بیجنگ (شِنہوا) چین کے قومی ادارہ شماریات (این بی ایس ) کے اعداد و شمار کے مطابق چین کی بجلی کی پیداوار سال 2023 کے پہلے دو مہینوں کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 0.7 فیصد بڑھ کر 13 کھرب 50 ارب کلو واٹ آورز تک پہنچ گئی ہے۔
ہوا سے بجلی کی پیداوار میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30.2 فیصد اضافہ ہوا۔ شمسی توانائی کی پیداوار میں 9.3 فیصد اضافہ ہواجبکہ جوہری توانائی کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا۔
تھرمل پاور کی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 2.3 فیصد کمی ہوئی اور ملک کی پن بجلی کی پیداوار ایک سال پہلے کے مقابلے میں 3.4 فیصد کم ہو ئی۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر "امریکہ میں 2022 کے دوران جمہوریت کی صورت حال" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
حقائق، میڈیا تبصروں اور ماہرین کی آراء کی روشنی میں تیار کردہ اس رپورٹ کا مقصد گزشتہ ایک برس کے دوران امریکی جمہوریت کا حقیقی منظر نا مہ پیش کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی جمہوریت افراتفری کا شکار تھی اور جب سے امریکہ نے دنیا بھر میں اپنی جمہوریت مسلط کی ہے تو اس نے تباہی کی ایک داستان ہی چھوڑی ہے۔ رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لو گوں کے سامنے امریکی جمہوریت بے نقاب ہو جا ئے گی۔
دیباچہ اور اختتام کے علاوہ رپورٹ 2 حصوں پر مشتمل ہے جن کا عنوان "امریکی جمہوریت کی دائمی کمزوریاں" اور " امریکی جمہوریت کو مسلط کرنے سے دنیا بھر میں افراتفری" ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے 2022 میں امریکہ میں جمہوری دکھاوے، ناکارہ سیاست اور منقسم معاشرے کا شیطانی چکر جاری رہا۔ پیسے اور شناخت کی سیاست، سماجی اختلافات ، امیر وغریب کے درمیان خلیج جیسے مسائل مزید گھمبیر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی جمہوریت کو متاثر کرنے والی بیماریوں نے امریکی سیاست اور معاشرے کو بری طرح متاثر کیا اور امریکی حکمرانی کی ناکامی اور ادارہ جاتی نقائص کو مزید واضح کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے امریکہ اندرون ملک اپنی جمہوریت کو درپیش کئی مسائل اور ادارہ جاتی بحرانوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا اور دنیا کے لیے جمہوریت کا نمونہ اور مشعل راہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس طرح کی حاکمیت جمہوریت کی برائیوں کو برقرار رکھتی اور دوسرے ممالک کے لئے سنگین نتائج کا سبب بنتی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر "امریکہ میں 2022 کے دوران جمہوریت کی صورت حال" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
حقائق، میڈیا تبصروں اور ماہرین کی آراء کی روشنی میں تیار کردہ اس رپورٹ کا مقصد گزشتہ ایک برس کے دوران امریکی جمہوریت کا حقیقی منظر نا مہ پیش کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی جمہوریت افراتفری کا شکار تھی اور جب سے امریکہ نے دنیا بھر میں اپنی جمہوریت مسلط کی ہے تو اس نے تباہی کی ایک داستان ہی چھوڑی ہے۔ رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لو گوں کے سامنے امریکی جمہوریت بے نقاب ہو جا ئے گی۔
دیباچہ اور اختتام کے علاوہ رپورٹ 2 حصوں پر مشتمل ہے جن کا عنوان "امریکی جمہوریت کی دائمی کمزوریاں" اور " امریکی جمہوریت کو مسلط کرنے سے دنیا بھر میں افراتفری" ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے 2022 میں امریکہ میں جمہوری دکھاوے، ناکارہ سیاست اور منقسم معاشرے کا شیطانی چکر جاری رہا۔ پیسے اور شناخت کی سیاست، سماجی اختلافات ، امیر وغریب کے درمیان خلیج جیسے مسائل مزید گھمبیر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی جمہوریت کو متاثر کرنے والی بیماریوں نے امریکی سیاست اور معاشرے کو بری طرح متاثر کیا اور امریکی حکمرانی کی ناکامی اور ادارہ جاتی نقائص کو مزید واضح کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے امریکہ اندرون ملک اپنی جمہوریت کو درپیش کئی مسائل اور ادارہ جاتی بحرانوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا اور دنیا کے لیے جمہوریت کا نمونہ اور مشعل راہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس طرح کی حاکمیت جمہوریت کی برائیوں کو برقرار رکھتی اور دوسرے ممالک کے لئے سنگین نتائج کا سبب بنتی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کو قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔
اپنے پیغام میں لی نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی اسٹریٹجک رہنمائی میں حالیہ برسوں میں چین ۔ قطر تعلقات میں زبردست پیشرفت ہوئی ہے۔
لی نے کہا کہ گزشتہ برس دسمبر میں چینی صدر شی اور امیر قطر نے پہلے چین ۔ عرب ممالک کے سربراہ اجلاس میں ایک کامیاب ملاقات کی تھی اور چین۔ قطر تعلقات کی ترقی کے اگلے مرحلے پر نئے اور اہم اتفاق رائے پر پہنچے تھے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چینی حکومت چین ۔ قطر تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتی ہے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد اور چین ۔ قطر اسٹریٹجک شراکت داری میں نئی پیشرفت پر زور دینے کے لئے قطری فریق کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کو قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔
اپنے پیغام میں لی نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی اسٹریٹجک رہنمائی میں حالیہ برسوں میں چین ۔ قطر تعلقات میں زبردست پیشرفت ہوئی ہے۔
لی نے کہا کہ گزشتہ برس دسمبر میں چینی صدر شی اور امیر قطر نے پہلے چین ۔ عرب ممالک کے سربراہ اجلاس میں ایک کامیاب ملاقات کی تھی اور چین۔ قطر تعلقات کی ترقی کے اگلے مرحلے پر نئے اور اہم اتفاق رائے پر پہنچے تھے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چینی حکومت چین ۔ قطر تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتی ہے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد اور چین ۔ قطر اسٹریٹجک شراکت داری میں نئی پیشرفت پر زور دینے کے لئے قطری فریق کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
نان چھانگ(شِنہوا) چاول دنیا کی اہم ترین فصلوں میں سے ایک اور دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کی بنیادی خوراک ہے۔ چاول کی کاشت چین کے مجموعی کاشت شدہ رقبہ کا 25 فیصد اور دنیا بھر میں چاول کی پیداوار کا تقریباً 30 فیصد ہے۔ چین میں چاول کی اعلیٰ پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنا عالمی غذائی تحفظ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان سے آئے ڈاکٹر محمد عمیر حسن جیانگ شی زرعی یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ چین میں چاول کی کاشت کی تاریخ اور جدیدیت کو دریافت کرنے کے لیے، عمیر نے مشرقی صوبے جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی کا دورہ کیا ، جہاں پویانگ جھیل کے جنوب مشرقی کنارے پر چین کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل واقع ہے۔ واننیان کاؤنٹی دنیا میں چاول کی کاشتکاری کے حوالے سے مشہور ہے۔
واننیان کاؤنٹی میں جھیلوں کے گھنے نیٹ ورک کے ساتھ زرخیز کھیتوں کی وسیع زمینیں ہیں۔ 1990 کی دہائی میں، چین اورامریکہ کی آثار قدیمہ کی مشترکہ ٹیم نے 12ہزار سال قدیم پریوں کے غار سے مصنوعی طور پر کاشت شدہ چاول کی فائلوسیلیکیٹ دریافت کیا، جسے دنیا میں قدیم ترین کاشت شدہ چاول سمجھا جاتا ہے۔
پریوں کے غار کے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے عملے کے رکن لیو ڈینگ گن کے پیچھے چلتے ہوئےعمیر بھی اس جگہ میں داخل ہوئے۔ لیو نے بتایا کہ اس وقت اس جگہ سے پتھرکی پیسنے والی ڈسک، پرفوریٹر اور دیگر زرعی اوزار بھی دریافت ہوئے تھے۔ پتھر کی ڈسکوں اور ترنگلی نما زرعی آلات کو چاول کی کٹائی کے لیے استعمال کیا جاتاتھا۔
آج کے دور میں تکنیکی ترقی کے ساتھ چین کے بہت سے حصوں میں چاول کی بوائی مشینی اور پیداوار تکنیکی ترقی کے ساتھ حاصل کی جاتی ہے۔اس جگہ کے سامنے 700 مو (تقریباً 47 ہیکٹر) اراضی پر چاول کی فصل اپنے پورے جوبن پر ہے ۔ چاول کے اس کھیت کے ٹھیکدار لو ہوئی من ماحولیاتی نامیاتی چاول کی پیداوار اور فروخت کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے عمیر کو ذہین زرعی پیداوار کا مشاہدہ کرایا جس میں سورج کی روشنی کا موسمی اسٹیشن، درجہ حرارت اور نمی کا ذہین مانیٹر شامل ہے۔ موسمی اسٹیشن کے علاوہ، کھیت میں ہائی ڈیفینیشن کیمرے نصب ہیں، جو موبائل فون سے فصلوں کی نشوونما کا مشاہدہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
تصویر میں چین کے مشرقی صوبہ جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی میں پریوں کے غار کا مقام دیکھاجا سکتا ہے۔(شِنہوا)
لو نے اس سال دھان کے3ہزار مو(تقریباً 200 ہیکٹر) کھیتوں کا ٹھیکہ حاصل کیا ہے اور وہ بنیادی طور پر مختلف قسم کی زرعی مشینری جیسے فیلڈ بیٹر، ٹرانسپلانٹر اور بوائی سے لے کر کٹائی تک میکانائزیشن کو استعمال کرتے ہیں ۔
جیانگ شی میں اناج کی پیداوار کے ایک اہم علاقے کے طور پر، واننیان کاؤنٹی کا اناج کی پیداوار کا رقبہ 2021 میں 6 لاکھ 90ہزار مو (تقریباً 46 ہزار ہیکٹر) تھا، جس کی اناج کی مجموعی پیداوار 25کروڑ60لاکھ کلوگرام سے زیادہ تھی۔
پاکستان میں بھی چاول ایک اہم غذا ہے۔ دونوں ممالک پاکستان میں اعلیٰ درجہ حرارت کے لیے موزوں چاول کی نئی ہائبرڈ اقسام کی کاشت کے لیے تعاون کررہے ہیں، جس سے پاکستانیوں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ ہوگا ۔ عمیر نے کہا کہ انہوں نے چین میں رہتے ہوئے زراعت کے حوالے سے جو کچھ سیکھا ہےوہ اسے واپس پاکستان لائیں گے اور اسے اپنی قوم کی خوشحالی کے لیے استعمال کریں گے۔
نان چھانگ(شِنہوا) چاول دنیا کی اہم ترین فصلوں میں سے ایک اور دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کی بنیادی خوراک ہے۔ چاول کی کاشت چین کے مجموعی کاشت شدہ رقبہ کا 25 فیصد اور دنیا بھر میں چاول کی پیداوار کا تقریباً 30 فیصد ہے۔ چین میں چاول کی اعلیٰ پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنا عالمی غذائی تحفظ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان سے آئے ڈاکٹر محمد عمیر حسن جیانگ شی زرعی یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ چین میں چاول کی کاشت کی تاریخ اور جدیدیت کو دریافت کرنے کے لیے، عمیر نے مشرقی صوبے جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی کا دورہ کیا ، جہاں پویانگ جھیل کے جنوب مشرقی کنارے پر چین کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل واقع ہے۔ واننیان کاؤنٹی دنیا میں چاول کی کاشتکاری کے حوالے سے مشہور ہے۔
واننیان کاؤنٹی میں جھیلوں کے گھنے نیٹ ورک کے ساتھ زرخیز کھیتوں کی وسیع زمینیں ہیں۔ 1990 کی دہائی میں، چین اورامریکہ کی آثار قدیمہ کی مشترکہ ٹیم نے 12ہزار سال قدیم پریوں کے غار سے مصنوعی طور پر کاشت شدہ چاول کی فائلوسیلیکیٹ دریافت کیا، جسے دنیا میں قدیم ترین کاشت شدہ چاول سمجھا جاتا ہے۔
پریوں کے غار کے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے عملے کے رکن لیو ڈینگ گن کے پیچھے چلتے ہوئےعمیر بھی اس جگہ میں داخل ہوئے۔ لیو نے بتایا کہ اس وقت اس جگہ سے پتھرکی پیسنے والی ڈسک، پرفوریٹر اور دیگر زرعی اوزار بھی دریافت ہوئے تھے۔ پتھر کی ڈسکوں اور ترنگلی نما زرعی آلات کو چاول کی کٹائی کے لیے استعمال کیا جاتاتھا۔
آج کے دور میں تکنیکی ترقی کے ساتھ چین کے بہت سے حصوں میں چاول کی بوائی مشینی اور پیداوار تکنیکی ترقی کے ساتھ حاصل کی جاتی ہے۔اس جگہ کے سامنے 700 مو (تقریباً 47 ہیکٹر) اراضی پر چاول کی فصل اپنے پورے جوبن پر ہے ۔ چاول کے اس کھیت کے ٹھیکدار لو ہوئی من ماحولیاتی نامیاتی چاول کی پیداوار اور فروخت کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے عمیر کو ذہین زرعی پیداوار کا مشاہدہ کرایا جس میں سورج کی روشنی کا موسمی اسٹیشن، درجہ حرارت اور نمی کا ذہین مانیٹر شامل ہے۔ موسمی اسٹیشن کے علاوہ، کھیت میں ہائی ڈیفینیشن کیمرے نصب ہیں، جو موبائل فون سے فصلوں کی نشوونما کا مشاہدہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
تصویر میں چین کے مشرقی صوبہ جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی میں پریوں کے غار کا مقام دیکھاجا سکتا ہے۔(شِنہوا)
لو نے اس سال دھان کے3ہزار مو(تقریباً 200 ہیکٹر) کھیتوں کا ٹھیکہ حاصل کیا ہے اور وہ بنیادی طور پر مختلف قسم کی زرعی مشینری جیسے فیلڈ بیٹر، ٹرانسپلانٹر اور بوائی سے لے کر کٹائی تک میکانائزیشن کو استعمال کرتے ہیں ۔
جیانگ شی میں اناج کی پیداوار کے ایک اہم علاقے کے طور پر، واننیان کاؤنٹی کا اناج کی پیداوار کا رقبہ 2021 میں 6 لاکھ 90ہزار مو (تقریباً 46 ہزار ہیکٹر) تھا، جس کی اناج کی مجموعی پیداوار 25کروڑ60لاکھ کلوگرام سے زیادہ تھی۔
پاکستان میں بھی چاول ایک اہم غذا ہے۔ دونوں ممالک پاکستان میں اعلیٰ درجہ حرارت کے لیے موزوں چاول کی نئی ہائبرڈ اقسام کی کاشت کے لیے تعاون کررہے ہیں، جس سے پاکستانیوں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ ہوگا ۔ عمیر نے کہا کہ انہوں نے چین میں رہتے ہوئے زراعت کے حوالے سے جو کچھ سیکھا ہےوہ اسے واپس پاکستان لائیں گے اور اسے اپنی قوم کی خوشحالی کے لیے استعمال کریں گے۔
نان چھانگ(شِنہوا) چاول دنیا کی اہم ترین فصلوں میں سے ایک اور دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کی بنیادی خوراک ہے۔ چاول کی کاشت چین کے مجموعی کاشت شدہ رقبہ کا 25 فیصد اور دنیا بھر میں چاول کی پیداوار کا تقریباً 30 فیصد ہے۔ چین میں چاول کی اعلیٰ پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنا عالمی غذائی تحفظ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان سے آئے ڈاکٹر محمد عمیر حسن جیانگ شی زرعی یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ چین میں چاول کی کاشت کی تاریخ اور جدیدیت کو دریافت کرنے کے لیے، عمیر نے مشرقی صوبے جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی کا دورہ کیا ، جہاں پویانگ جھیل کے جنوب مشرقی کنارے پر چین کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل واقع ہے۔ واننیان کاؤنٹی دنیا میں چاول کی کاشتکاری کے حوالے سے مشہور ہے۔
واننیان کاؤنٹی میں جھیلوں کے گھنے نیٹ ورک کے ساتھ زرخیز کھیتوں کی وسیع زمینیں ہیں۔ 1990 کی دہائی میں، چین اورامریکہ کی آثار قدیمہ کی مشترکہ ٹیم نے 12ہزار سال قدیم پریوں کے غار سے مصنوعی طور پر کاشت شدہ چاول کی فائلوسیلیکیٹ دریافت کیا، جسے دنیا میں قدیم ترین کاشت شدہ چاول سمجھا جاتا ہے۔
پریوں کے غار کے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے عملے کے رکن لیو ڈینگ گن کے پیچھے چلتے ہوئےعمیر بھی اس جگہ میں داخل ہوئے۔ لیو نے بتایا کہ اس وقت اس جگہ سے پتھرکی پیسنے والی ڈسک، پرفوریٹر اور دیگر زرعی اوزار بھی دریافت ہوئے تھے۔ پتھر کی ڈسکوں اور ترنگلی نما زرعی آلات کو چاول کی کٹائی کے لیے استعمال کیا جاتاتھا۔
آج کے دور میں تکنیکی ترقی کے ساتھ چین کے بہت سے حصوں میں چاول کی بوائی مشینی اور پیداوار تکنیکی ترقی کے ساتھ حاصل کی جاتی ہے۔اس جگہ کے سامنے 700 مو (تقریباً 47 ہیکٹر) اراضی پر چاول کی فصل اپنے پورے جوبن پر ہے ۔ چاول کے اس کھیت کے ٹھیکدار لو ہوئی من ماحولیاتی نامیاتی چاول کی پیداوار اور فروخت کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے عمیر کو ذہین زرعی پیداوار کا مشاہدہ کرایا جس میں سورج کی روشنی کا موسمی اسٹیشن، درجہ حرارت اور نمی کا ذہین مانیٹر شامل ہے۔ موسمی اسٹیشن کے علاوہ، کھیت میں ہائی ڈیفینیشن کیمرے نصب ہیں، جو موبائل فون سے فصلوں کی نشوونما کا مشاہدہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
تصویر میں چین کے مشرقی صوبہ جیانگ شی کی واننیان کاؤنٹی میں پریوں کے غار کا مقام دیکھاجا سکتا ہے۔(شِنہوا)
لو نے اس سال دھان کے3ہزار مو(تقریباً 200 ہیکٹر) کھیتوں کا ٹھیکہ حاصل کیا ہے اور وہ بنیادی طور پر مختلف قسم کی زرعی مشینری جیسے فیلڈ بیٹر، ٹرانسپلانٹر اور بوائی سے لے کر کٹائی تک میکانائزیشن کو استعمال کرتے ہیں ۔
جیانگ شی میں اناج کی پیداوار کے ایک اہم علاقے کے طور پر، واننیان کاؤنٹی کا اناج کی پیداوار کا رقبہ 2021 میں 6 لاکھ 90ہزار مو (تقریباً 46 ہزار ہیکٹر) تھا، جس کی اناج کی مجموعی پیداوار 25کروڑ60لاکھ کلوگرام سے زیادہ تھی۔
پاکستان میں بھی چاول ایک اہم غذا ہے۔ دونوں ممالک پاکستان میں اعلیٰ درجہ حرارت کے لیے موزوں چاول کی نئی ہائبرڈ اقسام کی کاشت کے لیے تعاون کررہے ہیں، جس سے پاکستانیوں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ ہوگا ۔ عمیر نے کہا کہ انہوں نے چین میں رہتے ہوئے زراعت کے حوالے سے جو کچھ سیکھا ہےوہ اسے واپس پاکستان لائیں گے اور اسے اپنی قوم کی خوشحالی کے لیے استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے کراچی کی 11 یوسیز سمیت سندھ کی 93 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا شیڈول عدالت میں جمع کرادیا،انتخابات کیلئے پولنگ 18 اپریل کو ہوگی۔کراچی کی 11 یوسیز سمیت سندھ کی 93 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن نے ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول عدالت میں جمع کرادیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سندھ بھر میں 93 سیٹوں پر بلدیاتی ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ 18 اپریل کو ہوگی۔ سندھ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے جواب کے بعد جماعت اسلامی کی کراچی کی 11 بلدیاتی نشستوں پر پولنگ سے متعلق درخواست نمٹادی۔ کراچی میں یوسی چیئرمین، وائس چیئرمین کی 11 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونا ہیں جبکہ وارڈ کونسلرز کی بھی 15 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ 18 اپریل کو ہوگی۔
سندھ میں 93 نشستوں پرضمنی بلدیاتی الیکشن،پیپلزپارٹی کا تمام نشستوں پرامیدوارنامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اورنگی،شاہ فیصل،لیاری،مومن آباد،نیوکراچی،نارتھ ناظم آبادمیں 18اپریل کو شیڈول ہیں۔ لانڈھی کورنگی ٹاون میں یوسی،وائس چیئرمین کی ایک ایک نشست پرضمنی الیکشن ہوگا۔ ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے (آج) منگل سے کاغذات نامزدگی جمع ہونگے۔کراچی میں وارڈکونسلرز 15نشستوں پربھی ضمنی الیکشن ہوگا۔ حیدرآباد،بدین،سکھرعمرکوٹ تھرپارکرمیں بھی ضمنی بلدیاتی الیکشن شیڈول ہے کراچی میں یوسی چیئرمین،وائس چیئرمین کی 11نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونا ہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا۔ وکیل نعیم حیدر کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کی گرفتاری جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ حسان خان نیازی میرے ساتھ نکلے۔ ہم نے پولیس کو بتا یا بھی کہ ضمانت ہو گئی ہے پھر بھی ایس پی نوشروان انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا کر رمنا تھانہ لے گئے۔
نیب نے توشہ خانہ کیس میں عمرا ن خان کی اہلیہ بشری بی بی کو (آج) منگل کو طلب کر لیا۔ لاہور نیب کی ٹیم نوٹس وصول کرانے کے لئے عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی۔ ملازمین نے نیب کا نوٹس وصول کیا، نیب کی جانب سے عمران خان کی اہلیہ سے 14 سوال پوچھے گئے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمرعطا بندیال نے کہا ہے کہ ریاست کا کام اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا ہے، آپ کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہمارا کام ہے، موجودہ حالات میں سب کو اکھٹا ہوکر چلنا چاہیئے، ترقی کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں ایک تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست کا وجود ایک ماں کی طرح ہوتا ہے، قانون کی برتری سے ہی ملک مستحکم اور ترقی کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ آئین کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے، سچائی اور دیانتداری کا دامن نہیں چھوڑناچاہیے۔ معاشرے میں امن وسکون کیلئے سب کو حصہ ڈالنا ہوگا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات دور کریں۔ قومی اداروں کا تحفظ کرنا بھی ہمارا کام ہے، اگر قانون اور عدالت کا احترام نہیں ہوگا تو انتشار ہوگا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ موجودہ حالات میں سب کو اکھٹا ہوکر چلنا چاہیئے، ترقی کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں زبردست کمی ملک سے سب سے بڑے برامدی شعبہ کے لئے پیغام اجل ہے۔سب سے زیادہ برامدات اور شہروں میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا ٹیکسٹائل کا شعبہ پہلے ہی آئی ایم ایف کی شرائط تلے دب کر دم توڑ رہا تھا اور اب کپاس کی نایابی اسکے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔ حکومت فوری طور پر کپاس درامد کرنے اور اسکی پیداوار میں اضافہ کے لئے موثر حکمت عملی بنائے۔عاطف اکرام شیخ جوپی وی ایم اے کے سابق چئیرمین بھی ہیں نے کہا کہ سیلاب کے بعد کپاس کی پیداور صرف نو ملین گانٹھ رہ جانے کا اندازہ تھا مگرحالیہ اندازوں کے مطابق یہ چالیس لاکھ اٹہتر ہزار گاٹھ تک کم ہو جائے گی جس کی وجہ کپاس کے زیر کاشت رقبہ میں زبردست کمی ہے۔اگر کاشتکاروں کو مناسب منافع نہ دیا گیا تو اگلے سال اس میں مزید کمی آ جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ کپاس کی امدادی قیمت میں اضافہ سے ہی اس کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ 2004-5 میں کپاس کی پیداوار 14.1 ملین گانٹھ تھی جس کا حصول ناممکن نہیں ہے مگر اس کے کئے کاشتکاروں کو ترغیبات اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانا ہو گا ورنہ وہ چاول گنا اور مکئی اگاتے رہیں گے جس سے کپاس، خوردنی تیل اور جانوروں کی خوراک کا امپورٹ بل بڑھتا چلا جائے گا۔اس وقت کپاس کی پیداوار پر سات ہزار روپے فی من خرچہ آ رہا ہے جبکہ مداخل کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے اس لئے حکومت کو کاشتکاروں کو کم از کم دو ہزار روپے من منافع دینا چائیے ورنہ کپاس میں انکی دلچسپی ختم ہو جائے گی ۔
پاکستان کے معاشی مسائل کے حل اور چوتھے صنعتی انقلاب کی طرف تیزی سے بڑھنے کیلئے سمارٹ پالیسیوں کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوںنے کہا کہ لارج سکیل مینو فیکچرنگ سے پہلے سٹیل، پیٹرو کیمیکل اور انجینئرنگ کی صنعتوں کا قیام ضروری ہے اور اس کام کو 1980ء میں کر لیا جانا چاہیے تھا مگر ہم نے'' ٹرین مس'' کر دی جس کی وجہ سے ہم بتدریج درآمدی ملک بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے لارج سکیل مینو فیکچرنگ کی پالیسی نہ ہونے کے باوجود یہاں بغیر منصوبہ بندی کے بڑی صنعتیں قائم کی گئیں جن میں سے کئی بند یا بیرون ملک منتقل ہو رہی ہیں۔ انڈیا کی مثال دیتے ہوئے ڈاکٹر خرم طارق نے کہاکہ اس ہمسایہ ملک نے 1991ء میں لارج سکیل مینو فیکچرنگ پر کام شروع کیا ۔ اس وقت انڈیا کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 1بلین ڈالر تھے مگر آج وہ ہم سے بہت آگے جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ابھی تک فارما سوٹیکل کی ایک بھی ملٹی نیشنل کمپنی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ بورڈ نے بھی اپنا بروقت کردارادا نہیں کیا جس کی سزا آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا حوالہ دیا اور کہا کہ وزیر بننے کے بعد انہوں نے پاکستان اینگرو انڈسٹری کے قیام کی اپنی غلطی کو تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو سائلو اور Motherانڈسٹری کی ضرورت ہے جبکہ اُن کو ترقی کیلئے یکساں مواقع مہیا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گنے کی فصل سالانہ دس ارب روپے کا پانی استعمال کرتی ہے جبکہ اس شعبہ کوبہت سی دیگر مراعات بھی حاصل ہیں۔ انہوں نے کپاس کے روایتی علاقوں میں گنے کی کاشت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اِن علاقوں میں کپاس کی کاشت کو ترجیح دی جائے تاکہ ٹیکسٹائل کی صنعت کو وافر مقدار میں خام مال ملتا رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر ہمیں اخلاقیات کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔ مزید برآں پاکستان کو اہلیت کے مسائل بھی در پیش ہیں جن پر فوری اور بھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل انجینئرنگ کونسل کے ڈپٹی کنونیر انجینئر امتیاز حسین شاہ نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ اس وقت کونسل کانکنی کے شعبہ پر کام کر رہی ہے۔ اس مقصد کیلئے قائمہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کو پاکستان کی معاشی ترقی ، ذہین طبقہ کی بیرون ملک منتقلی کو روکنا اور لوگوں کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرنے کے اہداف دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں مختلف چیمبرز سے مشاورت کر رہے ہیں تاکہ اُن کی تجاویز اور سفارشات پر مبنی پالیسی تشکیل دی جا سکے۔ کانکنی کے بارے میں تھنک ٹینک کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر غالب عطاء نے بتایا کہ لارج سکیل مینو فیکچرنگ بنیادی طور پر 22سیکٹرز پر مشتمل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس وقت پاکستان میں حالات سازگار نہیں تا ہم اِس کے باوجود انجینئرنگ کونسل کو بنیادی نوعیت کے تین سے پانچ قسم کے اہم شعبوں کی نشاندہی کرنا ہو گی جن کی مشینری کو مقامی طور پر تیار کر کے خود انحصاری کے علاوہ درآمدی بل کو بھی کم کیا جا سکے۔ سولر انرجی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ انجینئرنگ کونسل اس پر بھی کام کر رہی ہے تاہم اندیشہ ہے کہ اگر بروقت اس شعبہ سے فائدہ اٹھانے کیلئے ضروری فیصلے اور اقدامات نہ اٹھائے گئے تو حکومت کو ریونیو جنریشن میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر ہمیں ایسی مشینری کی فہرست مہیا کرے جو لارج سکیل مینو فیکچرنگ کے حوالے سے اہمیت رکھتی ہو تاکہ اس شعبہ کے پوٹینشل سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم ایک فار م بھی آپ کے ساتھ شیئر کریں گے جس کی بنیاد پر آئندہ کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ یہ فارم ہم مختلف ایسوسی ایشنوں سے شیئر کریں گے تاکہ مختلف سیکٹرز کیلئے کلیدی نوعیت کی مشینری کی نشاندہی کی جا سکے۔ اس موقع پر نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، ایگزیکٹو ممبر محمد طیب، ایگزیکٹو ممبر مقصود اختر بٹ ، ایگزیکٹو ممبر محمد طیب، ایپبوما کے انجینئر بلال جمیل، محمد افضال، پی ایچ ایم اے کے حاضر خاں اور طاہر خاں بھی موجود تھے۔
امیج پاکستان لمیٹڈ کی رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے چھ مہینوں میں فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی 63 فیصد اضافے کے ساتھ 830 ملین روپے ہو گئی جو گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 508 ملین روپے تھی۔ مجموعی منافع 51فیصدبڑھ کر 358 ملین روپے ہو گیا جو پہلے 236 ملین روپے تھا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے مالی سال 2022-23 کے پہلے چھ ماہ میں 102.6 ملین روپے کا خالص منافع کمایاجو پچھلے سال کی اسی مدت میں 32 ملین روپے کے منافع سے 218 فیصد زیادہ ہے۔ مجموعی فروخت مالی سال 2022 میں سال بہ سال 72 فیصد بڑھ کر 1.7 بلین روپے ہو گئی جو مالی سال 21 میں 1 بلین روپے تھی۔مجموعی منافع مالی سال 21 میں 442 ملین روپے سے 69 فیصد بڑھ کر مالی سال 22 میں روپے 744.8 ملین ہو گیا۔ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال 21 میں 155 ملین سے بڑھ کر مالی سال 22 میں 172 ملین ہو گیا۔ مالی سال 22 میں ٹیکس کے بعد کا منافع بڑھ کر 208 ملین روپے تک پہنچ گیا، جو کہ مالی سال 21 میں 115 ملین روپے سے زیادہ ہے، جو سال بہ سال 81 فیصد کی زبردست نمو کی نمائندگی کرتا ہے۔کمپنی کی فی حصص آمدنی (EPS) FY21 میں 2.02 روپے تھی۔ تاہم، مالی سال 22 میں یہ بڑھ کر 2.37 روپے تک پہنچ گیا۔کمپنی کے بارے میںامیج پاکستان لمیٹڈ، جو پہلے ٹرائی سٹار پولیسٹر لمیٹڈ تھا، پاکستان میں 14 نومبر 1990 کو کمپنیز آرڈیننس، 1984 کے تحت ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا (30 مئی 2017 کو کمپنیز ایکٹ، 2017 کے نفاذ کے ساتھ منسوخ کیا گیا تھا)۔کمپنی کی بنیادی سرگرمی کڑھائی والے کپڑے اور پہننے کے لیے تیار ملبوسات اور پولیسٹر فلیمینٹ یارن کی تیاری اور فروخت ہے۔
پاکستان اس سال گندم کی پیداوار کے 28.4 ملین ٹن ہدف کو پورا نہیں کر سکے گا،2040 تک گندم کی 50 فیصد پیداوار کم ہو سکتی ہے ،پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے گندم کی نئی اقسام متعارف کرانا ضروری ہے۔ چین کی طرف سے موسمیاتی لچکدار گندم کی اقسام متعارف کرانے میں مدد سے پاکستان کو غذائی عدم تحفظ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے زرعی یونیورسٹی پشاور کے شعبہ زراعت کے پروفیسر محمد عارف نے موسمیاتی لچکدار بیجوں کی تیاری میں چین کے تعاون کو ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا۔گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمیاتی خطرات کے حوالے سے پانچویں نمبر پر ہے۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگر درجہ حرارت میں اضافے کا موجودہ رجحان 2040 تک جاری رہا تو پاکستان میں گندم کی 50 فیصد پیداوار کم ہو سکتی ہے۔موسمیاتی تبدیلیاں بھی گندم کی پیداوار میں مصروف 80فیصدکسانوں کو معاشی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے متغیرات کے بارے میں گزشتہ 50 سالوں کا ڈیٹا موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ملک کی صلاحیت پر شکوک پیدا کرتا ہے۔پروفیسر عارف نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پاکستان چین مشترکہ گندم کی لیبارٹری پاکستانی سائنسدانوں کو چینی ماہرین سے بائیو ٹیکنالوجی پر تکنیکی مہارت سیکھنے میں مدد دے گی۔
چین نے تحقیقی تکنیکوں کے ذریعے گندم کی پیداوار میں غیر معمولی ترقی کی ہے جو گندم کے بیجوں کو درجہ حرارت، نمی، بارش اور خشک سالی کے خلاف مزاحم بناتی ہے۔ اس نے پچھلے آٹھ سالوں سے سالانہ 650 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی پیداوار کو برقرار رکھا ہے۔انہوں نے اپنے وطن میں گندم کی پیداوار کو شدید موسمی حالات سے بچانے کے لیے چین کی سمارٹ افزائش کی تکنیکوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبے اور بائیو ٹیکنالوجی میں چینی تحقیق کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے۔پاکستان کی کل زرعی زمین کا تقریبا 40 فیصد حصہ گندم کی فصلوں پر مشتمل ہے۔ پروفیسر عارف نے دلیل دی کہ پاکستان میں مختلف ایگرو ایکولوجیکل زونز موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو مختلف انداز میں لیتے ہیں۔ گندم کی پیداوار میں موسمیاتی لچک کو محفوظ بنانے کے لیے لیبارٹری میں افزائش نسل کی مختلف تکنیکوں کے ذریعے موسمیاتی لچکدار بیجوں کی تیاری میں چینی تعاون خوراک کی درآمدات کے بوجھ کو کم کرے گا۔ پاکستان اس سال گندم کی پیداوار کے ہدف سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ 28.4 ملین ٹن کے ہدف کے خلاف یہ 26.7 ملین ٹن تک پہنچ سکتا ہے۔ اس وقت پاکستان اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بعد روس سے 327 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے گندم درآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان دونوں ممالک کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون پاکستان کو دوسرے ممالک پر انحصار سے بچائے گا۔
قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو فعال کرنے سے نہ صرف پاکستان کا درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو گا بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری لانے میں بھی مدد ملے گی۔600 ملین ڈالر مالیت کے ونڈ اور سولر انرجی کے650 میگا واٹ کے تیرہ منصوبے فی الحال وزارت توانائی سے حتمی منظوری کے منتظر ہیں۔ یہ منصوبے آر ای پالیسی 2006 کے تحت تیار کیے گئے ہیں اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی سے منظور کیے گئے ہیں۔ توانائی کے ماہر مصطفی عبداللہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے موجودہ بحران اور معاشی صورتحال میںیہ منصوبے آخری صارف کے لیے بجلی کا ایک سستا ذریعہ شامل کرکے تیزی سے توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت گوادر میں بجلی کی قیمت تقریبا 25 روپے فی یونٹ ہے جب کہ قابل تجدید ذرائع سے توانائی کی پیداوار پر 11 روپے فی یونٹ لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے توانائی یا ایندھن درآمد کرنے کے بجائے متبادل توانائی کے ذرائع کے ذریعے بجلی کی پیداوار کا انتخاب کرنے سے حکومت کو کم لاگت آئے گی۔اس وقت مکران ڈویژن کو ایران کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔
معاہدے کے تحت 200 میگاواٹ بجلی فراہم کی جانی ہے لیکن اکثر اوقات یہ صرف 10 سے 15 میگاواٹ ہوتی ہے۔انہوں نے رائے دی کہ تکنیکی جدت اور گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے فوری عالمی ضرورت نے دنیا بھر میں روایتی ایندھن کے استعمال سے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اختیار کرنے کی طرف مائل کیا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا ملک کو سولرائزیشن کی طرف لے جانے کا عزم واضح ہے کیونکہ حکومت نے 10,000 میگاواٹ کے منصوبے کے تحت متعدد اقدامات شروع کیے ہیں۔اس وقت ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنا حکومت کے پاس بجلی پیدا کرنے کے لیے دستیاب سب سے سستا طریقہ ہے۔سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق قابل تجدید ذرائع پاکستان میں پاور سیکٹر کی کل پیداوار کا تقریبا 4 فیصد قومی گرڈ میں حصہ ڈالتے ہیںجب کہ صرف ہوا ہی قابل تجدید توانائی میں دو تہائی سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے۔ شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی 2011 میں تقریبا صفر سے بڑھ کر 4,320 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔
پاکستان کی لیبر فورس دنیا کی 10 بڑی لیبر فورسز میں شامل ہے ، ہنرمند افرادی قوت پاکستان کو خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے ،پاکستان ڈیجیٹل میڈیم فری لانس خدمات فراہم کرنے والے دنیا کے پانچ سرکردہ ممالک میں شامل ہے ،موجودہ معاشی سست روی کے درمیان مہارت کی ترقی ایک ناقابل تردید آپشن ہے جس سے پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی غیر ملکی ترسیلات کمانے میں مدد مل سکتی ہے اور ملک کی درآمدات پر منحصر صنعت کو بھی تقویت مل سکتی ہے۔سابق چیئرمین نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن جاوید حسن نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ہنر مند افرادی قوت پاکستان کی اقتصادی ترقی کو تیز کر سکتی ہے اور مقامی صنعتوں کو بھی مضبوط کر سکتی ہے جن کا بہت زیادہ انحصار درآمد شدہ خام مال پر ہے۔پاکستان سب سے کم عمر آبادی کا حامل ہے جس کی کل آبادی کے تیس فیصد کی عمریں 15 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کے تحت 2005 میں قائم کیا گیا نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ملک میں فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک اعلی ادارہ ہے جو اپنے قیام کے بعد سے انسانی وسائل کی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے اور اس نے بیرون ملک ہنر مند نوجوانوں کے لیے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں اور نوجوانوں اور قومی معیشت کو فائدہ پہنچایا ہے۔ٹیکنیکل ایجوکیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جاویدحسن نے کہا کہ ای کامرس کے موجودہ دور میں طلبا کو مارکیٹ کے تقاضوں کے پیش نظر فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد کو مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ، ویب ڈیزائننگ، کوڈنگ اور سی این سی کمپیوٹر عددی کنٹرول میکنسٹ جیسی ہائی ٹیک مہارتیں سیکھنے پر توجہ دینی چاہیے۔جاوید نے نشاندہی کی کہ ہنرمند افرادی قوت پاکستان کو خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کے بہت سے ادارے ہونے کے باوجود دنیا میں ہنر مند فورس کے لیے پاکستان کا کردار اس کی حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ مراکز جدید ضروریات کے مطابق تعلیم فراہم نہیں کرتے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ پاکستان ڈیجیٹل میڈیم کا استعمال کرتے ہوئے فری لانس خدمات فراہم کرنے والے دنیا کے پانچ سرکردہ ممالک میں شامل ہے ۔ایمزون ،درازاور ای کامرس کے آغاز کے بعدآن لائن بزنس مارکیٹنگ نے ایک عروج پر آن لائن بزنس مارکیٹ کا آغاز کیا ہے اور پاکستان کے نوجوانوں کو ملک کو معاشی ترقی کی طرف لے جانے کے لیے ان مواقع کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن نے مملکت سعودی عرب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت خواہشمند کارکنوں کو تکنیکی سرٹیفیکیشن کے ساتھ اپنی دستکاری کو ثابت کرنا ہوگا۔
تعمیرات، الیکٹریشن، اے سی ٹیکنیشن، پلمبر اور آٹو الیکٹریشن کے کیڈرز میں تمام سعودی کمپنیوں کے لیے ویزے کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن سے مہارت کی تصدیق کے ٹیسٹ کے ساتھ لازمی قرار دیا گیا ہے۔پاکستان کی لیبر فورس دنیا کی 10 بڑی لیبر فورسز میں شامل ہے اور اتنی بڑی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ مہارت کی ترقی اتنی بڑی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کا طریقہ ہے۔ سابق چیئرمین نے کہا کہ پوری دنیا میں تعلیمی تنظیم نو ہو رہی ہے اور نوجوان ہائی ٹیک کورسز حاصل کرنے کے لیے زیادہ آمادہ ہیںجو ڈیٹا سائنسز، مصنوعی ذہانت اور آن لائن ٹریڈ انٹرپرینیورشپ کے اعلی تربیتی پروگراموں میں داخلہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان سرکاری ملازمتوں کے پیچھے بھاگتے تھے لیکن ایک نیا رجحان ابھر رہا ہے جہاں نوجوان ہائی ٹیک مہارتیں سیکھنے اور آن لائن مارکیٹنگ اور کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے زیادہ کمانے کے لیے تیار ہیں۔12 ملین سے زائد پاکستانی روزگار کے لیے بیرون ملک مقیم ہیں۔ برآمدات کے بعد غیر ملکی ترسیلات زر پاکستان کے لیے زرمبادلہ کا دوسرا بڑا ذریعہ ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہاہے کہ عام شہریوں کو حفا ظتی ضما نت ملتی ہے چند گھنٹے یا ایک دن کیلئے جبکہ عمران خا ن کو چھ چھ ما ہ کی حفا ظتی ضما نتیں دی جا تی ہے کو ئی پو چھنے والا ہی نہیں،عمران خان مسلسل دہشتگردی کررہاہے وہ ایک بزدل لیڈر ہے، عدالتوں سے بچنے کیلئے ہیلے بہا نے کر کے عورتوں اور کا رکنو ں کے پیچھے چھپا بیٹھا ہے،سیا ستدان ہمیشہ بہا دری کا نشا ن رہے ہیں،عمران خا ن نے بزدلی کی انتہا کر دی ہے اور سیا ست کے نا م پر ایک دبہ ہے،کیا زولفقار علی بھٹو پھا نسی کے پھندے پر جھولنے کی بجا ئے کا رکنوں کو آگے نہیں لا سکتے تھے، مسلسل سب کو اجا زت دے دیں کہ قا نون کا مذا ق بنا یا جا ئے اورعدا لت پر حملہ کیا جا ئے،ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے آئی این پی سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا انہوں نے کہا کہ انصا ف کی فراہمی سب کیلئے یکسا ں ہو نی چا ہیے،عمرا ن خا ن قا نو ن سے بچنے کیلئے بہا نے کر رہے ہیں،جب گیر مستحق افراد کو اس طرح ضما نتیں دیں گے تو پھر یہی کچھ ہو گا،جو آج ہوا،اس طرح نہ عدا لت چلے گی نہ نظا م چلے گا،نوا ز شر یف بیٹی کے ہمرا ہ صبح 9بجے عدا لت میں پیش ہو تے تھے،شہید بینظیر بھٹو نے جا ن کی پروا کئے بغیر سیا سی جلسوں کی قیا دت کی قیا م پا کستا ن کے پیچھے اور جرات مند قیا دت کا کردار رہا ہے سیا سی رہنما اور کا رکن ہمیشہ بہا دری کا مظا ہرہ کرتے ہیں سیا سی قیا دت ہمیشہ ہر مشکل اور رکا وٹ میں فرنٹ سے لیڈ کر تی ہے محمد نواز شریف،مشرف اور عمران دور کے مشکل ترین حا لا ت میں وطن آئے بینظیر بھٹو شہید اور محمد نواز شریف نے ہر مشکل کا ڈٹ کر مقا بلہ کیا شہید بینظیر بھٹو نے جا ن کی پروا کئے بغیر سیا سی جلسو ں کی قیادت کی محمد نواز شریف کی عدلیہ بحا لی تحریک جرات اور بہا دری کی روشن مثا ل ہے۔
بائی پاس کچے کے قریب سے ڈاکوں نے مزید 4 افراد کو اغواکرلیا۔ پولیس کے مطابق کندھ کوٹ بائی پاس پر کچے کے قریب ڈاکوں نے دو چوکیداروں اور دو مزدوروں کو اغوا کیا جس کے بعد ایک ہفتیکے دوران اغوا کیے جانے والے افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے اور انہیں جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔ ایس ایس پی عرفان سموں نے بتایا کہ کچے میں ڈاکوں کے متعدد ٹھکانوں کو مسمار کرکے آگ لگا دی ہے او ر15مشکوک افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
تنخواہوں میں مسلسل تاخیر کے خلاف ریلوے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کردی۔ ملازمین نے کراچی کینٹ اسٹیشن لوکوشیڈ میں رحمان بابا ایکسپریس کا انجن روک لیا۔ 10 بجے چلنے والی رحمان بابا ایکسپریس ابتک روانہ نہ ہوسکی۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ رمضان میں دو روز رہ گئے مگر اب تک فروری کی تنخواہ نہیں دی گئی۔ جب تک تنخواہوں کی ادائیگی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی ٹرینیں نہیں چلنے دیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس بغیر وارنٹ کارکنوں کیگھروں پر چھاپے مار رہی ہے، جہاں کارکن موجود نہیں وہاں 10 برس تک کے بچوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیس ہماریکارکنوں کو پکڑنیکے لیے بغیر وارنٹس گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، جہاں کارکن گھروں میں موجود نہیں وہاں 10 برس تک کے بچوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔ عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے وہ تمام کارکن اور ان کے بچے فورا رہا کیے جائیں جنہیں اغوا کیا جاچکا ہے۔
اسلام آباد میں عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے اسد عمر، مراد سعید، اسد قیصر، فرخ حبیب، شبلی فراز اور زلفی بخاری سمیت دیگر کئی رہنماں کی عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔ جوڈیشل کمپلیس اسلام آباد میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے اسد عمر، مراد سعید، اسد قیصر، فرخ حبیب، شبلی فراز، عامر کیانی، عمر ایوب، حماد اظہر، محمد عاصم، حسان نیازی، راجہ خرم، علی نواز، شہزاد وسیم اور زلفی بخاری سمیت دیگر کئی رہنماں کی 3 اپریل تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ اتنے ملزمان ہوگئے کہ تاریخ میں آگے پیچھے کچھ دیکھنا پڑے گا، 2 ہفتوں تک عبوری ضمانتیں دے رہے ہیں تاکہ روزے سکون سے رکھے جائیں۔ جج نے حسان نیازی اور پی ٹی آئی رہنماں سے مکالمے میں کہا کہ آئندہ گیٹ پر چلنے کی پریکٹس بہتر کریں، اس بار تو آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی گئی۔ بابر اعوان نے کہا کہ نئے مقدمات کی نئی ضمانتیں دائر کر رہے ہیں۔ جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ پرانی سے تو نپٹ لینے دیں پھر نئی کو بھی دیکھتے ہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے زمان پارک واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ ساری چیزوں کی انویسٹی گیشن کی جائے گی،عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک میں دہشت گرد موجود ہیں، آئی جی سے کہا پی ٹی آئی کو ایک ڈیڈ لائن دے دیں ، آئی جی سے کہا کہ آپ کو کھلی چھٹی ہے، اب ایسا جواب دیں گے کہ یاد رکھیں گے، کوئی ہاتھ بڑھائے گا تو ہاتھ توڑیں گے، زمان پارک میں پنجاب کے باہرسے لوگ آئے ہوئے ہیں، ہرصورت رحکومتی ٹ قائم کریں گے،پولیس کومارو، عمران خان دھمکیاں دینا چاہتے ہیں تو سکیورٹی واپس کردیں، یہ نہیں ہوگا پولیس سکیورٹی بھی دے اور گالیاں بھی کھائے، پولیس عمران خان کی گالیاں کھا کر سکیورٹی نہیں دے سکتی۔ پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب میں ایک کروڑ 58لاکھ خاندانوں کو مفت آٹا دیا جائے گا ، 4کروڑ 58لاکھ خاندانوں کو مفت آٹا دیا جائے گا ، 4کروڑ 74لاکھ آٹے تھیلے تقسیم کیے جائیں گے ، شہریوں سے گزارش ہے کہ صبروتحمل سے اور ترتیب سے آٹا وصول کریں ، تقریباً10کروڑ لوگوں کو مفت آٹاتقسیم کیا جائے گا ،مفت آٹے کی ترسیل کا کام شروع کیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ دو روز کنال روڈ کو کلیئر کیا گیا ، زمان پارک کے باہر پولیس اور رینجرز موجود تھی ، دونوں بار میں انہیں واپس آنے کا کہنا ہماری کوشش ہے کہ ماحول خراب نہ ہو اور جانی نقصان ہو ، پولیس والوں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی میں نے کہا نہیں واپس آجائیں ، میں نہیں چاہتا تھا کہ خون خرابا ہو ، کنال روڈ کھولنے کے بعد رات کو پولیس اہلکار کے گھر جاتے وقت اس پر تشدد کیا گیا ، رات ڈیڑھ بجے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو روکا گیا اور ان کے ہتھیار چھین لیا گیا ، ایلیٹ فورس کی گاڑی کو توڑ کر آگ لگا کر پانی پھینک دیا ، آجی جی پنجاب کو ڈیڈلائن دینے کی ہدایت کی ، پولیس والوں کو کہا دیا کہ جو کرنا ہو وہ کریں ، ریاستی رٹ قائم ہوگی اگر کوئی چیلنج کرے گا
پولیس والوں کی طرف ہاتھ بڑھا تو توڑ دیںگے ، ایس انہیں ہوسکتا کہ پولیس مار کھاتی رہے اور ہم خاموش رہیں، بہت دنوں سے پولیس اہلکاروں کو حوصلہ دے رہا تھا ، بہت سے دہشتگرد موجود تھے ، ان کی تصاویربھی آگئیں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گزشتہ روز تھریٹ لیٹر بھی آگیا ہے ، کوئی بھی سیاسی جماعت ایسا کبھی نہیں کرتی ۔ہمیں صورت حکومتی عملدرآمد قائم کرنی ہے ، میں پولیس اور ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں ، اب اگر کسی نے کوئی ایسی حرکت کی توسخت جواب دیا جائے گا ، جو لوگ دہشتگردی پھیلا رہے ہیں، پولیس اہلکاروں پر تشدد اور گاڑیوں کو توڑے گا ، تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، پریس کانفرنس کے دوران نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پی ٹی آئی کارکنان کی پولیس اہلکاروں پر تشدد کی ویڈیو چلادی ، اس کارروائی میں جو لوگ ملوث ہے ، اہلکاروں کو قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے ، اب کوئی ایسا کرے گا توسخت جواب ملے گا ، اب کوئی لحاظ نہیں کیا جائے گا ، سیاسی سرگرمیاں کریں لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی ، گزشتہ 5روز میں جو المناک حادثے ہوئے ، تو ہم نے حکومت جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے
حکومت کی رٹ قائم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دیا گیا ہے یہ جو سیاسی سرگرمی ہوئی اس پر الیکشن کمیشن کو خط لکھدیا ہے ،پنجاب حکومت نے زخمی اہلکاروں کو ایک لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ، جو زیادہ زخمی ہوئے ان کو 5لاکھ روپے دیئے جائیں گے ، محسن نقوی نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پولیس والوں کو تھریٹ کیا ہے ، عمران خان کا سیاسی مقابلہ ہے ، ان کو کھلے عام دھمکی دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، اگر عمران خان کو پولیس پر اعتبار نہیں تو جو سکیورٹی دی گئی وہ واپس کردیں ، پولیس اہلکارگالیاں کھا کر سکیورتی نہیں دے سکتی ، ان کو سوچنا ہوگا ، کہ گالیاں دینی ہیں یا سکیورٹی چاہیے ،ان کو جوفیصلہ ہے وہ بتادیں ، اگر پولیس اہلکاروں کو بطور سکیورٹی رکھنا چاہیے تو پولیس کی بھی کچھ شرائط ہوں گی ، عمران خان کو ایسا بند کرنا ہوگا ، عمران خان سے گزارش ہے کہ جس طریقے سے لاہور میں بیٹھ کر آپریٹ کررہے ایسا نہیں ہوگا ، سیاسی معاملات چلائیں لیکن اس طرح کی حرکتوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
بی آر آئی کے ثمرات ،گوادر گارمنٹ فیکٹری مقامی خواتین کو بااختیار بنا نے میں پیش پیش ، گوادر گارمنٹ فیکٹری خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک حقیقی کامیابی کی کہانی ہے،یہاں کام کرنے والی تمام خواتین کو پک اینڈ ڈراپ خدمات مفت فراہم کی جاتی ہیں گوادر پرو کے مطابق گوادر گارمنٹ فیکٹری کی ایک سینئر ورکر بلقیس اقبال نے کہا ہے کہ اگر میں گوادر پورٹ میں واقع گوادر گارمنٹس فیکٹری میں معقول اور باعزت طریقے سے پیسے نہ کما رہی ہوتی تو نہ تو میں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں کامیاب ہو تی اور نہ ہی گھر کے بجٹ میں حصہ ڈال سکتی اور نا روز مرہ کی قیمتوں میں اضافے کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں پر قابو پا سکتی ۔ انہوں نے گوادر پرو کو بتایا اس طرح کی زبردست مالی خودمختاری نے میری خاندانی حیثیت کو بڑھایا ہے کیونکہ اب مجھے بوجھ کے طور پر بل نہیں دیا جاتا ہے، بلکہ ایک خود معاون پروڈیوسر ہے جو خاندانی اخراجات کا بوجھ بانٹ سکتا ہے۔ میں اپنے شوہر اور اپنے خاندان کے افراد کی نظروں میں جو عزت محسوس کرتی ہوں وہ میرے لیے نہ ختم ہونے والی خوشی کا باعث ہے اور میں یہ کہوں کہ اس کا سارا کریڈٹ گوادر کی خواتین گارمنٹ فیکٹری کو جاتا ہے جو کہ گوادر میں اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر ویمن فیکٹری جسے گوادر ویمنز ڈویلپمنٹ ایمپلائمنٹ سینٹر بھی کہا جاتا ہے 2020 سے چینی قونصلیٹ کراچی کے تعاون سے کام کر رہا ہے اور اس کا ا نتظام چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کی گوادر ویمن ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر انتظام ہے۔
گوادر پرو کے مطابق گوادر بندرگاہ پر چینی اہلکار نے کہا کہ یہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت وجود میں آیا ہے تاکہ حاصل کرنے والے ممالک میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے پر ایک اہم اثر ڈالا جا سکے۔ خواتین کے لیے گوادر گارمنٹ فیکٹری جیسا اقدام بین الاقوامی قانون کے تحت بی آر آئی فریم ورک کے اندر خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے چین کی ذمہ داریوں کے مطابق ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سلائی کے متعلقہ آلات، ہوا دار اور روشن ماحول، انتظامی کمرے اور سٹور سے لیس گوادر ویمن گارمنٹ فیکٹری کا شہر میںچرچا ہے کیونکہ یہ نہ صرف غیر ہنر مند خواتین کو تربیت دینے کے مواقع کا ایک نیا باب ہے بلکہ نیم ہنر مند خواتین ٹیلروں کو بھی جدید تقاضوں اور ان کی سلائی کی مہارت کے مطابق کام کی اجازت ہے۔ گوادر گارمنٹ فیکٹری کی نگرانی بھی مقامی خاتون زیتون عبداللہ کر رہی ہیں، جو گوادر میں ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ گوادر پرو کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر گارمنٹ فیکٹری خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک حقیقی کامیابی کی کہانی ہے۔ یہاں کام کرنے والی تمام خواتین کو پک اینڈ ڈراپ خدمات مفت فراہم کی جاتی ہیں اور اسی وجہ سے ان کے گھر والے ان کے آنے جانے کے لیے کافی مطمئن ہیں۔
گوادر میں ایک سماجی کارکن رحیم بلوچ نے کہا چونکہ ہمیں چینی اور گوادر پورٹ آپریٹر پر مکمل اعتماد ہے، اس لیے یہ احساس ہمیشہ غالب رہتا ہے کہ ہماری خواتین اپنے کام کی جگہ پر محفوظ ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر گارمنٹ فیکٹری کے اسسٹنٹ منیجر زیتون عبداللہ نے کہا کہ گوادر مینوفیکچرنگ کی نوکریاں جیسے ٹیلرنگ گوادر میں ان تخلیقی خواتین پیشہ ور افراد کے لیے ایک فائدہ مند کیریئر کا انتخاب ہے جو کپڑے کے ساتھ کام کرنا پسند کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلائنٹس کی توقعات پر پورا اترنے والے گارمنٹس تیار کرنے کے لیے اپنی مہارت اور علم کے ساتھ، گوادر گارمنٹ فیکٹری میں کام کرنے والی تمام خواتین پاکستان میں ملبوسات کی مختلف صنعتوں میں ایک روشن پیشہ ورانہ راستہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں گوادر گارمنٹ فیکٹری کم از کم اتنی موثر ہو گئی ہے کہ وہ گوادر پورٹ میں چینی کمپنیوں کے ورکرز کے تقریباً تمام یونیفارم سلائی کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواتین ٹیلرز بھی چینی اعلیٰ شخصیات کے لیے پاکستان کے روایتی مردانہ کپڑوں کو سووینئر کے طور پر سلائی کر رہی ہیں جو انہیں پاکستان کے خصوصی دنوں پر پہننے کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ یہ خواتین بہت باصلاحیت ہیں، اس لیے آمدنی بڑھانے کے لیے کڑھائی کا کام کرنے کے لیے مسلسل توانائی صرف کی جا رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر میں خواتین بہت باصلاحیت ہیں، لیکن پہلے ان کے پاس اپنی صلاحیتیں دکھانے کے لیے کوئی پلیٹ فارم نہیں تھا۔ خواتین کو سلائی کی بنیادی مہارتیں سکھانے کے لیے کئی پیشہ ورانہ تربیتی ادارے موجود ہیں، لیکن یہ مرکز اس نوعیت کا پہلا ادارہ ہے جو ہنر مند خواتین کو منظم طریقے سے آمدنی حاصلکرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں زیادہ تر خواتین زیادہ پڑھی لکھی نہیں ہیں، جب کہ وہ اپنے اور اپنے خاندان کے لیے کچھ کرنے کے بڑے خواب دیکھتی ہیں، اس لیے انہوں نے مرکز میں شمولیت اختیار کی اور اپنے خوابوں کو پورا ہوتے ہوئے دیکھنے کے لیے سخت محنت کی۔ سی او پی ایچ سی کے چیئرمین یو بو نے کہا کہ گوادر گارمنٹ فیکٹری خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے میں مدد کا ایک نقطہ آغاز ہے، جس سے انہیں اپنے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور غربت کے خلاف لڑنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت، گوادر کو بالآخر ایران سے 100 میگاواٹ بجلی ملنا شروع ہو گئی ، اس سے بجلی کی طویل بندش کے شکار مقامی لوگوں کو انتہائی ضروری ریلیف مل رہا ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان اور ایران کی حکومتوں کے درمیان گزشتہ ہفتے طے پانے والے معاہدے کے تحت ایرانی سرحد سے درآمد کی جانے والی 100 میگاواٹ بجلی اب گوادر گرڈ سٹیشن میں بلاتعطل پہنچ رہی ہے، جس کے ذریعے ہر گھر میں بجلی کی فراہمی کی جا رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے سب ڈویژنل آفیسر طارق نے گوادر پرو کو تصدیق کی کہ یہ گوادر کے لیے ایک شاندار دن ہے، کیونکہ ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی سپلائی بالآخر گوادر پہنچ گئی ہے، اور وعدہ پورا ہو گیا ہے۔ کیسکو کے ایک اور اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی طرف سے مقرر کردہ لیوی کے مطابق فی یونٹ بجلی کی قیمت پاکستان میں ہر جگہ کے برابر ہوگا۔ گوادر پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں واقع ہے۔ گوادر کا ساحلی شہر قومی گرڈ سے منسلک نہیں ہے اور اب تک ایران کی بجلی پر انحصار کرتا رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیر توانائی خرم دستگیر نے بجلی کی فراہمی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایران کا دورہ کیا۔
انہوں نے اپنے ہم منصب ایرانی وزیر توانائی علی اکبر محرابیان اور دیگر ایرانی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ دونوں طرف کی تکنیکی ٹیموں کے درمیان تین سیشنز ہوئے، جس کا اختتام 13 مارچ کو پاکستان کو 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط پر ہوا۔ گوادر پرو کے مطابق اس معاہدے سے قبل، ایران کے پاور ڈویژن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستان کے ساتھ بجلی کی فروخت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے 21 فروری کو گوادر کا دورہ کیا۔ وفد نے رہائشی اور تجارتی مقاصد کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت سمیت معاہدے کی تفصیلات بتائیں ۔ گوادر پرو کے مطابق ایک نئے منصوبے کے تحت، نیا انفراسٹرکچر نصب کیا گیا ہے، جس میں کالاتو (پاک ایران سرحد کے قریب پاکستان کا ایک شہر) سے جیوانی گرڈ سٹیشن تک 29 کلومیٹر سے زیادہ پھیلی ہوئی ڈبل سرکٹ 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن بھی شامل ہے۔ یہ 29 کلومیٹر کا رابطہ گمشدہ لنک تھا جو اب قائم ہو چکا ہے۔ تاہم جیوانی گرڈ سٹیشن سے گوادر گرڈ سٹیشن تک 75 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کئی سال پہلے بچھائی گئی تھی۔ گوادر پرو کے مطابق اس نئی پاور سپلائی لائن کے علاوہ، ''پنجگور'' کے علاقے کے قریب ایک اور پاک ایران سرحد سے ایک پرانا پاور انفراسٹرکچر بھی دستیاب ہے جو گوادر سے منسلک ہے اور تقریباً 40 سے 70 میگاواٹ فراہم کرتا ہے۔
تاہم پاک ایران سرحد سے گوادر تک تقریباً 400 کلو میٹر طویل فاصلہ، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مکران ڈویژن کے دیگر اضلاع میں بجلی کی بندش کی وجہ سے گوادر مستقل اور مستحکم بجلی کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے تاریکی میں ڈوب جاتا تھا۔ گوادر سٹی کے ایک رہائشی زمرد بلوچ نے گوادر پرو کو بتایا کہ پنجگور کے قریب پاک ایران سرحد سے گوادر تک بجلی کا پرانا نظام درہم برہم تھا اور سسٹم کے فلاپ ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچا تھا۔ دریں اثنا انہوں نے گبد ریمدان کے قریب پاک ایران سرحد کلاتو سے جیوانی اور گوادر تک نئی ٹرانسمیشن لائن پر راحت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بجلی کی طویل بندش سے نجات ملے گی۔ ایک اور رہائشی محسن جان جو تعمیراتی سامان کا کاروبار کرتے ہیں نے بتایا کہ بجلی کی چھٹپٹ دستیابی کے پس منظر میں گوادر کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے۔ ایران سے بجلی کی نئی فراہمی گوادر کی صنعت، تجارت اور مقامی لوگوں کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کیخلاف انتخاب کی تاریخ کے اعلان سے گریز کے معاملے پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔ تحریک انصاف کے وکلا نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست تیار کرلی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، تیمور سلیم جھگڑا اور شوکت یوسفزئی قانونی ٹیم کے ہمراہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کو پنجاب میں 30 اپریل کو انتخابات کرانے کا پابند بنانے کیلئے نئی درخواست دائر کردی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں 30 اپریل کو الیکشن کرانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو پابند کرنے کیلئے ایک اور درخواست دائر کردی گئی، جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی، ساتھ ہی درخواست کو 2 رکنی بنچ کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کردی۔ واضح رہے کہ پنجاب میں الیکشن کے معاملے پر جسٹس اقبال چودھری کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ سماعت کررہا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ یہ درخواست بھی اسی بنچ کے روبرو سماعت کیلئے پیش کی جائے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی کے میں الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے تاہم تاریخ دینے کے باوجود الیکشن کرانے میں کوی سنجیدہ نظر نہیں آتا۔
سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کا بیان جلتی پر پٹرول کا کام کر رہا ہے اور سیکڑوں بے گناہوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں سے فراری ہے، الیکشن ہی ملک کو خانہ جنگی، انتشار سے بچا سکتا ہے، 90 دن کے بعد نگران سیٹ اپ گھر جائے گا تو لگ پتا جائے گا، انتخاب سے حکومت آئے گی تو باہر سے مدد ملے گی، ورنہ مہنگائی اور قحط مزید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آٹا مفت اور پٹرول سستا سیاسی شعبدہ بازی ہے، رمضان شروع نہیں ہوا اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 3100 روپے کا ہوگیا، عظیم اداروں پر پورا اعتماد ہے، دفاعی اثاثے کسی دبا میں نہیں آئیں گے، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں ایوب خان کو نہ بچا سکیں 13 کے ٹولے کو کیا بچائیں گی۔ سابق وزیر کا کہنا تھا کہ زمان پارک پر کوئی احمق ہی چڑھائی اور گرفتاریاں کرسکتا ہے، صرف غریب کا حساب اور احتساب ہو رہا ہے، نہ آئی ایم ایف کی سٹاف لیول میٹنگ ہو رہی ہے نہ دوست ملکوں سے مدد مل رہی ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ آج کا اتحادی جماعتوں کا اجلاس انتخاب کروانا ہے یا ملتوی کروانا ہے یہ اس کا امتحان ہے، حالات اتنی تیزی سے بگڑ رہے ہیں کہ آٹے کے ٹرک لوٹے جا رہے ہیں، طبلچی تک تاوان کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔
پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق چنیوٹ میں جھنگ روڈ پر مسافر بس اور ٹرالر کے درمیان تصادم کے باعث پیش آنے والے حادثے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع نے مزید بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے مینار پاکستان پر جلسے سے قبل لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کیلئے گھروں پر چھاپے مارنے شروع کر دیئے۔ لاہور پولیس نے زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماوں اور کارکنوں کی فہرست تیار کی ہے جن کی گرفتاری کیلئے گھروں، ڈیروں اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، پولیس متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کر چکی ہے۔ پولیس نے کارکنوں اور رہنماوں کو اے بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر لیا، سٹی ڈویژن میں 186 کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، کینٹ ڈویژن میں 143، سول لائینز میں 85، اقبال ٹان سے 97 کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صدر ڈویژن سے 132 اور ماڈل ٹان سے 120 کارکنان کو گرفتار کیا جائے گا، پولیس کی فہرست میں پی ٹی آئی کارکنوں کو سپورٹ فراہم کرنے والوں کے نام بھی شامل ہیں۔ پولیس نے سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر چھاپہ مارا، سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک ظہیر عباس کھوکھر کی گرفتاری کیلئے بھی پولیس ان کے گھر پہنچی لیکن وہ موجود نہیں تھے، اس کے علاوہ میاں افضل اقبال، میاں امجد اقبال اور ملک عثمان حمزہ کے گھروں پر چھاپہ مارا گیا۔ تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے رہنماں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان کے جلسے سے پہلے ہی مریم نواز اور پنجاب پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ شیخ امتیاز محمود نے مزید کہا کہ پولیس کے چھاپوں کا مقصد کارکنوں کو ہراساں اور خوف و ہراس پھیلانا ہے، مریم نواز کے کہنے پر محسن رضا نقوی اور آئی جی پنجاب لندن پلان پر عمل کر رہے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پولیس اور آئی جی اسلام آباد و پنجاب کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ عذابِ الہی کو دعوت دے رہے ہیں۔ فواد چودھری نے پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد اور لاہور میں سینکڑوں کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکڑوں کارکن پولیس کی تحویل میں ہیں، آپ نے دس 10سال کے بچے اپنی تحویل میں لئے ہیں، پولیس کی جانب سے عورتوں پر تشدد کیا گیا اورچادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے۔ رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کا جرم یہ ہے کہ وہ سیاست کے لئے، اپنے انسانی حقوق کے لئے اور پاکستان کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، کیا یہ جرم ہے کہ ان کو راتوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا جائے، خاندانوں، بیگمات ، ماں اور بچوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ جو آپ لوگ کررہے ہیں یہ پاکستان کے قانون و آئین کے منافی ہے، آپ اپنے سیاسی آقاں کو خوش کرنے کیلئے حد سے گزررہے ہیں، جیسے ہی ہم سیاست اور جلسے کی بات کرتے ہیں گرفتاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے بات کرنے کا فائدہ ہی نہیں، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، یہاں کسی کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔
توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا ، عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونے کے بعد نئی آرڈر شیٹ تیار کر لی گئی،عدالت کو بتایا گیا گم شدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے، عدالت کومطلع کیا گیا امن وامان، پتھرا و کے باعث عمران خان کو عدالت پہنچنا مشکل ہے، مناسب ہو گا گاڑی سے ہی عمران خان کے دستخط کروا لیے جائیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے 3 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا، عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونے کے بعد نئی آرڈر شیٹ تیار کر لی گئی، عمران خان 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب، 18 مارچ کی تین دفعہ کی سماعتوں کا الگ الگ حکم نامہ جاری کیا گیا۔ ایس پی سمیع ملک، عمران خان کے وکلا بیرسٹرگوہر،خواجہ حارث کے بیانات حکمنامے کا حصہ ہیں۔ حکم نامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا گم شدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے، فائل گم ہونے کے تنازع کے حل کے لیے فائل دوبارہ بنائی گئی ہے، دن ساڑھے 3 بجے عدالت کو بتایا گیا عمران خان عدالت پہنچنے والے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان چار بجے پیش ہوں، وکلا، میڈیا باقی لوگوں نے بتایا کہ عمران خان 4 بجے سے گیٹ کے باہر موجود ہیں۔ عدالت کومطلع کیا گیا امن وامان، پتھرا و کے باعث عمران خان کو عدالت پہنچنا مشکل ہے، مناسب ہو گا گاڑی سے ہی عمران خان کے دستخط کروا لیے جائیں۔ عدالتی حکم نامے کے مطابق لوگوں کی جان، املاک کے تحفظ، ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے گاڑی سے حاضری لگوانے کی ہدایت کی۔ شبلی فراز، بیرسٹر گوہر اور ایس پی سمیع ملک کو دستخط کرانے بھیجا، عدالت کوبعد میں بتایا گیا آرڈرشیٹ گم ہوگئی ہے، جس پر بیرسٹر گوہر، خواجہ حارث اور ایس پی نے بیان قلم بند کروایا۔ عدالت کے مطابق آئندہ سماعت پر فوجداری کیس قابل سماعت ہونے پر دلائل ہوں گے۔
عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی فل بینچ(آج) 21 مارچ کو سماعت کرے گا۔ پانچ رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس شاہد بلال حسن ہوں گے جبکہ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس شاہد کریم، جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس جواد حسن بھی بینچ میں شامل ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پارٹی کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کے نوٹسز کو چیلنج کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کیخلاف درج مقدمات سے متعلق کیس میں تمام فریقین سے 27 مارچ تک جواب طلب کرلیا، عدالت عالیہ نے اسلام آباد میں درج مقدمات کا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے عمران خان کیخلاف اسلام آباد میں درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ عدالت عالیہ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرکے 27 مارچ تک جواب طلب کرلیا، دوران سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی کا بھی ذکر ہوا۔ عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ میرا داخلہ جوڈیشل کمپلیکس میں بند ہوگیا پھر آپ کے پاس آگیا، اسلام آباد میں آپ کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ہفتے کو بھی کچھ مناسب بات نہیں ہوئی، میں بھی غلطی کروں اور آپ بھی پھر کیا فرق رہ جائے گا۔ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عدالتوں کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں 47 مقدمات درج ہوگئے ہیں، پولیس نے کچھ خفیہ ایف آئی آرز رکھی ہوئی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی آر سیل نہیں ہوتی، شاید آپ کو اس بارے میں معلوم نہیں، ایف آئی آر پبلک دستاویز ہے وہ سیل نہیں ہوسکتی، پولیس تحقیقات کیلئے بلالیتی ہے۔ فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ آپ اسلام آباد کی حد تک تمام مقدمات کی تفصیلات کا حکم دے دیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں اپنی حدود کی حد تک نوٹس کردیتا ہوں۔
بیجنگ / ماسکو (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ کا آمدہ دورہ روس دوستی، تعاون اور امن کو فروغ دے گا۔ یہ شی جن پھنگ کے چین کا دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
یہ دورہ 20 سے 22 مارچ تک جاری رہے گا جس کا مقصد چین اور روس کے درمیان ایک نئے دور میں باہمی تعاون کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کا خاکہ تیار کرنا ہے۔
اس سے دونوں ممالک میں عملی تعاون آگے بڑھے گا اور امن و خوشحالی برقرار رکھنے کی کوششوں کو تقویت ملے گی تاکہ مشترکہ طور پر انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کا قیام عمل میں آسکے۔
فائل فوٹو، روس کے دارالحکومت ماسکو کے ماسکو چڑیا گھر میں سیاح پانڈا رویی کو دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
اب شی چینی صدر کی حیثیت سے 9 ویں مرتبہ روسی سرزمین پر قدم رکھ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک دہائی میں دونوں سربراہان مملکت تقریباً 40 بار ایک دوسرے سے مل چکے ہیں۔ ان کی باقاعدگی سے اور اعلی درجے کے تبادلے ہمیشہ چین۔روس تعلقات کے فروغ میں رہنمائی مہیا کرتے رہے ہیں۔
فائل فوٹو، دریائے حئی لونگ جیانگ پر چین اور روس کو ملانے والے پہلے ہائی وے پُل کے جوڑنے والے حصہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِںہوا)
روس کی نیشنل ریسرچ یونیورسٹی۔ ہائیر اسکول آف اکنامکس کے سینٹر فار کمپری ہینسیو یورپین اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر واسیلی کاشین نے کہا ہے کہ روس اور چین نے بڑے ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس ۔ چین تعلقات، مئو ثر، ذمہ دارانہ اور مستقبل پرمبنی ہیں جس نے بین الاقوامی امور میں پائیدار کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی میں دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہوا۔ یہ 2013 میں 90 ارب ڈالرز سے کم تھی جو گزشتہ برس بڑھ کر 190 ارب ڈالر سے زائد ہوگئی ہے اور یہ دونوں سربراہان مملکت کے طے شدہ ہدف 200 ارب ڈالرز تک پہنچ رہی ہے۔
حالیہ برسوں میں چین سے روس کو گاڑیاں اور پرزہ جات کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ گزشتہ برس کے اختتام تک روس میں چینی برانڈز کے گاڑیوں کے ڈیلرز کی تعداد بڑھ کر 1 ہزار 41 ہو گئی تھی۔
2013 میں شی جن پھنگ نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنا پہلا دورہ روس کیا تھا۔
اس دورے میں ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں اپنی تقریر میں چینی صدر شی نے ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کے قیام پر زور دیا تھا جس میں باہمی تعاون کو مرکزیت حاصل ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ انسانیت تیزی سے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے طور پر ابھری ہے جس میں ہر ایک اپنے اندر دوسروں کے لئے تھوڑا سا حصہ رکھتا ہے۔
ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے صدر اناطولی تورکونوف نے کہا ہے کہ 10 برس بیت چکے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس خیال کی افادیت کم نہیں ہوئی بلکہ یہ وقت کے ساتھ اہم سے اہم تر ہوتی جارہی ہے۔ اناطولی نے 2013 میں چینی صدر کی تقریر کو سراہا تھا۔
دنیا اب ایک اور تاریخی دوراہے پر کھڑی ہے۔
فائل فوٹو، چین ، دارالحکومت بیجنگ کے ضلع پھنگ گو کے مافانگ ریلوے اسٹیشن پر چین۔ یورپ ٹرین ماسکو کے لئے روانہ ہورہی ہے۔ (شِنہوا)
10 برس بعد بھی چین روس کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ وقت کے رحجان کے ساتھ چلے، عالمی اتحاد اور تعاون کو فروغ دے اور تقسیم و محاذ آرائی پر قابو پاکر امن و انسانیت کی ترقی میں نیا اور زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالا جا سکے۔
بیجنگ / ماسکو (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ کا آمدہ دورہ روس دوستی، تعاون اور امن کو فروغ دے گا۔ یہ شی جن پھنگ کے چین کا دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
یہ دورہ 20 سے 22 مارچ تک جاری رہے گا جس کا مقصد چین اور روس کے درمیان ایک نئے دور میں باہمی تعاون کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کا خاکہ تیار کرنا ہے۔
اس سے دونوں ممالک میں عملی تعاون آگے بڑھے گا اور امن و خوشحالی برقرار رکھنے کی کوششوں کو تقویت ملے گی تاکہ مشترکہ طور پر انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کا قیام عمل میں آسکے۔
فائل فوٹو، روس کے دارالحکومت ماسکو کے ماسکو چڑیا گھر میں سیاح پانڈا رویی کو دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
اب شی چینی صدر کی حیثیت سے 9 ویں مرتبہ روسی سرزمین پر قدم رکھ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک دہائی میں دونوں سربراہان مملکت تقریباً 40 بار ایک دوسرے سے مل چکے ہیں۔ ان کی باقاعدگی سے اور اعلی درجے کے تبادلے ہمیشہ چین۔روس تعلقات کے فروغ میں رہنمائی مہیا کرتے رہے ہیں۔
فائل فوٹو، دریائے حئی لونگ جیانگ پر چین اور روس کو ملانے والے پہلے ہائی وے پُل کے جوڑنے والے حصہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِںہوا)
روس کی نیشنل ریسرچ یونیورسٹی۔ ہائیر اسکول آف اکنامکس کے سینٹر فار کمپری ہینسیو یورپین اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر واسیلی کاشین نے کہا ہے کہ روس اور چین نے بڑے ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس ۔ چین تعلقات، مئو ثر، ذمہ دارانہ اور مستقبل پرمبنی ہیں جس نے بین الاقوامی امور میں پائیدار کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی میں دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہوا۔ یہ 2013 میں 90 ارب ڈالرز سے کم تھی جو گزشتہ برس بڑھ کر 190 ارب ڈالر سے زائد ہوگئی ہے اور یہ دونوں سربراہان مملکت کے طے شدہ ہدف 200 ارب ڈالرز تک پہنچ رہی ہے۔
حالیہ برسوں میں چین سے روس کو گاڑیاں اور پرزہ جات کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ گزشتہ برس کے اختتام تک روس میں چینی برانڈز کے گاڑیوں کے ڈیلرز کی تعداد بڑھ کر 1 ہزار 41 ہو گئی تھی۔
2013 میں شی جن پھنگ نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنا پہلا دورہ روس کیا تھا۔
اس دورے میں ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں اپنی تقریر میں چینی صدر شی نے ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کے قیام پر زور دیا تھا جس میں باہمی تعاون کو مرکزیت حاصل ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ انسانیت تیزی سے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے طور پر ابھری ہے جس میں ہر ایک اپنے اندر دوسروں کے لئے تھوڑا سا حصہ رکھتا ہے۔
ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے صدر اناطولی تورکونوف نے کہا ہے کہ 10 برس بیت چکے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس خیال کی افادیت کم نہیں ہوئی بلکہ یہ وقت کے ساتھ اہم سے اہم تر ہوتی جارہی ہے۔ اناطولی نے 2013 میں چینی صدر کی تقریر کو سراہا تھا۔
دنیا اب ایک اور تاریخی دوراہے پر کھڑی ہے۔
فائل فوٹو، چین ، دارالحکومت بیجنگ کے ضلع پھنگ گو کے مافانگ ریلوے اسٹیشن پر چین۔ یورپ ٹرین ماسکو کے لئے روانہ ہورہی ہے۔ (شِنہوا)
10 برس بعد بھی چین روس کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ وقت کے رحجان کے ساتھ چلے، عالمی اتحاد اور تعاون کو فروغ دے اور تقسیم و محاذ آرائی پر قابو پاکر امن و انسانیت کی ترقی میں نیا اور زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالا جا سکے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے منشور میں ترمیم اور ترمیم شدہ منشور شِنہوا نیوز ایجنسی کے ذریعے جاری کردیا گیا ہے۔
اس ترمیم کو 4 سے 11 مارچ تک منعقدہ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی 14 ویں قومی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں منظورکیا گیا تھا۔
منشور 6 ابواب پر مشتمل ہے جس میں تقریباً 10 ہزار چینی حروف ہیں۔
اصل منشور اور ترمیم شدہ منشور کا ایک موازنہ بھی جاری کیا گیا ہے۔
چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ تاریخی تجربے نے ثابت کیا ہے کہ صرف نئے حالات کو اپنانے، مواد بہتر بنانے اور نیا معیار قائم کرکے چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا منشور اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کرسکتا اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے مقصد کی ترقی کو آگے بڑھاسکتا ہے۔
چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا عمومی خاکہ اور مرکزی مواد 1982 میں تیار ہوا تھا جبکہ اس کے منشور میں بالترتیب 1994 ، 2000 ، 2004 ، 2018 اور 2023 میں 5 ترامیم کی گئیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی برانڈ کی مسافر گاڑیوں کی فروخت میں فروری کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا اور اس صنعت کے اعداد و شمار کے مطابق ان کے مارکیٹ شیئر میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررزکے مطابق گزشتہ ماہ چین میں ملکی برانڈ کی 8 لاکھ 73 ہزارمسافر گاڑیاں فروخت ہوئیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت سالانہ 37.3 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
اس عرصہ کے دوران ان گاڑیوں کا مقامی مارکیٹ میں حصہ 52.8 فیصد تھا جوکہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 10.1 فیصد زیادہ ہے۔
ان اعدادوشمار کے مطا بق 2023 کے پہلے دو مہینوں کے دوران چین میں ملکی برانڈ کی مسافر گاڑیوں کی فروخت 16لاکھ 30ہزاریونٹس تک پہنچ گئی جبکہ ان کا مارکیٹ میں حصہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.6 فیصد پوائنٹس بڑھ کر 52.3 فیصد ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نے متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ روس ۔یوکرین تنازعہ کے انسانی مضمرات کو کم کرنے کے لیے اپنی بھرپور کوشش کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل کو یوکرین کی صورت حال پر کھلی بریفنگ کے دوران بتایا کہ تمام متعلقہ فریقین کو صورتحال کی کشیدگی کم کرنے اور جلد از جلد عداوت کو ختم کرنے کی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
گینگ نے یہ بات واضح کی کہ چین نے یوکرین اوربحران کے پھیلاؤ سے متاثر ہونے والے ترقی پذیر ملکوں کے لئے ہنگامی انسانی امداد کی متعدد کھیپ فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ تمام متاثرہ افراد کے لیے امداد کی فراہمی کو بڑھائیں، شہری بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور بحالی کو تیز کرنا چاہیے اور لوگوں کی زندگیوں پر تنازعات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے بنیادی اصولوں پر سنجیدگی سےعمل درآمد کیا جانا چاہیے۔کسی بھی صورت حال میں شہریوں کا تحفظ سب سے مقدم ہونا چاہیے۔
گینگ نے مزید کہا کہ تنازع کے تمام فریقین کو معقول رویہ اپنانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے جبکہ حادثات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو کہ جوہری تنصیبات کی حفاظت اور سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہوں۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نے متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ روس ۔یوکرین تنازعہ کے انسانی مضمرات کو کم کرنے کے لیے اپنی بھرپور کوشش کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل کو یوکرین کی صورت حال پر کھلی بریفنگ کے دوران بتایا کہ تمام متعلقہ فریقین کو صورتحال کی کشیدگی کم کرنے اور جلد از جلد عداوت کو ختم کرنے کی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
گینگ نے یہ بات واضح کی کہ چین نے یوکرین اوربحران کے پھیلاؤ سے متاثر ہونے والے ترقی پذیر ملکوں کے لئے ہنگامی انسانی امداد کی متعدد کھیپ فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ تمام متاثرہ افراد کے لیے امداد کی فراہمی کو بڑھائیں، شہری بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور بحالی کو تیز کرنا چاہیے اور لوگوں کی زندگیوں پر تنازعات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے بنیادی اصولوں پر سنجیدگی سےعمل درآمد کیا جانا چاہیے۔کسی بھی صورت حال میں شہریوں کا تحفظ سب سے مقدم ہونا چاہیے۔
گینگ نے مزید کہا کہ تنازع کے تمام فریقین کو معقول رویہ اپنانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے جبکہ حادثات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو کہ جوہری تنصیبات کی حفاظت اور سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہوں۔
بیجنگ (شِںہوا) چین میں 2022 کے دوران ہلکی صنعتوں میں شرح نمو پائیدار رہی۔
قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کے مطابق گزشتہ برس اس شعبے کے بڑے کاروباری اداروں کی مجموعی آمدنی 240 کھرب یوآن (تقریباً 34.6 کھرب امریکی ڈالرز) رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 5.4 فیصد زائد ہے۔
ان کمپنیوں نے مجموعی طور پر 15.3 کھرب یوآن کا نفع کمایا جو گزشتہ برس کی نسبت 8.2 فیصد زیاد ہے۔
اسی مدت میں اس شعبے کی انڈسٹریل ایڈیڈ ویلیو میں 2021 کی نسبت 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔
بیٹری کے ذیلی شعبے میں انڈسٹریل ایڈیڈ ویلیو میں گزشتہ برس کی نسبت 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا جبکہ سولر سیلز کی پیداوار تقریباً 50 فیصد بڑھی۔
گزشتہ برس ہلکی صنعت کی مصنوعات کی برآمدات پچھلے سال کی نسبت 4.2 فیصد اضافے سے 953.54 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں جو کہ ملکی مجموعی برآمدات کے 26.5 فیصد کے مساوی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کا پارٹی اسکول پارٹی کی ایک اعلیٰ ترین درسگاہ ہے اور بین الاقوامی تبادلے اور نظم ونسق میں تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
بیجنگ میں قائم اس اسکول نے اپنے قیام کے بعد سے گزشتہ 90 برسوں کے دوران کئی غیر ملکی رہنماؤں کو خوش آمدید کہا ہے جن میں ریاست اور حکومت کے سربراہان بھی شامل ہیں۔
سال 2012 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 18ویں قومی کانگریس کے بعد سے بین الاقوامی تبادلے اور تعاون میں تیزی آئی ہے۔ ادارے میں غیر ملکی مہمانوں سے ان کے دوروں کے دوران کچھ اہم تاثرات لیے گئے ہیں۔
اُس وقت کے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے 24 اکتوبر 2013 کو کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے پارٹی اسکول میں خطاب کرنے کی اس دعوت سے مجھے بہت عزت افزائی ملی ہے۔ میں اس منفرد مقام سے واقف ہوں جو یہ اسکول موجودہ چین کے نظام حکومت میں رکھتا ہے اور چینی معاشرے کی نمایاں تبدیلی میں اس کا کردار ہے۔ آپ میں سے بہت سے لوگ چین کی مستقبل کی ترقی کی تشکیل میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے جو دنیا کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔
قازقستان کے اُس وقت کے صدر نورسلطان نظربایوف نے 2 ستمبر 2015 کو کہا کہ میں نے آج کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے پارٹی اسکول میں اپنی تقریر کا انتخاب کیا کیونکہ یہاں کے پروفیسرز اور تربیت پانے والے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے مستقبل کی نمائندگی کرتے ہیں اور چینی خواب کو عملی جامہ پہنانے والے ہیں۔
اُس وقت کے نیپالی وزیراعظم کے پی شرما اولی نے 21 جون 2018 کو کہا تھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے پارٹی اسکول کی جانب سے فراہم کردہ متعلقہ تعلیم نے سوشلسٹ ترقی کو مزید آگے بڑھانے اور لوگوں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے میں مدد فراہم کی ہے جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اورچین اس طرح کی زبردست نمو اور ترقی حاصل کرنے میں کامیاب ہو ئے ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا)وزارت خزانہ کے مطابق ملک کی مالیاتی آمدنی 2023 کے پہلے دو مہینوں کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 1.2 فیصد کم ہوئی جبکہ اس کے مالی اخراجات میں گزشتہ سال کی نسبت 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ ان اعداد وشمار کے مطابق مالی اخراجات کی شدت برقرارہے اور لوگوں کی گزر بسر جیسے اہم شعبوں میں اخراجات کو یقینی بنایا گیا ہے۔
سماجی تحفظ اور روزگار پراخراجات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر اخراجات میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی حکومت نے مجموعی مالیاتی محصولات میں سے تقریباً 21.8 کھرب یوآن (315.5 ارب امریکی ڈالر)کی آمدن حاصل کی جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 4.5 فیصد کم ہے جبکہ مقامی حکومتوں نے 23.9 کھرب یوآن کی آمدنی حاصل کی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 2 فیصد زیادہ ہے۔
پہلے دو مہینوں کے دوران ٹیکس آمدن میں گزشتہ سال کی نسبت 3.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔ ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے ہونے والی آمدنی میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کھپت ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 18.4 فیصد کمی ہوئی ہے۔
چین ، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کے شہر تورپان کی توک سان کاؤنٹی میں رقاص خوبانی کھلنے کے میلے کی افتتاحی تقریب میں فن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
چین ، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کے شہر تورپان کی توک سان کاؤنٹی میں رقاص خوبانی کھلنے کے میلے کی افتتاحی تقریب میں فن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)