزار تھی۔ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ کوشش تھی کہ زیر التوا مقدمات 50 ہزار سے کم ہو سکیں، زیر التوا مقدمات کی تعداد میں دو ہزار کی کمی ہی کر سکے۔ نامزد چیف جسٹس فائز عیسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ میری نئے آنے والے چیف جسٹس سے مختلف رائے ہو سکتی ہے لیکن نئے آنے والے چیف جسٹس پاکستان قابل تعریف انسان ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ میڈیا معاشرے کی آنکھیں اور کان ہیں لیکن میرے حوالے سے میڈیا میں غلط رپورٹنگ بھی کی گئی، گڈ ٹو سی یو والے میرے جملے کو غلط رنگ دیا گیا، شارٹ اینڈ سویٹ ججمنٹ بارے آبزرویشن دی جس پر غلط رپورٹنگ ہوئی، جو ہوا میں اس کو درگزر کرتا ہوں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

3 ٹرک ڈرائیورز بازیاب نہ ہو سکے، ورثا کا دھر...

کندھ کوٹ سے اغوا ہونے والے تین ٹرک ڈرائیورز بازیاب نہ ہو سکے، ورثا اور ٹرک ڈرائیورز نے ملیر کے قریب انڈس ہائی وے پر دھرنا دے دیا۔ ایک روز قبل کندھ کوٹ کے قریب ڈاکوں کی جانب سے ٹرکوں پر فائرنگ کر کے لوٹ مار کرنے کے بعد تین ٹرک ڈرائیورز کو اغوا کر لیا گیا تھا، ورثا اور ٹرک ڈرائیورز کے ملیر انڈس ہائی وے پر دھرنے کے باعث پنجاب اور بلوچستان جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی۔ شہریوں کو ہونے والی مشکلات کے باعث ایس ایس پی نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور 24 گھنٹوں میں مغوی بازیاب کرانے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر دیا اور 10 گھنٹے بعد ٹریفک بحال ہو گئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاک افغان مذاکرات ناکام، طورخم بارڈر چھٹے رو...

پاکستان اور افغان حکام کے درمیان طورخم بارڈرکھولنے کیلئے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے جب کہ سرحدی گزرگاہ چھٹے روز بھی بدستور بند رہی ۔ طورخم سرحدی گزرگاہ 6 ستمبرکو پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد بند کردی گئی تھی، جھڑپ اس وقت شروع ہوئی تھی جب افغان فورسز نے پاکستان حدود میں ایک چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کی جسے پاکستانی فوج نے دونوں ملکوں کے مابین معاہدے کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے روک دیا تھا۔ افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں اس کے 2 سرحدی محافظ ہلاک ہوگئے ہیں، اس واقعے کے بعد سرحد بدستور بند ہے، دونوں ملکوں کے حکام کے مابین سرحد کھولنے کے معاملے پر مذاکرات ہوئے لیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پاکستانی حکام نے افغان عہدیداروں کو بتایا ہے کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے، پاکستانی حکومت کی طر ف سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ تاہم بعض پاکستانی عہدیداروں نے اپنے طور پر بتایا ہے کہ پاکستان اپنے علاقے میں کسی قسم کے تعمیراتی کام کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ یہ پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سابق وزیراعلی حمزہ شہباز برادران سے ملاقات ک...

رہنما مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز برادران سے ملاقات کیلئے لندن چلے گئے۔ حمزہ شہباز لندن میں اپنے والد شہباز شریف اور تایا نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے، حمزہ شہباز شریف ستمبر کا مہینہ لندن میں ہی قیام کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

آئی جی اسلام آباد کو کسی دوسرے طریقے سے بلان...

ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ آئی جی اسلام آباد کو کسی دوسرے طریقے سے بلانا مناسب نہیں لگے گا، اللہ نے کسی کو عزت دی ہے تو اسے برقرار رکھے۔ پیر کو سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کو گھر با حفاظت نہ پہنچانے کے خلاف قیصرہ الہی کی جانب سے دائر کی گئی توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور ڈی آئی جی آپریشنز جسٹس مرزا وقاص رف کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت پولیس افسران کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرا دیا گیا ۔ اس موقع پر پرویز الہی کے وکیل نے جواب دیکھنے کے لیے مہلت مانگی جب کہ آئی جی اسلام آباد عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس پی عمران اسلم نے معاملے کی تحقیقات کی ہیں، اسلام آباد پولیس نے پرویز الہی کو قانون کے مطابق گرفتار کیا ۔ مختصر وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو آئی جی اسلام آباد پولیس پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی جواب داخل کرایا گیا جب کہ عدالت کے حکم پر ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اورایس ایس پی آپریشنز پیش ہوئے۔ پولیس افسران نے توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹس کے جوابات عدالت میں داخل کرادیے۔

آئی جی پنجاب نے عدالت کے حکم پر معاملے کی انکوائری کروا کر رپورٹ پیش کرادی۔ عدالت میں پیش کی گئی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد پولیس نے قانون کے تحت پرویز الہی کو گرفتار کیا ۔ پولیس افسران نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی مکمل پاسداری کی تھی ۔ پرویز الہی کے وکیل آصف چیمہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے رپورٹ دیکھنے اور دونوں پولیس افسران کے داخل کردہ جوابات دیکھنے کے لیے مہلت دی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہی کی تمام کیسز میں ضمانت منظور کی ہے۔ نیب حراست سے بازیاب کراکے چوہدری پرویز الہی کو رہا کرایا گیا۔ عدالت نے ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو طلب کرکے تحریری حکم نامہ دیا۔ وکیل نے موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے پولیس افسران کو بہ حفاظت گھر پہنچانے کا حکم دیا ۔ دونوں پولیس افسران کی موجودگی میں چوہدری پرویز الہی کو اٹھایا گیا ۔ دونوں پولیس افسران نے عدالتی حکم کے برعکس چوہدری پرویز الہی کی حفاظت نہیں کی۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور ڈی آئی جی آپریشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے ،۔ بعد ازاں عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمیں مناسب نہیں لگے گا کہ آئی جی اسلام آباد کو ہم کسی اور طریقے سے بلائیں۔ اگر اللہ نے کسی کو عزت دی ہے تو اسے برقرار رکھے، اب چیک کرلیں کہ آئی جی اسلام آباد کیسے آئیں گے۔عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عمران خان کی بیٹوں سے بات کروائی جائے، سیکرٹ...

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کا حکم دیتے ہوئے 15 ستمبر تک عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل شیراز رانجھا نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے ٹیلی فون پر بات نہیں کرائی گئی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے ملاقات کا حکم دیا تھا، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے ٹیلی فون اور وٹس ایپ کے ذریعے بات کرانے کا حکم دیا جائے۔ وکیل نے دلائل دیے کہ سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل نے کہا کہ ملزم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتار ہے اس لیے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر بات نہیں کروائی جا سکتی۔ سپرنٹنڈنٹ نے کہا ملزم سے بیرون ملک بیٹھے بچوں سے ٹیلی فون پر بات نہیں کروا سکتے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت فون پر بات کروانے میں کوئی قدغن نہیں۔ عدالت نے عدالتی احکامات پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

قائد اعظم محمد علی جناح کی 75 ویں برسی عقیدت...

برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ شناخت اور نصب العین دینے والے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 75 ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ عظیم قائد محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کوعلیحدہ شناخت اور نصب العین دیا، قائد اعظم قیامِ پاکستان کے بعد 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے، ان کو ہم سے بچھڑے 75 برس بیت چکے ہیں، قائد اعظم کی آخری آرام گاہ کراچی میں موجود ہے، مزار قائد کے احاطے میں ہی ایوان نوادرات ہے جہاں بابائے قوم کے زیر استعمال رہنے والا سامان موجود ہے۔ قائد میوزیم کو حاجی محمدحنیف طیب نے 1988میں تعمیر کروایا تھا جہاں قائد اعظم محمد علی جناح کے قلم سے لے کر کار تک ہر چیز محفوظ ہے، قائد اعظم نے آزاد ملک تو حاصل کر لیا لیکن زندگی نے ان سے وفا نہ کی، قیام پاکستان کے ایک سال بعد ہی 11 ستمبر 1948 کو بانی پاکستان انتقال کر گئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تربیلا ڈیم میںریزروائر میں پانی کی موجودہ سط...

تربیلا ڈیم میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1546.65 فٹ تک پہنچ گئی ۔ سندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 4 ہزار600 کیوسک اور اخرج 1 لاکھ 40 ہزارکیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 23 ہزار 400کیوسک اور اخراج 23 ہزار 400 کیوسک، خیرآباد پل:آمد1 لاکھ 7 ہزار800 کیوسک، اخراج 1 لاکھ 7 ہزار 800 کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد 14 ہزار600 کیوسک اور اخراج 40 ہزار کیوسک، چناب مرالہ کے مقام پر آمد 42 ہزار 100کیوسک اور اخراج 11 ہزار500 کیوسک ہے ۔ جناح پر پانی کی آمد 1 لاکھ 56ہزار200کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 48 ہزار 200کیوسک، چشمہ: 1 لاکھ 61 ہزار کیوسک اوراخراج 1 لاکھ 50 ہزار کیوسک، تونسہ پر آمد1 لاکھ 41 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 1لاکھ 17 ہزار700کیوسک،گدو میں آمد 1 لاکھ 45 ہزار100 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 16 ہزار100 کیوسک، سکھر پر آمد1 لاکھ 14 ہزارکیوسک اور اخراج 59 ہزار300 کیوسک، کوٹری میں پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک اور اخراج 62 ہزار600 کیوسک،تریموں: آمد 16 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 1 ہزار100کیوسک، پنجند: آمد 39 ہزار600 کیوسک اور اخراج 22 ہزار 700 کیوسک ہے ۔ تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1546.65 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.616 ملین ایکڑ فٹ، منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1239.05 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.119 ملین ایکڑ فٹ، چشمہ مین ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 644.20 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.105 ملین ایکڑ فٹ ہے ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا کی صورت میں ہے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سندھ ہائی کورٹ ،سانحہ بلدیہ فیکٹری، عبدالرحم...

سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان عبدالرحمان بھولا اور زبیر چڑیا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں،سابق صوبائی وزیر روف صدیقی سمیت عبدالستار، اقبال ادیب خانم اور عمر حسن کی بریت کے خلاف سرکار کی اپیل بھی مسترد کر دی، عمر قید کی سزا پانے والے چاروں ملزمان شاہ رخ، فضل، ارشد محمود، علی محمد کی اپیلیں منظور کر لی گئیں۔ ۔ پیر کو سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مجرموں کو سزا دینے کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے عبدالرحمان بھولا اور زبیر عرف چریا کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے، سابق صوبائی وزیر روف صدیقی سمیت عبدالستار، اقبال ادیب خانم اور عمر حسن کی بریت کے خلاف سرکار کی اپیل بھی مسترد کر دی۔ عدالت نے عمر قید کی سزا پانے والے چاروں ملزمان شاہ رخ، فضل، ارشد محمود، علی محمد کی اپیلیں منظور کر لی ہیں۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے مجرموں کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، مجرمان ایم کیو ایم بلدیہ کے سیکٹر انچارج زبیر چریا، رحمان بھولا، علی محمد، فضل محمد، شاہ رخ اور ارشد محمود نے سزا کیخلاف اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔ تین ملزموں کی طرف سے شوکت حیات اور محمد فاروق ایڈووکیٹس نے دلائل دیئے تھے، مجرم رحمان بھولا اور زبیر چریا کی جانب سے عامر منصوب ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے، وکلا صفائی نے مقف اختیار کیا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت کے فیصلے میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ واضح رہے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ 8 سال بعد 22 ستمبر 2020 کو سنایا گیا، انسداد ہشتگردی عدالت نے ایم کیو ایم کے سیکٹرانچارج رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنائی جبکہ ایم کیوایم رہنما رف صدیقی، ادیب خانم، علی حسن قادری اور عبد الستار کو بری کر دیا تھا، عدالت نے چار ملزموں ارشد محمود، فضل، شاہ رخ اور علی احمد کو سہولت کاری کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی۔ واضح رہے کہ 11 ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاون فیکٹری میں آگ لگنے سے 259 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، پرویز الہی کی درخوا...

اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پرویزالہی کی درخواست ضمانت پر سماعت(آج) منگل تک ملتوی کردی۔ اے ٹی سی اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کی، پرویزالہی کی جانب سے وکیل عبدالرازق عدالت پیش ہوئے، پراسیکیوشن کی جانب سے آج بھی ریکارڈ جمع نہ کروایا جا سکا۔ وکیل پرویزالہی کی جانب سے سابق وزیراعلی کے میڈیکل ٹیسٹ کی درخواست کی گئی جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت جاری کر دی۔ بعد ازاں عدالت نے صدر پی ٹی آئی چودھری پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر سماعت(آج) منگل تک ملتوی کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ہمیں قائد اعظم کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی...

نگران وزیراعظم انوارالحق نے کہا کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے، ہمیں قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہم قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کی قیادت کے بغیر آزاد ریاست کا خواب پورا نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آئین قائداعظم کے 14 نکات کی نمائندگی کرتا ہے، پاکستان اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ہمیں قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قائد اعظم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ سب کومل کر پاکستان کی ترقی کیلئے محنت کرنا ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

هذا ليس اغلاق بسبب جائحة كوروناهذه اجراءات...

هذا ليس اغلاق بسبب جائحة كوروناهذه اجراءات أمنية غير مسبوقة في نيودلهي بسبب #قمة_العشرين تنظيم هندي رائع ودقيق This is not at all the covid 19 lockdown in New Delhi. this is the highest security arrangement in the Indian capital due to #G20_summit what a summit planning

click on ⬇️ link for watch video

https://www.inp.net.pk/videos/20230911072307_original_20.mp4

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پی آئی اے کے مالی معاملات دن بدن خراب ہونے ل...

پی آئی اے کے مالی معاملات دن بدن خراب ہونے لگے ،حکومت کی طرف سے فوری بڑی مالی امداد نہ ملی تو پی آئی اے کا فلیٹ15آپریشنل جہازوں تک رہے جائے گا،کل 35طیاروں کے فلیٹ میں سے 15جہاز گرانڈ ہیں گرانڈ جہازوں میں سے9جہاز لیز پر لیئے گئے ہیں۔ گرانڈ کئے گئے لیز طیاروں میں 2بوئنگ 777،4اے 320اور3اے ٹی آر شامل ہیں ،پاکستا ن کی خراب معاشی حالت کے پیش نظر لیزنگ کمپنی نے اپنے 5 طیارے واپس مانگ لیے ہیں،اگر پی آئی اے نے طیارے واپس کردیئے تو پی آئی اے کافلیٹ15جہازوں تک رہے جائے گا لیزنگ کمپنی پہلے ہی لیز پر دیئے گئے دوانجن واپس لے چکی ہے جس سے پی آئی اے کے دوجہاز گرانڈ ہوگئے  ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی )کے اجلاس میں بھی پی آئی اے کو پیسے دینے کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکاتھا۔ اس خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے)کے فلیٹ میں کل 35جہاز  شامل ہیں جن میں سے بوئنگ777کی تعداد12ہے ائیربس320کی تعداد17 اور اے ٹی آرکی تعداد6ہے بوئنگ777کے دوجہاز لیز پر ہیں ،

ائیربس320کے 11جہاز لیز پر حاصل کئے گئے ہیں  اور اے ٹی آرکے3جہاز لیز پر  ہیں۔پی آئی اے کے 35 طیاروں کے فلیٹ میں 20جہاز آپریشنل ہیں باقی 15جہاز گرانڈ ہیں ۔15گرانڈ جہازوں میں سے  بوئنگ777 کے 5جہاز ، ائیربس320کے6جہاز اوراے ٹی آر کے 4جہاز  شامل ہیں ۔بوئنگ 777کے گرانڈ جہازوں میں سے 2جہاز لیز پر حاصل کئے گئے ہیں ، ائیربس320کے 6گرانڈ جہازوں میں سے 2جہاز لیز پر ہونے کے باجود گرانڈ ہیں جبکہ 2جہازلیز کمپنی کے ساتھ معاملات طے نہ ہونے کی وجہ سے جکارتہ میں کھڑے ہیں ،4گرانڈ اے ٹی آر جہازوں میں سے 3اے ٹی آر 72لیز پر ہیں جن میں سے پی آئی اے دوجہاز ٹھیک کرکے  پاکستان نیوی کودیناچاہتی ہے ۔پی آئی اے کے گراونڈ بوئنگ777 طیاروں کا رجسٹریشن نمبر AP-BGL،AP-BHX،AP-BID،   AP-BMSاورAP-BHW ہے ان میں سے دو جہاز جن کارجسٹریشن نمبرAP-BMSاورAP-BHX لیز پر ہیں اور گرانڈ کئے گئے ہیں ۔پی آئی اے کے گراونڈائیربس320جہازوں کا رجسٹریشن نمبرAP-BLA،AP-BLT،AP-BLW،AP-BOL،AP-BLY اورAP-BLZ  ہے ۔جن میں سے دو جہازجن کا رجسٹریشن نمبرAP-BLAاورAP-BOL لیز پر لیاگیاہے  جبکہ دوجہاز لیز معاملات طے نہ ہونے پر جکارتہ میں کھڑے ہیں جن کے رجسٹریشن نمبرAP-BLYاورAP-BLZ ہیں۔4گراونڈ اے ٹی آر کارجسٹریشن نمبر AP-BHM،AP-BKX،AP-BKY   اورAP-BKZ  شامل ہیں۔ان

میں ایک جہاز جس کارجسٹریشن نمبر AP-BHM ہے وہ پی آئی اے  کی ملکیت ہے باقی تینوں لیز پر ہیں اور پی آئی اے ان کی مرمت کرکے پاکستان نیوی کو دیناچاہتی ہے ۔ذرائع نے بتایاہے کہ پی آئی اے کے 2طیارے اس وجہ سے گرانڈ ہوگئے ہیں کہ ان کے ایک ایک انجن لیز پر لیاگیاتھا جس کو لیزنگ کمپنی نے پاکستان کی خراب معاشی حالات دیکھ کر واپس مانگ لیے جس سے پی آئی اے کے ذاتی دوجہاز وں کو گرانڈ کرکے ان کو دونوںانجن واپس کئے گئے ۔پاکستان کی خراب معاشی حالت کی وجہ سے لیزنگ کمپنی نے اپنے مزید 5جہاز واپس مانگے ہیں اگر پی آئی اے یہ پانچ جہاز بھی واپس کردیتاہے تو پی آئی اے کی فلیٹ میں آپریشنل جہازوں کی تعداد 15ہوجائے گی۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کو اپنے آپریشن  جاری رکھنے کے لیے فوری حکومتی مدد کی ضرورت ہے مگر وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے یہ معاملہ دیکھنے کے لیے ای سی سی کو بھیج دیا ای سی سی نے معاملے کودیکھ کر پیسے دینے کے بجائے ایک خصوصی کمیٹی بنادی ہے  پاکستان ائیرلائن کو اپنے جہاز وں کوٹھیک کرنے لیزدینے اور گرانڈسروسز کی ادائیگی کے لیے فوری ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے مگر اس حوالے سے حکومت  خراب معاشی حالت کی وجہ سے ہچکچاہٹ کاشکارہے ۔پاکستانی کی عالمی سطح پر ٹریپل سی ریٹنگ کی وجہ سے لیزنگ کمپنیاں بھی اپنے جہاز واپس لینا چاہتی ہیں اور اسی کی وجہ سے دوانجن واپس لے چکی ہیں۔اس حوالے سے موقف لینے کے لیے ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیامگرانہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔(محمد اویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی صدر کی جانب سے پوجیانگ انوویشن فورم کے...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں ہونے والے پوجیانگ انوویشن فورم 2023 کو مبارکباد کا خط بھیجا  ہے۔

شی جن پھنگ نے خط میں کہا کہ دنیا میں غیر معمولی تبدیلیوں نے ان کے ارتقاء کو تیز کر دیا ہے اور سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا ایک نیا دور زور پکڑ رہا ہے۔ 

سائنسی اور تکنیکی جدت سازی مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے اور امن اور ترقی کو فروغ دینے کی خاطربنی نوع انسان کے لئے ایک اہم قوت ہے۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ یورپ تعلقات کا مرکزی دھارا تعاون ہے، چی...

نیو دہلی (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین اور یورپ کے تعلقات کا مرکزی دھارا تعاون ہے اور یہ تعلقات فائدہ مند نوعیت کے حامل ہیں۔

جی 20  سربراہ اجلاس کے موقع پر یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن کے ساتھ اپنی ملاقات میں لی نے یہ بھی کہا کہ چین اور یورپ کو کثیر قطبی دنیا میں دو بڑی طاقتوں اور عالمی ترقی کے دو بڑے انجنز کی حیثیت سے ایک دوسرے کے قریب آنا چاہئے اور اپنے تعاون کو بڑھانا چاہئے۔

انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ چین۔ یورپ تعلقات کے استحکام کے ساتھ بین الاقوامی منظرنامے میں غیر یقینی صورتحال کو دور کریں۔

لی نے کہا کہ چین رواں سال چین۔ یورپی یونین سربراہ اجلاس کی کامیاب میزبانی، باہمی اعتماد کو گہرا کرنے اور مواصلات اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور عالمی امن اور ترقی میں مشترکہ طور پر زیادہ مثبت کردار ادا کرنے کے لئے یورپ کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

لی نے کہا کہ خطرات کی روک تھام اور تعاون باہمی طور پر مخصوص نہیں ہیں ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو صرف باہمی انحصار کو عدم تحفظ کے ساتھ تشبیہ نہیں دینی چاہئے  اور نہ ہی انہیں سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا چاہئے اور نہ ہی معاشی معاملات کو سیاسی رنگ دینا چاہئے۔

وان ڈیر لیئن نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے یورپ اور چین کے درمیان تبادلوں کو مسلسل تقویت ملی ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ یورپ تعلقات کا مرکزی دھارا تعاون ہے، چی...

نیو دہلی (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین اور یورپ کے تعلقات کا مرکزی دھارا تعاون ہے اور یہ تعلقات فائدہ مند نوعیت کے حامل ہیں۔

جی 20  سربراہ اجلاس کے موقع پر یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن کے ساتھ اپنی ملاقات میں لی نے یہ بھی کہا کہ چین اور یورپ کو کثیر قطبی دنیا میں دو بڑی طاقتوں اور عالمی ترقی کے دو بڑے انجنز کی حیثیت سے ایک دوسرے کے قریب آنا چاہئے اور اپنے تعاون کو بڑھانا چاہئے۔

انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ چین۔ یورپ تعلقات کے استحکام کے ساتھ بین الاقوامی منظرنامے میں غیر یقینی صورتحال کو دور کریں۔

لی نے کہا کہ چین رواں سال چین۔ یورپی یونین سربراہ اجلاس کی کامیاب میزبانی، باہمی اعتماد کو گہرا کرنے اور مواصلات اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور عالمی امن اور ترقی میں مشترکہ طور پر زیادہ مثبت کردار ادا کرنے کے لئے یورپ کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

لی نے کہا کہ خطرات کی روک تھام اور تعاون باہمی طور پر مخصوص نہیں ہیں ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو صرف باہمی انحصار کو عدم تحفظ کے ساتھ تشبیہ نہیں دینی چاہئے  اور نہ ہی انہیں سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا چاہئے اور نہ ہی معاشی معاملات کو سیاسی رنگ دینا چاہئے۔

وان ڈیر لیئن نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے یورپ اور چین کے درمیان تبادلوں کو مسلسل تقویت ملی ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، شیامن میں چین۔ وسط ایشیا تعاون فورم کا...

شیامن (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر شیامن میں 10 واں چین ۔ وسط ایشیا تعاون فورم شروع ہوگیا۔

چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کی نائب چیئرپرسن شین یو ئے یو ئے نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور مر کزی خطاب سے قبل چینی صدر شی جن پھنگ کا فورم کے نام مبارکباد کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی اچھی ہمسائیگی ، دوستی اور تعاون کمیشن کی چیئرپرسن شین نے کہا کہ سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین اور وسط ایشیا کے ممالک کے درمیان تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔ یہ فورم چین ۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس میں رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کا ز بردست اقدام ہے۔

شین نے مزید کہا کہ چین اور وسط ایشیائی ممالک کے لئے سیاسی باہمی اعتماد جامع طور پر گہرا کرنے، عملی تعاون وسیع کرنے ، مشترکہ طور پر اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول، لوگوں کے درمیان تبادلوں کو مسلسل وسعت دینے، قریبی بین الاقوامی ہم آہنگی بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-وسط ایشیا برادری کے قیام کی ضرورت ہے۔

اس فورم میں وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں اور سرکاری عہدیداروں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سمیت 400 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

 تقریب میں شیامن انیشی ایٹو کا اجراء کیا گیا۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، شیامن میں چین۔ وسط ایشیا تعاون فورم کا...

شیامن (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر شیامن میں 10 واں چین ۔ وسط ایشیا تعاون فورم شروع ہوگیا۔

چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کی نائب چیئرپرسن شین یو ئے یو ئے نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور مر کزی خطاب سے قبل چینی صدر شی جن پھنگ کا فورم کے نام مبارکباد کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی اچھی ہمسائیگی ، دوستی اور تعاون کمیشن کی چیئرپرسن شین نے کہا کہ سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین اور وسط ایشیا کے ممالک کے درمیان تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔ یہ فورم چین ۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس میں رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کا ز بردست اقدام ہے۔

شین نے مزید کہا کہ چین اور وسط ایشیائی ممالک کے لئے سیاسی باہمی اعتماد جامع طور پر گہرا کرنے، عملی تعاون وسیع کرنے ، مشترکہ طور پر اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول، لوگوں کے درمیان تبادلوں کو مسلسل وسعت دینے، قریبی بین الاقوامی ہم آہنگی بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-وسط ایشیا برادری کے قیام کی ضرورت ہے۔

اس فورم میں وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں اور سرکاری عہدیداروں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سمیت 400 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

 تقریب میں شیامن انیشی ایٹو کا اجراء کیا گیا۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ا فریقی یو نین ہیڈکوارٹرز میں چینی ثقافتی فن...

ادیس ابابا (شِنہوا) ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین (اے یو) کے صدر دفتر میں اس وقت کی افریقی اتحاد کی تنظیم (او اے یو) کے قیام کی ساٹھویں سالگرہ کی مشترکہ تقریبات کے موقع پر چینی ثقافتی فن کا مظاہرہ کیا گیا۔

چینی ثقافتی  فن کے مظاہرے کی میزبانی اے یو میں چینی مشن اور اے یو کمیشن نے مشترکہ طور پر کی تھی  جس میں تھیٹر پرفارمنس کے ساتھ ساتھ چینی لوک آرٹ اور روایتی اوپرا پرفارمنس پیش کی گئی ۔

تقریب کے دوران تقریباً 30 چینی اوپرا آرٹسٹس نے مہمانوں کو تھیٹر پرفارمنس کے ساتھ ساتھ چینی اوپرا ملبوسات اور لوازمات کے ہمراہ چینی لکڑی کے نقش و نگار اور پیپر کٹس کی نمائش بھی پیش کی جبکہ مارشل آرٹس پرفارمنس کا بھی انعقاد کیا گیا۔

یورپی یونین میں چینی مشن کے سربراہ ہو چھانگ چھون نے اس موقع پر کہا کہ چین اور افریقہ نے حالیہ برسوں کے دوران لوگوں کے درمیان مضبوط عوامی اور ثقافتی تبادلے قائم کیے ہیں جو مجموعی طور پر چین اور افریقہ کے تعلقات کی خدمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اور افریقہ دونوں تہذیب و تمدن کا گہوارہ ہیں جن کی تاریخ، ثقافت اور شاندار فنکارانہ ورثے موجود ہیں۔ ہماری تہذیبوں نے انسانی ترقی اور دنیا کے پھلنے پھولنے میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستانی کاروباری شخصیت اور اس کے بیٹے کی چی...

کاشغر (شِنہوا) چین ۔ پاکستان سرحدی کاؤنٹی  کے درمیان سنکیا نگ ویغور خود اختیار خطے کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں پاکستانی تاجر بیگ سیف اللہ کو سرحدی معائنہ ، کسٹمز اور غیر ملکی تجارت کا عملہ اچھی طرح پہچانتا ہے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ 1990 سے ٹاشکورگان اور اپنے آبائی شہر ہنزہ کے درمیان کاروبار کر رہے ہیں۔ برسوں سے چینی افراد کے ساتھ کام کرنے والے 65 سالہ سیف اللہ روانی سے چینی بھی بول سکتے ہیں۔

سیف اللہ کا عالمی کاروبار نقل وحمل سے شروع ہوا ۔ سب سے پہلے انہوں نے سنکیانگ کے کاشغر سے ریشم اسلام آباد بھیجی تھی۔

ایک خاص رقم جمع کرنے کے بعد انہوں نے ٹاشکورگان میں ایک دکان کھولی۔ وہ 300 کلومیٹر سے زیادہ دور کاشغر سے سامان خریدتے اور ان پاکستانی ہم وطنوں کو فروخت کرتے ہیں جو درہ خجراب کے راستے سامان خریدنے آتے ہیں۔

وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے یہ کام کررہے ہیں۔ سیف اللہ کی دکان سے بے شمار چینی ساختہ کمبل، چمڑے کی جیکٹس، روزمرہ اشیائے ضرورت ، اوونز  اور دیگر سامان پاکستانی تاجر درہ خنجراب سے ہنزہ اور پاکستان کے دیگر حصوں میں لاتے ہیں۔

سیف اللہ نے کئی برس کی سرحد پار تجارت سے مختلف کاروباری شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر رابطے قائم کرلئے ہیں اور خریداری کے متعدد راستے کھولے ہیں۔ سیف اللہ نے بتایا کہ کورلا، ہوتان، اکسو، ارمچی اور دیگر مقامات پر میرے چینی کاروباری شراکت دار ہیں۔

مجھے اپنے بنائے ہوئے بین الاقوامی کاروباری رابطوں پر بھروسہ ہے۔ میرا رواں سال ہورگوس کا دورہ کرنے کا ارادہ ہے جہاں معلومات کے مطابق سرحدی تجارت اچھی چل رہی ہے۔

ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز کے ڈائریکٹر دیاؤ گوفا نے بتایا کہ چین۔ پاکستان سرحدی تجارت رواں سال جون سے دوبارہ شروع ہوچکی ہے۔

اُس وقت سیف اللہ نے 30 ہزار یوآن مالیت کا پہلا کاروبار کیا ۔اس میں قالین، دستکاری اور دیگر سامان کا مجموعی وزن تقریباً 900 کلو گرام تھا۔ 

اس کے ساتھ ہی سیف اللہ نے ہنزہ کے متعدد پاکستانی تاجروں سے بھی رابطہ کرکے انہیں سرحدی تجارت میں حصہ لینے کی تر غیب دی۔

دیاؤ بنیادی طور پر ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز میں چین- پاکستان سرحدی تجارتی کے لئے کام کرتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ سیف اللہ نہ صرف ہم چینی افراد سے واقف ہے بلکہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ پاکستانی تاجروں کے حالات بھی جانتا ہے ۔ ان کے پاس رابطوں کا ایک بہت وسیع نیٹ ورک ہے اور وہ سرحدی تجارت میں اچھا کام کرنے میں ہمارے لئے ایک بہترین مددگار ہیں۔

یہ نوجوان چینی سرکاری ملازم سیف اللہ کے ساتھ صرف نصف سال سے رابطے میں ہے لیکن وہ سیف اللہ کی تعریفوں کے پل باندھتا ہے اور انہیں ایک مستند "ٹاشکورگان مقامی" سمجھتا ہے۔

سیف اللہ ہمشہ مذاق کرتے ہو ئے کہتا ہے کہ وہ "ٹاشکورگان کا مقامی" ہے اور انہوں نے یہاں ترقی ہوتے ہوئے دیکھی ہے۔ وہ نہ صرف ٹاشکورگان کے تقریباً ہرمقام کا نام جانتا ہے بلکہ اس کاؤنٹی کے لئے ایک گہرا احساس بھی رکھتا ہے ۔

انہوں نے مذاق کر تے ہو ئے کہا کہ ماضی میں ٹاشکورگان کے لوگ "ٹی ایچ ڈبلیو" یا "ٹاشکوگان ہارس ورک " سے سفر کرتے تھے لیکن اب لوگ امیرہورہے ہیں تو سڑکوں پر زیادہ سے زیادہ بی ایم ڈبلیو نظر آتی ہیں۔

انہوں نے اپنے ہاتھوں سے ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے کی شکل بناکر چین کی ترقی کی تیز رفتاری بیان کی۔

سیف اللہ نے بھی سرحد پار تجارت کے فوائد سمیٹے ہیں۔ ان کا کاروبار بڑھنے سے خاندان کی خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے خوشی میں اسلام آباد میں خریدے گئے 3 منزلہ مکان کی تصاویر شِںہوا کے نامہ نگار کو دکھائیں۔

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

اکیلے جدوجہد کی بجائے رواں سال سیف اللہ اپنے سب سے چھوٹے صاحبزادے کریم اللہ بیگ اور اپنے دو بھتیجوں کو ٹاشکورگان لے آئے ہیں جو سرحد پار کاروبار میں مدد کررہے ہیں ۔

اب وہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور رابطوں میں پس پردہ زیادہ کردار ادا کررہے ہیں۔

کریم نے 2019 میں چین کے چھنگ ژو ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میکاٹرونک ٹیکنالوجی سے گریجویشن کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میرے والد نے میرے لئے چھنگ ژو میں تعلیم حاصل کرنے اور ٹاشکورگان میں کاروبار کرنے کا انتظام کیا۔ 29 سالہ نوجوان نے سیف اللہ کے منصوبے کی مخالفت نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ چھنگ ژو میں میں علم اور دوستی کا حصول اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کاروبار کرنا بہت مشکل ہے۔

سیف اللہ کے بیٹے کےے لئے ٹاشکورگان اجنبی نہیں ہے۔ ہنزہ سے درہ خنجراب کے راستے چین میں داخل ہوں، کاشغرایئرپورٹ جائیں اور پھر شنگھائی کے لیے پرواز کرجائیں ۔

یہ کریم کا اسکول جانے کا راستہ ہے۔ ایک کے بعد ایک دوروں سے انہوں نے چین کے سنکیانگ بارے دوستانہ تاثر قائم کیا اور اس چھوٹے سے سطح مرتفع سرحدی علاقے ٹاشکورگان سے بھی واقف ہوگئے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ بوڑھے ہورہے ہیں اور ان کا  کاروبار آخر کار ان کے بیٹے کو منتقل ہوجائے گا۔ سیف اللہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے امکانات بارے پرامید ہیں اور کریم کو اپنا تمام تجربہ منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ  صرف چینی بول سکتے ہیں لیکن کریم لکھ بھی سکتا ہے اور اس کے خیالات زیادہ جدید اور نئے ہیں۔

چین اور پاکستان کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے اور معاشی و تجارتی سرگرمیوں بارے میں سیف اللہ کا ایک ذاتی قول ہے ۔ وہ کہتے ہیں ہم پاکستانی اور چینی ہمسایہ ہیں اور ہمارے تعلقات ہزاروں برسوں پر محیط ہیں ۔ 

سیف اللہ کے والد اور ان کے ساتھیوں نے ایک بار شاہراہ ریشم پر واقع درہ قراقرم عبور کرکے ٹاشکورگان تک رسائی حاصل کی تھی، جس میں سے ہر ایک کو گھوڑے پر سوار ہونے اور پیدل چلنے میں تقریباً دو ہفتے لگے تھے ۔ان میں سے ہر ایک صرف 20 سے 30 کلو گرام سامان واپس لایا تھا۔

اب سیف اللہ کے آبائی شہر ہنزہ کے تاجر چین۔ پاکستان دوستی شاہراہ پر شٹل بس سے سفر کرتے ہیں جس میں ہر ایک سمت سفر میں صرف 6 گھنٹے لگتے ہیں۔

سرحدی تجارت کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر چین اور پاکستان بھی ایک ہی مقصد کے تحت کام کررہے ہیں۔ مقامی چینی حکومت تجارت میں بہتری کا منصوبہ تیار کررہی ہے جس کا مقصد درآمدی راستے بہتر بنانا، درآمدی کیٹگریز اور ترسیل کو بڑھانا ہے۔

وہ مزید چینی کاروباری اداروں کو اس سرزمین کی سمت راغب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تجارت کو مزید فروغ دیکر پاکستانی سامان کی کھپت میں مدد کرسکیں۔

سیف اللہ اور ان کے بیٹے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری سے آنے والا یہ ایک سنہری موقع ہے ۔

 
 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستانی کاروباری شخصیت اور اس کے بیٹے کی چی...

کاشغر (شِنہوا) چین ۔ پاکستان سرحدی کاؤنٹی  کے درمیان سنکیا نگ ویغور خود اختیار خطے کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں پاکستانی تاجر بیگ سیف اللہ کو سرحدی معائنہ ، کسٹمز اور غیر ملکی تجارت کا عملہ اچھی طرح پہچانتا ہے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ 1990 سے ٹاشکورگان اور اپنے آبائی شہر ہنزہ کے درمیان کاروبار کر رہے ہیں۔ برسوں سے چینی افراد کے ساتھ کام کرنے والے 65 سالہ سیف اللہ روانی سے چینی بھی بول سکتے ہیں۔

سیف اللہ کا عالمی کاروبار نقل وحمل سے شروع ہوا ۔ سب سے پہلے انہوں نے سنکیانگ کے کاشغر سے ریشم اسلام آباد بھیجی تھی۔

ایک خاص رقم جمع کرنے کے بعد انہوں نے ٹاشکورگان میں ایک دکان کھولی۔ وہ 300 کلومیٹر سے زیادہ دور کاشغر سے سامان خریدتے اور ان پاکستانی ہم وطنوں کو فروخت کرتے ہیں جو درہ خجراب کے راستے سامان خریدنے آتے ہیں۔

وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے یہ کام کررہے ہیں۔ سیف اللہ کی دکان سے بے شمار چینی ساختہ کمبل، چمڑے کی جیکٹس، روزمرہ اشیائے ضرورت ، اوونز  اور دیگر سامان پاکستانی تاجر درہ خنجراب سے ہنزہ اور پاکستان کے دیگر حصوں میں لاتے ہیں۔

سیف اللہ نے کئی برس کی سرحد پار تجارت سے مختلف کاروباری شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر رابطے قائم کرلئے ہیں اور خریداری کے متعدد راستے کھولے ہیں۔ سیف اللہ نے بتایا کہ کورلا، ہوتان، اکسو، ارمچی اور دیگر مقامات پر میرے چینی کاروباری شراکت دار ہیں۔

مجھے اپنے بنائے ہوئے بین الاقوامی کاروباری رابطوں پر بھروسہ ہے۔ میرا رواں سال ہورگوس کا دورہ کرنے کا ارادہ ہے جہاں معلومات کے مطابق سرحدی تجارت اچھی چل رہی ہے۔

ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز کے ڈائریکٹر دیاؤ گوفا نے بتایا کہ چین۔ پاکستان سرحدی تجارت رواں سال جون سے دوبارہ شروع ہوچکی ہے۔

اُس وقت سیف اللہ نے 30 ہزار یوآن مالیت کا پہلا کاروبار کیا ۔اس میں قالین، دستکاری اور دیگر سامان کا مجموعی وزن تقریباً 900 کلو گرام تھا۔ 

اس کے ساتھ ہی سیف اللہ نے ہنزہ کے متعدد پاکستانی تاجروں سے بھی رابطہ کرکے انہیں سرحدی تجارت میں حصہ لینے کی تر غیب دی۔

دیاؤ بنیادی طور پر ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز میں چین- پاکستان سرحدی تجارتی کے لئے کام کرتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ سیف اللہ نہ صرف ہم چینی افراد سے واقف ہے بلکہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ پاکستانی تاجروں کے حالات بھی جانتا ہے ۔ ان کے پاس رابطوں کا ایک بہت وسیع نیٹ ورک ہے اور وہ سرحدی تجارت میں اچھا کام کرنے میں ہمارے لئے ایک بہترین مددگار ہیں۔

یہ نوجوان چینی سرکاری ملازم سیف اللہ کے ساتھ صرف نصف سال سے رابطے میں ہے لیکن وہ سیف اللہ کی تعریفوں کے پل باندھتا ہے اور انہیں ایک مستند "ٹاشکورگان مقامی" سمجھتا ہے۔

سیف اللہ ہمشہ مذاق کرتے ہو ئے کہتا ہے کہ وہ "ٹاشکورگان کا مقامی" ہے اور انہوں نے یہاں ترقی ہوتے ہوئے دیکھی ہے۔ وہ نہ صرف ٹاشکورگان کے تقریباً ہرمقام کا نام جانتا ہے بلکہ اس کاؤنٹی کے لئے ایک گہرا احساس بھی رکھتا ہے ۔

انہوں نے مذاق کر تے ہو ئے کہا کہ ماضی میں ٹاشکورگان کے لوگ "ٹی ایچ ڈبلیو" یا "ٹاشکوگان ہارس ورک " سے سفر کرتے تھے لیکن اب لوگ امیرہورہے ہیں تو سڑکوں پر زیادہ سے زیادہ بی ایم ڈبلیو نظر آتی ہیں۔

انہوں نے اپنے ہاتھوں سے ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے کی شکل بناکر چین کی ترقی کی تیز رفتاری بیان کی۔

سیف اللہ نے بھی سرحد پار تجارت کے فوائد سمیٹے ہیں۔ ان کا کاروبار بڑھنے سے خاندان کی خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے خوشی میں اسلام آباد میں خریدے گئے 3 منزلہ مکان کی تصاویر شِںہوا کے نامہ نگار کو دکھائیں۔

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

اکیلے جدوجہد کی بجائے رواں سال سیف اللہ اپنے سب سے چھوٹے صاحبزادے کریم اللہ بیگ اور اپنے دو بھتیجوں کو ٹاشکورگان لے آئے ہیں جو سرحد پار کاروبار میں مدد کررہے ہیں ۔

اب وہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور رابطوں میں پس پردہ زیادہ کردار ادا کررہے ہیں۔

کریم نے 2019 میں چین کے چھنگ ژو ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میکاٹرونک ٹیکنالوجی سے گریجویشن کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میرے والد نے میرے لئے چھنگ ژو میں تعلیم حاصل کرنے اور ٹاشکورگان میں کاروبار کرنے کا انتظام کیا۔ 29 سالہ نوجوان نے سیف اللہ کے منصوبے کی مخالفت نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ چھنگ ژو میں میں علم اور دوستی کا حصول اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کاروبار کرنا بہت مشکل ہے۔

سیف اللہ کے بیٹے کےے لئے ٹاشکورگان اجنبی نہیں ہے۔ ہنزہ سے درہ خنجراب کے راستے چین میں داخل ہوں، کاشغرایئرپورٹ جائیں اور پھر شنگھائی کے لیے پرواز کرجائیں ۔

یہ کریم کا اسکول جانے کا راستہ ہے۔ ایک کے بعد ایک دوروں سے انہوں نے چین کے سنکیانگ بارے دوستانہ تاثر قائم کیا اور اس چھوٹے سے سطح مرتفع سرحدی علاقے ٹاشکورگان سے بھی واقف ہوگئے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ بوڑھے ہورہے ہیں اور ان کا  کاروبار آخر کار ان کے بیٹے کو منتقل ہوجائے گا۔ سیف اللہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے امکانات بارے پرامید ہیں اور کریم کو اپنا تمام تجربہ منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ  صرف چینی بول سکتے ہیں لیکن کریم لکھ بھی سکتا ہے اور اس کے خیالات زیادہ جدید اور نئے ہیں۔

چین اور پاکستان کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے اور معاشی و تجارتی سرگرمیوں بارے میں سیف اللہ کا ایک ذاتی قول ہے ۔ وہ کہتے ہیں ہم پاکستانی اور چینی ہمسایہ ہیں اور ہمارے تعلقات ہزاروں برسوں پر محیط ہیں ۔ 

سیف اللہ کے والد اور ان کے ساتھیوں نے ایک بار شاہراہ ریشم پر واقع درہ قراقرم عبور کرکے ٹاشکورگان تک رسائی حاصل کی تھی، جس میں سے ہر ایک کو گھوڑے پر سوار ہونے اور پیدل چلنے میں تقریباً دو ہفتے لگے تھے ۔ان میں سے ہر ایک صرف 20 سے 30 کلو گرام سامان واپس لایا تھا۔

اب سیف اللہ کے آبائی شہر ہنزہ کے تاجر چین۔ پاکستان دوستی شاہراہ پر شٹل بس سے سفر کرتے ہیں جس میں ہر ایک سمت سفر میں صرف 6 گھنٹے لگتے ہیں۔

سرحدی تجارت کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر چین اور پاکستان بھی ایک ہی مقصد کے تحت کام کررہے ہیں۔ مقامی چینی حکومت تجارت میں بہتری کا منصوبہ تیار کررہی ہے جس کا مقصد درآمدی راستے بہتر بنانا، درآمدی کیٹگریز اور ترسیل کو بڑھانا ہے۔

وہ مزید چینی کاروباری اداروں کو اس سرزمین کی سمت راغب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تجارت کو مزید فروغ دیکر پاکستانی سامان کی کھپت میں مدد کرسکیں۔

سیف اللہ اور ان کے بیٹے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری سے آنے والا یہ ایک سنہری موقع ہے ۔

 
 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستانی کاروباری شخصیت اور اس کے بیٹے کی چی...

کاشغر (شِنہوا) چین ۔ پاکستان سرحدی کاؤنٹی  کے درمیان سنکیا نگ ویغور خود اختیار خطے کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں پاکستانی تاجر بیگ سیف اللہ کو سرحدی معائنہ ، کسٹمز اور غیر ملکی تجارت کا عملہ اچھی طرح پہچانتا ہے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ 1990 سے ٹاشکورگان اور اپنے آبائی شہر ہنزہ کے درمیان کاروبار کر رہے ہیں۔ برسوں سے چینی افراد کے ساتھ کام کرنے والے 65 سالہ سیف اللہ روانی سے چینی بھی بول سکتے ہیں۔

سیف اللہ کا عالمی کاروبار نقل وحمل سے شروع ہوا ۔ سب سے پہلے انہوں نے سنکیانگ کے کاشغر سے ریشم اسلام آباد بھیجی تھی۔

ایک خاص رقم جمع کرنے کے بعد انہوں نے ٹاشکورگان میں ایک دکان کھولی۔ وہ 300 کلومیٹر سے زیادہ دور کاشغر سے سامان خریدتے اور ان پاکستانی ہم وطنوں کو فروخت کرتے ہیں جو درہ خجراب کے راستے سامان خریدنے آتے ہیں۔

وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے یہ کام کررہے ہیں۔ سیف اللہ کی دکان سے بے شمار چینی ساختہ کمبل، چمڑے کی جیکٹس، روزمرہ اشیائے ضرورت ، اوونز  اور دیگر سامان پاکستانی تاجر درہ خنجراب سے ہنزہ اور پاکستان کے دیگر حصوں میں لاتے ہیں۔

سیف اللہ نے کئی برس کی سرحد پار تجارت سے مختلف کاروباری شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر رابطے قائم کرلئے ہیں اور خریداری کے متعدد راستے کھولے ہیں۔ سیف اللہ نے بتایا کہ کورلا، ہوتان، اکسو، ارمچی اور دیگر مقامات پر میرے چینی کاروباری شراکت دار ہیں۔

مجھے اپنے بنائے ہوئے بین الاقوامی کاروباری رابطوں پر بھروسہ ہے۔ میرا رواں سال ہورگوس کا دورہ کرنے کا ارادہ ہے جہاں معلومات کے مطابق سرحدی تجارت اچھی چل رہی ہے۔

ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز کے ڈائریکٹر دیاؤ گوفا نے بتایا کہ چین۔ پاکستان سرحدی تجارت رواں سال جون سے دوبارہ شروع ہوچکی ہے۔

اُس وقت سیف اللہ نے 30 ہزار یوآن مالیت کا پہلا کاروبار کیا ۔اس میں قالین، دستکاری اور دیگر سامان کا مجموعی وزن تقریباً 900 کلو گرام تھا۔ 

اس کے ساتھ ہی سیف اللہ نے ہنزہ کے متعدد پاکستانی تاجروں سے بھی رابطہ کرکے انہیں سرحدی تجارت میں حصہ لینے کی تر غیب دی۔

دیاؤ بنیادی طور پر ٹاشکورگان سرحدی تجارتی خدمات مرکز میں چین- پاکستان سرحدی تجارتی کے لئے کام کرتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ سیف اللہ نہ صرف ہم چینی افراد سے واقف ہے بلکہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ پاکستانی تاجروں کے حالات بھی جانتا ہے ۔ ان کے پاس رابطوں کا ایک بہت وسیع نیٹ ورک ہے اور وہ سرحدی تجارت میں اچھا کام کرنے میں ہمارے لئے ایک بہترین مددگار ہیں۔

یہ نوجوان چینی سرکاری ملازم سیف اللہ کے ساتھ صرف نصف سال سے رابطے میں ہے لیکن وہ سیف اللہ کی تعریفوں کے پل باندھتا ہے اور انہیں ایک مستند "ٹاشکورگان مقامی" سمجھتا ہے۔

سیف اللہ ہمشہ مذاق کرتے ہو ئے کہتا ہے کہ وہ "ٹاشکورگان کا مقامی" ہے اور انہوں نے یہاں ترقی ہوتے ہوئے دیکھی ہے۔ وہ نہ صرف ٹاشکورگان کے تقریباً ہرمقام کا نام جانتا ہے بلکہ اس کاؤنٹی کے لئے ایک گہرا احساس بھی رکھتا ہے ۔

انہوں نے مذاق کر تے ہو ئے کہا کہ ماضی میں ٹاشکورگان کے لوگ "ٹی ایچ ڈبلیو" یا "ٹاشکوگان ہارس ورک " سے سفر کرتے تھے لیکن اب لوگ امیرہورہے ہیں تو سڑکوں پر زیادہ سے زیادہ بی ایم ڈبلیو نظر آتی ہیں۔

انہوں نے اپنے ہاتھوں سے ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے کی شکل بناکر چین کی ترقی کی تیز رفتاری بیان کی۔

سیف اللہ نے بھی سرحد پار تجارت کے فوائد سمیٹے ہیں۔ ان کا کاروبار بڑھنے سے خاندان کی خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے خوشی میں اسلام آباد میں خریدے گئے 3 منزلہ مکان کی تصاویر شِںہوا کے نامہ نگار کو دکھائیں۔

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

اکیلے جدوجہد کی بجائے رواں سال سیف اللہ اپنے سب سے چھوٹے صاحبزادے کریم اللہ بیگ اور اپنے دو بھتیجوں کو ٹاشکورگان لے آئے ہیں جو سرحد پار کاروبار میں مدد کررہے ہیں ۔

اب وہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور رابطوں میں پس پردہ زیادہ کردار ادا کررہے ہیں۔

کریم نے 2019 میں چین کے چھنگ ژو ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میکاٹرونک ٹیکنالوجی سے گریجویشن کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میرے والد نے میرے لئے چھنگ ژو میں تعلیم حاصل کرنے اور ٹاشکورگان میں کاروبار کرنے کا انتظام کیا۔ 29 سالہ نوجوان نے سیف اللہ کے منصوبے کی مخالفت نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ چھنگ ژو میں میں علم اور دوستی کا حصول اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کاروبار کرنا بہت مشکل ہے۔

سیف اللہ کے بیٹے کےے لئے ٹاشکورگان اجنبی نہیں ہے۔ ہنزہ سے درہ خنجراب کے راستے چین میں داخل ہوں، کاشغرایئرپورٹ جائیں اور پھر شنگھائی کے لیے پرواز کرجائیں ۔

یہ کریم کا اسکول جانے کا راستہ ہے۔ ایک کے بعد ایک دوروں سے انہوں نے چین کے سنکیانگ بارے دوستانہ تاثر قائم کیا اور اس چھوٹے سے سطح مرتفع سرحدی علاقے ٹاشکورگان سے بھی واقف ہوگئے۔

سیف اللہ نے بتایا کہ وہ بوڑھے ہورہے ہیں اور ان کا  کاروبار آخر کار ان کے بیٹے کو منتقل ہوجائے گا۔ سیف اللہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے امکانات بارے پرامید ہیں اور کریم کو اپنا تمام تجربہ منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ  صرف چینی بول سکتے ہیں لیکن کریم لکھ بھی سکتا ہے اور اس کے خیالات زیادہ جدید اور نئے ہیں۔

چین اور پاکستان کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے اور معاشی و تجارتی سرگرمیوں بارے میں سیف اللہ کا ایک ذاتی قول ہے ۔ وہ کہتے ہیں ہم پاکستانی اور چینی ہمسایہ ہیں اور ہمارے تعلقات ہزاروں برسوں پر محیط ہیں ۔ 

سیف اللہ کے والد اور ان کے ساتھیوں نے ایک بار شاہراہ ریشم پر واقع درہ قراقرم عبور کرکے ٹاشکورگان تک رسائی حاصل کی تھی، جس میں سے ہر ایک کو گھوڑے پر سوار ہونے اور پیدل چلنے میں تقریباً دو ہفتے لگے تھے ۔ان میں سے ہر ایک صرف 20 سے 30 کلو گرام سامان واپس لایا تھا۔

اب سیف اللہ کے آبائی شہر ہنزہ کے تاجر چین۔ پاکستان دوستی شاہراہ پر شٹل بس سے سفر کرتے ہیں جس میں ہر ایک سمت سفر میں صرف 6 گھنٹے لگتے ہیں۔

سرحدی تجارت کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر چین اور پاکستان بھی ایک ہی مقصد کے تحت کام کررہے ہیں۔ مقامی چینی حکومت تجارت میں بہتری کا منصوبہ تیار کررہی ہے جس کا مقصد درآمدی راستے بہتر بنانا، درآمدی کیٹگریز اور ترسیل کو بڑھانا ہے۔

وہ مزید چینی کاروباری اداروں کو اس سرزمین کی سمت راغب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تجارت کو مزید فروغ دیکر پاکستانی سامان کی کھپت میں مدد کرسکیں۔

سیف اللہ اور ان کے بیٹے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری سے آنے والا یہ ایک سنہری موقع ہے ۔

 
 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت زون میں پاکستانی بوتیک نمائشی علاقے کو دیکھا جاسکتا ہے۔  (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت زون میں پاکستانی بوتیک نمائشی علاقے کو دیکھا جاسکتا ہے۔  (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی میں چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت زون میں پاکستانی بوتیک نمائشی علاقے کو دیکھا جاسکتا ہے۔  (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ چین ۔ پاکستان سرحدی تجارت

چین ، سنکیانگ کی ٹاشکورگان تاجک خوداختیار کاؤنٹی کی ایک سڑک پر پاکستانی کاروباری شخصیت بیگ سیف اللہ (بائیں) اور ان کے بیٹے کا گروپ فوٹو۔ (شِنہوا)

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گھانا۔ مشرقی خطہ ۔ چینی طبی ٹیم ۔ مفت طبی خد...

گھانا ، مشرقی خطے کے اکوس علاقے میں ایک چینی ڈاکٹر ایک مقامی مریض کا معائنہ کر رہا ہے۔ (شِنہوا)

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گھانا۔ مشرقی خطہ ۔ چینی طبی ٹیم ۔ مفت طبی خد...

گھانا ، مشرقی خطے کے اکوس علاقے میں ایک چینی ڈاکٹر ایک مقامی مریض کا معائنہ کر رہا ہے۔ (شِنہوا)

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ جیاشنگ ایشیائی کھیل ۔ مشعل ریلی

چین ، مشرقی صو بہ ژے جیانگ کے شہر جیاشنگ میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی مشعل ریلی میں رقاصائیں فن کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ (شِنہوا)

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ جیاشنگ ایشیائی کھیل ۔ مشعل ریلی

چین ، مشرقی صو بہ ژے جیانگ کے شہر جیاشنگ میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی مشعل ریلی میں رقاصائیں فن کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ (شِنہوا)

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، ای کامرس لاجسٹک انڈیکس میں اضافہ

بیجنگ (شِنہوا) چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اگست میں چین کا ای کامرس لاجسٹک انڈیکس 111.1 پوائنٹس پر رہا جو ایک ماہ قبل کے مقابلے میں 0.2 پوائنٹس زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق  خاص طور پر اطمینان کی شرح کا ذیلی انڈیکس اگست میں 101.3 پوائنٹس رہا جو جولائی کے مقابلے میں 0.1 پوائنٹس زیادہ ہے جو لگاتار تین ماہ تک اوپر کا رجحان برقرار ر کھے ہوئے ہے۔

ادارے نے کہا ہے کہ اگست میں لاجسٹکس کے حجم پر نظر رکھنے والا ذیلی انڈیکس 121.4 پوائنٹس رہا جو جولائی کے مقابلے میں 0.4 پوائنٹس کی معمولی کمی ہے۔

ای کامرس لاجسٹکس انڈیکس چین کے ایک بڑے آن لائن خوردہ فروش JD.COM کے اعداد و شمار کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے۔

 بیس لائن انڈیکس 100 پوائنٹس پر قائم کیا گیا تھا۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، ایشیائی کھیلوں میں شرکت کے لئے پہلا دست...

ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے ہانگ کانگ کے دستہ کے 3 ارکان  ہانگ  ژو شیاؤشان بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گئے ہیں۔

وہ چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں ہونے والے 19 ویں ایشیائی کھیلوں میں شرکت کے لئے آنے والا پہلا دستہ ہے۔

یہاں پہنچنے کے بعد تینوں ارکان ایشیائی کھیلوں کے چینل پر پہنچے اور سرحدی جانچ پڑتال، کسٹم معائنہ ، ایکریڈیٹیشن فعال کرنے اور سامان کے حصول کے بعد ایشیائی گیمز ویلج جانے والی شٹل بس میں سوار ہوئے۔

ایشیائی کھیلوں کے آمدو روانگی نظام کے مطابق ہفتے کو متحدہ عرب امارات، جنوبی کوریا اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک اور خطوں سے 40 سے زائد اہلکار ہانگ ژو، ننگ بو اور شنگھائی پہنچے ہیں۔

منتظمین نے تصدیق کی ہے کہ آمد اور روانگی کا سرکاری دورانیہ 11 اکتوبر تک ہے۔

ہانگ ژو ایگزٹ اینڈ انٹری انسپکشن اسٹیشن کے نائب سربراہ وانگ جنگ بتایا کہ کھیلوں سے متعلق 20 ہزار سے 30 ہزار افراد ہانگ ژو میں یکجا ہوں گے  جبکہ  21 سے 23 ستمبر کے درمیان ان کی آمد عروج پر ہوگی۔

19 ویں ایشیائی کھیل 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک ہانگ ژو میں منعقد ہوں گے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، ایشیائی کھیلوں میں شرکت کے لئے پہلا دست...

ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے ہانگ کانگ کے دستہ کے 3 ارکان  ہانگ  ژو شیاؤشان بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گئے ہیں۔

وہ چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں ہونے والے 19 ویں ایشیائی کھیلوں میں شرکت کے لئے آنے والا پہلا دستہ ہے۔

یہاں پہنچنے کے بعد تینوں ارکان ایشیائی کھیلوں کے چینل پر پہنچے اور سرحدی جانچ پڑتال، کسٹم معائنہ ، ایکریڈیٹیشن فعال کرنے اور سامان کے حصول کے بعد ایشیائی گیمز ویلج جانے والی شٹل بس میں سوار ہوئے۔

ایشیائی کھیلوں کے آمدو روانگی نظام کے مطابق ہفتے کو متحدہ عرب امارات، جنوبی کوریا اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک اور خطوں سے 40 سے زائد اہلکار ہانگ ژو، ننگ بو اور شنگھائی پہنچے ہیں۔

منتظمین نے تصدیق کی ہے کہ آمد اور روانگی کا سرکاری دورانیہ 11 اکتوبر تک ہے۔

ہانگ ژو ایگزٹ اینڈ انٹری انسپکشن اسٹیشن کے نائب سربراہ وانگ جنگ بتایا کہ کھیلوں سے متعلق 20 ہزار سے 30 ہزار افراد ہانگ ژو میں یکجا ہوں گے  جبکہ  21 سے 23 ستمبر کے درمیان ان کی آمد عروج پر ہوگی۔

19 ویں ایشیائی کھیل 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک ہانگ ژو میں منعقد ہوں گے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کے مرکزی میڈیا مرکز...

ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کے آغاز سے تقریباً دوہفتے قبل مرکزی میڈیا مرکز کی آزمائش شروع کردی گئی ہے۔

یہ آزمائش 9 سے 17 ستمبر تک جاری رہے گی جس کے دوران ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کے لیے جانے والے میڈیا ارکان ہانگ ژو مشرقی ریلوے اسٹیشن، ہانگ ژو شیاؤشان بین الاقوامی ہوائی اڈے، ایم ایم سی اور ایشیائی کھیل و یلج میں اپنے میڈیا ایکریڈیٹیشنز کو فعال کرسکتے ہیں۔

مرکزی میڈیا مرکز میں مرکزی پریس مرکز اور بین الاقوامی نشریاتی مرکز شامل ہیں۔ یہ ہانگ ژو اولمپک اسپورٹس سینٹر کے مرکزی اسٹیڈیم کے قریب واقع ہیں جہاں کھیلوں کی افتتاحی تقریب منعقد ہوگی۔

مرکزی میڈیا مرکز 10 ہزار سے زائد منظور شدہ صحافیوں ، فوٹوگرافروں اور نشریاتی اہلکاروں کو خدمات مہیا کرسکتا ہے جس میں آمد اور روانگی ، نقل و حمل کی سہولت ، ترجمہ اور تشریح ، کھانے پینے  کا سامان اور مواد کو کرایہ پر حاصل کرنا شامل ہے۔ یہ کھیلوں کا ایک اہم غیر مسابقتی سہولت مرکز ہے۔

مرکزی میڈیا مرکز کے سربراہ ہوانگ ہائی فینگ نے بتایا کہ مرکزی میڈیا مرکز پر  23 مارچ کو کام شروع ہوا تھا جو کہ 15 جولائی کو مکمل ہوا ۔ مرکزی میڈیا مرکز ٹیم نے 15 اگست سے مختلف مشقیں کیں جو آزمائش پر پوری اتریں۔

مرکزی میڈیا مرکز کے انتظامی سربراہ شو چھنگ کے مطابق آزمائش مرکزی میڈیا مرکز کی کھیلوں کے بارے مکمل فعالیت کا آغاز ہے۔

منتظم کمیٹی کے مطابق مرکزی میڈیا مرکز 18 ستمبر سے باضابطہ کام شروع کردے گا۔

19 ویں ایشیائی کھیل 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک منعقد ہوں گے جس میں 40 کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔

یہ چین میں منعقد ہونے والے تیسرے ایشیائی کھیل ہیں ۔اس سے قبل ان کا انعقاد بیجنگ میں 1990 اور گوانگ ژو میں 2010 میں ہوچکا ہے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کے مرکزی میڈیا مرکز...

ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کے آغاز سے تقریباً دوہفتے قبل مرکزی میڈیا مرکز کی آزمائش شروع کردی گئی ہے۔

یہ آزمائش 9 سے 17 ستمبر تک جاری رہے گی جس کے دوران ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کے لیے جانے والے میڈیا ارکان ہانگ ژو مشرقی ریلوے اسٹیشن، ہانگ ژو شیاؤشان بین الاقوامی ہوائی اڈے، ایم ایم سی اور ایشیائی کھیل و یلج میں اپنے میڈیا ایکریڈیٹیشنز کو فعال کرسکتے ہیں۔

مرکزی میڈیا مرکز میں مرکزی پریس مرکز اور بین الاقوامی نشریاتی مرکز شامل ہیں۔ یہ ہانگ ژو اولمپک اسپورٹس سینٹر کے مرکزی اسٹیڈیم کے قریب واقع ہیں جہاں کھیلوں کی افتتاحی تقریب منعقد ہوگی۔

مرکزی میڈیا مرکز 10 ہزار سے زائد منظور شدہ صحافیوں ، فوٹوگرافروں اور نشریاتی اہلکاروں کو خدمات مہیا کرسکتا ہے جس میں آمد اور روانگی ، نقل و حمل کی سہولت ، ترجمہ اور تشریح ، کھانے پینے  کا سامان اور مواد کو کرایہ پر حاصل کرنا شامل ہے۔ یہ کھیلوں کا ایک اہم غیر مسابقتی سہولت مرکز ہے۔

مرکزی میڈیا مرکز کے سربراہ ہوانگ ہائی فینگ نے بتایا کہ مرکزی میڈیا مرکز پر  23 مارچ کو کام شروع ہوا تھا جو کہ 15 جولائی کو مکمل ہوا ۔ مرکزی میڈیا مرکز ٹیم نے 15 اگست سے مختلف مشقیں کیں جو آزمائش پر پوری اتریں۔

مرکزی میڈیا مرکز کے انتظامی سربراہ شو چھنگ کے مطابق آزمائش مرکزی میڈیا مرکز کی کھیلوں کے بارے مکمل فعالیت کا آغاز ہے۔

منتظم کمیٹی کے مطابق مرکزی میڈیا مرکز 18 ستمبر سے باضابطہ کام شروع کردے گا۔

19 ویں ایشیائی کھیل 23 ستمبر سے 8 اکتوبر تک منعقد ہوں گے جس میں 40 کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔

یہ چین میں منعقد ہونے والے تیسرے ایشیائی کھیل ہیں ۔اس سے قبل ان کا انعقاد بیجنگ میں 1990 اور گوانگ ژو میں 2010 میں ہوچکا ہے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان، ٹوکیو میں چائنہ میلہ 2023 کا آ غاز

ٹوکیو (شِنہوا) جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے یویوگی پارک میں چائنہ میلہ 2023 شروع ہوگیا ہے ۔ یہ میلہ چین۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ اور چین ۔ جاپان عوامی تبادلوں کے فروغ کے لئے منعقدہ کیا جارہا ہے۔

یہ دو روزہ تقریب جاپان میں چینی سفارت خانے اور ایگزیکٹو کمیٹی برائے چائنہ میلہ 2023 کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے۔ میلے کے مقام پر 80 سے زائد بوتھ ہیں جن میں چائنہ ثقافتی مرکز، ٹوکیو میں چائنہ قومی سیاحتی دفتر اور جاپان میں چائنہ انٹرپرائزز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔

میلے کا مقصد ثقافتی نمائش کے ساتھ ذائقہ دار پکوانوں اور سیاحت کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام میں دوستانہ تبادلوں کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔

جاپان کے سابق وزیراعظم یاسو فوکودا، جاپان میں چینی سفیر وو جیانگ ہاؤ، جاپان کی حکمران اتحادی جماعت کومیتو کے رہنما یاماگوچی ناتسو اور دیگر مہمانوں نے تقریب کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے تقاریر کیں۔

چائنہ میلہ 2023 کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اعلیٰ مشیر فوکودا نے بتایا کہ چائنہ میلے کا پھیلاؤ بڑھنے کے ساتھ لوگوں میں اس کی مقبولیت میں اضا فہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی  کہ اس میلے سے ہرکسی کو چینی ثقافت کا مکمل تجربہ کرنے کا موقع ملے گا اور وہ جاپان اور چین کے درمیان دوستی کو فروغ دے سکے گا۔

جاپان میں چینی سفیر وو نے بتایا کہ چائنہ میلہ ، جاپان میں چینی سفارت خانے، جاپان۔ چین دوستی گروپوں اور سمندرپار چینی باشندوں کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ایک اہم تقریب ہے ۔اسے گزشتہ برسوں کے دوران دونوں ممالک میں زندگی کے تمام شعبوں سے وسیع توجہ اور مضبوط تعاون حاصل رہا اور اس نے چین ۔ جاپان عوامی تبادلوں کے فروغ میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

وو نے رواں چین ۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ کا تذکرہ بھی کیا ۔

انہوں نے کہا کہ 45 برس قبل معاہدے نے یہ اصول طے کردیا تھا کہ چین اور جاپان کو پائیدار پرامن اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا ، دوطرفہ تبادلوں میں لازوال اور پائیدار اصول اور سمت کا تعین کرنا چاہئے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان، ٹوکیو میں چائنہ میلہ 2023 کا آ غاز

ٹوکیو (شِنہوا) جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے یویوگی پارک میں چائنہ میلہ 2023 شروع ہوگیا ہے ۔ یہ میلہ چین۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ اور چین ۔ جاپان عوامی تبادلوں کے فروغ کے لئے منعقدہ کیا جارہا ہے۔

یہ دو روزہ تقریب جاپان میں چینی سفارت خانے اور ایگزیکٹو کمیٹی برائے چائنہ میلہ 2023 کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے۔ میلے کے مقام پر 80 سے زائد بوتھ ہیں جن میں چائنہ ثقافتی مرکز، ٹوکیو میں چائنہ قومی سیاحتی دفتر اور جاپان میں چائنہ انٹرپرائزز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔

میلے کا مقصد ثقافتی نمائش کے ساتھ ذائقہ دار پکوانوں اور سیاحت کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام میں دوستانہ تبادلوں کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔

جاپان کے سابق وزیراعظم یاسو فوکودا، جاپان میں چینی سفیر وو جیانگ ہاؤ، جاپان کی حکمران اتحادی جماعت کومیتو کے رہنما یاماگوچی ناتسو اور دیگر مہمانوں نے تقریب کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے تقاریر کیں۔

چائنہ میلہ 2023 کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اعلیٰ مشیر فوکودا نے بتایا کہ چائنہ میلے کا پھیلاؤ بڑھنے کے ساتھ لوگوں میں اس کی مقبولیت میں اضا فہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی  کہ اس میلے سے ہرکسی کو چینی ثقافت کا مکمل تجربہ کرنے کا موقع ملے گا اور وہ جاپان اور چین کے درمیان دوستی کو فروغ دے سکے گا۔

جاپان میں چینی سفیر وو نے بتایا کہ چائنہ میلہ ، جاپان میں چینی سفارت خانے، جاپان۔ چین دوستی گروپوں اور سمندرپار چینی باشندوں کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ایک اہم تقریب ہے ۔اسے گزشتہ برسوں کے دوران دونوں ممالک میں زندگی کے تمام شعبوں سے وسیع توجہ اور مضبوط تعاون حاصل رہا اور اس نے چین ۔ جاپان عوامی تبادلوں کے فروغ میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

وو نے رواں چین ۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ کا تذکرہ بھی کیا ۔

انہوں نے کہا کہ 45 برس قبل معاہدے نے یہ اصول طے کردیا تھا کہ چین اور جاپان کو پائیدار پرامن اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا ، دوطرفہ تبادلوں میں لازوال اور پائیدار اصول اور سمت کا تعین کرنا چاہئے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

مراکش زلزلے سے ہلاک ہو نے والوں کی تعداد ای...

رباط (شِنہوا) مراکش میں شدید زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 37 ہوگئی ہے ۔

مراکش کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ جمعہ کی شب آ نے والے  زلزلے سے کم از کم 1 ہزار 204 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

 

مراکش، جنوبی شہر مراکیش میں ایک شخص اپنے گھر کے سامنے افسردہ بیٹھا ہے۔ (شِنہوا)

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق مراکش میں زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی شب 11 بجکر 11 منٹ ( پا کستانی وقت کے مطا بق ہفتے کے روز قبل از سحر 3 بجکر 11 منٹ) پر محسوس کئے گئے جن کی گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی۔

زلزلے کا مرکز مراکیش سے 70 کلومیٹر جنوب مغرب میں صوبہ الحوز کے قصبے اغیل کے قریب تھا۔

مراکش کے مختلف شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن میں رباط اور کاسابلانکا بھی شامل ہیں ۔ مقامی میڈیا کے مطابق ترودانت اور مراکیش شہروں میں کئی مکانات منہدم ہوگئے۔

مراکیش میں مقیم ایک چینی شہری ژانگ کائی نے بتایا کہ زلزلے سے پرانے شہر مراکش میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور متعدد رہائشیوں نے ممکنہ آفٹر شاکس کے خوف سے کھلی جگہ پر رات بسر کی۔

مراکش، جنوبی شہر مراکیش میں 6.8 شدت کے زلزلے کے بعد ایک تباہ شدہ گاڑی دیکھی جاسکتی ہے۔ (شِنہوا)

شِںہوا کے نامہ نگاروں کے مطابق جنوب مشرق میں تقریباً 190 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اورزازاتے میں زلزلے کے بعد رہائشیوں نے کھلی جگہ پر پناہ لی تھی۔

اورزازات کے ایک رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سے قبل بھی زلزلے آچکے ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اس سے زیادہ طاقتور نہیں تھا۔

اورزازات سے مرکز کی سمت جانے والے راستے پر پہاڑوں اور عمارتوں کا ملبہ سڑک کے کنارے بکھرا ہوا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لئے امدادی کارکنوں کو بھیجا گیا۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

انڈونیشیا میں چھتری میلے کا انعقاد

سوراکارتا، انڈونیشیا (شِنہوا) انڈونیشیا کے وسطی جاوا کے شہر سوراکارتا میں منعقدہ انڈونیشیا چھتری میلہ 2023  کے دوران اندرون و بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں نے مختلف رنگا رنگ اور خوبصورت چھتریوں کو سراہا۔

چھتری کاریگروں نے روایتی پیداواری طریقہ کار جدید ڈیزائنز کے ساتھ ملانے کے لئے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا اظہار کیا ہے جس سے سیاحوں کو دلکش نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔

میلہ 8 سے 10 ستمبر تک منعقدہ ہوا جس میں عوام کو ملک کی اچھی طرح سے محفوظ روایتی چھتریوں بارے مزید جاننے کا موقع ملا۔

 

انڈونیشیا، وسطی جاوا کے شہر سوراکارتا میں منعقدہ انڈونیشیا چھتری میلہ 2023 کے دوران ایک خاتون مختلف قسم کی چھتریوں کے قریب سے گزررہی ہے۔(شِںہوا)

انڈونیشیا، وسطی جاوا کے شہر سوراکارتا میں لوگ منعقدہ انڈونیشیا چھتری میلہ 2023  دیکھ رہے ہیں۔ (شِںہوا)

انڈونیشیا، وسطی جاوا کے شہر سوراکارتا میں منعقدہ انڈونیشیا چھتری میلے 2023 میں ایک خاتون کا چھتریوں کے ساتھ تصاویر کے لئے انداز ۔(شِںہوا)

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، ژے جیانگ میں الیکٹرک گاڑیوں کے 10 لاکھ...

ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ میں الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کے لئے 10 لاکھ سے زائد چارجنگ پوائنٹس بنائے گئے ہیں جو نہ صرف شہروں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی تیزی سے مقبول ہورہے ہیں۔

اسٹیٹ گرڈ کے ژے جیانگ ذیلی ادارے کے مطابق اگست کے اختتام تک ژے جیانگ میں 1 لاکھ 19 ہزار 500 سرکاری اور 9 لاکھ 29 ہزار 200 نجی چارجنگ پوائنٹس تھے۔  ان چارجنگ پوائنٹس سے رواں سال جنوری سے اگست تک 3.4 ارب کلو واٹ آور سے زائد بجلی فراہم کی گئی جو گزشتہ برس سے 70 فیصد زائد ہے۔

ژے جیانگ کے دیہی علاقوں میں اب پہلے سے کہیں زیادہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس ہیں ۔ اگست کے اختتام تک 792 دیہات اور قصبوں میں مجموعی طور پر2 لاکھ 69 ہزار 100 نجی چارجنگ پوائنٹس قائم کئے جاچکے تھے ۔ دیہی علاقوں میں تقریباً 84 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان کے پاس نجی چارجنگ پوائنٹس موجود ہیں۔

ژے جیانگ نے 2025 تک 23 لاکھ سے زائد الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے جن  میں سے  کم از کم 9 لاکھ دیہی علاقوں میں ہوں گے۔

 اس کا مقصد 40 لاکھ سے زائد نئی توانائی گاڑیوں کی چارجنگ ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، گودام ذخیرہ کرنے کے شعبے میں مسلسل سات...

بیجنگ (شِنہوا) چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ اینڈ سی ایم ایس ٹی ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کئے گئے ایک سروے کے مطابق اگست میں چین کا گودام ذخیرہ کرنے کا شعبہ مسلسل ساتویں ماہ توسیعی زون میں رہا ہے۔

سروے کے مطابق اس شعبے کی ترقی پر نظر رکھنے والا انڈیکس گزشتہ ماہ 52 فیصد تھا جو جولائی کے مقابلے میں 0.2 فیصد پوائنٹس کم ہے۔

50 فیصد سے اوپر کی ریڈنگ توسیع کی نشاندہی کرتی ہے جبکہ اس سے کم ریڈنگ سکڑاؤ کی عکاسی ہے۔

سی ایم ایس ٹی ڈیویلپمنٹ کے نائب صدر وانگ یونگ نے کہا کہ انڈیکس مسلسل سات ماہ سے توسیعی زون میں رہا ہے  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گودام اسٹوریج شعبےنے اچھی ترقی کی رفتار برقرار رکھی ہے۔

وانگ نے مزید کہا کہ کھپت کی حامی پالیسیزکے زیادہ اثرات دکھانے کے ساتھ  مارکیٹ کی طلب میں بہتری جاری رہنے کی توقع ہے  اور گودام کی صنعت کا ستمبر  کے دوران مستحکم اور مثبت ترقی برقرار رکھنے کا امکان ہے۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، جنوری سے اگست کے دوران اہم اجناس کی در...

بیجنگ(شِنہوا)چین کی جانب سے کوئلے، خام تیل اور قدرتی گیس سمیت اہم اجناس کی درآمدات میں رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران نمایاں اضافہ ہواہے۔

جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے مطابق جنوری سے اگست کے دوران ملک نے30 کروڑ 60 لاکھ ٹن کوئلہ درآمد کیا جو گزشتہ سال کی نسبت 82 فیصد زائد ہے۔

 خام تیل اور  صاف شدہ تیل کی درآمدات بالترتیب 14.7 فیصد اور 100.1 فیصد اضافے کے ساتھ 37 کروڑ 90 لاکھ ٹن اور 3 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار ٹن رہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق قدرتی گیس کی ملکی درآمدات گزشتہ سال کی نسبت  9.4 فیصد بڑھ کر پہلے 8 ماہ کے دوران 7 کروڑ 77 لاکھ ٹن تک پہنچ گئیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ان اجناس کی فی ٹن قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

 

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین نے نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر دیا

تائی یوآن (شِنہوا) چین نے شمالی صوبہ شنشی میں تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں بھیج دیا۔

سیٹلائٹ یاؤگان-40 کو لیکر ترمیم شدہ لانگ مارچ-6 کیریئر راکٹ اتوار کے روز دوپہر 12 بجکر 30 منٹ (بیجنگ وقت) پر خلا میں روانہ ہوا۔

سیٹلائٹ طے شدہ مدار میں کامیابی سے داخل ہوگیا۔ یہ برقی مقناطیسی ماحول کا پتہ لگانے اور متعلقہ تکنیکی جانچ میں استعمال کیا جائے گا۔

یہ لانگ لانگ مارچ راکٹ سیریز کا 487 واں مشن تھا۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

روس ۔ چین فورم روسٹکی کے ذریعے عملی تعاون کا...

ماسکو (شِنہوا) روس۔ چین  فورم روسٹکی کا پہلا ایڈیشن روس کے دارالحکومت کازان میں ختم ہو گیا جس میں شرکا نے چین اور روس کے درمیان عملی تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دو روزہ فورم کے دوران شرکانے انجینئرنگ، نقل و حمل، سیاحت، ثقافت اور صحت کی دیکھ بھال جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے مکالموں میں حصہ لیا۔

 انہوں نے میٹل ورکنگ، ویلڈنگ اور آٹوموٹو انڈسٹری سے متعلق نمائشوں کا بھی دورہ کیا۔

20 سے زائد ممالک کے 5 ہزار سے زائد نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی اور فورم میں مختلف ثقافتی تبادلوں اور نمائش کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

روس کے وزیر برائے اقتصادی ترقی میکسم ریشیتنیکوف نے مکمل اجلاس میں کہا کہ حالیہ برسوں میں روس اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔

ریشیتنیکوف نے کہا کہ متعدد  روسی کاروباری ادارے خود کو چین سے سپلائرز کی طرف موڑ رہے ہیں، انہیں اپنی پیداواری چینزمیں ضم کر رہے ہیں  اور خود کو چینی کمپنیزکی پیداواری چینز میں ضم کر رہے ہیں  جس سے مزید تجارتی ترقی کے لئے بہت زیادہ امکانات پیدا ہو ئے ہیں۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

روس ۔ چین فورم روسٹکی کے ذریعے عملی تعاون کا...

ماسکو (شِنہوا) روس۔ چین  فورم روسٹکی کا پہلا ایڈیشن روس کے دارالحکومت کازان میں ختم ہو گیا جس میں شرکا نے چین اور روس کے درمیان عملی تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دو روزہ فورم کے دوران شرکانے انجینئرنگ، نقل و حمل، سیاحت، ثقافت اور صحت کی دیکھ بھال جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے مکالموں میں حصہ لیا۔

 انہوں نے میٹل ورکنگ، ویلڈنگ اور آٹوموٹو انڈسٹری سے متعلق نمائشوں کا بھی دورہ کیا۔

20 سے زائد ممالک کے 5 ہزار سے زائد نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی اور فورم میں مختلف ثقافتی تبادلوں اور نمائش کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

روس کے وزیر برائے اقتصادی ترقی میکسم ریشیتنیکوف نے مکمل اجلاس میں کہا کہ حالیہ برسوں میں روس اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔

ریشیتنیکوف نے کہا کہ متعدد  روسی کاروباری ادارے خود کو چین سے سپلائرز کی طرف موڑ رہے ہیں، انہیں اپنی پیداواری چینزمیں ضم کر رہے ہیں  اور خود کو چینی کمپنیزکی پیداواری چینز میں ضم کر رہے ہیں  جس سے مزید تجارتی ترقی کے لئے بہت زیادہ امکانات پیدا ہو ئے ہیں۔

 
۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ جیاشنگ ایشیائی کھیل ۔ مشعل ریلی

چین ، مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر جیاشنگ میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی مشعل ریلی کے دوران مشعل بردار یوآن جنگ (دائیں) اور ژو ہوجیانگ کا تصاویر کے لئے انداز۔ (شِنہوا) 

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ جیاشنگ ایشیائی کھیل ۔ مشعل ریلی

چین ، مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر جیاشنگ میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی مشعل ریلی کے دوران مشعل بردار یوآن جنگ (دائیں) اور ژو ہوجیانگ کا تصاویر کے لئے انداز۔ (شِنہوا) 

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ ۔ اوہائیو۔ کلیولینڈ۔ چین ۔ جیانگ نان

امریکہ ، نیویارک میں چینی قونصل جنرل ہوانگ پھنگ (درمیان) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ کے کلیولینڈ میوزیم آف آرٹ میں چین کے دریائے یانگسی طاس کے خزانوں پر مشتمل ایک نمائش دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

۱۰ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں