• Columbus, United States
  • |
  • ٢٦ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | بیلٹ-اینڈ-روڈ-پہل

چھنگ ڈو ایف آئی ایس یوورلڈ یونیورسٹی گیمز شہ...

چھنگ ڈو(شِنہوا) چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر چھنگ ڈو میں 16 سو سال سے زائد عرصے سے قائم داکی مندر کی ایک دلچسپ اور خوشحال تاریخ ہے جس کی قریبی سڑکیں قدیم چین میں کبھی موسمی بازاروں سے بھری ہوئی تھیں جہاں پھول، لیمپ اور مختلف قسم کی اشیاء پیش کی جاتی تھیں۔

خاص طور پر یہاں شاہی شمالی سونگ خاندان (960تا1127) کے دوران تھا جبکہ یہاں دنیا کی قدیم ترین کاغذی کرنسی جیاؤژی رائج تھی۔اب جن جیانگ ضلع داکی مندرکا گھر ہے جو ملک کے جدت کے عمل کی بدولت چھنگ ڈو کا سب سے زیادہ متحرک اور خوشحال علاقہ ہے۔

چھنگ ڈو انٹرنیشنل فنانس سکوائر اور تائیکو لی بزنس سرکل مندر کے قریب واقع ہیں اور چھنگ ڈو کے دنیا کے لیے کھلے پن میں سب سے معاون ہیں۔ چند دنوں میں یہ ضلع چھنگ ڈو ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لیے نشانہ بازی کے مقابلوں کی میزبانی کرے گا جس سے شہر کی  زمینی خوبصورتی کے پرکشش نظارے اجاگرہوں گے۔

28 جولائی کو شروع ہونے والی آئندہ گیمز کی تیاریوں سے چین کی جاری جدت کی مہم کے تحت شہری ترقی کی ایک نئی لہرپیداہوئی ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا موسم گرما میں بجلی کی طلب پوری کرنے ک...

بیجنگ (شِنہوا) چین  رواں موسم گرما میں معیشت کی بحالی اور ملک بھر میں گرمی کی لہر کی صورت میں بجلی کی انتہائی طلب کی صورت میں توانائی اور بجلی کی موثر فراہمی کویقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

قومی ترقی واصلاحات کمیشن ( این ڈی آرسی) کے عہدیدار اویو ہونگ نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ توانائی کی مستحکم فراہمی، مختلف ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافے۔ اضافی بجلی اور قلت کی صورت میں تبادلے کو یقینی بنانے کے لیے صوبوں کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پراعتماد ہیں اور موسم گرما کی بلند ترین طلب کے دوران مستحکم توانائی اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی یومیہ بجلی کی پیداوار اور زیادہ سے زیادہ بجلی کا لوڈ دونوں ہی ریکارڈ بلندی کوچھو رہے ہیں کیونکہ ملک بھر میں اقتصادی بحالی اور مسلسل گرمی نے بجلی کی طلب میں اضافہ  کیا ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عرب لیگ اور ویتنام کے درمیان تعلقات کی مضبوط...

قاہرہ (شِنہوا)عرب لیگ (اے ایل ) کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیث اورویتنام کے نائب وزیر اعظم ٹران لو کوانگ نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بدھ کو قاہرہ میں ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

جاری کردہ بیان کے مطابق ابوالغیث نے عرب لیگ کے رکن ممالک اور ویتنام کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

ویتنام کے نائب وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی کرتے ہوئےعلاقائی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں عرب لیگ کے کردار کی تعریف کی۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گھر والوں سے پیسے بٹورنے کیلئے نوجوان کا انو...

کندھ کوٹ میں نوجوان کے اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا۔ مغوی فرمان بھیو نے اپنے اغوا کی وڈیو بنا کراہل خانہ سے 20 لاکھ تاوان مانگنے کا ڈرامہ رچایا تھا۔ کندھ کوٹ میں مغوی فرمان بھیو کی ایک روز قبل رسیوں سے باندھی ہوئی وڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مغوی کو ڈھونڈ نکالا۔ پولیس مغوی کے پاس پہنچ گئی تو پتہ چلا کہ نوجوان کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ اغوا کا ڈرامہ رچا کر اہل خانہ اور پولیس سے تاوان مانگ رہا تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ مغوی کے مطابق اغوا کا ڈرامہ اس لیے کیا تھا کہ میں 70 ہزارکا مقروض تھا، پیسے نا ہونے کی صورت میں میں خود کو باندھ کر وڈیو وائرل کی تھی تاکہ گھر والے پیسے بھیجے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پی آئی اے کے دوجہازوں کا دوسال سے جکارتہ انڈ...

پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن(پی آئی اے)کے دوجہازوں کا دوسال سے جکارتہ انڈونیشیا میں کھڑے ہونے کا انکشاف ہواہے، جہازوں کی پارکنک کی مد میں پہلے سال 6لاکھ ڈالر ماہانہ ادائیگی سے 72لاکھ ڈالر کانقصان ہوچکا ہے ، پی آئی اے کے افسران جہاز واپس لانے کے بجائے سیر سپاٹے کرکے واپس آجاتے ہیں ۔ اس خبر رساں ادارے کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے دوجہاز جکارتہ انڈونیشیا میں پارک کئے گئے ہیں جن میں ائیر بس اے 320شامل ہیں جو کہ ستمبر 2021سے پارک کئے گئے ہیں اور ان کی پارکنگ کی مد میں ماہانہ 6لاکھ ڈالر ادائیگیاں بھی ہورہی ہیں اور12ماہ کے لیے معائدے کے تحت ان کی مینٹننس کرکے واپس لانا تھا جبکہ ان جہازوں کی دیکھ بحال کرنے والے والے افسران سرکاری خرچ پر غیرملکی دورے کرتے رہے جس سے پی آئی اے کو لاکھوں روپوں کا نقصان الگ ہوا۔ افسران کی عدم توجہی کی وجہ سے جہازوں کو 12ماہ میں واپس نہ لایا جاسکا ۔پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ لیز والا ہمیں جواب نہیں دے رہاہے جبکہ آڈٹ نے اس معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کرتے ہوئے معاملے جلد حل کرنے کی ہدایت کر دی ۔جبکہ جہازوں کوواپس لانے کے حوالے سے پی آئی اے نے کوئی ریکارڈ نہیں دیا۔ ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ جس کمپنی سے لیز پر طیارے حاصل کئے گئے تھے ان کے ساتھ تکنیکی اور قانونی وجوہات کی وجہ سے جہازوں کی واپسی میں تاخیر ہوئی ہے ۔پی آئی اے ان دونوں جہازوں کو خریدنا جارہی ہیاس کے لیے لیزنگ کمپنی کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں ان کو خرید کر واپس بیڑے میں شامل کرلیا جائے گا جلد دونوں طیارے پاکستان آجائیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہورمیں نکاسی آب ک...

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے لاہور میں نکاسی آب کے مسائل کے پائیدار حل کیلئے قابل عمل پلان طلب کر لیا۔ نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا، نگران وزیراعلیٰ نے فلاح عامہ کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں نگران وزیراعلی نے لاہور کی سڑکوں پر بارش کے پانی کے فوری نکاس کیلئے ضروری اقدامات پر بھی زور دیا۔ نگران وزیراعلی محسن نقوی نے شہر بھر میں سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹس کا لیول سڑک کے متوازی رکھنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑی شاہراہوں پر پانی کی نکاسی کا موثر نظام کا نہ ہونا قابل توجہ ہے، مال روڈ، ملتان روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور دیگر بڑی سڑکوں پر پانی کی فوری نکاسی میں کوتاہی نہ کی جائے۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت بڑے شہروں کے ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی بروقت تکمیل ناگزیر ہے۔ اجلاس میں لاہور کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ، صوبائی وزیر ہاسنگ اظفر علی ناصر، چیف سیکرٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹریز خزانہ، تعمیرات و مواصلات، ہاسنگ، کمشنر لاہور ڈویژن، ایل ڈی اے اور سی بی ڈی کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عمانی وزیر خارجہ کی سویڈن میں قرآن پاک کی بے...

عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسیدی نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔ عمانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمانی اعلی سفارت کار نے یہ بات اپنے سویڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے نفرت، تشدد یا عقائد کے خلاف امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ بیان کے مطابق دونوں وزرا نے قوموں اور ثقافتوں کے درمیان مکالمے، رواداری اور احترام کی اقدار کو فروغ دینے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مظاہرے کے دوران ایک عراقی پناہ گزین نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی جس کی مسلم اکثریتی ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

لبنان ، چینی سفارت خانے میں پیپلزلبریشن آرمی...

لبنان میں چینی سفارت خانے میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے 96 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے ایک استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ استقبالیہ تقریب میں لبنان میں چین کے سفیر چھیان من جیان ، چینی سفارتخانے میں دفاعی اتاشی ژینگ یوچھونگ، لبنانی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف یوسف حداد اور لبنانی وزیر دفاع کے نمائندے جارج شریم سمیت 350 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ استقبالیہ تقریب سے خطاب میں ژینگ نے کہا کہ چینی اور لبنانی افواج کے درمیان دوستانہ تعاون نئی بلندیوں کو چھور ہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پرامن ترقی کی راہ اختیار کی ہے۔ دفاع کے حوالے سے قومی دفاعی پالیسی اور عالمی سلامتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا۔ قیام امن کا مقدس مشن پورا کیا اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے قیام کو فروغ دیا۔ استقبالیہ میں تصویری نمائش بھی ہوئی جس میں چین کی قومی دفاعی تعمیر کو اجاگر کیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت می...

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری اور آئندہ ترقیاتی منصوبوں میں پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو تبدیل کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) کا علمبردار منصوبہ سی پیک صرف بنیادی رابطوں بارے نہیں بلکہ اس کا مقصد لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا اور ملک بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا بھی ہے۔ سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر 'سی پیک اور بی آر آئی کی دہائی، وژن سے حقیقت تک' کے عنوان سے منعقد ہونے والی کانفرنس کا مقصد پاکستان کی خوشحالی کے لئے سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید وسعت دینا اور تیز کرنا ہے۔ وزیر نے سی پیک کے تحت توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں بشمول پاور پلانٹس اور ٹرانسمیشن لائنز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں نے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے علاقائی تجارت اور اقتصادی انضمام کو بڑھانے کے لئے سڑکوں کے نیٹ ورک کی ترقی اور بندرگاہوں کی جد ت سازی جیسے سی پیک کے نقل و حمل و رابطے کے منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ سی پیک کے تحت اسٹریٹجک منصوبے گوادر بندر گاہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بندرگاہ پاکستان کو باقی دنیا سے جوڑنے والی ایک اہم میری ٹائم گیٹ وے بننے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ اور اس سے منسلک فری زون کی ترقی سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور خطے میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔ احسن اقبال نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہو ئے کہا کہ وہ ان ترقیاتی منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے سازگار اور سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کے عزم پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا اور شفافیت پورے ترقیاتی عمل کی بنیاد رہے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، موسم گرما کے دوران بیجنگ کے نظارے

بیجنگ کا وسطی حصہ یا ژونگ ژو شیان شہر کے جنوب میں یونگ ڈینگ دروازے اور شمال میں ڈرم ٹاور اور بیل ٹاور کے درمیان 7.8 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اسے سب سے پہلے یوآن خاندان (1368-1271) نے تعمیر کیا تھا۔ بیجنگ کے پرانے شہر کی زیادہ تر اہم عمارتیں اسی محور کے ساتھ واقع ہے۔ پرانے شہر کے دروازے، محلات، مندر، چوک اور باغات سب اسی حصے میں واقع ہیں۔ اس علاقے نے پرانے ادوار سے لیکر نئے دور تک کی لوک سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ اسے دیکھ کر ہر وقت خوشی محسوس ہوتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تھائی لینڈ نے پہلا تجرباتی ٹوکامک آلہ چین کے...

تھائی لینڈ کا پہلا تجرباتی ٹوکامک آلہ چین کے تعاون سے مشترکہ طور پر لانچ کر دیا گیا ہے۔ یہ آلہ انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور تھائی لینڈ انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے مشترکہ تعاون سے جنوری میں تھائی لینڈ پہنچا جس کی آزمائش مئی میں شروع ہوئی۔ تھائی لینڈ انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر تھاواچائی اونجن کے مطابق یہ آپریشن تھائی لینڈ کی نیوکلیئر فیوژن ایپلی کیشنز میں پیشرفت آگے بڑھائے گا اور تعلیمی تحقیق، انجینئرنگ ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں کے نکھار پر اثرات مرتب کرے گا۔انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ڈائریکٹر سونگ یون تا نے شِنہوا کو بتایا کہ نیوکلیئر فیوژن ایپلی کیشنز کے شعبے میں چین کی تحقیق ایک کھلے اور دوستانہ نقطہ نظر کے تحت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے دو...

پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے دوجہازوں کا دوسال سے جکارتہ انڈونیشیا میں کھڑے ہونے کا انکشاف ہواہے، جہازوں کی پارکنک کی مد میں پہلے سال 6لاکھ ڈالر ماہانہ ادائیگی سے 72لاکھ ڈالر کانقصان ہوا چکا ہے ، پی آئی اے کے افسران جہاز واپس لانے کے بجائے سیر سپاٹے کرکے واپس آجاتے ہیں ۔ اس خبر رساں ادارے کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے دوجہاز جکارتہ انڈونیشیا میں پارک کئے گئے ہیں جن میں ائیر بس اے 320شامل ہیں جو کہ ستمبر 2021سے پارک کئے گئے ہیں اور ان کی پارکنگ کی مد میں ماہانہ 6لاکھ ڈالر ادائیگیاں بھی ہورہی ہیں اور12ماہ کے لیے معائدے کے تحت ان کی مینٹننس کرکے واپس لانا تھا جبکہ ان جہازوں کی دیکھ بحال کرنے والے والے افسران سرکاری خرچ پر غیرملکی دورے کرتے رہے جس سے پی آئی اے کو لاکھوں روپوں کا نقصان الگ ہوا۔ افسران کی عدم توجہی کی وجہ سے جہازوں کو 12ماہ میں واپس نہ لایا جاسکا ۔پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ لیز والا ہمیں جواب نہیں دے رہاہے جبکہ آڈٹ نے اس معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کرتے ہوئے معاملے جلد حل کرنے کی ہدایت کر دی ۔جبکہ جہازوں کوواپس لانے کے حوالے سے پی آئی اے نے کوئی ریکارڈ نہیں دیا۔ ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ جس کمپنی سے لیز پر طیارے حاصل کئے گئے تھے ان کے ساتھ تکنیکی اور قانونی وجوہات کی وجہ سے جہازوں کی واپسی میں تاخیر ہوئی ہے ۔پی آئی اے ان دونوں جہازوں کو خریدنا جارہی ہےاس کے لیے لیزنگ کمپنی کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں ان کو خرید کر واپس بیڑے میں شامل کرلیا جائے گا جلد دونوں طیارے پاکستان آجائیں گے۔(محمداویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

مالی سال 2022ـ23کے دوران چائے کی درآمدات میں...

چائے کی درآمد میں گزشتہ مالی سال کے دوران سالانہ بنیاد پر 11.20فیصد کمی ہوئی۔ادارہ برائے شماریات کے مطابق مالی سال 22ـ2021کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال 23ـ2022 کے دوران چائے کی درآمدات کی مالیت کم ہوکر 556.043 ملین ڈالر رہی، مالی سال 22ـ2021کے دوران اس کی درآمدی مالیت626.195ملین ڈالر رہی تھی۔ اس طرح مالی سال 22ـ2021کے مقابلے میں 23ـ2022 کے دوران چائے کی قومی درآمد میں بلحاظ مالیت70.152 ملین ڈالر یعنی 11فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب بلحاظ وزن چائے کی درآمدات 8.78 فیصد کی کمی سے دو لاکھ53 ہزار748میٹرک ٹن کے مقابلے میں دو لاکھ 31ہزار449میٹرک رہی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سب سے بڑا خطرہ ہے،...

ہری پور چیمبر آف کامرس کے سرپرست اعلیٰ خرم شیخ نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش خطرات میں سب سے بڑے خطرے کو توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی، سیلاب، خشک سالی، کرپشن، عدم استحکام، توانائی بحران، ڈوبتی ہوئی معیشت، پانی کی کمی، مافیا راج اور دیگر خطرات درپیش ہیں تاہم ایک بڑا خطرہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہے جس کو توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔پاکستان آبادی کی لحاظ سے دنیا کا پانچواں پڑا ملک بن چکا ہے اور اسکی معیشت و انفراسٹرکچر اتنی بڑی آبادی کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہے۔ خرم شیخ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 1950 میں پاکستان کی آبادی تین کروڑ چالیس لاکھ تھی جو اب چوبیس کروڑ سے بڑھ گئی ہے اور اگلے ستائیس سال میں یہ چالیس کروڑ سے زیادہ ہو جائے گی جس کے لئے صحت تعلیم اورروزگار کا بندوبست کرنا ناممکن ہو گا۔ پاکستان میں شرح نمو کبھی بڑھتی اور کبھی گھٹتی ہے مگر آباد ی میں اضافہ کی شرح بڑھتی ہی رہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت تقریباً چالیس فیصد آباد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے ، پانچ سال سے کم عمر بچوں میں سے چوالیس فیصد کم غذا ملنے کی وجہ سے کمزور ہیں جبکہ زچہ و بچہ کی اموات کے ریکارڈ بھی قائم ہو رہے ہیں۔ ملک میں فی ایکڑ پیداوار تشویشناک حد تک کم ہے جبکہ موسمی اثرات سے اہم فصلوں کی تباہی معمول بن چکی ہے۔ ان حالات میںآبادی پر قابو پانے کے لئے بنائے گئے محکمے فعال ہونے کے بجائے بدترین گورننس کا شکار ہیں اور مرکز اور صوبوں کے مابین اس سلسلہ میں اختیارات کی تقسیم واضع نہیں ہے جو اس قوم پر آٹھارویں ترمیم کاایک اور احسان ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر نوجوانوں کی صحت تعلیم اور ہنر سکھانے پر توجہ نہ دی گئی اور آبادی بڑھنے کی رفتار کم نہ کی گئی تو ملک میں کروڑوں نوجوان منفی راستے اختیار کر لیں گے جو معیشت اور سماج کے لئے تباہ کن ثابت ہو گا اور ان سے نمٹنا کسی بے بس کا روگ نہیں ہو گا۔اس لئے اسے ملکی سلامتی کا معاملہ سمجھ کر اسکا حل نکالا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی صدر کے خط سے ہانگ کانگ کے نوجوانوں کے...

ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا ہانگ کانگ مڈل اسکول طلبا کے نام جوابی خط ہانگ کانگ کی نوجوان نسل سے اپنے مشن اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی دلی توقعات کا اظہار ہے۔

لی نے یہ بات ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی جانب سے پوئی کیو مڈل اسکول کے طلبا کو صدر شی کے جوابی خط پر اظہار تشکرکرتے ہوئے کہی۔

خط میں طلبا کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی کہ وہ ہانگ کانگ کو مزید بہتر بنانے اور قومی تجدید شباب کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں۔

چینی صدر نے  جوابی خط میں کہا تھا کہ انہیں اس وقت بے حد خوشی ہوئی جب طلبا نے بتایا کہ چین کے تیان گونگ خلائی اسٹیشن کے خلابازوں کے ساتھ مکالمے کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بعد انہیں چینی ہونے پر فخر ہے۔

لی نے کہا کہ یہ خط صدر شی کی جانب سے طلبا کی دیکھ بھال اور حوصلہ افزائی کو ظاہر کرتا اور ہانگ کانگ کے تمام اسکولوں کو مختلف قسم کی غیرنصابی سرگرمیوں کے انعقاد کی ترغیب دیتا ہے تاکہ نوجوانوں کو چین کی تاریخ اور موجودہ حقائق بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملے۔اس کے علاوہ ملک کے لئے ان کی محبت اور قومی شناخت کا احساس مضبوط ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ وہ طلبا میں مادر وطن اور ہانگ کانگ سے محبت پیدا کریں اور اسے آ ئندہ نسلوں میں منتقل کریں۔

لی نے کہا کہ ہانگ کانگ کی موجودہ حکومت نے گزشتہ برس یکم جولائی کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے صدر شی کی اہم تقریر کے مندرجات اور اس کی روح کو پالیسی فریم ورک کے طور پر اپنایا ہے۔

لی نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ حکومت حب الوطنی اور قومی تعلیم کے فروغ اور اسے مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گی تاکہ نئی نسل کو عالمی نقطہ نظر، پرجوش ذہنیت اور مثبت سوچ کے ساتھ پروان چڑھایا جاسکے جو مادر وطن اور ہانگ کانگ دونوں سے محبت کرتی ہو۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین برکس تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہے، سینئر...

جوہانسبرگ(شِنہوا) چین کے سینئر سفارتکار وانگ یی نے کہا ہے کہ چین برکس سربراہ اجلاس کی میزبانی میں جنوبی افریقہ کی حمایت کرتا ہے اور برکس میکانزم کو بڑا اور مضبوط بنانے کے لیے جنوبی افریقہ اور دیگر برکس شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے یہ بات جنوبی افریقہ کی صدارتی وزیر خمبوڈوزو نٹشاوینی اور برکس قومی سلامتی مشیروں کے کوآرڈینیٹر اور قومی سلامتی کے اعلٰی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

وانگ نے کہا کہ برکس میکانزم ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے لئے تعاون کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے اور یہ وقت کے رجحان اور بیشتر ممالک کی امنگوں کے مطابق ہے۔

وانگ نے مزید کہا کہ برکس میکانزم بھی آگے بڑھنے کے صحیح راستے کی نمائندگی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کثیرالجہتی کی پرزور حمایت کرتا ہے، بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فعال طور پر فروغ دیتا ہے، بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے، ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور علاقائی و عالمی امن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ کی طرح جنوبی افریقہ کی قومی خودمختاری، آزادی اور قومی وقار کے تحفظ میں اس کی حمایت کرے گا۔

اسی طرح چین جنوبی افریقہ کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو مضبوط بنانے، بین الجماعتی تبادلوں کو گہرا کرنے، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے اور تجارت اور غربت میں کمی سمیت شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

وانگ نے اس بات کا ذکر کیا کہ چین، جنوبی افریقہ کے صنعتی عمل کو تیز کرنے اور آزادانہ ترقی کے لئے اس کی صلاحیت کو بڑھانے میں حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین جنوبی افریقہ میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے قابل اور  بڑے چینی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ ملک ان کے لئے ایک مضبوط اور مستحکم کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین، جنوبی افریقہ اور دیگر افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے، افریقی ممالک کو ایجنڈا 2063 کے حصول میں تیزی لانے، افریقی انضمام کو فروغ دینے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین۔افریقہ برادری کی تعمیر میں نئی روح پھونکنے کے لئے تیار ہے۔

اس مو قع پر خمبوڈوزو نٹشاوینی نے کہا کہ جنوبی افریقہ برکس تعاون کو گہرا کرنے کے لئے چین کے عزم کو سراہتا ہے اور برکس سربراہ اجلاس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے چین اور دیگر برکس ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کرنے کو تیار ہے تاکہ برکس تعاون کے نئے امکانات کھولے جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ ون چائنہ پالیسی پر سختی سے کاربند ہے اور چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، معدنی پروسیسنگ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے اور جنوبی افریقہ ۔چین اور افریقہ ۔چین تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کا خواہاں ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین برکس تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہے، سینئر...

جوہانسبرگ(شِنہوا) چین کے سینئر سفارتکار وانگ یی نے کہا ہے کہ چین برکس سربراہ اجلاس کی میزبانی میں جنوبی افریقہ کی حمایت کرتا ہے اور برکس میکانزم کو بڑا اور مضبوط بنانے کے لیے جنوبی افریقہ اور دیگر برکس شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے یہ بات جنوبی افریقہ کی صدارتی وزیر خمبوڈوزو نٹشاوینی اور برکس قومی سلامتی مشیروں کے کوآرڈینیٹر اور قومی سلامتی کے اعلٰی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

وانگ نے کہا کہ برکس میکانزم ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے لئے تعاون کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے اور یہ وقت کے رجحان اور بیشتر ممالک کی امنگوں کے مطابق ہے۔

وانگ نے مزید کہا کہ برکس میکانزم بھی آگے بڑھنے کے صحیح راستے کی نمائندگی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کثیرالجہتی کی پرزور حمایت کرتا ہے، بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فعال طور پر فروغ دیتا ہے، بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے، ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور علاقائی و عالمی امن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ کی طرح جنوبی افریقہ کی قومی خودمختاری، آزادی اور قومی وقار کے تحفظ میں اس کی حمایت کرے گا۔

اسی طرح چین جنوبی افریقہ کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو مضبوط بنانے، بین الجماعتی تبادلوں کو گہرا کرنے، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے اور تجارت اور غربت میں کمی سمیت شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

وانگ نے اس بات کا ذکر کیا کہ چین، جنوبی افریقہ کے صنعتی عمل کو تیز کرنے اور آزادانہ ترقی کے لئے اس کی صلاحیت کو بڑھانے میں حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین جنوبی افریقہ میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے قابل اور  بڑے چینی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ ملک ان کے لئے ایک مضبوط اور مستحکم کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین، جنوبی افریقہ اور دیگر افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے، افریقی ممالک کو ایجنڈا 2063 کے حصول میں تیزی لانے، افریقی انضمام کو فروغ دینے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین۔افریقہ برادری کی تعمیر میں نئی روح پھونکنے کے لئے تیار ہے۔

اس مو قع پر خمبوڈوزو نٹشاوینی نے کہا کہ جنوبی افریقہ برکس تعاون کو گہرا کرنے کے لئے چین کے عزم کو سراہتا ہے اور برکس سربراہ اجلاس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے چین اور دیگر برکس ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کرنے کو تیار ہے تاکہ برکس تعاون کے نئے امکانات کھولے جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ ون چائنہ پالیسی پر سختی سے کاربند ہے اور چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، معدنی پروسیسنگ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے اور جنوبی افریقہ ۔چین اور افریقہ ۔چین تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کا خواہاں ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سی پیک،علم اور صحت کی راہداری

چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ خاص طور پر تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، غربت کے خاتمے، صحت اور زراعت جیسے شعبوں میںپر توجہ مرکوز کرتا ہے جہاں عوام سے عوام کا تعامل اہم ہے۔ پاکستان کا اعلی تعلیم کا شعبہ سی پیک کے تحت اپ گریڈ ہونے والا ایک اہم شعبہ ہے۔ 2013 میں سی پیک معاہدے کے اختتام کے بعد سے، اعلی تعلیم میں پاک چین تعاون میں توسیع ہو رہی ہے کیونکہ بیجنگ پاکستانی نوجوانوں کو اسکالرشپ، پیشہ ورانہ تربیت اور چینی زبان کے کورسز فراہم کر رہا ہے اور تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔ پاک چین تعلیمی تعاون تقریبا پاکستان میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے چین کے عزم کی بدولت چین میں 32,000 پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں جن میں سے زیادہ تر اسکالرشپ پر ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق اب تک 193 پاکستانی طلبہ کو چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے تحت وظائف دیے جا چکے ہیں۔ جس میں 2019 میں 40، 2020 میں 58، 2021 میں 59 اور 2022 میں 36 شامل ہیں۔ سی پیک کولابریٹو ریسرچ گرانٹ حال ہی میں شروع کیے گئے سی پی ای سی کنسورشیم آف یونیورسٹیز کے تحت تعاون کے کلیدی اجزا میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے کا مجموعی مقصد وسیع بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور اس کے پاکستان کے مخصوص جزو کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی عالمی جیو اسٹریٹجک اور جیو اکنامک ٹرانزیشن اور خطے پر بالعموم اور پاکستان پر بالخصوص اس کے اثرات کو سمجھنا اور اس کا جواب دینا ہے۔ سی پی ای سی کنسورشیم آف بزنس سکولز اگست 2017 میں اسلام آباد میں ایچ ای سی اور چائنا ایسوسی ایشن آف ہائر ایجوکیشن کے زیر اہتمام قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد دونوں ریاستوں کے درمیان تجارتی اور کاروباری روابط کو فروغ دینا تھا، لیکن نومبر 2017 میں، اس کا دائرہ کار دیگر مضامین تک بڑھا دیا گیا اور ایسوسی ایشن کا نام تبدیل کر کے 'سی پی ای سی کنسورشیم آف یونیورسٹیز' رکھ دیا گیا۔ سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کے تحت تعلیمی تعاون میں شامل تھے۔

پاکستان بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں چائنا اسٹڈی سینٹرز کا قیام، مشترکہ تحقیقی منصوبے شروع کرنا، زبان کی تربیت اور ہنر کی آبیاری، ثقافتی سرگرمیاں اور مشترکہ کانفرنسیں، ورکشاپس اور نمائشیں شامل ہیں۔ پاکستان میں سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کی فہرست درج ذیل ہے۔ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آبادیونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، اسلام آباد پنجاب یونیورسٹی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے)، کراچی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، سکھر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، گلگت انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز (آئی ایم ایس)، پشاور مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز لاہور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کراچی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد قائداعظم یونیورسٹی، اسلام آباد یونیورسٹی آف پشاور، پشاور یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی، مظفرآباد لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز، لسبیلہ انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، کراچی یونیورسٹی آف کراچی، کراچی نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد یونیورسٹی آف بلوچستان، کوئٹہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی، مظفرآباد فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، راولپنڈی انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈبائیولوجیکل سائنسز، کراچی نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی، ٹنڈوجام فانڈیشن یونیورسٹی، اسلام آباد بہاالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان یونیورسٹی آف ہری پور، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی، لاہور یونیورسٹی آف سرگودھا، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجزسے پاکستان اور چین کے درمیان امید افزا تحقیقی شراکت داری کی حمایت کی توقع ہے، جس کا مقصد پاکستان اور چین کی یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق کے ذریعے سی پیک سے متعلقہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، جس سے دونوں اطراف کے تعلیمی اداروں کی تحقیقی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی جائے گی۔

سی پیک کے دائرہ کار اور متوقع اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ اقدام مشترکہ تحقیقی تجاویز کی حمایت کرنے اور بالعموم اور بالخصوص سی پیک سے متعلق پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق مسائل اور مسائل کو حل کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ پاکستان میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹس یہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دوستی کی بنیاد کے طور پر متوقع ہیں جو اگلی نسلوں تک منتقل ہو رہی ہے۔ اس وقت پاکستان میں کنفیوشس کے پانچ بڑے ادارے کام کر رہے ہیں، جن میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد، یونیورسٹی آف سرگودھا، یونیورسٹی آف پنجاب، یونیورسٹی آف ایگریکلچر اور یونیورسٹی آف کراچی شامل ہیں۔ طلبا وقت کے ساتھ ساتھ یہ ادارے چینی زبان کی تعلیم سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، نمل میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ، ڈاکٹر ژانگ ویل نے کہاکہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نے پاکستان میں ثقافتی تعامل کے تمام پلیٹ فارمز میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے، اور انہیں چینی زبان کا علم فراہم کرنے میں بہترین سمجھا جاتا ہے۔ ثقافت ہمارا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور تعاون کے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ ژانگ نے مزید کہا کہ 4 اپریل 2005 کو قائم ہونے والے نمل میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو مسلم دنیا میں قائم ہونے والا سب سے قدیم اور پہلا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ چین کی سنکیانگ نارمل یونیورسٹی کے ساتھ نمل کا تعاون فیکلٹی اور طلبا کے مزید روابط اور فکری تبادلوں کا راستہ فراہم کرتا ہے۔ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی میزبانی کرنے والی پاکستانی یونیورسٹیوں نے چینی اداروں کے ساتھ اپنی تحقیقی اور لاجسٹک سپورٹ اور تعاون کو اولین ترجیح بنایا ہے۔ پاکستان، مینڈارن زبان سیکھنے میں حالیہ برسوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بہت سے پاکستانی اسکول پہلے ہی چینی زبان سکھا رہے ہیں۔ نمل میں ایک چینی زبان کے انسٹرکٹر نے بتایا کہ 2013 میں سی پیک کے آغاز کے بعد، وہاں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ طلبا مینڈارن سیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ سی پیک سے پہلے، ہمارے پاس تقریبا 200 طلبا چینی زبان سیکھتے تھے۔ اب سی پیک کے آغاز کے بعد ہمارے مختلف پروگراموں میں 2,000 سے زیادہ ہیں۔ امید ہے کہ سی پیک روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور نوجوان مینڈرین بولنے والوں کے طور پر پاکستان میں ملازمت کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کی ترقی سی پیک کے تحت، چین نے طلبا کو فنی تعلیم فراہم کرنے کے لیے پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے قیام میں پاکستان کی مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ ادارے ایسے ہنر کی تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے جن کی روزگار کی مارکیٹ میں زیادہ مانگ ہے، جیسے کہ پلمبنگ، ویلڈنگ اور الیکٹریکل ورک۔ پاک چین جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے مطابق چین پاکستان میں پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے قیام کے لیے ایک ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا۔

چین کے پاکستان کے لیے 210 تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں، 36 ایکسی لینس سینٹرز کا قیام، بین الاقوامی کورسز کی فراہمی، اور چین میں مزید تعلیم حاصل کرنے اور ملازمتوں کے مواقع شامل ہیں۔ سی پیک ہیلتھ کوریڈور2022 میں، چین اور پاکستان نے تین نئی راہداریوں کا اعلان کیا، جن میں گرین، ڈیجیٹل اور ہیلتھ کوریڈور شامل ہیں، جو پاکستان میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔ ہیلتھ کوریڈور پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر اور جدید بنانے کی سمت متعین کرتا ہے۔ سی پیک کے وژن اور مقاصد کے مطابق نئے ہسپتالوں، میڈیکل یونیورسٹیوں، تحقیقی مراکز، فارمیسیوں اور دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کا قیام اس راہداری کا مرکز ہو گا۔پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال چینی حکومت پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال کی مالی معاونت کر رہی ہے، جو گوادر میں 68 ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے۔ 26 دسمبر 2019 کو پراجیکٹ کے آغاز کے بعد سے، چھ میں سے ایک پر کام جاری ہے ہر ایک 50- بستراور تقریبا 20 فیصد رہائشی بلاکس مکمل ہو چکے ہیں۔ ہسپتال کے باقی حصوں میں نرسنگ اور پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، ایک میڈیکل کالج، ایک سنٹرل لیبارٹری، اور دیگر متعلقہ سہولیات شامل ہیں۔ چین اور پاکستان روایتی چینی ادویات کے شعبے میں تعاون کے ذریعے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کر رہے ہیں۔ سندھ کے محکمہ صحت نے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس میں چین ماہر نوجوان ڈاکٹروں کی تربیت میں مدد کرے گا۔ وسطی چین کے صوبہ ہنان میں چین پاکستان کوآپریشن سینٹر فار ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن 10 نوجوان ڈاکٹروں کے پہلے بیچ کو تربیت دے گا۔ اپنی تربیت کی تکمیل کے بعد، وہ تشخیص اور علاج کے لیے پاکستان میں اپنے آبائی علاقوں میں واپس جائیں گے۔بیلٹ اینڈ روڈ میڈیکل ڈیوائس انوویشن اینڈ ایپلی کیشن الائنس ایک اہم پیشرفت کے طور پر، حال ہی میں شنگھائی میں میڈیکل ڈیوائس کی اختراع اور ایپلی کیشن پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، جہاں تین چینی اور پاکستانی گروپوں نے طبی تعاون پر ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

معاہدے پر شنگھائی ہائی اینڈ میڈیکل ایکوپمنٹ انوویشن سینٹر، چائنا پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور جرنل آف اکنامک افیئرز پاکستان نے دستخط کیے۔ معاہدے کا مقصد جدید طبی اشیا اور طبی آلات پر چین اور پاکستان کے تعاون کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ایم او یو کے مطابق، تینوں ممالک جلد ہی چین پاکستان انٹرنیشنل میڈیکل نمائش کی میزبانی کریں گے، جس میں طبی سامان، آلات اور خدمات کی نمائشیں ہوں گی۔ مزید برآں، طبی عملے کی تربیت، خاص طور پر جدید طبی ٹیکنالوجی کے استعمال میں مل کر کام کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔گزشتہ دو سالوں میں لاکھوں کوویڈ 19 ویکسینز کے علاوہ، پاکستان کو 2022 میں چین کے ہیپاٹائٹس کی 100,000 سے زیادہ خوراکیں موصول ہوئی ہیں جو بالغوں اور بچوں کے لیے ایک ویکسینیشن ہے۔چین میں سینوویک بائیو فارماسیوٹیکل کاروبار، جو خوراکیں تیار کرتا ہے، نے نومبر 2022 میں انہیں عطیہ کیا۔اس سے قبل 2022 میں پاکستان میں کورونا وائرس کے لیے چینی جڑی بوٹیوں کے علاج کا کلینکل ٹرائل کامیاب ہوا تھا۔ جوکسیچانگ بیجنگ فارماسیوٹیکل کمپنی لمیٹڈ کی تیار کردہ دوا پہلے ہی چین میں کوویڈ 19 کے مریضوں کو دی جا رہی ہے۔سیلاب کے بعد سے نمٹنے میں مددچینی طبی ٹیموں نے بھی پاکستانی سیلاب زدگان کی ضرورت کے وقت مدد کی۔ معدے، متعدی امراض، سانس کی ادویات، ڈرمیٹولوجی، جنرل سرجری، نرسنگ، مانیٹرنگ، تجزیہ اور متعدی امراض کی روک تھام، پینے کے پانی کی صفائی، مچھروں کے ویکٹر مانیٹرنگ اینڈ ٹرانسمیشن، ماحولیاتی خاتمے اور لیبارٹری ٹیسٹنگ کے ماہرین پر مشتمل ٹیموں نے اسلام آباد، کراچی کا دورہ کیااور سندھ میں بری طرح سے متاثرہ ضلع خیرپورمیں امداد فراہم کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ سیرام جھیل ۔ سیاحت

چین ، شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارخطے کے بورتالا منگولین خوداختیار پریفیکچرمیں سیاح سیرام جھیل کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ۔ سنکیانگ ۔ سیرام جھیل ۔ سیاحت

چین ، شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیارخطے کے بورتالا منگولین خوداختیار پریفیکچرمیں خاتون سیاح کا سیرام جھیل پر تصویر کے لئے ایک انداز۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا، دارالحکومت کمپالا کے مضافات میں واقع نتینڈا میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لئے روانگی سے قبل ملٹی میڈیا یونیورسٹی کے طالب علم ایمانوئل کیوانوکا (دائیں) اپنی تیراکی کی مہارت بہتر بنارہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا، دارالحکومت کمپالا کے مضافات میں واقع نتینڈا میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لئے روانگی سے قبل ملٹی میڈیا یونیورسٹی کے طالب علم ایمانوئل کیوانوکا (دائیں) اپنی تیراکی کی مہارت بہتر بنارہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا، دارالحکومت کمپالا کے مضافات میں واقع نتینڈا میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لئے روانگی سے قبل ملٹی میڈیا یونیورسٹی کے طالب علم ایمانوئل کیوانوکا (دائیں) اپنی تیراکی کی مہارت بہتر بنارہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا ، دارالحکومت کمپالا کے کم آمدن والے علاقے کلیروے میں واقع ایک مرکز میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں یوگنڈا کی نمائندگی کرنے والی بیڈمنٹن ٹیم کے کوچ فریڈیہ ریلیس کیرابو (دائیں) تربیت کے دوران ہدایات دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا ، دارالحکومت کمپالا کے کم آمدن والے علاقے کلیروے میں واقع ایک مرکز میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں یوگنڈا کی نمائندگی کرنے والی بیڈمنٹن ٹیم کے کوچ فریڈیہ ریلیس کیرابو (دائیں) تربیت کے دوران ہدایات دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوگنڈا ۔ کمپالا۔ چھنگ ڈو یونیورسٹی کھیل ۔ تر...

یوگنڈا ، دارالحکومت کمپالا کے کم آمدن والے علاقے کلیروے میں واقع ایک مرکز میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں یوگنڈا کی نمائندگی کرنے والی بیڈمنٹن ٹیم کے کوچ فریڈیہ ریلیس کیرابو (دائیں) تربیت کے دوران ہدایات دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ٹیکسٹائل کا شعبہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کے ل...

ٹیکسٹائل مینوفیکچررز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے دوسرے ممالک سے تعاون حاصل کرے۔حکومت کو کپاس کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے امریکہ، چین اور برازیل جیسے ممالک سے تکنیکی مدد حاصل کرنی چاہیے۔ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے اپنی ایک رپورٹ میں تجویز پیش کی کہ حکومت پاکستانی حکام اور کسانوں کو مٹی کی جانچ، بوائی، آبپاشی اور درست کیڑے مار ادویات کے استعمال کی تربیت دینے کے لیے غیر ملکی کپاس کے ماہرین کو مدعو کرے۔ وہ ملک میں واپس لوگوں کو تربیت دے سکتے ہیں۔ اپٹما کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت کسانوں کو کپاس کے معیاری بیج تک رسائی اور جدید کاشتکاری کے ذریعے پیداوار بڑھانے میں مدد کرے۔ غیر ملکی ماہرین زراعت کے پاکستانی حکام اور کسانوں کو کپاس کی کاشت کے لیے مناسب زمین، بیج، اوزار اور کیڑے مار ادویات کی نشاندہی کرنے کے لیے بہتر تربیت دے سکتے ہیں۔" رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں کپاس کی فی ہیکٹر پیداوار صرف 400 کلو گرام ہے، جو کہ دنیا میں 47 ویں نمبر پر ہے، جب کہ امریکہ اور کچھ دیگر ممالک میں یہ 1,800 کلو گرام تک زیادہ ہے۔ اپٹما نے کاٹن لیف کرل وائرس کو پاکستان میں فصل کی ایک بڑی بیماری کے طور پر شناخت کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "غیر ملکی ماہرین کی مہارت کرل وائرس پر قابو پانے کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔" یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ کپاس کی کاشت کے نیچے زیادہ زمین لائی جائے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ "صوبہ پنجاب کے جنوبی حصوں میں دستیاب بہت سی لاوارث زمین کو کپاس کی کاشت کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

اپٹما نے کہا کہ لاپرواہی اور کپاس کی فصل کو دوسروں کے ساتھ تبدیل کرنے کی وجہ سے پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے سے ساتویں نمبر پر آ گیا ہے۔ اپٹما کے تخمینے کے مطابق پاکستان کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے کپاس کی کمی کی وجہ سے ہر سال ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 2 سے 3 بلین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے مطابق مختلف وجوہات کی بنا پر گزشتہ 12 سالوں کے دوران پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں 35.49 فیصد کمی واقع ہوئی۔ وزارت نے ایک رپورٹ میں کہا، "2021-22 میں کپاس کی پیداوار 12.91 ملین گانٹھوں سے 2009-10 میں کم ہو کر 8.33 ملین گانٹھیں رہ گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2009-10 میں 3.11 ملین ہیکٹر سے 2021-22۔ گزشتہ 12 سالوں کے دوران کپاس کی فی ہیکٹر پیداوار میں 3.23 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ فی ہیکٹر کپاس کی پیداوار 2021-22 میں بڑھ کر 728.65 کلوگرام ہو گئی جو کہ 2009-10 میں 705.88 کلو گرام تھی۔ وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے مطابق، کم معیار کے بیج اور کیڑے مار ادویات، اعلی کیڑوں کی افزائش، کم منافع اور کپاس کی فصل کا منافع گزشتہ 10 سالوں کے دوران کپاس کی پیداوار میں کمی کے پیچھے متعلقہ مسائل اہم عوامل تھے۔ تاہم لاعلمی اور لاپرواہی کے باعث پاکستان کو کپاس کی پیداوار میں کمی کا سامنا تھا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے فی 40 کلو کپاس کی قیمت میں اضافہ کرے اور ان کی کاشت کو بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کرے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ جکارتہ ۔ چھنگ ڈو ۔ یورنیورسٹی کھی...

انڈونیشیا، جکارتہ میں انڈونیشین ٹیم کے ارکان کا 31 ویں انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل گروپ فوٹو۔ (شِںہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ جکارتہ ۔ چھنگ ڈو ۔ یورنیورسٹی کھی...

انڈونیشیا، جکارتہ میں انڈونیشین ٹیم کے ارکان کا 31 ویں انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل گروپ فوٹو۔ (شِںہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ جکارتہ ۔ چھنگ ڈو ۔ یورنیورسٹی کھی...

انڈونیشیا، جکارتہ میں انڈونیشین ٹیم کے ارکان کا 31 ویں انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل گروپ فوٹو۔ (شِںہوا)

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پولینڈ کی ٹیم چین کے دورے میں تمغے اور دوستی...

وارسا (شِنہوا) پولینڈ کے  طلبا کی سب سے بڑی تنظیم کے سربراہ نے اپنے دورے سے قبل چین کی تنظیم اور چھنگ ڈو  یونیورسٹی گیمز  کے عزم کی تعریف کی ہے۔

یونیورسٹی اسپورٹس ایسوسی ایشن (اے زیڈ ایس) کے صدر پروفیسر الوزی نواک نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ  ہمارے اور چھنگ ڈو کی  آرگنائزنگ کمیٹی کے درمیان بہترین اور حیرت انگیز تعاون موجود ہے اور ہم مضبوط تعاون کے حامل ہیں۔ ہمیں ہمارے سوالات کے جوابات مل رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ سب کچھ کامیابی سے ہو گا۔

چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے دارالحکومت چھنگ ڈو میں 31 ویں ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز 28 جولائی سے 8 اگست تک جاری رہیں گی۔

نواک نے کہا کہ  اے زیڈ ایس تقریباً40 ہزار اراکین اور 200 سے زائد یونیورسٹی کلبز سے وابستہ ہے۔ پولینڈ کی قومی ٹیم میں تیس فیصد ان کے کھلاڑی ہیں۔

انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ پولینڈ کے نمائندے مختلف یونیورسٹیز یا اعلیٰ تعلیمی اداروں سے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 70 یونیورسٹیز کے 198 ایتھلیٹس کے ساتھ ساتھ کوچز، ٹیم لیڈرز اور فزیوتھراپسٹ بھی اس میں شامل ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں کھلاڑیوں کی عمر 20 سے 23 سال کے درمیان ہے۔

وارسا یونیورسٹی کے ریکٹر نواک نے کہا کہ وہ تمغوں کی توقع کر رہے ہیں اور ساتھ ہی چین اور پولینڈ کی یونیورسٹیز کے درمیان تعلیمی تبادلے اور تعاون کے مواقع بھی تلاش کر رہے ہیں۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پولینڈ کی ٹیم چین کے دورے میں تمغے اور دوستی...

وارسا (شِنہوا) پولینڈ کے  طلبا کی سب سے بڑی تنظیم کے سربراہ نے اپنے دورے سے قبل چین کی تنظیم اور چھنگ ڈو  یونیورسٹی گیمز  کے عزم کی تعریف کی ہے۔

یونیورسٹی اسپورٹس ایسوسی ایشن (اے زیڈ ایس) کے صدر پروفیسر الوزی نواک نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ  ہمارے اور چھنگ ڈو کی  آرگنائزنگ کمیٹی کے درمیان بہترین اور حیرت انگیز تعاون موجود ہے اور ہم مضبوط تعاون کے حامل ہیں۔ ہمیں ہمارے سوالات کے جوابات مل رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ سب کچھ کامیابی سے ہو گا۔

چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے دارالحکومت چھنگ ڈو میں 31 ویں ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز 28 جولائی سے 8 اگست تک جاری رہیں گی۔

نواک نے کہا کہ  اے زیڈ ایس تقریباً40 ہزار اراکین اور 200 سے زائد یونیورسٹی کلبز سے وابستہ ہے۔ پولینڈ کی قومی ٹیم میں تیس فیصد ان کے کھلاڑی ہیں۔

انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ پولینڈ کے نمائندے مختلف یونیورسٹیز یا اعلیٰ تعلیمی اداروں سے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 70 یونیورسٹیز کے 198 ایتھلیٹس کے ساتھ ساتھ کوچز، ٹیم لیڈرز اور فزیوتھراپسٹ بھی اس میں شامل ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں کھلاڑیوں کی عمر 20 سے 23 سال کے درمیان ہے۔

وارسا یونیورسٹی کے ریکٹر نواک نے کہا کہ وہ تمغوں کی توقع کر رہے ہیں اور ساتھ ہی چین اور پولینڈ کی یونیورسٹیز کے درمیان تعلیمی تبادلے اور تعاون کے مواقع بھی تلاش کر رہے ہیں۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا ترقی پذیر ممالک کی حمایت کا عزم بی آر...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہر نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی آواز بلند کرنے اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کی صدر فرحت آصف نے کہا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) چین کے عزم کی زندہ مثال ہے جو چین اور شریک ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس سے ترقی پذیر دنیا میں معاشی نمو اور ترقی کو فروغ ملے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کی صدر نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین اپنے جنوب-جنوب تعاون کے ذریعے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربے کا اشتراک کرتا ہے اور تکنیکی معاونت، صلاحیت سازی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں فعال شرکت کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے مفادات اور موسمیاتی تبدیلی، تجارتی عدم توازن اور بین الاقوامی فورمز پر غربت میں کمی سمیت عالمی چیلنجز جیسے امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

پاکستانی ماہر نے اپنے ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جاری ترقی کے عزم اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر اس کی شناخت کو تسلیم کیا جانا چاہئے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔چین عالمی برادری کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرتا ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا ترقی پذیر ممالک کی حمایت کا عزم بی آر...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہر نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی آواز بلند کرنے اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کی صدر فرحت آصف نے کہا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) چین کے عزم کی زندہ مثال ہے جو چین اور شریک ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس سے ترقی پذیر دنیا میں معاشی نمو اور ترقی کو فروغ ملے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کی صدر نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین اپنے جنوب-جنوب تعاون کے ذریعے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربے کا اشتراک کرتا ہے اور تکنیکی معاونت، صلاحیت سازی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں فعال شرکت کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے مفادات اور موسمیاتی تبدیلی، تجارتی عدم توازن اور بین الاقوامی فورمز پر غربت میں کمی سمیت عالمی چیلنجز جیسے امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

پاکستانی ماہر نے اپنے ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جاری ترقی کے عزم اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر اس کی شناخت کو تسلیم کیا جانا چاہئے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔چین عالمی برادری کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرتا ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا ترقی پذیر ممالک کی حمایت کا عزم بی آر...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہر نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی آواز بلند کرنے اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کی صدر فرحت آصف نے کہا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) چین کے عزم کی زندہ مثال ہے جو چین اور شریک ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس سے ترقی پذیر دنیا میں معاشی نمو اور ترقی کو فروغ ملے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کی صدر نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین اپنے جنوب-جنوب تعاون کے ذریعے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربے کا اشتراک کرتا ہے اور تکنیکی معاونت، صلاحیت سازی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں فعال شرکت کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے مفادات اور موسمیاتی تبدیلی، تجارتی عدم توازن اور بین الاقوامی فورمز پر غربت میں کمی سمیت عالمی چیلنجز جیسے امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

پاکستانی ماہر نے اپنے ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جاری ترقی کے عزم اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر اس کی شناخت کو تسلیم کیا جانا چاہئے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔چین عالمی برادری کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرتا ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا ترقی پذیر ممالک کی حمایت کا عزم بی آر...

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہر نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی آواز بلند کرنے اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کی صدر فرحت آصف نے کہا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) چین کے عزم کی زندہ مثال ہے جو چین اور شریک ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس سے ترقی پذیر دنیا میں معاشی نمو اور ترقی کو فروغ ملے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کی صدر نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین اپنے جنوب-جنوب تعاون کے ذریعے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربے کا اشتراک کرتا ہے اور تکنیکی معاونت، صلاحیت سازی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں فعال شرکت کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے مفادات اور موسمیاتی تبدیلی، تجارتی عدم توازن اور بین الاقوامی فورمز پر غربت میں کمی سمیت عالمی چیلنجز جیسے امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

پاکستانی ماہر نے اپنے ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جاری ترقی کے عزم اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر اس کی شناخت کو تسلیم کیا جانا چاہئے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔چین عالمی برادری کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرتا ہے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ جنوبی ایشیا نمائش اقتصادی، تجارتی تعاون...

بیجنگ (شِنہوا) چین- جنوبی ایشیا نمائش چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم بن چکی ہے۔

چین کے نائب وزیر تجارت لی فے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال کی نمائش چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کن منگ میں 16 سے 20 اگست تک منعقد ہوگی جو کہ  2013 کے بعد سے 7 ویں نما ئش ہے۔ اس کا انعقاد رواں سال  مکمل طور پر آف لائن کیا جائے گا۔

لی نے کہا کہ چین اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان سالانہ تجارتی حجم ایک دہائی قبل 100 ارب امریکی ڈالر سے بھی کم تھا تاہم گزشتہ برس اس کی مالیت 200 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئی تھی جو اوسطاً 8.3 فیصد سالانہ اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین  پاکستان، بنگلہ دیش اور مالدیپ جیسے ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شر اکت دار بن چکا ہے۔

اب تک 60 سے زائد ممالک اور خطوں نے نمائش میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس میں تقریباً ایک ہزار کاروباری اداروں کی شرکت متوقع ہے۔

نمائش میں 8 فورمز کا انعقاد کیا جائے گا جن میں چوتھا چین ۔جنوبی ایشیا تعاون فورم اور تعاون منصوبوں پر دستخط کی تقریب سمیت 3 دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔

رواں سال کی نمائش میں چائے کی مصنوعات اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پہلا جنوبی ایشیا چائے میلہ اور ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا جو آن لائن کانفرنسنگ ، کاروباری تبادلہ خیال اور معاہدوں پر دستخط کو قابل عمل بنائے گا۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین۔ جنوبی ایشیا نمائش اقتصادی، تجارتی تعاون...

بیجنگ (شِنہوا) چین- جنوبی ایشیا نمائش چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم بن چکی ہے۔

چین کے نائب وزیر تجارت لی فے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال کی نمائش چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کن منگ میں 16 سے 20 اگست تک منعقد ہوگی جو کہ  2013 کے بعد سے 7 ویں نما ئش ہے۔ اس کا انعقاد رواں سال  مکمل طور پر آف لائن کیا جائے گا۔

لی نے کہا کہ چین اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان سالانہ تجارتی حجم ایک دہائی قبل 100 ارب امریکی ڈالر سے بھی کم تھا تاہم گزشتہ برس اس کی مالیت 200 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئی تھی جو اوسطاً 8.3 فیصد سالانہ اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین  پاکستان، بنگلہ دیش اور مالدیپ جیسے ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شر اکت دار بن چکا ہے۔

اب تک 60 سے زائد ممالک اور خطوں نے نمائش میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس میں تقریباً ایک ہزار کاروباری اداروں کی شرکت متوقع ہے۔

نمائش میں 8 فورمز کا انعقاد کیا جائے گا جن میں چوتھا چین ۔جنوبی ایشیا تعاون فورم اور تعاون منصوبوں پر دستخط کی تقریب سمیت 3 دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔

رواں سال کی نمائش میں چائے کی مصنوعات اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پہلا جنوبی ایشیا چائے میلہ اور ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا جو آن لائن کانفرنسنگ ، کاروباری تبادلہ خیال اور معاہدوں پر دستخط کو قابل عمل بنائے گا۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند...

بیجنگ (شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کی  ترجمان ماؤ ننگ نے جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند کرے۔

ماؤ نے کہا ہے کہ تائیوان چین کا علاقہ ہے اور تائیوان کا سوال خالصتاً چین کا داخلی معاملہ ہے جس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں کی جا سکتی۔

ماؤ نے کہا کہ جاپان کے محکمہ دفاع کے موجودہ اعلیٰ سطح کے عہدیدار کا بیان بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں اور چین اور جاپان کے درمیان چار سیاسی دستاویزات میں وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی اور چین کے داخلی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔ اس سے چین ۔جاپان تعلقات میں سیاسی بنیاد پر نقصان دہ اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس حوالے سے جاپان سے سخت سفارتی احتجاج کیا گیا ہے۔

ماؤ نے کہا کہ نصف صدی تک جاپان نے تائیوان پر نوآبادیاتی حکمرانی کی اور چینی عوام کے خلاف بدنام زمانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان جرائم کے لئے جاپان کی سنگین تاریخی ذمہ داریوں کو دیکھتے ہوئے جاپان کے لئے یہ زیادہ اہم ہے کہ وہ دانشمندی سے کام لے اور تاریخ سے سبق حاصل کرے۔

ماؤ نے اس بات پر زور دیا کہ مادر وطن کا مکمل اتحاد چینی قوم کے تمام بیٹوں اور بیٹیوں کی مشترکہ خواہش اور ایک ناقابل تسخیر تاریخی رجحان ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی عوام کے مضبوط عزم، خودمختاری اور صلاحیت کو نظر انداز نہیں کرے گا۔

ماؤ نے کہا کہ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند کرے۔  آگ سے کھیلنے والے لو گ آخر کار جل جائیں گے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند...

بیجنگ (شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کی  ترجمان ماؤ ننگ نے جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند کرے۔

ماؤ نے کہا ہے کہ تائیوان چین کا علاقہ ہے اور تائیوان کا سوال خالصتاً چین کا داخلی معاملہ ہے جس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں کی جا سکتی۔

ماؤ نے کہا کہ جاپان کے محکمہ دفاع کے موجودہ اعلیٰ سطح کے عہدیدار کا بیان بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں اور چین اور جاپان کے درمیان چار سیاسی دستاویزات میں وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی اور چین کے داخلی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔ اس سے چین ۔جاپان تعلقات میں سیاسی بنیاد پر نقصان دہ اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس حوالے سے جاپان سے سخت سفارتی احتجاج کیا گیا ہے۔

ماؤ نے کہا کہ نصف صدی تک جاپان نے تائیوان پر نوآبادیاتی حکمرانی کی اور چینی عوام کے خلاف بدنام زمانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان جرائم کے لئے جاپان کی سنگین تاریخی ذمہ داریوں کو دیکھتے ہوئے جاپان کے لئے یہ زیادہ اہم ہے کہ وہ دانشمندی سے کام لے اور تاریخ سے سبق حاصل کرے۔

ماؤ نے اس بات پر زور دیا کہ مادر وطن کا مکمل اتحاد چینی قوم کے تمام بیٹوں اور بیٹیوں کی مشترکہ خواہش اور ایک ناقابل تسخیر تاریخی رجحان ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی عوام کے مضبوط عزم، خودمختاری اور صلاحیت کو نظر انداز نہیں کرے گا۔

ماؤ نے کہا کہ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنا بند کرے۔  آگ سے کھیلنے والے لو گ آخر کار جل جائیں گے۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ترک ٹیبل ٹینس کھلاڑی کو چھنگ ڈو یونیورسٹی گ...

کیسیری، ترکیہ (شِنہوا) چھنگ ڈو یونیورسٹی گیمز قریب آتے ہی  ترکیہ کی ٹیبل ٹینس کھلاڑی اور ارسیس یونیورسٹی کی طالبہ اوزغی یلماز آمدہ چیلنج بارے بہت خوش ہیں اور ایونٹ کے دوران مختلف قسم کے ثقافتی تبادلوں کے تجربہ کی خواہشمند ہیں۔

ٹیبل ٹینس میں یلماز کا سفر کم عمری سے شروع ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی بڑی بہنوں کو کھیلتے دیکھا جس سے مثاتر ہوکر وہ کھیل کے دوران ان کی رضاکارانہ مدد کرتی تھیں۔ اس عمل نے انہیں بھی ٹیبل ٹینس کا شوقین بنا دیا۔

یلماز نے اپنے سفر پر غور کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی دور میں وہ دائیں ہاتھ سے کھیلتی تھیں جس پر انہیں شکست کا سامنا پڑا۔  انہوں نے بعد میں بائیں ہاتھ سے کھیلنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا  جس کے بعد ان کے ٹیبل ٹینس کیریئرمیں نکھار آیا۔

چین کے شہر چھنگ ڈو میں منعقدہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے 20 سالہ کھلاڑی پرعزم ہیں۔

انہوں نے شرکاء کی تعداد کے پیش نظر  ٹیبل ٹینس کے مقابلہ میں آنے والے چیلنجز کو تسلیم کیا۔

یلماز نے پراعتماد انداز میں کہا کہ ایف آئی ایس یو گیمز میں مضبوط ٹیمز کا سامنا ہوگا۔ شرکاء کی بڑی تعداد کے سبب ٹیبل ٹینس میں سخت مقابلے کی توقع ہے تاہم "مجھے اپنی صلاحیتوں پر یقین ہے اور ہمارے پاس تمغہ جیتنے کا موقع ہے۔"

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ترک ٹیبل ٹینس کھلاڑی کو چھنگ ڈو یونیورسٹی گ...

کیسیری، ترکیہ (شِنہوا) چھنگ ڈو یونیورسٹی گیمز قریب آتے ہی  ترکیہ کی ٹیبل ٹینس کھلاڑی اور ارسیس یونیورسٹی کی طالبہ اوزغی یلماز آمدہ چیلنج بارے بہت خوش ہیں اور ایونٹ کے دوران مختلف قسم کے ثقافتی تبادلوں کے تجربہ کی خواہشمند ہیں۔

ٹیبل ٹینس میں یلماز کا سفر کم عمری سے شروع ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی بڑی بہنوں کو کھیلتے دیکھا جس سے مثاتر ہوکر وہ کھیل کے دوران ان کی رضاکارانہ مدد کرتی تھیں۔ اس عمل نے انہیں بھی ٹیبل ٹینس کا شوقین بنا دیا۔

یلماز نے اپنے سفر پر غور کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی دور میں وہ دائیں ہاتھ سے کھیلتی تھیں جس پر انہیں شکست کا سامنا پڑا۔  انہوں نے بعد میں بائیں ہاتھ سے کھیلنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا  جس کے بعد ان کے ٹیبل ٹینس کیریئرمیں نکھار آیا۔

چین کے شہر چھنگ ڈو میں منعقدہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے 20 سالہ کھلاڑی پرعزم ہیں۔

انہوں نے شرکاء کی تعداد کے پیش نظر  ٹیبل ٹینس کے مقابلہ میں آنے والے چیلنجز کو تسلیم کیا۔

یلماز نے پراعتماد انداز میں کہا کہ ایف آئی ایس یو گیمز میں مضبوط ٹیمز کا سامنا ہوگا۔ شرکاء کی بڑی تعداد کے سبب ٹیبل ٹینس میں سخت مقابلے کی توقع ہے تاہم "مجھے اپنی صلاحیتوں پر یقین ہے اور ہمارے پاس تمغہ جیتنے کا موقع ہے۔"

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاور سیکٹر کو ڈیکاربونائز کرنے میں مدد کے لی...

ڈینش انرجی ایجنسی کے خصوصی مشیر اور کنٹری منیجر ندیم نواز نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو پاور سیکٹر کو ڈی کاربنائز کرنے کے لیے طویل المدتی توانائی کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کم لاگت کی منصوبہ بندی کے طریقہ کار کو بروئے کار لا کر، پاکستان قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے ہوا، شمسی اور بایوماس کی وسیع صلاحیت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے اور عالمی CO2 کے اخراج میں کم سے کم حصہ ڈالنے کے باعث، پاکستان کو اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔"قابل تجدید ذرائع نہ صرف ماحول دوست ہیں بلکہ جیواشم ایندھن کے مقابلے میں سستی بھی ہیں۔ سرمایہ کاری کو قابل تجدید ذرائع کی طرف ری ڈائریکٹ کرنا طویل مدتی اقتصادی اور آب و ہوا کے اہداف کے مطابق ہے۔ قابل تجدید ذرائع کو مربوط کرنے میں ایک چیلنج پاکستان کے بہت سے علاقوں میں پرانا گرڈ انفراسٹرکچر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی اتار چڑھا وکی نوعیت کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے گرڈ کو اپ گریڈ اور جدید بنانا ضروری ہے۔"گرڈ کی تجدید، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس میں سرمایہ کاری کرکے، پاکستان ہوا اور شمسی توانائی کے موثر انضمام کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طویل مدتی استحکام کا مظاہرہ کرکے اور مستقل پالیسیاں بنا کر، پاکستان گرڈ کی بہتری میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کو راغب کر سکتا ہے۔ڈنمارک نے پاکستان میں ڈینش انرجی ٹرانزیشن انیشی ایٹو کا آغاز کیا ہے، جو طویل مدتی توانائی کی منصوبہ بندی کو فروغ دینے، قابل تجدید توانائی ہوا، شمسی اور بایوماس لانے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے تکنیکی مشورے اور مدد فراہم کرتا ہے۔ندیم نے کہا، "پاکستان نے کوئلے میں کافی سرمایہ کاری کی ہے لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کوئلے پر مبنی توانائی کی پیداوار موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ممکن نہیں ہے۔"درآمد کوئلے کو مقامی کوئلے سے تبدیل کرنا مختصر مدت میں معاشی طور پر فائدہ مند معلوم ہو سکتا ہے۔ تاہم، طویل مدتی منصوبہ بندی اور آب و ہوا کے مقاصد پر غور کرتے ہوئے، قابل تجدید توانائی کے ذرائع ایک زیادہ سرمایہ کاری مثر آپشن کے طور پر ابھرتے ہیں۔ توانائی کے ماہر ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت 3E بحران کا سامنا ہے جس میں اس کی معیشت، توانائی کے شعبے اور ماحولیات شامل ہیں۔

یہ بحران ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ایک شیطانی دائرہ بنا دیا ہے جسے توڑنا مشکل ہے۔ملک کی معاشی بدحالی کی وجہ سے کوئلے سمیت سستے اور آلودگی پھیلانے والے ایندھن کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ یہ ماحولیاتی مسائل، بدلے میں، معیشت پر اثر انداز ہوتے ہیں، توانائی کی غربت اور پسماندگی کا ایک چکر پیدا کرتے ہیں۔ پہلا نقطہ نظر انٹرنلائزیشن تھیوری ہے، جو ڈیمانڈ سائیڈ مینجمنٹ پر فوکس کرتا ہے۔ پاکستان کو اپنی توانائی کی طلب کو مثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے اپنی توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور ضیاع کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔"دوسرا نقطہ نظر انحصار کا نظریہ ہے، جو اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ پاکستان کی توانائی کے بارے میں فیصلہ سازی کی کمزوری غیر ملکی اور جیواشم ایندھن کے ذرائع پر انحصار کی وجہ سے ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے، پاکستان کو چاہیے کہ وہ طلب کی طرف کی ناکارہیوں کو درست کرکے اور اپنی توانائی کی فراہمی کو متنوع بنا کر دونوں طریقوں کو مربوط کرے۔سب سے پہلے، قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے اتار چڑھا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے اور گرڈ کے انضمام کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے گرڈ سسٹم کو ماضی میں ملک گیر خرابی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس علاقے میں بہتری کی ضرورت ہے۔"دوسرے، صاف توانائی کی کامیاب منتقلی کے لیے سرمایہ کاری اور فنانسنگ بہت ضروری ہے۔ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے مناسب فنڈنگ کی فراہمی ضروری ہے۔ڈاکٹر خالد نے کہا کہ صاف توانائی کی منتقلی ملک کی بقا کے لیے ایک ضرورت ہے، خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پن بجلی کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر۔ توانائی کے پورٹ فولیو کو متنوع بنانا لاگت کو نمایاں طور پر بچا سکتا ہے اور آلودگی پھیلانے والے ایندھن پر انحصار کم کر سکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان مواقع کے حصول کے لیے پاکستان کو بین الاقوامی شراکت داری اور فنانسنگ پر غور کرنا چاہیے۔ چین، خاص طور پر، قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری میں ایک قابل قدر شراکت دار ہو سکتا ہے۔ موسمیاتی اور توانائی کی منتقلی کی سفارت کاری کو مضبوط بنانا چینی سرمایہ کاری کو راغب کرسکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پنجاب حکومت نے عاشورہ کی تعطیلات کا نوٹیفکیش...

پنجاب حکومت نے عاشورہ کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، نو اور دس محرم کو صوبہ بھر میں عام تعطیل ہوگی۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یوم عاشور عقیدت و احترام سے منائے جاتے ہیں، پنجاب حکومت نے 9 اور 10 محرم الحرام کو عاط تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق عاشورہ کی تعطیلات میں تمام صوبائی سرکاری دفاتر 2 روز بند رہیں گے۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت پہلے ہی عاشورہ پر 9 اور 10 محرم الحرام کو چھٹیوں کا اعلان کرچکی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی بینک تعطیلات کا اعلان کردیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف فواد چوہدری کی درخ...

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی درخواست نمٹادی۔ درخواست پر سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔فواد چوہدری کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری یش ہوئے اوعدالت سے استدعا کی کہ عدالتی حکم پرفواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے تھے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری کی معافی پرکمیشن کے آرڈرکی کاپی فیصل چوہدری کو فراہم کردی گئی ہے۔ وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کی زبانی معافی کو قبول نہیں کیا اور انہیںتحریری معافی نامہ جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی درخواست نمٹا دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے بغیر کوئی ریاس...

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ امن و امان کی بہترصورتحال اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے بغیر کوئی ریاست آگے نہیں بڑھ سکتی، تمام سکیورٹی فورسز اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دے رہی ہیں، اس میں پولیس کا فرنٹ لائن کردار ہے، ایک سال میں وفاقی پولیس کی تنخواہوں، مراعات، شہدا پیکج سمیت تمام مطالبات پورے کردیئے ہیں، اب پولیس جرائم اوردہشت گردی پر قابو پانے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے۔وہ بدھ کو اسلام آباد پولیس کی 38ویں کانسٹیبل پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس سمیت وفاقی پولیس کے دیگر حکام بھی اس پروقار تقریب میں شریک تھے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر وفاقی پولیس کے جوانوں کی پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔ شرکا سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہاکہ اس بیج میں شامل جوانوں کو ملک کے مختلف حصوں سے قابلیت کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے، بھرتی کا یہ عمل سیاسی، لسانی تعصب سے بالاتر ہوکر مکمل کیا گیا ہے، یہ1751پولیس جوان بشمول خواتین اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے، پولیس افسران اور جوان ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کریں ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کے افسران اورجوان ملک اورعوام کی حفاظت کے دوران شہادت کے رتبے پربھی فائز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ ریاست کا بنیادی مقصد کبھی کاروبار میں الجھنا نہیں بلکہ عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہوتی ہیں جس ریاست نے اپنی بنیادی ذمہ داریاں پوری کی ہوں اسے ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہاکہ امن وامان، شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے بغیر پوری ریاست آگے نہیں بڑھ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسز اپنے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنارہی ہیں اس میں پولیس کا ادارہ فرنٹ لائن پر کام کررہا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہاکہ جس ادارے میں یہ جوان شامل ہورہے ہیں وہ اہم ادارہ اورمقصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس میں کام کرنا ایک سروس نہیں بلکہ عبادت ہے، اسلام آباد پولیس کے حوالے سے ذمہ داری ملنے کے بعد جو کچھ مجھے پتہ چلتا تھا اورجو جومطالبات تھے وہ مرحلہ وار پورے کردیئے۔ اب کوئی ایسا مطالبہ نہیں جو پورا ہونے سے رہ گیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد باقی شہروں کی نسبت ایک ماڈل سٹی تھا جہاں دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں تو اس تناظر میں اسلام آباد پولیس کو درپیش تمام مسائل حل کردیئے ہیں ، اسلام آباد سٹی اور اسلام آباد پولیس ماڈل بنادی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہدا فیملیز کے عرصہ دراز سے پیکج بقایا جات تھے جب مجھے معلوم ہوا تو وزیراعظم کے علم میں معاملات لایا تو انہوں نے فوری طور پر شہدا پیکج کے بقایا جات یکمشت ادا کئے اور الحمد اللہ ہم اس حوالے سے بھی سرخرو ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس ہسپتال کیلئے 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، اس کی تکمیل سے پولیس جوانوں اور ان کے اہل خانہ کو علاج کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی، اسی طرح اسلام آباد پولیس کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کا امن وامان پورے ملک کے امن وامان کی نمائندگی کرتا ہے، اسلام آباد میں ہر قسم کے جرائم پر قابو ہونا چاہئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عمانی وزیر خارجہ کی سویڈن میں قرآن پاک کی بے...

مسقط(شِنہوا)عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسیدی نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔

عمانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمانی اعلیٰ سفارت کار نے یہ بات اپنے سویڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے نفرت، تشدد یا عقائد کے خلاف امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

بیان کے مطابق دونوں وزراء نے قوموں اور ثقافتوں کے درمیان مکالمے، رواداری اور احترام کی اقدار کو فروغ دینے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مظاہرے کے دوران ایک عراقی پناہ گزین نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی جس کی مسلم اکثریتی ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

لبنان ، چینی سفارت خانے میں پیپلزلبریشن آرمی...

بیروت (شِںہوا) لبنان میں چینی سفارت خانے میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے 96 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے ایک استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔

استقبالیہ تقریب میں لبنان میں چین کے سفیر چھیان من جیان ، چینی سفارتخانے میں دفاعی اتاشی ژینگ یوچھونگ، لبنانی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف یوسف حداد اور لبنانی وزیر دفاع کے نمائندے جارج شریم سمیت 350 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

استقبالیہ تقریب سے خطاب میں ژینگ نے کہا کہ چینی اور لبنانی افواج کے درمیان دوستانہ تعاون نئی بلندیوں کو چھور ہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پرامن ترقی کی راہ اختیار کی ہے۔ دفاع کے حوالے سے قومی دفاعی پالیسی اور عالمی سلامتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا۔ قیام امن کا مقدس مشن پورا کیا اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے قیام کو فروغ دیا۔

استقبالیہ میں تصویری نمائش بھی ہوئی جس میں چین کی قومی دفاعی تعمیر کو اجاگر کیا گیا تھا۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

لبنان ، چینی سفارت خانے میں پیپلزلبریشن آرمی...

بیروت (شِںہوا) لبنان میں چینی سفارت خانے میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے 96 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے ایک استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔

استقبالیہ تقریب میں لبنان میں چین کے سفیر چھیان من جیان ، چینی سفارتخانے میں دفاعی اتاشی ژینگ یوچھونگ، لبنانی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف یوسف حداد اور لبنانی وزیر دفاع کے نمائندے جارج شریم سمیت 350 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

استقبالیہ تقریب سے خطاب میں ژینگ نے کہا کہ چینی اور لبنانی افواج کے درمیان دوستانہ تعاون نئی بلندیوں کو چھور ہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پرامن ترقی کی راہ اختیار کی ہے۔ دفاع کے حوالے سے قومی دفاعی پالیسی اور عالمی سلامتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا۔ قیام امن کا مقدس مشن پورا کیا اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے قیام کو فروغ دیا۔

استقبالیہ میں تصویری نمائش بھی ہوئی جس میں چین کی قومی دفاعی تعمیر کو اجاگر کیا گیا تھا۔

 
۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گورنرسندھ نے گورنرہائوس کو عوامی و فلاحی کام...

وزیراعظم شہبازشریف نے گورنر سندھ کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنرسندھ نے گورنرہائوس کو عوامی و فلاحی کاموں کیلئے بنا کر دکھایا، وزیراعظم کو گورنرہائوس کے باہر نصب بیل آف ہوپ کے مقاصد سے آگاہ کیا گیا ۔بدھ کے روز وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورہ پر کراچی پہنچ گئے، وزیراعظم بذریعہ ہیلی کاپٹر فیصل بیس سے گورنر ہائوس پہنچ گئے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا،وزیراعظم نے گورنرہائوس کے باہر نصب بیل آف ہوپ کا جائزہ لیا،کامران ٹیسوری نے گورنرہائوس کے باہر نصب گھنٹی کے مقاصد سے وزیراعظم کو آگاہ کیا،گورنرسندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ رات 8بجے سے صبح 8بجے تک سائلین کیلئے یہ گھنٹی نصب کی گئی ہے،ہر ادارے کا متعلقہ افسر موجود ہے جو گورنرہائوس آنے والے سائلین کی مشکلات سنتا ہے،سائلین کے مسائل سن کر انہیں اسی وقت حل کردیا جاتا ہے،وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے گورنر سندھ کے اقدام کی تعریف کی گئی،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ نے واقعی گورنرہائوس کو عوامی و فلاحی کاموں کیلئے بنا کردکھایا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۲۶ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں