i بین اقوامی

عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف شواہد پیش کر دیے گئے،اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیوز بھی نسل کشی کا ثبوت بن گئیںتازترین

۱۲ جنوری، ۲۰۲۴

جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کی ثبوت پیش کردیے،عالمی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے دائرمقدمے کی سماعت گزشتہ روز ہوئی جس کے پہلے روز جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف ثبوت پیش کیے اور عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا حکم دے،سماعت کے دوسرے روز بھی اسرائیل کی جانب سے دلائل پیش کیے جائیں گے،پہلے روز کی سماعت میں جنوبی افریقہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے،جنوبی افریقہ نے کہا کہ نسل کشی کا ایک ثبوت یہ ہے کہ بڑی تعداد میں فلسطینی مارے گئے ہیں اور دوسرا ثبوت یہ ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے اس حوالے سے بیانات دیے گئے،جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی تقریروں کو عدالت کے سامنے رکھا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیو بھی پیش کیں جن میں وہ نعرے لگا رہے ہیں کہ غزہ میں کوئی غیر جانبدار سویلین نہیں،جنوبی افریقہ نے مارے گئے فلسطینیوں کی اجتماعی قبروں کی تصاویر بھی عدالت کے سامنے پیش کیں اس کے علاوہ تباہ شدہ فلسطینی علاقوں پر نصب اسرائیلی پرچم کی تصاویر بھی عدالت کے سامنے بطور ثبوت رکھیں،جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا حکم اسرائیل کی اعلی ترین قیادت نے دیا تھا۔جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرنے والی وکیل عدیلہ حسن نے عدالت میں کہا کہ کسی علاقے میں نسل کشی ہوئی یا نہیں اس کا تعین عام طور پر آسان نہیں ہوتا لیکن اس معاملے میں عدالت کے سامنے شواہد موجود ہیں، پچھلے 13ہفتے کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک غیر مبہم پیٹرن موجود ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ نسل کشی کو جائز قرار دینے کی کوشش کی جا رہی تھی۔اسرائیل نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی