شام کے شمالی شہر حلب میں حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں۔ (شِنہوا)
شام کے شمالی شہر حلب میں حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں۔ (شِنہوا)
ترکیہ، انقرہ میں نئے سال کی مناسبت سے نصب روشنیوں کے ساتھ ایک لڑکی تصاویر بنوارہی ہے۔ (شِںہوا)
چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر شی آن میں نئے سال کی مناسبت سے منعقدہ کنسرٹ میں فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کے علاقے ڈون ہوانگ میں سیاح منگ شاماؤنٹین اینڈ کریسنٹ اسپرنگ کے خوبصورت مقام کا دورہ کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
اسلام آباد میں بچے نئے سال کی مناسبت سے لگائی گئی روشنیاں دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی مشینری کی صنعت میں سال کے پہلے 11 مہینوں میں مستحکم ترقی ریکارڈ کی گئی ۔
چائنہ مشینری انڈسٹری فیڈریشن کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران سیکٹر کی آپریٹنگ آمدنی گزشتہ سال کی نسبت 6.8 فیصد بڑھ کر266 کھرب یوآن (تقریباً 37 کھرب 60 ارب ڈالرز) ہو گئی۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس شعبے کا مشترکہ منافع گزشتہ سال کی نسبت 3 فیصد بڑھ کر16 کھرب یوآن ہو گیا۔
جنوری تا نومبر کی مدت میں عام آلات، آٹوموبائل، الیکٹریکل مشینری و آلات کی فکسڈ اثاثہ سرمایہ کاری میں بالترتیب 3.4 فیصد، 17.9 فیصد اور 34.6 فیصد اضافہ ہوا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کی غیر مینوفیکچرنگ شعبے کی سرگرمیوں میں دسمبر میں توسیع ریکارڈکی گئی اور شعبے کے لیے پرچیزنگ مینیجرز کا انڈیکس 50.4 تک پہنچ گیا۔
50 سے اوپر انڈیکس توسیع جبکہ اس سے نیچے سکڑن کو ظاہر کرتا ہے۔
چین کے قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) نے اتوار کو بتا یا کہ سروس سیکٹر کا ذیلی انڈیکس دسمبر میں 49.3 پر تھا جس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
این بی ایس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈاک، ٹیلی کمیونیکیشن اور مالیاتی خدمات جیسے شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں دسمبر میں بتدریج بڑھ گئیں اور ان کے متعلقہ ذیلی اشاریے55 سے تجاوز کر گئے۔
بیجنگ(شِنہوا)چینی برانڈ کی مسافر کاروں کی فروخت سال کے پہلے 11 مہینوں میں گزشتہ سال کی نسبت23.8 فیصد بڑھ کر 1 کروڑ 29 لاکھ 80 ہزار یونٹ تک پہنچ گئی۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے مطابق اس مدت کے دوران ایسی گاڑیوں کا مارکیٹ شیئر 55.8 فیصد تک پہنچ گیا جو 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.6 فیصد زیادہ ہے۔
صرف نومبر میں چین میں مقامی برانڈ کی تقریباً15 لاکھ 60 ہزار مسافر گاڑیاں فروخت ہوئیں جو گزشتہ سال کی نسبت 37.9 فیصد زیادہ ہیں۔
یہ فروخت گزشتہ ماہ ملک کی کل مسافر گاڑیوں کی فروخت کا 59.7 فیصد تھی جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 5.4 فیصد زیادہ ہے۔
ماسکو/کیف (شِنہوا) روس کے سرحدی شہر بیلگورود پر یوکرین کی گولہ باری سے 3 بچوں سمیت 21 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 30 اپارٹمنٹس کی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
بیلگورود خطے کے گورنر ویاچیسلاو گلاڈکوف نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہوگئی ہے جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ 110 افراد زخمی ہوئے جنہیں مختلف نوعیت کے زخم آئے ہیں جبکہ زخمیوں میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔ اب تک 30 اپارٹمنٹ عمارتوں، 344 اپارٹمنٹس، 3 نجی گھروں، متعدد کاروباری اداروں اور سماجی سہولیات کو نقصان پہنچا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق جمعے اور ہفتے کو یوکرین کی مسلح افواج نے بیلگورود اور اس کے خطے پر گولہ باری کی۔ آخری حملے میں کلسٹر گولہ بارود کے ساتھ 2 راکٹ داغے گئے اورمتعدد راکٹ فائر کرنے کےنظام سے شہری مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارت نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام نےراکٹوں اور زیادہ تر گولوں کو روکا اور بیلگورود خطے میں 13 راکٹ تباہ کئے۔
یوکرین میڈیا نے یوکرین سیکیورٹی سروسز کے ایک نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین کی افواج نے بیلگورود خطے میں روسی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
ذرائع نے کہا کہ یوکرین کی دفاعی افواج کی مشترکہ کارروائیاں یوکرین کے شہروں پر روسی میزائل حملوں اور شہریوں کی ہلاکت کے خلاف جاری ہیں۔
روس نے جمعے کویوکرین پر بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں 30 افراد ہلاک اور 160 زخمی ہوئے تھے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کی سافٹ ویئر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سروس انڈسٹری کی سال کے پہلے 11 مہینوں میں آمدنی اور منافع میں دوہرے ہندسوں میں اضافہ درج کیا گیا۔
چینی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق اس عرصے کے دوران اس شعبے کا منافع 13 کھرب یوآن (تقریباً 183 ارب 55 کروڑ ڈالر) سے تجاوز کر گیا جو گزشتہ سال کی نسبت 12.9 فیصد زائد ہے۔
اس عرصے میں اس شعبے کی مشترکہ آمدنی 110 کھرب 40 ارب یوآن رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت سے 13.9 فیصد زیادہ ہے۔
ووہان(شِنہوا)چین کے وسطی صوبہ ہوبے کے شہر ووہان میں ذہین گاڑیوں (آئی سی ویز) کی جانچ کے لیے کھلی سڑکوں کو بڑھا دیا گیا ہے جس سے گاڑیوں کو چین کے سب سے طویل دریا ئے یانگ ژی کے پار سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس توسیع میں شہر میں ذہین گاڑیوں کی ٹیسٹنگ کے لیے کل 1 ہزار 533.25 کلومیٹر طویل سڑکوں کو قابل استعمال بنایا گیا ہے جس میں دریائے یانگ ژی کے تین پل بھی شامل ہیں۔
اپنی سائنسی اور تکنیکی جدت اور اپنی آٹوموٹیو انڈسٹری کی ترقی کی بدولت ووہان حالیہ برسوں میں خود کار ڈرائیونگ کے کمرشل مظاہرے کو فعال طور پر انجام دے رہا ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی حکومت نے نچلی سطح پر طبی خدمات کو بڑھانے کے لئے کاؤنٹی سطح پر قریبی طور پر مربوط طبی اور صحت گروپ کی ترقی تیز کرنے کے لئے جامع ہدایات جاری کردی ہیں۔
یہ دستاویز قومی صحت کمیشن سمیت 10 سرکاری اداروں نے جاری کی ہیں۔ اس میں کاؤنٹی سطح کے اسپتالوں کی قیادت میں کاؤنٹی، قصبے اور برادری سطح پر مختلف طبی اور صحت اداروں پر مشتمل ان گروپس کے قیام کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
دستاویز میں چین میں جاری صحت کی دیکھ بھال میں ہونے والی اصلاحات میں کاؤنٹی سطح کے طبی گروپ کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے مقامی ، قابل رسائی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی عوامی ضروریات پورا کرتے ہوئے نچلی سطح کی طبی خدمات میں خامیوں دور کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
قومی صحت کمیشن کے شعبہ بنیادی صحت کے مطابق ان قریبی طور پر مربوط میڈیکل گروپ کے قیام سے کاؤنٹیز میں طبی و صحت کے وسائل کی اسٹریٹجک تنظیم نو ہوگی۔
اس کا مقصد عمومی بیماریوں کا علاج شہر یا کاؤنٹی کی سطح پر یقینی بنانا اور معمول کے صحت خدشات کو نچلی سطح پر منظم کرنا ہے جس کے لئے سابقہ آزمائشی اقدامات سے رہنمائی حاصل کی گئی ہے۔
رہنما اصول کے تحت 2027 کے اختتام تک چین کاؤنٹی سطح پر ان طبی گروپس کا قیام مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ارمچی (شِنہوا) سورج کی روشنی سے مالامال سنکیانگ ویغورخودمختارخطہ چین میں شمسی توانائی کی پیداوار کا اہم مرکز ہے۔
فوٹو وولٹک (پی وی) پینلز کی تنصیب اور گرڈ کنکشن میں اضافے کے علاوہ یہ خطہ ان آلات کی پیداوار ، استعمال اور انتظامی کارکردگی کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔
چھانگ جی ہوئی خود مختار پریفیکچر میں قائم ایک فوٹو وولٹک بریکٹ تیار کرنے والے ادارے کی 4 پیدوارلائنز کام کررہی ہیں جو خودکار طریقے سے خام مال لوڈ کرنے سمیت ویلڈ کنکشن اور دیگر امور انجام دیتی ہیں۔
بریکٹ کمپنی کے سربراہ شو لو ہوئی کے مطابق خودکارپیداوار 50 فیصد تک توانائی کی بچت کرسکتی ہے جس سے پی وی بریکٹ کی سالانہ پیداواری صلاحیت فکسڈ اور ایڈجسٹ ایبل کے ساتھ ایک لاکھ 50 ہزار ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔
شو نے کہا کہ کمپنی اب ترقی کررہی ہے اور جلد ہی شمسی توانائی کی پیداواری کارکردگی میں اضافے کے لئے سَن ٹریکنگ بریکٹ لانچ کرے گی۔ فوٹو وولٹک ٹریکنگ نظام سسٹم سورج کی گردش کو ٹریک کرسکتا ہے۔ اس طرح فوٹو وولٹک پینلز کو سورج کی شعاعیں حاصل کرنے کے لئے بہتر طریقے سے ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔
ٹریکنگ کی سہولت پہلے ہی سنکیانگ کے شہر شی ہی ژی میں شمسی توانائی کے پیداواری مرکز پر نصب شمسی توانائی کے پینلز میں استعمال کی جارہی ہے۔
رام اللہ (شِنہوا) فلسطین نے عالمی عدالت انصاف سے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل پر "نسل کشی" کے الزام سے متعلق جنوبی افریقہ کے مقدمے پر کارروائی تیز کرے۔
عالمی عدالت انصاف کی پریس ریلیز کے مطابق اس مقدمے میں اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے اور سزا سے متعلق کنونشن (نسل کشی کنونشن) کے تحت عائد ذمہ داریوں پوری نہ کرنے بارے کہا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے بیان میں اس بات کا خاص کر ذکر کیا ہے کہ جنوبی افریقہ اور فلسطین نے نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن پر دستخط کررکھے ہیں۔ جنوبی افریقہ نے کنونشن کے شق 9 اور اسرائیل کی جانب سے شق 2 اور 3 کی خلاف ورزی پر بہت سے شواہد پیش کئے ہیں جو اس جرم کا ارتکاب روکنے کے لئے اقوام عالم کی ذمہ داریوں سے عین مطابقت رکھتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے عالمی عدالت انصاف سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ دیکر "نسل کشی" کی کارروائیاں روکنے سے متعلق جنوبی افریقہ کی درخواست کا فوری جواب دے۔
دوسری جانب حماس نے مزید ممالک سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالتوں میں اسی طرح کی درخواستیں پیش کریں کیونکہ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن و سلامتی خطرے میں ہے۔
عالمی عدالت انصاف اقوام متحدہ کا عدالتی ادارہ ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے منشور کے تحت جون 1945 میں کیا گیا تھا جبکہ اس نے باضابطہ طور پر کام کا آغاز 1946 سے کیا تھا۔
لزبن (شِنہوا) فرینڈز آف دی نیو سلک روڈ ایسوسی ایشن (اے این آر ایس) کی صدر فرنینڈا الہیو نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے چین۔ پرتگال تعلقات کو فروغ ملے گا۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں یونیورسٹی آف لزبن (یو لزبوا) کی پروفیسر الہیو نے کہا کہ اس انیشی ایٹو کو زمینی اور سمندری دونوں راستوں کا استعمال کرتے ہوئے سائنسی تعاون اور تجارتی منصوبوں کے ذریعے پرتگال تک پہنچنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پرتگال میں چینی سرمایہ کاری مستحکم ہوگی جہاں چین کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھنے کے بہت سے مواقع موجود ہیں جبکہ اس سے چین اور چینی ٹیکنالوجی کو سمجھنے میں تعاون انتہائی مفید ہوگا۔
اے این آر ایس کی صدر نے کہا کہ پرتگالی پہلے ہی پرتگال میں موجود چینی اداروں کے مؤثر انتظام سے واقف ہے اور چینی اور پرتگالی انتظامیہ کے دمیان تعاون بھی آزمودہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرتگال غیرملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے خاص کر اس وقت جب ہماری ٹیکنالوجی اپ ڈیٹ کرنے ، منڈیاں جدید بنانے اور کاروباری اداروں میں پائیدار معاشی ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے ہم غیرملکی سرمایہ کاری کو ہمیشہ ایک مثبت نقطہ نگاہ سے دیکھے اور چینی سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہماری سوچ بہت مثبت ہے۔
لزبن (شِنہوا) فرینڈز آف دی نیو سلک روڈ ایسوسی ایشن (اے این آر ایس) کی صدر فرنینڈا الہیو نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے چین۔ پرتگال تعلقات کو فروغ ملے گا۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں یونیورسٹی آف لزبن (یو لزبوا) کی پروفیسر الہیو نے کہا کہ اس انیشی ایٹو کو زمینی اور سمندری دونوں راستوں کا استعمال کرتے ہوئے سائنسی تعاون اور تجارتی منصوبوں کے ذریعے پرتگال تک پہنچنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پرتگال میں چینی سرمایہ کاری مستحکم ہوگی جہاں چین کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھنے کے بہت سے مواقع موجود ہیں جبکہ اس سے چین اور چینی ٹیکنالوجی کو سمجھنے میں تعاون انتہائی مفید ہوگا۔
اے این آر ایس کی صدر نے کہا کہ پرتگالی پہلے ہی پرتگال میں موجود چینی اداروں کے مؤثر انتظام سے واقف ہے اور چینی اور پرتگالی انتظامیہ کے دمیان تعاون بھی آزمودہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرتگال غیرملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے خاص کر اس وقت جب ہماری ٹیکنالوجی اپ ڈیٹ کرنے ، منڈیاں جدید بنانے اور کاروباری اداروں میں پائیدار معاشی ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے ہم غیرملکی سرمایہ کاری کو ہمیشہ ایک مثبت نقطہ نگاہ سے دیکھے اور چینی سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہماری سوچ بہت مثبت ہے۔
سینٹ پیٹرس برگ (شِنہوا) چین کی پرامن ترقی پر مبنی بین الاقوامی پالیسی کے عالمی تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل مینواسکرپٹس کی ڈائریکٹر ایرینا پوپووا نے کہا کہ چین اپنےملک پر نیک نیتی سے حکمرانی اور دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن طریقے سے رابطے میں رہنے بارے پرعزم ہے۔
چینی امور کی ماہر نے کہا کہ اس کے برعکس مغربی ممالک تسلط پسند جارحیت پر یقین رکھتے ہیں۔
پوپووا نے کہا کہ اگر تاریخ پر نگاہ دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مغربی بین الاقوامی تعلقات کے نظریہ میں ایشیائی ممالک پر بہت کم توجہ دی گئی ہے ۔ آج بھی مغربی تہذیب کی بالادستی کا عقیدہ مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہورہا ہے جس سے اکثر عالمی سطح پر مغربی اقدار کو زبردستی مسلط کردیا جاتا ہے۔
پوپووا نے کہا کہ چین عالمی سطح کے مرکز کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے عالمی امور اور معاشیات جیسے بہت سے امور پر عالمی اثرورسوخ میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ چین عالمی تعلقات میں کثیر قطبیت کو مضبوط بنانے کے لئے کام کررہا ہے جو بہت سے دوسرے ممالک کے مفادات کو پورا کرتے ہیں۔
ماہر کے مطابق زیادہ ترمغربی ممالک اور تہذیبوں نے پوری تاریخ میں جنگیں لڑی ہیں اور انہوں نے دوسرے ممالک کے مفادات کی قیمت پر اپنی فوجی قوت میں اضافہ کیا۔
پوپووا کی رائے میں چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو جیسے اقدامات سے چین اور اس میں شریک ممالک کو باہمی فائدے ہوئے ہیں کیونکہ اس انیشی ایٹو کی توجہ مشترکہ ترقی، ہم آہنگی اور تعاون پر مرکوز ہے۔
پوپووا نے کہا کہ چین کی ایک قدیم تاریخ اور ثقافت ہے جو حکومت اور انتظامی شعبے سمیت دیگر امور میں دانشمندی کا ایک حقیقی خزانہ ہے۔ یہ دانشمندی چینی حکام کو ایک متوازن پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی اجازت دیتی ہے جو عالمی ترقی کے مفادات کو پورا کرتی ہے۔
سینٹ پیٹرس برگ (شِنہوا) چین کی پرامن ترقی پر مبنی بین الاقوامی پالیسی کے عالمی تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل مینواسکرپٹس کی ڈائریکٹر ایرینا پوپووا نے کہا کہ چین اپنےملک پر نیک نیتی سے حکمرانی اور دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن طریقے سے رابطے میں رہنے بارے پرعزم ہے۔
چینی امور کی ماہر نے کہا کہ اس کے برعکس مغربی ممالک تسلط پسند جارحیت پر یقین رکھتے ہیں۔
پوپووا نے کہا کہ اگر تاریخ پر نگاہ دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مغربی بین الاقوامی تعلقات کے نظریہ میں ایشیائی ممالک پر بہت کم توجہ دی گئی ہے ۔ آج بھی مغربی تہذیب کی بالادستی کا عقیدہ مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہورہا ہے جس سے اکثر عالمی سطح پر مغربی اقدار کو زبردستی مسلط کردیا جاتا ہے۔
پوپووا نے کہا کہ چین عالمی سطح کے مرکز کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے عالمی امور اور معاشیات جیسے بہت سے امور پر عالمی اثرورسوخ میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ چین عالمی تعلقات میں کثیر قطبیت کو مضبوط بنانے کے لئے کام کررہا ہے جو بہت سے دوسرے ممالک کے مفادات کو پورا کرتے ہیں۔
ماہر کے مطابق زیادہ ترمغربی ممالک اور تہذیبوں نے پوری تاریخ میں جنگیں لڑی ہیں اور انہوں نے دوسرے ممالک کے مفادات کی قیمت پر اپنی فوجی قوت میں اضافہ کیا۔
پوپووا کی رائے میں چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو جیسے اقدامات سے چین اور اس میں شریک ممالک کو باہمی فائدے ہوئے ہیں کیونکہ اس انیشی ایٹو کی توجہ مشترکہ ترقی، ہم آہنگی اور تعاون پر مرکوز ہے۔
پوپووا نے کہا کہ چین کی ایک قدیم تاریخ اور ثقافت ہے جو حکومت اور انتظامی شعبے سمیت دیگر امور میں دانشمندی کا ایک حقیقی خزانہ ہے۔ یہ دانشمندی چینی حکام کو ایک متوازن پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی اجازت دیتی ہے جو عالمی ترقی کے مفادات کو پورا کرتی ہے۔
شی نِنگ(شِنہوا) چین کے شمال مغربی حصے میں 18 دسمبر کو آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے سے گانسو اور چھنگ ہائی صوبوں میں اتوار تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد151 تک پہنچ گئی۔
صوبائی زلزلہ امدادی ہیڈکوارٹر کے مطابق دو افراد مردہ پائے گئے جو زلزلے کے بعد سے لا پتہ تھے جس سے اتوار کی صبح صوبہ چھنگ ہائی میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 34 ہو گئی۔
مقامی حکام کے مطابق صوبہ گانسو میں بھی زلزلے سے 117 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں الیکٹرانک انفارمیشن مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سال کے پہلے 11 مہینوں میں ٹھوس بحالی ریکارڈ کی گئی۔
چینی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں سیکٹر میں بڑی کمپنیوں کی صنعتی اضافی قدر میں گزشتہ سال کی نسبت 2.6 فیصد اضافہ ہوا جو سال کے پہلے 10 مہینوں کے مقابلے میں 0.9 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ اسی مدت کے دوران اس شعبے کی بڑی فرموں کی مشترکہ آپریٹنگ آمدنی 135 کھرب یوآن (تقریباً 19 کھرب ڈالر) تھی جو گزشتہ سال کی نسبت 1.8 فیصد کم ہے تاہم سال کے پہلے 10 مہینوں کے دوران اس شرح میں 1.1 فیصد کی کمی آئی ہے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے یوکرین بحران میں متعلقہ فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد اشتعال انگیزی ختم کریں۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین تنازع پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں شہریوں کی ہلاکتوں کا معاملہ زیرغور آیا جبکہ گزشتہ روز روس کی درخواست پر کونسل کا اجلاس دوبارہ ہوا جس میں اسی مسئلے پر پھر بحث کی گئی۔
اقوام متحدہ میں چینی نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا ہے کہ سال کے اختتام پر ہونے والے حملوں اور شہری ہلاکتوں پر کونسل میں طویل بات چیت پر چین افسردہ ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین کو یوکرین بحران کے طول پکڑنے اور جنگ کے بھڑکتے شعلوں پر گہری تشویش ہے اور یہ ایسے وقت میں ناقابل بیان تباہی کا سبب بن رہے ہیں جب نیا سال شروع ہو رہا ہے۔
گینگ نے کہا کہ کسی بھی تنازعے یا جنگ میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا۔ جنگ بے گناہ افراد کو شدید مصائب میں مبتلا کرنے سمیت علاقائی امن و استحکام کو زبردست نقصان پہنچاتی ہے اور عالمی اقتصادی ترقی میں موجودہ مشکلات میں اضافہ کرتی ہے۔ خاص کر اس سے ترقی پذیر ممالک میں پائیدار ترقی کےایجنڈہ 2030 پرعملدرآمد مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین متعلقہ فریقوں سے دوبارہ اپیل کرتا ہے کہ وہ امن کے لیے عالمی برادری کی اپیل کا مثبت جواب دے، رابطے بڑھائے، مشترکہ کوششیں وسیع کرے اور دشمنی و اشتعال انگیزی کا جلد از جلد خاتمہ کرے۔ اس کے علاوہ تمام شراکت داروں سے بھی دوبارہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر سفارتی ثالثی میں تیزی لائیں اور بحران کے جلد سیاسی حل کے لئے سازگار حالات پیدا کرنے کے لئے ملکر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ چین امن اور مذاکرات کا حامی ہے اور امن مذاکرات کی حوصلہ افزائی، سہولت کاری اور یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے یوکرین بحران میں متعلقہ فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد اشتعال انگیزی ختم کریں۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین تنازع پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں شہریوں کی ہلاکتوں کا معاملہ زیرغور آیا جبکہ گزشتہ روز روس کی درخواست پر کونسل کا اجلاس دوبارہ ہوا جس میں اسی مسئلے پر پھر بحث کی گئی۔
اقوام متحدہ میں چینی نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا ہے کہ سال کے اختتام پر ہونے والے حملوں اور شہری ہلاکتوں پر کونسل میں طویل بات چیت پر چین افسردہ ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین کو یوکرین بحران کے طول پکڑنے اور جنگ کے بھڑکتے شعلوں پر گہری تشویش ہے اور یہ ایسے وقت میں ناقابل بیان تباہی کا سبب بن رہے ہیں جب نیا سال شروع ہو رہا ہے۔
گینگ نے کہا کہ کسی بھی تنازعے یا جنگ میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا۔ جنگ بے گناہ افراد کو شدید مصائب میں مبتلا کرنے سمیت علاقائی امن و استحکام کو زبردست نقصان پہنچاتی ہے اور عالمی اقتصادی ترقی میں موجودہ مشکلات میں اضافہ کرتی ہے۔ خاص کر اس سے ترقی پذیر ممالک میں پائیدار ترقی کےایجنڈہ 2030 پرعملدرآمد مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین متعلقہ فریقوں سے دوبارہ اپیل کرتا ہے کہ وہ امن کے لیے عالمی برادری کی اپیل کا مثبت جواب دے، رابطے بڑھائے، مشترکہ کوششیں وسیع کرے اور دشمنی و اشتعال انگیزی کا جلد از جلد خاتمہ کرے۔ اس کے علاوہ تمام شراکت داروں سے بھی دوبارہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر سفارتی ثالثی میں تیزی لائیں اور بحران کے جلد سیاسی حل کے لئے سازگار حالات پیدا کرنے کے لئے ملکر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ چین امن اور مذاکرات کا حامی ہے اور امن مذاکرات کی حوصلہ افزائی، سہولت کاری اور یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے گزشتہ روز بیرون ملک تعینات چینی سفارتی نمائندوں سے ملاقات کی، جو رواں سال کی بیرون ملک سفیروں کی ورک کانفرنس میں شرکت کے لیے بیجنگ میں موجود ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین،صدر شی نے ملاقات کے دوران اہم خطاب کیا۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزیراعظم لی چھیانگ کی زیر صدارت گزشتہ روز ریاستی کونسل کا ایگزیکٹو اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں "سب سے پہلے عوام "کے نام سے ایک نئی قسم کی اربنائزیشن کو مزید آگے بڑھانے کے اقدامات پر غور اور صوبہ گوانگ ڈونگ میں تائی پھنگ لنگ نیوکلیئر پاور پروجیکٹ اور ژی جیانگ صوبے میں جن چھی مین نیوکلیئر پاور پروجیکٹ کی منظوری دی گئی۔
چین کے شماریات کے قانون میں ترمیم کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جسے غور کے لیے نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔
اجلاس میں ملک کے آرکائیوز قانون کے نفاذ اور کاروباری آپریٹرز کے انضمام کے معیار پر ریاستی کونسل کے ضوابط کے نظرثانی مسودے پر غور اور اس کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں عوامی فلاح کے اصولوں پر مضبوطی سے قائم رہنے، گھریلو رجسٹریشن کے نظام کو مزید مضبوط کرنے اور تعلیم، صحت ، بزرگوں کی دیکھ بھال اور رہائش سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا گیا تاکہ اپنا گھر نہ رکھنے والے شہری بھی عوامی خدمات کی بنیادی سہولیات تک مساوی رسائی سے لطف اندوز ہو سکیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ چینی خصوصیات کے ساتھ ملک نے سفارت کاری کے حوالے سے 2023 کے دوران نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس حوالے سےشاندار نیا باب رقم کیا گیا۔
میڈیا کے سوال کے جواب میں ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ سربراہ مملکت کی سفارت کاری حکمت عملی کے تحت چینی خصوصیات کے ساتھ ایک بڑے ملک کی حیثیت سے سفارت کاری میں ایک نئے سفر کا آغاز کیا اور 2023 میں کامیابیوں کا شاندار نیا باب رقم کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ سب سے پہلے، چین نے بڑے ممالک کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھایا ہے۔
ماؤ نے کہا کہ اس سال سربراہ مملکت کے بیرون ملک دوروں کا آغاز صدر شی جن پھنگ کے دورہ روس سے ہوا۔چین اور روس کے صدور نے دیرینہ، مخلصانہ، دوستانہ اور نتیجہ خیز بات چیت اور تبادلہ خیال کیا اور چین روس تعلقات کی ترقی کے لیے ایک لائحہ عمل وضع کیا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی شنگھائی اور شینژین اسٹاک ایکسچینجز نے 2024 میں تقریبا 92 کروڑ یوآن(تقریباً 13 کروڑ ڈالر) کی مخصوص تجارتی اور سروس فیس کم یا معاف کرنے کااعلان کیا ہے۔
شنگھائی اسٹاک ایکسچینج نے کہا کہ وہ لسٹڈ کمپنیوں کے لیے لسٹنگ فیس معاف کر دے گا اور دیگر اقدامات کے علاوہ 2024 میں بانڈ ٹرانزیکشن فیس کی چھوٹ بھی جاری رکھے گا۔
شنگھائی اسٹاک ایکسچینج نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ جات کے مطابق اس راونڈ میں تقریبا 60کرو ڑیوآن کی فیس معافی کا امکان ہے۔
شینژین اسٹاک ایکسچینج( ایس زیڈ ایس ای )نے کہا کہ وہ 2024 میں فیسوں کو کم کرنے کی اپنی کوششوں میں اضافہ کرے گا، جس میں لسٹڈ فرموں اور فنڈز کی لسٹنگ فیس اور فنڈز، بانڈز اور اثاثہ جات سیکیورٹیز کے لیے مخصوص ٹرانزیکشن فیس کو مستثنی قرار دیا جائے گا۔
شینژین اسٹاک ایکسچینج نے کہا کہ فیس میں کل کمی 2024 میں 32 کروڑ یوآن سے تجاوز کر جائے گی۔
اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہاکہ جیسے جیسے اسرائیل اور حماس اور غزہ کے دیگر گروپوں کے درمیان لڑائی میں شدت آ رہی ہے،سیکرٹری جنرل اس تنازعہ کے مزید پھیلنے کے بارے میں سخت فکر مند ہیں، جس کے پورے خطے کے لیے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے وسیع ترعلاقائی تصادم کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا کہ غزہ میں جتنی دیر تک لڑائی جاری رہے گی، متعدد عناصر کی جانب سے اس میں اضافے اور غلط اندازوں کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک پیداواری عنصر کے طور پر ڈیٹا کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے تین سالہ مہم شروع کرے گا۔
قومی اعداد و شمار کے ادارے(این ڈی اے) کے نائب سربراہ شین ژولِن نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں 2024 سے 2026 تک کے ایکشن پلان کے حوالے سے بتایا کہ ڈیٹا کے استعمال کو ترقی دے کر وسائل کی تقسیم کو بہتر بنانے اور نئی صنعتوں اور نئے ماڈلز کے ساتھ ساتھ ترقی کے نئے محرکات کو فروغ دینے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا، ایک نئے پیداواری عنصر کے طور پر، پیداوار، کھپت، گردش، تقسیم اور سماجی خدمات کی منیجمنٹ کے عمل میں تیزی سے ضم ہوا ہے اور اعلی معیار کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے ایک اہم محرک بن گیا ہے۔
تاہم، شین کے مطابق، ڈیٹا فراہمی کے معیار، گردش کے طریقہ کار اور ڈیٹا ایپلی کیشن کی صلاحیت کے حوالے سے بہتری کی گنجائش اب بھی موجود ہے اور اس مہم میں اس حوالے سے خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ایکشن پلان میں کہا گیا ہے کہ اگلے تین سالوں میں ڈیٹا کے اعلی سطحی اطلاق کو فروغ دینے، ڈیٹا فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے، ڈیٹا کی گردش کے ماحول کو بہتر بنانے اور ڈیٹا کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے کوششوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی کی تقرری کے معاملے میں محتاط رہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گزشتہ روزافغانستان کے آزادانہ جائزہ سے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی، جس میں سیکریٹری جنرل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کریں تاکہ اس جائزہ امور کی سفارشات پر عمل درآمد کیاجاسکے۔
چین اور روس نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ سلامتی کونسل کے باقی 13 ارکان نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔
اس حوالےسے اپنے بیان میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے سیکرٹری جنرل سے خصوصی ایلچی کی تقرری کے معاملے میں احتیاط برتنے کا مطالبہ کیا۔
گینگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اس بات کو اہمیت دی ہے کہ افغانستان کے مسائل سے نمٹنے کے دوران، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اقدامات بشمول خصوصی ایلچی کی تقرری، متعلقہ ممالک کے ساتھ مکمل رابطے اور ان کی رائے کے احترام پر مبنی ہونی چاہیے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں ماحول دوست ترقی کے لیے سال 2023 کے پہلے 11 ماہ کے دوران قدرتی گیس کی کھپت میں مسلسل اضافہ ہوا۔
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران قدرتی گیس کی ظاہری کھپت 356ارب61 کروڑ کیوبک میٹر رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں7.3 فیصد زیادہ ہے۔
صرف نومبر میں قدرتی گیس کی کھپت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.4 فیصد اضافے سے34ارب98 کروڑ کیوبک میٹر تک پہنچ گئی۔
جیو چھوان (شِنہوا) چین نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کے لیے ہفتہ کو ایک آزمائشی سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔
سیٹلائٹ کو ملک کے شمال مغربی جیو چھوان کے سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے لانگ مارچ-2 سی کیریئر راکٹ کے ذریعے صبح8 بج کر13 منٹ (بیجنگ وقت) پر لانچ کیا گیا، جو کامیابی سے اپنے طے شدہ مدار میں داخل ہوا۔
یہ لانگ مارچ کیریئر راکٹ سیریز کا 505 واں فلائٹ مشن ہے۔
ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے(ایچ کے ایس اے آر)کی حکومت نے ایچ کے ایس اے آر میں پریس کی آزادی وغیرہ کے تحفظ کے خلاف نام نہاد "میڈیا فریڈم کولیشن" کے ارکان کی آڑ میں امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگرممالک کی جانب سے حقائق کو توڑ مروڑ کر بیان کرنے اور بے بنیاد الزامات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا کہ ہانگ کانگ کے باشندوں کو بنیادی قانون اور ہانگ کانگ بل آف رائٹس آرڈیننس کے تحت آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے حاصل ہے۔
علاوہ ازیں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے آرٹیکل 4 میں کہا گیا ہے کہ ایچ کے ایس اے آر میں قومی سلامتی کا تحفظ کرتے ہوئے انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ کیا جائے گا اور بنیادی قانون کے تحت ہانگ کانگ کے باشندوں کو حاصل ہونے والے حقوق اور آزادیوں، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت شہری و سیاسی حقوق اور ہانگ کانگ پر لاگو ہونے والے اقتصادی، سماجی و ثقافتی حقوق کا بین الاقوامی قانون کے مطابق تحفظ کیا جائے گا۔
بہر حال، آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی مطلق نہیں ہے۔ اس کا استعمال ان پابندیوں سے مشروط ہو سکتا ہے جو قانون کے تحت فراہم کی گئی ہیں اور جو قومی سلامتی یا امن عامہ کے تحفظ جیسے جائز مقاصد کے لیے ضروری ہیں۔ باقی سب کی طرح صحافیوں پر بھی تمام قوانین کی پابندی کرنا فرض ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اور ریاست کے رہنما،صدر شی جن پھنگ، لی چھیانگ، ژاؤ لیجی، وانگ ہوننگ، کائی چھی، ڈنگ شیو شیانگ، لی شی اور ہان ژینگ دارالحکومت بیجنگ میں عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) کی قومی کمیٹی کے زیر اہتمام نئے سال کی تقریب میں شریک ہیں۔(شِنہوا)
لانگ مارچ-2سی کیریئرراکٹ چین کے شمال مغربی جیوچھوان کےسیٹلائٹ لانچ سنٹر سے سیٹلائٹ انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کے لیے آزمائشی سیٹلائٹ لے کر روانہ ہورہاہے۔(شِنہوا)
بنگلہ دیش کے علاقے منشی گنج میں مگس بان شہد نکال رہے ہیں۔(شِنہوا)
چینی وزیرخارجہ وانگ یی دارالحکومت بیجنگ میں رواں سال کی بیرون ملک مقیم سفیروں کی ورک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد ایک خاتون تباہ ہونے والی کار کو دیکھ رہی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے ملک کے اعلیٰ سیاسی مشاورتی ادارے کی جانب سے سال 2024 کے آغاز کی مناسب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن (سی ایم سی) کے چیئرمین صدر شی نے بیجنگ میں عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) کی قومی کمیٹی کی تقریب سے اہم خطاب کیا۔
دیگر پارٹی اور ریاستی قائدین بشمول لی چھیانگ، ژاؤ لیجی، وانگ ہوننگ، تسائی چھی ، ڈنگ شیوشیانگ، لی شی اور ہان ژینگ نے تقریب میں شرکت کی۔
تقریب میں غیر سی پی سی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں اور آل چائنہ فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس کے سرکردہ عہدیداروں، پارٹی وابستگی کے بغیر شخصیات کے نمائندوں، مرکزی پارٹی اور سرکاری محکموں کے سرکردہ عہدیداران اور بیجنگ کے مختلف نسلی گروہوں اور شعبوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی.
صدر شی نے کہا کہ چین کو ایک مضبوط ملک بنانے کے عظیم مقصد کو آگے بڑھانا اور چینی جدیدیت کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام شعبوں میں چینی قوم کی تجدید پارٹی اور ملک کے نئے دور کی نئی کوششوں میں بنیادی اہمیت کے امور ہیں۔
صدر شی نے وسیع محب وطن متحدہ محاذ کو مضبوط اور ترقی دینے ، اتحاد کے ذریعے قوت جمع کرنے، محنت کے ذریعے عظیم کامیابیاں حاصل کرنے اور چینی جدیدیت کے حوالے سے مشترکہ طور پر ایک شاندار تاریخ رقم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی، ریاستی کونسل اور سی ایم سی کی جانب سے، چینی صدر نے غیر سی پی سی جماعتوں، آل چائنہ فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس، پارٹی وابستگی کے بغیر شخصیات، تمام نسلی گروہوں سے تعلق رکھنے والے ملکی باشندوں، ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان کے ہم وطنوں،بیرون ملک مقیم چینی لوگوں اورچین کی جدیدیت کی ترقی کی حمایت کرنے والے دنیا بھر کے دوستوں کو نئے سال کی مبارکباد دی۔
صدرشی نے کہا کہ سال 2023 سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس کے رہنما اصولوں کے مکمل نفاذ کا پہلا سال ہے۔
انہوں نےکہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران، ہم استحکام کو یقینی بناتے ہوئے ترقی کو آگے بڑھانے کے بنیادی اصول پر کاربند رہے ہیں، کوویڈ - 19 سے نمٹنے کے انتظامات کو کلاس-بی متعدی بیماری کی جانب منتقل کیا گیا، اندرونی اور بیرونی مشکلات پر مضبوطی سے قابو پایا ، معاشی بحالی میں آگے بڑھتے ہوئے اقتصادی اور سماجی ترقی کے بنیادی مقاصد کو پورا کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے نئے مواقع پیدا کیے ہیں اور بحرانوں پر قابو پاتے ہوئے، مشکلات سے لڑتے ہوئے اور تبدیلیوں کا جواب دیتے ہوئے اسٹریٹجک مقصد کو حاصل کیا، جس سے ہمارے اعتماد اور طاقت میں بہت اضافہ ہوا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ 2023 میں سی پی پی سی سی نے سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے فیصلوں اور منصوبوں پر دیانتداری کے ساتھ عملدرآمد کرتے ہوئے اور پارٹی اور ملک کے مقصد کو آگے بڑھانے میں نئی کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران، سی پی پی سی سی نے ایک خصوصی مشاورتی ادارے کے طور پر اپنا کردار ادا کیا اور مرکزی امور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مفصل تحقیق، مشاورت اور غور و خوض اور نگرانی کا کام کیا ۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ سال 2024 عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کا موقع اور اقتصادی و سماجی ترقی کے 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے اہداف اور منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے ایک اہم سال ہے۔
انہوں نے اقتصادی بحالی اور ترقی کی رفتار کو مستحکم اور فروغ دینے ، لوگوں کی بہبود کو بہتر بنانے، سماجی استحکام کو برقرار رکھنے اور چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں ٹھوس اور مستحکم پیش رفت کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
صدرشی نے کہا کہ 2024 میں سی پی پی سی سی کی 75 ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مشاورتی ادارے پر زور دیا کہ وہ اپنی عمدہ روایات کو فروغ دے ، تجاویز پیش کرنے اور اتفاق رائے پیدا کرنے میں سرگرم رہتے ہوئے خود کو مزید بہتر بنائے تاکہ نئے دور میں سی پی پی سی سی کے امور کے لیے نئے افق کھل سکیں۔
ارمچی (شِنہوا)چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں دیوار چین میوزیم کا افتتاح کردیا گیا جو خطے میں دیوار چین کے کئی ایک کھنڈرات سے متعلق معلومات فراہم کرے گا۔
یولی کاونٹی میں واقع، شاہراہ ریشم اینڈ گریٹ وال کلچر میوزیم میں 600 سے زیادہ اشیا یا اشیا کے مجموعے رکھے گئے ہیں جس کا نمائشی علاقہ 2 ہزار520 مربع میٹر پر محیط ہے۔
سنکیانگ کے محکمہ ثقافت وسیاحت کے ڈائریکٹر لی چھیا نگ نے کہا کہ سنکیانگ میں عظیم دیوار کے212 آثار ہیں جو قدیم چینی خاندانوں کے اس علاقے پر حکمرانی کا ثبوت ہیں۔
عجائب گھر کے مطابق، بیکن ٹاورز اور گیریژن قلعے سمیت آثار کے مقامات ہان عہد ( 202قبل مسیح تا 220عیسوی) سے چھنگ عہد ( 1644تا1911 )تک محیط ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چین نے اپنے رین آئی جیاؤ جزیرے پر فلپائن کی مسلسل اشتعال انگیزی کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی اشتعال انگیزی کا سختی سے جواب دے گا اور اپنی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق کا بھرپور تحفظ کرے گا۔
رپورٹس کے مطابق، فلپائن کی مسلح افواج کے ترجمان کرنل میڈل ایگیولر نے گزشتہ دنوں کہا کہ فلپائنی حکومت رین آئی جیاؤ پر لائٹ ہاؤس یا میرین سائنس ریسرچ سنٹر جیسی ایک مستقل شہری تنصیب بنانے پر غور کررہی ہے اور یہ کہ رین آئی جیاو فلپائن کا خصوصی اقتصادی زون ہے جہاں صرف فلپائن ہی عمارتیں تعمیر کرسکتا ہے۔مستقبل میں، فلپائن فوجی سامان کی بجائے وہاں شہری سامان کی نقل و حمل کرے گا۔
میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ رین آئی جیاؤ چین کے نانشا چھون داو(نانشا جزائر) کا حصہ ہے۔ چین کو رین آئی جیاو اور ملحقہ پانیوں سمیت نانشا چھون داوپر ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے جو طویل تاریخ اوراقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قانون سے پوری طرح سے ثابت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ رین آئی جیاو پر فلپائن کے دعوے بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے خلاف اور قانونی طور پر ناقابل قبول ہیں۔
نانجنگ (شِنہوا) چائنہ بینکنگ ریگولیٹری کمیشن کے سابق وائس چیئرمین کائی ای شینگ کو رشوت لینے اور اختیارات کا غلط استعمال کرنے پر دو سال کی مہلت کے ساتھ سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے ۔
کائی کو یہ سزا مشرقی صوبے جیانگ سو کے شہر ژین جیانگ کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے سنائی۔
عدالت میں ثابت ہوا کہ کائی نے 2006 اور2021 کے درمیان فنڈ ریزنگ، قرض کی منظوری، کاروباری معاہدوں ، جاب پروموشن ، اور ایکویٹی ٹرانسفر میں دیگر افراد کی مدد کرنے کے لیے بینکنگ ریگولیٹری باڈی میں اپنے عہدوں کا فائدہ اٹھایا۔اس کے بدلے میں اس نے غیر قانونی طور پر رقم اور قیمتی اشیا کی صورت میں بھاری رشوت لی۔
عدالت میں یہ بھی ثابت ہوا کہ 2010 سے 2013 تک کائی نے اپنے ریگولیٹری فرائض کی انجام دہی میں طاقت کا غلط استعمال کیا، جس سے سرکاری املاک اور ریاست اور عوام کے مفادات کو بھاری نقصان پہنچا۔
شینژین(شِنہوا) چینی ٹیک کمپنی ہواوے کی 2023 کی فروخت سے ہونے والی آمدنی 700 ارب یوآن (تقریباً 98 ارب 83 کروڑ ڈالر)سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جبکہ کمپنی کا کاروباری آپریشن معمول پر آگیا ہے۔
ہواوے کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 2023 میں، کمپنی کا انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کا کاروبار مضبوط رہا، ٹرمینل کاروبار میں توقعات سے زیادہ اضافہ ہوا اڈیجیٹل پاور اور کلاوڈ بزنسز نے مستحکم ترقی کی اور ذہین آٹو موٹیو سلوشنز کی مسابقت نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔
ہواوے کے چیئرمین ہو ہو کن نے کہا کہ ہم نے مشکل کوششوں کے ذریعے خود کو برقرار رکھا اور ترقی کو فروغ دیا، لیکن چیلنجز بدستور شدید ہیں۔ بیرونی تبدیلیوں سے قطع نظر، ہواوے اسٹریٹجک عزم کو برقرار رکھے گا، صنعت کے پورٹ فولیو، تکنیکی جدت اور پیچیدہ ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر پلیٹ فارمز میں اپنے جامع سازگار حالات کا مکمل فائدہ اٹھائے گا، اوراپنے صارفین کو مسلسل اعلی معیار کی مصنوعات اور خدمات فراہم کرے گا۔
سندھ اپنی 350 کلومیٹر ساحلی پٹی کی وجہ سے بلیو اکانومی کے لیے بہت بڑا پوٹینشل رکھتا ہے لیکن یہ اب بھی صوبائی معیشت اور ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اس سے فائدہ اٹھانے میں پیچھے ہے،ساحلی علاقوں میں بدترین حالات کی وجہ سے یہ بہت بڑی صلاحیت ابھی تک استعمال میں نہیں آئی۔ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہی گیری کی 60 فیصد سے زائد کمیونٹیز غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہیں۔سندھ میں 350 کلومیٹر ساحلی پٹی ہے اور ساحلی پانی، ساحل سے 20 کلومیٹر تک، مقامی کاریگر ماہی گیروں کے خصوصی استعمال کے لیے مخصوص ہے۔ اس طرح، ساحلی علاقوں اور ساحلی زمینوں میں پیداواری صلاحیت کو آبی زراعت اور میری کلچر کے ساتھ ساتھ سادہ تکنیکی بہتریوں کے ذریعے بڑھایا جا سکتا ہے ۔گھنے مینگروو جنگلات کے ساتھ، ساحلی پٹی ایک بہت ہی پیداواری وسیلہ ہے۔ پاکستان سے تقریبا نصف مچھلی کی برآمد سندھ سے ہوتی ہے۔ سمندری مچھلی کے 71 فیصد وسائل، 65 فیصد تازہ مچھلی کے وسائل اور 100 فیصد کھارے پانی کے مچھلی کے وسائل سندھ میں موجود ہیں۔سندھ کی دو اہم بندرگاہیں کراچی اور پورٹ قاسم ہوائی راستے سے 40 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہیں، جو اس وقت پورے پاکستان اور پڑوسی ممالک کے لیے بڑے گیٹ ویز کے طور پر کام کرتی ہیں۔ساحلی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے ساحلی برادری کی ترقی کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے، صوبائی حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے ٹھٹھہ اور بدین اضلاع کے آٹھ ساحلی اضلاع میں ایک منصوبہ شروع کیا ہے
۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، کوسٹ لائن ڈویلپمنٹ اتھارٹی سندھ کے ڈائریکٹر زاہد سومرو نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد کمیونٹی کے زیر انتظام پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے مینگروو اسٹینڈز، تالاب رافٹ فشریز، اور شیل فشریز؛ شہری کاموں اور عوامی خدمات کی شناخت، عمل درآمد، آپریشنز اور دیکھ بھال کے لیے شفاف اور جوابدہ کمیونٹی پر مبنی میکانزم؛ گھریلو آمدنی پیدا کرنے کے لیے بڑھتی ہوئی اور پائیدار مالی اور غیر مالیاتی خدمات، بشمول کمیونٹی تنظیمیں، تربیت اور مائیکرو فنانس تک رسائی اور ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط ساحلی درمیانی مدت کی ترقی، انتظام اور تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کمیونٹی کی ضروریات کی بنیاد پر ترقیاتی سکیموںسرگرمیوں کی مناسب شناخت اور انتخاب کے ذریعے ساحلی علاقوں کی مجموعی ترقی، بہتری اور خوبصورتی کے لیے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں پینے کے پانی کی سہولیات، مواصلاتی نظام، بجلی، نکاسی آب، تعلیم، ماہی پروری کی ترقی، لائیو سٹاک، جنگلات، باغبانی اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ہم صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے ساتھ ترقیاتی سرگرمیوں میں تعاون کرنے، تکنیکی رہنمائی فراہم کرنے، وفاقی یا صوبائی حکومت کی طرف سے سونپی گئی سکیموں پر عمل درآمد کرنے، ساحلی علاقوں سے متعلق مختلف سرگرمیوں کی ترقیاتی منصوبہ بندی میں تحقیق کرنے، متعلقہ لٹریچر مرتب کرنے کے لیے بھی رابطہ کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
جنوب مشرقی صوبہ بلوچستان کے چاغی اور راسکوہ کے پہاڑی سلسلے گارنیٹ کے گھر ہیں جو کہ بے شمار رنگوں کا ایک نیم قیمتی پتھر ہے۔ تاہم اب تک اس کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کی کوئی منظم کوشش نہیں کی گئی۔گارنیٹ زیادہ تر شہد، پیلے، سیاہ اور شاذ و نادر ہی سبز رنگوں میں پایا جاتا ہے، اور اس کی مقامی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کان کنی کی صنعت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ملازمتوں، تجارت، کاروبار اور پائیدار روزی کے نئے پورٹلز کھول سکتی ہے۔ کوہ دلیل معدنیات کمپنی لمیٹڈکے عبدالبشیر نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گارنیٹ دو قسم کے ٹھوس حل کی سیریز بناتے ہیں: ایک پائروپ-المینڈائن-اسپیسرٹائن اور دوسرا یوواروائٹ-گراسولر-اینڈریڈائٹ۔ میٹامورفک اور ایلومینیم سے بھرپور گرینائٹس آگنیئس گرینٹک پیگمیٹائٹس میںاس کے چٹان کے ذرائع ہیں۔یہ ایکلوگائٹ میں شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔گارنیٹ بھی زمین کی پرت کے قریب اعلی ایلومینیم والی شِسٹ سیڈیمینٹری شیل میں بنتا ہے۔ قدرتی طور پر، گارنیٹس مختلف مثلث نما چہروں کے ساتھ یکساں کرسٹل شکل میں اگائے جاتے ہیں۔ بغیر کسی درار کے، گارنیٹ موہس کی سختی کے پیمانے پر 6.5 اور 7. 5 کے درمیان سختی کے ساتھ کنکوائیڈل فریکچر رکھتا ہے۔قیمتی پتھر باقاعدہ جمع کے طور پر نہیں ہوتے بلکہ ایک لکیررگ کے طور پر ہوتے ہیں جو 50 میٹر لمبی اور تقریبا 10 میٹر چوڑی ہو سکتی ہے۔سرخ گارنیٹ ہر براعظم میں میٹامورفک چٹانوں گرمی اور دبا سے تبدیل شدہ میں پائے جانے والے سب سے وسیع جواہرات میں سے ایک ہے۔ لیکن تمام گارنیٹ اتنے زیادہ نہیں ہوتے ہیں جتنے کہ سرخ ہوتے ہیں۔ گرین گارنیٹ بہت مہنگا ہے، کیونکہ یہ شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین برائے کچے اور غیر پولش شدہ قیمتی پتھر ذاکر اللہ عرف جھولے لال نے کہا کہ گارنیٹ پوری دنیا میں پایا جاتا ہے۔پاکستان اور افغانستان دونوں کی سرحد سے متصل پہاڑی سلسلے اس کے ذخائر سے مالا مال ہیں اور یہاں تک کہ اسے گارنیٹ کی چھت بھی کہا جاتا ہے۔ ان علاقوں میں، یہ مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے جیسے سرخ، جامنی، پیلا، پیلا، سفید، بھورا، اور شفاف کرسٹل لائن یا بے رنگ شکل۔گارنیٹ کی سختی اس کی قسم یا قسم پر منحصر ہے۔ بلوچستان کے علاوہ، پاکستان میں گارنیٹ سے مالا مال علاقوں میں ضلع شگر، ضلع روندو، سوات اور ہنزہ کی وادیاں اور کوہستان کا علاقہ شامل ہیں۔گارنیٹ اس کی سختی اور استحکام کے لیے قابل قدر ہے اور اسے مختلف صنعتی مقاصد میں استعمال کیا جاتا ہے جیسے واٹر جیٹ کٹنگ گرینولز، بلاسٹنگ گرینولز، فلٹریشن میڈیم کے طور پر، انڈسٹریل بلاسٹ کلیننگ، پالش، نان سلپ کوٹنگز، سینڈ پیپر، رگڑنے، گرٹس، پاڈر بنانے، سینڈنگ بیلٹ، ڈسکس، اور سٹرپس ،یہ زیورات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔پاکستان کے پالیسی سازوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ جواہرات کی تلاش پر غور کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ڈیسکون آکسی کیم لمیٹڈ کو جاری مالی سال 2023-24 کی پہلی سہ ماہی کے دوران فروخت میں 11.9 فیصد کی کمی اور خالص منافع میں 61.6 فیصد کی زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑا۔کمپنی نے 1.49 بلین روپے کی فروخت درج کی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 1.7 بلین روپے تھی۔ کمپنی نے فروخت میں اس کمی کی وجہ یوکرین کے بحران اور عالمی افراط زر کے ساتھ منسلک خام مال کی اعلی قیمتوں کی وجہ سے فروخت کی لاگت میں اضافے کو قرار دیا۔کمپنی نے 199.17 ملین روپے کا خالص منافع کمایا ۔ کمپنی کو اپنی مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے منصوبے کو نافذ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ دنیا بھر میں معاشی بدحالی کی وجہ سے مقامی بازاروں میں مصنوعات کی سپلائی مانگ سے زیادہ تھی۔مجموعی منافع 54.83 فیصد کم ہو کر 386.56 ملین روپے ہو گیا جو 855.78 ملین روپے تھا۔ کمپنی نے نئی منڈیوں اور زمروں میں داخل ہونے کے لیے 2020 میں اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے بعد زیادہ مقدار پیدا کی۔کمپنی کے مجموعی منافع کا مارجن گھٹ کر 25.80فیصد ہو گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں رجسٹرڈ 50.33فیصد تھا۔مالیاتی اخراجات 0.11 فیصد بڑھ کر 6.99 ملین روپے ہو گئے جو کہ 6.98 ملین روپے تھے۔
اس کے برعکس، آپریٹنگ منافع 321.7 ملین روپے ہو گیا جو کہ Rs745.8 ملین تھا۔ ٹیکس سے پہلے کا منافع 314.7 ملین روپے تک پہنچ گیا، جو 57.41 فیصد کم ہے۔فروخت میں کمی اور کمپنی کی بڑھتی ہوئی لاگت کے نتیجے میں خالص منافع کا مارجن 13.29فیصد کم ہوا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 30.52فیصد تھا۔ فی حصص آمدنی 1.14 روپے تک پہنچ گئی۔کمپنی کے غیر موجودہ اثاثے جون 2023 میں 2.35.8 ملین روپے کے مقابلے میں کل 2.29 بلین روپے تھے، جس میں 2.32 فیصد کی منفی ترقی ہوئی۔ یہ کمی اس مدت کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ڈیسکون آکسی کیم لمیٹڈ نے موجودہ اثاثوں میں 0.08 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا، جو جون 2023 میں 2.684 بلین روپے سے بڑھ کر ستمبر 2023 میں 2.686 بلین روپے تک پہنچ گیا۔ . نان کرنٹ آفسیٹس میں کمی اور موجودہ اثاثوں میں اضافے کے نتیجے میں کل اثاثوں میں 1.04فیصد کی مجموعی کمی واقع ہوئی۔کمپنی کا شیئر کیپٹل اور ذخائر ستمبر 2023 میں 6.51 فیصد بڑھ کر 3.258 بلین روپے ہو گئے۔ ستمبر 2023 میں اس کی نان کرنٹ واجبات 297.37 ملین روپے رہی جو جون 2023 میں 309.34 ملین روپے تھی، جو کہ 3.87 فیصد کی کمی ہے۔ کمپنی کی نقدی جون 2023 میں 644.48 ملین روپے سے ستمبر 2023 میں 196.87 ملین روپے تک نمایاں طور پر سکڑ گئی۔ستمبر 2023 میں، کمپنی نے سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں 88.06 ملین روپے نقد استعمال کیے جو جون 2023 میں 303.26 ملین روپے تھے۔اسی طرح، مالیاتی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی کمپنی کی خالص نقدی اور سال کے آخر میں نقد رقم اور نقد رقم میں ستمبر 2023 میں کمی واقع ہوئی۔کمپنی نے زیر نظر مدت کے دوران منافع میں کمی کو آپریشنز سے نقد بہا ومیں اس کمی کو قرار دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے خسارہ کم ہونے کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں سال بہ سال 65.9 فیصد کی نمایاں بہتری کی اطلاع دی ہے جو مالی سال 24 کے جولائی تا اکتوبر کی مدت کے دوران 1.1 بلین ڈالر تک ہے۔ ویلتھ پاک کے مطابق، اس مثبت تبدیلی کی وجہ درآمدات میں کمی، کھانے پینے کی اشیا، خاص طور پر چاول کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ، اور اکتوبر اور نومبر 2023 کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر میں حوصلہ افزا اضافے کو قرار دیا گیا ہے۔برآمدات میں اضافہ زرعی مصنوعات، خاص طور پر چاول پر سٹریٹجک فوکس کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو مجموعی اقتصادی بحالی میں معاون ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور حکومتی اقدامات نے رقوم کی باضابطہ منتقلی کو ترغیب دینے، سرکاری چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کو بڑھانے اور کرب پریمیم کو معمول پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔اگرچہ موجودہ رقم اس وقت کے 520 ملین ڈالر سرپلس سے بہت کم ہے، یہ ترقی جون 2023 کے بعد پہلی سرپلس ہے۔ ماہرین اس اضافی کا سہرا ملک کی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافے کے ساتھ ساتھ درآمدات میں معمولی کمی کو دیتے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اکتوبر 2023 میں پاکستان کا کرنٹ اکانٹ خسارہ 184 ملین ڈالر تھا۔ مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک کی برآمدات سامان اور خدمات نومبر 2023 میں مضبوط 12 فیصد بڑھ کر 3.364 بلین ڈالر ہوگئیں جو نومبر 2022 میں 2.999 بلین ڈالر تھیں۔مزید برآں، نومبر 2023 کے لیے ترسیلات زر 2.25 بلین ڈالر تھیں جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے دوران 2.17 بلین ڈالر کے مقابلے میں تھیں جو کہ تھوڑا سا 4 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں، منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کے سینئر ماہر اقتصادیات ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ ان مثبت پیش رفتوں کے باوجود چیلنجز برقرار ہیں۔جولائی سے اب تک تیز سرکاری آمد، قرضوں کی جاری ادائیگیوں کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج کمی کا باعث بنی ہے۔ اس صورتحال نے تشویش کو جنم دیا ہے، جس سے ملک کو اپنی اقتصادی بحالی کے انتظام میں نازک توازن کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں کے جواب میںایم پی سی نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے جاری پروگرام کے ممکنہ مثبت اثرات پر زور دیا۔ پہلے جائزے کی کامیاب تکمیل سے مالی آمدن کو بہتر بنانے اور ذخائر کی پوزیشن کو تقویت دینے کی توقع ہے۔ یہ توقع معاشی چیلنجوں کو نیویگیٹ کرنے اور ایک زیادہ لچکدار مالی بنیاد بنانے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔جاوید نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج کمی نے معاشی بحالی کو برقرار رکھنے کی پیچیدگیوں کو واضح کیا، جس سے مالیاتی آمد اور اخراج کو متوازن کرنے کے لیے ایک باریک بینی کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل چوکسی اور موافقت پذیر پالیسیاں ان چیلنجوں سے نمٹنے اور پاکستان کے لیے ایک لچکدار اقتصادی بنیاد کو یقینی بنانے میں اہم ہوں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سیالکوٹ کے حلقے این اے 71سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے،عمر ڈار کی اہلیہ اروبا ڈار کے بھی این اے 71سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں،ساس بہو نے این اے 71سے خواجہ آصف کے مقابلے میں کاغذات جمع کرائے تھے،آر او نے کاغذات میں سوشل سیکیورٹی واجبات کی عدم ادائیگی اور اثاثے ظاہر نہ کرنے پر مسترد کیے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے،عمر ڈار پولیس کو 5 مقدمات میں مطلوب ہیں۔ترجمان تحریک انصاف کے مطابق سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما عمر ڈار کو لاہور میں ریسٹورنٹ سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق عمر ڈار 9مئی مقدمات میں اشتعال انگیزی، ریاست مخالف نعرے بازی کے 5مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں،عمرڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے ویڈیو پیغام میں الزام لگایا کہ انہیں الیکشن سے روکنے کیلئے عمر ڈار کو اغوا کیا گیا،دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں عمر ڈار کے مبینہ اغوا کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عمر ڈار گزشتہ رات نجی ہوٹل پر کھانا کھانے کے لئے گئے جہاں 40 سے زائد افراد جن مین پولیس یونیفارم میں ملبوس افراد اغوا کر کے لے گئے۔ عدالت عمر ڈار کو بازیاب کروا کر پیش کرنے کا حکم دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
احتساب عدالت نے سابق وزیر فواد چوہدری کا کرپشن کیس میں مزید 6روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چوہدری کے خلاف جہلم میں تعمیری منصوبوں میں خوردبردکیس کی سماعت کی جس سلسلے میں نیب نے 10روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سابق وزیر کو عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ فواد چوہدری کی جانب سے ان کے وکیل فیصل چوہدری نے دلائل دیے،دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پہلے 14روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا تو 10روزہ جسمانی ریمانڈ ملا تھا، بینکنگ ریکارڈ منگوایا ہے جس پر خوردبرد کا شک ہوا ہے، کنٹریکٹر کو بھی 2جنوری کو طلب کیاگیاہے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 16میں سے 8کنال کی زمین فواد چوہدری کے نام کی گئی، کنٹریکٹر نے فوادچوہدری کے نام 8کنال کی زمین کی، 2جنوری کو تعمیری منصوبوں سے منسلک 2افراد کو طلب کیا ہے، ملزم سے مزید تفتیش کرنی ہے لہذا مزید 10روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل کرسکیں،عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا،احتساب عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے فواد چوہدری کا 6روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرکے انہیں نیب کے حوالے کردیا،عدالت نے کہا کہ تفتیش مکمل کرلیں اور وکلا سے ملاقات بھی کرادیں جب کہ فواد چوہدری کو 5جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسٹیٹ بینک اعلامیہ کے مطابق ملک بھر میں بینک پیر یکم جنوری 2024کو عوام سے لین دین کے لیے بند رہیں گے،اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام بینک،ترقیاتی مالی ادارے،مائکروفنانس بینک مذکورہ تاریخ پر عوام سے لین دین کے لیے بند رہیں گے تاہم بینکوں،ترقیاتی مالی اداروں، مائکروفنانس بینکوں کے تمام ملازمین حسبِ معمول دفتر میں حاضر ہوں گے۔واضح رہے نئے سال کے آغاز کے پہلے روز ملک بھر کے بینک بند رہتے ہیں اور وہ اپنے صارفین کے ششماہی کھاتوں کی رپورٹ مرتب کرتے ہیں، تمام بینکس میں عوامی لین دین ضرور بند ہوتی ہے مگر آپریشنل کام جاری رہتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی