دفاعی چیمپین بیلجئیم اور آسٹریلیا کی ٹیموں نے ہاکی ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق میگا ایونٹ کے کوارٹر فائنل مرحلے میں آسٹریلیا نے سپین اور بیلجئیم نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی،کلنگا سٹیڈیم بھوبنیشور میں کھیلے گئے ایونٹ کے پہلے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا نے سپین کو سخت مقابلے کے بعد 3-4سے شکست دی ، فاتح ٹیم کی طرف سے ہیورڈ جیریمی نے 2 جبکہ اوگلوی فلن اور زیلوسکی آران نے ایک، ایک گول کیا،ٹورنامنٹ کے دوسرے کوارٹر فائنل میں بیلجیئم نے نیوزی لینڈ کے خلاف 0-2سے کامیابی حاصل کی ، فاتح ٹیم کی طرف سے بون ٹام اور وین اوبل فلورنٹ نے ایک ایک گول کیا۔
کولمبو(شِنہوا)سری لنکا کی محنت اور بیرون ملک روزگار کی وزیر مانوشا نانایاکارا نے کہا ہے کہ سعودی عرب رواں برس دو لاکھ سری لنکن کارکنوں کو ملازمتیں دینے پر آمادہ ہے۔
وزیر نے منگل کو میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب نے 2022 میں سری لنکا کو 54 ہزار ملازمتوں کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں تین لاکھ سری لنکن شہری روزگار کیلئے بیرون ملک گئے جن میں زیادہ تر مشرق وسطیٰ گئے۔
کارکنوں کی ترسیلات زر سری لنکا کے لیے غیر ملکی آمدنی کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے۔ ملک کے مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سری لنکا کے تارکین وطن کارکنوں نے 2022 میں تقریباً 3ارب80کروڑ امریکی ڈالر بھیجے۔
جامع اور پائیدار ترقی کیلئے پاکستان کوعالمی معیشت سے براہ راست منسلک کرنا ضروری ہے جس کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگاتاکہ پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی اورغیر ملکی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ترسیلات زر میں بھی اضافہ کیا جا سکے۔یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے چیئرمین رضوان سلہریا کی قیادت میں فیصل آباد کا دورہ کرنے والے انٹر نیشنل بزنس اینڈ پروفیشنل کارپوریشن کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہی جس میں کارپوریشن کے وائس چیئرمین شفیق قریشی، جنرل سیکرٹری عاصم یوسف، ایف ایم سی لاجسٹکس اسامہ حفیظ اور ایف ایم سی لاجسٹکس محترمہ لورین رائٹ بھی شامل تھیں۔ڈاکٹر خرم طارق نے موجودہ حالات میں اس وفد کی آمد کو تازہ ہوا جھونکا قرار دیا اور کہا کہ فیصل آباد چیمبر بھی اپنے ویزوں کی پروسیسنگ کیلئے ان کی خدمات حاصل کر سکتا ہے۔
رضوان سلہریا نے بتایا کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر مختلف نوعیت کی سہولیات مہیا کر رہے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر کے ممبروں کو ترجیحی بنیادوں پر مفت مشورے بھی دئیے جا سکتے ہیں تاکہ اُن کی درست سمت میں راہنمائی کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اُن کی کارپوریشن فیصل آباد چیمبر کے ممبروں کو برطانیہ میں کمپنی بنانے، اکاؤنٹ کھلوانے سے لے کر دیگر نوعیت کی سہولتیں مہیا کر رہی ہے جبکہ اُن کا اپنا وئیر ہاؤس بھی ہے۔ اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی مختلف شعبوں کے حوالے سے الگ الگ بریفنگ دی جبکہ سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی۔آخر میں صدر ڈاکٹر خرم طارق نے رضوان سلہریا کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزاز ی شیلڈ پیش کی۔اس موقع پر نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، شیخ شاہد احمد، محمد ارشد، محمد یوسف،احتشام اقبال، محمد طیب، شفیق حسین شاہ، فیصل علی رانا، غلام حسین، ذیشان گچھا، وسیم یونس، شیخ رشید، رانا عبدالغفور، صابر علی، آفتاب احمد بٹ اور محمد عاصم رانا بھی موجود تھے۔
سڈنی(شِنہوا) یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز (یو این ایس ڈبلیو سڈنی) کی سربراہی میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق آن لائن بات چیت نوعمرافراد کے مزاج اور کام کی صلاحیت کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔ دسمبر 2022 میں سائنٹیفک رپورٹس جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 11 سے 30سال عمر کے 225 شرکاء کا سیکھنے کا ٹاسک مکمل کرنے کا آن لائن سماجی تشخیصی خطرے اور ادراک سے مماثلت کی حامل صورتحال میں جائزہ لیا گیا۔ ٹاسک شروع کرنے سے پہلے، شرکاء سے کہا گیا کہ وہ اپنا تعارف کرواتے ہوئے ایک آڈیو کلپ ریکارڈ کریں۔ پھر انہیں بتایا گیا کہ ان کے آڈیو کلپس کو دوسرے آن لائن سنیں گے اور ان کا جائزہ لیں گے۔
یو این ایس ڈبلیوکی ماہر نفسیات اور اس تحقیق کی شریک مصنفہ سوسانے شویزیئرنے کہا کہ آن لائن سیکھنے کے ٹاسک کے دوران، اسکرین کے نیچے ایک 'ویوز اینڈ کمنٹس ٹریکر' موجود تھا۔ شرکاء کو یہ معلوم نہیں تھا کہ کون سی ریکارڈنگ دیکھی جا رہی ہے یا اس پر تبصرہ کیا جا رہا ہے، اور نہ ہی وہ یہ جانتے تھے کہ تبصرے مثبت ہیں یا منفی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تقابل کا مقصد تھا کہ یہ عمل حقیقی زندگی میں کیسا ہے۔ جب آپ کو کوئی ٹاسک مکمل کرنا ہوتا ہے، تو آپ آن لائن کیا ہو رہا ہے اس کا پتہ نہیں لگا سکتے، لیکن آپ جانتے ہیں کہ کسی حد تک آپ کو جانچا جارہا ہے۔
پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین برگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط تسلیم کرنا واحد آپشن ہے مگرعوام کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے یہ کڑوی گولی اشرافیہ کو بھی کھلائی جائے۔ منی بجٹ لانے اورآئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے کے ساتھ تمام غیر ضروری سرکاری اخراجات اور مقتدر طبقوں کی تمام مراعات ختم کی جائیں تاکہ عوام کو سکھ کے چند سانس لینا نصیب ہو۔محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اشرافیہ نے ملکی نظام کو پوری طرح ہائی جیک کیا ہوا ہے جسکی وجہ سے پاکستان ایک بحران سے نکل کردوسرے بحران میں داخل ہو جاتا ہے مگر اب اشرافیہ کی لوٹ مار اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ ملکی سالمیت ہی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ پاکستان کے کسی حکمران نے اشرافیہ نوازی کے خاتمہ، معیشت کی سمت درست کرنے، طرزحکمرانی بہتر بنانے، کرپشن کے خاتمے، بے روزگاری میں کمی اور قرضوں سے نجات کے لئے کبھی سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔دیر پا ترقی اور معاشی خود مختاری کبھی ہمارے حکمرانوں کا ہدف نہیں رہا اور انھوں نے کبھی بھی وسائل کے اندر رہ کر کام کرنے کو ترجیح نہیں دی بلکہ بڑھ چڑھ کر اخراجات کئے اور ہمیشہ مانگے تانگے کے پیسوں سے ملک چلایا۔
پاکستان میں بڑا ماہر معیشت وہی ہوتا ہے جو بھیک مانگنے کا ماہر ہو اور اب سارا ملک ہی قرضوں کی لت میں مبتلاء ہو چکا ہے۔اس وقت ریاست کو قائم رکھنے کا واحد راستہ قرضے رہ گئے ہیں جو نہین ملک رہے ہیں۔قرضوں کی اس لت نے ملک میں صنعتی و زرعی ترقی کا راستہ روک رکھا ہے ۔جب مغربی ممالک نے پاکستان سے منہ موڑا تو ہم سعودی عرب، چین اور خلیجی ریاستوں کی طرف نکل پڑے جنھوں نے خوب قرضے دئیے مگر اب وہ بھی ہاتھ کھینچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ملکی معیشت کی حالت یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر خام مال، مشینری اور پرزہ جات کی درآمدکے بغیرنہ تو صنعتی پیداوار ممکن ہے اور نہ برآمدات۔ایٹم بم بنانے والی قوم سادہ سی موٹرسائیکل کا انجن یا پاور لوم بنانے کی صلا حیت پیدا نہیں رکھتی۔ زرعی ملک ٹریکٹرز بنیادی زرعی آلات کیمیکل اور پرزے بنانے کی اہلیت نہیں رکھتا جسکی وجہ سے دالیں سبزی فروٹ کپاس اور گندم بھی درآمد کرنی پڑ رہی ہے۔ سارا زور پراپرٹی اور سٹاک مارکیٹ کی ترقی پر لگایا جاتا ہے جبکہ صنعت و زراعت کو نظر انداز کیا جاتا ہے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مطلوبہ تعداد میں آئل ریفائنریاں نہ لگنے سے سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے اوروسائل کے یاں کا یہ سلسلہ پورے روز و شور سے جاری ہے اور ملک کو بچانے کے لئے اب بھی کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔
ویلنگٹن (شِنہوا) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے منگل کو اپنے جانشین کرس ہپکنز کی موجودگی میں بحیثیت وزیر اعظم اپنا الوداعی خطاب کیا۔ سبکدوش ہونے والی لیبررہنماجیسنڈا نے بطور وزیر اعظم اپنے آخری دن کہا کہ ان کی عہدے سے سبکدوشی کو ملک پرمنفی تبصروں کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ ہپکنزکے ہمراہ راتانا کے دورے کے موقع پر جیسنڈا نے کہا کہ عہدے پر رہتے ہوئے انہیں محبت، ہمدردی اور مہربانی کے جذبات ملے،جو میرے لیے ایک زبردست تجربہ رہا ہے۔
آرڈرن نے کہا کہ وہ کہیں نہیں جا رہیں اور اب بھی وہ ماؤنٹ البرٹ سے رکن پارلیمنٹ رہیں گی تاہم وہ سیاست کے مرکز سے دور رہیں گی۔
سان فرانسیسکو(شِنہوا) امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی علاقے میں فائرنگ کے دو واقعات میں سات افراد ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ سان فرانسیسکو سے 50 کلومیٹر جنوب میں واقع ساحلی شمالی کیلیفورنیا کے شہر ہاف مون بے کے دو مقامات پر پیش آیا۔
لاس اینجلس ٹائمز نے مقامی پولیس کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے محرکات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکے ہیں۔
اس سے قبل مقامی پولیس کے دفتر نے ٹوئٹر پر متعدد افراد پر فائرنگ کے واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک 67 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ٹویٹ میں کہا گیا کہ پولیس ہائی وے 92 اور ہاف مون بےشہر کی حدود کے علاقے میں فائرنگ کے واقعے کے مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں متعدد افراد فائرنگ کی زد میں آئے ہیں جبکہ مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیاہے۔
فائرنگ کا یہ حالیہ واقعہ مونٹیری پارک شہر میں فائرنگ سے 11 افراد کی ہلاکت کے واقعہ کےصرف دو دن بعد پیش آیا جولاس اینجلس کاؤنٹی میں ہونے والی فائرنگ کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔
مقامی اور بین الاقوامی سطح پر غیر یقینی معاشی حالات کی وجہ سے کاغذ اور بورڈ کے شعبے میںرواں مالی سال میں ایک ارب بیس کروڑ روپے کی سرمایہ کاری میں کمی،گیارہ کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو میں 15فیصدکی کمی، پیکجز لمیٹڈ کی مارکیٹ کیپ 33 ارب روپے، سنچری پیپر اینڈ بورڈ ملز لمیٹڈ 11 ارب روپے کے ساتھ دوسرے اور سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ ساڑھے پانچ ارب روپے کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال 2022-23 کی دوسری سہ ماہی اکتوبر تا دسمبرکے دوران میرٹ پیکیجنگ لمیٹڈ کی مارکیٹ ویلیو 1.8 بلین روپے سے 11 فیصد بڑھ گئی اور اوسطا 0.21 فیصد کا مارکیٹ ریٹرن حاصل کیا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ پیپر اور بورڈ سیکٹر میں تجارت کی جانے والی آٹھ کمپنیوں میں سے میرٹ واحد کمپنی رہی جس نے اس دوران مارکیٹ ویلیو میں اضافہ رپورٹ کیا۔ 2 ارب روپے کی مارکیٹ کیپ کے ساتھ یہ کاغذ اور بورڈ کے شعبے میں پانچویں سب سے بڑی کمپنی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ پر کل 11 پیپر اور بورڈ بنانے والی کمپنیاں رجسٹرڈ ہیںجن میں سے آٹھ باقاعدہ تجارتی کاروبار میں مصروف ہیں۔
مقامی اور بین الاقوامی سطح پر غیر یقینی معاشی حالات کی وجہ سے، کاغذ اور بورڈ کے شعبے نے رواں مالی سال میں اوسطا 1.2 بلین روپے کی سرمایہ کاری کھو دی اورکاغذ اور بورڈ بنانے والی فرموں نے مجموعی طور پر زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران مارکیٹ ویلیو میں 15فیصدکی کمی کا تجربہ کیا۔ پیکجز لمیٹڈ کاغذ اور بورڈ کے شعبے میں سب سے بڑی کمپنی ہے اور اس کی مارکیٹ کیپ 33 بلین روپے ہے جو پہلے 36 بلین روپے تھی۔ سنچری پیپر اینڈ بورڈ ملز لمیٹڈ جو اس شعبے کی دوسری سب سے بڑی فرم ہے کی مارکیٹ ویلیو 11 ارب روپے ہے۔ 5.5 بلین روپے کی مارکیٹ کیپ کے ساتھ تیسرے نمبر پر آنے والی سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ نے زیر جائزہ مدت کے دوران اپنے سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری پر 22 فیصد نقصان برداشت کیا۔ چیراٹ پیکیجنگ لمیٹڈ کاغذ اور بورڈ کے شعبے میں چوتھی بڑی کمپنی ہے جس کا مارکیٹ کیپ 4.3 بلین روپے ہے جسے 5فیصدکی سرمایہ کاری کا سب سے کم نقصان ہوا۔ روشن پیکجز لمیٹڈ اور پاکستان پیپر پراڈکٹس لمیٹڈ بالترتیب 1.8 بلین روپے اور 444 ملین روپے کی مارکیٹ کیپ کے ساتھ چھٹے اور ساتویں نمبر پر رہے۔ پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ پیپر اور بورڈ کے شعبے میں آٹھویں اور آخری فعال تجارت کرنے والی کمپنی تھی۔ جی ای ایم پی اے پی ایل کا مارکیٹ کیپ 155 ملین روپے ہے اور اس نے 23 فیصد کا مارکیٹ ویلیو نقصان اٹھایا، جو زیر جائزہ مدت کے دوران 200 ملین سے کم ہو کر 154 ملین روپے تک پہنچ گیا۔
نئے چینی قمری سال کے موقع پر ملک کے مشرقی صوبے ژی جیانگ کے دارالحکومت ہانگژو میں شی شی نیشنل ویٹ لینڈ پارک میں ایک ریستوران کا عملہ سیاحوں کے لیے کھانے تیار کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
نئے چینی قمری سال کے موقع پر ملک کے مشرقی صوبے ژی جیانگ کے دارالحکومت ہانگژو میں شی شی نیشنل ویٹ لینڈ پارک میں سیاح شادی کی روایتی تقریب دیکھتے ہوئے۔(شِنہوا)
برازیلیا (شِنہوا) برازیل کی مارکیٹ کو چین اور دنیا کے درمیان تبادلوں اور تعاون کی مزید بحالی سے چین-برازیل تعاون میں استحکام کی توقع ہے۔ برازیل کے روزنامہ ایستاداو کے مطابق چین سے آنے والی زیادہ سازگار اطلاعات کو برازیل کی مارکیٹ میں پہلے سے ہی سمجھا جارہا ہے، سب کچھ ظاہر کرتا ہے کہ چین کا اقتصادی انجن دوبارہ اپنی طاقت حاصل کر لے گا۔ اس وقت، چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے امکانات دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہے ہیں کیونکہ چین نے اپنے کوویڈ ردعمل کی پالیسیوں کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے، اور 2022 میں اس کی جی ڈی پی کی نمو کا تازہ ترین ڈیٹا بھی عام توقعات سے زیادہ مضبوط ہے۔ قومی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں چین کی جی ڈی پی گزشتہ سال کی نسبت 3فیصد اضافے کے ساتھ 1ہزار210کھرب 20ارب70کروڑیوآن (تقریباً179کھرب50ارب ڈالر) کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
چین کے مشرقی صوبہ ژی جیانگ کے شہر ہوژو کی ڈیچھنگ کاؤنٹی کے چھیان یوان ٹاؤن میں سیاح تفریح کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
برازیل کے ماہر اقتصادیات رونی لِنس نے شِنہوا کو بتایا کہ چین نے معیشت پر کوویڈ-19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں اور حال ہی میں سائنسی معلومات اور درست فیصلے کی بنیاد پر وباسے بچاؤ کی پالیسیوں کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے۔
برازیل کے تھنک ٹینک گیٹولیو ورگاس فاؤنڈیشن کے مالیاتی ماہر شیا ہواشینگ نے کہا کہ اس سال چین کی معیشت میں مضبوط ترقی کی توقع ہے۔
شیا نے کہا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے یوآن کی حالیہ نمایاں قدر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یوآن کی مارکیٹ کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور چین میں غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا۔
برازیلیا (شِنہوا) برازیل کی مارکیٹ کو چین اور دنیا کے درمیان تبادلوں اور تعاون کی مزید بحالی سے چین-برازیل تعاون میں استحکام کی توقع ہے۔ برازیل کے روزنامہ ایستاداو کے مطابق چین سے آنے والی زیادہ سازگار اطلاعات کو برازیل کی مارکیٹ میں پہلے سے ہی سمجھا جارہا ہے، سب کچھ ظاہر کرتا ہے کہ چین کا اقتصادی انجن دوبارہ اپنی طاقت حاصل کر لے گا۔ اس وقت، چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے امکانات دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہے ہیں کیونکہ چین نے اپنے کوویڈ ردعمل کی پالیسیوں کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے، اور 2022 میں اس کی جی ڈی پی کی نمو کا تازہ ترین ڈیٹا بھی عام توقعات سے زیادہ مضبوط ہے۔ قومی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں چین کی جی ڈی پی گزشتہ سال کی نسبت 3فیصد اضافے کے ساتھ 1ہزار210کھرب 20ارب70کروڑیوآن (تقریباً179کھرب50ارب ڈالر) کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
چین کے مشرقی صوبہ ژی جیانگ کے شہر ہوژو کی ڈیچھنگ کاؤنٹی کے چھیان یوان ٹاؤن میں سیاح تفریح کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
برازیل کے ماہر اقتصادیات رونی لِنس نے شِنہوا کو بتایا کہ چین نے معیشت پر کوویڈ-19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں اور حال ہی میں سائنسی معلومات اور درست فیصلے کی بنیاد پر وباسے بچاؤ کی پالیسیوں کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے۔
برازیل کے تھنک ٹینک گیٹولیو ورگاس فاؤنڈیشن کے مالیاتی ماہر شیا ہواشینگ نے کہا کہ اس سال چین کی معیشت میں مضبوط ترقی کی توقع ہے۔
شیا نے کہا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے یوآن کی حالیہ نمایاں قدر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یوآن کی مارکیٹ کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور چین میں غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا۔
پاکستان کا خطے میں سب سے کم بچت سے جی ڈی پی کا تناسب،پاکستان کی مجموعی قومی بچت 2000 میں 16.5 فیصد سے کم ہوکر 2021 میں 5.7 فیصد ہوگئی،پاکستان میں سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب 15 فیصد بھارت اور سری لنکا میں 30 فیصد، مہنگائی کا بچت اور سرمایہ کاری پر منفی اثر،پاکستان کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اقتصادی ترقی یقینی بنانے کے لیے اپنی بچتوں اور مجموعی ملکی پیداوار کے درمیان تناسب کو بڑھانے کی ضرورت ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی بچتوں اور مجموعی ملکی پیداوار کے درمیان تناسب کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔پاکستان خطے میں سب سے کم بچت سے جی ڈی پی کا تناسب رکھتا ہے جو کم سرمایہ کاری کا باعث بنتا ہے اور اقتصادی ترقی کو روکتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا بچت اور سرمایہ کاری پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ریسرچ فیلو محمد ذیشان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ بچت کی زیادہ شرح والے ممالک میں بچت کی شرح کم رکھنے والے ممالک کی نسبت تیز اقتصادی ترقی ہوتی ہے۔ بچت اور سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔پاکستان میں خطے میں مجموعی سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے کم ہے جس کی بنیادی وجہ کم گھریلو بچت اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر زیادہ انحصار ہے۔
پاکستان میں سرمایہ کاری سے جی ڈی پی کا تناسب 15 فیصد ہے جبکہ بھارت اور سری لنکا میں یہ 30 فیصد سے زیادہ ہے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی مجموعی گھریلو بچت سال 2000 میں 16.5 فیصد سے کم ہوکر 2021 میں 5.7 فیصد ہوگئی۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی مجموعی گھریلو بچت بالترتیب 24.3 فیصد اور 20 فیصد سے بڑھ کر 2000 میں 29.3 ہوگئی۔ذیشان نے کہا کہ پاکستان میں بچت سے جی ڈی پی کی کم شرح ملک کی خراب اقتصادی کارکردگی کے ساتھ ساتھ افراد اور کاروبار کے لیے پیسے بچانے کے لیے مراعات کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا بچت اور سرمایہ کاری پر منفی اثر پڑتا ہے کیونکہ اس سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ مہنگائی سرمایہ کاری کو کم دلکش بناتی ہے۔ افراط زر سود کی بلند شرحوں کا باعث بنتا ہے جس سے بعض قسم کی سرمایہ کاری پر منافع کم ہوتا ہے اور کمپنیوں کے لیے اپنے مستقبل کے اخراجات اور محصولات کا اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ اسٹاک اور کاروبار میں سرمایہ کاری کو کم پرکشش بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ مہنگائی کا اثر دولت کی تقسیم پر بھی پڑ سکتا ہے۔ جن لوگوں کے پاس جائیداد یا اسٹاک جیسے اثاثے ہیں وہ اپنی دولت میں اضافہ دیکھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے اثاثوں کی قیمت افراط زر کے ساتھ بڑھ جاتی ہے۔وہ لوگ جو ایک مقررہ آمدنی جیسے کہ پنشن اور تنخواہ پر انحصار کرتے ہیںوہ سامان اور خدمات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ان کی قوت خرید میں کمی دیکھ سکتے ہیں۔
یہ آمدنی میں عدم مساوات کو بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ مالیاتی شعبے کی کمی ایک اور عنصر ہے جو کم بچتوں کا سبب بنتا ہے کیونکہ لوگوں کو رسمی بینکنگ خدمات تک رسائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ٹیکس نظام بچت کی حوصلہ افزائی کے لیے نہیں بنایا گیا ہے۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بچت سے جی ڈی پی کی شرح کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے اور ان معاشی مسائل کو حل کرے جو لوگوں کو پیسے بچانے سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مہنگائی کو کنٹرول کرنے، مالیاتی خدمات تک رسائی بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے پالیسیوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔ معیشت کے اہم شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی سے پیداواری صلاحیت اور نمو کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے جس کے نتیجے میں زیادہ بچت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بچت اور سرمایہ کاری کی اہمیت کے بارے میں عوامی بیداری اور سمجھ میں اضافہ کر کے افراد اور گھرانے اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بچانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔پاکستان میں کم بچت سے جی ڈی پی کی شرح کے مسئلے پر توجہ دی جانی چاہیے تاکہ پائیدار اقتصادی ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں کوویڈ-19 کی پابندیوں میں نرمی کے بعد، ملک بھر میں شہری اپنے خاندانوں کے ساتھ سب سے اہم روایتی چینی تہواروں میں سے ایک بہار تہوار کی خوشی منا رہے ہیں۔
دسمبر 2022 میں، چین نے کوویڈ-19 کی متعدد پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے 10 نئے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ چین کے شمالی صوبہ شنشی میں مقیم وو یاتھنگ نے اسی وقت جنوبی گوانگشی ژوانگ خود اختیارعلاقے میں اپنے شوہر کے ساتھ دوبارہ ملنے کا فیصلہ کیا تھا۔
موسم بہار کے تہوار سے دو ہفتے قبل وو اپنے دو سالہ بچے کے ساتھ ہوائی جہاز اور کار سے سفر کرنے کے بعد جنگ شی شہر میں بائیس کے سرحدی علاقے میں پہنچی۔ وو کا شوہر فرنٹیئر پولیس اسٹیشن میں پولیس اہلکار ہے۔ چین کے بہت سے سرحدی علاقوں نے کوویڈ سے نمٹنے کے لیے زیادہ سخت اقدامات نافذ کیے ہیں۔ وو نے کہا کہ ہمیں اب اپنے سفر کے ڈیجیٹل کوڈز دکھانے اور قرنطینہ میں رہنے کی فکر کی ضرورت نہیں ہے، وو نے مزید کہا کہ جون 2020 میں ان کے بچے کی پیدائش کے بعد سے اس کا خاندان اسپرنگ فیسٹول ایک ساتھ نہیں گزارسکا۔وو نے کہا کہ وہ گھومنے پھرنے، خوبصورت مناظر دیکھنے اور مزیدار مقامی کھانوں سے لطف اندوز ہونےکے لیے گوانگ شی میں مزید چند ماہ قیام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ابھی تک کوویڈ سے متاثر نہیں ہوئے ، لیکن ہمیں اس وائرس کا کوئی خوف نہیں کیونکہ ہم سب کو ویکسین لگ چکی ہے اور دوا کسی بھی وقت فارمیسی سے خریدی جا سکتی ہے۔
ایک سیاحتی مقام کے طور پر، سیاحوں کی بڑی تعداد نے بہار تہوار کی چھٹیوں کے دوران جنوب مغربی چھونگ چھنگ میونسپلٹی کا رخ کیاہے۔
صوبہ ہینان کے نان یانگ شہر سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ گوو ژین چھیان کے لیے، یہ چھونگ چھنگ میں تہوار منانے کا ان کا دوسرا موقع ہے۔ اس کے لیے اس بار کا تجربہ بالکل مختلف ہے۔
گو نے کہا کہ 2017 میں، ہم نے نان یانگ سے چھونگ چھنگ تک تقریباً 12 گھنٹے کا فاصلہ طے کیا۔ تاہم، اس بار ہم نے تیز رفتار ریلوے کا سفر کیا اور تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں چھونگ چھنگ کے وانژو ڈسٹرکٹ پہنچ گئے۔
رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں لوٹے کیمیکل لمیٹڈ کی آمدنی 65 فیصد بڑھ کر 79 ارب روپے ہو گئی، کیمیکلز صنعت میں سب سے زیادہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 40 ارب روپے ، فی شیئر ڈیویڈنڈ 4 روپے ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 کے پہلے نو مہینوں میں لوٹے کیمیکل لمیٹڈ کی آمدنی 65 فیصد بڑھ کر 79 ارب روپے ہو گئی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 48 ارب روپے تھی۔پیوریفائیڈ ٹیریفتھلک ایسڈ کی قیمتوں میں اضافہ آمدنی میں اضافے کا باعث بناجس کی وجہ اپ اسٹریم مارکیٹس میں تیزی کا رجحان تھا۔ مصروف موسم کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں اس کی خاصی مانگ تھی۔ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ جیسے ممالک سے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی درآمد کی وجہ سے پی ٹی اے کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا۔مجموعی منافع 179 فیصد بڑھ کر 14 بلین روپے ہو گیا جو مالی سال21 میں 5 بلین روپے تھا۔مالی سال22 کی نو ماہ کی مدت کے دوران ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال21 کی اسی مدت کے 4 ارب روپے سے 185 فیصد بڑھ کر 12 ارب روپے ہو گیا۔ مالی سال21 کی اسی مدت میں 3.2 بلین روپے کے مقابلے مالی سال22 کے نو مہینوں میں ٹیکس کے بعد کا منافع 151 فیصد بڑھ کر 8.1 بلین روپے ہو گیا۔ای پی ایس کی نمو 2018 سے 2020 تک اتار چڑھاو کا شکار تھی لیکن اس نے 2021 میں اضافے کے ساتھ بہتری دکھائی۔لوٹے کیمیکل پاکستان کی قیمت میں اتار چڑھاو اوسط مارکیٹ کے اتار چڑھا وسے زیادہ ہے۔
لوٹے کیمیکل پاکستان کے حریفوں میں آرکروما پاکستان، گیٹرون، ٹرائی پیک فلمز، اور اینگرو پولیمر اینڈ کیمیکل شامل ہیں۔لوٹے کیمیکل پاکستان کا پی ای ریشو 4.3 ہے جو انڈسٹری کے اوسط پی ای ریشو یعنی 5.8 کے قریب ہے جب کہ اس کی صنعت میں سب سے زیادہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہے جو کہ تقریبا 40.7 بلین روپے ہے۔لاج کیپ فرموں میں سرمایہ کاری کرنے کا ایک اور فائدہ متواتر ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کا امکان ہے کیونکہ لاج کیپ کمپنیاں پہلے ہی مارکیٹ میں اچھی طرح سے قائم ہیں اور ان کے اسٹاک کی قیمتوں میں اکثر وقت کے ساتھ تیز رفتاری سے اضافے کی توقع نہیں کی جاتی ہے۔ لوٹے کیمیکلز پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے سرمایہ کاروں کو وقت گزرنے کے ساتھ ایک مستقل منافع ملے گا۔ ڈیویڈنڈ کی ادائیگیوں میں پچھلے 10 سالوں میں اتار چڑھاو آیا ہے اور موجودہ ڈیویڈنڈ 14.9فیصدہے اور فی شیئر ڈیویڈنڈ 4 روپے ہے۔ 2024 میں فی شیئر ڈیویڈنڈ میں پچھلے 10 سالوں کی نسبت کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔لوٹے کیمیکل پاکستان لمیٹڈ کو پاکستان میں 30 مئی 1998 کو کمپنیز آرڈیننس، 1984کمپنیز ایکٹ، 2017 کے نفاذ کے ساتھ منسوخ کے تحت شامل کیا گیا تھا۔
ہیلسنکی(شِنہوا) فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاوسٹو نے کہا ہے کہ اگر سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی درخواست میں مزید تاخیر ہوتی ہے تو فن لینڈ کو دونوں ممالک کی نیٹو میں بیک وقت شمولیت کے معاملے پر ازسرنوغور کرنا پڑے گا۔ ہاوسٹو نے منگل کو قومی نشریاتی ادارے وائی ایل ای کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کے سیکورٹی مفادات کے پیش نظر نیٹو میں مشترکہ شمولیت اب بھی ترجیح ہے۔ ہاوسٹو نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوان کے اس بیان کے بعد کیا ہے جس میں کہا گیا کہ سویڈن کو ترکی کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
فن لینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سویڈن میں حالیہ مظاہروں کی وجہ سے سویڈش اور فن لینڈ کی نیٹو درخواستوں پر کارروائی میں تاخیر ہوئی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ مظاہرین کا مقصد ترکی کو مشتعل کرنا اور اس کے شہریوں اور سیاست دانوں کی رائے کو متاثر کرنا ہے۔
ہاوسٹو نے کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کا معاملہ اب کم از کم ترکی کے پارلیمانی اور مئی کے وسط میں ہونے والے صدارتی انتخابات تک موخر کر دیا جائے گا۔
پاکستان کو توسیعی فنڈ سہولت پروگرام مکمل کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ، سرمایہ کاروں اور قرض دہندگان کا اعتماد بحال کرنے میں بھی مدد ملے گی، پاکستان معاشی بحران کی وجہ سے آپشنز ختم کر رہا ہے، محصولات کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مزید ٹیکس عائد کرنا ہوں گے،عوام آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مہنگائی اور اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار، موجودہ صورتحال میں آئی ایم ایف ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ،حکومت نے رواں مالی سال کے دوران پیٹرولیم لیوی کے طور پر 850 ارب روپے جمع کرنے ہیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کو مکمل کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف کی ضروریات کو پورا کرنے سے نہ صرف پاکستان کو کچھ انتہائی ضروری رقم فراہم ہوگی بلکہ سرمایہ کاروں اور قرض دہندگان کا اعتماد بحال کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ پروگرام کا 9واں جائزہ فی الحال زیر التوا ہے جس میںآئی ایم ایف حکام اور حکومت کے درمیان 1.18 بلین ڈالر کے اجرا کے لیے بات چیت ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے چند ماہ کی معطلی کے بعد گزشتہ سال اگست میں پاکستان کے ای ایف ایف پروگرام کی بحالی کی منظوری دی تھی۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بزنس سکول کے ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔ پاکستان معاشی بحران کی وجہ سے آپشنز ختم کر رہا ہے۔ محصولات کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مزید ٹیکس عائد کرنا ہوں گے جیسا کہ اس نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آئی ایم ایف ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ اگرچہ آئی ایم ایف کی شرائط سخت تھیں لیکن پاکستان کو بھی ماننا پڑ رہا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کے لوگ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مہنگائی اور اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف کی قسط کو محفوظ بنانا دوطرفہ اور کثیر جہتی شراکت داروں سے فنڈز کو کھولنے کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی نازک ہیں۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ حکومت پاکستان اضافی ٹیکس عائد کرے اور بعض اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرے تاکہ محصولات کے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اضافی ٹیکسوں اور پیٹرولیم لیوی کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں ملک میں مزید مہنگائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران پیٹرولیم لیوی کے طور پر 850 ارب روپے جمع کرنے ہیں۔
ڈاکٹر اشفاق نے کہا کہ پاکستان کو غیر ضروری اشیا کی درآمد کو کم کرنا چاہیے تاکہ کرنٹ اکاونٹ خسارے پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو طویل مدت میں آئی ایم ایف کے پروگراموں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ ملک کو درپیش مالی مسائل کا حقیقی حل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کو موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنا ہے لیکن اسے مستقبل میں اس طرح کی قرض کی سہولت سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ساجد امین نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کو واپس حاصل کرکے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی قرض دہندگان کا اعتماد بحال کرنا حکومت کی اولین توجہ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کو اس کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے مکمل کرنا لازمی ہے۔ ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ حکومت کو تیزی سے کام کرنا چاہیے اور آئی ایم ایف کے ساتھ مزید ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے ضروری بجٹ ایڈجسٹمنٹ کرنا چاہیے۔ موجودہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے پاکستان کو چار جہتی حکمت عملی پر کام کرنا چاہیے جس میں آئی ایم ایف کی واپسی ،مارکیٹ کرنسی ایکسچینج ریٹ کا تعین، قرض کی رول اوور یا ری شیڈولنگ اور موثر سماجی تحفظ شامل ہیں۔ شرح مبادلہ کو مسخ کرنے والی اور کرنسی کی قیمت کو طے کرنے والی کوئی بھی معاشی پالیسی ناکام ہوگی جس سے معاشی عدم استحکام میں مزید اضافہ ہو گا۔
جوہانسبرگ (شِنہوا) جنوبی افریقہ اگلے ماہ کوازولو-نٹال کے ڈربن اور رچرڈز بے میں ہونے والی کثیر الجہتی بحری مشق کے لئے چین اور روس کی بحری افواج کی میزبانی کرے گا۔
وزارت دفاع اور سا بق فوجیوں نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ موسی دوم کے نام سےمعروف یہ کثیرالجہتی بحری مشق 17 سے 27 فروری تک منعقد ہوگی اور جنوبی افریقہ کے 350 سے زیادہ فوجی اپنے چینی اور روسی ہم منصبوں کے ساتھ اس مشق میں شامل ہوں گے۔
وزیر دفاع اور سابق فوجی تھانڈی موڈیس نے اس بیان میں کہا ہے کہ اس میں شامل تمام ملکوں کو بحری نظام کے باہمی تعاون، مشترکہ ڈیزاسٹر سسٹم کے انتظام میں اضافے، بحری تعاون اور انسداد قزاقی مشقوں کے ذریعے فائدہ پہنچے گا۔
جنوبی افریقہ نے کیپ ٹاؤن میں نومبر 2019 میں چین اور روس کی بحری افواج کے ساتھ پہلی مشق کی تھی۔
جوہانسبرگ (شِنہوا) جنوبی افریقہ اگلے ماہ کوازولو-نٹال کے ڈربن اور رچرڈز بے میں ہونے والی کثیر الجہتی بحری مشق کے لئے چین اور روس کی بحری افواج کی میزبانی کرے گا۔
وزارت دفاع اور سا بق فوجیوں نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ موسی دوم کے نام سےمعروف یہ کثیرالجہتی بحری مشق 17 سے 27 فروری تک منعقد ہوگی اور جنوبی افریقہ کے 350 سے زیادہ فوجی اپنے چینی اور روسی ہم منصبوں کے ساتھ اس مشق میں شامل ہوں گے۔
وزیر دفاع اور سابق فوجی تھانڈی موڈیس نے اس بیان میں کہا ہے کہ اس میں شامل تمام ملکوں کو بحری نظام کے باہمی تعاون، مشترکہ ڈیزاسٹر سسٹم کے انتظام میں اضافے، بحری تعاون اور انسداد قزاقی مشقوں کے ذریعے فائدہ پہنچے گا۔
جنوبی افریقہ نے کیپ ٹاؤن میں نومبر 2019 میں چین اور روس کی بحری افواج کے ساتھ پہلی مشق کی تھی۔
سعودی عرب کی جانب سے یمن میں بے گھر افراد کے کیمپس میں پانی کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا، شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر کی فنڈنگ سے شمال مشرقی یمن کی مرب گورنری میں مقامی اتھارٹی نے چار کیمپوں میں ہزاروں بے گھر لوگوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبے کا آغاز کیا،یہ اقدام بے گھر افراد کی محفوظ مقامات تک رسائی کو بڑھانے اور ان مقامات پرپانی کی ترسیل کے منصوبوں کے حصے کے طور پر اٹھایا گیا ہیعرب میڈیا کے مطابق ایجنٹ عبد ربہ مفتاح نیمرب شہر کے شمال میں چار کیمپوں میں بے گھر ہونے والوں کو صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا، اس منصوبے کی لاگت چھ لاکھ ڈالر ہے، منصوبے کو یمن میں نقل مکانی کی بین الاقوامی تنظیم کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے،عبد ربہ مفتاح نے کہا کہ 28ہزار بے گھر مردوں اور عورتوں کو السویدا، البطحا، سائل المیل اور حوش الجامعہ کے کیمپوں میں رکھا گیا ہے یہ منصوبہ کنوئیں سے پانی کے لیے پمپنگ یونٹ اور کنکریٹ کے ٹینک پر مشتمل ہے، ٹینک میں 300کیوبک میٹر پانی کی گنجائش ہے۔
مصر کے جنوب میں واقع شہر لکسر میں رومن دور سے تقریبا دو ہزار سال پرانے علاقے کے آثار برآمد ہوئے ہیں،وزارت سیاحت اور تاریخی نوادرات کی طرف سے جاری کردہ ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ رومن دور سے شروع ہونے والا پہلا آباد شہر جو 30قبل مسیح سے 395عیسوی تک کا تھا، مشرقی جانب لکسر عبادت گاہ سے متصل علاقے سے برآمد ہوا ہے،شہر کا یہ علاقہ جسے قدیم شہر تھیبس کی توسیع کہا جاتا ہے، کو لکسر گورنریٹ کے مشرقی ساحل پر "سب سے اہم اور قدیم ترین بستی"کے طور پر درج کیا گیا ہے،تھیبس، جو اس وقت لکسر شہر کے نام سے جانا جاتا ہے، قدیم مصر کے اہم ترین شہروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے،قدیم تھیبس اور اس کے مقبروں کو 1979میں اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (UNESCO)کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیاتھا۔
جیسنڈا آرڈرن کے گزشتہ ہفتے اچانک استعفی دینے کے بعد لیبر پارٹی کے رہنما کرس ہپکنز نے نیوزی لینڈ کے نئے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی گورنر جنرل اور بادشاہ چارلس کی نمائندہ ڈیم سنڈی کیرو نے بدھ کے روز دارالحکومت ویلنگٹن میں باضابطہ طور پر کرس ہپکنز سے وزارت عظمی کے عہدے کا حلف لیا،تقریب کے دوران کارمل سیپولونی نے بھی بطور نائب وزیر اعظم حلف اٹھایا،اس موقع پر نو منتخب کیویز وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز اور ذمہ داری ہے، میں آگے آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے پرجوش ہوں،کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نیوزی لینڈ کی موثر حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرنے والے 44سالہ ہپکنز کو آرڈرن کے استعفے کے بعد اتوار کے روز پارٹی کی سربراہی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
امریکی حکومت میں اعلی عہدوں پر خدمات سرانجام دینے والے حکام کے گھروں سے خفیہ دستاویزات برآمد ہونے کا سلسلہ جاری، سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس کے گھر سے بھی خفیہ دستاویزات برآمد ہو گئیں،غیر ملکی میڈیاکے مطابق گزشتہ ہفتے ایک وکیل کی طرف سے سابق نائب صدر مائیک پینس کے انڈیانا کے گھر سے برآمد ہونے والی دستاویزات فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی )کے حوالے کر دی گئی ہیں،رپورٹس کے مطابق وکلا کو کچھ دستاویزات ملی ہیں جو ممکنہ طور پر حساس یا خفیہ معلومات پر مشتمل ہو سکتی ہیں جنہیں سابق نائب صدر نے ایک سیف میں بند کر رکھا تھا،مائیک پینس کے نمائندوں نے نیشنل آرکائیوز کو ایک خط بھیجا جس میں انہیں دستاویزات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے،دوسری جانب سابق صدر ٹرمپ نے پینس کے دفاع میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معصوم آدمی ہیں، انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی جان بوجھ کر بے ایمانی نہیں کی،خیال رہے کہ امریکی قوانین کے تحت صدارتی ریکارڈز ایکٹ کے تحت انتظامیہ ختم ہونے کے بعد وائٹ ہائوس کے ریکارڈ کو نیشنل آرکائیوز میں جانا چاہیے، ایسی دستاویزات کو قواعد و ضوابط کے مطابق محفوظ طریقے سے رکھنا ضروری ہے۔
کویت سٹی(شِنہوا) کویت کی کابینہ نے حزب اختلاف کی زیر قیادت پارلیمنٹ کے ساتھ تنازعات کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کونا کے مطابق وزیراعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح نے کابینہ کا استعفیٰ ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو پیش کر دیا۔
خبر ایجنسی نے کابینہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ ایگزیکٹو اور قانون ساز اتھارٹی کے درمیان عدم اتفاق کے باعث دیاگیا۔
پارلیمنٹ کا اجلاس منگل کو ہونا تھا۔ سبکدوش ہونے والی کابینہ، جس نے اکتوبر میں حلف اٹھایا تھا، کویت میں تین سالوں میں چھٹی کابینہ تھی۔ کویت نے گزشتہ دس برس میں اپنے چھٹے انتخابات کا انعقادستمبر میں کیا تھا جس میں حزب اختلاف کی زیرقیادت پارلیمنٹ قائم ہوئی۔
جاپان کے مختلف حصوں میں طوفان کے باعث شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے ، برفباری سے ایک شخص ہلاک بھی ہوا ہے ،غیر ملکی میڈیاکے مطابق جاپان میں ریکارڈ برفباری ، حکومت کی جانب سے وارننگ جاری کردی گئی ، ٹوکیو میں رواں سال کی پہلی برف باری ہوئی، جاپان کے شہر منی وا میں 24گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 36انچ برف پڑی ہے جبکہ کوسا میں بدھ کی صبح درجہ حرارت منفی 9ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، شدید برفباری اور طوفان سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، وسطی جاپان میں برفباری کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور گاڑیاں ، ٹرک کافی دیر تک سڑکوں پر پھنسے رہے ،جاپان کے شمالی حصے میں ڈومیسٹک ایئر لائنز کی 300سے زائد پروازیں منسوخ ہو گئی ہیں جبکہ حد نگاہ متاثر ہونے سے بلٹ ٹرین سروس بھی معطل اور تاخیر کا شکار رہی،جاپان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں جمعرات(آج)تک درجہ حرارت مزید نیچے گرسکتا ہے جو کہ صدی کا سب سے کم درجہ حرارت ہوسکتا ہے ،جبکہ مغربی جاپان سے شمالی جاپان تک برف باری کا سلسلہ جمعرات (آج) تک جاری رہنے اور 126کلومیٹر کی رفتار تک ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
ارمچی(شِنہوا)چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخود اختیار علاقے میں ہائی ٹیک کاروباری اداروں کی تعداد 2022 میں 43.4 فیصد بڑھ کر 1ہزار368 ہو گئی ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علاقائی ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ یہ تعداد 2021 کی 954 سے بڑھ کر 1ہزار368 ہوگئی ہے جو کہ 414 کا اضافہ ہے۔
سنکیانگ میں 2022 کے آغاز میں ہائی ٹیک انٹرپرائزز کی ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی فنڈ قائم کیا گیا تھا، اور پہلی بار ترقی اور تحقیق میں ان اداروں اوران کی سرمایہ کاری کو انعامات سے نوازا گیا تھا، اب تک ایسے اداروں کو 24کروڑ30لاکھ یوآن (تقریباً3کروڑ59 لاکھ ڈالر) دیے جا چکے ہیں۔ علاقائی ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ یہ اقدام مقامی ہائی ٹیک انٹرپرائزز کی تعداد میں اضافے میں ایک اہم معاون ثابت ہوا، اور اس سے ان کی ترقی اور تحقیق کی سرمایہ کاری میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔
اسرائیل میں ٹیکنالوجی ورکرز نے عدالتی نظام میں ترمیم کے منصوبے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے،سینکڑوں اسرائیلی ہائی ٹیک کارکنوں نے منگل کو تل ابیب میں نظام انصاف کی بحالی کے ایک حکومتی منصوبے کے خلاف مظاہرہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ متنازعہ اقدامات قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچا کر اور جمہوریت کو خطرہ لاحق کرکے ترقی کو نقصان پہنچائیں گے،مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا "کوئی جمہوریت نہیں، کوئی اعلی ٹیکنالوجی نہیں" عرب میڈیا کے مطابق 100ٹیک کمپنیوں نے اپنے ملازمین سے صبح 11:00بجے سے لیکر دوپہر تک ایک گھنٹے کے لیے ہڑتال کرنے کا کہا تھا،یاد رہے نیتن یاہو کی نئی حکومت نے عدالتی نظام میں ترمیم کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کا مقصد ججوں کے اختیارات پر پارلیمنٹیرین کے اختیار کو ترجیح دینا ہے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر 2020میں ہوئے دھماکے کے معاملے میں اس وقت کے وزیراعظم ، دوسابق وزرا، پراسیکیوٹرجنر ل اور دیگر تین ججوں پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ اعلی سکیورٹی حکام سمیت 15ا فراد کو شامل تحقیق کر لیا گیا ہے،مرکزی تفتیش کار جج طارق بیطار نے ایک سال بعد گزشتہ روز تحقیقات دوبارہ شروع کردی تھیں،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت دھماکے کے مقدمے میں اس وقت کے وزیراعظم حسن دیاب اور دیگردو وزیروں پر خونریزی کی فردجرم عائد کی گئی ہے،تاہم پراسیکوٹر جنرل،دیگر 3 ججوں پر عائد الزامات کی وضاحت نہیں کی گئی،بیروت میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات حکمران دھڑوں کی جانب سے سیاسی مزاحمت اور مرکزی تفتیش کار جج طارق بیطارکے خلاف قانونی چیلنجز کی وجہ سے ایک سال سے زیادہ عرصے تک تعطل کا شکاررہی ہیں،واضح رہے کہ دھماکا بیروت کی بندرگاہ پر 2020میں موجودسیکڑوں ٹن امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہوا تھا جس میں 220افراد ہلاک اور 6500سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔
بیجنگ(شِنہوا) چینی محققین نے انڈونیشین تھرو فلو (آئی ٹی ایف) کے لیے مصنوعی ذہانت (آے آئی ) پر تخمینہ جاتی اور پیش گوئی کا نظام تشکیل دیا ہے جس سے سات ماہ قبل سمندری لہروں کے بہاو کی درست پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔آئی ٹی ایف بحرالکاہل کے بالائی سمندری پانیوں کا انڈونیشیا کے سمندرکے ذریعے بحر ہند سے ملاپ ہے جو عالمی حدت /سالٹ کنویئر بیلٹ کی مین برانچ کے طور پر کام کرتا ہے۔ عددی سیمولیشن نظام کے موجودہ ماڈل کی وجہ سے محققین کے پاس پہلے آئی ٹی ایف کی پیش گوئی کے بہترین طریقوں کی کمی تھی۔ اس نئی تحقیق میں، انسٹی ٹیوٹ آف اوشینولوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور نانجنگ یونیورسٹی آف انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چینی محققین نے آئی ٹی ایف کے لیے تخمینہ جاتی اور پیش گوئی کا نظام وضع کرنے کے لیے ڈیپ لرننگ پر مبنی سیٹلائٹ ڈیٹا اور اے آئی ماڈلز کا استعمال کیا۔
یوکرین کے کئی اعلی عہدے داروں اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں ،اس حوالے سے کیف کا کہنا تھا کہ اس سے ظاہرہوتا ہے کہ صدر ولادیمیرزیلنسکی بدعنوانی کے الزامات سے نمٹنے میں معاشرے سے مطابقت رکھتے ہیں، یوکرین کے ایک ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل، صدر کے دفتر کے ایک نائب سربراہ اور ایک نائب وزیر دفاع سمیت حکام کے مستعفی ہونے کا اعلان زیلنسکی کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے بعدکیا گیا ہے،زیلینسکی کے ایک سینئر مشیر میخیلو پوڈولیاک نے کہاکہ صدرعوام کے ایک اہم مطالبے کا براہ راست جواب دیتے ہیں،صدر کے دفتر نے کہا ہے کہ اپنے نائب سربراہ کی حیثیت سے کیریلوتیموشینکو کا استعفی قبول کرلیا گیا ہے، تیموشنکو نے عہدہ چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔
برطانیہ میں خواتین کی صحت کی دیکھ بھال کا نظام روبہ زوال ہے اور وہ اس میں ابتری کے بعد قزاقستان کے برابرآگیا ہے۔برطانیہ ہولوجیکل گلوبل ویمن ہیلتھ کے تازہ اشاریے میں 122ممالک میں 30ویں نمبر پر ہے اور وہ چین اور سعودی عرب سے پیچھے ہے،سروے رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مالی بحران کا شکار نیشنل ہیلتھ سروس کوپہلے ہی عملہ کی کمی اور مریضوں کی دیکھ بھال کے زیرعمل کیسوں کے انبار کا سامنا ہے، جس سے صحت کی دیکھ بھال کے معیاراوراس کی فنڈنگ کے بارے میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔ایمبولینس سروس کے ملازمین نے پیر کو اپنی سب سے بڑی ہڑتال کی، جبکہ جونیئر ڈاکٹروں نے گذشتہ ہفتے صنعتی کارروائی کے حق میں ووٹ دیا تھا،رپورٹ کے مطابق امریکا خواتین کی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں جرمنی، نیوزی لینڈ اور سنگاپور کے بعد 23ویں نمبر پر ہے لیکن فرانس سے آگے ہے، لٹویا نے سب سے زیادہ اور افغانستان نے سب سے کم نمبر حاصل کیے ہیں،سروے سے پتا چلتا ہے کہ خواتین کی اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ تنائو، تشویش اور غصے کی ریکارڈ سطح میں کمی آئی ہے،تازہ ترین انڈیکس میں برطانیہ تین درجے نیچے گیا ہے اوروہ قزاقستان کے علاوہ پولینڈ، سلووینیا اور کوسووو کے برابر ہے۔
امریکی وزارت انصاف کی کوششوں سے ورجینیا کی ایک فیملی کے 3افراد کو پاکستانی خاتون سے جبری مشقت کروانے کے جرم میں جیل بھیجتے ہوئے متاثرہ خاتون کو رہا کردیا گیا ،غیر ملکیمیڈیاکے مطابق امریکی ریاست ورجینیا کے عدالتی فیصلے کے بعد ایک ہی خاندان کے تین افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے،عدالت نے جیل بھیجے جانے والے تینوں افراد کو پاکستانی خاتون سے جبری مشقت کروانے کے جرم میں خاتون کو 2لاکھ50ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق فیملی نے 2002میں اپنے ایک بیٹے کی شادی متاثرہ خاتون سے کروائی تھی تاہم متاثرہ خاتون کے شوہر کے ملک سے باہر جانے کے بعد پاکستانی خاتون سے گزشتہ 12سال سے جبری مشقت کروائی جارہی تھی۔
سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت ایک دوسرے پر ایٹمی حملہ کرنے کیلئے تیار تھے لیکن امریکا نے مداخلت کرکے جنگ کو روکا،مائیک پومپیو نے اپنی کتاب Never Give an Inch: Fighting for the America I Love میں انکشاف کیا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں تھیں، ہندوستانی اور پاکستانی حکام کو خدشہ تھا کہ دوسرا فریق ان پر جوہری حملہ کرنے کیلئے تیاری کر رہا ہے،سابق وزیر خارجہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ انہیں صورتحال کی سنگینی کا علم دورہ ویتنام پر ہوا، انھوں نے اس وقت کے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور دیگر حکام کے ساتھ ملکر دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا،انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ایک سینئر بھارتی اہلکار کی فوری فون کال پر میں نیند سے جاگا، بھارتی اہلکار کا خیال تھا کہ پاکستان نے جوہری حملے کی تیاری شروع کی ہے، اس نے کہا کہ بھارت پیش قدمی پر غور کر رہا ہے، جس پر میں نے کہا کہ آپ کچھ نہ کریں،ہمیں چیزوں کو سلجھانے کے لیے وقت دیں،انہوں نے لکھا کہ امریکی سفارتکاروں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو قائل کیا کہ جوہری جنگ کی طرف نہ جائیں، اس رات ایک ہولناک نتیجے سے بچنے کے لیے جو ہم نے کیا وہ کوئی قوم نہیں کرسکتی تھی۔
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس امریکی ریاست کیلیفورنیا کےمونٹیری پارک میں ہونے والے فائرنگ کے واقعہ سےغمزدہ ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق لاس اینجلس کے مرکزسے16 کلومیٹرمشرق میں مونٹیری پارک شہر میں ہفتے کی رات فائرنگ کے واقعہ میں پانچ خواتین اور پانچ مرد ہلاک ہوگئے جبکہ 10 افراد زخمی ہو ئے۔ پیر تک مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی۔
اقوام متحدہ سربراہ کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نےایک بیان میں کہا کہ اونتونیوگوتریس متاثرین کے اہل خانہ اور پیاروں کےساتھ دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیاہے کہ اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل نے امریکہ میں ایشیائی نژاد امریکی برادری کےساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا ہے۔
سوڈان کے جنوبی کردوفان صوبے میں مسلح حملے میں 4افراد کی ہلاکت کے باعث ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،گورنر موسی محمود نے کہا کہ ریاست اپنے تمام ذرائع کو متحرک کرے گی اور اس "افسوسناک" واقعہ کے مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں لائے گی، عوامی تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی اور استحکام کے تحفظ اور افراتفری کا سد باب کرنے کے زیر ِ مقصد ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔
میلان، اٹلی (شِنہوا) شمال سے جنوب تک اطالوی شہروں نے رواں ہفتے کے آخر میں چینی نئے قمری سال کا جشن منایا گیا۔ اس حوالے سے اہم مقامات اور سڑکوں کو سرخ رنگ میں روشن کر کے روایتی ثقافتی مظاہرے کئے گئے اور چینی پکوانوں سے لطف اٹھایا گیا۔
ہفتے کے روز میلان میں چینی نئے سال کی شام کو پیازا سان بابیلا میں ایک بڑی اسکرین پر چینی نئے سال کی اینی میشن نشر کی گئی۔
دریں اثنا، ٹیورن میں مولی انتولوینا کی تاریخی عمارت کو خوش قسمت رنگ سرخ اور چینی تلفظ فوسے روشن کیا گیا جس کا مطلب خوش قسمتی بھی ہے۔
اتوار کے روز چینی نئے سال کے دن چینی اور اطالوی فنکاروں نے میلان کے آرکو ڈیلا پیس کے قریب ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئی۔ ان میں شیر اور ڈریگن ڈانس، تائی چی، چینی اوپرا اور کلاسک چینی رقص شامل تھے۔
یورپ کے سب سے بڑے چینی قصبوں میں سے ایک پاؤلو سرپی اسٹریٹ کے علاقہ کو سرخ لالٹینوں اور چینی ڈریگنز سے سجایا گیا تھا اور مقامی لوگ چینی پکوانوں اور اسٹریٹ فوڈ کا مزہ چکھنے کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہو ئے۔
اٹلی ، چینی نئے قمری سال کی خوشی میں ثقافتی تقریب کے دوران میلان شہر میں رقاص اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
ایک نوجوان اطالوی لڑکی نے چینی پین کیک خریدتے ہوئے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ لالٹین اور ڈریگن چینی نئے سال کا جشن منا رہے ہیں اور یہ خرگوش کا سال ہے۔
ایک اور اطالوی لڑکی نے خمیر سے بھرا ہوا باؤزی پکڑے ہوئے کہا میرے بہت سے چینی دوست ہیں اور میں اکثر ان سے چینی ثقافت کے بارے میں پوچھتی ہوں۔
میلان میں کیتھولک یونیورسٹی آف سیکرڈ ہارٹ کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں اساتذہ نے کلاس رومز اور کانفرنس رومز کو سرخ رنگ سے سجایا اور ثقافتی سرگرمیاں اور پرفارمنس تیار کیں جن میں شاعری سنانا بھی شامل تھا۔
انسٹی ٹیوٹ کے ایک جونیئر طالب علم اور رضاکار استاد شو چھی رو نے کہا کہ یہ میرا کسی دیگر ملک میں چینی نئے قمری سال کا جشن منانے کا پہلا موقع تھا لیکن میں اب بھی مختلف سرگرمیوں میں تہوار کے مضبوط ماحول کو محسوس کر سکتا ہوں۔
میلان، اٹلی (شِنہوا) شمال سے جنوب تک اطالوی شہروں نے رواں ہفتے کے آخر میں چینی نئے قمری سال کا جشن منایا گیا۔ اس حوالے سے اہم مقامات اور سڑکوں کو سرخ رنگ میں روشن کر کے روایتی ثقافتی مظاہرے کئے گئے اور چینی پکوانوں سے لطف اٹھایا گیا۔
ہفتے کے روز میلان میں چینی نئے سال کی شام کو پیازا سان بابیلا میں ایک بڑی اسکرین پر چینی نئے سال کی اینی میشن نشر کی گئی۔
دریں اثنا، ٹیورن میں مولی انتولوینا کی تاریخی عمارت کو خوش قسمت رنگ سرخ اور چینی تلفظ فوسے روشن کیا گیا جس کا مطلب خوش قسمتی بھی ہے۔
اتوار کے روز چینی نئے سال کے دن چینی اور اطالوی فنکاروں نے میلان کے آرکو ڈیلا پیس کے قریب ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئی۔ ان میں شیر اور ڈریگن ڈانس، تائی چی، چینی اوپرا اور کلاسک چینی رقص شامل تھے۔
یورپ کے سب سے بڑے چینی قصبوں میں سے ایک پاؤلو سرپی اسٹریٹ کے علاقہ کو سرخ لالٹینوں اور چینی ڈریگنز سے سجایا گیا تھا اور مقامی لوگ چینی پکوانوں اور اسٹریٹ فوڈ کا مزہ چکھنے کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہو ئے۔
اٹلی ، چینی نئے قمری سال کی خوشی میں ثقافتی تقریب کے دوران میلان شہر میں رقاص اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
ایک نوجوان اطالوی لڑکی نے چینی پین کیک خریدتے ہوئے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ لالٹین اور ڈریگن چینی نئے سال کا جشن منا رہے ہیں اور یہ خرگوش کا سال ہے۔
ایک اور اطالوی لڑکی نے خمیر سے بھرا ہوا باؤزی پکڑے ہوئے کہا میرے بہت سے چینی دوست ہیں اور میں اکثر ان سے چینی ثقافت کے بارے میں پوچھتی ہوں۔
میلان میں کیتھولک یونیورسٹی آف سیکرڈ ہارٹ کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں اساتذہ نے کلاس رومز اور کانفرنس رومز کو سرخ رنگ سے سجایا اور ثقافتی سرگرمیاں اور پرفارمنس تیار کیں جن میں شاعری سنانا بھی شامل تھا۔
انسٹی ٹیوٹ کے ایک جونیئر طالب علم اور رضاکار استاد شو چھی رو نے کہا کہ یہ میرا کسی دیگر ملک میں چینی نئے قمری سال کا جشن منانے کا پہلا موقع تھا لیکن میں اب بھی مختلف سرگرمیوں میں تہوار کے مضبوط ماحول کو محسوس کر سکتا ہوں۔
سعودی عرب نے 2022کے پہلے نو ماہ کے دوران میں کسی بھی دوسرے عرب ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا ہے، سعودی عرب نے 2022کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ایک کروڑ 80لاکھ سے زیادہ سیاحوں کا اندرون ملک خیرمقدم کیا،جبکہ حکومت نے ویژن 2030 کے تحت اس دہائی کے آخرتک 10کروڑ سالانہ زائرین اور سیاحوں کی آمد کا ہدف مقررکیا ہے۔مملکت کا ترقی کرتا سیاحتی شعبہ عرب ٹریول مارکیٹ (اے ٹی ایم) 2023میں کلیدی توجہ حاصل کرے گا،یہ نمائش یکم سے 4مئی تک دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر (ڈی ڈبلیو ٹی سی)میں منعقد ہوگی،اس سال کی سعودی سمٹ عالمی سطح پر منعقد ہوگی اس میں علاقائی سفر اور سیاحت کے منظرنامے کو نئی شکل دینے میں مملکت کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی جائے گی جبکہ سیاحتی شعبے میں کئی ایک میگامنصوبوں پر کام جاری ہے،سمٹ کے علاوہ اے ٹی ایم 2023میں سعودی ایئرلائنزالسعودیہ اور فلائی ناس ، مکہ کلاک رائل ٹاور ، اسما ہاسپٹیلٹی کمپنی ، آئی آف ریاض ، اٹرپ ، در ہاسپٹیلٹی ، سدانا رئیل اسٹیٹ کمپنی ، سعودی آمد فارایئر پورٹ سروسز اینڈ ٹرانسپورٹ سپورٹ سمیت متعدد سعودی نمائش کنندگان شرکت کریں گے،اقوام متحدہ کی ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن (یو این ڈبلیو ٹی او)کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ سعودی عرب نے 2022کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ایک کروڑ 80لاکھ سے زیادہ سیاحوں کا اندرون ملک خیرمقدم کیا ، اس کے بعد متحدہ عرب امارات میں ایک کروڑ 48لاکھ سیاح آئے جبکہ مراکش ایک کروڑ 10 لاکھ سیاحوں کی آمد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہم شروع دن سے الیکشن کمیشن کے خلاف ہیں، جولائی کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کے خلاف 29پٹیشنز جمع کروائی تھیں ، الیکشن کمیشن کی جانبدارانہ رویے سہولتکاروں کی سہولت کے باوجود تحریک انصاف اس لئے جیتی کہ عوام پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، یہ بتائیں کہ تحریک انصاف والے نہیں ڈریں گے ، جن کو ممی ڈیڈی پارٹی کہتے تھے ، یہ وہ پارٹی ہے کہ جوگولیاں کھاکر ڈٹ کر کھڑی ہے ، ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہیں، ہم سب حاضر ہیں۔ بدھ کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آئین اور ہمیں بھی گرفتار کرلیں ، اس وقت سہولتکارباز نہیں آرہے ، قمر باجوہ باہر ملک جاکر کہتے تھے کہ ہم دخل اندازی نہیں کریں گے ، اور کچھ نہیں کرسکتے تو قمر جاوید باجوہ کی عزت ہی رکھ لو ، آپ باجوہ کی عزت نہیں رکھ رہے ، اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا بند کریں، اگر آپ کا خیال ہے کہ عوام بے وقوف ہیں تو بھول جائیں پاکستانی قوم سب سمجھتی ہے ، عوام کو اداروں کے رویے اور رول پلے کا پتہ ہے ، وجہ یہ ہے کہ آپ انتخابات سے گھبراتے ہیں، آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ انتخابات میں آپ لوگوں نے ہار جانا ہے ۔
لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کی جانب سے اپنی کلاس فیلو طالبہ پر تشدد کا واقعہ پیش آیا جس پر ڈی سی لاہور نے اسکول کی رجسٹریشن معطل کر دی۔ نجی اسکول کے مالک اور اسکول پرنسپل ڈی سی لاہور محمد علی کے سامنے پیش ہوئے جس دوران ڈی سی لاہور نے انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر فریقین کے دلائل سنے اور اگلی سماعت تک نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی۔ رجسٹریشن معطلی کے دوران اسکول کے امور دیکھنے کے لیے سی ای او ایجوکیشن کو ہدایت کی گئی ہے جب کہ اسکول انتظامیہ کو اگلی سماعت پر انکوائری رپورٹ کی سفارشات کی بابت اپنا جواب جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اس دوران طالبات کے والدین نے کوئی تحریری جواب جمع نہیں کروایا جس پر ان کو بھی اگلی سماعت پر اپنا تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی سی جانب سے سی ای او ایجوکیشن کو والدین کو نوٹس جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
خلیجی ممالک میں بڑی تجارتی کمپنیاں ایمازون ، ٹویٹر اور گوگل سے فارغ ہونے والے بہترین اور باصلاحیت ماہرین کو اپنے ہاں لانے کے لیے کوشاں ہو گئی ہیں،عرب میڈیا کے مطابق بڑی بین الاقوامی کمپنیوں جن میں ایمازون ، گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ وغیرہ نے حالیہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران اپنے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے، اس صورت حال نے ٹیلنٹ کی ایک نئی مارکیٹ کا دروازہ کھول دیا ہے،اس لیے یہ موقع ہے کہ مختلف کمپنیاں اس تجربہ کار ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھالیں،گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں مائیکرو سافٹ ایسے بڑے ادارے نے اپنے سٹاف میں کمی کا فیصلہ کیا تھا حالانکہ 2022میں یہ ادارہ دو بار اپنے کارکنوں کی تعداد میں کمی کر چکا ہے، یمازون نے بھی جنوری سے اپنے 18000کارکنوں کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے،اسی طرح گوگل کی ' پیرنٹ کمپنی الفا بیٹ 'نے 12000کارکنوں کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے،بہترین تجربے کے ٹیلنٹ کو نئی کمپنیوں میں کھپانے کے لیے مارکیٹ میں کئی ریکروٹمنٹ کمپنیاں سرگرم ہو گئی ہیںجو ان کارکنوں اور خلیجی اور سعودی کمپنیوں کے درمیان پل کا کام کر رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کی خالی نشستوں سمیت عام انتخابات کے لیے اضافی گرانٹ مانگ لی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارت خزانہ کو اس سلسلے میں ایک درخواست دی گئی ہیے جس میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے اخراجات 47 ارب سے بڑھ کر 61 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، 14 ارب روپے کی اضافی گرانٹ عام انتخابات کے لیے درکار ہوگی۔ درخواست میں کہا گیا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کے انتخابات کے لیے منظور شدہ 47 میں سے 25 ارب روپے فوری درکار ہیں ، 25 ارب روپے میں سے 5 ارب روپے پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں جب کہ 25 ارب میں سے بقایا 20 ارب روپے بھی فوری جاری کیے جائیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی حمایت یافتہ لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو مبینہ طورپررقوم مہیا کرنے کے الزام میں تین افراد اور ان سے وابستہ اداروں پر پابندیاں عاید کردی ہیں،امریکاکی نئی پابندیوں کی زد میں آنے والے ایک حسن مقلد نے حزب اللہ کو لبنان کے معاشی بحران کا فائدہ اٹھانے اور اس کو مہمیز دینے میں اہم کردارادا کیا ہے،مقلدپرالزام ہے کہ انھوں نے حزب اللہ کے ایک اعلی مالیاتی عہدہ دارمحمد قیصر کے ساتھ مالیاتی معاملات کیے تھے،ان میں روس کے ساتھ کاروباری معاہدے بھی شامل ہیں، دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مالی ماہر اور ماہر معاشیات کی حیثیت سے مقلدکی کوششوں کے باوجودوہ درحقیقت ایک موقع پرست تاجر ہیں جو حزب اللہ کی دہشت گرد تنظیم کی مالی مدد کرنے اوریہاں تک کہ ہتھیاروں کے حصول میں اس کی مدد کرنے کے لیے لبنان کی مظلوم آبادی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ محکمہ خزانہ کے انڈرسیکریٹری برائے دہشت گردی برائن نیلسن نے کہاکہ چونکہ بدعنوانی معاشی ترقی اورافراد کی اپنے اہل خانہ کی کفالت کی صلاحیت کو کمزورکرتی ہے،امریکاان لوگوں کا احتساب کرنے کے لیے پرعزم ہے جو ذاتی فائدے کے لیے اپنے مراعات یافتہ عہدوں کا استحصال کرتے اور فائدہ اٹھاتے ہیں،انھوں نے کہاکہ محکمہ خزانہ ایک بدعنوان منی ایکس چینجرکے خلاف کارروائی کررہا ہے، جس کی مالیاتی انجینئرنگ لبنانی عوام اورمعیشت کی قیمت پر حزب اللہ اوراس کے مفادات کی فعال طور پر حمایت کرتی اور اس کے قابل بناتی ہے۔