i بین اقوامی

عالمی برادری کو جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے بجائے دنیا بھر میں فلسطینیوں کی "رضاکارانہ آباد کاری" کو فروغ دینا چاہیے، اسرائیلی وزیرتازترین

۲۰ نومبر، ۲۰۲۳

 اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے فنڈز فراہمکرنے کے بجائے دنیا بھر میں فلسطینیوں کی "رضاکارانہ آباد کاری" کو فروغ دینا چاہیے،فلسطینیوں کو منتشر کرنے کی کوئی بھی تجویز عرب دنیا میں انتہائی متنازعہ ہے کیونکہ 75سال قبل اسرائیل کی تخلیق کی وجہ سے ہونے والی جنگ نے 760,000فلسطینیوں کو اخراج یا جبری نقلِ مکانی پر مجبور کر دیا تھا۔ اس واقعے کو نکبہ یا "آفت" کہا جاتا ہے،غزہ کی وزارتِ  ہاؤسنگ نے کہا ہے کہ غزہ میں مقیم حماس کے عسکریت پسندوں اور اسرائیلی افواج کے درمیان ہفتوں سے جاری لڑائی میں 40فیصد سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہو چکے ہیں،اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر گیلا گملیل نے کہا کہ جنگ کے بعد ایک "آپشن" یہ ہوگا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پٹی سے باہر غزہ کے فلسطینیوں کی رضاکارانہ طور پر آبادکاری کو فروغ دیا جائے،دی یروشلم پوسٹ میں لکھتے ہوئے انہوں نے کہا، "غزہ کی تعمیرِ نو یا ناکام اونروا کے لیے رقم خرچ کرنے کے بجائے عالمی برادری دوبارہ آبادکاری کے اخراجات میں مدد کر سکتی ہے تاکہ غزہ کے لوگوں کو ان کے نئے میزبان ممالک میں نئی زندگیوں کی تعمیر میں مدد ملے۔اونروا فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کا ادارہ ہے،گملیل نے لکھا کہ غزہ کو طویل عرصے سے ایک مسئلہ سمجھا جاتا ہے جس کا کوئی جواب نہیں ہے، ہمیں کچھ نیا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسے حقیقت بنانے میں مدد کرے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی