انڈس موٹرز نے پاکستان میں بنائی جانے والی پہلی ہائبرڈ الیکٹرک کار کو باضابطہ طور پر لانچ کردیا،تفصیلات کے مطابق انڈس موٹرز نے اسلام آباد میں منعقدہ ساتویں سالانہ جرنلسٹ آٹو سمٹ کانفرنس میں پہلی میک ان پاکستان ہائبرڈ گاڑی متعارف کرادی ،سی ای او انڈرس موٹرز نے کہا کہ 1800سی سی ہائبرڈ کرولا کراس 50فیصد پاکستان میں تیار ہوئی ہے، پاکستان میں الیکٹرک گاڑی بننے میں تین سال لگیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 31کمپنیوں نے ای موٹرسائیکلوں نے لائسنس حاصل کرلیے، پاکستان میں پہلے مرحلے میں الیکٹرک موٹر سائیکل تیزی سے متعارف ہوں گی،سی ای او انڈس موٹرز اصغر علی جمالی نے کہا کہ آٹو پالیسی 2021-2026کے تحت گاڑیاں ایکسپورٹ کرنے کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے، گاڑیوں کی ایکسپورٹ کیلئے مختلف ممالک سے ترجیحی تجارت کے معاہدوں پر بات چیت جاری ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گاڑیاں بھاری سرکاری ٹیکسوں کے باعث مہنگی ہیں، مختلف ماڈلز پر حکومت 35سے 57فیصد تک ٹیکس لے رہی ہے، پاکستان میں ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیاں متعارف کرانے میں رکاوٹیں حائل ہیں۔ سی ای او انڈس موٹرز کا مزید کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر کو بحران سے نکلنے میں مزید دو سال کا عرصہ درکار ہے، آئندہ سال سے گاڑیوں کی پیداوار اور خریداری میں اضافہ متوقع ہے۔
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشستیں کم کرنے سے متعلق خیبرپختونخوا بار کونسل کا بیان مسترد کردیا،ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق کے پی بار کونسل کا بیان حقائق کے منافی اور ابہام پیدا کرنے کی کوشش ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سنہ 2018میں 25ویں آئینی ترمیم کے تحت سابقہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا، انضمام کے بعد فاٹا کی 12قومی اسمبلی کی نشستیں ختم کی گئیں،ترجمان کے مطابق خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی میں 6نشستوں کا اضافہ کیا گیا، فاٹا ضم ہونے سے صوبے کی نشستیں 39سے بڑھا کر 45کی گئیں، خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں 16جنرل سیٹوں کا اضافہ ہوا ہے، صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 99سے 115ہو گئی،ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کا تعین پارلیمنٹ کا استحقاق ہے، آئینی ترمیم کے بغیر اسمبلیوں کی نشستوں میں کمی یا اضافہ ممکن نہیں، آئین کے مطابق مختص کی گئی نشستوں کے مطابق حلقہ بندیاں کی ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9مئی کے مقدمات میں مراد سعید، حماد اظہر، فرخ حبیب اور علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے 51رہنماوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دیے،عدالت نے 9مئی کو گوجرانوالہ کینٹ پر حملے اور جلائو گھیرائوکے مقدمے میں پولیس کی استدعا پر وارنٹ جاری ک کیے گئے ہیں ،پولیس کی جانب سے عدالت سے کہا گیا کہ ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں،عدالت نے مزید کارروائی کے لیے 23دسمبر کو رپورٹ طلب کر لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی اسکروٹنی ہونے تک عام انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔ اب عدالت کیسے عام انتخابات ملتوی کرنے کے احکامات جاری کر سکتی ہے؟ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ افغان مہاجرین کی جانب سے جعلی شناختی کارڈز بنوا کر ووٹر لسٹوں میں شمولیت حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کے باعث عام انتخابات پر سوالات اٹھیں گے۔افغان مہاجرین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کا استعمال ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت افغان مہاجرین کے شناختی کارڈز کی اسکروٹنی ہونے تک عام انتخابات ملتوی کرانے کا حکم دے۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایکسپایرڈ بناسپتی گھی فروخت کرنے والا یونٹ پکڑ لیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے راولپنڈی میں چک بیلی خان میں کارروائی کی گئی،کارروائی کے دوران 170 کلو زائد المعیاد بناسپتی گھی کو تلف کر لیا گیا، ایکسپایرڈ گھی فروخت کرنے والے یونٹ کو فوری طور پر کام کرنے سے روک دیا۔ صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات کے ساتھ کھلے مصالحہ جات بھی فروخت کیے جارہے تھے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کوئی بھی کھانے پینے کی چیز لیتے وقت عوام تاریخ معیاد ضرور چیک کیا کریں اور شہری کسی بھی شکایت کی صورت میں ہیلپ لائن نمبر 1223 پر رابطہ کریں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی اسکروٹنی تک عام انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 کا انتخابی شیڈول جاری کر دیا ہے، اب عدالت عام انتخابات ملتوی کرنے کے احکامات کیسے جاری کر سکتی ہے؟درخواست گزار آفتاب عالم کے وکیل نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل جاری ہے، افغان مہاجرین کی جانب سے جعلی شناختی کارڈز بنوا کر ووٹر لسٹوں میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے،انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کے باعث عام انتخابات پر سوالات اٹھیں گے، غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کا استعمال ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے جعلی ڈگری کیس میں گرفتار سابق سی ای او ڈریپ شیخ اختر حسین کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا،جعلی ڈگری کیس میں گرفتار سابق سی ای او ڈریپ شیخ اختر حسین کو ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کیا،جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سابق سی ای او ڈریپ شیخ اختر حسین کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کراچی کے کس حلقے سے الیکشن لڑیں گے ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوا،کراچی میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں مرتضی وہاب نے کہا کہ بلاول بھٹو پورے پاکستان سے الیکشن لڑسکتے ہیں البتہ وہ کراچی کے کس حلقے سے الیکشن لڑیں گے اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا،میئر کراچی نے کہا کہ شہباز شریف سابق وزیراعظم ہیں، ان کو حق ہے وہ کہیں سے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں،مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ جمع کرائی ہے، عدالت نے حکومت کو 15دن کا وقت دیا ہے اور اب حکومت فیصلہ کرے گی۔
سندھ ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل صنعت کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے جبکہ گیس قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ہائیکورٹ میں نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل صنعت کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ایس ایس جی سی نے 8نومبر 2023کو ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ نگراں حکومت کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں ہے،عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹیکسٹائل صنعتیں اضافی بل ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں۔ حکم امتناع ان صنعتوں کے لیے ہے جو 7 روز میں اضافے رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں گی، اگر 2 گیس بلوں کی اضافی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع نہیں کرائی گئی تو حکم امتناع ختم ہو جائے گا،عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب تک درخواستوں کا فیصلہ نہیں ہوجاتا بلوں کی اضافی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع رہے گی۔ گیس کی قیمت میں اضافے سے پہلے والے ٹیرف کے مطابق درخواست گزار ریگولر بل ادا کرتے رہیں،عدالت نے ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا جاری کیا گیا نوٹیفیکیشن بھی معطل کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ گیس کی قیمتوں میں کا نوٹیفکیشن کی معطلی کا اطلاق صرف درخواستگزاروں پر ہوگا،ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے،ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 54سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے جو ان کے تجویز کنندہ ملک سعید نواز نے حاصل کیے، سابق وزیر داخلہ کے کاغذات اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر ٹیکسلا آفتاب احمد سے وصول کیے گئے،چوہدری نثار این اے 53اور این اے 54سے آزاد حیثیت میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے اور وہ آج سے این اے 53میں جلسے سے اپنی الیکشن مہم کا آغاز کرینگے۔
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر میں 2600کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی منظوری دے دی،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیراعلی محسن نقوی کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں روڈز بحالی پراجیکٹ پر رپورٹ پیش کی گئی، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو سہیل انور نے سڑکوں کی تعمیر و بحالی پر پیشرفت بارے بریفنگ دی،بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے میں 105 سڑکوں کی تعمیرو مرمت اور بحالی کے پراجیکٹ زیر التوا تھے، ایک سال سے بھی کم عرصے میں سڑکوں کے 105 پراجیکٹس کی عمدگی سے تکمیل ایک ریکارڈ ہوگا، صوبے کی 105 سڑکوں کی تعمیر و توسیع اور بحالی پراجیکٹس پر تقریبا 150ارب روپے لاگت آئے گی،سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے بتایا کہ روڈز کے تعمیراتی معیار کو یقینی بنانے کے لئے ہر ضلع اور ڈویژن میں خصوصی کمیٹی مانیٹرنگ کر رہی ہے، پنجاب کے مختلف اضلاع میں اہم روڈز کی تعمیر کے 9پراجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں، مختلف اضلاع کی 33شاہراہیں تیزی سے زیر تکمیل ہیں جوجلد مکمل ہوجائیں گی،بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس کے علاوہ 39سڑکوں کے لئے اضافی فنڈز مہیا کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، روڈز کے 6 پراجیکٹ پی ایس ڈی پی کے تحت مکمل کئے جائیں گے،وزیر اعلی محسن نقوی نے صوبے میں 2600کلومیٹر روڈز کی تعمیر ومرمت منظوری دیدی جس کے تحت مختلف اضلاع میں 105 سڑکوں کی بہترین معیار کے مطابق تعمیر ومرمت اور توسیع ہوگی،محسن نقوی نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر وبحالی اور توسیع کے پراجیکٹ کی تکمیل عوام کی ناگزیر ضرورت ہے، روڈز کی تعمیر و مرمت اور بحالی سے نہ صرف آمدورفت میں آسانی ہوگی بلکہ ٹریفک میں بھی روانی آئے گی۔
پنجاب میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 7کڑور 23لاکھ 10ہزار 582تک پہنچ گئی،الیکشن کمیشن کی دستاویزات کے مطابق 2018کے مقابلے میں پنجاب میں ووٹرز کی تعداد میں 1 کروڑ 16 لاکھ 37 ہزار 811 ووٹرز کا اضافہ ہوا،پنجاب میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 87 لاکھ 20 ہزار 67 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ59 لاکھ 90 ہزار 515 ہے، 2018 کے مقابلے میں پنجاب میں رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد میں 65 لاکھ 98 ہزار 141 جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد میں50 لاکھ39ہزار 670 ووٹرز کا اضافہ ہوا،دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے 41 اضلاع میں سب سے زیادہ ووٹرز کی تعداد ضلع لاہور کی ہے، لاہور میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 67 لاکھ 24 ہزار 633 ہے، لاہور کی کل آبادی 1کروڑ 20 لاکھ 8 ہزار 387 ہے جن میں مرد ووٹرز 35 لاکھ 78 ہزار725 جبکہ 31لاکھ 45ہزار 908 خواتین ووٹرز ہیں،دستاویزات کے مطابق پنجاب میں سب سے کم ووٹرز ڈسٹرکٹ مری کے ہیں، مری ڈسٹرکٹ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 90 ہزار 931 ہے،ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 8فروری 2024 کو عام انتخابات مذکورہ ووٹرز لسٹوں پر ہی ہونگے، ووٹر لسٹوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جا سکے گا۔
پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلی چودھری پرویز الہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کر دی گئی،لاہور کی مقامی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے چودھری پرویز الہی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کی،چودھری پرویزالہی کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت پیش نہ کیا گیا تاہم جیل حکام نے ملزم کا وارنٹ عدالت میں پیش کیا،عدالت نے پرویز الہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4جنوری 2024تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی،یاد رہے کہ اینٹی کرپشن نے پرویز الہی سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے زور دیا ہے،ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت پر تشویش ہے اور اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں،ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے نگراں وزیر خارجہ نے بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق خطوط لکھے اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے،دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 166ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کیے، پاکستان ہندو اور سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہے،ممتاز زہرہ بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ رواں ہفتے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کویت کا ایک روزہ دورہ کیا اور امیر کویت کے انتقال پر حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا۔
بیجنگ (شِہنوا) چین میں دیہی سرگرمیوں سے متعلق سالانہ مرکزی کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی جس میں 2024 میں دیہی سرگرمیوں کی ترجیحات طے کی گئیں۔
اس موقع پر چینی کے صدر ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے زراعت، دیہی علاقوں اور کسانوں بارے امور پر اہم ہدایات دیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ 2023 میں چین نے نسبتا شدید قدرتی آفات اور دیگر منفی حالات پر قابو پایا، اناج کی پیداوار میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، کسانوں کی آمدن میں نسبتا تیزی سے اضافہ یقینی بنایا اور دیہی علاقوں میں ہم آہنگی اور استحکام کو برقرار رکھا۔
انہوں نے کہا کہ چین میں جدیدیت کے فروغ کے لئے ملک کو زرعی شعبے کی بنیاد کو مضبوط بنانے اور دیہی بحالی آگے بڑھانے کے لئے مسلسل کوششیں کرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سرسبز دیہی بحالی پروگرام کے تجربے کی بنیاد پر حقیقی حالات کے تحت مخصوص پالیسیاں نافذ کرنا، ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مستقل اور سازگار اقدامات کرنا اورعوامی مفاد میں ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی کوششیں کرنا چاہیئے۔
چینی شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اناج کی پیداوار کے لئے زمین کے رقبے کو مستحکم کرکے اور فی یونٹ پیداوار میں اضافہ کرکے غذائی تحفظ کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور خوراک کی فراہمی کا متنوع نظام قائم کرنے کے لئے کام کیا جانا چاہئے ، اور قابل کاشت زمین کے معیار کو بہتر بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کی جدیدیت میں تیزی اور توانائی پیدا کرنے کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اصلاحات کو مضبوط بنانا ، بنیادی ٹیکنالوجیز میں کامیابیوں کے حصول کی کوششیں تیز کرنا ، زراعت ، دیہی علاقوں اور کسانوں کے لئے کام کا طریقہ کار کو بہتر بنانا ضروری ہے۔
چین، شمالی اندرون منگولیا خودمختارخطے میں شی لین گول کے مغربی اجیم چھن بینر میں برف سے ڈھکے سبزہ زار میں 2 گھڑسوار گھوڑوں کو تربیت دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)
اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی بحران سے نمٹنے میں افغانستان کی مدد کرے۔
اقوام متحدہ میں نائب چینی مستقل مندوب گینگ شوانگ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) بارے سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران کہا کہ اس وقت 30 لاکھ سے زائد افغان بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ایک کروڑ سے زائد افراد کو اس کا علم نہیں کہ انہیں اگلے وقت کی روٹی ملے گی یا نہیں ۔ موسم سرما شروع ہوچکا ہے جس سے افغان انسانی بحران مزید خراب ہوگا ۔ ہم ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر افغانستان میں انسانی امداد میں اضافہ کرے، افغان عوام میں گرم جوشی اور امید جگائے اور افغان عوام کو سیاسی مصلحتوں کا شکار نہ ہونے دیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی امید کرتے ہیں کہ تمام فریق طویل مدتی نقطہ نگاہ اختیار کرتے ہوئے افغانستان کی ترقیاتی امداد میں اضافہ کریں گے اور ملک کو اپنا بینکاری نظام بحال کرنے، بنیادی معاشی نظم و ضبط قائم کرنے اور علاقائی اقتصادی و تجارتی تعاون اور رابطوں میں بہتر طریقے سے ضم کرنے میں مدد کریں گے۔
سفیر نے بیرون ملک افغانستان کے منجمد اثاثوں کی جلد از جلد واپسی اور افغان عوام کے مفادات کو پورا کرنے کا بھی کہا۔
گینگ نے خواتین کے حقوق و مفادات کا تحفظ مضبوط بنانے میں افغانستان کی مدد کرنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم اور روزگار کے حقوق حاصل ہیں۔ افغان طالبان حکام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی درخواستوں پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا اور عالمی برادری کے خدشات دورکرنے چاہیے۔
سفیر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کا خلا محسوس نہ کیا جائے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ افغانستان کی پرامن تعمیر نو اور معاشی بحالی میں اس سے تعاون کرے تاکہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کی ضمانت کے لیے مزید سازگار حالات پیدا کئے جاسکیں۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی بحران سے نمٹنے میں افغانستان کی مدد کرے۔
اقوام متحدہ میں نائب چینی مستقل مندوب گینگ شوانگ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) بارے سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران کہا کہ اس وقت 30 لاکھ سے زائد افغان بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ایک کروڑ سے زائد افراد کو اس کا علم نہیں کہ انہیں اگلے وقت کی روٹی ملے گی یا نہیں ۔ موسم سرما شروع ہوچکا ہے جس سے افغان انسانی بحران مزید خراب ہوگا ۔ ہم ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر افغانستان میں انسانی امداد میں اضافہ کرے، افغان عوام میں گرم جوشی اور امید جگائے اور افغان عوام کو سیاسی مصلحتوں کا شکار نہ ہونے دیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی امید کرتے ہیں کہ تمام فریق طویل مدتی نقطہ نگاہ اختیار کرتے ہوئے افغانستان کی ترقیاتی امداد میں اضافہ کریں گے اور ملک کو اپنا بینکاری نظام بحال کرنے، بنیادی معاشی نظم و ضبط قائم کرنے اور علاقائی اقتصادی و تجارتی تعاون اور رابطوں میں بہتر طریقے سے ضم کرنے میں مدد کریں گے۔
سفیر نے بیرون ملک افغانستان کے منجمد اثاثوں کی جلد از جلد واپسی اور افغان عوام کے مفادات کو پورا کرنے کا بھی کہا۔
گینگ نے خواتین کے حقوق و مفادات کا تحفظ مضبوط بنانے میں افغانستان کی مدد کرنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم اور روزگار کے حقوق حاصل ہیں۔ افغان طالبان حکام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی درخواستوں پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا اور عالمی برادری کے خدشات دورکرنے چاہیے۔
سفیر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کا خلا محسوس نہ کیا جائے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ افغانستان کی پرامن تعمیر نو اور معاشی بحالی میں اس سے تعاون کرے تاکہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کی ضمانت کے لیے مزید سازگار حالات پیدا کئے جاسکیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چینی کمپنی ہواوے کی طرف سے تیار کردہ چین کے خلائی اسٹیشن ہارمنی آپریٹنگ سسٹم (او ایس) اور چین کے جنوب مغربی بائی ہیتان پن بجلی اسٹیشن کو گلوبل ٹاپ 10 انجینئرنگ اچیومنٹس 2023 کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
اس فہرست میں چیٹ جی پی ٹی، ایکسا سکیل سوپر کمپیوٹرفرنٹیئر، ناسا کے ڈبل ایسٹرائڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ، آرٹی ایس، ایس/اےایس01ملیریا ویکسین، بوسٹن ڈائنامکس اسپاٹ اور اٹلس روبوٹس سمیت اعلیٰ معیار کی لیتھیم آئن پاور بیٹری اور بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے بغیر پائلٹ کے ہوائی جہاز بھی شامل ہیں۔
چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ کے فلیگ شپ جریدے انجینئرنگ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق نتائج کو عالمی سطح پر کی جانے والی نامزدگیوں، ماہرین کے انتخاب اور سفارشات، عوامی سوالنامے اور سلیکشن کمیٹی کے ذریعے غور و خوض کے ذریعے حتمی شکل دی گئی۔
نوم پنہ (شِنہوا) کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنہ میں کمبوڈیا ۔ چین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس (کیم ٹیک) افتتاح کردیا گیا جس کا مقصد باصلاحیت نوجوانوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
کمبوڈیا کے وزیر تعلیم، نوجوانوں اور کھیلوں ہانگ چھون نارون نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی کمبوڈیا میں انسانی وسائل بالخصوص سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ یونیورسٹی انسانی وسائل کی ترقی میں کمبوڈیا۔ چین تعاون کی ایک اور نئی کامیابی اور کمبوڈیا ۔ چین عوامی رابطے کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ یونیورسٹی ایک خصوصی منزل ہوگی جو طلباء کی تقدیر بدل کر ہر طالب علم کے خواب کو حقیقت کا روپ دے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تعلیم کا معیار بہتر بنانا انسانی وسائل کی ترقی کی ایک اہم حکمت عملی ہے تاکہ ملک کے 2030 تک اپر مڈل انکم اور 2050 تک ہائی انکم بننے کا ترقیاتی ہدف حاصل کیا جاسکے۔
وزیر کے مطابق اس وقت جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں اعلیٰ تعلیم کے 132 ادارے ہیں جبکہ 1997 میں ان کی تعداد صرف 8 تھی۔
یہ یونیورسٹی کمبوڈیا میں فیڈریشن آف خمیر چائنیز اور نان جنگ ووکیشنل یونیورسٹی آف انڈسٹری ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر قائم کی ہے۔
نوم پنہ (شِنہوا) کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنہ میں کمبوڈیا ۔ چین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس (کیم ٹیک) افتتاح کردیا گیا جس کا مقصد باصلاحیت نوجوانوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
کمبوڈیا کے وزیر تعلیم، نوجوانوں اور کھیلوں ہانگ چھون نارون نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی کمبوڈیا میں انسانی وسائل بالخصوص سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ یونیورسٹی انسانی وسائل کی ترقی میں کمبوڈیا۔ چین تعاون کی ایک اور نئی کامیابی اور کمبوڈیا ۔ چین عوامی رابطے کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ یونیورسٹی ایک خصوصی منزل ہوگی جو طلباء کی تقدیر بدل کر ہر طالب علم کے خواب کو حقیقت کا روپ دے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تعلیم کا معیار بہتر بنانا انسانی وسائل کی ترقی کی ایک اہم حکمت عملی ہے تاکہ ملک کے 2030 تک اپر مڈل انکم اور 2050 تک ہائی انکم بننے کا ترقیاتی ہدف حاصل کیا جاسکے۔
وزیر کے مطابق اس وقت جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں اعلیٰ تعلیم کے 132 ادارے ہیں جبکہ 1997 میں ان کی تعداد صرف 8 تھی۔
یہ یونیورسٹی کمبوڈیا میں فیڈریشن آف خمیر چائنیز اور نان جنگ ووکیشنل یونیورسٹی آف انڈسٹری ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر قائم کی ہے۔
ارمچی (شِنہوا) چینی حکام اور ماہرین نے سنکیانگ ویغور خودمختارخطے میں سماجی استحکام اور تیز رفتار ترقی کی تعریف کی جس کے دوران انسانی حقوق میں خاطر خواہ بہتری ہوئی ہے۔
سنکیانگ میں انسانی حقوق کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ پر منعقدہ ایک آئیڈیا اینڈ اسٹوری شیئرنگ کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خطے میں معیشت، معاشرے اور ثقافت میں تیزی آئی ہے اور مختلف نسلی گروہوں کے لوگ عمومی طور پر خوشگوار زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
علاقائی حکومت کے چیئرمین ارکن تونیاز نے کہا کہ سنکیانگ کے انسانی حقوق میں پیشرفت مقامی حقیقت کے مبنی ، یہ مختلف نسلی گروہوں کی توقعات پر پورا اترتی اور انسانی حقوق کے عالمی منشور سے مطابقت رکھتی ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ سنکیانگ کے لوگ بہتر جانتے ہیں کہ خطے میں انسانی حقوق کا مسئلہ صحیح راستے پر ہے یا نہیں۔
انہوں نے ایک تقریر میں سنکیانگ میں تمام نسلی گروہوں کے سماجی، ثقافتی، مذہبی اور سیاسی حقوق کے جامع تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی اور ترقی کے حق پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہاکہ سنکیانگ میں انسانی حقوق مشن نے ہمہ جہت پیشرفت اور تاریخی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔
ایرکن تونیاز نے کہا کہ خطے کے بہت سے اقتصادی اشاریوں میں ترقی چین میں سب سے تیز ہے۔ سنکیانگ کی معیشت میں رواں سال کی پہلی 3 سہ ماہی میں گزشتہ برس کی نسبت 6.1 فیصد اضافہ ہوا اور اس کی فی کس خالص آمدن سالانہ 6.4 فیصد بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برس کے دوران دہشت گردی کا کوئی پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا اور سیاح اسے ایک محفوظ ترین سیاحتی مقام قرار دیتے ہیں۔
نیشنل اکیڈمی آف گورننس میں انسانی حقوق کے ماہر لی یون لونگ نے کہا کہ سنکیانگ میں مضبوط سماجی استحکام، تیزرفتار اقتصادی ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کی بدولت خوشی اور تحفظ کے جذبات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
پروفیسر نے کہا کہ خوشی کا تصور مختلف انسانی حقوق کو متحد کرنا اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حتمی مقصد کو پورا کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سنکیانگ میں لوگوں کی خوشگوار زندگی سنکیانگ میں انسانی حقوق بارے جھوٹ کی سب سے طاقتور تردید ہے۔
میکسیکو سٹی(شِنہوا) میکسیکو میں اوٹس نامی سمندری طوفان کے باعث 52 افراد ہلاک اور 32 لاپتہ ہو گئے ۔
میکسیکوکی ریاست گوریرو کے گورنر ایولین سالگاڈو نےایکاپولکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پانچویں درجے کا سمندری طوفان 25 اکتوبر کو میکسیکو کے جنوبی بحرالکاہل کے ساحل سے ٹکرایا جس سے اکاپولکو اور کویوکا ڈی بینیٹز کے ہوٹلوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔
گورنر ایولین سالگاڈو نے کہا کہ تقریباً دو ماہ کے بعد معروف سمندری ریزورٹ کی سیاحوں کی بحالی ناگزیر ہے۔
میکسیکن صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اکاپولکو کے "دوبارہ جنم" اور پڑوسی کویوکا ڈی بینیٹز کی آبادی کی مکمل بحالی کی توقع رکھتے ہیں۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں پینے کے صاف پانی کی قلت سے سے مزید کئی بچے بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہےکہ صاف پانی کی وافر مقدار میں فراہمی زندگی و موت کا مسئلہ ہے جبکہ غزہ میں بچوں کے پاس پینے کے لیے بمشکل چند بوندیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور ان کے اہلخانہ غیر محفوظ ذرائع سے حاصل شدہ پانی استعمال کررہے ہیں جو انتہائی آلودہ یا مضر صحت ہے ۔ صاف پانی کے بغیر آمدہ دنوں میں بہت سے بچے بیماریوں کا شکار ہوکر لقمہ اجل بن جائیں گے۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یہ انتباہ علاقے پر 10 ہفتے سے زیادہ عرصے سے جاری مسلسل بمباری کے بعد سامنے آیا ہے۔
غزہ میں بمباری سے بچنے کے لیے 14 لاکھ سے زائد بے گھر افراد نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے زیر انتظام مراکز میں یا اس کے قریب پناہ لے رکھی ہے۔ بمباری سے غزہ کی پٹی میں پانی کی پیداوار، اس کی صاف صفائی اور تقسیمی نظام کو نقصان پہنچا ہے۔
یونیسیف کے مطابق حالیہ دنوں میں جنوبی رفح گورنریٹ میں بے گھر بچوں کو یومیہ صرف ڈیڑھ سے دو لیٹر پانی مل رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف زندہ رہنے کے لیے یومیہ کم از کم 3 لیٹر پانی کی ضرورت ہے۔
یونیسیف نے زور دیا کہ "لاکھوں" بے گھر افراد کو خطرناک حد تک پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے جس میں نصف تعداد بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خوراک، رہائش، ادویات اور تحفظ کی بھی"اشد ضرورت" ہے۔
غزہ(شِنہوا)غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد20 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرین میں 8ہزار سے زائد بچے اور 6 ہزر 200 خواتین شامل ہیں جبکہ52 ہزار سے زائد افراد زخمی اور 6 ہزار 700 لاپتہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے کل 310 ارکان سمیت 35 شہری دفاع کے اہلکار اور 97 صحافی جاں بحق ہوئے۔
جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد لوگ امدادی کارروائیواں کر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
ادھر مغربی کنارے کے شہروں الخلیل اور بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں دو فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے اس نئے دور کے شروع ہونے کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی فائرنگ سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 303 ہو گئی۔
بیجنگ (شِنہوا) تائیوان کی یکطرفہ، امتیازی تجارتی پابندیوں اور اقتصادی معاہدے کی خلاف ورزی کے جواب میں چینی مین لینڈ نے تائیوان سے کچھ کیمیکلز پر محصولات میں کمی کو معطل کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
ریاستی کونسل کے کسٹمز محصولات کمیشن نے ایک بیان میں بتایا کہ یکم جنوری 2024 سے تائیوان سے درآمد شدہ کیمیائی مصنوعات کی 12 اشیاء کو اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدے (ای سی ایف اے) میں طے شدہ ترجیح ٹیکس کی سہولت حاصل نہیں ہوگی۔ ان میں پروپیلین اور پیراکسیلین بھی شامل ہیں۔
اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدہ ایک جامع آبنائے پار اقتصادی معاہدہ ہے جس کا مقصد تجارتی رکاوٹیں کم کرنا ہے۔
بیان کے مطابق مین لینڈ مصنوعات پر پابندی اور ان میں رکاوٹ پیدا کرنے جیسے تائیوان کے تجارتی اقدامات اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدہ کی خلاف ورزی ہے اس لئے کمیشن نے معاہدے کے تحت مذکورہ مصنوعات پر ٹیکس میں کمی کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیشن نے تائیوان پر زور دیا کہ وہ مین لینڈ کے خلاف تجارتی پابندیاں ختم کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کرے۔
کراچی (شِنہوا) پاکستان نے چین کو خشک سرخ مرچ کی پہلی کھیپ برآمد کردی ہے جوپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون میں اضافے کا حصہ ہے۔
اس موقع پر کراچی میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور چین دونوں کے حکام، ماہرین اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔
پاکستان کا شمار مرچ پیدا کرنے والے دنیا کے صف اول کے ممالک میں ہوتا ہے اور مرچ کی کاشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی ٹیکنیکل ٹیمیں مقامی کاشتکاروں، زمینداروں اور جامعات کے ساتھ ملکر پاکستان کو مرچ برآمد کرنے والے ملک کی حیثیت سے اپنی پوری صلاحیت استعمال کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔
پنجاب کے ضلع قصور کے مضافاتی علاقے میں کاشتکار سرخ مرچ کی فصل کاٹ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کوثرعبداللہ ملک نے کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور چین سی پیک کے تحت اس شعبے کو جدید اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ غذائی سلامتی میں اضافہ سی پیک کا ایک اہم حصہ ہے۔ چینی کمپنیاں مقامی کاشتکاروں کو ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہیں تاکہ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرکے مرچ سمیت اعلیٰ معیار کی فصلیں اگائی جاسکیں۔
ملک نے کہا کہ پاکستان اور چین زرعی پیداوار اور تجارت کے فروغ میں تعاون جاری رکھیں گے جس سے اس جنوبی ایشیائی ملک میں غربت ختم کرنے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر نگران وزیرتجارت گوہراعجاز نے کہا کہ چین کو خشک مرچ کی افتتاحی کھیپ کی برآمد سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کی صلاحیتیں ظاہر ہوگئی ہیں بلکہ پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کے درمیان مزید تعاون کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ۔ چین تجارتی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے کھیت کا منظر۔ (شِنہوا)
گوہر اعجاز نے چینی مارکیٹ میں ترقی کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو اعلیٰ سطح کا معیار برقرار رکھنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور چینی مارکیٹ کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مؤثر مارکیٹنگ حکمت عملی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے عرصے چین کو پاکستانی مصنوعات کی برآمدات 20 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہونے کی توقع ہے تاہم اس اہم مقصد کے لیے پاکستانی برآمد کنندگان کو ٹھوس کوششیں کرنے ضرورت ہے۔
پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سی پیک زرعی منصوبوں کی پہلی کھیپ میں شامل سرخ مرچ کنٹریکٹ فارمنگ منصوبے نے زبردست اثرات مرتب کئے ہیں جس سے مقامی زرعی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے اور مقامی کسانوں کی زندگی بہتر ہوئی۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ تجارتی سہولت کاری کے اقدامات ، کنٹریکٹ فارمنگ میں وسعت اور پاکستانی زرعی مصنوعات کی بھرپور پروسیسنگ کے فروغ میں تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات پاکستان سے چین برآمد کرنے میں تعاون کریں گے اور دونوں ممالک کے زرعی تعاون گہرا اور مستحکم کرنے اور عوام کو مزید ٹھوس فوائد مہیا کرنے کے لئے کام جاری رکھیں گے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے گرین ہاؤس میں مرچ کے پودے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
اس موقع پر چین کے سیچھوان لی ٹونگ فوڈ گروپ کے پروجیکٹ منیجر ژینگ شیاؤہوئی نے کہا کہ پاکستان کی مرچ صنعت کی صحت مند اور مستحکم ترقی کا فروغ ان کی کمپنی کا مقصد ہے۔
چینی کمپنی پنجاب اور سندھ میں 16 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ لگانے کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس میں ایک خشک مرچ پروسیسنگ پلانٹ بھی شامل ہے۔
ژینگ نے کہا کہ کمپنی 1 ہزار 500 سے سے زیادہ پاکستانی زرعی تکنیکی ماہرین کو تربیت مہیا کی ہے اور 6 ہزار عارضی روزگار کے مواقع فراہم کئے جس سے مقامی کسانوں کو معاشی فوائد حاص ہوئے۔
کراچی (شِنہوا) پاکستان نے چین کو خشک سرخ مرچ کی پہلی کھیپ برآمد کردی ہے جوپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون میں اضافے کا حصہ ہے۔
اس موقع پر کراچی میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور چین دونوں کے حکام، ماہرین اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔
پاکستان کا شمار مرچ پیدا کرنے والے دنیا کے صف اول کے ممالک میں ہوتا ہے اور مرچ کی کاشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی ٹیکنیکل ٹیمیں مقامی کاشتکاروں، زمینداروں اور جامعات کے ساتھ ملکر پاکستان کو مرچ برآمد کرنے والے ملک کی حیثیت سے اپنی پوری صلاحیت استعمال کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔
پنجاب کے ضلع قصور کے مضافاتی علاقے میں کاشتکار سرخ مرچ کی فصل کاٹ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کوثرعبداللہ ملک نے کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور چین سی پیک کے تحت اس شعبے کو جدید اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ غذائی سلامتی میں اضافہ سی پیک کا ایک اہم حصہ ہے۔ چینی کمپنیاں مقامی کاشتکاروں کو ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہیں تاکہ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرکے مرچ سمیت اعلیٰ معیار کی فصلیں اگائی جاسکیں۔
ملک نے کہا کہ پاکستان اور چین زرعی پیداوار اور تجارت کے فروغ میں تعاون جاری رکھیں گے جس سے اس جنوبی ایشیائی ملک میں غربت ختم کرنے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر نگران وزیرتجارت گوہراعجاز نے کہا کہ چین کو خشک مرچ کی افتتاحی کھیپ کی برآمد سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کی صلاحیتیں ظاہر ہوگئی ہیں بلکہ پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کے درمیان مزید تعاون کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ۔ چین تجارتی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے کھیت کا منظر۔ (شِنہوا)
گوہر اعجاز نے چینی مارکیٹ میں ترقی کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو اعلیٰ سطح کا معیار برقرار رکھنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور چینی مارکیٹ کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مؤثر مارکیٹنگ حکمت عملی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے عرصے چین کو پاکستانی مصنوعات کی برآمدات 20 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہونے کی توقع ہے تاہم اس اہم مقصد کے لیے پاکستانی برآمد کنندگان کو ٹھوس کوششیں کرنے ضرورت ہے۔
پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سی پیک زرعی منصوبوں کی پہلی کھیپ میں شامل سرخ مرچ کنٹریکٹ فارمنگ منصوبے نے زبردست اثرات مرتب کئے ہیں جس سے مقامی زرعی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے اور مقامی کسانوں کی زندگی بہتر ہوئی۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ تجارتی سہولت کاری کے اقدامات ، کنٹریکٹ فارمنگ میں وسعت اور پاکستانی زرعی مصنوعات کی بھرپور پروسیسنگ کے فروغ میں تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات پاکستان سے چین برآمد کرنے میں تعاون کریں گے اور دونوں ممالک کے زرعی تعاون گہرا اور مستحکم کرنے اور عوام کو مزید ٹھوس فوائد مہیا کرنے کے لئے کام جاری رکھیں گے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے گرین ہاؤس میں مرچ کے پودے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
اس موقع پر چین کے سیچھوان لی ٹونگ فوڈ گروپ کے پروجیکٹ منیجر ژینگ شیاؤہوئی نے کہا کہ پاکستان کی مرچ صنعت کی صحت مند اور مستحکم ترقی کا فروغ ان کی کمپنی کا مقصد ہے۔
چینی کمپنی پنجاب اور سندھ میں 16 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ لگانے کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس میں ایک خشک مرچ پروسیسنگ پلانٹ بھی شامل ہے۔
ژینگ نے کہا کہ کمپنی 1 ہزار 500 سے سے زیادہ پاکستانی زرعی تکنیکی ماہرین کو تربیت مہیا کی ہے اور 6 ہزار عارضی روزگار کے مواقع فراہم کئے جس سے مقامی کسانوں کو معاشی فوائد حاص ہوئے۔
کراچی (شِنہوا) پاکستان نے چین کو خشک سرخ مرچ کی پہلی کھیپ برآمد کردی ہے جوپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون میں اضافے کا حصہ ہے۔
اس موقع پر کراچی میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور چین دونوں کے حکام، ماہرین اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔
پاکستان کا شمار مرچ پیدا کرنے والے دنیا کے صف اول کے ممالک میں ہوتا ہے اور مرچ کی کاشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی ٹیکنیکل ٹیمیں مقامی کاشتکاروں، زمینداروں اور جامعات کے ساتھ ملکر پاکستان کو مرچ برآمد کرنے والے ملک کی حیثیت سے اپنی پوری صلاحیت استعمال کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔
پنجاب کے ضلع قصور کے مضافاتی علاقے میں کاشتکار سرخ مرچ کی فصل کاٹ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کوثرعبداللہ ملک نے کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور چین سی پیک کے تحت اس شعبے کو جدید اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ غذائی سلامتی میں اضافہ سی پیک کا ایک اہم حصہ ہے۔ چینی کمپنیاں مقامی کاشتکاروں کو ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہیں تاکہ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرکے مرچ سمیت اعلیٰ معیار کی فصلیں اگائی جاسکیں۔
ملک نے کہا کہ پاکستان اور چین زرعی پیداوار اور تجارت کے فروغ میں تعاون جاری رکھیں گے جس سے اس جنوبی ایشیائی ملک میں غربت ختم کرنے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر نگران وزیرتجارت گوہراعجاز نے کہا کہ چین کو خشک مرچ کی افتتاحی کھیپ کی برآمد سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کی صلاحیتیں ظاہر ہوگئی ہیں بلکہ پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کے درمیان مزید تعاون کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ۔ چین تجارتی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے کھیت کا منظر۔ (شِنہوا)
گوہر اعجاز نے چینی مارکیٹ میں ترقی کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو اعلیٰ سطح کا معیار برقرار رکھنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور چینی مارکیٹ کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مؤثر مارکیٹنگ حکمت عملی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے عرصے چین کو پاکستانی مصنوعات کی برآمدات 20 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہونے کی توقع ہے تاہم اس اہم مقصد کے لیے پاکستانی برآمد کنندگان کو ٹھوس کوششیں کرنے ضرورت ہے۔
پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سی پیک زرعی منصوبوں کی پہلی کھیپ میں شامل سرخ مرچ کنٹریکٹ فارمنگ منصوبے نے زبردست اثرات مرتب کئے ہیں جس سے مقامی زرعی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے اور مقامی کسانوں کی زندگی بہتر ہوئی۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ تجارتی سہولت کاری کے اقدامات ، کنٹریکٹ فارمنگ میں وسعت اور پاکستانی زرعی مصنوعات کی بھرپور پروسیسنگ کے فروغ میں تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات پاکستان سے چین برآمد کرنے میں تعاون کریں گے اور دونوں ممالک کے زرعی تعاون گہرا اور مستحکم کرنے اور عوام کو مزید ٹھوس فوائد مہیا کرنے کے لئے کام جاری رکھیں گے۔
ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے گرین ہاؤس میں مرچ کے پودے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
اس موقع پر چین کے سیچھوان لی ٹونگ فوڈ گروپ کے پروجیکٹ منیجر ژینگ شیاؤہوئی نے کہا کہ پاکستان کی مرچ صنعت کی صحت مند اور مستحکم ترقی کا فروغ ان کی کمپنی کا مقصد ہے۔
چینی کمپنی پنجاب اور سندھ میں 16 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ لگانے کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس میں ایک خشک مرچ پروسیسنگ پلانٹ بھی شامل ہے۔
ژینگ نے کہا کہ کمپنی 1 ہزار 500 سے سے زیادہ پاکستانی زرعی تکنیکی ماہرین کو تربیت مہیا کی ہے اور 6 ہزار عارضی روزگار کے مواقع فراہم کئے جس سے مقامی کسانوں کو معاشی فوائد حاص ہوئے۔
پاکستان کی چمڑے کی صنعت میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے اندر پاکستانی اور چینی کاروباریوں کے باہمی تعاون کے ذریعے اہم سنگ میل حاصل کرنے کی صلاحیت ہے ۔پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری طارق اسماعیل نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2022-2023 میںپاکستان کی چمڑے کی برآمدات سال بہ سال 7 فیصد کم ہو کر 887 ملین ڈالر رہ گئیں جو پچھلے سال کے 953 ملین ڈالر تھیں۔ یہ کمی دیگر چمڑے کے مینوفیکچررز میں بالترتیب 18 فیصد کمی اور چمڑے کے ملبوسات میں 11 فیصد کمی سے ظاہر ہوئی ہے۔ طارق نے کہا کہ سی پیک فریم ورک کے اندر چین اور پاکستان دونوں کے کاروباری افراد پر مشتمل باہمی تعاون چمڑے سے متعلقہ ایس ایم ایزکی توسیع کو تحریک دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مزید برآں، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مالی معاونت کے ذریعے چمڑے کی صنعت کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کے مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کو چمڑے کی صنعت میں ایشیا کے متعدد دیگر ترقی پذیر ممالک کے مقابلے میں قدرتی فائدہ حاصل ہے۔ پاکستان ایک سازگار آب و ہوا اور جغرافیہ سے فائدہ اٹھاتا ہے جو تجارتی مویشیوں جیسے گائے اور بھینسوں کی افزائش میں مسلسل سہولت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ان ڈیمانڈ تیار اشیا میں تبدیلی تسلی بخش رفتار سے نہیں ہو رہی ہے۔ترقی کی رفتار کو صارفین کے بدلتے ہوئے مطالبات کے مطابق ڈھالنے کے چیلنج کی وجہ سے روکا گیا ہے، خاص طور پر فیشن کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی کے وقت کی ضرورت۔ جب کہ پاکستان کے پاس گائے، بھینس، بکری اور بھیڑ کی کھالیں جیسے اعلی معیار کا خام مال موجود ہے، کئی دیگر عوامل نے مجموعی پیداواری صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔سی پیک کے تحت تعاون کے ذریعے، پاکستان کی چمڑے کی صنعت عالمی منڈیوں تک بڑھی ہوئی رسائی حاصل کرنے کے لیے کھڑی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں چین کے اہم کردار کے پیش نظر، یہ پاکستانی چمڑے کی مصنوعات کو وسیع تر بین الاقوامی سامعین تک رسائی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔طارق اسماعیل نے نشاندہی کی کہ چمڑے اور ملبوسات کے شعبے میںچین اس وقت خام چمڑے کو تیار اشیا میں تبدیل کرنے میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ اس کے باوجود، چین میں مزدوری کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں نسبتا کم مزدوری کے اخراجات کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک چمڑے کی صنعت میں باہمی طور پر فائدہ مند، جیتنے والے منظر نامے کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔
سندھ حکومت مقامی لوگوں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تھرپارکر ضلع میں پانی کی فراہمی کا ایک میگا پروجیکٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد تھر کول فیلڈز میں کوئلے کے ساتھ نکالے گئے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہے۔ اس سلسلے میںصوبائی حکومت نے حال ہی میں کویتی کمپنی انٹرٹیک واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ 51.6 بلین روپے کے سب سے بڑے نبیسر وجیہار واٹر سپلائی پروجیکٹ کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ منصوبے کے تحت فرش ریگولیٹر سے نبیسر تک ایک نہر بنائی جائے گی۔ نہر میں 200 کیوسک پانی چھوڑنے کی گنجائش ہوگی۔ پروجیکٹ دستاویز کے مطابق، کویتی کمپنی نبیسر سے وجیہار تک 45 کیوسک پانی لے جانے کی صلاحیت والی 60.7 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھانے کے ساتھ ساتھ نبیسر اور وجیہار میں بالترتیب دو آبی ذخائر کی تعمیر کی ذمہ دار ہے۔ معاہدے کے تحت نجی شراکت دار کو 48 کیوسک پمپنگ اسٹیشنوں کے لیے 4.8 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا نظام قائم کرنا ہے۔ 60 کیوسک کی زیادہ سے زیادہ گنجائش کے ساتھ دو پمپنگ اسٹیشن ہوں گے۔ 51 کیوسک کا واٹر ٹریٹمنٹ سسٹم بھی قائم کیا جائے گا جس میں پانی کے مطلوبہ معیار کو حاصل کرنے کے لیے فلوکولیشن کلیریفیکیشن اور فلٹریشن پر مشتمل ہوگا۔ اس منصوبے سے سالانہ 35 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔ حکومت سندھ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ونگ کے ڈائریکٹر یاسر ممتاز نے کہا کہ یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں پانی کی فراہمی کے کسی منصوبے کو پراجیکٹ فنانس سٹرکچر کے تحت فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیںکیونکہ اس طرح کے منصوبوں کو تاریخی طور پر پبلک سیکٹر کے اداروں نے مالی اعانت فراہم کی ہے۔ تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار 124 میں سے تیسرا سستا ذریعہ ہے۔ اس وقت تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار صرف 4.39 روپے فی یونٹ کلو واٹ فی گھنٹہ ہے۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مطابق، اس میں ایندھن کوئلہ کی قیمت 3.74 روپے فی یونٹ شامل ہے۔ پاکستان نے گزشتہ سال مقامی تھر کے کوئلے سے 330 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ اپنا تیسرا پاور پلانٹ کامیابی کے ساتھ لانچ کیاجس کے بعد بجلی کی مجموعی پیداوار مقامی کوئلے سے پیداواری صلاحیت 990 میگاواٹ ہو گئی ہے۔ پاکستان کے پاس صرف تھرپارکر میں کوئلے کے 175 ارب ٹن کے ذخائر ہیں جو کہ 50 ارب ٹن تیل کے برابر ہیں، سعودی عرب اور ایران کے تیل کے ذخائر سے زیادہ یہ ذخائر 2,000 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے برابر ہیں جو کہ پاکستان کے گیس کے مجموعی ذخائر سے 68 گنا زیادہ ہے۔ تھر کا کوئلہ کئی صدیوں تک پاکستان کی بجلی کی طلب کو پورا کر سکتا ہے اور چونکہ کوئلے کے تمام ذخائر بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے، اس لیے بہت سے ذخائر ہو سکتے ہیں۔
واخان تجارتی راستے کے ذریعے وسطی ایشیائی منڈیوں تک رسائی پاکستان کے لیے اقتصادی شراکت داری اور علاقائی روابط کو بڑھانے کے لیے نمایاں صلاحیت رکھتی ہے۔سابق وفاقی سیکرٹری برائے تجارت و تجارت یوسف سلیم نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میںکہا کہ بین الاقوامی منڈیوں کے لیے متبادل راستے کے طور پر واخان کوریڈور کا فائدہ اٹھانا لاگت میں نمایاں کمی کر سکتا ہے اور پاکستان سے وسطی ایشیائی منڈیوں تک سامان کی بروقت نقل و حمل کو یقینی بنا سکتا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2022-23 کے ابتدائی نو مہینوں جولائی-مارچ کے دوران، پاکستان نے وسطی ایشیائی ممالک کو برآمدات میں قابل ذکر اضافے کا تجربہ کیا، جس میں 33 فیصد کی غیر معمولی نمو درج کی گئی۔برآمدی مالیت 166.205 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے دوران ریکارڈ کیے گئے 124.774 ملین ڈالر کے اعداد و شمار کو عبور کرتی ہے۔سابق وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ تاریخی طور پر، واخان کوریڈور نے چین، ایران، وسطی ایشیا اور برصغیر کو جوڑنے والے ایک اہم راستے کے طور پر کام کیا ہے۔اس راستے سے پاکستان کی تجارتی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت کے لیے مشہور ہے۔ وسطی ایشیائی منڈیوں میں کپڑوں اور فیشن کی اشیا کی برآمد سے اس شعبے میں پاکستان کی طاقت کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں چمڑے کی صنعت بھی نمایاں ہے۔ چمڑے کے سامان، جوتے اور لوازمات برآمد کرنے سے وسطی ایشیا میں مارکیٹ مل سکتی ہے۔واخان تجارتی راستہ نہ صرف سامان کی آمدورفت کے لیے بلکہ توانائی کے وسائل کے لیے بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ توانائی کی دولت سے مالا مال وسطی ایشیائی ممالک اور پاکستان کے درمیان توانائی کی سپلائی کی ترسیل کو آسان بنا سکتا ہے جس سے توانائی کی حفاظت میں مدد مل سکتی ہے۔پاکستان، چین اور افغانستان کے لیے اس راہداری کی سٹریٹجک اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین نے امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں اپنا اقتصادی تعاون بڑھانے کے اپنے ارادے ظاہر کیے ہیں۔ واخان کوریڈور کو شاہراہ قراقرم سے جوڑنے سے چین کے لیے افغانستان میں اپنے بڑے منصوبوں تک پہنچنے کے لیے سب سے سیدھا راستہ قائم ہو جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ افغانستان کو چین کی وسیع مارکیٹ تک رسائی کے لیے مختصر ترین راستہ فراہم کرے گا۔جغرافیائی سیاسی پیچیدگیوں، سیکورٹی خدشات اور مربوط علاقائی کوششوں کی عدم موجودگی جیسے چیلنجوں کے باوجودیوسف سلیم پر امید ہیں کہ واخان کوریڈور کو اب بھی جنوبی ایشیائی ممالک بالعموم اور پاکستان کے اجتماعی فائدے کے لیے فعال بنایا جا سکتا ہے۔
ڈھانچہ جاتی مسائل پاکستان میں افراط زر کے دبا وکو بڑھا رہے ہیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق افراط زر نومبر 2023 میں 29.2 فیصد ہو گیا جو پچھلے مہینے میں 26.8 فیصد تھا۔ گزشتہ سال نومبر (2022) میں یہ 23.8 فیصد تھا۔پاکستان اپنے معاشی منظر نامے میں ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں افراط زر کی شرح خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ صورتحال کو مزید خراب کرنے والے اندرونی ساختی مسائل کو پہچاننے اور ان سے نمٹنے کے لیے پائیدار حل ضروری ہے ۔ ایس ڈی جی سپورٹ یونٹ کے چیف اکانومسٹ، منسٹری آف پلاننگ ڈویلپمنٹ اور خصوصی اقدامات علی کمال نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ درآمدات، خاص طور پر تیل جیسی ضروری اشیا ، معیشت کو عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاو کا شکار بناتی ہے۔ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے ضروری درآمدات کے ذرائع کو متنوع بنانا اور ملکی پیداوار پر توجہ مرکوز کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ ریگولیٹری میکانزم کا کردار موثر منڈیاں ایک صحت مند معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ پاکستان کو ذخیرہ اندوزی، قیاس آرائیوں اور سپلائی چین سے نمٹنے کے لیے مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کی ضرورت ہے۔ موثر نگرانی کے بغیرمارکیٹ کی بگاڑ مہنگائی کے دبا ومیں اضافہ کرتی رہے گی۔انہوں نے ان ساختی مسائل کو حل کرنے کے لیے جامع اقتصادی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پالیسی مداخلتیں جو درآمدات پر انحصار کم کرنے، توانائی کے شعبے کو بہتر بنانے اور مارکیٹ کی کارکردگی کو بڑھانے پر مرکوز ہیں، معیشت پر مہنگائی کے دباو کو کم کرنے کے لیے اہم سمجھی جاتی ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان نے پاکستان کی مہنگائی کی پریشانیوں کا ازالہ کے عنوان سے گول میز مباحثے میں پاکستان کی مہنگائی کے مسئلے پر خطاب کیا اور کہا کہ جب کہ پاکستان میں عام طور پر افراط زر کی شرح 6فیصدسے 7فیصدکے لگ بھگ ہے، حالیہ برسوں میںیہ غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹ میں قیمتوں کے فرق کی وجہ سے مڈل مین کے کنٹرول کا افراط زر پر خاصا اثر پڑتا ہے۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی حبا زیدی نے کہا کہ خوراک اور پیٹرولیم سمیت ہر شعبے میں زیادہ لاگت یا افراط زر کی مختلف وجوہات ہیں۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ غیر فعال منڈیوں کے ساتھ ساختی مسائل بھی تھے کیونکہ کھیت سے منڈی تک تباہ ہونے والی اشیا کا تقریبا 50 فیصد نقصان تھا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی سروس ڈائون ہوگئی،غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایکس(ٹوئٹر)کے صارفین کسی پوسٹ کو دیکھنا کی کوشش کی تو کلک کرنے پر پوسٹ دکھائی نہ دینے کا پیغام یا سادہ صفحہ دکھائی دیا،گزشتہ روز سوشل میڈیا صفحات پر ہیش ٹیگ ٹوئٹر ڈائون بھی ٹرینڈ کرتا رہا جس پر صارفین اپنے تجربات شئیر کیے۔
روس نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کی وجہ سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بارے میں بیان دیا،یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کا جائزہ لیتے ہوئے کہ روس کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کوئی معاملہ موجود نہیں، پپیسکوف نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کوئی موجودہ مسئلہ نہیں ہے، یوکرین کے مارچ (2022)میں برطانیہ کے اصرار پر مذاکرات کی میز سے دستبردار ہونے کے بعد سے مذاکرات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اس کے بعد سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے،پیسکوف نے یاد دلایا کہ زیلنسکی نے گزشتہ سال روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ جنگ پر بات چیت کرنا ناممکن ہونے والی ایک قرار داد پر دستخط کیے تھے ، پیسکوف نے کہا کہ وہ روس کے بغیر امن فارمولہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیںیہ ایک مضحکہ خیز عمل ہے جس کے نتائج کا کوئی امکان نہیں ہے۔
روس کی عدالت نے یوکرین میں روسی فوج کی کاروائیوں سے متعلق غلط معلومات پر مبنی ویڈیو ڈیلیٹ نہ کرنے کی پاداش میں گوگل کو 4 بلین 611ملین ڈالر روبل جرمانے کی ادائیگی کا حکم سنایا ہے،دارالحکومت ماسکو کے علاقے ٹگانسکی کی عدالت میں گوگل کے خلاف مقدمے کی پیشی ہوئی،عدالت نے یوکرین میں روسی فوج کی کاروائیوں سے متعلق غلط معلومات پر مبنی ویڈیو مناظر ڈیلیٹ نہ کرنے کی وجہ سے گوگل کو 4بلین 611ملین روبل جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فوجی حراستی مراکز میں ہلاکتوں کی اطلاعات کے بعد بدھ کے روز اسرائیل کی طرف سے غزہ سے فلسطینی قیدیوں کی "جبری گمشدگی" کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو فوری طور پر ان تمام افراد کی قسمت اور ان کے بارے میں معلومات کا انکشاف کرنا چاہیے جنہیں اس نے 7اکتوبر سے حراست میں لیا ہے،اسرائیلی افواج کو زیرِ حراست افراد کی گرفتاری کی بنیادوں کی وضاحت کرنی چاہیے اور زیرِ تحویل افراد کے اہل خانہ کو معلومات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے بالخصوص مواصلات اور انٹرنیٹ کی بندش کی بنا پر جس نے غزہ کو باقی دنیا سے منقطع کر رکھا ہے،ایمنسٹی نے اسرائیل کے زیرِ حراست غزہ کے افراد کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور جبری گمشدگی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
غزہ میں اسرائیل کی کھلی جارحیت پر فرانس کے صدر نے بھی آواز اٹھا دی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا مطلب غزہ کو مسمار کرنا نہیں،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا مطلب فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند حملے نہیں ہونے چاہئیں، فرانس کے ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہم اس خیال کو مضبوط نہیں ہونے دے سکتے کہ دہشت گردی کے خلاف موثر جنگ کا مطلب غزہ کو مسمار یا شہری آبادی پر بلاامتیاز حملہ کرنا ہے،انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ردِعمل کو روکے کیونکہ یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ تمام زندگیاں ایک جیسی ہیں اور ہم ان کا دفاع کرتے ہیں،انہوںنے شہریوں کے تحفظ اور "انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے" کا مطالبہ کیا۔
کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں رواں سال 338نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے،ٹورنٹوپولیس کے مطابق اسرائیل حماس جنگ کے بعد ٹورنٹو میں آباد کمیو نٹیز کے درمیان نفرت میں اضافہ ہوا،پولیس کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے بعد ٹورنٹو میں 98نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے، ٹورنٹو میں اس سال کے نفرت انگیز جرائم گزشتہ سال کی نسبت 41فیصد زیادہ ہیں جب کہ نفرت انگیز واقعات پر 48گرفتاریاں ہوئیں اور 96الزامات عائد کیے گئے۔
یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیلی مدد کیلئے بحیرہ احمر میں آنے والے امریکی جنگی جہازوں پر حملے کرنے کی دھمکی دے دی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے امریکا ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو نشانہ بنایا گیا تو بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں پر حملے کریں گے، امریکا کو افغانستان اور ویتنام میں جو کچھ برداشت کرنا پڑا اب اس سے بھی زیادہ سخت حالات کا سامنا کرنا پڑے گا،عبدالمالک الحوثی نے مزید کہا کہ امریکیوں کو ہمارے خلاف جنگ چھیڑنے کی حماقت کی ترغیب دی گئی تو ہم بھی خاموش نہیں رہیں گے، حملہ ہوا تو ہم بھی امریکی جنگی جہازوں، مفادات اور نیوی گیشن کو اپنے میزائلوں، ڈرونز اور فوجی کارروائیوں کا ہدف بنائیں گے۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے کسی بھی ملک کی جانب سے حملے کی صورت میں جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے دی،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جون ان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی نے چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو جوہری حملہ کرنے سے دریغ نہیں کریں گے، بیلسٹک میزائل کے تجربات شمالی کوریا کے دفاع کو مضبوط کرنے کیلئے ضروری ہیں۔
صیہونی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا بازار گرم ہے، جنوبی غزہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری جاری ہے، اسرائیلی فوج نے ایک مسجد اور 2رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا ، عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے رفاہ میں ہسپتال کے قریب فضائی حملہ کر دیا، خان یونس اور جبالیہ کیمپ پر بھی بمباری کے نتیجے میں ایک دن میں 85فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی غزہ میں صیہونی فوج نے رفاہ شہر میں ایک سکول کی عمارت میں رہائش پذیر بے گھر فلسطینیوں پر حملہ کر دیا جس میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے، اسرائیلی فوج نے ایک مسجد اور 2رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا ہے،فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے خان یونس میں ریڈ کریسنٹ کے ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی جس میں درجنوں شہری زخمی ہوئے ہیں، کویت ہسپتال میں زخمی کے علاج کیلئے جگہ کم پڑ گئی، روزانہ ایک ہزار زخمیوں کی آمد جاری ہے،ادھر صیہونی فورسز نے مغربی کنارے کے قریب 16سالہ نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ، غزہ میں مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ سروسز ایک بار پھر بند ہوگئی ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی سے متعلق متحدہ عرب امارات کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں مسلسل تیسرے روز بھی ووٹنگ نہ ہو سکی،اقوام متحدہ کے مین ہیٹن ہیڈ کوارٹر میں غزہ کی حالت زار سے متعلق جاری بحث کے دوران اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے ووٹنگ سے قبل سفارتکاری کیلئے مزید ایک روز کی مہلت دیتے ہوئے تیسری مرتبہ ووٹنگ ایک روز کیلئے موخرکر دی،سکیورٹی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر کونسل کے مستقل رکن امریکا کی جانب سے جنگ بندی (Ceasefire)کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل امریکا دو مرتبہ سکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو ویٹو بھی کر چکا ہے،امریکا نے کہا ہے کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی کا فائدہ حماس کو ہوگا، قرارداد میں سیز فائرکا لفظ حذف کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے ریاست سے تمام گرفتار کارکنوں کو تنبیہ کرکے معاف کرنے کی اپیل کردی،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران علی محمد خان نے کہا کہ مراد سعید اور شہریار آفریدی کو بھی الیکشن لڑنے کا موقع دیا جائے،ان کا کہنا تھا کہ ان رہنماؤں نے ہمیشہ ریاستی اداروں کے دفاع کی بات کی ہے اور پاکستان زندہ باد کہا ہے،پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نئی انتخابی حلقہ بندیوں میں میرے حلقے سے میرا گاؤں نکال دیا گیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی پارٹی چھوڑ کر جانا چاہتا ہے تو وہ اپنی مرضی سے جائے، جو اپنی مرضی سے نہیں گیا تو ان کی واپسی کا طریقہ کار بانی پی ٹی آئی طے کریں گے،علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جس طرح انوار الحق کاکڑ صاحب نگراں وزیراعظم ہیں، اسی طرح نگراں چیئرمین گوہر خان ہیں۔
پشاور میں غیر ملکی اطالوی شہری جوشوا موائسز ورگاس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خودکشی کی تصدیق ہو گئی،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اطالوی شہری کی گردن کے گرد پھندے کا نشان تھا، اطالوی شہری کی موت پھندے سے ہوئی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گردن کی ہڈی بائیں جانب سے فریکچر ہوئی،واضح رہے کہ اطالوی شہری 18 اکتوبر کو باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے پشاور پہنچا تھا جبکہ اس نے 3 دسمبر کو خودکشی کی،خودکشی کرنے والے اطالوی سیاح کا خط بھی سامنے آیا تھا، جو پولیس کو اس کے کمرے سے ملا تھا۔