پاکستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے تیزی سے ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز بنتا جا رہا ہے، کیونکہ یہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کو انتہائی موثر آپریشنز، جدید کارگو ہینڈلنگ، ہر قسم کے کارگو کے لیے خاطر خواہ اسٹوریج ایریاز کے ذریعے اہم اقتصادی فوائد فراہم کرتا ہے۔سینٹر آف ایکسیلنس، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ عدنان خان نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی حالات نے سیاست سے معیشت کی طرف صف بندی کے پیٹرن کو منتقل کر دیا ہے۔ "دنیا بھر میں قومی سلامتی کی ترجیحات میں اقتصادی سلامتی اولین ترجیح بنتی جا رہی ہے۔ چین اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایشیا سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنا کر اس شعبے کی قیادت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خطے کے اندر اور اس سے باہر معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے درپیش چیلنجز اور دبا کو کم کرنے کے لیے روابط پیدا کرنا ہوں گے اور دولت پیدا کرنا ہوگی۔عدنان خان نے کہا کہ گوادر میں پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کے دیرینہ مقصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ بندرگاہ کو خاص طور پر چین اور وسطی ایشیائی ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گوادر بندرگاہ پر حال ہی میں درآمدی کارگو کی آمد ہوئی ہے کیونکہ تین جہاز، ہر ایک میں 90,000 میٹرک ٹن یوریا تھا، بندرگاہ پر پہنچے تھے۔ "کارگو کی یہ آمد ظاہر کرتی ہے کہ گوادر کے علاقے میں معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور مقامی معیشت کو فروغ مل رہا ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تجارتی مرکز بننے کے لیے پاکستان کو اپنے انفراسٹرکچر میں اہم سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بندرگاہ اور اس سے متعلقہ صنعتوں کی ترقی میں مدد مل سکے۔ "اس میں نقل و حمل، مواصلات، توانائی کے بنیادی ڈھانچے، اور انسانی سرمائے کی ترقی میں سرمایہ کاری شامل ہوگی۔ ملک کو لاجسٹک چیلنجوں سے نمٹنے کی بھی ضرورت ہوگی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ بندرگاہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لیے قابل رسائی اور محفوظ ہے۔ ریسرچ ایسوسی ایٹ نے کہا کہ موجودہ حکومت بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لیے پرعزم ہے۔ "بلوچستان میں جو مسئلہ بہت زیادہ تشویش کا باعث ہے وہ بجلی کی فراہمی کی کمی ہے۔ حال ہی میں، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے ایران کے علاقے پولان سے گوادر تک 29 کلومیٹر طویل ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن مکمل کی۔"ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے ساتھ، پاکستان کا ٹرانسمیشن سسٹم اس قابل ہو گیا ہے کہ 100 میگاواٹ اضافی ایرانی بجلی بلوچستان کے مختلف حصوں میں لے جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان کے ماہی گیری کے شعبے کی ترقی سے قومی معیشت کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔اس شعبے کی ترقی سے پاکستان میں مٹن، بیف اور پولٹری کی مانگ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین فیصل افتخار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ زراعت کے ذیلی شعبے کے طور پر ماہی گیری کی صنعت نے ملک میں قومی معیشت اور غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ماہی گیری کی صنعت کا براہ راست تعلق خوراک کی فراہمی، ساحلی باشندوں کی روزی ، برآمدی آمدنی اور اقتصادی ترقی سے ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں ماہی گیری کا ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ہے، لیکن یہ اب بھی پسماندہ بلوچستان اور سندھ کے صوبوں میں رہنے والی آبادی کے ایک بڑے حصے کو ملازمتیں فراہم کرکے معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔فیصل افتخار نے کہا کہ پاکستان کی ماہی گیری کی صنعت برآمدات کے لحاظ سے ایک بڑا اور ترقی پذیر شعبہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ ماہی گیری ایک منافع بخش پیشہ ہے جو کسی ملک میں نمایاں غیر ملکی نقد رقم لا سکتا ہے۔پاکستان میں ماہی گیری کی صنعت کو ضرورت سے زیادہ ماہی گیری کی وجہ سے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ضرورت سے زیادہ ماہی گیری ملک کے سمندری ماحولیاتی نظام اور اس کی ماہی گیری برادریوں کے ذریعہ معاش پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔"
زیادہ ماہی گیری اس وقت ہوتی ہے جب آبادی سے زیادہ مچھلیاں پکڑی جاتی ہیں جنہیں قدرتی تولید کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ ماہی گیری کے نتیجے میں مچھلیوں کی آبادی میں کمی اور سمندر میں حیاتیاتی تنوع کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ ماہی گیری کی وجہ سے مچھلیوں کے ذخیرے میں کمی واقع ہوتی ہے جس کے نتیجے میں مچھلی پکڑنے کی شرح کم ہوتی ہے۔ اس سے برآمدات، غیر ملکی کرنسی کی آمدنی اور ماہی گیروں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقدار میں اضافے کے لیے ضرورت سے زیادہ ماہی گیری پر قابو پانے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ہمیں اپنی برآمدی آمدنی کو بہتر بنانے کے قابل بنائے گا۔پاکستان میں زیادہ ماہی گیری کی بنیادی وجہ سمندری غذا کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے، جس کے ساتھ غیر قانونی، غیر منظم اور غیر رپورٹ شدہ ماہی گیری کے طریقوں کا استعمال ہے۔ یہ طریقے، جیسے غیر قانونی جالوں کا استعمال اور بڑے پیمانے پر تجارتی ماہی گیری کی کارروائیاں، مرجان کی چٹانوں، مینگروو کے جنگلات اور دیگر اہم رہائش گاہوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں جو مچھلیوں کو پناہ اور خوراک فراہم کرتے ہیں۔پاکستان میں ضرورت سے زیادہ ماہی گیری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ اس میں ملک کی ماہی گیری کی صنعت کے نظم و نسق کو بہتر بنانے کے اقدامات شامل ہونے چاہئیں، جیسے ماہی گیری کے کوٹے کو نافذ کرنا اور ماہی گیری کے زیادہ پائیدار طریقے اپناناشامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مچھلیوں کی آبادی کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور ان کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی جائیں تاکہ ضرورت سے زیادہ ماہی گیری کے اثرات کا درست اندازہ لگایا جا سکے اور ان کا تدارک کیا جا سکے۔"پائیدار ماہی گیری کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات کیے جانے چاہئیں، جیسے کہ ماہی گیری کے آلات کا استعمال جو بائی کیچ کے ساتھ ساتھ رہائش گاہوں کو پہنچنے والے نقصان کو بھی کم کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان نے صنعتوں کو فروغ دینے اور برآمدات بڑھانے کے لیے برآمدی سبسڈی پر بہت زیادہ انحصار کیا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حکام سے کہا ہے کہ وہ ان 'غیر مستحکم' سبسڈیز کو ہٹا دیں جو پاکستان کے لیے اپنی نئی شرائط کے تحت رکے ہوئے قرض کے پروگرام کو دوبارہ پٹری پر لانے کے قابل ہو سکیں۔ اس سلسلے میں، اس طرح کی سبسڈی کے ممکنہ طور پر ہٹائے جانے کو بہت سے لوگ مسابقت اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ایک ذریعہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ایک سینئر ریسرچ اکانومسٹ، ڈاکٹر عمر صدیق نیبتایا کہ ایکسپورٹ سبسڈیز کے خاتمے سے صنعتوں کو مزید وسائل سے بھرپور بنانے میں مدد ملے گی۔ اس اقدام سے تمام صنعتوں کے لیے ایک یکساں کھیل کا میدان بنانے میں مدد ملے گی، جو مقامی مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دے گی۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ سبسڈی کے خاتمے سے قلیل مدتی چیلنجز پیش آسکتے ہیں، لیکن صنعتوں کو عالمی منڈی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے، برآمدی مارکیٹنگ کی ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے اور اپنی تکنیکی معلومات کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے چاہییں۔ان کے مطابق سبسڈی مخصوص صنعتوں کو فراہم کی جانی چاہیے۔حکومتی سبسڈیز کو ختم کرنے سے مسابقت میں اضافہ اور مالیاتی استحکام کو بہتر بنانے کے لحاظ سے، معیشت پر نمایاں اثر پڑے گا۔"
انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیکسٹائل، چمڑے اور ٹینریز، کھیلوں کی مصنوعات، فوڈ پروسیسنگ، لاجسٹکس، آٹوموبائلز، فرٹیلائزر اور انجینئرنگ سمیت متعدد اہم شعبے سرکاری سبسڈیز پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، جو نجی شعبے کی ترقی کو روک رہے ہیں اور جدت کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان سبسڈیوں کو ختم کرنے سے صنعتیں مسابقتی رہنے کے لیے نئے اختراعی طریقے تلاش کرنے پر مجبور ہوں گی، اس طرح مجموعی معیشت زیادہ پیداواری ہو گی۔ سبسڈی پر کم ہونے والے اخراجات کو بنیادی ڈھانچے اور سماجی خدمات جیسی زیادہ اہم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ری ڈائریکٹ کیا جا سکتا ہے۔عمر صدیق نے اس بات پر زور دیا کہ سبسڈیز کی عدم موجودگی میں، صنعتوں کو اپنی کارکردگی کو مسلسل بہتر کرنا چاہیے تاکہ بڑھتے ہوئے مسابقت کے پیش نظر ترقی کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنے سے وہ نہ صرف خود کو فائدہ پہنچائیں گے بلکہ معیشت کی مجموعی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔ٹیکسٹائل، چمڑے، قالین، جراحی اور کھیلوں کے سامان کی برآمد پر مبنی پانچ صنعتوں کی ترقی اور مسابقت کو سہارا دینے کے لیے، حکومت نے بجلی کے ٹیرف میں 100 ارب روپے کی خاطر خواہ سبسڈی مختص کی ہے، جس کی قیمت 19.99 روپے فی مقرر کی گئی ہے۔ ایک اور ریسرچ فیلو محمد ذیشان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ برآمدی سبسڈی کا خاتمہ بین الاقوامی تجارت میں مسابقت کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان سبسڈیز کے خاتمے سے فرمیں زیادہ خود کفیل ہونے اور کامیابی کے لیے نئی حکمت عملی اپنانے پر مجبور ہوں گی، جس کے نتیجے میں نجی شعبہ زیادہ متحرک اور لچکدار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اعلی درآمدی محصولات کا خاتمہ فرموں اور صارفین دونوں کے لیے درمیانی اور آخری کھپت کی اشیا تک زیادہ سستی رسائی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی درآمدی پالیسی کو سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشن کے ذریعے نافذ کیا، لیکن اس بات پر زور دیا کہ ٹیرف کوڈ کے ذریعے لاگو کی گئی درآمدی پالیسی زیادہ موثر ہے۔محمد ذیشان کے مطابق، اعلی درآمدی ٹیرف برآمدات میں مسابقت کو روکتے ہیں اور ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی اہم صنعتوں کو حکومتی سبسڈی کی ضرورت کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس سے نمٹنے کے لیے، دو بنیادی مقاصد کے ساتھ ٹیرف ریشنلائزیشن کی پالیسی کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے: ملکی استحکام حاصل کرنا، مہنگے درآمد شدہ خام مال اور اشیائے صرف پر انحصار کم کرنا، اور زرمبادلہ کے بڑے ذخائر کی ضرورت کو کم کرناہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درآمدی متبادل پالیسی درآمدی انٹرمیڈیٹ ان پٹ کے استعمال کو کم کرنے میں کامیاب نہیں رہی، جس میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران زراعت، مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں اضافہ ہوا ہے۔ محقق نے کہا کہ گھریلو صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ تحقیق اور ترقی پر توجہ مرکوز کریں، تاکہ وہ ملکی اور برآمدی دونوں مطالبات کو پورا کر سکیں، ساتھ ہی ساتھ بیرون ملک اپنی مصنوعات اور منڈیوں کو بھی متنوع بنائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے رواں مالی سال 2022-23 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر)میں 26 ارب روپے کی سیلز ریونیو پوسٹ کی۔کمپنی نے 3.3 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 1.8 بلین روپے کا خالص منافع کمایا۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل فرم پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹیکسٹائل اسپننگ سیکٹر کے تحت جی اے ڈی ٹی کی علامت کے ساتھ درج ہے۔6 بلین روپے کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے پاکستان کے ٹیکسٹائل اسپننگ سیکٹر میں تیسری بڑی فرم ہے۔ 1988 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر تشکیل دی گئی، جس کا بنیادی کام بستر کی مصنوعات اور دھاگے کی پیداوار اور فروخت ہے۔مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں،نے اپنی سیلز ویلیو پر 12 بلین روپے کی آمدنی اور 2.1 بلین روپے کا مجموعی منافع پوسٹ کیا۔ کمپنی نے 1.2 بلین روپے کا خالص منافع لیا۔کمپنی نے اس سہ ماہی کے دوران بالترتیب 16.46% اور 9.68% کے مجموعی منافع اور خالص منافع کا تناسب رپورٹ کیا۔تاہم، مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں، کمپنی کا مجموعی منافع اور خالص منافع بالترتیب 1.2 بلین روپے اور 574 ملین روپے تک گر گیا، جس کی مجموعی فروخت 13 ارب روپے تھی۔مجموعی منافع اور خالص منافع کا تناسب بالترتیب 9.73% اور 4.34% نکلا۔گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے مالی سال 23 کی پہلی ششماہی میں مارکیٹ ویلیو میں 70 ملین روپے کا اضافہ کیا۔تاہم، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں، کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی۔ فرم نے 7.1 بلین روپے کی مارکیٹ ویلیو پر سہ ماہی تجارت شروع کی اور سہ ماہی 6.4 بلین روپے پر ختم ہوئی۔تاہم، دوسری سہ ماہی میں مارکیٹ ویلیو میں 17% کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس نے 6.1 بلین روپے کی مارکیٹ ویلیو پر سہ ماہی شروع کی اور اس کی مدت 7.2 بلین روپے کے ساتھ ختم ہوئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
شہر میں عوام تو عوام اب تو تھانے بھی غیر محفوظ ہوگئے ، تھانہ مبینہ ٹان کے گیٹ سے پولیس اہلکار کو مسلح ملزمان لوٹ کر باآسانی فرار ہو گئے ۔ مبینہ ٹان تھانے میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل ملک بشیر کو کلاشنکوف بردار مسلحہ ڈاکو تھانے کے گیٹ پر باآسانی لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ایک سابقہ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پرسنٹیج پر تعینات ایس ایچ اوز سے علاقے سے ملنے والی مبینہ بیٹ 80 اور 100 فیصد افسران بالا لے اڑتے ہیں اگر ان سے یہ رقم نہ لی جائے تو وہ بیٹ کی مد میں ملنے والی رقم کا کچھ حصہ مخبروں پر لگا دیں اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی لا سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے بروقت انتخابات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور گورنر سے تحریری جواب طلب کرلیا۔ پشاور ہائی کورٹ میں کے پی اسمبلی کے بروقت انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت ہوئی، پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی، اسد قیصر، شبلی فراز اور شاہ فرمان عدالت میں پیش ہوئے۔ صوبائی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیف سیکرٹری نے آج جواب جمع کیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ گورنر نے جواب جمع نہیں کیا،گورنر ہمیں بتا دیں کہ کیوں ابھی تک تاریخ نہیں دی۔ ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق گورنر کے پاس تاریخ دینیکا ابھی وقت ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس پر بعد میں بات ہوگی، پہلے تحریری جواب دیں کہ خط کے جواب میں گورنر نے تاریخ نہیں دی، الیکشن کمیشن کو اگر تاریخ نہیں ملی تو کیا لائحہ عمل ہوگا۔ عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو بھی تحریری جواب جمع کرانیکی ہدایت کردی۔ دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کیا، وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ،گورنر اور صدرکے خطوط ریکارڈ پر موجود ہیں،گورنر بہانے بنا کر تاریخ نہیں دینا چاہتے ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اورگورنر سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے جمعرات تک سماعت ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کو معاہدے کے لیے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی (ایم ای ایف پی )کا مسودہ حوالے کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف پاکستان کی جانب سے فراہم کیے گئے مسودے کا جائزہ لینے کے بعد مذاکرات کا آغاز کرے گا۔ آئی ایم ایف ورچوئل مذاکرات کی تاریخ اور وقت مسودے کا جائزہ لینے کے بعد طے کریگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی کابینہ نے بجلی صارفین سے 76 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی منظوری دیدی، کے الیکٹرک سمیت بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں آئندہ 4 ماہ میں کی جائیں گی، رقم پاور ہولڈنگ کمپنی کے قرض کی سود کی مد میں وصول کی جائے گی جب کہ اس سلسلے میں وفاقی کابینہ سے کابینہ ڈویژن کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری لے لی گئی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق صارفین سے اضافی سرچارج کے ذریعے مارچ سے جون 2023 کے دوران وصولیاں کی جائیں گی جب کہ بجلی صارفین پر 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ کا اضافی سرچارج لگے گا، بجلی صارفین سے اضافی وصولیوں کیلئے فی یونٹ سرچارج 3 روپے 82 پیسے ہوجائے گا۔ وفاقی کابینہ نے ایک روپے فی یونٹ کا اضافی سرچارج لگانے کی بھی منظوری دی ہے جو آئندہ مالی سال 2023-24کے لیے لاگو ہوگا، وصولیاں300 سے کم یونٹ والے بجلی صارفین سے نہیں کی جائیں گی جب کہ کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی اضافی سرچارج کا اطلاق ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو خطے میں مختلف بحرانوں کا سامنا ہے ،پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے مختلف اثرات کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے موقف پر پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ، حالیہ سیلاب میں امریکہ اور چین نے ہماری بھر پور مدد کی ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں اسپیشلائزڈ پلومیٹنگ گریجوشن کورس کی فارن سروس اکیڈمی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت 42ڈپلومیٹک کورس کے آفیسر شریک ہوئے ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی ووزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کیا کہ پاکستان کو خطے میں مختلف بحرانوں کا سامنا ہے ، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق موقف پر پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ، حالیہ سیلاب میں امریکہ اور چین نے بھر پور مدد کی ، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے مختلف اثرات سے نقصانات کا سامنا ہوا ، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہر فور پر آواز اٹھائی ، جنیوا میں ریز یلینٹ کانفرنس کے موقع پر دنیا نے ہمارا بھر پور ساتھ دیا ، مشکل وقت میں دنیا کا ساتھ دینا ہماری خارجہ کا ثبوت ہے ، خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق مرتب کرتے ہیں ، بین الاقوامی برادری سے بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں، ہمارے فارن سروس آفیسر دنیا بھر میں پاکستان کا موقف بہترین انداز میں پیش کیا ،ہمیں ہر میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نیپرا نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے رہیں گے۔ ملک میں نیپرا نے نیٹ میٹرنگ کے فروغ کے لیے (متبادل اور قابل تجدید توانائی) ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اور نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015میں مجوزہ ترمیم پر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلہ کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے رہیں گے۔ ترجمان نیپرا نے بتایا کہ نیپرا اتھارٹی نے ریگولیشنز میں ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور عوام سے رائے مانگی تھی، عوامی سماعت بھی کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں شہباز گل کی دوبارہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے کے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کے سلسلے میں اسپشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں لا افسران کی تعیناتی کا ابھی بل ہے یا ایکٹ بن گیا ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی بل ہے ایکٹ نہیں بنا۔ عدالت نے دوبارہ شہباز گل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔ اسلام آباد میں عمران خان، اسدعمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔ توہین الیکشن کمیشن کیس میں اسدعمر نے الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس پر جواب جمع کروا دیا۔ عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے حلقے میں انتخابات ہو رہے ہیں، میں اور فواد چوہدری دونوں الیکشن لڑ رہے ہیں، مناسب ہوگا کہ الیکشن کے بعد کی تاریخ دیں، آئندہ سماعت پر اعتراضات پر دلائل دوں گا۔ وکیل فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا میں کوشش کروں گا کہ آئندہ سماعت پر حاضر ہوسکوں، انتخابی مہم کے لیے وقت بھی کم ملا ہے۔ الیکشن کمیشن نے مزید سماعت28 فروری تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے کرپشن کے ملزم نواب خان کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد 23 کروڑ کی کرپشن کا کیس ہمارے دائرہ اختیار سے نکل گیا، دائرہ اختیار سے نکلنے پر ضمانت منسوخی کی درخواست غیرموثر ہوگئی۔ چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ صرف 23 کروڑ روپے کی کرپشن ہے 50 کروڑ کی نہیں؟ کیا نیب کے دائرہ اختیار سے نکلنے والے مقدمات ختم ہوگئے؟۔ جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب مقدمات واپس نہیں لے رہا مگر عدالتیں کیسز واپس کررہی ہیں۔ جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ کیا نئے قانون میں یہ نہیں لکھا کہ مقدمات کہاں بھیجنے ہیں؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ نئے نیب قانون میں کچھ کوتاہیاں ہیں جسے ہم دیکھ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیر موثر ہونے پر خارج کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اٹارنی جنرل کاوضاحتیخط سینیٹ پہنچ گیا ،وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اٹارنی جنرل کے خط سے ایوان کو آگاہ کیا تو حکومتی اتحادی سینیٹرمیاں رضاربانی نے اٹارنی جنرل کے خط پر شدید اعتراض کرتے ہوئے مستردکرتے ہوئے کہاکہ اٹارنی جنرل ایوان کی کارروائی کوکنٹرول نہیں کرسکتاچیف جسٹس کے بیان کی وضاحت جاری کرنے ہے تو رجسٹرارجاری کرئے اٹارنی جنرل جس طرح عدلیہ کا دفاع کررہے ہیں عدالت میں پارلیمنٹ کا بھی دفاع کریں ۔قائدحزب اختلاف سینیٹرشہزاد وسیم نے کہاکہ چیف جسٹس نے یہ بھی کہاہے کہ پارلیمنٹ نامکمل ہے این آراو ٹو کی بھی بات کی ہے لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کرانے کابھی حکم دیاہے اس پر بھی بات کریں میٹھامیٹھاہپ ہپ کڑواکڑواتھوتھو نہیں چلے گا،قائدحزب اختلاف اور وزیر قانون میں جواب الجواب شروع ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کا اجلا س غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا ،اجلاس کی کارروائی صر ف17منٹ چل سکی نہ وقفہ سوالات اور نہ ہی ایجنڈا لیاجاسکا۔منگل کوسینیٹ کااجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو وزیر قانون و انصاف سینیٹراعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اٹارنی جنرل نے مجھے خط لکھا ہے اور آپ کو بھی لکھاہے اس حوالے سے بات کرناچاہتاہوں اٹارنی جنرل نے لکھاہے کہ وہ عدالت میں موجود تھے سوشل میڈیا میں جو بات ہوئی کہ چیف جسٹس نے کہاہے کہ صرف ایک ہی وزیراعظم ایماندار تھے یہ بات غلط ہے ۔سوشل میڈیا رپورٹس درست نہیں تھیں ۔
جج نے وہ الفاظ ادا نہیں کئے جو میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں اس لیے حقائق کو درست کیا ہے۔سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے وزیر قانون کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ اٹارنی جنرل سینیٹ کی کاروائی کو کنٹرول کررہاہے اٹارنی جنرل سینیٹ کی کارروائی کنٹرول نہیں کر سکتا ہے وہ ایوان میں آسکتاہے ۔ عدالت میں کھڑے ہوکر اٹارنی جنرل کو پارلیمنٹ کابھی دفاع کرنا چاہیے ۔اٹارنی جنرل کو خط ریکارڈ پر نہیں ہونا چاہیے ۔اگر چیف جسٹس نے یہ الفاظ استعمال نہیں کئے تو رجسٹرڈ کو وضاحت دینی چاہیے اٹارنی جنرل کو وضاحت جاری نہیں کرنی چاہیے تھی ۔ چیرمین سینیٹ نے کہاکہ مجھے اٹارنی جنرل نے کوئی خط نہیں لکھاہے ۔قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب این آر او کی بات کی تھی پارلیمنٹ نامکمل ہے اس پر بھی بات کی ہے اس پر بھی بات کریں۔دو صوبائی اسمبلیاں خالی ہیں شیڈول جاری نہیں ہورہاہے اسمبلی کو بحال کریں ۔عدالتوں کے سارے فیصلے تسلیم کریں ۔
عدالت کہتی ہے کہ لیکشنکرائیں آپ نہیں کراتے ہیں ۔ سپریم کورٹ کی بات کررہے ہیں کیا ہائی کورٹ عدالتیں نہیں ہیں۔ عوام کے کپڑے انہوں نے نہیں چھوڑے ہیں یہ اپنے دامن میں جھانکیں ۔ممبران بحال ہوتے ہیں تو سپیکر تالا لگاکر بھاگ جاتے ہیں ۔لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ فورا الیکشن کا شیڈول جاری کریں ۔وزیر قانون اعظم نذیز تارڑ نے کہاکہ آپ نے ایوان کی بے توقیری کی ہے آپ اپنا قبلہ درست کریں استعفی منظور ہوئے ہیں تو رونا شروع کردیا ہے ۔اس دوران وزیر قانون اور قائدحزب اختلاف کے درمیان جواب الجواب کا سلسلہ شروع ہواتو چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ آپ کو آج اجلاس کی کارروائی چلانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جس کے بعد انہوں نے سینیٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
شمالی وزیرستان میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی )کی ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے میں زیر حراست 3 ملزمان ہلاک ہوگئے، سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ سے کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ سے بنوں ملزمان منتقل کرنے والے سکواڈ پر حملہ کیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے زیرحراست تینوں ملزمان ہلاک ہوگئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کے کچھ ساتھی رات کی تاریکی میں فرار ہوگئے، یہ واقعہ گزشتہ رات میر علی بائی پاس پر پیش آیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد سکیورٹی فورسز اور پولیس پر دستی بم حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے، دہشت گردوں سے 4 شارٹ مشین گنز،کارتوس اور دیگر سامان برآمد کرلیا گیا۔ سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق دہشت گرد اپنے ساتھیوں کو چھڑانا چاہتے تھے، ہلاک دہشت گرد تھانہ کینٹ پر دستی بم حملے اورکانسٹیبل افتخار کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آئل مارکیٹنگ کمپنی ایسوسی ایشن نے کہا کہ ملک میں اس وقت کسی قسم کا پٹرولیم مصنوعات کا بحران نہیں۔ آئل مارکیٹنگ کمپنی ایسوسی ایشن کے چیئرمین طارق وزیر علی نے اپنے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت کسی قسم کا پٹرولیم مصنوعات کا بحران نہیں، اگر حکومت اپنی پالیسی بہتر بنائے تو آئندہ بھی کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایل سیز اور ڈالر کا مسئلہ جلد حل کرنا ہوگا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف حکومتی اداروں کے ساتھ ملکر کریک ڈان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طارق وزیر علی کا کہنا تھا کہ ملک میں ماہانہ 14لاکھ ٹن پٹرولیم مصنوعات کی کھپت ہے جسے پورا کرنے کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ مک میں مصنوعی ذخیرہ اندوزی کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہوئی جسے دور کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دس ہزار سے زائد پٹرول پمپس ہیں جہاں ماہانہ چودہ لاکھ ٹن پٹرولیم مصنوعات استعمال ہوتی ہیں کسی بھی آئل کمپنی کو بیس روز کا سٹاک رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کیکیس میں ٹرائل کورٹ سے درخواست بریت مسترد ہونیکا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ شہباز گل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں ٹرائل کورٹ میں کارروائی روکنے کی استدعا بھی کردی۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے ایسا کوئی مواد نہیں دیا گیا جس پر فرد جرم لگ سکے، ٹرائل کورٹ کا آرڈر آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ شہباز گل نے عدالت سے استدعا کی ہیکہ درخواست منظورکرتے ہوئیکیس سے بری کیا جائے اور درخواست بریت پر حتمی فیصلے تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سندھ ہائیکورٹ نے عامرلیاقت کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں ملزمہ دانیہ شاہ کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ معروف انکرز پرسن اور سیاستدان عامر لیاقت حسین مرحوم کی نازیبا ویڈیوز وائرل کئے جانے کے خلاف مقدمے میں گرفتار ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ملزمہ دانیہ شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے ناقص تفتیش کی ہے، دانیہ شاہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، عدالت عالیہ ان کی موکلہ کی ضمانت منظور کرے۔ فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نیملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے دو لاکھ روپے میں ضمانت منظور کرلی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازع ٹوئٹ کیس میں رہنما تحریک انصاف اعظم سواتی کے ٹرائل سے متعلق سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی مہلت کی استدعا منظور کر لی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹ کیس میں اعظم سواتی کی ضمانت منسوخی کی ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی، دورانِ سماعت اعظم سواتی عدالتِ عالیہ میں پیش ہوئے۔ سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دوران سماعت موقف اختیار کیا کہ اعظم سواتی ضمانت کا غلط استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے دوبارہ اداروں سے متعلق متنازعہ گفتگو کی، اس کے ساتھ ہی انہوں نے متنازع گفتگو کا متن پڑھ کر سنا دیا۔ فاضل جج کے استفسار پر سپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعظم سواتی پر فرد جرم عائد ہونی ہے، عدالت نے رضوان عباسی کو ہدایت کی کہ آپ اس طرف ابھی نہ جائیں ٹرائل جلد مکمل کرانے پر توجہ دیں۔ سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے استدعا کی کہ مختصر سی تاریخ دے دیں، ٹرائل سے متعلق عدالت کو آگاہ کروں گا، عدالت نے اعظم سواتی کے ٹرائل سے متعلق سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی مہلت کی استدعا منظور کر لی، کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ، 13 مریضوں کی حالت نازک۔قومی ادارہ صحت ( این آئی ایچ )کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 859 کورونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 13 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس طرح 24 گھنٹوں میں کئے گئے مثبت کورونا ٹیسٹ کی شرح 0.45 فیصد رہی ہے، مزید برآں اس دوران کورونا وائرس سے کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ 13 مریضوں کی حالت نازک ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پنجاب اسمبلی کے الیکشن کی تاریخ نہ دینے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی۔ لاہور ہائی کورٹ میں شہری منیر احمد نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت، صدر پاکستان، گورنر پنجاب اور نگران وزیر اعلی کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 10 فروری کو پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کا حکم دیا، عدالتی احکامات کے باوجود الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کی، الیکشن کمیشن اور گورنر آئینی اختیار استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت آئین کے آرٹیکل 48،58،224 اور سیکشن 57 الیکشن ایکٹ کے تحت ہدایت جاری کرے، عدالت صدر پاکستان کو پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دے، عدالتی حکم عدولی پر گورنر اور الیکشن کمیشن کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف نے نگران پنجاب حکومت کی جانب سے ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ درخواست پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے دائر کی گئی، درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن کی تعیناتی 3 سال کیلئے ہوتی ہے، ندیم سرور کو مدت ختم ہونے سے قبل ہٹا دیا گیا، نگران پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر سہیل ظفر چٹھہ کو تعینات کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی کی مردہ سیاست کو ریسکیو کرنے کے بجائے اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رہنما پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پاکستان اور عوام دونوں آج تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں، صرف عمران خان کے بغض میں ملک اور عوام سے بدلہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرزند زرداری نے بیان دیا ہے کہ نہ کھیلوں گا نہ کھیلنے دوں گا، آپ ذرا اپنی تصحیح کر لیں، عمران خان کا واضح کہنا ہے کہ نہ کرپشن کروں گا نہ کرنے دوں گا۔ مسرت چیمہ نے کہا کہ امید ہے الیکشن کمیشن اور گورنر کی آج کی ملاقات کا یک نکاتی ایجنڈا انتخابات کی تاریخ ہوگا، آئین سے انحراف کی کسی بھی کوشش کے سنگین ترین نتائج ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹڈ ٹولے کی جس طرح کانپیں ٹانگ رہی ہیں اس سے لگتا ہے ان کا ملک سے فرار کا ارادہ ہے، قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد کو ناکام نہیں ہونے دینا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کا سیف سٹیز اتھارٹی کا اچانک دورہ، پاکستان سپر لیگ کے انعقاد کے لیے کئے گئے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ نگران وزیراعلی محسن نقوی نے سیف سٹیز اتھارٹی کا اچانک دورہ کیا، پی ایس ایل کے انعقاد کیلئے کیے گئے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، انہوں نے ڈیجیٹل کیمروں کے ذریعے لاہور میں سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ نظام کا بھی معائنہ کیا، انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور بھی وزیراعلی کے ہمراہ تھے۔ منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی محمد کامران خان نے وزیراعلی پنجاب کو پی ایس ایل سکیورٹی و سرویلنس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعلی کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ سیف سٹیز اتھارٹی لاہور میں 550 خصوصی کیمروں سے پی ایس ایل کی نگرانی کر رہی ہے، کھلاڑیوں اور شائقین کرکٹ کے روٹس، ہوٹل اور سٹیڈیم کی مانیٹرنگ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، سیف سٹیز ٹیکنیکل ٹیمیں پی ایس ایل کے دوران 24 گھنٹے فیلڈ میں ڈیوٹی سرانجام دیں گی۔ اس موقع پر محسن نقوی نے ڈیجیٹل وال پر مختلف علاقوں خصوصا پی ایس ایل روٹس کا مشاہدہ کیا، سیف سٹیز اتھارٹی کے عملے سے ملاقات بھی کی اور عملے کو جانفشانی اور جذبے سے کام کرنے کی ہدایت کی۔ نگران وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی مانیٹرنگ کیلئے راولپنڈی اور ملتان میں لگائے گئے کیمروں کو سیف سٹی لاہور سے منسلک کیا جائے، انٹیلیجنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کے درست استعمال سے شہریوں کو بہترین ٹریفک پلان دیا جائے، پی ایس ایل ڈیوٹی پر مامور پولیس و دیگر عملے کے لئے کھانے پینے و چائے کے انتظامات بھی کئے جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تمخضت مخرجات الرؤية 2030 عن إعادة تموضع للجيل الشبابي من الجنسين، من خلال النجاحات والاختراقات النوعية داخلياً وعالمياً، تمحورت مجالاتها علمياً واقتصادياً دبلوماسياً واجتماعياً، فضلاً عن مساهمات المرأة الرفيعة في رفع تنافسية المملكة إقليمياً وعالمياً؛ ما جعلها محط أنظار العالم، إذ مُنِحت الثقة الكاملة والمسؤولية المتكاملة، حتى أصبحت قصة نجاح استثنائية عالمية في مسيرتها العلمية والعملية والمجتمعية.
ومنحت رؤية سمو ولي العهد 2030، كل سبل التمكين للجيل الشبابي بحِزم من القرارات التاريخية لتشكل نقلة نوعية وغير مسبوقة، عزز من دورهم كقادة ومسؤولين لإدارة مفاصل الدولة، فأضحى هذا الجيل شريكاً فاعلاً في رفعة الوطن ونمائه وازدهاره.
ويأتي إعلان المملكة أمس عن إرسال أول رائدة فضاء سعودية ورائد فضاء سعودي إلى محطة الفضاء الدولية خلال الربع الثاني من العام 2023م، كخطوة إيجابية عالمية في إحدى المجالات النادرة والمتخصصة، تعزز مكانة المملكة عالميا في مجال استكشاف الفضاء والرحلات المأهولة عبر إرسال رائد ورائدة فضاء لمحطة الفضاء الدولية.
وحظيت كل من رائدة الفضاء ورائد الفضاء السعوديين ريانة برناوي وعلي القرني بهذا الشرف، حيث سيلتحقان بطاقم مهمة AX-2 الفضائية بهدف بناء القدرات الوطنية في مجال الرحلات المأهولة لأجل البشرية، والاستفادة من الفرص الواعدة التي يقدمها قطاع الفضاء وصناعاته عالميًّا، والإسهام في الأبحاث العلمية التي تصب في صالح خدمة البشرية في عدد من المجالات ذات الأولوية مثل الصحة والاستدامة وتقنية الفضاء.
برنامج رواد الفضاء
وقطعت المملكة خطوات بعيدة نحو الفضاء الخارجي، مكللة جهودها المستمرة على مدى أكثر 30 عامًا بإنجازات فريدة، وتمخضت اليوم بالإعلان عن إرسال أول رائدة ورائد فضاء سعوديان إلى الفضاء، بعد أن أطلقت الهيئة السعودية للفضاء برنامج المملكة لرواد الفضاء، بهدف تأهيل كوادر سعودية متمرسة لخوض رحلات فضائية طويلة وقصيرة المدى والمشاركة في التجارب العلمية والأبحاث الدولية والمهام المستقبلية المتعلقة بالفضاء، والاستفادة من الفرص الواعدة التي يقدمها قطاع الفضاء وصناعاته عالمياً والإسهام في الأبحاث التي تصبّ في صالح خدمة البشرية في عدد من المجالات ذات الأولية مثل الصحة والاستدامة وتكنولوجيا الفضاء.
وتسعى المملكة لتعزيز التعاون الدولي في مجال الفضاء، حيث وقعت الهيئة السعودية للفضاء مع العديد من وكالات الفضاء، اتفاقيات تعاون في مجال الاستخدام السلمي للفضاء الخارجي، بهدف توفير إطار للتعاون في الأنشطة الفضائية واستعراض المجالات ذات الاهتمام المشترك في الاستخدامات السلمية للفضاء، وتسهيل تبادل المعلومات، والتقنيات، والأفراد العاملين في المجالات ذات الاهتمام المشترك وتطوير التعاون الثنائي بين الجهتين في بناء القدرات في مجال علوم وهندسة الفضاء والعمل على تعزيز دور البعثات العلمية وبرامج الرحلات المأهولة، بالإضافة إلى تطوير التعاون بمراقبة الأرض وبيانات تطبيقات الفضاء وتصنيع الأقمار الصناعية وإطلاقها، وذلك في إطار مساعي الهيئة السعودية للفضاء الرامية إلى توطين التقنيات والصناعات واستدامة المنظومات الفضائية النوعية في المملكة وفقاً لما تضمنته رؤية المملكة 2030 من مستهدفات، وسعي المملكة إلى تطوير قطاع الفضاء وتقنياته.
فرص جديدة
وحققت الهيئة السعودية للفضاء التي تأسست بموجب أمر ملكي في ربيع الآخر 1440 (ديسمبر 2018)، إنجازات كبرى في سنوات عديدة لصناعة جيل شبابي فضائي نحو مستقبل أكثر ابتكارًا وتطلعًا لأحدث التقنيات والفرص في قطاع الفضاء خصوصا أن أهداف الهيئة السعودية للفضاء تتماهى مع تطلعات المملكة نحو حياة أكثر جودة وتقدم، حيث تتوافق مع رؤيتها لخلق بيئات أفضل وأكثر أمانًا لمواطنيها، مع خلق فرص جديدة لمزيد من الابتكارات المربحة الداعمة للاقتصاد السعودي.
وفي مايو 2020 اعتمد مكتب الأمم المتحدة لشؤون الفضاء الخارجي للأغراض السلمية الهيئة السعودية للفضاء ممثلا رسميًا للسعودية في المنظمة، وأدرج شعارها في موقعه الإلكتروني الرسمي، وفي فبراير 2020 الهيئة البرنامج التدريبي «مقدمة في تطبيقات الفضاء»، وذلك بالتعاون مع شركة إيرباص للدفاع والفضاء ويهدف البرنامج إلى تزويد أبناء الوطن بالمهارات والمعارف اللازمة؛ لتحقيق ريادة الفضاء، ودعمًا لتأهيل وتطوير الكوادر الوطنية المتخصصة في مجالات الفضاء وتقنياته.
كما أطلقت الهيئة السعودية للفضاء في 22 سبتمبر 2022 برنامجها الوطني لرواد الفضاء ويهدف لتأهيل كوادر سعودية متمرسة لخوض رحلات فضائية طويلة وقصيرة المدى والذي يشمل إرسال أول امرأة سعودية للفضاء والمشاركة في التجارب العلمية والأبحاث الدولية والمهام المستقبلية المتعلقة بالفضاء.
تنظيم القطاع
وتهدف الهيئة لتنظيم كل ما له صلة بقطاع الفضاء، وتعمل لتعزيز الأمن والحماية للقطاع من أي مخاطر محتملة، كما تضمن رعاية مصالح السعودية ومكتسباتها في هذا المجال، وتشجع الأنشطة البحثية والصناعية المتصلة بالفضاء، وتنمي الكوادر الوطنية المتخصصة في المجال.
ومن ضمن مهام الهيئة وضع الخطط والسياسات المتعلقة بالهيئة وتنفيذ الاستراتيجية الوطنية للفضاء وتنظيم كل ما يتصل بأنظمة الأقمار الصناعية والأقمار الصناعية الخاصة بخدمات الاتصالات الفضائية وتطوير تقنيات إطلاق المركبات الفضائية ووضع المتطلبات اللازمة لتطوير وتنفيذ البنية التحتية لقطاع الفضاء والمحطات الأرضية ومركبات النقل إلى الفضاء، والرحلات شبه المدارية بتنظيم ما يتصل ببعثات علوم الفضاء والاستكشاف وتنمية الكوادر الوطنية في مجال علوم الفضاء ودعمها وتنظيم ما يتصل بالأنظمة العالمية للملاحة عبر الأقمار الخاصة بتحديد المواقع والتحركات والوقت وتطويرها.
إلى جانب العمل على تعزيز الأمن الفضائي من خلال رصد الفضاء وتتبعه، ورصد الحطام الفضائي، والإنذار المبكر، وغيرها من الأنشطة ذات الصلة والتعاون مع الجهات الحكومية والهيئات المماثلة في الدول الأخرى، والمنظمات الدولية فيما يتعلق باختصاصاتها، وفقاً للإجراءات النظامية، وتمثيل المملكة في المحافل الدولية ذات الصلة باختصاصاتها. وتقتضي استراتيجية الهيئة السعودية للفضاء وضع مجموعة من الأهداف الأولية التي تخدم مصالح الأمن الوطني وتحميه من المخاطر المتعلقة بالفضاء وتشجع النمو والتقدم.
وكانت الهيئة السعودية للفضاء، قد أطلقت مؤخرا، برنامجها الخاص لتأهيل كوادر سعودية متمرسة لخوض الرحلات الفضائية، حيث ترتب شركة أكسيوم سبيس، لارسال بعثة سعودية لمحطة الفضاء الدولية، وأن البعثة التي ستنطلق العام المقبل على متن كبسولة تابعة لشركة سبيس إكس.
ووصف مراقبون غربيون لـ"الرياض" أن إعلان المملكة أمس عن إرسال أول رائدة فضاء سعودية ورائد فضاء سعودي إلى محطة الفضاء الدولية خلال الربع الثاني من العام 2023م، خطوة تعكس اهتمام المملكة لاستكشاف الفضاء عمليا بعد أن نجحت نظريا في تأهيل الشباب السعودي عبر إرسال رائد ورائدة فضاء لمحطة الفضاء الدولية.
رحلات مأهولة
وتجيء عودة المملكة نحو استكشاف الفضاء عبر الرحلات المأهولة من خلال تنفيذ برنامج رواد الفضاء للرحلات المأهولة ورفع مستوى تطلعات الكوادر الوطنية المؤهلة وتمكين المزيد من القدرات الوطنية لإبراز تنافسيتهم العلمية محليا وعالميا.
وأوضح محللون سعوديون لـ"الرياض" أن إرسال رواد الفضاء السعوديين إلى محطة الفضاء الدولية عبر مواصلة إنجازات المملكة ومساهمتها في رحلات الفضاء وتطويرها، وإرسال أول رائدة فضاء سعودية والاستفادة من الفرص الواعدة في قطاع الفضاء لصالح البشرية.
ويستهدف البرنامج الفضائي السعودي خدمة الإنسانية والمساهمة في الأبحاث الصحية والتنمية المستدامة ويؤهل كوادر سعودية قادرة على السفر والاستفادة من قطاع الفضاء والفرص الواعدة في الصناعة العالمية والمساهمة في الأبحاث التي تخدم الإنسانية.
ويتضمن برنامج المملكة لرواد الفضاء، الذي يأتي كحزمة متكاملة تحت مظلة رؤية 2030، إرسال رواد ورائدات فضاء سعوديين إلى الفضاء في مهام لخدمة البشرية حيث ستطلق أولى الرحلات في العام 2023.
وتعد رحلات الفضاء المأهولة مقياساً لتفوق الدول وتنافسيتها عالمياً في العديد من المجالات، مثل التقدم التكنولوجي والهندسي والبحث العلمي والابتكار.
رفع سقف الطموحات
وتعزز الهيئة السعودية للفضاء مكانة المملكة في قطاع الفضاء وصناعته عالميا من خلال إسهامها في السباق الفضائي واستثمار علومه، ورفع الطموحات وتحقيق مستهدفات رؤية المملكة 2030 وترسيخ قدرة المملكة على إجراء أبحاثها بشكل مستقل، وتعزيز مساعي المملكة نحو الريادة في قطاع الفضاء بحلول 2030، ولدعم الأبحاث والتطوير والمبتكرين وتوجيه الجهود في صناعة الفرص لمواجهات التحديات وتطوير سوق الفضاء وتسريع وتيرة النمو وبناء الجيل القادم من أبناء وبنات الوطن في مجالات الفضاء المستقبلية.
ولا شك أن قيادة قطاع الفضاء لتحقيق رؤية المملكة من خلال تطوير القطاع وتنظيمه وتوفير الممكنات لتحقيق إنجازات رائدة ضمن ما سوف تسعى وكالة الفضاء السعودية لتحقيقه وبناء رأس المال البشري الوطني ليكون رافدًا أساسيًا لصناعة الفضاء وتعزيز الميزة التنافسية العالمية للمملكة، إذ تعد تنمية رأس المال البشري الوطني أحد أهم الممكنات لقطاع الفضاء بالمملكة.
وكانت الهيئة السعودية للفضاء قد تبنت المبادرات الريادية النوعية والتي تلخصت في أكثر من خمس عشرة مبادرة وطنية وبرنامجًا للابتعاث في علوم الفضاء، وكانت المبادرات تهدف إلى إلهام الفئات الشابة في جميع أنحاء العالم لمواجهة التحديات القائمة على تقنيات الفضاء وتعزيز استخدام تقنيات الفضاء والبيانات المكتسبة من الفضاء للمساهمة في تحسين جميع مجالات حياتنا اليومية، وحماية كوكب الأرض.
بل وبرنامج صيفي تدريبي يهدف إلى تنمية المعرفة والمهارات للطلاب والطالبات في مرحلة البكالوريوس في مجال علوم وهندسة الفضاء ونظرة مفصلة على أساسيات تصميم وهندسة مركبات الإطلاق والمتطلبات والقدرات اللازمة لها، كذلك تقديم الإطار الشامل لتطوير المهمات الفضائية البشرية ابتداءً من تخطيط ووضع أهداف المهمة البشرية وتحديد عناصر عمليات المهمات الفضائية مما يمكن المتدرب من تصميم مهمة فضائية متكاملة.
تقدم تقني
ولا يقف دور رحلات الفضاء فقط على خدمة البشرية، وإنما يقاس خلالها مدى تقدم الدول وقدرتها على المنافسة عالميا في سلسلة من المجالات تشمل التقدم التكنولوجي والهندسي والبحث العلمي والابتكار، وبدورها تسعى المملكة العربية السعودية لأن تضع قدما راسخة في هذا القطاع.
ولا يمكن تجاهل الاختراق العالمي الذي حققته المملكة مؤخراً عندما نجحت المهندسة مشاعل الشميمري، ممثلة المملكة، في الفوز على 14 مرشحا من كافة أنحاء العالم، ونيل منصب نائب الرئيس للاتحاد الدولي للملاحة الفضائية "IAF"، عقب ترشحها للمنصب وفوزها بغالبية أصوات أعضاء الاتحاد، لتصبح أول امرأة توثق حضورها في منصب قيادي داخل أكبر المنظمات العالمية للفضاء "IAF"، بعد أن نجحت بامتياز في الترشح كرائدة فضاء كأول امرأة عام 2030.
ويعكس فوز ممثل المملكة بهذا المنصب وتحديدا كامرأة ما تملكه المملكة من رؤية متقدمة معززة لتنمية قطاع الفضاء عالميًا، والإسهام في تطوير وتعزيز توجهات الاتحاد الدولي للملاحة الفضائية، إضافة إلى تعضيد دور المملكة في القطاع وتنمية التعاون الدولي كون منصب نائب الرئيس في منظمة عالمية هو الأول من نوعه في تاريخ المملكة، والذي يأتي مواكبا لرؤية 2030 وتسريع عجلة الزمن التطويرية لزيادة الإنتاجية في العمل المؤسسي الداخلي والعالمي لتكون الشميمري النموذج الأحدث في عالم تمكين المرأة السعودية تحقق الفوز بمنصب قيادي في أكبر المنظمات العالمية للفضاء "IAF" وهو ذات الوقت وتتويج ودعم للمرأة السعودية وتعزيزا لمشاركتها في التنمية الشاملة في الداخل والخارج.
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
CP Muhammad bin Salman launches Saudi Space-Age
Generation in boost towards Vision 2030. One Small
step for mankind, one giant leap for Saudi women.
هناك مقولة قديمة بأن من يسيطر على البحار يسيطر على الأرض، ولكن المقولة الأحدث والتي تتماشى مع متطلبات النظام الكوني الجديد، أن من يسيطر على الفضاء مؤهل للسيطرة على الأرض، إذ إن معانقة الفضاء فن كوني نادر له جيو-فضائياته الاستراتيجية.
وليس هناك رأيان أن طموحات رؤية ولي العهد 2030 لم تعد تعانق السماء فحسب، بل أضحت تعانق الفضاء من خلال صناعة جيل فضائي سعودي، وفتح نوافذ تصنيع الأقمار الصناعية وعلوم الفضاء، تلك هي المعادلة الأهم في الوقت الراهن التي تستوجب من الجميع أن يتحرك وفقاً لمتطلباتها، وهي الرسالة التي أدركتها المملكة مؤخراً، وبدأت بهدوء في إعادة تموضعها للانطلاق بخطوات طموحة نحو عالم الفضاء، الأمر الذي أعطى لاحقاً زخماً إيجابياً فعالاً في مسار الاهتمام بتطوير المملكة للقطاع وصولاً إلى تأسيس «الهيئة السعودية للفضاء» لتمثل إضافة إلى الجهود التي بذلتها المملكة في مجال صناعة الفضاء.
لكي يكون لها دور في بعثات المهام الفضائية الجوية الدولية أو الإقليمية واستغلال الفرص التي يتيحها إدخال النظم الفضائية التي تقدمها منظمات أخرى في القطاع الفضائي وتعزيز مستوى التعليم العالي في علوم الفضاء والطيران والبرامج التدريبية في المملكة، وتنمية الموارد والاهتمام بقطاع الطيران والفضاء والتشجيع على انتشار واستخدام مشاريع وخدمات قطاع الجو والفضاء على الصعيد الوطني في الحكومة، والقطاع الصناعي وعامة الجمهور.
توطين الصناعة
وتبرز أهمية هذه الهيئة لتكون بمثابة مركز تميز في مجال الاتصالات الفضائية، وتعزيز خدمات الملاحة المعتمدة على الأقمار الصناعية في المنطقة، ومتابعة الاستثمار والتطوير في الأنشطة الفضائية الناشئة والمسببة للتحول، إضافة إلى تشجيع الخدمات ذات القيمة المضافة في الأنشطة الفضائية لتحفيز وتنويع الاقتصاد، فضلاً عن دورها في توطين صناعة الفضاء؛ لتعزيز تطوير التكنولوجيا والإسهام في تنويع واستدامة الاقتصاد المحلي، مع دعم الابتكار والاستفادة من البنى التحتية والتقنيات الفضائية، مع توسيع هذا الدور في تعزيز التعاون الدولي، وزيادة مشاركة القطاع العام والقطاع الخاص والأوساط الأكاديمية والمرافق البحثية في الشبكات الفضائية الدولية، بوجود المملكة إقليمياً وعالمياً.
شريك استراتيجي
إن تأسيس هيئة الفضاء السعودية جاء تتويجاً للجهود السعودية في مجال الفضاء منذ تأسيس مدينة الملك عبد العزيز للعلوم والتقنية والتي نجحت على مدى السنوات الماضية في نقل وتوطين التقنيات المتقدمة، ومنها تقنيات الأقمار الصناعية، وبناء الكوادر الوطنية للتعامل مع هذه التقنيات، وإنشاء البنى التحتية المتطورة، بما مكّن المملكة من تطوير وتصنيع عدة أقمار صناعية ما جعلها شريكاً استراتيجياً قوياً وفاعلاً لشركات فضائية كبيرة تسيطر على هذه الصناعة وتؤثر في قراراتها ومشاريعها المقدمة لكافة الدول. ويأتي تأسيس هذه الهيئة استكمالاً لتلك المجهودات في وضع المملكة في مكانها الصحيح على خريطة السباق العالمي نحو الفضاء من ناحية، كما ترفد الاقتصاد الوطني بتوطين تقنيات الخدمات الفضائية التي تعد اليوم من أسرع الصناعات نمواً أو تملك مستقبلاً كبيراً من ناحية أخرى، إذ تجعل هذه الصناعة المملكة واحدة من أهم المناطق الجاذبة للاستثمار في هذا المجال، خاصة مع تزايد الطلب عليه، وهو ما يساعد بدوره على تنويع المجالات الاقتصادية، كما سيكون محفزاً على تأسيس الشركات الجديدة، وريادة الأعمال في هذا القطاع وتطوير فرصه وتعزيزه؛ مما يعظم من فرص إسهام مجال الفضاء في الناتج المحلي للاقتصاد الوطني.
مشروعات تنموية
ليس مبالغة القول إن دور الأقمار الصناعية يتعاظم يوماً بعد يوم، في خدمة المشروعات التنموية التي تنتهجها أي دولة، إذ لم تكن هذه الأقمار للوجاهة بقدر ما ترتكز عليها الدولة في بناء منظومتها التنموية وقت السلم، حيث تتعدد أغراضها التي تتصدرها الاتصالات بصورها المختلفة المسموعة أو المرئية والتي جعلت العالم قرية صغيرة، كما شملت المسح الطبوغرافي والتصوير الفضائي وأصبح الاعتماد على صور الأقمار الصناعية ضرورياً في أعمال كثيرة، كالتوسع العمراني وتخطيط المدن. علاوة على اكتشاف الثروات والموارد الطبيعية، كما أصبح التنبؤ بالطقس لمدة طويلة، وأعمال الملاحة البرية والبحرية والجوية، من المجالات التي تستخدم فيها الأقمار الصناعية.
قدرات وطنية
وإدراكاً لهذا الدور المتعاظم للأقمار الصناعية، كان ثمة حرص سعودي للخوض في صناعة الأقمار الصناعية، حيث نجحت خلال العقد الماضي بتصميم وتصنيع ثلاثة عشر قمراً صناعياً بواسطة قدرات وطنية ذات كفاءة عالية، إضافة إلى إنشاء مركز تميز في أبحاث القمر والأجرام القريبة من الأرض مع وكالة ناسا الفضائية، ومركز تميز أبحاث الفضاء والطيران المشترك مع جامعة ستانفورد الأميركية.
كما حرصت المملكة كذلك على امتلاك القدرة الوطنية ليس فقط في مجال إطلاق الأقمار الصناعية، وإنما أيضاً في مجال تصنيعها، بحيث تكون هذه الأقمار سعودية خالصة، وهو ما تحقق مع إطلاقها القمرين السعوديين «سات A5» و«سات B5» اللذين تم تصنيعهما بكفاءات سعودية بالكامل في معامل ومختبرات مدينة الملك عبد العزيز للعلوم والتقنية.
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
دمشق(شِنہوا)شام کے شمال مغربی حصے میں ایک ہفتہ قبل آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں 4 ہزار 300 افراد جاں بحق اور7ہزار 600 زخمی ہوچکے ہیں۔انسانی امورکے رابطوں سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف سے پیر کو جاری رپورٹ کے مطابق اس تعداد میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں متاثرہ افراد شامل نہیں ہیں۔ایجنسی نے بتایا کہ اتوار تک سب سے زیادہ ہلاکتیں اور زخمی ضلع حریم میں ہوئے جبکہ اس کے بعد شام کے شمال مغربی حصے میں آفرین اور جبل سمان سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔شام کی وزارت صحت نے ایک تازہ رپورٹ میں کہا کہ ملک میں 1ہزار 414 افراد جاں بحق اور 2ہزار 349 زخمی ہوئے ہیں۔ادھرانسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ مبصر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق زلزلے سے حکومت اور باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں میں تقریبا5ہزار 329 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے پیر کو تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ڈان پرمودونائی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران چھن نے کہا کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اعلی معیار کی ترقی کرے گا اور ترقی کا ایک نیا نمونہ قائم کرے گا جس سے چین اور تھائی لینڈ کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک باہمی سیاسی اعتماد کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھیں، عملی تعاون کو نئی سطح پر لے جائیں اور عوامی تبادلوں میں نئی کامیابیوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ چھن گانگ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو عالمی ترقی کے اقدام اور عالمی سلامتی کے اقدام کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، چین-آسیان ڈائیلاگ تعلقات کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والے چین-آسیان خصوصی سربراہی اجلاس کے اہم فیصلوں پر عمل درآمدکرتے ہوئے کثیر الجہتی تعاون میں نئی پیش رفت کرنی چاہیے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے پیر کو تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ڈان پرمودونائی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران چھن نے کہا کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اعلی معیار کی ترقی کرے گا اور ترقی کا ایک نیا نمونہ قائم کرے گا جس سے چین اور تھائی لینڈ کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک باہمی سیاسی اعتماد کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھیں، عملی تعاون کو نئی سطح پر لے جائیں اور عوامی تبادلوں میں نئی کامیابیوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ چھن گانگ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو عالمی ترقی کے اقدام اور عالمی سلامتی کے اقدام کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، چین-آسیان ڈائیلاگ تعلقات کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والے چین-آسیان خصوصی سربراہی اجلاس کے اہم فیصلوں پر عمل درآمدکرتے ہوئے کثیر الجہتی تعاون میں نئی پیش رفت کرنی چاہیے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے جیانگ سو کے شہرنانجنگ میں بین الاقوامی پلم بلاسم فیسٹیول پیر کو شروع ہوگیا۔ مقامی ثقافتی وسیاحتی بیورو کے مطابق یہ فیسٹیول 12 مارچ تک جاری رہے گا،جس کا مرکز نانجنگ کے مشرقی مضافات میں پلم بلاسم مانٹین ہے،جہاں تھیم پر مبنی نمائشیں اور ثقافتی مصنوعات کی فروخت کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔منتظمین کے مطابق، فیسٹیول کے لیے پلم بلاسم مانٹین پر خصوصی سیاحتی بس چلائی گئی ہے تاکہ سیاح پھولوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔میونسپل بیوروبرائے ثقافت و سیاحت کے نائب سربراہ شیا جون نے کہا کہ توقع ہے کہ اس میلے سے نانجنگ کی سیاحت کو فروغ ملے گا اور متنوع ثقافتی، سیاحتی اور تجارتی سرگرمیوں کے ذریعے شہر کے قدرتی حسن کو پیش کیا جائے گا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے خود روزگار کاروباروں کے لئے مدد فرا ہم کر نے کا فیصلہ کیا ہے جو ملک کی ما رکیٹ کا دو تہائی حصہ ہیں اور بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں۔ریاستی انتظامیہ کے مارکیٹ ریگولیٹر کے مطابق چین میں 16 کروڑ 90 لاکھ کے قریب مارکیٹ ادارے ہیں جن میں 11 کروڑ 40 لاکھ خود روزگار اداروں کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق خود روزگار کاروباروں نے ملک بھر میں تقریبا 30 کروڑ ملازمت کے مواقع پیدا کئے ہیں۔انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ خود روزگار کاروباروں کی ترقی کے فروغ کی کوشش کرے گا اور کاروباروں کی خصوصیات ، سطح اور آمدن کے اعتبار سے ان کا معیار بڑھا نے کے لئے تکنیکی تعاون مہیا کرے گا۔
غزہ(شِنہوا)اسرائیلی لڑاکا طیاروں نیفلسطینی علاقے سے راکٹ داغے جانے کے جواب میں غزہ کی پٹی میں ایک فوجی چوکی پر بمباری کی ہے۔اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس)کے ذرائع نے شِنہوا کو بتایا کہ پیر کی صبح ساحلی انکلیو کے الگ الگ علاقوں میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جہاں بیس لاکھ سے زیادہ فلسطینی بستے ہیں۔عینی شاہدین نے ایمبولینسوں اور شہری دفاع کے عملے کو دھماکوں کے مقامات پر جاتے دیکھا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ زیر زمین چوکی میزائلوں کے لیے خام مال تیار کرتی تھی جو حماس کے زیر انتظام تھی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملہ حماس کی خود کو مضبوط اور مسلح کرنے کی صلاحیتوں کو ایک سنگین دھچکا ہے۔ہفتے کی رات اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ سے داغے گئے ایک راکٹ کا سراغ لگا کر اسے ناکام بنادیا۔یکم جنوری سے اسرائیل کی طرف غزہ پٹی سے راکٹ داغے جانے کے جواب میں غزہ میں حماس کی فوجی چوکیوں پر یہ تیسری بار بمباری کی گئی ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین میں فحش اور غیر قانونی ثقافتی مواد کے خلاف کریک ڈائون میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے۔ فحش اورغیر قانونی اشاعتی مواد کے خلاف کام کرنے والے قومی دفتر کے اعدادوشمار کے مطابق2022 کے دوران، ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایسے غیرقانونی مواد کی تیاری اور تقسیم سے متعلق 13ہزار سے زیادہ مقدمات کو نمٹاتے ہوئے 4ہزار سے زیادہ افراد کو سزائیں دی گئیں۔ دفتر کے مطابق اس طرح کے غیر قانونی مواد پرمشتمل 1کروڑ80لاکھ سے زیادہ اشاعتی مواد ضبط کیا گیا۔ قومی دفتر کے مطابق، متعلقہ حکام نے آن لائن غیر قانونی معلومات کے پھیلا کو روکنے کے لیے بھی کافی کوششیں کی ہیں، خاص طور پر ویب سائٹس، ایپس اور دیگر آن لائن مواد پر توجہ مرکوز کی گئی جن کا مقصد بچوں کو نقصان دہ مواد سے محفوظ رکھنا ہے۔
ٹوکیو(شِنہوا)جاپانی پولیس نے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کے ملزم تیتسویا یاماگامی کو مبینہ طور پر بندوق بنانے اور ٹیسٹ فائرنگ کر کے ایک عمارت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پراسیکیوٹرز کے حوالے کر دیا ہے۔نارا پریفیکچرل پولیس کے مطابق 42 سالہ یاماگامی نے قاتلا نہ حملے سے ایک دن پہلے گزشتہ سال 7 جولائی کو مغربی شہر نارا میں مذہبی گروپ یونیفیکیشن چرچ سے منسلک ایک عمارت پر ہتھیار کا تجربہ کیا تھا جبکہ اسکے علاوہ وہ بغیر اجازت ہینڈگن اور بارود بنانے میں بھی ملوث پایا گیا۔42 سالہ ملزم کے خلاف تازہ ترین الزامات سے توقع کی جا رہی ہے کہ شنزو آبے کے قتل سے متعلق پولیس کی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی۔
بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ میں اکتوبر 2022 تک 1ہزار48 مصنوعی ذہانت(اے آئی) کی بڑی کمپنیاں تھیں جو مجموعی قومی کمپنیوں کے کل کا 29 فیصد ہیں۔میونسپل بیورو آف اکانومی اینڈ انفارمیشن کی طرف سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ ملک میں اعلی صنعتی صلاحیت کا حامل ہے اور اس کے پاس ایک ترقی یافتہ انڈسٹری چین ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں بنیادی اے آئی ٹیکنالوجیز میں40ہزار سے زائد پیشہ ور افراد ہیں جس نے ملک میں اے آئی پر سب سے زیادہ شائع شدہ مقالے تیار کیے ہیں۔2022 میں بیجنگ میں سمارٹ فیکٹریوں اور ڈیجیٹلائزڈ ورکشاپس کی تعداد بالترتیب 36 اور 47 تک پہنچ گئی۔ 2023 میں، بیجنگ انٹرپرائزز، ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، اوپن سورس کمیونٹیز سمیت دیگر کی رہنمائی کرے گا تاکہ وہ بنیادی اے آئی ٹیکنالوجی کی جدت کے حصول کے لیے آپس میں اشتراک عمل کر سکیں۔
ڈھاکہ(شِنہوا)محمد شہاب الدین چپوکو بنگلہ دیش کا صدر منتخب کیا گیا ہے جو ایک ریٹائرڈ جج اور انسداد بدعنوانی کمیشن کے سابق کمشنربھی رہ چکے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر قاضی حبیب الاول نے پیر کو ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں بنگلہ دیش عوامی لیگ (اے ایل) پارٹی کے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمیشن اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔موجودہ صدر عبدالحمید کو اگلی مدت کے لیے صدر کے طور پر دوبارہ منتخب نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ملک کا آئین صدر کے عہدے پر کسی شخص کو زیادہ سے زیادہ دو مدتوں کی اجازت دیتا ہے۔عبدالحمید کی دوسری اور آخری مدت 24 اپریل کو ختم ہوگی۔بنگلہ دیش کے آئین کے مطابق صدارتی انتخابات میں پارلیمنٹ کے ارکان ووٹر ہوتے ہیں۔چونکہ موجودہ پارلیمنٹ میں اے ایل پارٹی کو مکمل اکثریت حاصل ہے، اس لئے پہلے ہی یہ بات واضح تھی کہ محمد شہاب الدین چپو بنگلہ دیش کے اگلے صدر ہوں گے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے مرکزی اداروں کی طرف سے ہر سال جاری ہونے والے پہلے پالیسی بیان کے طور پر، دستاویز کو پالیسی کی ترجیحات سمجھا جاتا ہے۔ زراعت اور دیہی علاقوں کی ترقی 2004 سے مسلسل 20 سالوں سے ایجنڈے میں سرفہرست رہا ہے۔ دستاویز میں پیداوار کو مستحکم کرنے اور اناج اور اہم زرعی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے، زراعت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے، زرعی سائنس، ٹیکنالوجی اور آلات کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے، غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مستحکم اور وسعت دینے کے لیے دیہی صنعتوں کی اعلی معیار کی ترقی کیفروغ کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔ دستاویز میں کسانوں کے لیے اپنی آمدنی میں اضافے اور سرمایے کو محفوظ بنانے کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے ذرائع کو وسیع کرنے کے لیے درکار کوششوں کو مزید اجاگر کیا گیا ہے، تاکہ خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تعمیر کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا جاسکے جس کا مقصد پارٹی تنظیموں کی قیادت میں دیہی حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے ،پالیسی ضمانتوں اور ساختی اور ادارہ جاتی جدت کو مضبوط بنانا ہے۔
کابل(شِنہوا)افغانستان کو انسانی امداد کے طور پر 4کروڑ ڈالر کا ایک اور پیکج ملا جو کابل کے ایک کمرشل بینک میں جمع کر دیا گیا ہے۔پیر کو دا افغانستان بینک (ڈی اے بی) کے بیان کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں میں افغانستان بھیجے گئے 4کروڑ ڈالرز کی یہ تیسری کھیپ ہے۔ گزشتہ دو کھیپیں بدھ اور اتوار کو کابل پہنچیں تھیں۔دا افغانستان بینک (ڈی اے بی)نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ایسے کسی بھی اصولی اقدام کو سراہتا ہے جو معاشرے کے ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے غیر ملکی کرنسی کو ملک میں لانے میں مدد کرتا ہے۔افغانستان نے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی انسانی امداد کے حصے کے طور پر گزشتہ 16 ماہ کے دوران 1ارب 90 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی نقد رقم حاصل کی ہے۔
پیرس(شِنہوا) فرانسیسی بین الاقوامی امور کے ماہر برونو گیگ نے کہا ہے کہ اس حقیقت سے یورپی ممالک کو سیکھنا چاہیے کہ، امریکہ کی پیروی کرتے ہوئے، وہ اپنے مفادات کا دفاع نہیں کرسکیں گے اور یہ کہ چین کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانا یورپ کے لیے "واحد معقول انتخاب"ہے۔گیگ نے شِنہوا کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ کچھ امریکی سیاست دانوں کا مطالبہ ہے کہ امریکہ کو چین سے لاتعلقی اختیار کرلینی چاہئے اس کی وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن کی خارجہ پالیسی پر چین کی کامیابی پر امریکی رہنماں کوجغرافیائی سیاسی تشویش لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی پالیسی پر عمل کرنے کے بجائے، یورپی ممالک کو اس سے خود کو آزاد کرنا چاہیے،یورپ کے لیے، واحد معقول انتخاب چین کے ساتھ اپنے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔فرانسیسی ماہر کے نزدیک چین نہ صرف دنیا کی سرکردہ طاقت بن جائے گا، بلکہ ایک پرامن طاقت بھی ہوگا جس کے ساتھ تعاون کرکے یورپ فوائد حاصل کرسکے گا۔انہوں نے کہا کہ یورپ کی جانب سے واشنگٹن کی یکطرفہ پالیسی اختیار کرنے سے "بدقسمتی سے" ایک انوکھی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ امریکی استحقاق ہمیشہ نہیں رہے گا۔ یوکرین بحران کے دور میں روس کے اثاثوں پر غیر قانونی قبضے کے بعد واشنگٹن پر بہت سے ممالک کا عدم اعتماد مزید گہرا ہوگیا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کی قابل تجدید توانائی کی صنعت نے 2022 کے دوران عالمی سطح پر ترقی کا اپنا سفر جاری رکھا۔نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے عہدیدار وانگ داپھینگ نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے تیار کردہ فوٹو وولٹک ماڈیولز، ونڈ ٹربائنز، گیئر باکسز اور دیگر اہم آلات کا گزشتہ سال عالمی مارکیٹ میں 70 فیصد حصہ رہا۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی نئی توانائی کی صنعت کا مرکز مزید چین کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔چین کی قابل تجدید توانائی کی ترقی نے عالمی سطح پر کاربن اخراج کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ 2022 میں، چین کی قابل تجدید توانائی کی پیداوار ملکی سطح پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں2ارب 26کروڑ ٹن کی کمی کے برابر تھی۔ چین کی ونڈ پاور اور فوٹو وولٹک آلات کی برآمدات سے دیگر ممالک کو تقریبا 57کروڑ30لاکھ ٹن کاربن اخراج کم کرنے میں مدد ملی۔
چین ، شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں سیاح رائل اوشن پارک کا دورہ کررہے ہیں۔(شِںہوا)
چین ، شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں سیاح رائل اوشن پارک کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن کے ہاربن پولر لینڈ میں سیاح پینگوئن کی تصاویر بنا رہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن کے ہاربن پولر لینڈ میں ایک پینگوئن کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِںہوا)
چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن کے ہاربن پولر لینڈ میں پینگوئن دیکھے جاسکتے ہیں۔(شِںہوا)
چین اور ترکی کے امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتے کے شہر انطاکیہ میں ملبے تلے سے زندہ نکالے جانے والے شخص کومنتقل کررہے ہیں۔(شِنہوا)
چین اور ترکی کے امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتے کے شہر انطاکیہ میں ملبے تلے سے زندہ نکالے جانے والے شخص کومنتقل کررہے ہیں۔(شِنہوا)
چین اور ترکی کے امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتے کے شہر انطاکیہ میں ملبے تلے دبے افراد کونکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن انجام دیتے ہوئے۔(شِنہوا)
چین اور ترکی کے امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتے کے شہر انطاکیہ میں ملبے تلے سے زندہ نکالے جانے والے شخص کومنتقل کررہے ہیں۔(شِنہوا)
چین اور ترکی کے امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتے کے شہر انطاکیہ میں ملبے تلے دبے افراد کونکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن انجام دیتے ہوئے۔(شِنہوا)