- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
گزشتہ تین برسوں میں 5امیروں کی دولت دگنی جبکہ 5ارب افراد غریب تر ہوگئے،انسداد غربت کے لیے کام کرنے والے برطانوی ادارے آکسفیم کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے پانچ امیروں کی مجموعی آمدن گزشتہ 3سال کے ہر گھنٹہ میں ایک کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز بڑھی ،رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کے عوام جنگوں اور وباں کے باعث مہنگائی کے زلزلوں کی زد میں ہیں، جب کہ ارب پتیوں کے خزانے بڑھتے جارہے ہیں۔ دنیا کی حکومتیں ارب پتیوں پر سالانہ ایک کھرب آٹھ ارب ڈالرز ویلتھ ٹیکس عائد کرے اور چیف ایگزیکٹو افسروں کی آمدن پر روک لگائے،آکسفیم کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 5امیروں میں فرینچ کمپنی لوئی ویٹون کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنارڈ آرنالٹ، ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس، سرمایہ کار وارن بفے ، اوریکل کے لیری ایلیسن اور ٹیسلا کے ایلون مسک شامل ہیں،ان کی مجموعی آمدن 405ارب ڈالرز سے بڑھ کر 869ارب ڈالر ہوگئی،آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم جاری رہی تو دنیا پہلا کھرب پتی 2034تک دیکھ لے گی جبکہ غربت اگلے 229 سال ختم نہیں ہوگی،رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کی ارب پتی کلاس یقینی بناتی ہے کہ ان کی کارپوریشنز دوسروں کی محنت کے بل بوتے پر خزانے اگلتی رہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی