اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیرخارجہ امیرخان متقی سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیرخارجہ امیرخان متقی سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیرخارجہ امیرخان متقی سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیرخارجہ امیرخان متقی سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد ، چینی وزیرخارجہ چھن گانگ پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے پاکستانی اور چینی مسافروں کی سہولت کے لیے بیجنگ کے لیے فضائی سفر کے کرایہ میں 30 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے ہفتے کے روز تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے طلباء اور کاروباری افراد کے کئی بار کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں کمی کی ہے۔
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ بیجنگ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع ہونے کے بعد طلباء اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد چین کا رخ کر رہی ہے جبکہ انہوں نے کئی بار پی آئی اے سے کرایوں کو کوویڈ 19 سے پہلے کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں ایڈجسٹ کرنے کی درخواست کی لہذا ہم نے دو طرفہ سفر کی سہولت کے لیے یہ سہولت فراہم کی ہے۔
اس اقدام سے طلباء کو گزشتہ سال دسمبر کے بعد تیسری بار کرایوں میں رعایت مل رہی ہے جب ہوائی کرایوں میں 23 فیصد اور بعد میں 27 فیصد کمی کی گئی تھی۔
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے پاکستانی اور چینی مسافروں کی سہولت کے لیے بیجنگ کے لیے فضائی سفر کے کرایہ میں 30 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے ہفتے کے روز تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے طلباء اور کاروباری افراد کے کئی بار کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں کمی کی ہے۔
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ بیجنگ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع ہونے کے بعد طلباء اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد چین کا رخ کر رہی ہے جبکہ انہوں نے کئی بار پی آئی اے سے کرایوں کو کوویڈ 19 سے پہلے کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں ایڈجسٹ کرنے کی درخواست کی لہذا ہم نے دو طرفہ سفر کی سہولت کے لیے یہ سہولت فراہم کی ہے۔
اس اقدام سے طلباء کو گزشتہ سال دسمبر کے بعد تیسری بار کرایوں میں رعایت مل رہی ہے جب ہوائی کرایوں میں 23 فیصد اور بعد میں 27 فیصد کمی کی گئی تھی۔
اوماہا ، امریکہ (شِنہوا) امریکی ارب پتی سرمایہ کار وارن بفے اور چارلی منگر نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ مل کر کام کرے اور نتیجہ خیز دوطرفہ تعلقات میں تناؤ کی کشیدگی کو نظر انداز کرے۔
برکشیر ہاتھا وے کے نائب چیئرمین منگر نے نبراسکا کے اوماہا میں کثیر القومی سالانہ اجلاس میں سوال وجواب کے دوران کہا کہ ہمیں چین کے ساتھ مل کر چلتے ہوئے اپنے باہمی مفاد کے لئے بھرپور آزاد تجارت کرنی چاہیے۔
99 سالہ معروف سرمایہ کار نے ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ایپل کا حوالہ دیتے ہوئے بتا یا کہ امریکہ۔چین تعلقات کا فرو غ
کیو ں ضروری ہے ۔ ایپل نے ایک بڑے سپلائر کے طور پر چین کے ساتھ شراکت داری کر تے ہو ئے ایپل اور چین دونوں کے لئے اچھے نتا ئج حاصل کئے۔ ہم چین کے ساتھ اس طرح کا ہی کاروبار کریں گے۔
منگر نے مزید کہا کہ ہر وہ چیز جو دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ کرتی ہے احمقانہ ، احمقانہ اور احمقانہ ہے۔
92 سالہ برکشیر ہاتھا وے کے چیئرمین اور سی ای او بفے نے اپنے طویل مدتی شراکت دار کی بات کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتیں ہونے کی حیثیت سے چین اور امریکہ دونوں کے لئے اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ کھیل کیا ہے اور آپ بہت زیادہ زور نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ مل کر کام کرنے سے چین اور امریکہ دونوں زیادہ شاندار ممالک بن سکتے ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) ایکسپورٹ۔ایمپورٹ بینک آف چائنہ (چائنہ ایگزم بینک) نے رواں سال چھوٹے اور مائیکرو کاروباری اداروں کے لیے قرض تعاون میں اضافہ کیا ہے اور مارچ کے آخر تک ان اداروں کو جاری کردہ واجب الادا جامع قرض 170 ارب یوآن (تقریباً 24.6 ارب امریکی ڈالر) سے زائد ہوچکا تھا۔
بینک نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز کے مقابلے میں اس کی قدر 12 فیصد بڑھی ہے۔
اس نے مارچ کے اختتام تک مجموعی طور پر3 لاکھ 20 ہزار چھوٹے اور مائیکرو کاروباری اداروں کو قرض خدمات فراہم کیں۔
بینک کے مطابق پالیسی بینک نے خاص طور پر غیر ملکی تجارتی شعبے میں چھوٹے اور مائیکرو کاروباری اداروں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے قرض تعاون میں اضافہ کیا۔ مارچ کے اختتام تک غیر ملکی تجارتی شعبے میں 6 ہزار سے زائد چھوٹے اور مائیکرو کاروباری اداروں کو پالیسی قرض خدمات فراہم کی گئیں۔
چائنہ ایگزم بینک ایک ریاستی مالی اعانت اور ریاستی ملکیتی پالیسی بینک ہے جو چین کی غیر ملکی تجارت، سرمایہ کاری اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون میں مدد فراہم کرتا ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) ملک کے چار بڑے سرکاری قرض دہندگان میں سے ایک ایگر یکلچرل بینک آ ف چا ئنہ نے قرضوں کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے اور ملک کے کاؤنٹی سطح کے علاقوں کی ترقی میں مدد کی غرض سے جدید مصنوعات اور خدمات پیش کی ہیں۔
بینک نے کہا ہے کہ مارچ کے اختتام تک کاؤنٹی سطح کے علاقوں کے لئے بقایا قرضہ جات 80.5 کھرب یوآن (تقریباً 11.6 کھرب امریکی ڈالرز) تھے جو رواں سال کے آغاز سے 9.82 فیصد یا 719.5 ارب زیادہ ہیں۔
مزید مالی امداد کا جھکاؤ زرعی پیداوار کے اہم شعبوں کی جانب ہے کیونکہ مارچ کے اختتام تک موسم بہار کی فصل کے لئے بینک کے نئے اضافی قرضے 200 ارب یوآن سے تجاوز کر چکے ہیں۔
قرض دہندہ نے بڑے اناج کے کاشتکاروں اور زرعی مواد کے تاجروں کے لئے مختلف خصوصی مالی مصنوعات بھی متعارف کروائیں۔
پہلی سہ ماہی کے اختتام پر کسانوں کے لئے بینک کے قرضہ جات 970.5 ارب یوآن تک پہنچ گئے جو رواں سال کے آغاز کے مقابلے میں 190.1 ارب یوآن زائد ہیں۔
بیجنگ (شِںہوا) چین میں معیشت کی مجموعی بحالی کے سبب 2023 میں بجلی کے استعمال میں مستحکم اضافہ رہنے کا امکان ہے۔
چائنہ الیکٹریسٹی کونسل نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ بجلی کا استعمال گزشتہ برس کی نسبت تقریباً 6 فیصد اضافے سے 91.5 کھرب کلو واٹ گھنٹے (کلو واٹ آورز) تک پہنچ جائے گی۔ توقع کی جارہی ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں ترقی نمایاں طور پر تیز ہوگی۔
پہلی سہ ماہی میں بجلی کا مجموعی استعمال 21.2 کھرب کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گیا جو گزشتہ برس کی نسبت 3.6 فیصد زائد ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 کے اختتام تک ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 2.8 ارب کلو واٹس سے زائد ہونے کی توقع ہے جس میں غیر فوسل ذرائع سے پیدا شدہ بجلی کا حصہ 52.5 فیصد ہوگا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں اپریل کے دوران شہری ریل ٹرانزٹ نیٹ ورکس میں مسافر دوروں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
وزارت نقل و حمل کے اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں ملک کی ریل ٹرانزٹ لائنز نے گزشتہ ماہ 2.53 ارب مسافر دوروں کو نمٹایا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 95.8 فیصد زیادہ ہے۔
یہ اعداد و شمار 2019 میں اوسط ماہانہ مسافروں کے دوروں کے مقابلے میں 27.3 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتے ہیں۔
وزارت کے مطابق اپریل کے آخر میں چین کے 54 شہروں میں 292 شہری ریل ٹرانزٹ لائنز فعال تھیں جن کی مجموعی لمبائی 9652.6 کلومیٹر ہے ۔
اسلام آباد، چین۔ پاکستان وزرائے خارجہ اسٹریٹجک بات چیت کے چوتھے دورکے بعد چینی وزیرخارجہ چھن گانگ اور پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد، چین۔ پاکستان وزرائے خارجہ اسٹریٹجک بات چیت کے چوتھے دورکے بعد چینی وزیرخارجہ چھن گانگ اور پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔(شِںہوا)
اسلام آباد، چین۔ پاکستان وزرائے خارجہ اسٹریٹجک بات چیت کے چوتھے دورکے بعد چینی وزیرخارجہ چھن گانگ اور پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔(شِںہوا)
چین، مشرقی صوبہ شان ڈونگ کے شہر بن ژو کی کاؤنٹی ووڈی میں ایک خاتون کاشتکار شہد جمع کررہی ہے۔ (شِنہوا)
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ شی کے شہر فینگ چھانگ کے قصبے لی کن کے گاؤں شانگ شان میں امدادی کارکن امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔(شِنہوا)
ایڈیلیڈ ، آسٹریلیا (شِنہوا) ٹیسٹنگ آسٹریلیا فوڈ فیسٹیول کا انعقاد آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں 28 اپریل سے 7 مئی تک کیا گیا۔
فیسٹیول کا آغاز 1997 میں ہوا تھا اور اس میں پکوان، مشروبات اور عالمی معیار کے باورچی شرکت کرتے ہیں۔
کھانے کی میز پر موجود تلا ہوا گوشت، سی فوڈ ، پیزا اور مختلف اقسام کے پکوان سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی سمت متوجہ کرتے ہیں۔
یہ تقریب ناظرین کو ایک معیاری فوڈ فیسٹیول سے بھی بہتر دعوت دیتی ہے تاکہ لذیذ ذائقے دریافت کئے جا سکیں جو ان کے تجسس کو پورا کریں۔
آسٹریلیا ، ایڈیلیڈ میں ٹیسٹنگ آسٹریلیا فوڈ فیسٹیول میں لوگ شرکت کررہے ہیں۔(شِںہوا)
آسٹریلیا ، ایڈیلیڈ میں ٹیسٹنگ آسٹریلیا فوڈ فیسٹیول میں لوگ پکوان اور مشروبات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔(شِںہوا)
آسٹریلیا ، ایڈیلیڈ میں ٹیسٹنگ آسٹریلیا فوڈ فیسٹیول میں لوگ پکوان اور مشروبات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔(شِںہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے بنیادی طبی بیمہ اکاؤنٹس کے ذریعے طبی بلز بارے موقع پر ہی تصفیہ کا طریقہ کار مزید بہتر بنادیا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ مقامی مہا جرین طبی سہولیات سے مستفید ہوسکیں گے۔
موجودہ بنیادی طبی بیمہ اسکیم کے تحت دیہی مہاجر مزدوروں، اپنے بچوں کے ساتھ نقل مکانی کرنے والے بزرگ شہری اور دیگر مقامی مہا جرین کو اپنے آبائی صوبوں سے باہر طبی اخراجات کے تصفیہ کی اجازت ہے۔
قومی صحت نگہداشت تحفظ انتظامیہ کے مطابق 2023 کے ابتدائی 6 ماہ میں ملک بھر میں تقریباً 3 لاکھ 64 ہزار 400 نامزد طبی اداروں میں بین الصوبائی مریضوں کے طبی بلز کا موقع پر تصفیہ کیا گیا اور 1 کروڑ 74 لاکھ سے زائد تصفیہ درخواستوں کی منظوری دی گئی۔
انتظامیہ نے بتایا کہ چین بھر میں کاؤنٹی سطح کے تمام علاقوں میں بیرونی مریضوں کے بلز کے بین الصوبائی تصفیے کے لیے مخصوص ہسپتال ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران بین الصوبائی مریضوں کے براہ راست تصفیہ کرائے گئے طبی بلز کی مجموعی تعداد 21 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔
چین کی بنیادی طبی بیمہ اسکیموں سے تقریباً 1 ارب 36 کروڑ افراد مستفید ہوتےہیں ۔ یہ شرح کل آبادی کے 95 فیصد کے مساوی ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) چین۔ افغانستان اور پاکستان نے تحفظ اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عہد کیا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ چین، افغانستان اور پاکستان وزرائے خارجہ بات چیت میں شرکت کے دوران چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا کہ روایتی دوست ہمسایوں کی حیثیت سے چین گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ میں افغانستان اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین دوطرفہ اور سہ فریقی میکانزم کی مدد سے ہمسایہ ممالک، چھوٹے۔ کثیرالجہتی اور توجہ طلب امور پر تعاون کی مثال قائم کرکے دونوں ممالک کے ساتھ ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے اور سیکیورٹی مسائل سے نمٹنے کا خواہش مند ہے۔
چین نے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سلامتی اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون مضبوط بنانے، مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کا وژن برقرار رکھنے ، کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور "دوہرے معیار" کی سختی سے مخالفت کا وعدہ کیا۔
انہوں نے علاقائی کثیرالجہتی فریم ورک میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون جیسے میکانزم کے ذریعے انسداد دہشت گردی بارے سہ فریقی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
چینی وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان اور پاکستان چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی سلامتی اور تحفظ یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔
چھن نے مزید کہا کہ چین سہ فریقی تعاون کے طریقہ کار سے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک رابطوں اور پالیسی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے تاکہ اچھی ہمسائیگی اور اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ چین۔ افغانستان اور پاکستان کا تعاون علاقائی امن اور خوشحالی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) چین۔ افغانستان اور پاکستان نے تحفظ اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عہد کیا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ چین، افغانستان اور پاکستان وزرائے خارجہ بات چیت میں شرکت کے دوران چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا کہ روایتی دوست ہمسایوں کی حیثیت سے چین گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ میں افغانستان اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین دوطرفہ اور سہ فریقی میکانزم کی مدد سے ہمسایہ ممالک، چھوٹے۔ کثیرالجہتی اور توجہ طلب امور پر تعاون کی مثال قائم کرکے دونوں ممالک کے ساتھ ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے اور سیکیورٹی مسائل سے نمٹنے کا خواہش مند ہے۔
چین نے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سلامتی اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون مضبوط بنانے، مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کا وژن برقرار رکھنے ، کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور "دوہرے معیار" کی سختی سے مخالفت کا وعدہ کیا۔
انہوں نے علاقائی کثیرالجہتی فریم ورک میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون جیسے میکانزم کے ذریعے انسداد دہشت گردی بارے سہ فریقی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
چینی وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان اور پاکستان چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی سلامتی اور تحفظ یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔
چھن نے مزید کہا کہ چین سہ فریقی تعاون کے طریقہ کار سے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک رابطوں اور پالیسی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے تاکہ اچھی ہمسائیگی اور اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ چین۔ افغانستان اور پاکستان کا تعاون علاقائی امن اور خوشحالی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) چین۔ افغانستان اور پاکستان نے تحفظ اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عہد کیا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ چین، افغانستان اور پاکستان وزرائے خارجہ بات چیت میں شرکت کے دوران چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا کہ روایتی دوست ہمسایوں کی حیثیت سے چین گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ میں افغانستان اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین دوطرفہ اور سہ فریقی میکانزم کی مدد سے ہمسایہ ممالک، چھوٹے۔ کثیرالجہتی اور توجہ طلب امور پر تعاون کی مثال قائم کرکے دونوں ممالک کے ساتھ ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے اور سیکیورٹی مسائل سے نمٹنے کا خواہش مند ہے۔
چین نے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سلامتی اور انسداد دہشت گردی پر سہ فریقی تعاون مضبوط بنانے، مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کا وژن برقرار رکھنے ، کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور "دوہرے معیار" کی سختی سے مخالفت کا وعدہ کیا۔
انہوں نے علاقائی کثیرالجہتی فریم ورک میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون جیسے میکانزم کے ذریعے انسداد دہشت گردی بارے سہ فریقی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
چینی وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان اور پاکستان چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی سلامتی اور تحفظ یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔
چھن نے مزید کہا کہ چین سہ فریقی تعاون کے طریقہ کار سے افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک رابطوں اور پالیسی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے تاکہ اچھی ہمسائیگی اور اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ چین۔ افغانستان اور پاکستان کا تعاون علاقائی امن اور خوشحالی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
نیو یارک ( شِنہوا) مشرق وسطیٰ میں امریکہ نے اکیسویں صدی میں متعدد وسائل وقف کیے ہیں تا ہم اب یہاں عالمی نظام میں ایک بڑی تبدیلی واضح شکل اختیار کر رہی ہے۔
نیوز ویک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان امن معاہدہ طے کر نے کے لئے مدد کی تھی جس میں خطے کے اندر طویل عرصے سے امریکہ ثالث کا کردار ادا کر رہا تھاجبکہ واشنگٹن کے اس وقت تہران کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور اس کے ریاض کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
ایک تجربہ کار امریکی سفارت کار چاس فری مین کا کہنا تھا کہ ہم ہنگامہ برپا کرنے ، ڈرانے دھمکانے اور پابندیاں عائد کرنے سے کام لیتے ہیں۔ ہم بحری بیڑے بھیجتے ہیں، بمباری کرتے ہیں لیکن ہم کبھی بھی قائل کرنے کا ہنر استعمال نہیں کرتے۔
فری مین نے کہا کہ واشنگٹن کی 'سفارتی عظمت کا لمحہ' بہت پہلے ختم ہو چکا ہے اور رعب ڈالنے کی امریکی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم دنیا کو اس نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں جیسے ہمارے پاس اب بھی ایک ناقابل تسخیر اختیار ہے اور جیسا ہم نے سرد جنگ کے اختتام پر تصور کیا تھا۔
سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے فری مین نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے، سیربین متحرک ہے اور ہم تمام بکھرے ٹکڑوں کو سمیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی مقصد بالادستی برقرار رکھنا ہے جو ناممکن ہے۔ کچھ بھی سدا بہار نہیں اور کوئی بھی بڑی طاقت ہمیشہ کے لئے بالادست نہیں رہ سکتی۔
بغداد (شِنہوا) تانبے کے برتنوں، کھانے پینے کی اشیا، کپڑوں اور روایتی دستکاریوں سمیت اجناس سے بھرے بغداد کے پرانے بازار اپنی روایتی شناخت برقرار رکھے ہوئے ہیں اور ماضی کی خوشبو دورحاضر میں بکھیر رہے ہیں۔ یہ قدیم اشیا اور ورثہ کے شوقین افراد کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔
عراق ، بغداد کی قدیم دانیال مارکیٹ میں سلائی کا سامان فروخت کرنے والی دکان کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
عراق ، بغداد کی تانبہ مارکیٹ ، سوق الصفافیر میں ایک کاریگر تانبے کے برتن بنارہا ہے۔(شِںہوا)
عراق، بغداد کی راویتی السارہ مارکیٹ میں لوگ خریداری کررہے ہیں۔(شِنہوا)
اسلام آباد(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین اتحاد، استحکام اور اقتصادی خودانحصاری کے حصول کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران چھن نے کہا کہ چین ۔ پاکستان ہر قسم کی صورتحال میں اسٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں اور ان کی آزمودہ اور آہنی دوستی نے ہمیشہ مضبوط جوش اور ولولے کو برقرار رکھا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین، پاکستان کے ساتھ چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کے لئے اعلیٰ سطح کے تعاون اور مشترکہ کوششوں کا خواہاں ہے۔
چھن نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے اور فوجی تبادلوں اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار دوستی اور بھائی چارے کا تعلق ہے اور پاکستانی عوام اکثر کہتے ہیں کہ دونوں ہمسایہ ممالک کی دوستی پہاڑوں سے اونچی، سمندر سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔
عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی فوج اس دوستی کو آگے بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک اٹوٹ پاک۔ چین کمیونٹی کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے۔
فریقین نے افغانستان کے موضوع اور مشترکہ تشویش کے دیگر بین الاقوامی و علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین اتحاد، استحکام اور اقتصادی خودانحصاری کے حصول کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران چھن نے کہا کہ چین ۔ پاکستان ہر قسم کی صورتحال میں اسٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں اور ان کی آزمودہ اور آہنی دوستی نے ہمیشہ مضبوط جوش اور ولولے کو برقرار رکھا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین، پاکستان کے ساتھ چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کے لئے اعلیٰ سطح کے تعاون اور مشترکہ کوششوں کا خواہاں ہے۔
چھن نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے اور فوجی تبادلوں اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار دوستی اور بھائی چارے کا تعلق ہے اور پاکستانی عوام اکثر کہتے ہیں کہ دونوں ہمسایہ ممالک کی دوستی پہاڑوں سے اونچی، سمندر سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔
عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی فوج اس دوستی کو آگے بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک اٹوٹ پاک۔ چین کمیونٹی کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے۔
فریقین نے افغانستان کے موضوع اور مشترکہ تشویش کے دیگر بین الاقوامی و علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین اتحاد، استحکام اور اقتصادی خودانحصاری کے حصول کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران چھن نے کہا کہ چین ۔ پاکستان ہر قسم کی صورتحال میں اسٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں اور ان کی آزمودہ اور آہنی دوستی نے ہمیشہ مضبوط جوش اور ولولے کو برقرار رکھا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین، پاکستان کے ساتھ چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کے لئے اعلیٰ سطح کے تعاون اور مشترکہ کوششوں کا خواہاں ہے۔
چھن نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے اور فوجی تبادلوں اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار دوستی اور بھائی چارے کا تعلق ہے اور پاکستانی عوام اکثر کہتے ہیں کہ دونوں ہمسایہ ممالک کی دوستی پہاڑوں سے اونچی، سمندر سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔
عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی فوج اس دوستی کو آگے بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک اٹوٹ پاک۔ چین کمیونٹی کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے۔
فریقین نے افغانستان کے موضوع اور مشترکہ تشویش کے دیگر بین الاقوامی و علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین اور مرکزی کمیشن برائے مالیاتی و اقتصادی امور کے ڈائریکٹر و چینی صدر شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے ماتحت کمیشن کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ کمیشن کا کام اچھی طرح سے انجام دیا جائے اور آبادی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے ملک میں جدید صنعتی نظام کی تعمیر اور چینی جدیدیت آگے بڑھانے کے لئے تحقیق اور کوششیں تیز کی جا ئیں۔
انہوں نے اجلاس میں اپنے اہم خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ نئے تشکیل شدہ مرکزی کمیشن برائے مالیاتی و اقتصادی امور کو اقتصادی کاموں میں اہم رہنما خطوط وضع کرنے اور اس بارے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کی مرکزی، متحد قیادت کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چا ہئے۔
شی نے کہا کہ ایک جدید صنعتی نظام ایک جدید ملک کی مادی اور تکنیکی بنیاد ہوتا ہے اور معاشی ترقی کی توجہ حقیقی معیشت پر ہونی چا ہئے تاکہ چین کو اس کے دوسرے صد سالہ ہدف حاصل کرنے میں ٹھوس مادی تعاون فراہم کیا جاسکے۔
آبادی کی ترقی چینی قوم کی تجدید شباب کے لئے انتہائی اہم ہے اس لئے مجموعی آبادی کا معیار بہتر بنانے کے لئے کوششیں کی جائیں تاکہ چینی جدیدیت سے تعاون کیا جاسکے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن ، چینی وزیراعظم اور مرکزی کمیشن برائے مالیاتی و اقتصادی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر لی چھیانگ ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ مرکزی کمیٹی سیکرٹریٹ اور مرکزی کمیشن برائے مالیاتی و اقتصادی امور کے رکن کائی چھی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن، چینی نائب وزیراعظم اور مرکزی کمیشن برائے مالیاتی و اقتصادی امور کے رکن ڈینگ شوئے شیانگ نے اجلاس میں شرکت کی۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی برقی معلومات کی پیداوار میں مارچ کے دوران مستحکم توسیع برقرار رہی جس سے نمایاں کمپنیز کی ایڈڈ ویلیو میں گزشتہ سال کی نسبت 1.2 فیصد اضافہ ہوا۔
وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران نمایاں برقی معلومات کی مینوفیکچرنگ کمپنیز کی ایڈڈ ویلیو میں گزشتہ سال کی نسبت 1.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔
جنوری سے فروری کے دوران یہ گراوٹ 2.6 فیصد کی شرح سے کم ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران موبائلز کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت 7 فیصد کم ہو کر 33 کروڑ 10 لاکھ یونٹس ہو گئی جبکہ مربوط سرکٹ کی پیداوار 14.8 فیصد سکراؤ کے بعد 72.2 ارب یونٹس ہو گئی۔
سری پل ، افغانستان (شِنہوا) افغان سیکیورٹی فورسز نے شمالی صوبہ سری پل میں ہتھیاروں کا ایک ذخیرہ برآمد کرکے مختلف قسم کے ہتھیار اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا ہے۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (جی ڈی آئی) کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ بیان کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے جی ڈی آئی اہلکاروں نے ہفتہ کے روز صوبہ سری پل میں آپریشن شروع کیا اور مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد کرلئے جن میں دو مارٹر اور ہزاروں گولیاں، بارودی سرنگیں اور 45 مارٹر گولے شامل ہیں۔
بیان میں کسی کی گرفتاری بارے نہیں بتایا گیا ہے۔
افغان سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ چند روز میں جنوبی اروزگان اور مشرقی کنڑ صوبوں میں ہتھیاروں کا ذخیرہ برآمد کرکے انہیں قبضہ میں لیا تھا، اس میں 40 رائفلز بھی شامل تھیں۔
اسی طرح کی کارروائیوں میں سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت کابل کے پولیس ڈسٹرکٹ 17 میں بھی ہتھیاروں کا ایک ذخیرہ برآمد کیا تھا۔
افغان نگران حکومت نے عزم کیا ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے علاوہ ہرفرد سے اسلحہ اور گولہ بارود واپس لے گی ۔ حکام کے مطابق انتظامیہ نے گزشتہ 18 ماہ میں ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں سمیت ہلکے اور بھاری ہتھیار ہزاروں کی تعداد میں واپس لئے ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی لاجسٹکس صنعت میں اپریل کے دوران سست رفتار ترقی کے باوجود کمپنیز اس شعبے بارے پرجوش ہیں کیونکہ مستقل معاشی بحالی اور تعطیلات کی کھپت سے لاجسٹک سرگرمیوں کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔
چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ (سی ایف ایل پی) کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں ملک کی لاجسٹکس مارکیٹ کی کارکردگی پر نظر رکھنے والا انڈیکس 53.8 فیصد رہا جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 1.7 فیصد پوائنٹس کم ہے۔
50 سے اوپر ریڈنگ توسیع کی نشاندہی کرتی ہے جبکہ 50 سے نیچے سکڑاؤ کی عکاسی ہے۔
سی ایف ایل پی کے چیف اکانومسٹ ہی ہوئی نے انڈیکس میں معمولی کمی کی وجہ موسمی اتار چڑھاؤ کو قرار دیا کیونکہ گزشتہ مہینوں میں لاجسٹکس شعبے کی مضبوط بحالی کی وجہ سے اس کی بنیاد نسبتاً زیادہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ بڑی اور درمیانے درجے کی لاجسٹکس کمپنیز میں گزشتہ ماہ کاروباری طلب مستحکم رہی جبکہ اس شعبے کی چھوٹی اور مائیکرو کمپنیز میں اپریل میں ایک ماہ قبل کے مقابلے میں کم طلب رہی۔
اپریل میں نئے آرڈرز کے لیے سب انڈیکس 52.3 فیصد رہا جوگزشتہ ماہ کی نسبت 1.4 فیصد پوائنٹس کم ہے۔
لاجسٹکس کمپنیز اس شعبے کے نقطہ نظر کے بارے میں پرامید ہیں کیونکہ تعطیلات کے دوران چینی معاشی بحالی اور کھپت کی وجہ سے بڑھتی ہوئی طلب میں بتدریج اضافے کی توقع ہے۔
اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں کی توقعات پر نظر رکھنے والا ذیلی انڈیکس 55 فیصد سے زیادہ کی بلند ترین سطح پر رہا۔
شنگھائی(شِنہوا) ٹیسلا کے شنگھائی پلانٹ سے گزشتہ ماہ 75ہزار842 گاڑیوں کی ترسیل کی گئی۔ چین کی پیسنجر کار ایسوسی ایشن (سی پی سی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق کمپنی کے شنگھائی پلانٹ سے گزشتہ سال7لاکھ 10ہزار گاڑیوں کی ترسیل کی گئی جو 2021 سے 48 فیصد زیادہ ہیں۔ مئی کے آغاز تک، کمپنی نے چینی مین لینڈ پر 1ہزار600 سے زیادہ سپر چارجنگ اسٹیشن، 10ہزار سے زیادہ سپر چارجنگ پائلز اور 700 سے زیادہ چارجنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔ 2019 میں قائم ہونی والی شنگھائی میں ٹیسلا گیگا فیکٹری امریکہ سے باہر اس کی پہلی گیگا فیکٹری ہے۔
امریکی کار ساز کمپنی نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ شنگھائی میں ایک نئی میگا فیکٹری بنائے گی، جو کمپنی کی توانائی ذخیرہ کرنے والی مصنوعات میگا پیک کی تیاری کے لیے وقف ہوگی۔ نئے پلانٹ پر اس سال کی تیسری سہ ماہی میں تعمیراتی کام شروع ہوگا جو 2024 کی دوسری سہ ماہی میں پیداوار شروع کرے گا۔
تہران(شِنہوا)ایران کے وزیر برائے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی عیسی زری پور نے کہا ہے کہ ایران شام کو مواصلاتی سیٹلائٹس بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارناکے مطابق وزیر نے یہ بات شام کے دارالحکومت دمشق کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران ایک اجلاس کے موقع پرکہی۔
زری پورنے کہا کہ اس دورے کے دوران انہوں نے شامی فریق کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے اور شام کے وزیر مواصلات اور ٹیکنالوجی ایاد محمد الخطیب اور ان کے نائبین کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی مواصلاتی مصنوعات کی شام کو برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے کئی سمجھوتوں پر اتفاق کیا گیا، انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے دیگر دو طرفہ امور کے علاوہ ضروری شامی انفراسٹرکچر کی ترقی میں نجی ایرانی کمپنیوں کی شرکت کے بارے میں بات چیت کی۔
زری پور نے کہا کہ ایران دنیا کے ان 10 ممالک میں شامل ہے جو سیٹلائٹس بنانے اور زمین کے نچلے مدار میں انہیں لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہوانا(شِنہوا) گروپ آف 77 (جی77) اور چین کے وزرائے سیاحت کا کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا،جس میں سیاحت کی صنعت کی پائیدار ترقی پر زور دیاگیا۔
اجلاس میں کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے بھی شرکت کی،کیوبا کے وزیر اعظم مینوئل میریرو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس کوویڈ کی وبا کے بعد کے دور میں نئے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینےکا بہترین موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے درمیان خیالات اور تجربات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے کی وجہ سے یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ-19 کی وبا نے دنیا بھر میں سیاحت کی صنعت کو تبدیل کر دیا ہے۔ وینزویلا کے وزیر سیاحت علی پیڈرون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سیاحت کے شعبے پر کافی اثر پڑے گا، اس لیے ممالک کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی، اقتصادی، اور سماجی ثقافتی مسائل میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
ہوانا(شِنہوا) گروپ آف 77 (جی77) اور چین کے وزرائے سیاحت کا کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا،جس میں سیاحت کی صنعت کی پائیدار ترقی پر زور دیاگیا۔
اجلاس میں کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے بھی شرکت کی،کیوبا کے وزیر اعظم مینوئل میریرو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس کوویڈ کی وبا کے بعد کے دور میں نئے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینےکا بہترین موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے درمیان خیالات اور تجربات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے کی وجہ سے یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ-19 کی وبا نے دنیا بھر میں سیاحت کی صنعت کو تبدیل کر دیا ہے۔ وینزویلا کے وزیر سیاحت علی پیڈرون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سیاحت کے شعبے پر کافی اثر پڑے گا، اس لیے ممالک کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی، اقتصادی، اور سماجی ثقافتی مسائل میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
نیپال کے شہرللت پور میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں زخمی ہونے والے شخص کو ہسپتال میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں ہیلی کاپٹر گرنے سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔(شِنہوا)
نابلس کے مشرق میں مغربی کنارے کے گاؤں بیت دجان میں یہودی بستیوں کی توسیع کے خلاف مظاہرے کے بعد جھڑپوں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی فلسطینی مظاہرین کو نشانہ بنا رہا ہے۔(شِنہوا)
کینیڈاکے دارلحکومت ٹورنٹو میں اونٹاریوجھیل پر مکمل چاند کا منظر۔(شِنہوا)
ترکیہ کے شہر استنبول میں لوگ انتخابی مہم کے پوسٹر کے پاس سے گزر رہے ہیں جہاں 14 مئی کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات منعقد ہوں گے۔(شِنہوا)
نابلس کے مشرق میں مغربی کنارے کے گاؤں بیت دجان میں یہودی بستیوں کی توسیع کے خلاف مظاہرے کے بعد جھڑپوں کے دوران فلسطینی مظاہرین اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے فائر کیے گئے آنسو گیس شیلز سے بچاو کے لیے بھاگ رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ اور تائیوان کے حکام کے درمیان مضبوط ہوتی ہوئی فوجی ملی بھگت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ تائیوان کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کررہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ پریس بریفنگ میں ہتھیاروں کے 25 امریکی ڈیلرزکے تائیوان کے دورے اور ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی(ڈی پی پی) کے حکام کے ساتھ "دفاعی فورم" کے انعقاد سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کے علاقے میں امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور چین امریکہ کے درمیان موجود تین مشترکہ بیانات خاص طور پر 17 اگست کے اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور چین اسکی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حال ہی میں امریکہ اور تائیوان کے حکام فوجی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں، ماؤ نے کہا کہ اسلحہ ڈیلروں کا دورہ اور نام نہاد "دفاعی فورم" اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ امریکہ تائیوان کو "بارود کے ڈھیر" میں تبدیل کر رہا ہے، جو صرف ہمارے تائیوانی ہم وطنوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ اور تائیوان کے حکام کے درمیان مضبوط ہوتی ہوئی فوجی ملی بھگت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ تائیوان کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کررہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ پریس بریفنگ میں ہتھیاروں کے 25 امریکی ڈیلرزکے تائیوان کے دورے اور ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی(ڈی پی پی) کے حکام کے ساتھ "دفاعی فورم" کے انعقاد سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کے علاقے میں امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور چین امریکہ کے درمیان موجود تین مشترکہ بیانات خاص طور پر 17 اگست کے اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور چین اسکی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حال ہی میں امریکہ اور تائیوان کے حکام فوجی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں، ماؤ نے کہا کہ اسلحہ ڈیلروں کا دورہ اور نام نہاد "دفاعی فورم" اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ امریکہ تائیوان کو "بارود کے ڈھیر" میں تبدیل کر رہا ہے، جو صرف ہمارے تائیوانی ہم وطنوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
سیول(شِنہوا) جنوبی کوریا میں ایک امریکی فوجی لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 31 منٹ پر ایف-16 لڑاکا طیارہ دارالحکومت سیول سے تقریباً 70 کلومیٹر جنوب میں پیونگ ٹیک میں ایک کھیت میں جاگرا جہاں یونائیٹڈ سٹیٹس فورسز کوریا (یو ایس ایف کے) کا ایک اہم فوجی اڈہ واقع ہے۔
لڑاکا طیارے میں سوار ایک پائلٹ حادثے سے پہلے ہی ایجکٹ کر گیا۔
ایک پولیس اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا کہ لڑاکا طیارے کا زیادہ تر حصہ جل کر خاکستر ہو گیا تاہم جائے وقوعہ کے قریب کوئی مکان نہ ہونے کے سبب کسی دیگر نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی ریاستی کونسل نے اعلی درجے کی مینوفیکچرنگ کلسٹرز کی ترقی کو تیز کرنے کے رہنما اصولوں کی جائزہ لینے کے بعد منظوری دی ہے۔
وزیر اعظم لی چھیانگ کی زیر صدارت ریاستی کونسل کے ایگزیکٹو اجلاس میں پورے ملک کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید مینوفیکچرنگ کلسٹرز کی ترقی کو زیادہ سےزیادہ ترجیح دینے، تمام علاقوں کی ان کے تقابلی فوائد سے فائدہ اٹھانے کے لیے رہنمائی اور خصوصی اہمیت کے شعبوں سے متعلق کام کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ روایتی صنعتوں کی تبدیلی اور اپ گریڈنگ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ابھرتی ہوئی صنعتوں کی ترقی اور استحکام کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔ اجلاس میں تکنیکی جدت اور اس کے استعمال کو آسان بنانے، ملک کی اعلیٰ ترین، سمارٹ اور ماحول دوست تبدیلی کو آگے بڑھانے اور اعلیٰ معیار کے کاروباری اداروں کی تعداد میں اضافے کے لیے کوششوں پر بھی زوردیا گیا۔
اجلاس میں ایک موثر مارکیٹ کو فعال حکومت کے ساتھ بہتر طریقے سے منسلک کرنے اور صنعتی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کا عزم کیاگیا۔
اجلاس میں دیہی علاقوں میں نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کو بہتر طور پر فروغ دینے اور دیہی علاقوں کو جدید بنانے کے لیے چارجنگ انفراسٹرکچر کی تعمیر میں تیزی لانے کے انتظامات بھی کیے ہیں۔
کابل(شِنہوا) افغانستان میں سیکورٹی فورسز نے دارالحکومت کابل کے مضافات میں داعش کے خفیہ ٹھکانے کے خلاف کارروائیاں کیں۔
افغانستان کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (جی ڈی آئی) کے مطابق یہ کارروائیاں جمعہ کی شب صوبے کے ضلع بگرامی میں شروع کی گئیں جس کے دوران مسلح گروپ کے دو ارکان مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ کچھ دیر تک جاری رہنے والی کارروائیوں کے دوران کوئی سیکورٹی اہلکار یا عام شہری زخمی نہیں ہوا۔
کابل اور شمالی مزار شریف شہر میں گزشتہ چند ماہ کے دوران افغان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں داعش کے ایک درجن سے زائد مشتبہ کارکن مارے جا چکے ہیں۔
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی تعمیر کو تیز کرنے ،زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
صدر عارف علوی نے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان گہری روایتی دوستی پر مبنی ہیں۔
صدر نے کہا کہ بین الاقوامی حالات میں جتنی گہرائی سے تبدیلی آئے گی، پاکستان اور چین کے درمیان اتنی ہی قریبی اور ٹھوس دوستی قائم ہونی چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تبادلوں کی اچھی روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان کوویڈ -19 کے وبائی مرض سے لڑنے، آفات کے بعد کی تعمیر نو اور تنازعات سے متاثرہ سوڈان سے پاکستانیوں کو نکالنے میں پاکستان کی کوششوں میں چین کے بھرپور تعاون پر تہہ دل سے مشکورہے۔
صدر نے کہا کہ پاکستان سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے پر امید ہے۔
صدر نے زور دیا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور اسکے بنیادی مفادات جیسے کہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ملک میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور وہ افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں اور دوطرفہ آہنی دوستی کو مستحکم اور بڑھانا دونوں ممالک کی ہر آنے والی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔
چھن گانگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور چین پاکستان کے اتحاد، استحکام، ترقی اور خوشحالی کی مدد اور پاکستان کی قومی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو نافذ کرنے سمیت مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے، بیرونی خطرات اور چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کو مستقل طور پر فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے، سی پیک کی تعمیر کو تیز کرنے، صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور آفات سے بچاؤ جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی معیشت کی بحالی اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔
چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کو عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین مزید باصلاحیت پاکستانی طلباء کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے عمل کو فروغ دینے اور علاقائی استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے افغان مسئلے پر پاکستان کے ساتھ رابطوں کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی تعمیر کو تیز کرنے ،زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
صدر عارف علوی نے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان گہری روایتی دوستی پر مبنی ہیں۔
صدر نے کہا کہ بین الاقوامی حالات میں جتنی گہرائی سے تبدیلی آئے گی، پاکستان اور چین کے درمیان اتنی ہی قریبی اور ٹھوس دوستی قائم ہونی چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تبادلوں کی اچھی روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان کوویڈ -19 کے وبائی مرض سے لڑنے، آفات کے بعد کی تعمیر نو اور تنازعات سے متاثرہ سوڈان سے پاکستانیوں کو نکالنے میں پاکستان کی کوششوں میں چین کے بھرپور تعاون پر تہہ دل سے مشکورہے۔
صدر نے کہا کہ پاکستان سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے پر امید ہے۔
صدر نے زور دیا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور اسکے بنیادی مفادات جیسے کہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ملک میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور وہ افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں اور دوطرفہ آہنی دوستی کو مستحکم اور بڑھانا دونوں ممالک کی ہر آنے والی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔
چھن گانگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور چین پاکستان کے اتحاد، استحکام، ترقی اور خوشحالی کی مدد اور پاکستان کی قومی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو نافذ کرنے سمیت مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے، بیرونی خطرات اور چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کو مستقل طور پر فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے، سی پیک کی تعمیر کو تیز کرنے، صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور آفات سے بچاؤ جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی معیشت کی بحالی اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔
چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کو عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین مزید باصلاحیت پاکستانی طلباء کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے عمل کو فروغ دینے اور علاقائی استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے افغان مسئلے پر پاکستان کے ساتھ رابطوں کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی تعمیر کو تیز کرنے ،زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
صدر عارف علوی نے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان گہری روایتی دوستی پر مبنی ہیں۔
صدر نے کہا کہ بین الاقوامی حالات میں جتنی گہرائی سے تبدیلی آئے گی، پاکستان اور چین کے درمیان اتنی ہی قریبی اور ٹھوس دوستی قائم ہونی چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تبادلوں کی اچھی روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان کوویڈ -19 کے وبائی مرض سے لڑنے، آفات کے بعد کی تعمیر نو اور تنازعات سے متاثرہ سوڈان سے پاکستانیوں کو نکالنے میں پاکستان کی کوششوں میں چین کے بھرپور تعاون پر تہہ دل سے مشکورہے۔
صدر نے کہا کہ پاکستان سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے پر امید ہے۔
صدر نے زور دیا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور اسکے بنیادی مفادات جیسے کہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ملک میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور وہ افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں اور دوطرفہ آہنی دوستی کو مستحکم اور بڑھانا دونوں ممالک کی ہر آنے والی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔
چھن گانگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور چین پاکستان کے اتحاد، استحکام، ترقی اور خوشحالی کی مدد اور پاکستان کی قومی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو نافذ کرنے سمیت مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے، بیرونی خطرات اور چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کو مستقل طور پر فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے، سی پیک کی تعمیر کو تیز کرنے، صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور آفات سے بچاؤ جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی معیشت کی بحالی اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔
چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کو عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین مزید باصلاحیت پاکستانی طلباء کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے عمل کو فروغ دینے اور علاقائی استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے افغان مسئلے پر پاکستان کے ساتھ رابطوں کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں دیہی علاقوں میں آن لائن خوردہ فروخت میں گزشتہ سال کی نسبت 8.8 فیصد اضافہ ہوا۔
چین کی وزارت تجارت کے مطابق دیہی آن لائن خوردہ فروخت اس عرصے میں523 ارب34 کروڑ یوآن (تقریباً 75 ارب72 کروڑ ڈالر) رہی جو 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 3.4 فیصد زیادہ ہے۔
خاص طور پر چین کے دیہی علاقوں میں اشیا کی آن لائن خوردہ فروخت کل 476 ارب 66 کروڑ یوآن رہی جو گزشتہ سال کی نسبت 7.7 فیصد زائد ہے۔