i بین اقوامی

غزہ پرحملے کے باوجود اسرائیل سے تعلقات معمول پرلانا چاہتے ہیں، سعودی عربتازترین

۱۰ جنوری، ۲۰۲۴

سعودی عرب نے کہا ہے 7اکتوبر2023کو غزہ پر حملے کے باجود اسرائیل سے تعلقات معمول لانا چاہتے ہیں،برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں دلچپسپی رکھتا ہے تاہم فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ نہیں چل سکتے،انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی موجود حکومت تنازع کو ختم کرنے کے بجائے تشدد پر عمل پیرا ہے۔ عالمی برادری اب تک جنگ بندی پر متفق نہیں ہوئی ہے۔ پہلے جنگ بندی پر متفق ہونے کی ضرورت ہے،سعودی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایک مستحکم آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے بغیر کسی اور چیز کی اہمیت نہیں ہے، کیونکہ اس کا نتیجہ تنازع کا طویل مدتی حل فلسطینی ریاست کے بغیر اور کوئی نہیں ہو گا۔ یہ تنازع 100سال پہلے سے چلا آ رہا ہے۔ 7اکتوبر کے حملے کی وجہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات نہیں ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی اور نے وہی کیا جو اسرائیل نے کیا تو اسے عالمی برادری سے خارج کر دیا جائے گا اور اس پر پابندیوں اور دیگر معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی