- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
عارضی جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری سے 186 فلسطینی شہید جبکہ 589 زخمی ہوگئے، اسرائیل کا دمشق کے مضافاتی علاقے اور لبنانی سرحد پر بھی حملہ، 3 لبنانی شہری شہید ہو گئے، اسرائیل نے رفاح سے فلسطینیوں کی امداد بھی بند کردی ،غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں حماس نے بھی اسرائیلی شہروں پردرجنوں جوابی راکٹ حملے کیے جس کے باعث تل ابیب میں بھی سائرن بج اٹھے، شامی علاقے پر اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے روس نے کہا ہے کہ دمشق پر اسرائیلی حملہ شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی اورعالمی قانون کی خلاف ورزی ہے،اقوام متحدہ میں کمشنر انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں بمباری پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ تباہ کن ہے، اب اسے روکنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کے لیے ہونے والی بات چیت تاحال بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے اور غزہ میں دوبارہ شروع ہونے والی جھڑپیں ہفتہ کو دوسرے روز بھی جاری رہیں ، اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمال اور جنوب میں 200 اہداف کونشانہ بنایا ہے ۔ جنوبی غزہ میں خان یونس کے مشرقی علاقے شدید بمباری کی زد میں آئے کیونکہ جنگ بندی کی ڈیڈ لائن گزشتہ روز صبح طلوع ہونے کے فورا بعد ختم ہو گئی تھی۔
غزہ میں ہسپتالوں کے مناظربھی خوفناک فلموں جیسے ہیں ، اسرائیل کے تازہ حملوں سے لگتاہے کہ دوبارہ بچوں کے قتل عام کی منظوری دے دی گئی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں حماس نے بھی اسرائیلی شہروں پردرجنوں جوابی راکٹ حملے کیے جس کے باعث تل ابیب میں بھی سائرن بج اٹھے۔ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے اور لبنانی سرحد پر بھی حملہ کرتے ہوئے 3 لبنانی شہریوں کو شہید کردیا جبکہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے رفاح سے فلسطینیوں کی امداد بھی بند کردی ہے۔ لبنان کی سرحد کے قریب متعدد اسرائیلی قصبوں میں ممکنہ طور پر راکٹوں کے گھرنے کے خدشہ سے سائرن بجائے گئے ، میڈیارپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے ایک گھنٹے میں اسرائیل پر 5 حملے کئے۔ شامی علاقے پر اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے روس کا کہنا ہے کہ دمشق پر اسرائیلی حملہ شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی اورعالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ میں کمشنر انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں بمباری پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ تباہ کن ہے، اب اسے روکنا ہوگا۔ ترجمان اقوام متحدہ سٹیفن ڈوجرک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں جنگ دوبارہ شروع ہونے سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہوگئی ہے اور غزہ پہنچنے والی امدادکی بھی کوئی خبرنہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی