i بین اقوامی

امریکا کی اپنے مال بردار جہاز کو حوثیوں کی جانب سے نشانہ بنانے کی تصدیقتازترین

۱۶ جنوری، ۲۰۲۴

امریکا نے یمن کے ساحل کے قریب اپنے مال بردار جہاز کو حوثی باغیوں کی جانب سے بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی تصدیق کردی، امریکا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے یمن کے ساحل کے قریب ایک امریکی مال بردار جہاز کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے،امریکا کی فوجی کمان سینٹ کام کے مطابق جبرالٹر ایگل نامی بحری جہاز پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور جزائر مارشل کے جھنڈے والا یہ جہاز خلیج عدن میں اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے،اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جاری حملوں کے جواب میں حوثی باغی نومبر سے امریکی یا اسرائیلی بحری جہازوں پر حملے کر رہے ہیں،شپنگ کمپنی ایگل بلک شپنگ کے مطابق جہاز خلیج عدن میں تقریبا 160کلومیٹر کے فاصلے پر تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا اور حملے کے نتیجے میں کارگو ہولڈ کو محدود نقصان پہنچا لیکن وہ مستحکم ہے اور علاقے سے باہر جا رہا ہے،شپنگ کمپنی کے بیان سے چند گھنٹے قبل سینٹ کام نے کہا تھا کہ بحیرہ احمر میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی سمت فائر کیے گئے ایک اور میزائل کو امریکی لڑاکا طیارے نے مار گرایا تھا،برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے کا کہنا ہے کہ جبرالٹر ایگل کا اسرائیل سے وابستہ نہ ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا لیکن ایک سینیئر حوثی رہنما نصرالدین عامر نے کہا کہ ہماری جانب سے امریکی جہازوں کو بھی ہدف سمجھا جاتا ہے اور ہمارے لئے جہازوں کا امریکی ہونا کافی ہے کہ ہم انہیں نشانہ بنائیں،بحیرہ احمر میں مال بردار بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں نے دنیا کی بہت سی بڑی شپنگ کمپنیوں کو راستہ بدلنے پر مجبور کر دیا ہے اور اس سے عالمی تجارت میں بڑی رکاوٹ بھی پیدا ہوئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی