• Columbus, United States
  • |
  • ٢٢ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | بیلٹ-اینڈ-روڈ-پہل

چین کا ڈیجیٹل پروگرام بی آر آئی ممالک کی پائ...

بیجنگ (شِنہوا) چین نے بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) میں شامل ممالک کی پائیدار ترقی کو خصوصی طور پر  تیار کردہ ڈیجیٹل منصوبوں کی ایک سیریز کے ذریعے فروغ دیا ہے۔

ساتویں ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس کے مطابق ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام (ڈی بی اے آر)  2016 میں چینی سائنسدانوں کی طرف سے شروع کیا گیا تھا ۔اس نے 8 شعبوں میں پائیدار ترقی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متعدد وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ ڈیٹا مصنوعات تشکیل دی ہیں۔ان میں زراعت اور غذائی تحفظ،  آب و ہوا اور ماحول، آفات کا خطرہ، قدرتی و ثقافتی ورثہ، شہر اور بنیادی ڈھانچہ،  آبی وسائل اور پانی کا تحفظ، ساحلی علاقے وسمندر  اور پہاڑ اور قطبی سرد علاقےشامل ہیں۔

ڈی بی اے آر کے چیئرمین گو ہواڈونگ نے کہا کہ ڈیٹا سپورٹ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کی نگرانی، تشخیص اور تحقیق کا ایک لازمی حصہ ہے۔

گو نے مزید کہا کہ بگ ارتھ ڈیٹا کے طریقوں اور تکنیکی جدت سازی کی بنیاد پر ڈی بی اے آر نے ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور علم کے تبادلے کے ذریعے بی آر آئی ممالک کی پائیدار ترقی کی خدمت کی ہے۔

گو نے کہا کہ آگے بڑھتے ہوئے ڈی بی اے آر پائیدار ترقی کے لئے سائنسی طریقوں اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر تحقیق جاری رکھے گا اور سائنس-ٹیک تعاون کے لئے نئے ماڈل تلاش کرے گا۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ بیجنگ ۔ سی آئی ایف ٹی آئی ایس۔ ورچوئل...

چین، دارالحکومت بیجنگ کے شوگانگ پارک میں منعقدہ 2023 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات   میں لوگ  " ورچوئل ریئلٹی سٹی" کا تجربہ کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان۔ پشاور۔ لکڑی کی دستکاریاں

پشاور کی ایک دکان میں ایک کاریگر لکڑی کی دستکاریاں تیار کررہا ہے۔(شِنہوا)

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان۔ پشاور۔ لکڑی کی دستکاریاں

پشاور، ایک دکان میں ایک کاریگر لکڑی کی دستکاریاں تیار کر رہا ہے۔(شِنہوا)

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ شنگھائی ۔ ڈزنی ریزوٹ ۔ زوٹوپیا

چین، مشرقی شہر شنگھائی میں شنگھائی ڈزنی ریزورٹ میں زوٹوپیا تھیم لینڈ کے اعلان کے موقع پر لوگ فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ (شِنہوا)

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ بیجنگ ۔ سی آئی ایف ٹی آئی ایس ۔ ٹیکنال...

چین، دارالحکومت بیجنگ کے شوگانگ پارک میں 2023 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات  میں لوگ انسانی روبوٹ کا مظاہرہ دیکھ رہے ہیں۔(شِںہوا)

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ کی فوجی بالادستی کی مہمات نے الٹا اسک...

بیجنگ (شِنہوا) ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگوں اور دوسرے ممالک پر حملہ کر تے ہوئے امریکی فوجی بالادستی نے دنیا میں تباہی پھیلائی ہے اور خود امریکہ کو بھی شدید نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

یہ رپورٹ چینی خبررساں ادارے شِنہوا کے تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے جاری کی ہے جس کا عنوان " امریکی فوجی بالادستی کی ابتدا، حقائق اور خطرات" ہے۔

اس میں امریکی فوجی بالادستی کی تشکیل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے کہ کیسے واشنگٹن نے اسے برقرار رکھنے کے لیے طریقے اپنائے جبکہ رپورٹ میں اس کے خطرات کا احاطہ بھی کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نائن الیون حملوں کے بعد امریکہ کی شروع کردہ جنگوں میں 7 ہزار سے زائد امریکی فوجی اور تقریباً 8 ہزار امریکی دفاعی ٹھیکیدار  ہلاک ہوئے جبکہ 30 ہزار سے زائد امریکی فوجیوں نے خود کشی کی جو جنگ میں ہلاک شد گان کی تعداد سے 4 گنا زائد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے 2001 سے اب تک جنگوں پر 58 کھرب ڈالرز سے زائد خرچ کئے ،اس کے علاوہ افغانستان اور عراق کی جنگوں میں حصہ لینے والے سابق فوجیوں کی صحت اور معذوری کی دیکھ بھال پر 350 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کئے جاچکے ہیں جبکہ اگلے 30 سال میں اس مد میں مزید 22 کھرب ڈالر خرچ ہوں گے جس سے ٹیکس دہندگان پر بھاری بوجھ پڑے گا۔

فائل فوٹو، افغانستان ، صوبہ فر ح میں امریکی افواج کی طرف سے چھوڑے گئے ہتھیاروں میں دھماکے سے زخمی بچہ اپنے پیٹ کا زخم دکھارہا ہے۔(شِنہوا)

 

اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ نائن الیون کے بعد کی جنگوں پر امریکہ نے جو اخراجات کئے اس سے خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے 1 کروڑ 30 لاکھ امریکی بچوں کو بلوغت تک طبی دیکھ بھال، 2 سال  کی ابتدائی تعلیم، 2 کروڑ 80 لاکھ طالب علموں کو سرکاری کالج کے وظائف ،10 سابق فوجیوں کو 20 سال کی صحت کی دیکھ بھال اور صاف توانائی صنعت کے 40 لاکھ کارکنوں کو 10 سال کی تنخواہ دی جاسکتی تھی۔

رپورٹ کے مطابق امریکی فوج حقیقت کو چھپانے کی عادی ہے۔ ان میں غیرملکی تنازعات جیسے کوریائی جنگ کے دوران نو گن ری قتل عام، ویتنام جنگ کے دوران "مائی لائی قتل عام" ،عراق جنگ کے دوران قیدیوں سے بدسلوکی اور نام نہاد "انسداد دہشت گردی جنگ" کے دوران ڈرونز سے بے گناہ شہریوں کے اندھا دھند قتل جیسے مختلف مظالم شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون حملوں کے بعد امریکہ نے اپنی مداخلت اور فوجی بالادستی کے جواز کے لیے " انسداد دہشت گردی جنگ" کی اصطلاح استعمال کی ہے جس سے داعش جیسے شدت پسند گروہ ابھرے اور متعدد خطوں میں عدم استحکام پیدا ہوا ۔

رپورٹ کے مطابق ان کارروائیوں کا اثر خود امریکہ پر بھی ہوا ہے جس کا ثبوت 2012 میں بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر حملہ، 2013 میں بوسٹن میراتھن بم دھماکہ اور 2017 میں نیو یارک سٹی میں ہونے والا ٹرک حملہ ہے۔

 

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شِنہوا تھنک ٹینک کی رپورٹ میں امریکی فوجی ب...

بیجنگ(شِنہوا)چین کے شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک کی نئی ریسرچ رپورٹ نے امریکی فوجی بالادستی کو پہنچنے والے نقصانات اور خطرات کو بے نقاب کیا ہے۔

شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے امریکی فوجی بالادستی کی ابتدا، حقائق اور خطرات کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں امریکی فوجی بالادستی کی تشکیل کا خاکہ پیش کیا ہے۔رپورٹ میں اسے برقرار رکھنے کے لیے واشنگٹن کی جانب سے اپنائے گئے طریقوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے حقائق اور اعداد و شمار پیش کرکے اس کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ اس رپورٹ کا مقصد امریکی فوجی بالادستی کی بنیادی وجوہات کا سراغ لگانا ہے۔

اس کے ذریعے یہ معلوم کیا گیا ہے کہ امریکہ نے کس طرح اپنی فوجی بالادستی کا تعاقب کیا ہے، اسے برقرار رکھا ہے اور اس کا غلط استعمال کیا ہے جبکہ پوری دنیا کو امریکی فوجی بالادستی کے طریقوں کے خطرات کے بارے میں سچ بتا یا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلطنت اور بالادستی کے تصورات امریکہ کی پوری تاریخ میں مو جود ہیں۔

 اس خیال نے عالمی فوجی بالادستی کی طرف جانے کے راستے میں امریکی پالیسیز اور طرز عمل کو مسلسل متاثر کیا ہے۔

ایک امریکی مورخ برنارڈ ڈیووٹو نے کہا ہے کہ ایک خواب اور حقیقت دونوں کے طور پر امریکی سلطنت امریکہ سے پہلے وجود میں آئی تھی۔

رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ امریکہ کی 240 سال سے زائد تاریخ میں 20 سال سے بھی کم عرصہ ایسا رہا جب  یہ ملک حالت جنگ میں نہیں تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2001 سے اب تک امریکہ نے انسداد دہشت گردی کے نام پر دنیا بھر کے 80 سے زائد ممالک میں جنگیں اور فوجی کارروائیاں شروع کی ہیں جن کے نتیجے میں 3 لاکھ 87 ہزار شہریوں سمیت تقریباً 9 لاکھ 29 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس کے نتیجے میں 3 کروڑ 80 لاکھ افراد بے گھر بھی ہو ئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنی فوجی بالادستی کے ساتھ امریکہ تسلط پسندانہ پالیسیز اور اقدامات کا نفاذ کر رہا ہے جس سے پوری دنیا کوبہت  نقصان پہنچ رہا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شِنہوا تھنک ٹینک کی رپورٹ میں امریکی فوجی ب...

بیجنگ(شِنہوا)چین کے شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک کی نئی ریسرچ رپورٹ نے امریکی فوجی بالادستی کو پہنچنے والے نقصانات اور خطرات کو بے نقاب کیا ہے۔

شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے امریکی فوجی بالادستی کی ابتدا، حقائق اور خطرات کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں امریکی فوجی بالادستی کی تشکیل کا خاکہ پیش کیا ہے۔رپورٹ میں اسے برقرار رکھنے کے لیے واشنگٹن کی جانب سے اپنائے گئے طریقوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے حقائق اور اعداد و شمار پیش کرکے اس کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ اس رپورٹ کا مقصد امریکی فوجی بالادستی کی بنیادی وجوہات کا سراغ لگانا ہے۔

اس کے ذریعے یہ معلوم کیا گیا ہے کہ امریکہ نے کس طرح اپنی فوجی بالادستی کا تعاقب کیا ہے، اسے برقرار رکھا ہے اور اس کا غلط استعمال کیا ہے جبکہ پوری دنیا کو امریکی فوجی بالادستی کے طریقوں کے خطرات کے بارے میں سچ بتا یا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلطنت اور بالادستی کے تصورات امریکہ کی پوری تاریخ میں مو جود ہیں۔

 اس خیال نے عالمی فوجی بالادستی کی طرف جانے کے راستے میں امریکی پالیسیز اور طرز عمل کو مسلسل متاثر کیا ہے۔

ایک امریکی مورخ برنارڈ ڈیووٹو نے کہا ہے کہ ایک خواب اور حقیقت دونوں کے طور پر امریکی سلطنت امریکہ سے پہلے وجود میں آئی تھی۔

رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ امریکہ کی 240 سال سے زائد تاریخ میں 20 سال سے بھی کم عرصہ ایسا رہا جب  یہ ملک حالت جنگ میں نہیں تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2001 سے اب تک امریکہ نے انسداد دہشت گردی کے نام پر دنیا بھر کے 80 سے زائد ممالک میں جنگیں اور فوجی کارروائیاں شروع کی ہیں جن کے نتیجے میں 3 لاکھ 87 ہزار شہریوں سمیت تقریباً 9 لاکھ 29 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس کے نتیجے میں 3 کروڑ 80 لاکھ افراد بے گھر بھی ہو ئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنی فوجی بالادستی کے ساتھ امریکہ تسلط پسندانہ پالیسیز اور اقدامات کا نفاذ کر رہا ہے جس سے پوری دنیا کوبہت  نقصان پہنچ رہا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ، اہم شعبوں میں تبدیلی آئی ہے اور جنوبی ایشیائی ملک میں پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

سی پیک اور بی آر آئی کے 10 برس مکمل ہونے پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب میں عہدیداروں اور ماہرین نے کہا کہ گزشتہ 10 برس کے دوران سی پیک پاکستان اور پاکستانی شہر یوں کے لئے مواقع کی راہداری کے طور پرابھرا اور اس نے لوگوں کی زندگیوں اور مجموعی معاشی خوشحالی کو بہتر بنایا ہے۔

سی پیک ایک راہداری ہے جس کا آغاز 2013 میں ہوا تھا، یہ پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارعلاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے۔ یہ توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔

نگراں وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ اربوں ڈالر کے منصوبے کے آغاز کے بعد چین۔ پاکستان دیرینہ گہری دوستی مضبوط ہوئی ہے جو سفارتی تعلقات سے مضبوط اقتصادی تعلقات کی سمت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ملکر کام کیا اور سی پیک سے خوشحالی کے تصور کو حقیقت میں بدلا۔ پاکستان ۔ چین ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے  مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں جو باقی دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔

پاکستان میں قائم ایک تھنک ٹینک ، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں قائم چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر طلعت شبیر نے بتایاکہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی تعاون، گوادربندرگاہ کی ترقی اور عوامی رابطوں پر توجہ مرکوز رہی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے پاکستان کو توانائی کی شدید قلت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور اس سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوئی۔ سینکڑوں کلومیٹر سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہوا۔ اس منصوبے سے 25 ارب امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

طلعت شبیرنے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک میں سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر سے رابطے میں اضافہ ہوا اور تجارت کو فروغ ملا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ، اہم شعبوں میں تبدیلی آئی ہے اور جنوبی ایشیائی ملک میں پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

سی پیک اور بی آر آئی کے 10 برس مکمل ہونے پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب میں عہدیداروں اور ماہرین نے کہا کہ گزشتہ 10 برس کے دوران سی پیک پاکستان اور پاکستانی شہر یوں کے لئے مواقع کی راہداری کے طور پرابھرا اور اس نے لوگوں کی زندگیوں اور مجموعی معاشی خوشحالی کو بہتر بنایا ہے۔

سی پیک ایک راہداری ہے جس کا آغاز 2013 میں ہوا تھا، یہ پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارعلاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے۔ یہ توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔

نگراں وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ اربوں ڈالر کے منصوبے کے آغاز کے بعد چین۔ پاکستان دیرینہ گہری دوستی مضبوط ہوئی ہے جو سفارتی تعلقات سے مضبوط اقتصادی تعلقات کی سمت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ملکر کام کیا اور سی پیک سے خوشحالی کے تصور کو حقیقت میں بدلا۔ پاکستان ۔ چین ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے  مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں جو باقی دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔

پاکستان میں قائم ایک تھنک ٹینک ، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں قائم چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر طلعت شبیر نے بتایاکہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی تعاون، گوادربندرگاہ کی ترقی اور عوامی رابطوں پر توجہ مرکوز رہی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے پاکستان کو توانائی کی شدید قلت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور اس سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوئی۔ سینکڑوں کلومیٹر سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہوا۔ اس منصوبے سے 25 ارب امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

طلعت شبیرنے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک میں سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر سے رابطے میں اضافہ ہوا اور تجارت کو فروغ ملا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ، اہم شعبوں میں تبدیلی آئی ہے اور جنوبی ایشیائی ملک میں پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

سی پیک اور بی آر آئی کے 10 برس مکمل ہونے پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب میں عہدیداروں اور ماہرین نے کہا کہ گزشتہ 10 برس کے دوران سی پیک پاکستان اور پاکستانی شہر یوں کے لئے مواقع کی راہداری کے طور پرابھرا اور اس نے لوگوں کی زندگیوں اور مجموعی معاشی خوشحالی کو بہتر بنایا ہے۔

سی پیک ایک راہداری ہے جس کا آغاز 2013 میں ہوا تھا، یہ پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارعلاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے۔ یہ توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔

نگراں وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ اربوں ڈالر کے منصوبے کے آغاز کے بعد چین۔ پاکستان دیرینہ گہری دوستی مضبوط ہوئی ہے جو سفارتی تعلقات سے مضبوط اقتصادی تعلقات کی سمت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ملکر کام کیا اور سی پیک سے خوشحالی کے تصور کو حقیقت میں بدلا۔ پاکستان ۔ چین ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے  مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں جو باقی دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔

پاکستان میں قائم ایک تھنک ٹینک ، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں قائم چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر طلعت شبیر نے بتایاکہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی تعاون، گوادربندرگاہ کی ترقی اور عوامی رابطوں پر توجہ مرکوز رہی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے پاکستان کو توانائی کی شدید قلت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور اس سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوئی۔ سینکڑوں کلومیٹر سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہوا۔ اس منصوبے سے 25 ارب امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

طلعت شبیرنے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک میں سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر سے رابطے میں اضافہ ہوا اور تجارت کو فروغ ملا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کو زبردست سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ، اہم شعبوں میں تبدیلی آئی ہے اور جنوبی ایشیائی ملک میں پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

سی پیک اور بی آر آئی کے 10 برس مکمل ہونے پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب میں عہدیداروں اور ماہرین نے کہا کہ گزشتہ 10 برس کے دوران سی پیک پاکستان اور پاکستانی شہر یوں کے لئے مواقع کی راہداری کے طور پرابھرا اور اس نے لوگوں کی زندگیوں اور مجموعی معاشی خوشحالی کو بہتر بنایا ہے۔

سی پیک ایک راہداری ہے جس کا آغاز 2013 میں ہوا تھا، یہ پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارعلاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے۔ یہ توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔

نگراں وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ اربوں ڈالر کے منصوبے کے آغاز کے بعد چین۔ پاکستان دیرینہ گہری دوستی مضبوط ہوئی ہے جو سفارتی تعلقات سے مضبوط اقتصادی تعلقات کی سمت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ملکر کام کیا اور سی پیک سے خوشحالی کے تصور کو حقیقت میں بدلا۔ پاکستان ۔ چین ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے  مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں جو باقی دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔

پاکستان میں قائم ایک تھنک ٹینک ، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں قائم چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر طلعت شبیر نے بتایاکہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی تعاون، گوادربندرگاہ کی ترقی اور عوامی رابطوں پر توجہ مرکوز رہی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے پاکستان کو توانائی کی شدید قلت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور اس سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوئی۔ سینکڑوں کلومیٹر سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہوا۔ اس منصوبے سے 25 ارب امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

طلعت شبیرنے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک میں سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر سے رابطے میں اضافہ ہوا اور تجارت کو فروغ ملا ہے۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تیونس،مردہ خانوں میں لاوارث تارکین وطن کی لا...

تیونس کے مختلف ہسپتالوں کے مردہ خانوں میں غیر قانونی تارکین وطن کی لاشوں کے انبار لگ گئے اور گلی سڑی ان لاشوں سے تعفن پھیل رہا ہے، عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے جنوب مشرق میں واقع شہر قابس کے ہسپتال میں تعفن زدہ لاشوں کی بدبو کی وجہ سے طبی عملے کے بے ہوش ہونے کے واقعات دیکھنے میں آئے،مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق منگل کو قابس میں علاقائی کونسل کی ہیلتھ کمیٹی کے سربراہ عصام الجابری نے تصدیق کی کہ صحارا افریقہ سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تقریبا 55لاشیں ہسپتال کے مردہ خانوں میں پڑی ہیں،انہوں نے وضاحت کی کہ مقامی حکام کی جانب سے جون کے وسط سے اجازت ملنے کے باوجود تقریبا 22لاشیں تدفین کی منتظر ہیں،انہوں نے انکشاف کیا کہ ہسپتال میں میتوں کے کمروں سے نکلنے والی بدبو کی وجہ سے طبی اور پیرا میڈیکل سٹاف کے بیہوش ہونے کے متعدد واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ایران میں سعودی سفیرکا دونوں ممالک کے دو طرف...

ایران میں سعودی سفیر نے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو مذیدمضبوط بنانے رابطوں میں تیزی لانے پر اتفاق کیا ہے،سعودی سفیر عبداللہ بن سعود العنیزی نے ایران کے دارالحکومت تہران پہنچنے پر کہا کہ سعودی قیادت کی ہدایات میں مملکت اور ایران کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور رابطے اور ملاقاتوں کو تیز کرنے اور انہیں وسیع تر افق کی طرف لے جانے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ ایران ہمسایہ ملک ہے اور اس کے پاس بہت سے اقتصادی اجزا، قدرتی وسائل اور فوائد ہیں جو ترقی اور خوشحالی کے پہلوں کو بڑھانے میں معاون ہیں،انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام اور سلامتی دونوں ممالک اور دو برادر عوام کے مشترکہ فائدے کے لیے ہے، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے شروع کیا گیا مملکت کا ویژن 2030 ایک روڈ میپ کی نمائندگی کرتا ہے جو تعاون کے ان تمام پہلوں کی عکاسی کرتا ہے جن پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کیپیٹل ہل حملہ کیس،پراڈ بوائز ملیشیا کے سابق...

امریکا میں 6جنوری کو کیپیٹل ہل حملہ کیس میں پراڈ بوائز ملیشیا کے سابق رہنما اینریکے ٹیریوکو 22سال قید کی سزا سنادی گئی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیپیٹل ہل پر 6جنوری 2021کو حملہ کیا گیا تھا جس میں انتہائی دائیں بازو کی پراڈ بوائز ملیشیا کے سابق رہنما اینریکے ٹیریوکو 22 سال قید کی سزا سنا ئی گئی ہے، استغاثہ نیٹیریوکو 33سال قید کی سزا دینیکا مطالبہ کیا تھا،امریکی ڈسٹرکٹ جج ٹموتھی کیلی نے کہاکہ 6جنوری 2021کو پرامن طریقے سے اقتدار کی منتقلی کی روایت توڑی گئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کویت،فلپائنی خاتون کو قتل کرنے والا بھارتی ع...

کویت کے علاقے العمریہ میں فلپائنی خاتون کو قتل کرنے والا بھارتی عاشق بھی چل بسا، گزشتہ دنوں یک بھارتی عاشق نے اپنی 35سالہ فلپائنی محبوبہ کو موت کی نیند سلا دیا تھا جس کے بعد قاتل نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی بھی کوشش کی تھی، تاہم اس کی زندگی بچالی گئی تھی،خاتون کو قتل کرنے کے بعد بھارتی شہری نے خود پر بھی چاقو کے وار کئے تھے، ریسکیو اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ کو شخص اسپتال کردیا تھا، جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی تھی تاہم اب بھارتی نژاد شہری بھی سپتال میں دم توڑ چکا ہے،پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ مشتبہ قاتل کو پولیس کے پہرے میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ ہوش میں آنے سے قبل ہی موت کی وادی میں چلا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

برطانیہ میں گرمی کی لہر برقرار، بیشترعلاقوں...

برطانیہ میں گرمی کی لہر برقرار ہے جس کے باعث انتظامیہ نے بیشتر علاقوں کیلئے ایمبر ہیلتھ الرٹ جاری کردیا،حکام کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت 32ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو سکتا ہے جب کہ پیر کے روز درجہ حرارت 30ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے،شدید گرمی کے پیش نظر ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے خطرے کا لیول بڑھا دیا جسے ایمبر ہیلتھ الرٹ کا نام دیا گیا ہے اس کا مطلب گرمی کی اس لہر سے ہر عمر کا فرد متاثر ہوسکتا ہے،حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شدید گرم موسم سے اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے،اسی حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بغیر موسم کا اس قدر گرم ہونا ممکن نہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

افریقی ملک برکینا فاسو میں شدت پسندوں کا حمل...

افریقی ملک برکینا فاسو میں شدت پسندوں کے حملے میں 53فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدت پسندوں کے حملے میں مرنے والوں میں 17فوجی اور 36شہری رضاکار فوجی شامل ہیں، شدت پسندوں کے حملے میں 30سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے،برکینا فاسو کی فوج نے جوابی حملے میں شدت پسندوں کے بیشتر جنگجوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے تاہم حکام کی جانب سے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکا، ڈی این اے نے ریپ مقدمے میں غلط سزا ب...

امریکا میں ڈی این اے شواہد نے ریپ مقدمے میں غلط سزا بھگتنے والے شخص کو 47سال بعد انصاف دلادیا،نیویارک اسٹیٹ میں اسکول کی بچی سے زیادتی کی گئی جس کے الزام میں 72سالہ سیاہ فام امریکی لیونارڈ میک نے ساڑھے 7سال سزا کاٹی،کارروائی پر اصل مجرم پکڑا گیا جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے،1989سے اب تک ڈی این اے ٹیسٹ کی بدولت امریکا میں غلط سزا کاٹنے والے 575افراد کی بے گناہی ثابت ہوچکی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ترکیہ، یونان اور بلغاریہ میں بارشوں نے تباہی...

یونان، ترکیہ اور بلغاریہ میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے،ترکیہ کے شمال مشرقی علاقے میں کیمپ سائٹ پر 12سیاح موجود تھے جو سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے 4سیاح اب تک لاپتا ہیں،ریسکیو حکام کے مطابق سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید بارشوں اور سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں جب کہ ٹرینوں سمیت ٹرانسپورٹ کا نظام بھی متاثر ہوا ہے،دوسری جانب یونان کی انتظامیہ کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے پولیس نے وسطی علاقے وولوس میں ٹریفک کی روانی کو معطل کردیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے ایک شخص اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا جب کہ سیلابی ریلا اپنے ساتھ سڑکیں اور گاڑیاں بہا لے گیا، بارشوں اور سیلابی ریلوں میں 5افراد کے لاپتاہونے کی اطلاعات ہیں، بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا ہے اور بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جب کہ لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے،ادھر بلغاریہ میں بھی سیلاب کی وجہ سے 3افراد لاپتا اور 2افراد ہلاک ہوئے، دریا بپھرنے سے بیشتر سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا جب کہ بعض علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ،ٹک ٹاک پر وائرل چیلنج14 سالہ طالبعلم...

ٹک ٹاک پر وائرل مصالحے دار چپس کھانے کا چیلنج 14سالہ طالبعلم کی جان لے گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست میساچوسٹس کے ایک ہائی اسکول میں گزشتہ جمعہ کو دسویں جماعت کا طالبعلم مبینہ طور پر ون چپ چیلنج میں حصہ لینے کی وجہ سے انتقال کر گیا،ون چپ چیلنج ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر ان دنوں کافی وائرل ہورہا ہے جس میں پاکوئی نامی کمپنی کا مصالحے دار چپس کھانا ہوتا ہے،کمپنی لوگوں کو چیلنج کرتی ہے کہ وہ اس اسنیک کو کھانے کے بعد مرچوں کا اثر کم کرنے کیلئے کچھ بھی کھانے یا پینے سے خود کو روکے رکھیں تاکہ انکی برداشت کرنے کی صلاحیت کا امتحان لیا جاسکے،14 سالہ ہیرس کو اسکول میں اسکے دوست نے یہ چیلنج کرنے کو کہا تھا جس پر اس نے مبینہ طور پر اپنے دوست کی جانب سے دیے گئے انتہائی مصالحے دار چپس کھالیے جس سے اسکے پیٹ میں درد شروع ہوگیا،نوجوان کی والدہ کے مطابق بیٹے کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسکول سے فون آیا تھا جس کے بعد وہ اسکو گھر پر لے آئے۔ ہیرس نے کچھ دیر بعد خود کو بہتر محسوس کرنا شروع کردیا تھا،والدہ کا کہنا تھا کہ وہ باسکٹ بال کھیلنے کیلئے باہر جانے کا ارادہ کر رہا تھا کہ اس دوران اسکی طبیعت پھر خراب ہوئی جس پر اسکو قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ انتقال کرگیا،چیلنج کی پروموشنل ویب سائٹ پر ایک انتباہ میں کہا گیا ہے کہ یہ چپس صرف بالغ افراد کے لیے ہیں جبکہ ساتھ ہی یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ اسکو کھانے کے بعد سانس لینے میں دشواری، بے ہوشی یا متلی کی صورت میں طبی امداد حاصل کریں،پولیس نے نوجوان کی موت کے حوالے سے کارروائی شروع کردی ہے تاہم موت کی وجہ کا تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بھارت میں مسلمانوں اور دیگراقلیتوں کے خلاف ن...

بھارت میں مسلمانوں اور دیگراقلیتوں کے خلاف نفرت عروج پر پہنچ گئی ہے۔ انتہا پسندی کے ایک واقعہ میں طلبا نے دلت شیف کا پکایا کھانا کھانے سے انکار کردیا،بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے کارور ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں 15سے زائد اونچی ذات کے ہندو طلبا نے ناشتہ کرنے سیانکار کردیا،ہندو طلبا کا موقف تھا کہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیا گیا ناشتہ دلت خاتون شیف نے بنایا ہے اس لیے وہ نہیں کھا سکتے۔ ہندو طلبا کے والدین کا کہنا تھا کہ جب تک دلت خاتون کھانا پکائیں گی ان کے بچے اسکول کی طرف سے فراہم کی گئی مفت کھانے کی اسکیم کے تحت کھانا نہیں کھائیں گے،ضلعی انتظامیہ نے معاملے کا علم ہونے پر طلبا کے والدین سے رابطہ کر کے قانونی کارروائی کی وارننگ دی تاہم والدین نے ان کی بات ماننے سے انکار کردیا،بھارت میں مسلمانوں اور دلت سمیت اقلیتوں کیخلاف انتہا پسند واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اعلی ذات کے ہندو بغیر کسی وجہ کے مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

برطانیہکا ویگنر گروپ کو دہشتگرد تنظیم قرار د...

برطانیہ نے روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کو دہشتگرد تنظیم قرار دے کر پابندی کا فیصلہ کرلیا، پابندی کے بعد ویگنر گروپ میں شمولیت یا کسی بھی طرح اس کی معاونت ایک جرم قرار پائے گا،برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں ویگنر گروپ پر پابندی سے متعلق ایک ڈرافٹ پیش کیا جائے گا جس کی منظوری کے بعد روسی نجی ملیشیا کو دہشتگرد تنظیم قرار دیکر اس کے اثاثوں کو منجمند کر دیا جائے گا،اس حوالے سے برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ویگنر گروپ نہ صرف شدت پسند اور تباہی پھیلانے والا گروہ ہے بلکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کیلئے ایک عسکری ہتھیار ہے، جس کے یوکرین اور افریقا میں کیے گئے کام عالمی سکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں،وزیر خارجہ سویلا برویرمین نے کہا کہ ویگنر گروپ مسلسل عدم استحکام پھیلا رہا ہے اور یہ کام صرف روسی سیاسی مفادات کے حصول کیلئے کیا جاتا ہے، یہ دہشتگرد ہیں اور برطانیہ کا قانون اس معاملے میں بہت واضح ہے،واضح رہے کہ برطانیہ کے ٹیررازم ایکٹ 2000کے تحت وزیر داخلہ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ کسی تنظیم یا گروہ کے بارے میں سمجھتے ہیں کہ وہ دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو انہیں دہشتگرد قرار دے سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شمالی وزیرستان میں گھر پر گولہ گرنے سے 5 افر...

شمالی وزیرستان میں واقع ایک گھر پر گولہ گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور 2 بچے زخمی ہوگئے، زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہے۔ گولہ گرنے کا واقعہ رزمک سب ڈویژن میں ایک گھر پر پیش آیا۔ پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعہ تھانہ حدود گڑیوم گاں ارسل کوٹ میں پیش آیا، واقعے میں ماں سمیت 4 بچے جاں بحق ہوگئے جب کہ 2 بچے شدید زخمی ہیں، زخمی بچوں کو تشویش ناک حالت میں خلیفہ گلنواز اسپتال بنوں منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق گولہ صاحب نور گل نامی شخص کے گھر کے صحن میں گرا، پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

9 مئی واقعات،خدیجہ شاہ سمیت 97 افراد کی رہائ...

لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی واقعات میں گرفتار خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ سمیت 97 افراد کی رہائی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید نے خدیجہ شاہ و دیگر کی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی، سپشل پراسیکیوٹر فرہاد شاہ نے ملزمان کی درخواست ضمانتوں کی مخالفت کی۔ سپیشل پراسیکیوٹر فرہاد شاہ نے کہا کہ مقدمہ میں نئی دفعات لگا دی گئی ہیں، زیادہ تر ملزمان ریمانڈ پر ہیں۔ وکیل ملزمان نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، جس پر جسٹس مس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ اگر پہلے مذمت کردیتے تو اب تک جان چھوٹ جاتی، وکیل ملزمان نے جواب دیا کہ یہ تو جناح ہاوس کا قبضہ چھڑوانے گئے تھے جس پر جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا آپ اعتراف جرم کررہے ہیں۔ ملزمان کے وکیل نے کہا کہ باہر اندھیرا ہی اندھیرا ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہر اندھیرے کے بعد روشنی ہوتی ہے۔ عدالت عالیہ نے استفسار کیا کہ کیا مقدمہ کی تفتیش مکمل ہوئی اور اگر ہوئی ہے تو کیا نتجہ اخذ کیا گیا، جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ مقدمہ کی تفتیش ابھی جاری ہے۔ بعد ازاں عدالت عالیہ نے خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ سمیت 97 افراد کی رہائی کی درخواست ضمانتوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عمران ریاض بازیابی کیس، دس روز میں خوشخبری د...

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کی عمران ریاض کو بازیاب کرنے کے لیے 13 دنوں کی مہلت دے دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے عمران ریاض کی بازیابی کیلیے ان کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ عمران ریاض کی بازیابی میں کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے، آئندہ دس سے پندرہ دنوں میں خوشخبری دینگے، عدالت ہمیں 10 دن کی مہلت فراہم کرے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سے کہا کہ مزید مہلت مانگی جارہی ہے، کوئی پیش رفت بھی ہونی چاہیے۔ ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب عمران ریاض کے والد اور لیگل ٹیم سے ملاقات کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بیرک گولڈ پاکستا ن میں 7ارب ڈالر کی سرمایہ ک...

بیرک گولڈنے پاکستان میں ریکوڈک منصوبے میں سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کردی،ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں،تابنے توانائی کی ٹرانسمیشن میں سب سے اہم ذریعہ ہے۔بدھ کے روز بیرک گولڈ نے پاکستا ن میں 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کر دی،اعلامیہ میں کہا گیا کہ بیرک گولڈ ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے،ریکوڈک میں دنیا کے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر ہوسکتے ہیں،بیرک گولڈ پاکستان میں واحد بڑی نجی سرمایہ کاری کرناچاہتا ہے،ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں،تابنے توانائی کی ٹرانسمیشن میں سب سے اہم ذریعہ ہے،ریکوڈک پر 2028میں کان کنی کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا،ریکوڈک میں 50فیصد حصہ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کا ہے،سی ای اور بیرک گولڈ مارک بسٹو کی جانب سے کہا گیا کہ ریکوڈک میں سعودی حکومت بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

افواج پاکستان نے ہمیشہ اپنے لہو سے وطن عزیز...

پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ 6ستمبر 1965 کا دن ہماری تاریخ کا ایک لازوال باب ہے۔ 58 برس قبل پوری قوم دشمن کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوگئی تھی۔ یوم دفاع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے دشمن کے تمام ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے۔ افواج پاکستان نے ہمیشہ اپنے لہو سے وطن عزیز کی آزادی اور سلامتی کا تحفظ کیا۔ پاک افواج نے ہمیشہ پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم اپنے شہیدوں اور غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی ترقی کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے۔ جموں و کمشیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے حصول تک انکی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احم...

پرائیڈ آف پرفارمنس، ستارہ امتیاز پانے والے اردو کے معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19ویں برسی(آج) 7ستمبر کومنائی جائے گی۔اس موقع پر مختلف شہروں میں خصوصی تعزیتی تقریبات، ریفرنسز، کانفرنسز، سیمینارزاور دیگر تقریبات کا بھی انعقاد کیا جائے گا جن میں اشفاق احمد مر حوم کی اردو ادب کے حوالے سے طویل خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔اس دن کی مناسبت سے قرآن خوانی کی محافل بھی منعقد کی جائیںگی اور مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی جائے گی۔افسانہ نگار ونثر نگار،مصنف، ریڈیو پاکستان کے مشہور کردار تلقین شاہ سے شہرت حاصل کرنے والے اشفاق احمد 22اگست1925 کو پیدا ہوئے انہوں نے لاہور کے علاوہ اٹلی،فرانس اور نیویارک کی یونیورسٹیوں سے اعلی تعلیم حاصل کی۔اشفاق احمد کا شمار سعادت حسن منٹو اور کرشن چندر کے بعد ادبی افق پر نمایاں رہنے والے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے،انہوں نے اپنے ایک مشہور افسانے گدڑیا سے غیر معمولی شہرت حاصل کی اس کے علاوہ ایک محبت سو افسانے،من چلے کا سودا،سفر در سفر،کھیل کہانی،طوطا کہانی اور دیگر ان کی معروف تصانیف ہیں۔اشفاق احمد نے زندگی کا بیشتر حصہ ریڈیو پاکستان میں گزاراانہوں نے 1965 میںریڈیو پاکستان لاہور سے ایک فیچر پروگرام کا آغاز کیا جس کا اہم ترین کردار تلقین شاہ اشفاق نے ادا کیا عوام کو تلقین شاہ کا مخصوص لہجہ اور دھیمہ پن ملک کے دور دراز قصبات اور دیہاتوں میںآج بھی یاد کیا جاتا ہے۔انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز کے ایوارڈز سے نوازا گیا۔اردو ادب کا یہ عظیم افسانہ نگار 7ستمبر 2004 کو 79برس کی عمر میں اس دنیا سے ہمیشہ کیلئے رخصت ہو گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بد قسمتی سے پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زی...

بد قسمتی سے پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ ر ہا ہے۔ان کی روک تھام کے لئے بنیادی وجوہات جاننا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں تعلیمی ادارے تحقیق کی مد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ اسی مقصد کے لئے ڈاکٹر مینہ کریم ، جو بریڈ فورڈ یو نیورسٹی میں سو شل ورک کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، پاکستان تشریف لاء ہیں ۔ وہ پاکستانی کمیونٹیز میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے بریڈ فورڈ یونیورسٹی برطانیہ اور رفاہ انٹرنشینل یونیورسٹی اسلام آباد کے تعاون سے "پاکستانی کمیونٹیز میں بچوں کے جنسی استحصال" کے موضوع پر اپنی ٹیم کے ساتھ تحقیقی کام کا آغاز کر چکی ہیں تاکہ اس کام کی بنیاد پر شواھد اکھٹے کر کے ایسے جامع منصوبے بنائے جائیں جو بچوں کو محفوظ ماحول مہیا کرنے میں مددگار ثابت ہوں، اس سے لوگوں میں ایسے کیسز کو رپورٹ کرنے کا رجحان بڑھیگا۔ ڈاکٹر ثمینہ کریم کی تحقیق کا دائرہ کار قصور ، راولپنڈی اور اسلام آباد تک ہے۔ تحقیق میں کمیونٹی، متاثرین اور متعلقہ افراد کو انٹرویو اور فوکس گروپ میں شامل کیا جائے گا ۔جن کی عمریں 25 سال سے زائد ہوں گی۔ اس تحقیق میں تجزیہ کیا جائے گا کہ پاکستان میں کمیونیٹی کی سطح پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی روکنے کے حوالے سے کونسی رکاوٹیں پائی جاتی ہیں۔ اور انہیں کیسے دور کیا جا سکتا ہے؟ اور پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی پر ثقافتی و سماجی رویے اور رد عمل کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟ یہ اپنی نوعیت کی منفرد تحقیق ہے امید ہے اس سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ اور ایسا منظم معاشرتی نظام بنایا جائیگا جو ایسے واقعات کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اسلام آباد میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہو...

دارالحکومت اسلام آباد میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کے باعث عوام کو سخت مشکلات کاسامنا ، ہسپتال کے ڈاکٹروں اور انتظامیہ کی ملی بھگت کے باعث میڈیکل سٹور سے ویکسین بلیک میں 4سے 6ہزار روپے میں فروخت ہونے لگی ، پولی کلینک ترجمان نے اس پر تبصری کرنے سے انکار کردیا اور متعلقہ وزارت سے رابطہ کا کہہ کر فون بند کردیا ، گزشتہ چند دنوںسے شدید گرمی کے باعث کتوں کے پاگل ہوجانے کے باعث انہوں نے انسانوں کو کاٹناشروع کردیا جس میں زیادہ تر سکول کے بچے متاثر ہورہے ہیں پولی کلینک کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند روز سے دارالحکومت اسلام آباد میں پاگل کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے بد قسمتی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اور پولی کلینک کے علاوہ این آئی ایچ کے ہسپتالوں میں سرکاری طور پر کتوں کے کاٹنے کی ویکسین دستیاب ہی نہیں جس کے باعث آئے روز مریضوں کے ورثاء اور انتطامیہ کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ پریشان حال بچوں کے والدین ہسپتال انتظامیہ سے شکایات کرتے ہیں لیکن ویکسین اور انجکشن دستیاب نہیں ہے ، ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال کے باہر مخصوص میڈیکل سٹور ہے جن پر چار سے چھ ہزار میں کتوں کے کاٹنے سے متعلقہ ویکسین دستیاب ہوتی ہے ، اور ہرمریض کو تقریباً چار سے چھ انجکشن لگائے جاتے ہیں جس کے باعث عام آدمی کے لئے یہ ویکسین لگوانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے ، ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ ہسپتالوں کے باہر جو میڈیکل سٹور اور میڈیکل ریپس کی ملی بھگت کے باعث مہنگے داموں مخصوص سٹور پر یہ ویکیسن اور انجکشن دستیاب ہوتے ہیں۔ پولی کلینک کے ترجمان ڈاکٹر عبدالجبار سے متعدد رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس پر تبصری کرنے سے انکار کردیا اور متعد د بار فون بند کردیا اور کہا کہ متعلقہ وزارت سے رابطہ کیا جائے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی آئی ایف ٹی آئی ایس2023، چینی مارکیٹ میں ا...

سی آئی ایف ٹی آئی ایس2023کے اسپورٹس سروسز سیکشن میں مہمانوں کی بڑی تعداد میں شرکت ، یہ سیکشن کھیلوں کی خدمات کی تجارت میں تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی کھیلوں کی صنعت کے لئے ایک پل کے طور پر کام کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق میں اس وقت اسکیئنگ میں مشغول تھا جب میں نے بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس میں اسکیئرز کے ان قابل فخر چہروں کو چمکتے ہوئے دیکھا. ان خیالات کا اظہار ایک مہمان نے بیجنگ کے شوگانگ پارک میں کیا.جہاں جاری چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز 2023 (سی آئی ایف ٹی آئی ایس2023) منعقد ہو رہا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسپورٹس سروسز سیکشن، جو 2023 کے سی آئی ایف ٹی آئی ایس کی نو موضوعاتی نمائشوں میں سے ایک ہے، اس میں مہمانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ 13200 مربع میٹر کے علاقے کا احاطہ پر محیط اس سیکشن میں چھ ذیلی نمائشیں شامل ہیں، جو اسمارٹ کھیلوں، کھیلوں کی کھپت، برف اور برف کے کھیلوں، کھیلوں کے سامان کی مینوفیکچرنگ، کھیلوں کے ایونٹس اور کھیلوں کے انضمام میں خدمات کو اجاگر کرتی ہیں۔ بیجنگ میونسپل بیورو آف اسپورٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر گی جون نے نوٹ کیا کہ یہ سیکشن کھیلوں کی خدمات کی تجارت میں تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی کھیلوں کی صنعت کے لئے ایک پل کے طور پر کام کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 کے لیے بنائے گئے اسکی جمپ پلیٹ فارم بگ ایئر شوگانگ کے سامنے کھڑے مہمان نے چائنہ اکنامک نیٹ کو بتایا کہ انہیں کھلاڑیوں کے پسینے اور آنسوؤں کا علم ہوا اور وہ کھیلوں کی دلچسپ سرگرمی سے محبت کرنے سے بچ نہیں سکیں۔ 10 سال قبل بند ہونے والی ایک سابقہ اسٹیل مل کے اوپر تعمیر کی جانے والی اس تنصیب کو اب گیمز کے بعد مستقل سہولت کے طور پر رکھا گیا ہے۔حالیہ برسوں میں، ٹیکنالوجی اور کھیلوں کے انٹرسیکشن نے چین میں ''اسمارٹ اسپورٹس'' کو جنم دیا ہے۔

یہ ابھرتا ہوا رجحان، جو روایتی کھیلوں کی سرگرمیوں کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو جوڑتا ہے، چینی مارکیٹ میں نمایاں مقبولیت حاصل کی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسٹیٹسٹا کی جانب سے چین میں اسمارٹ فٹنس اور اسپورٹس انڈسٹری کا سائز 2019ـ25 کے عنوان سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں چین میں اسمارٹ فٹنس اور اسپورٹس انڈسٹری کا حجم 13.4 ارب یوآن تھا۔ صنعت میں فٹنس ایپس، اسمارٹ فٹنس ویئرایبلز، اور اسمارٹ ورزش کا سامان شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیش گوئی کے مطابق، صنعت 2025 تک 82 بلین یوآن تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 31 جولائی کو جاری ہونے والے ایک سرکلر کے مطابق، چین کی ریاستی کونسل نے کھپت کی بحالی اور توسیع کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کرنے کی منظوری دی۔ سرکلر کے مطابق کیٹرنگ انڈسٹری، سیاحت، ثقافت، تفریح، کھیلوں اور نمائشی تقریبات اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق خدمات پر اخراجات کو بڑھانے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ''میں اسکیئنگ کے دوران اپنی سرگرمیوں کی نگرانی اور ٹریک کرنے کے لئے اسمارٹ ویئرایبلز پہنتی ہوں،'' مہمان نے رپورٹر کو اپنا فٹنس ٹریکر اور اسمارٹ واچ دکھایا، اس یقین کے ساتھ کہ صحت مند طرز زندگی اور کھیلوں کی شرکت کو فروغ دینے پر چینی حکومت کی توجہ ممکنہ طور پر اسمارٹ اسپورٹس مارکیٹ کی ترقی میں کردار ادا کرے گی. نمائشی علاقوں کے علاوہ، اس سیکشن میں ایک سائٹ مذاکراتی علاقہ قائم کیا گیا ہے تاکہ رسد اور طلب کے فریقین کے مابین مذاکرات اور تبادلوں کو آسان بنایا جاسکے اور معاہدوں تک پہنچایا جاسکے۔ منتظمین کے مطابق، پیشگی منصوبہ بندی کے بعد، میلے کے دوران 10 سے زیادہ اسپورٹس سروس منصوبوں پر دستخط مکمل کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے، جس میں ایک سال کی دستخط کی رقم 800 ملین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جو ایک نئی بلندی کو چھو رہی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گوادر میں شمسی توانائی پر کام تیزی سے جاری

گوادر میں سولر پینلز اور سسٹمز کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، رہائشی اور کمرشل عمارتوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے، لوڈ شیڈنگ کے خطرے سے چھٹکارا پانے کے لئے شمسی توانائی ہی واحد حل ہے۔گوادر پرو کے مطابق چین کی جانب سے گوادر میں گزشتہ چند سالوں کے دوران مرحلہ وار شمسی عطیات کی مہم شروع کی گئی ہے جس سے 4ہزار سے زائد مقامی افراد کو سہولتیں میسر آرہی ہیں اور ان کی بجلی کی بندش کے مسائل پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔ گوادر کی دو اہم الیکٹرانک مارکیٹوں دشتی مارکیٹ اور ایئر پورٹ روڈ مارکیٹ میں موسم گرما کے آغاز سے ہی بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے صارفین کا کافی رش رہتا تھا۔گوادر پرو کے مطابقتین سال پہلے، ان مارکیٹوں میں شمسی پینل، بیٹریاں یا آپریٹنگ سسٹم نہیں تھے. جب چین نے گوادر میں سب سے زیادہ مستحق گروہوں میں شمسی نظام تقسیم کرنے کے اقدام کا انکشاف کیا جس نے ان کے بجلی کے ڈراؤنے خوابوں کو خوشگوار زندگی میں تبدیل کردیا تو گوادر کے لوگوں میں شعور بیدار ہونا شروع ہوگیا کہ شمسی نظام بجلی کی بندش کا ایک اہم حل ہے۔

گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق گوادر میں سولر پینلز اور سسٹمز کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ رہائشی اور کمرشل عمارتوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے۔ دشتی الیکٹرونک مارکیٹ کے ایک تاجر وسیم بلوچ نے گوادر پرو کو بتایا کہ ان کے صارفین میں سے 40 فیصد گھروں یا دکانوں کے لیے سولر سسٹم خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ایئر پورٹ روڈ مارکیٹ میں ایک گاہک نور محمد سے جب سولر سیٹ خریدنے کی وجہ پوچھی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ مسلسل بجلی کی بندش گردن میں درد بن چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے خطرے سے چھٹکارا پانے کے لئے شمسی توانائی ہی واحد حل ہے۔ گوادر پرانے شہر میں مسجد اقصیٰ کے قریب غزروان کے علاقے کے رہائشی اور ماہی گیر عبدالرشید نے کہا کہ چین کی جانب سے عطیہ کیے گئے شمسی نظام سے مستفید ہونے والے مقامی افراد کا کہنا تھا کہ 'بجلی کا بریک ڈاؤن اب کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمیں بچا لیا گیا ہے کیونکہ چین کا سولر سسٹم گوادر کے عوام کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہے۔گوادر پرو کے مطابقپاکستان میں چینی سفارت خانے اور چین کی وزارت ماحولیات و ماحولیات نے گزشتہ سال شمسی فوٹو وولٹک سسٹم اور ایل ای ڈی لائٹس کے 4,000 سیٹ عطیہ کیے تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سائفر کیس، عمران خان کی درخواست پر سماعت 12...

سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے درخواست کی سماعت کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل شیر افضل مروت عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس موقع پر ایف آئی اے کے وکلا نے جواب جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کردی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سائفر کیس کی آئندہ تاریخ کیا ہے؟ ، جس پر وکیل شیر افضل نے جواب دیا کہ سوال یہ ہے کہ کیا 13 ستمبر کو کوئی نیا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے کہا کہ اس حوالے سے ہم ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کر دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کیس اس سماعت سے پہلے رکھ لیتے ہیں، عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر عدالت ایف ایٹ کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کی گئی۔ وزارت داخلہ متعلقہ وزارت بنتی ہے، وزارت قانون نے یہ نوٹیفکیشن کیسے کیا؟ ۔ وکیل شیر افضل نے کہا کہ آئندہ سماعت کے لیے کوئی نوٹی فکیشن جاری کرنے سے روک دیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آئندہ سماعت سے پہلے یہاں کیس سماعت کے لیے رکھ لیا ہے۔

وکیل نے کہا وہ 12 کے بجائے 10 ستمبر کو ہی نوٹی فکیشن جاری کر دیں گے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تو جاری کرنے دیں، اس سے کیا فرق پڑے گا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو بتائیں کہ وزارت قانون نے کس اختیار کے تحت نوٹی فکیشن جاری کیا۔ وکیل شیر افضل نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ آج ہی دلائل دے دیے جائیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ تو کہہ رہے ہیں کہ ہمیں لگتا تھا کہ درخواست واپس لے لی جائے گی۔ وکیل نے جواب دیا ہم کیوں درخواست واپس لیں، ہم دلائل دینا چاہتے ہیں۔ وکیل شیر افضل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ اس درخواست کی وجہ سے ہماری ضمانت کی درخواست نہیں سن رہی۔ اب اس وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید 6 دن جیل میں رہنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس حوالے سے آرڈر کردیتا ہوں کہ ہائیکورٹ میں اس درخواست سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ٹرائل کورٹ پر اس درخواست کی وجہ سے کوئی پابندی نہیں۔ ٹرائل کورٹ پر پابندی تب ہوتی جب ہائی کورٹ اسے کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیتی۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں بھی اسی نوعیت کی درخواست زیرسماعت ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اس درخواست پر فیصلہ کرے، ہائیکورٹ نے تو نہیں روکا۔ ٹرائل کورٹ فیصلہ کر دے تو ہائیکورٹ میں درخواست غیرموثر ہو جائے گی۔ ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے جو متاثرہ فریق ہوا وہ اپیل کر لے گا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 12 ستمبر کو دلائل مکمل ہو گئے تو اسی دن فیصلہ کردیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

589ارب روپے کی بجلی کی چوری ہر سال ہوتی ہے،ن...

نگران وزیرتوانائی محمد علی نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے فیڈرز کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے،تین مرحلوں میں بجلی چوری روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،بجلی چوری میں ملوث اہلکاروں کی لسٹیں تیارہوچکی ہیں،لسٹیں تیار کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے تا کہ ان کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جاسکے، پی پی ایم سی کے تحت اسلام آباد میں ڈیش بورڈ بنادیا گیا ہے،پاکستان میں 10ڈسٹری بیوشن کمپنیاں موجود ہیں،ہر علاقے میں بجلی چوری اور ریکوری کی صورتحال مختلف ہے،صرف پانچ کمپنیوں کی 344ارب روپے کی بلنگ میں 100ارب کا نقصان ہے،ہماراٹارگٹ ہے کہ 589ارب کی بجلی چوری کی جلد ازجلد کم کیا جائے۔بدھ کے روز اسلام آباد میں نگران وزیرتوانائی محمد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد عوام کا بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج سے آگاہ کرنا ہے،گزشتہ دنوں اڑھائی گھنٹے کی بریفینگ میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے عناصر سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا،589ارب روپے کی بجلی کی چوری ہر سال ہوتی ہے،تاہم ہمیں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر نگران وزیرتوانائی محمد علی نے کہا کہ ملک کا بنیادی مسئلہ بجلی کی چوری ہے،بعض صارفین میں ایسے لوگ ہیں جو بجلی کی چوری کرتے ہیں اور بعض بل ادا ہی نہیں کرتے،بجلی چوری کی وجہ سے بل ادا کرنے والوں پر بوجھ پڑتا ہے،نگران وزیراعظم کی ہدایت پر بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ ڈسکوز میں 79ارب یونٹس کا نقصان ہوتا ہے،بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے فیڈرز کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے،تین مرحلوں میں بجلی چوری روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،بجلی چوری میں ملوث اہلکاروں کی لسٹیں تیارہوچکی ہیں،لسٹیں تیار کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے تا کہ ان کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔نگران وزیر توانائی نے کہا کہ ہم صوبائی سطح پر ٹاسک فورس بنائیں گے جس میں صوبائی سیکرٹری توانائی ہوں گے ہوم سیکرٹری ان کو لیڈ کریں گے،ان کے ہمراہ وفاقی حکومت اور پولیس کے افسران ہوںگے،ڈویژنل سطح پر ڈی سی،صوبائی اور ضلعی سطح پر اے سی ہوں گے،ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ٹاسک فورسز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے،تمام چیزوں کو اسلام آباد سے مانیٹر کیا جائے گا،ہمارے ادارہ پی پی ایم سی میں ایک ٹاسک فورس قائم کیا گیا جو روزمرہ کی سرگرمی کا معائنہ کرے گا،اس کا عملدرآمد صوبائی اور ضلعی سطح پر کیا جائے گا۔محمد علی نے کہا کہ پی پی ایم سی کے تحت اسلام آباد میں ڈیش بورڈ بنادیا گیا ہے،پاکستان میں 10ڈسٹری بیوشن کمپنیاں موجود ہیں،ہر علاقے میں بجلی چوری اور ریکوری کی صورتحال مختلف ہے،اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان کی تقسیم کارکمپنیوں میں 79ارب کا نقصان ہے،صرف پانچ کمپنیوں کی 344ارب روپے کی بلنگ میں 100ارب کا نقصان ہے،پشاور، حیدرآباد، کوئٹہ، سکھر، قبائلی علاقوں اور آزاد کشمیر میں 489ارب روپے کا نقصان ہے،پانچ تقسیم کار کمپنیوں کی 60فیصد ریکوری نہیں ہوتی،ہزاروں ارب کی بجلی چوری کیسے ہوتی ہے،بجلی چوری ختم اوربلوں کی ادائیگی تک سستی بجلی نہیں مل سکتی،ہماراٹارگٹ ہے کہ 589ارب کی بجلی چوری کی جلد ازجلد کم کیا جائے،بجلی چوری ختم کرنے کیلئے کریک ڈائون کریں گے،بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

افغانستان میں خشک انجیر کا موسم عروج پر ہے

قندھار (شِنہوا) افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار اور ہمسایہ صوبوں ہلمند اور زابل میں انجیر بڑے پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے۔

زیادہ تر افغان اسے روایتی طبی علاج میں دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ یہ میٹھا پھل بڑے پیمانے پر جنگ زدہ ملک میں ہومیوپیتھک دکانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

مقامی حکام کے مطابق قندھار نے رواں سال 3 ہزار ٹن خشک انجیر برآمد کی ہے۔

 

افغانستان، صوبہ قندھار کے ایک بازار میں خشک انجیر کو دیکھاجاسکتا ہے۔ (شِنہوا)

افغانستان، صوبہ قندھار کے ایک بازار میں ایک شخص خشک انجیر کو ترتیب سے رکھ رہا ہے ۔ (شِنہوا)

افغانستان، صوبہ قندھار کے ایک بازار میں خشک انجیر کو دیکھاجاسکتا ہے۔ (شِنہوا)

افغانستان، صوبہ قندھار کے ایک بازار میں خشک انجیر کی مارکیٹ میں افغان شہری کام کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

روسی خام تیل پاکستان کے لیے 'معجزہ ایندھن' ن...

پاکستانی مارکیٹ میں روسی خام تیل کی آمد کو ملک کے معاشی پہیے کو متحرک کرنے کے لیے ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا گیا۔ تاہم خام تیل سے وابستہ خوشی اس کی کم پیداوار اور زیادہ گندھک کی وجہ سے ختم ہو گئی ہے جو ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے سی ای او زاہد میر نے کہا کہ پاکستان خام تیل کے سستے اور موثر ذرائع کی تلاش میں تھا اور ایک ممکنہ سپلائر کے طور پر روس کا رخ کیا ہے۔ تاہم، روسی خام تیل دیگر ذرائع کے مقابلے میں فی بیرل کم پٹرول پیدا کرتا ہے جس سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ روسی خام تیل کی پیداوار عرب کے خام تیل سے کم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس فرق کی شدت کا انحصار ہر ریفائنری کی ٹیکنالوجی اور سہولیات پر ہے۔ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے روسی خام تیل کے یورال مرکب کو استعمال کرنے کا انتخاب کیا کیونکہ یہ سب سے زیادہ لاگت کا آپشن تھا۔ اس کے باوجود، خام تیل کی قیمت خرید کے علاوہ دیگر عوامل پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ روسی خام تیل کے لیے شپنگ کے اخراجات زیادہ تھے۔ لمبے فاصلے کی وجہ سے اس نے سفر کیا۔ مزید برآں، ادائیگی کے عمل میں کرنسی کی پیچیدہ تبدیلیاں شامل تھیںجس سے مجموعی اخراجات میں اضافہ ہوا۔میر نے یہ بھی وضاحت کی کہ خام تیل کی قدر کا تعین اس کی موروثی خصوصیات جیسے کثافت اور سلفر کے مواد سے ہوتا ہے۔

کثافت کو امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ گریویٹی گریویٹی کے ذریعے ماپا جاتا ہے جس میں اعلی قدریں ہلکے تیل کی نشاندہی کرتی ہیں جسے قیمتی مصنوعات میں بہتر کرنا آسان ہے۔روسی کروڈ میں دیگر قسم کے کروڈز کے مقابلے میں کشش ثقل کم ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ زیادہ بھاری اور بہتر کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سلفر کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے جو اسے ماحول کے لیے زیادہ نقصان دہ بناتی ہے۔اس سے پاکستانی حکومت مشکل میں پڑ گئی ہے۔ اگر وہ روسی خام تیل کی درآمد جاری رکھتے ہیں، تو انہیں کم معیار کی مصنوعات ملیں گی جو بہتر کرنا زیادہ مہنگا ہے۔ تاہم اگر وہ متبادل سپلائرز کی طرف جاتے ہیں، تو انہیں تیل کے لیے مزید ادائیگی کرنی پڑ سکتی ہے۔ حکومت کو فیصلہ کرنے سے پہلے ہر آپشن کے فائدے اور نقصانات کو احتیاط سے جانچنے کی ضرورت ہوگی۔ وہ جو فیصلے کریں گے ان کا خاصا اثر پڑے گا۔پاکستان کے روسی خام تیل کی درآمد کے فیصلے نے اس کی اقتصادی فزیبلٹی کے بارے میں ایک بحث کو جنم دیا ہے۔ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے سی ای او نے مزید کہا کہ روسی خام تیل کی درآمد کا فیصلہ معاشی مفادات اور ماحولیاتی شعور کے درمیان ایک "نازک توازن" تھا۔ خام تیل کی قسم ریفائننگ کی کارکردگی، حتمی مصنوعات کے معیار، اور مجموعی طور پر پائیداری کو متاثر کرتی ہے۔ کم پیداوار اور پیچیدہ لاجسٹکس کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔خام تیل کی کسی بھی شکل کو درآمد کرنے کے فیصلے کے لیے ریفائننگ کے عمل، معاشی حقائق اور ماحولیاتی اثرات کی جامع تفہیم کی ضرورت ہوتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ، نئے تعلیمی سال کے آغاز پر نوول کرونا...

لاس اینجلس (شِنہوا) امریکہ میں حالیہ دنوں کے دوران نوول کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے جس سے اس بات کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ اسکولوں میں دوبارہ ماسک کا استعمال لازمی کردیا جائے ۔

دی ہل کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیکساس اور کینٹکی میں نوول کرونا وائرس کیسز میں اضافے کے سبب 3 اضلاع کے اسکولوں میں کلاسز عارضی طور پر معطل کردی گئی ہیں۔

نوول کرونا وائرس ایمرجنسی دور کے بعد اسکولوں کے پاس نگرانی کا جامع ڈیٹا موجود نہیں ہے جو وبائی امراض کے دوران باآسانی دستیاب تھا۔

رپورٹ کے مطابق مخصوص رہنمائی کے بغیر نوول کرونا وائرس میں کمی بارے اقدامات  مقامی صحت حکام کے تعاون اور کمیونٹی کی مشاورت سے اسکولوں کے ضلعی حکام پر منحصر ہیں۔

توقع ہے امریکہ میں ستمبر کے اختتام تک نوول کرونا وائرس کی نئی ویکسین دستیاب ہوگی۔

نوول کرونا وائرس ویکسین کے حوالے امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ایڈوائزری کمیٹی برائے امیونائزیشن پریکٹسز کا اجلاس  12 ستمبر کو ہوگا۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، خدمات کی تجارت کا حجم 889 ارب امریکی ڈ...

بیجنگ (شِںہوا) چین میں خدمات کی درآمدات وبرآمدات کا حجم 2022 کے دوران 889.1 ارب امریکی ڈالرز تک پہنچ گیا جو گزشتہ برس کی نسبت 8.3 فیصد زائد ہے۔ اس سے چین نے مسلسل 9 ویں سال دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک کے طور پر اپنی در جہ بندی برقرار رکھی ہے۔

وزارت تجارت کی مرتب کردہ چائنہ سروس ٹریڈ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2022 کے مطابق آف شور سروس آؤٹ سورسنگ میں تیزرفتار اضافہ ہوا اور اس میں صنعتی تبدیلی اور بہتری کے اثرات بہت نمایاں ہیں۔

یہ رپورٹ  2023 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے  تجارتی خدمات کے دوران منعقدہ ایک فورم کے دوران شائع کی گئی۔

نائب وزیر تجارت وانگ شووین نے بتایا کہ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران چین کی مجموعی مقامی پیداوار میں خدمات شعبے کا حصہ 56 فیصد اور معاشی ترقی میں 66 فیصد ہے جبکہ ملک میں آنے والی مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا 70 فیصد خدمات شعبے میں گیا۔

چین میں ڈیجیٹل ثقافت ، ڈیجیٹل مالیات ، انٹرنیٹ صحت عامہ ، آن لائن تعلیم ، اور اسمارٹ لاجسٹکس جیسے ابھرتے شعبے فروغ پا رہے ہیں جس سے خدمات صعنت میں ایپلی کیشن کا منظرنامہ تیزی سے بڑھا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق 2022 میں ڈیجیٹل طور پر فراہم کردہ خدمات کی برآمدات 210 ارب امریکی ڈالرز سے زیادہ تھیں جو کل خدمات کی برآمدات کا 50 فیصد سے زائد ہے۔

2023 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے  تجارتی خدمات بیجنگ میں 2 سے 6 ستمبر تک منعقد ہوا جس کا موضوع " کھلے پن سے ترقی کا فروغ ، تعاون سے مستقبل کی فراہمی" تھا۔

میلے میں 83 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی جبکہ 2 ہزار 400 سے زائد کمپنیاں آن لائن نمائشوں میں حصہ لے رہی ہیں۔

 
۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

توانائی کا بڑھتا ہوا بحران عالمی خدشات کو ہو...

فروری 2022 میں یوکرین کے بحران کے بعد توانائی کے ایک ہمہ گیر عالمی بحران میں تبدیل ہو گیا۔اس واقعہ نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو متحرک کیا، جس کے نتیجے میں بعض بازاروں میں بجلی کی قیمتوں کو بے مثال بلندیوں تک لے گیا۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق، اس کے ساتھ، تیل کی قیمتیں 2008 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔توانائی کی قیمتوں میں اضافے نے خاندانوں کو غربت میں ڈوبنے، منتخب فیکٹریوں کو پیداوار یا حتی کہ شٹر آپریشنز کو کم کرنے پر مجبور کرنے، اور معاشی ترقی کو اس حد تک کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے کہ متعدد ممالک شدید کساد بازاری کے دہانے پر جا رہے ہیں۔یورپ، خاص طور پر روسی گیس پر اپنے تاریخی انحصار کی وجہ سے کمزور ہے، اس موسم سرما میں گیس کی راشننگ کے آنے والے امکان کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بہت سی ابھرتی ہوئی معیشتیں توانائی کے درآمدی اخراجات اور ایندھن کی قلت سے بھی دوچار ہیں۔توانائی پیدا کرنے والے کلیدی خطوں نے غیر متوقع دھچکے کا سامنا کیا ہے، جس کے نتیجے میں تیل، قدرتی گیس اور بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف عالمی تبدیلی، جو کہ ایک اہم ضرورت ہے، کو اپنے ہی فتنوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جیواشم ایندھن پر دیرپا انحصار بہت سی قوموں کے لیے ایک واضح حقیقت بنی ہوئی ہے، جو قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی کی رفتار کو روکتی ہے۔ قابل تجدید ٹیکنالوجیز کے لیے اہم اجزا، جیسے سولر پینلز اور ونڈ ٹربائن، سپلائی چین کی رکاوٹوں کا شکار رہے ہیں، جو پیشرفت میں مزید رکاوٹ ہیں۔اس تناظر میں، توانائی کے بحران نے قابل تجدید توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور توانائی ذخیرہ کرنے کے حل میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ضرورت کو واضح کر دیا ہے۔

بیٹری ٹکنالوجی، وقفے وقفے سے قابل تجدید توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے اب بھی تیار ہو رہی ہے، اور اس کی حدیں بڑھتی ہوئی طلب کے دوران تیزی سے ریلیف میں آ گئی ہیں۔اس نے بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کی ہموار استعمال اور تعیناتی میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ یورپ میں، گیس پر بہت زیادہ انحصار کرنے والے بعض مینوفیکچرنگ پلانٹس نے مالی مجبوریوں کی وجہ سے اپنا کام روک دیا ہے، جب کہ چین میں، کچھ پلانٹس کو بجلی کی سپلائی اچانک منقطع کر دی گئی ہے۔ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں میں، جہاں گھریلو بجٹ کا ایک بڑا حصہ توانائی اور خوراک کے لیے مختص کیا جاتا ہے، توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات نے انتہائی غربت کو بڑھا دیا ہے اور وسیع پیمانے پر اور سستی توانائی تک رسائی کے حصول کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ڈالی ہے۔پاکستان بھی اس سے مختلف نہیں ہے۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ملک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے توانائی کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے پاکستان کا توانائی کا شعبہ بحران کا شکار ہے۔تیل اور گیس کی درآمدات اس وقت پاکستان کی توانائی کے اہم ذرائع ہیں۔ مارکیٹ میں خلل پڑ سکتا ہے اگر کم کاربن توانائی کے ذرائع پر سوئچ کرنے کا مناسب طریقے سے انتظام یا اس پر زور نہ دیا جائے، جیسا کہ توانائی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے دیکھا گیا ہے۔

یہاں تک کہ ترقی یافتہ معیشتوں میں بھی، قیمتوں میں اضافے نے کمزور گھرانوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس سے قابل ذکر معاشی، سماجی اور سیاسی تنا پیدا ہوا ہے۔بعض حلقوں نے توانائی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو موسمیاتی پالیسیوں کو قرار دیا ہے۔ تاہم، اس دعوے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔درحقیقت، صاف توانائی کے ذرائع اور ٹیکنالوجیز کی زیادہ سے زیادہ دستیابی صارفین کو تحفظ فراہم کر سکتی تھی اور ایندھن کی قیمتوں پر کچھ اوپر کے دباو کو کم کر سکتی تھی۔جیسے ہی حکومتیں بحران سے نبردآزما ہو رہی ہیں، ہنگامی اقدامات جیسے کہ راشن اور قیمتوں کے کنٹرول پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اہم شعبے توانائی تک رسائی کو برقرار رکھیں۔تاہم، یہ عارضی علاج صرف ایک عارضی مہلت پیش کر سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر دور رس معاشی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔طویل مدتی میں، قوموں کو توانائی کے پائیدار ذرائع کی طرف منتقلی کے اپنے منصوبوں کو تیز کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔قابل تجدید توانائی کے بنیادی ڈھانچے، توانائی ذخیرہ کرنے اور گرڈ کی مضبوطی میں سرمایہ کاری اس طرح کے سنگین بحرانوں کی تکرار سے بچنے کے لیے ایک زبردست ضرورت بن گئی ہے۔عالمی سطح پر باہمی تعاون کی کوششیں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں، موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مہارت، ٹیکنالوجی اور وسائل کے اشتراک کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

میزان بینک نے سالانہ منافع میں خاطر خواہ اضا...

میزان بینک لمیٹڈ، پاکستان میں ایک سرکردہ اسلامی بینک نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والی تین ماہ کی مدت کے لیے اپنی مالی کارکردگی کا اعلان کیا ہے۔ بینک کے نتائج اہم مالیاتی اشاریوں میں نمایاں نمو کو ظاہر کرتے ہیں، جو اس کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس سہ ماہی کے دوران، اسلامی فنانسنگ پر حاصل ہونے والا منافع بڑھ کر 101.03 بلین روپے تک پہنچ گیا، جس سے سال بہ سال 101فیصد کی متاثر کن ترقی ہوئی۔ یہ خاطر خواہ توسیع بینک کے اپنے اسلامی فنانسنگ پورٹ فولیو کے موثر انتظام اور شریعت کے مطابق مالیاتی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ سے منسوب ہے۔ اسلامی ذخائر پر حاصل ہونے والے منافع میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا، جو کہ 51.50 بلین روپے تک پہنچ گیا، جو کہ قابل ذکر 97 فیصد ہے۔ سال بہ سال اضافہ یہ ترقی بینک کی اسلامی ذخائر کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور برقرار رکھنے میں کامیاب کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے، جو کہ اس کے فنڈنگ کی بنیاد کا ایک اہم جزو ہے۔ یہ قابل ذکر نمو میزان بینک کی اسلامی فنانسنگ اور ڈپازٹ آپریشنز کے انتظام میں مہارت کی نشاندہی کرتی ہے، جس کے نتیجے میں اس کے اسٹیک ہولڈرز کو صحت مند منافع ملتا ہے۔ سال آمدنی کا یہ جامع اعداد و شمار بینک کی مختلف طبقات میں آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت کو واضح کرتا ہے، جو اس کے اختراعی اسلامی مالیاتی حل کے ذریعے کارفرما ہے۔ منافع میں یہ خاطر خواہ اضافہ بینک کی اپنی آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو بہتر بنانے میں مہارت کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کے آپریشنل اخراجات کو مثر طریقے سے منظم کرتا ہے۔

منافع میں یہ اضافہ بینک کے لچکدار کاروباری ماڈل اور اسلامی بینکاری کے شعبے میں ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے-سہ ماہی کے لیے فی حصص آمدنی 9.59 روپے رہی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 117فیصد کی نمایاں نمو کی عکاسی کرتی ہے۔ حصص یافتگان کے لیے دستیاب میزان بینک کی آمدنی فی حصص کی بنیاد پر کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔چھ ماہ کا تجزیہ30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کی پہلی ششماہی کے لیے، میزان بینک لمیٹڈ کی مالی کارکردگی بدستور اسلامی بینکاری کے شعبے میں ترقی اور موافقت کے لیے نمایاں ہے۔ یہ قابل ذکر اضافہ اسلامی فنانسنگ کے مواقع کو حاصل کرنے اور اپنے پورٹ فولیو کو منظم کرنے میں بینک کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اسلامی ذخائر پر حاصل ہونے والا منافع 92.41 بلین روپے تھا، جو سال بہ سال 116 فیصد کی قابل ذکر نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ترقی اسلامی ذخائر کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے میں بینک کی جاری کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے، جو اس کی فنڈنگ کی ضروریات کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ ترقی میزان بینک کی اپنی فنانسنگ اور ڈپازٹ سرگرمیوں کو متوازن کرنے کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کے نتیجے میں مضبوط خالص منافع ملتا ہے۔آمدنی کا یہ جامع اعداد و شمار میزان بینک کی اپنی اسلامی مالیاتی مصنوعات کی صفوں کے ذریعے خاطر خواہ ریونیو حاصل کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹیکس سے پہلے کا منافع 64.59 بلین روپے تک پہنچ گیا، جس سے سال بہ سال 92 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔ یہ ترقی بینک کی موثر آمدنی پیدا کرنے، خطرے کے انتظام اور لاگت پر قابو پانے کے اقدامات کی عکاسی کرتی ہے۔ چھ ماہ کے لیے بعد از ٹیکس منافع 32.59 بلین روپے تھا، جو سال بہ سال خاطر خواہ 90فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ منافع میں یہ اضافہ بینک کی مسلسل ترقی کی رفتار اور آمدنی کو مضبوط آمدنی میں تبدیل کرنے کی اس کی اہلیت کا ثبوت ہے۔ چھ ماہ کے لیے فی حصص آمدنی 18.21 رہی، جو اس کے مقابلے میں نمایاں 90فیصد نمو کی عکاسی کرتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پینتھر ٹائرز نے مالی سال 23 میں مجموعی منافع...

پینتھر ٹائرز لمیٹڈ نے آمدنی میں معتدل اضافہ کیا، لیکن اس کے خالص منافع میں 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی کی فروخت مالی سال 22 میں 20.4 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 4.8 فیصد اضافے سے 21.4 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ مجموعی منافع، جو کہ فروخت شدہ سامان کی لاگت کے حساب سے بچا ہوا محصول ہے، مالی سال 22 کے 2.2 بلین روپے سے مالی سال 23 میں صحت مندانہ 36.3 فیصد بڑھ کر 3.1 بلین روپے ہو گیا، جو لاگت کو سنبھالنے کے لیے کمپنی کی کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگرچہ کمپنی کی آمدنی اور مجموعی منافع میں مثبت اضافہ ہوا، خالص منافع مالی سال 23 میں 5.4 فیصد کم ہو کر 432 ملین روپے ہو گیا جو مالی سال 22 میں 457 روپے تھا، جو کمپنی کے آپریشنل اور انتظامی اخراجات میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ پالیسی کی شرح میں تبدیلی اور بڑھے ہوئے ٹیکسوں نے خالص منافع میں کمی کا اضافہ کیا۔ پینتھر ٹائرز کا مالی سال 23 میں 21.4 بلین روپے کی خالص فروخت پر 3.1 بلین روپے کا مجموعی منافع مالی سال 22 میں 11.15 فیصد کے مقابلے میں 14.50 فیصد کے مجموعی منافع کی صورت میں نکلا۔ فی حصص آمدنی جو کہ مشترکہ اسٹاک کے ہر بقایا حصص پر شیئر ہولڈرز کی طرف سے حاصل کردہ منافع ہے، مالی سال 23 میں 2.58 روپے تک کم ہو کر مالی سال 22 میں 2.72 روپے ہو گئی، جو کمپنی کے منافع میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

پینتھر ٹائرز نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران اپنے غیر موجودہ اثاثوں میں 16.26 فیصد کی نمو کی اطلاع دی، غیر موجودہ اثاثے مالی سال 22 کے 8.3 بلین روپے کے مقابلے میں 9.7 بلین روپے رہے۔ مالی سال 23 کے دوران، کمپنی نے اپنے طویل مدتی اثاثوں کی خریداری اور توسیع میں سرمایہ کاری کی، جو کمپنی کی پیداواری صلاحیت اور آپریشنز کو بڑھانے میں معاون ہے۔ پینتھر ٹائرز کے موجودہ اثاثے مالی سال 22 میں 10.2 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 20.14 فیصد کم ہوکر 8.2 بلین روپے رہ گئے۔ یہ نقد رقم میں کمی یا واجبات میں اضافے کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ اسی طرح پینتھر ٹائرز کے کل اثاثے مالی سال 22 میں 18.7 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 4.51 فیصد کم ہو کر 17.9 بلین روپے ہو گئے۔ کل اثاثوں میں کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ غیر موجودہ اثاثوں میں اضافہ موجودہ اثاثوں میں کمی کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھا۔ غیر موجودہ ذمہ داریوں میں کمپنی کے طویل مدتی قرضے، بانڈز اور ذمہ داریاں شامل ہیں۔ مالی سال 23 میں، پینتھر ٹائرز کی نان کرنٹ واجبات مالی سال 22 میں 2.95 بلین روپے کے مقابلے 3.06 بلین روپے تھیں۔ ۔ اس کے برعکس، مالی سال 22 میں 9.45 بلین روپے کے مقابلے میں مالی سال 23 میں موجودہ واجبات 12.83 فیصد کم ہو کر 8.23 ارب روپے ہو گئے۔مالی سال 23 کے دوران، کمپنی کی کل ایکویٹی اور واجبات مالی سال 22 میں 18.7 بلین روپے سے 4.51 فیصد کم ہو کر 17.9 بلین روپے رہ گئے۔ پینتھر ٹائرز لمیٹڈ، جو پاکستان میں 1983 میں قائم کی گئی تھی، گاڑیوں کے ٹائر، ٹیوب، لبریکینٹ اور اسپیئر پارٹس کے سرفہرست پروڈیوسر اور سپلائرز میں سے ایک ہے۔ یہ کمپنی پاکستان میں موٹرسائیکل کے ٹائروں کی سب سے بڑی سپلائی کرنے والی کمپنی ہے جو اصل سازوسامان کے مینوفیکچررز اور متبادل مارکیٹ دونوں کے لیے ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سٹیٹ بینک نے جولائی تک حکومتی قرض کی تفصیلات...

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے جولائی 2023 کے اختتام تک حکومت پاکستان کے قرض کی تفصیلات جاری کر دیں۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا قرض جولائی میں 907 ارب روپے بڑھا ہے، جولائی 2023 کے اختتام پر حکومت کا قرض 61 ہزار 700 ارب روپے ہے۔ مرکزی بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا قرض ایک مہینے میں ڈیڑھ فیصد بڑھا۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے مجموعی قرض میں 39 ہزار ارب مقامی ہے جبکہ حکومت کا بیرونی قرض 22 ہزار 73 ارب روپے ہے۔ یاد رہے چند روز قبل وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مارچ 2023 تک پاکستان کے غیر ملکی قرضوں میں 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کمی ہوئی لیکن ڈالر کی قیمت بڑھ گئی جس کی وجہ سے پاکستان کا واجب الادا غیر ملکی قرضہ 6 ہزار ارب روپے مزید بڑھ گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

محترمہ بینظیر شہید نے میزائل ٹیکنالوجی دیکر...

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دیکر وطن کے دفاع کو مضبوط کیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی نے بھی 6 ستمبر کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی پروگرام دیکر وطن کے دفاع کو یقینی بنایا، محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دیکر وطن کے دفاع کو مضبوط کیا، آج کوئی دشمن ہمارے ملک پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط دفاع آئین کی پاسداری اور بااختیار پارلیمنٹ وطن کی سلامتی کی ضمانت ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کراچی،حلیم عادل شیخ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منت...

کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ کراچی پولیس نے پولیس موبائل نذر آتش کرنے کے کیس میں ایک دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر حلیم عادل شیخ کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جہاں سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر سے کیس کا چالان طلب کرلیا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا حلیم عادل و دیگر ملزمان کے خلاف مبینہ ٹان تھانے میں مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت سے حلیم عادل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سماعت کیخلاف در...

ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سماعت کیخلاف درخواست مہلت مانگ لی۔ سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی درخواست پر سماعت کی ،چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل شیر افضل مروت عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کے وکلا نے ٹرائل کورٹ میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست پر فیصلے تک ضمانت پر فیصلہ نہیں ہو سکتا، اب یہ تاریخ لے کر ٹرائل کورٹ کے سامنے ایک بار پھر یہی موقف اپنائیں گے۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے ٹرائل کورٹ میں یہ تاثر دیا کہ وہ ہائی کورٹ سے درخواست واپس لے لیں گے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سماعت کا مقام تبدیل کرنے کے نوٹیفکیشن پر 30 اگست کی تاریخ تھی، سوال یہ ہے کہ اگلی سماعت بھی جیل میں ہو گی یا نوٹیفکیشن صرف ایک سماعت کے لیے تھا؟ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر عدالت ایف ایٹ کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کی گئی، وزارت داخلہ متعلقہ وزارت بنتی ہے، وزارت قانون نے یہ نوٹیفکیشن کیسے جاری کیا؟ چیف جسٹس نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسز میں روسٹرم پر رش کیوں کرتے ہیں؟ دیگر وکلا بیٹھ جائیں، سلمان صفدر اور شیر افضل مروت صرف روسٹرم پر رہیں، دوسری سائیڈ سے بھی اضافی وکلا بیٹھ جائیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت کے لیے کوئی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا جائے، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے آئندہ تاریخ سے پہلے یہاں کیس سماعت کے لیے رکھ لیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ 12 کی بجائے 10 ستمبر کو ہی نوٹیفکیشن جاری کر دیں گے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ تو جاری کرنے دیں، اس سے کیا فرق پڑے گا، آئندہ سماعت پر عدالت کو بتانا ہو گا کہ وزارت قانون نے کس اختیار کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اس درخواست کی وجہ سے ہماری ضمانت کی درخواست نہیں سن رہی، اب اس وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید 6 دن جیل میں رہنا پڑے گا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں اس حوالے سے آرڈر کر دیتا ہوں کہ ہائی کورٹ میں اس درخواست سے کوئی فرق نہیں پڑتا، صرف متعلقہ وکلا روسٹرم پر رہیں باقی سب پیچھے جا کر بیٹھ جائیں، ٹرائل کورٹ پر اس درخواست کی وجہ سے کوئی پابندی نہیں، ٹرائل کورٹ پر پابندی تب ہوتی جب ہائی کورٹ اسے کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیتی۔ ایف آئی اے کے وکلا نے جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بشریٰ بی بی پر جیل اہلکارکو رشوت دینے کی کوش...

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی جیل میں ملنے گئیں تو ان پر جیل اہلکار کو رشوت دینے کی کوشش کا الزام لگایا گیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو جیل میں سہولیات سے متعلق درخواست پر سماعت کی، جس میں اٹک جیل کی طرف سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ حسرت عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کہا جاتا ہے کہ جگہ نہ ہونے کے باعث اٹک جیل منتقل کیا گیا ۔ صرف اور صرف زیادہ تکلیف دینے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل منتقل کیا گیا ۔ اڈیالہ جیل میں سکیورٹی انتظامات بہتر ہیں ،بی کلاس بھی موجود ہے ۔ ہمارا حق ہے ہمیں اڈیالہ جیل منتقل کرکے بی کلاس فراہم کی جائے ۔ بشری بی بی جیل میں ملنے گئیں تو ان پر بھی مقدمہ بنانے کی کوشش کی گئی ۔ الزام لگایا گیا کہ بشری بی بی نے جیل اہلکار کو 20ہزار روپے رشوت دینے کی کوشش کی ۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے فاضل دوست نے جو باتیں کی ہیں وہ درست نہیں ۔ جیل میں اب بی کلاس ختم کردی گئی ہے، صرف آرڈنری اور بہتر کلاس موجود ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو بہتر کلاس فراہم کی گئی ہے ۔ باتھ روم کی دیواریں اونچی کراکے کموڈ لگوا دیا گیا ہے ۔ 21 انچ کا ٹی وی بھی انسٹال کردیا گیا ہے ۔ 5 اخبار بھی جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو فراہم کیے جاتے ہیں۔ جو سہولیات یہ اڈیالہ جیل میں لینا چاہتے ہیں، وہ ہم اٹک میں بھی دے رہے ہیں ۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بیڈ، کرسی، 21 انچ ٹی وی اور 5 اخبار فراہم کیے گئے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو کھانا بھی ان کی مرضی سے دیا جاتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے 5 ڈاکٹر تعینات کیے گئے ہیں۔ انہیں 2 دن چکن اور مٹن دیسی گھی میں بنا کر دیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے یہ ساری باتیں بتائیں لیکن درخواست گزار کا بنیادی اعتراض کچھ اور ہے۔ ٹرائل کورٹ نے اڈیالہ جیل میں رکھنے کا کہا تو اٹک جیل منتقل کیوں کیا گیا؟۔ کیا اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی درخواست کی؟ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی کے پاس کسی بھی قیدی کو ایک سے دوسری جیل میں منتقل کرنے کا اختیار ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد کی اپنی کوئی جیل نہیں تو قیدیوں کو اڈیالہ جیل میں رکھا جاتا ہے۔ وکیل شیر افضل نے کہا کہ جب یہ درخواست دائر کی گئی تب چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا اب معطل ہو چکی اور ضمانت مل چکی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا دوران حراست اسٹیٹس اب تبدیل ہو چکا ہے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت سزا نہیں کاٹ رہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی ایک اور انڈر ٹرائل کیس میں حراست میں ہیں۔ اسلام آباد کے اندر ٹرائل قیدیوں کو اڈیالہ جیل میں ہی رکھا جاتا ہے۔ اگر اٹک سے اٹھا کر کوٹ لکھپت لے جاتے ہیں تو کیا ہر پیشی پر لایا جا سکتا ہے؟۔ کوٹ لکھپت سے تو 5، 6 گھنٹے کا سفر ہے۔

اٹک جیل سے اسلام آباد کا سفر کتنا ہے؟ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اٹک سے اسلام آباد کا ڈیڑھ گھنٹے کا سفر ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جس گاڑی میں یہ لاتے ہیں اس میں 10، 15 منٹ زیادہ ہی لگتے ہوں گے۔ کیا سزا معطل ہونے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل رکھنے کا کوئی فیصلہ ہوا؟ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ میں اس حوالے سے ہدایات لے کر آگاہ کر سکتا ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی بھی ہمارے تمام انڈرٹرائل قیدی اڈیالہ جیل ہی سے لائے جاتے ہیں۔ میں اس درخواست پر آرڈر جاری کروں گا۔ سائفر کیس میں تو وہ انڈر ٹرائل ملزم ہیں۔ کیا دوران ٹرائل بھی جیل تبدیل ہوسکتی ہے۔ ٹرائل تو اسلام آباد میں ہونا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکیل شیر افضل مروت کو جمعرات کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے عمران خان کو جیل میں سہولیات اور جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ چیئرمین پی ٹی ٹی کی سزا معطل ہونے کے بعد اٹک جیل میں رکھنے کا کوئی نوٹی فکیشن جاری ہوا ہے تو آگاہ کریں۔ بعد ازاں سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ریسکیو1122 نے پشاور میں موٹر سائیکل ایمبولین...

ریسکیو1122 نے پشاور میں موٹر سائیکل ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا ۔ ڈی جی ریسکیو خطیر احمد کا کہنا تھا کہ ایمبولینس موٹر سائیکل سروس ٹریفک جام،سڑک بندش کے دوران خدمات یقینی بنائے گی۔ ڈی جی ریسکیو کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کال پر موٹر سائیکل سروس فرسٹ ریسپانڈر کے طور پر کام کرے گی، موٹر سائیکل میں بی پی سیٹ، گلوکومیٹر، پلس اکسیمیٹر و نیبولائزر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل پر ریسکیو1122 ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن موجود ہوگا، مریض یازخمی کو ضرورت کے مطابق موقع پر طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ ڈی جی ریسکیو کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سروس کی کامیابی کے ساتھ منصوبے کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سروس سے اب عوام الناس کو گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی آئی ایف ٹی آئی ایس 2023، چینی مارکیٹ میں...

چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ،سی آئی ایف ٹی آئی ایس میں پاکستان کی ثانوی اور تیسری صنعتوں جیسے فنانس، لاجسٹکس، ایوی ایشن اور مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں نے بہت سے زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق جیسا کہ 2023 بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی)اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کی 10 ویں سالگرہ کا سال ہے. اس موقع پر چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔اس سال، خدمات میں تجارت کے لئے جاری 2023 چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (2023 سی آئی ایف ٹی آئی ایس) دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے جامع میلوں میں سے ایک ہے - پاکستان کی ثانوی اور تیسری صنعتوں جیسے فنانس، لاجسٹکس، ایوی ایشن اور مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں نے بہت سے زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 2023 میں سی آئی ایف ٹی آئی ایس نے ان پاکستانی تاجروں کے پھلتے پھولتے کاروبار کا مشاہدہ کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے پہلی بار چین میں ہونے والی نمائشوں میں شرکت کی، جس میں دنیا بھر سے آنے والے زائرین کو پاکستان کی سروس انڈسٹری کی نمائش کی گئی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقچین کے مشہور ای کامرس پلیٹ فارم JD.com (جنگ ڈونگ) پر پاکستان کا پہلا نیشنل پویلین لانچ کرنے والے پریسٹیج انٹرنیشنل نے چائے، بسکٹ اور چاول سمیت پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک بوتھ قائم کیا۔ بین الاقوامی تجارت کے انچارج ایک منیجر نے سی ای این کو بتایا کہ انہوں نے جو مصنوعات منتخب کیں وہ اچھے معیار اور مناسب قیمتوں پر تھیں۔

چین میں ای کامرس کو فروغ دینے کی مدد سے وہ چین میں ان میڈ ان پاکستان مصنوعات کے مستقبل کے بارے میں پراعتماد ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کی معروف لاجسٹکس کمپنیوں میں سے ایک نیشنل لاجسٹک کارپوریشن(این ایل سی)نے پہلی بار میلے میں شرکت کی اور چینی مارکیٹ میں مزید تلاش کرنے کی امید ظاہر کی۔ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور سی پیک کے آپریشنل ہونے کی سمت میں نمایاں پیش رفت میں کمپنی نے جون میں اسلام آباد اور کراچی سے کاشغر اور شنگھائی کے لئے باقاعدگی سے کارگو سروس شروع کرکے ایک اور سنگ میل حاصل کیا۔ پاکستانی جیولر عقیل احمد چوہدری جو پاکستانی جیم اسٹون فرم کاسمو انٹرپرائزز پی وی ٹی لمیٹڈ کے ونزا کے بانی بھی ہیں، نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ سال بہ سال زیادہ سیاح آتے ہیں۔ علاوہ ازیں پاک لنک انٹرپرائزز کے سی ای او محمد کامل خان مسلسل تین سال سے میلے میں شرکت کر رہے ہیں۔ میلے میں ایک پرانا دوست ہونے کے ناطے ، ان کی مصنوعات نے بہت سے زائرین کو سائٹ پر راغب کیا۔مذکورہ کمپنیوں کے علاوہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی(ایس ٹی زیڈ اے)، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز(پی آئی اے)، نیٹ سول ٹیکنالوجیز، آئی ایس بی ای آئی نے بھی پاکستان پویلین میں بوتھ قائم کیے ہیں، تاکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین میں اپنی موجودگی کو بڑھایا جاسکے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 2 سے 6 ستمبر 2023 تک شیڈول ، 2023 سی آئی ایف ٹی آئی ایس بیجنگ کے چائنا نیشنل کنونشن سینٹر اور شوگانگ پارک میں منعقد کیا گیا ۔ 2012 میں اپنے آغاز کے بعد سے ، میلے نے 196 ممالک اور خطوں سے 600000 سے زیادہ نمائش کنندگان کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۶ ستمبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں