موغادیشو(شِنہوا) صومالیہ میں موسمی چکر،ال نینو کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں اور اچانک سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 ہو گئی، دوسری جانب حکومت اور انسانی ہمدردی کے اداروں نے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔
صومالیہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی (ایس او ڈی ایم اے) نے گزشتہ روز بتایا کہ ہفتہ تک تباہ کن سیلاب سے کم از کم 96 افراد ہلاک اور 23لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے صومالیہ میں بھوک کا بحران مزید سنگین ہوگیا ہے، تقریباً 43لاکھ افراد کو سال کے آخر تک بحران کی سطح یا اس سے بھی بدتر بھوک کا سامنا کرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
طوفانی سیلاب سے بنیادی ڈھانچہ تباہ اور ملک بھر میں تجارت، تعلیم اور خوراک کی فراہمی کی خدمات درہم برہم ہوگئی ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کرسٹوفر لکسن کو نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔
وزیر اعظم لی چھیانگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور نیوزی لینڈ ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں، 50 سال سے زیادہ عرصہ قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد ے نیوزی لینڈ کے ساتھ تعلقات طویل عرصے سے مغربی ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات میں سب سے آگے رہے ہیں۔ لی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر سب سے پہلے عملی تعاون کے اقدامات اٹھائے جن سے بہت سے شعبوں میں نتیجہ خیز نتائج حاصل اور دونوں ممالک کے لوگوں کو ٹھوس فوائد پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت چین نیوزی لینڈ کے تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہے اور یہ کہ وہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مضبوط بنانے اور دوستانہ رابطوں کو بڑھانے کے لیے لکسن کی قیادت میں نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ چین نیوزی لینڈ جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں پیشرفت کرتے ہوئے ان کے عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کی سپریم پیپلزکورٹ (ایس پی سی) نے کہا ہے کہ وہ نابالغ بچے جنہیں زبردستی پکڑا یا چھپا لیاجاتا ہے یا ان کے سامنے گھریلو تشدد ہوتا ہے ان کا شمار بھی گھریلو تشدد کا شکارافراد میں کیا جائے گا۔عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ گھریلو تشدد کے چھ مخصوص کیسز میں جاری کیا جن میں تمام نابالغ بچوں نے ذاتی تحفظ کے احکامات کے لیے رجوع کیاتھا۔
ایک کیس میں، کائی نامی نابالغ بچے نے والد کی جانب سے اسے زبردستی اور چھپا کر اپنے پاس رکھنے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ،کائی کے رونے کے باوجود اس کی والدہ کو مارا پیٹا گیا جس کے نتیجے میں کائی کودماغی صحت کے متعدد مسائل کی وجہ سے سائیکو تھراپی سے گزرنا پڑا۔
سپریم پیپلزکورٹ نے کہا کہ اس کیس کو سننے والی عدالت نے بالآخر ذاتی تحفظ کا حکم جاری کرنے کے لیے کائی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کے خلاف عدم رواداری کا موقف ظاہر کیا۔
چھانگ چُھون (شِنہوا) چینی سائنسدانوں کی قیادت میں ایک تحقیقی ٹیم نے چاند کی سطح کی کیمیائی ساخت کا انتہائی درست نقشہ تیار کرلیا ہے، جس سے چاند کے ارتقاء کے مطالعہ کے لیے اہم ڈیٹا فراہم ہوگا۔
چاند کی سطح کی کیمسٹری چاند کے ارتقاء کو سمجھنے کے لیے پیٹرولوجیکل خصوصیات کو ظاہر کرنے کے لیے ضروری ہے۔
اپالو اور لونا کے جمع کردہ چاند کے نمونوں پر مبنی موجودہ کیمسٹری میپنگ صرف 3 ارب سال قبل چاند کے ارتقاء سے متعلق اہم معلومات فراہم کرسکتی۔
چین کے چھانگ ای- 5 مشن کے ذریعے واپس لائے گئے چاند کے نمونوں سے تقریباً 2 ارب سال پہلے کی آتش فشاں سرگرمیوں اور مخصوص مادی ساخت کے بارے میں معلومات ملتی ہیں۔
جیلن یونیورسٹی کے پروفیسر یانگ چھین نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم نے چھانگ ای- 5، اپالو اور لونا کے نمونے کے اعداد و شمارکو ایک ساتھ ملاتے ہوئے ڈیپ لرننگ ٹیکنالوجی کی بنیاد پر انورژن ماڈل سے چاند کی سطح پر موجود بڑے عناصر کے مواد کا درست اندازہ لگایا ہے۔
اس کے بعد ٹیم نے اعلیٰ درستگی اور ہائی ریزولوشن کے ساتھ چاند کی سطح کی کیمیائی ساخت کی تقسیم کا نیا نقشہ تیار کیا، جس نے چاند کی سطح کی کیمیائی خصوصیات کو جامع طور پر ظاہر کیا ہے۔
آستانہ (شِنہوا) چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شیو شیانگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک تعاون کمیٹی کے ادارہ جاتی پلیٹ فارم کے کردار کو بڑھانے اور ذیلی کمیٹیوں کے درمیان تبادلوں اور رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے قازقستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو نئی تحریک دی جا سکے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن ڈنگ نے ان خیالات کا اظہار قازقستان کے اول نائب وزیر اعظم رومن سکلیار کے ساتھ آستانہ میں چین-قازقستان تعاون کمیٹی کے 11ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے کیا۔
ڈنگ نے کمیٹی کے 10ویں اجلاس کے بعد معیشت اور تجارت، پیداواری صلاحیت، مالی تعاون، باہمی رابطوں، عوامی تبادلوں اور سیکورٹی تعاون کے شعبوں میں دونوں ممالک کی جانب سے کی گئی نئی کامیابیوں کو سراہا۔
انہوں نے دونوں ممالک سے معیشت، تجارت، پیداواری صلاحیت اور باہمی رابطوں جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
آستانہ (شِنہوا) چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شیو شیانگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک تعاون کمیٹی کے ادارہ جاتی پلیٹ فارم کے کردار کو بڑھانے اور ذیلی کمیٹیوں کے درمیان تبادلوں اور رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے قازقستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو نئی تحریک دی جا سکے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن ڈنگ نے ان خیالات کا اظہار قازقستان کے اول نائب وزیر اعظم رومن سکلیار کے ساتھ آستانہ میں چین-قازقستان تعاون کمیٹی کے 11ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے کیا۔
ڈنگ نے کمیٹی کے 10ویں اجلاس کے بعد معیشت اور تجارت، پیداواری صلاحیت، مالی تعاون، باہمی رابطوں، عوامی تبادلوں اور سیکورٹی تعاون کے شعبوں میں دونوں ممالک کی جانب سے کی گئی نئی کامیابیوں کو سراہا۔
انہوں نے دونوں ممالک سے معیشت، تجارت، پیداواری صلاحیت اور باہمی رابطوں جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں بنیادی طبی انشورنس فنڈز، بشمول زچگی انشورنس کی مد میں جنوری سے اکتوبر کے دوران تقریباً26کھرب 20ارب یوآن(تقریباً368ارب20کروڑ ڈالر)کی مجموعی آمدنی حاصل ہوئی۔
نیشنل ہیلتھ کیئر سیکورٹی ادارے کے اعداد و شمارکےمطابق شہری ملازمین کے لیے بنیادی طبی انشورنس فنڈز، بشمول زچگی انشورنس کی آمدنی 18کھرب 50ارب یوآن رہی۔ دیہی اور نان ورکنگ رہائشیوں کے لیے بنیادی طبی انشورنس فنڈز کی آمدنی تقریباً 768ارب 36کروڑ یوآن رہی۔
اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال کے پہلے دس ماہ میں بنیادی طبی انشورنس فنڈز کے اخراجات
بیجنگ(شِنہوا) چین کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فلسطین اسرائیل مسئلے پر اعلیٰ سطحی اجلاس 29 نومبر کو ہوگا۔سلامتی کونسل کی گردشی صدارت نومبر کے لیے چین کے پاس ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے پیرکو بتایا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ یی اجلاس کی صدارت کے لیے نیویارک جائیں گے۔
دارالسلام(شِنہوا) تنزانیہ کے جنوبی علاقے لِنڈی میں مسافر بس الٹنے سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہو گئے۔
علاقائی پولیس کمانڈر جان اموری نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے 12 افراد بس کے مسافر اور دو راہ گیر تھے جو پھسلن والی ڈھلوان پرالٹنے والی بس کی زد میں آکر مارے گئے۔
جان اموری نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ بس متوارہ علاقے کے ٹنڈاہیمبہ ضلع سے دارالسلام کی طرف جا رہی تھی۔
نئی دہلی (شِنہوا) بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں آسمانی بجلی گرنے اور بارشوں سے متعلق واقعات میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 23 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ اموات گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہوئیں۔
بے موسمی بارشوں سے انسانی جانوں کے علاوہ مویشی بھی ہلاک اور فصلوں کو نقصان پہنچاہے۔ حکام نے پیر کو بتایا کہ بجلی گرنے، بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ریاست بھر میں 24 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو ئے ہیں۔ بارشوں سے 234 ذیلی اضلاع میں تباہی آئی ، فصلوں کو نقصان پہنچا اور 71 جانور ہلاک ہوئے۔
حکام کے مطابق ریاست کے 16 اضلاع سے اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
منیلا(شِنہوا) ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ امریکہ میں طویل مدت تک شرح سود میں متوقع اضافے کی وجہ سے مشرقی ایشیا کے ممالک کی اقتصادی صورتحال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں کمزورہوئی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پیر کو جاری تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر علاقائی منڈیوں میں حکومتی بانڈ پر منافع امریکی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے بڑھا ہے۔ مشرقی ایشیا میں جاری ہونے والے بانڈ کی مالیت گزشتہ سہ ماہی سے 8.6 فیصد بڑھ کر تیسری سہ ماہی میں 25کھرب ڈالر ہو گئی ہے۔ خطے میں مقامی کرنسیوں میں جاری ہونے والے بانڈز کی مالیت 2.5 فیصد بڑھ کر235کھرب ڈالر ہو گئی ہے۔ سرکاری بانڈز میں 3 فیصد اضافہ ہوا اوراس کے علاوہ کارپوریٹ بانڈز 1.5 فیصد بڑھ گئے۔ بینک نے کہا کہ یو ایس فیڈرل ریزرو نے حال ہی میں یکم ستمبر سے 10 نومبر کے درمیان ابھرتے ہوئے مشرقی ایشیا میں مالیاتی حالات کے کمزور ہونے میں تعاون کرتے ہوئے، توسیعی مدت کے لیے بلند شرح سود برقرار رکھنے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا۔
ہانگژو(شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے ژی جیانگ کے دارالحکومت ہانگژو میں ختم ہونے والی دوسری عالمی ڈیجیٹل تجارتی نمائش میں اس شعبے کے سرکردہ کاروباری اداروں کے درمیان 155ارب 80کروڑ یوآن سے زائد (تقریباً 21ارب 89کروڑ ڈالر) کی کل مالیت کے 32 منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
صوبائی محکمہ تجارت کے مطابق "ڈیجیٹل تجارت، عالمی رسائی" کے موضوع پر 23 سے 27 نومبر تک ہونے والی ایکسپو میں 68 بین الاقوامی تنظیموں اور کاروباری انجمنوں کے ساتھ ساتھ 800 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ فن لینڈ اور جنوبی افریقہ کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا۔
پانچ روزہ ایونٹ کے دوران کراس بارڈر ڈیٹا فلو، ڈیجیٹل فنانس اور ڈیجیٹل سیکورٹی گورننس جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈیجیٹل تجارت میں 100 سے زیادہ جدید پروڈکٹس اور سروسز کے ڈیبیو کے ساتھ ایکسپو میں سو سے زیادہ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔
تیسری گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو آئندہ سال 25 سے 29 ستمبر تک ہانگژو میں منعقد ہوگی۔
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کا پیر کو اجلاس ہوا، جس میں دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو مزید فروغ دینے کے لیے پالیسیوں اور اقدامات سے متعلق رہنما اصولوں کا جائزہ لیا گیا۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری صدر شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی، جس میں خارجہ امور پر سی پی سی کی قیادت سے متعلق ضوابط پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ دریائے یانگسی اقتصادی پٹی کی ترقی کی حکمت عملی پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا کیا گیا ایک بڑا سٹریٹجک فیصلہ ہے۔
اجلاس کے مطابق، یانگسی دریا کی اقتصادی پٹی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانے کا انحصار بنیادی طور پر یانگسی دریا کے طاس کی صحیح ماحولیات پر ہے۔
اجلاس میں دریائے یانگسی کے طاس کے اعلیٰ سطحی تحفظ کے لیے کوششوں پر زور دیا گیا اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے جو حد مقرر کی گئی تھی اسے برقرار رکھا جانا چاہیے اور اس کی مسلسل نگرانی کی جانی چاہئے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ کاربن اخراج اور آلودگی کو کم کرنے، شجرکاری میں اضافے اور ترقی کی کوششوں کو مربوط انداز میں آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس میں یانگسی دریا کی اقتصادی پٹی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے میں سائنسی اور تکنیکی جدت کے کردار اور دریائے یانگسی کے کنارے صنعتوں کی ترتیب اور منتقلی میں ہم آہنگی کے لیے کوششوں پر زور دیاگیا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین یکم دسمبر سے آئین کے بارے میں عوامی آگاہی کو بہتر بنانے کے لیے " ہفتہ آئین " کے نام سے ہفتہ بھر جاری رہنے والی مہم کا آغاز کرے گا۔ اس سال کی تشہیری مہم آئین کی روح کو فروغ دینے اور قانون کی سوشلسٹ حکمرانی کے کلچر کو فروغ دینے پر مرکوز ہوگی۔ مہم کے دوران پبلسٹی سرگرمیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، جن میں لیکچرز، نمائشیں اور کانفرنسز شامل ہیں، تاکہ عوام میں قانون کی حکمرانی سے متعلق آگاہی کو بڑھایا جا سکے۔ مہم کے دوران نوجوان اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو "کلیدی گروپ" قرار دیا گیا ہے جن کو آئین سے متعلق معلومات سے آگاہ کیا جائے گا۔
" ہفتہ آئین " 4 دسمبر کو 10 ویں قومی یوم دستور کے موقع پر منایا جاتا ہے اور 2018 میں ہفتہ آئین کی پہلی تشہیری مہم شروع کی گئی تھی۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے رواں سال کاروبار کی ترقی اور حقیقی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیکس اور فیسوں میں ریلیف کے متعدد اقدامات کو بہتر بنایا ہے۔
اسٹیٹ ٹیکسیشن ایڈمنسٹریشن (ایس ٹی اے ) کے اعداد و شمار کے مطابق، نئے لاگو کیے گئے اقدامات کے نتیجے میں 2023 کے پہلے 10 ماہ میں 16کھرب 60ارب یوآن(تقریباً233ارب28کروڑ ڈالر) کی رقم کے ٹیکس ری فنڈ ، ٹیکس اور فیسوں میں کٹوتی اور واجب الادا ٹیکس موخر کیے گئے۔
ایس ٹی اے نے کہا کہ نجی شعبے کے ٹیکس دہندگان نے ٹیکس اور فیس میں ریلیف اقدامات سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔ اس عرصے کے دوران ملک کے نجی کاروباری اداروں کو ٹیکس اور فیس کی ادائیگیوں کی مد میں سے تقریباً 12کھرب 40ارب یوآن کی چھوٹ، کٹوتی یا موخر کر دی گئی، جو ملک کےمجموعی ٹیکس ریلیف کا تقریباً 75 فیصد ہے۔
ہانگژو،چین (شِنہوا) اقوام متحدہ کی ایک عہدیدارنے کہا ہے کہ چین عالمی ڈیجیٹل معیشت کے لیے کھلے، جامع، منصفانہ اور شفاف نظام کو فروغ دینے کے لیےاپنے فعال تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی تجارتی قانون( یو این سی آئی ٹی آر اے ایل) کی سیکرٹری اینا جوبن بریٹ نے شِنہوا کو دیے گئے ایک تحریری انٹرویو میں کہا کہ ڈیجیٹل تجارت بین الاقوامی تجارت کے منظر نامے کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کررہی ہے، اور اس کی اہمیت مستقبل میں بڑھنے کی توقع ہے۔
جوبن بریٹ نے خاص طور پر چین کی تجارت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز خصوصاً مختلف صنعتوں میں بگ ڈیٹا، بلاک چین اور آن لائن پلیٹ فارم کی تیز رفتار ترقی کا اعتراف کیا۔
جمعرات سے پیر تک جاری رہنے والی دوسری گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو کے موقع پر اینا جوبن بریٹ نے کہا کہ چین نے ڈیجیٹل شاہراہ ریشم کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا ہے، جو 10 سال قبل تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی تکنیکی جہت ہے، جو "ڈیجیٹل تجارت کے رابطوں کو بڑھانے میں چین کے تعاون کی ایک اور مثال ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں22لاکھ 50ہزار سے زائد افراد گزشتہ روز سول سروس بھرتی کےسالانہ امتحان میں شریک ہوئے تاکہ مرکزی اداروں اور ان کے ذیلی شعبوں میں خالی آسامیوں کے لیے مقابلہ کیا جا سکے۔
نیشنل سول سروس ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس سال کے امتحان کے لیے26لاکھ 10ہزارسے زیادہ امیدواروں کی جانب سے درخواستیں دی گئیں،تقریباً 57 میں سے ایک امیدوار کو ہی بھرتی کیا جاسکے گا۔ تحریری امتحان ملک بھر کے 237 شہروں میں بیک وقت منعقد ہوا۔
چین 2024 کی سرکاری آسامیوں کے لیے 39ہزار600 سرکاری ملازمین کو بھرتی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ مرکزی ایجنسیوں اور اداروں کے لیے کام کریں جو ان سے براہ راست منسلک ہیں۔
بوسان (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تبدیلیوں اور عالمی معیشت کی سست روی کے دوران علاقائی اورعالمی ترقی کے فروغ میں چین، جاپان اور جنوبی کوریا زیادہ فعال کردار ادا کریں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ پارک جن اور جاپانی وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا کے ساتھ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی۔
وانگ نے کہا کہ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کا تعاون کثیر الجہتی تعاون کا فریم ورک بن چکا ہے جس میں اعلیٰ ترین ادارہ سازی، وسیع تر کوریج اور مشرقی ایشیا میں بھرپور تعاون موجود ہے،اس سے تینوں ممالک میں مئو ثر ترقی ہوئی اور خطے کے عوام کو فائدہ پہنچا۔
وانگ نے کہا کہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی اور شراکت داری قائم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر چین سہ فریقی تعاون کو دوبارہ راستے پر لانے، مضبوط، مستحکم اور پائیدار ترقی برقرار رکھنے، علاقائی اورعالمی امن وخوشحالی میں نئے کردار ادا کرنے کے لئے جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
جنوبی کوریا ، بوسان میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ پارک جن اور جاپانی وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا کے ساتھ چین، جاپان اور جنوبی کوریا 10 ویں سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی ۔ (شِنہوا)
پارک اور کامی کاوا نے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان تعاون میں پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک ناقابل تقسیم ہمسایہ ہیں اور سہ فریقی تعاون بہت اہمیت اور بڑے امکانات کا حامل ہے۔
تینوں فریقین نے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کی ملاقات کے لیے حالات ساز گار کرنے اور متعلقہ تیاریوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
تینوں فریقین نے مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
بوسان (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تبدیلیوں اور عالمی معیشت کی سست روی کے دوران علاقائی اورعالمی ترقی کے فروغ میں چین، جاپان اور جنوبی کوریا زیادہ فعال کردار ادا کریں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ پارک جن اور جاپانی وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا کے ساتھ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی۔
وانگ نے کہا کہ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کا تعاون کثیر الجہتی تعاون کا فریم ورک بن چکا ہے جس میں اعلیٰ ترین ادارہ سازی، وسیع تر کوریج اور مشرقی ایشیا میں بھرپور تعاون موجود ہے،اس سے تینوں ممالک میں مئو ثر ترقی ہوئی اور خطے کے عوام کو فائدہ پہنچا۔
وانگ نے کہا کہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی اور شراکت داری قائم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر چین سہ فریقی تعاون کو دوبارہ راستے پر لانے، مضبوط، مستحکم اور پائیدار ترقی برقرار رکھنے، علاقائی اورعالمی امن وخوشحالی میں نئے کردار ادا کرنے کے لئے جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
جنوبی کوریا ، بوسان میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ پارک جن اور جاپانی وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا کے ساتھ چین، جاپان اور جنوبی کوریا 10 ویں سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی ۔ (شِنہوا)
پارک اور کامی کاوا نے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان تعاون میں پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک ناقابل تقسیم ہمسایہ ہیں اور سہ فریقی تعاون بہت اہمیت اور بڑے امکانات کا حامل ہے۔
تینوں فریقین نے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کی ملاقات کے لیے حالات ساز گار کرنے اور متعلقہ تیاریوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
تینوں فریقین نے مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
استنبول (شِنہوا) ایک ترک اسکالر نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) 3 براعظموں پر پھیلے ایک وسیع تعاون نیٹ ورک میں تبدیل ہو تے ہوئے کثیر الجہتی تعاون کا ایک نیا تصور پیدا کررہا ہے۔
انقرہ میں قائم ترک سینٹر فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر سیلکوک کولاکوغلو نے کہا کہ جب ہم گزشتہ دہائی میں ہونے والی پیشرفت کا تجزیہ کرتے ہیں تو بی آر آئی نہ صرف ایک چھوٹے سے خطے میں بلکہ تقریباً 3 براعظموں میں تعاون کا نیٹ ورک بنانے کے منصوبے سے تبدیل ہوچکا ہے۔
ترک اسکالر نے کہا کہ اس اقدام کی کامیابی کا ایک نمایاں مظاہرہ رواں سال بیجنگ میں بین الاقوامی تعاون بارے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں فعال بین الاقوامی شرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آرآئی اقتصادی تعاون سے لیکر دیگر شعبوں میں تعاون کا جال بنتے ہوئے بنیادی طور پر تین براعظموں ایشیا ، یورپ اور افریقہ کے درمیان تعاون کا مرکز بن گیا ہے۔
کولاکوغلو نے ماضی کی کامیابیوں کے علاوہ باہمی فائدہ تعاون کی تشریح اور باہمی ترقی پر مبنی اقدام کے امید افزا تصور کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لیکر سبز ترقی تک مزید منصوبے ہیں جن میں بہت سے مکمل منصوبے ہیں تاہم اہم بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کثیر الجہتی تعاون میں ایک نیا تصور پیدا کیا جائے۔
استنبول (شِنہوا) ایک ترک اسکالر نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) 3 براعظموں پر پھیلے ایک وسیع تعاون نیٹ ورک میں تبدیل ہو تے ہوئے کثیر الجہتی تعاون کا ایک نیا تصور پیدا کررہا ہے۔
انقرہ میں قائم ترک سینٹر فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر سیلکوک کولاکوغلو نے کہا کہ جب ہم گزشتہ دہائی میں ہونے والی پیشرفت کا تجزیہ کرتے ہیں تو بی آر آئی نہ صرف ایک چھوٹے سے خطے میں بلکہ تقریباً 3 براعظموں میں تعاون کا نیٹ ورک بنانے کے منصوبے سے تبدیل ہوچکا ہے۔
ترک اسکالر نے کہا کہ اس اقدام کی کامیابی کا ایک نمایاں مظاہرہ رواں سال بیجنگ میں بین الاقوامی تعاون بارے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں فعال بین الاقوامی شرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آرآئی اقتصادی تعاون سے لیکر دیگر شعبوں میں تعاون کا جال بنتے ہوئے بنیادی طور پر تین براعظموں ایشیا ، یورپ اور افریقہ کے درمیان تعاون کا مرکز بن گیا ہے۔
کولاکوغلو نے ماضی کی کامیابیوں کے علاوہ باہمی فائدہ تعاون کی تشریح اور باہمی ترقی پر مبنی اقدام کے امید افزا تصور کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لیکر سبز ترقی تک مزید منصوبے ہیں جن میں بہت سے مکمل منصوبے ہیں تاہم اہم بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کثیر الجہتی تعاون میں ایک نیا تصور پیدا کیا جائے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی حکام نے نجی اداروں کے لئے مالیاتی خدمات مستحکم بنانے بارے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے جس سے ان کی ترقی کو فروغ ملے گا۔
پیپلز بینک آف چائنہ اور قومی مالیاتی نظم ونسق انتظامیہ سمیت 8 اداروں کے مشترکہ طور پر جاری کردہ مراسلے کے مطابق مضبوط مالی مدد نجی اداروں ، خاص طور پر مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے ساتھ ساتھ کم کاربن صنعتوں جیسی ٹیکنالوجی میں کام کرنے والے اداروں کو دی جائے گی۔
مراسلے میں کریڈٹ، بانڈز اور اسٹاک آپشنز سمیت مختلف مالیاتی سہولیات تک رسائی آسان بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں قرض کے لئے پہلی بار درخواست دینے والوں کے لئے قرض تعاون بڑھانے ، ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے اور اسٹاک مارکیٹ اندراج ، انضمام اور ان کے حصول میں مدد کے لئے نجی اداروں کی حوصلہ افزائی کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔
مالیاتی ادارے نجی اداروں کی خدمات میں درکار ضروریات پوری کرنے کے لئے مالیاتی پالیسی اقدامات ، مراعات اور بیمہ تعاون کا مرکب استعمال کریں گے۔
چین کے یہ اقدامات رواں سال کے اوائل میں نجی معیشت کی ترقی کے فروغ کے وعدے کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں حکام نے کاروباری ماحول بہتر بنانے، پالیسی تعاون بڑھانے اور قانونی ضمانت مستحکم کرنے کا عہد کیا تھا۔
بوشینگ (شِںہوا) چین کی بوشینگ کاؤنٹی نے حالیہ برسوں میں مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لئے صنعتی اور سپلائی چین کی تعمیر کو مضبوط بنایا ہے۔
کاؤنٹی نے اناج، تیل اور غذا کی تیاری ، دھاتی پلیٹوں، تجارتی باورچی خانے کے سامان اور پیٹروکیمیکل صنعتوں سمیت کچھ معروف صنعتوں کی کھوج کرکے انہیں فروغ دیا ہے۔
رواں سال کی ابتدائی 3 سہ ماہی کے دوران بو شینگ کاؤنٹی میں صنعتی پیداواری مالیت 119.826 ارب یوآن (تقریباً 16.76 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی۔
چین ،مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی بوشینگ میں ایک ملازم بائیوٹیک کمپنی کی پیداواری لائن میں جانچ پڑتال کررہا ہے۔ (شِںہوا)
چین ،مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی بوشینگ میں ایک ملازمہ بائیوٹیک کمپنی میں جانچ کررہی ہے۔ (شِںہوا)
چین ،مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی بوشینگ میں ایک ملازم بائیوٹیک کمپنی کی پیداواری لائن میں جانچ پڑتال کررہا ہے۔ (شِںہوا)
چین ،مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی بوشینگ میں عملہ ایک گیلونائزڈ شیٹ پروڈکشن لائن میں کام کررہا ہے۔ (شِںہوا)
چین ،مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی بوشینگ میں عملہ ایک گیلونائزڈ شیٹ پروڈکشن لائن میں کام کررہا ہے۔ (شِںہوا)
بیجنگ (شِںہوا) چینی مین لینڈ کے ایک ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مین لینڈ آبنائے تائیوان میں پرامن اتحاد کے لئے وسیع کوششوں کی خواہش مند ہے تاہم "تائیوان کی آزادی" بارے علیحدگی پسند سرگرمیوں کوئی جگہ نہیں ملے گی۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے سیاست دانوں لائی چھنگ تی اور سیاؤ بی کیم کے حالیہ بیانات کے ردعمل میں کہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ مین لینڈ کی طرف تائیوان پر طاقت کے استعمال کا وقت مقرر نہیں ہے۔
چھن نے کہا کہ اگر "تائیوان کی آزادی" کی سرگرمیوں کو ہوا دینے اور خطرہ مول لینے کی جرأت کی گئی تو مین لینڈ "تائیوان کی آزادی" کی قوت نہ تو برداشت کرے گی اور نہ ہی ان سے نرمی سے پیش آئے گی۔
انہوں نے انسداد علیحدگی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے غیر پرامن ذرائع اور دیگر ضروری اقدامات کرے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ "تائیوان کی آزادی" کا مطلب جنگ ہے۔
چھن نے کہا کہ لائی اور سیاؤ دونوں "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسند ہیں جنہوں نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اور تائیوان میں 2024 کی قیادت کے انتخابات میں رائے دہندگان کو دھوکہ دینے کے لئے "تائیوان کی آزادی" علیحدگی پسند سرگرمیوں کے نقصان اور خطرے کو نظرانداز کررہے ہیں۔
انہوں نے تائیوان کے عوام پر زور دیا کہ وہ "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کریں اور آبنائے پار تعلقات کی پرامن ترقی کی راہ پر واپسی کو فروغ دیں۔
بیجنگ (شِںہوا) چین کے بڑے صنعتی اداروں کے مشترکہ منافع میں اکتوبر کے دوران مسلسل تیسرے ماہ اضافہ ہوا ہے۔
قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق کم از کم 2 کروڑ یوآن (تقریباً 28 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالرز) کی سالانہ کاروباری آمدن والے بڑے صنعتی اداروں کے منافع میں گزشتہ برس کی نسبت 2.7 فیصد اضافہ ہوا۔
خام مال کی پیداوار کا شعبہ 22.9 فیصد منافع میں زبردست اضافے کے ساتھ ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے رہا جبکہ ڈاؤن اسٹریم طلب کی بحالی کے سبب مجموعی طور پر قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
حکومت کی سازگار پالیسیوں کے سبب صارفین کی مارکیٹ میں تیزی رہی اور روزمرہ استعمال کی اشیاء بنانے والوں کے منافع میں ایک برس قبل کے مقابلے میں 2.2 فیصد کا مستحکم اضافہ ہو جو مسلسل 3 ماہ سے جاری ہے۔
سازوسامان کی پیداوار، بجلی، قدرتی گیس اور پانی کی فراہمی سمیت دیگر صنعتوں کے منافع میں بھی گزشتہ ماہ اضافہ ہوا۔
رواں سال کے ابتدائی 10 ماہ میں بڑے صنعتی اداروں کے منافع میں 7.8 فیصد کمی ہوئی جس سے جنوری تا ستمبر کی مدت کے مقابلے میں 1.2 فیصد پوائٹنس کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔
بیورو کی زیرانی چین کے 41 صنعتی درجہ بندی میں سے 70 فیصد سے زیادہ کا منافع بہتر ہوا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں حال ہی میں سامنے آنے والی سانس کی شدید بیماریوں میں مسلسل اضافہ سانس کے مختلف جراثیم کے سبب ہوا ہے۔
قومی صحت کمیشن کے ترجمان می فینگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سانس کی حالیہ متعدی بیماریاں بنیادی طور پر انفلوئنزا وائرس کے سبب ہوئی ہیں جن میں رائنو وائرس، مائیکوپلازما نمونیا، سانس کے سنکیٹیل اور ایڈینو وائرس شامل ہیں جن سے اضافی کیسز سامنے آئے ہیں۔
بیجنگ (شِںہوا) چین کے اعلیٰ عوامی استغاثہ نے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ کے سابق نائب میئر شیونگ شوئے کو رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
قومی نگراں کمیشن نے اس مقدمہ کی تحقیقات مکمل کرکے اسے مزید جانچ پڑتال اور قانونی چارہ جوئی کے لئے استغاثہ کے سپرد کیا تھا۔
شام کے درالحکومت دمشق میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے باعث دمشق کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروسز معطل کر دی گئیں،عالمی میڈیا نے شامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک زوردار دھماکے کی آواز آئی جس کے بعد المزہ اور المعضمیہ کے آس پاس کے علاقوں میں دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے،شامی میڈیا اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں دمشق کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروسز معطل ہوگئی ہیں ، سیریئن آبزرویٹری نے دارالحکومت دمشق میں کم از کم 2دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی،دمشق بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک ذریعہ نے پریس بیانات میں وضاحت کی کہ اسرائیلی حملوں سے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے کو نقصان پہنچا جس کے باعث ایئرپورٹ پر آپریشن روک دیا گیا،حملوں کے باعث دمشق آنے والے طیاروں کا رخ حلب اور لاذقیہ ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا ،واضح رہے کہ شام میں 2011میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد اسرائیل نے سیکڑوں فضائی حملے کئے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن دبئی میں اقوام متحدہ کے 30نومبر سے شروع ہونے والے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی اجلاس کوپ 28میں شرکت نہیں کریں گے،عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو شروع ہونے والے کوپ 28کانفرنس میں کئی ممالک کے رہنمائوں اور پوپ فرانسس سمیت تقریبا 70ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے، جو کہ اقوام متحدہ کا اب تک کا سب سے بڑا موسمیاتی سربراہی اجلاس ہو سکتا ہے، امریکی میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن اگلی جمعرات کو دبئی میں شروع ہونے والی COP28سربراہی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔
روس نے میٹا پلیٹ فارمز کے ترجمان اینڈی سٹون کو غیر متعین اور نامعلوم الزامات پر مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، جبکہ روسی وزارتِ داخلہ نے سٹون کے خلاف مجرمانہ تحقیقات شروع کر دی ہیں لیکن وزارت نے تفتیش یا الزامات کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں،واضح رہے کہ گذشتہ سال فروری میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے کچھ ہی دیر بعد میٹا کے اہم سوشل پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام دونوں پر روس میں پابندی لگا دی گئی تھی۔
متحدہ عرب امارات میں سونے کی قیمت میں ایک درہم فی گرام سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے،دبئی جیولرگروپ کے مطابق کاروباری دن کے آغاز پر 24قیراط سونے کی قیمت 243.75درہم فی گرام ہوگئی ہے،جبکہ گزشتہ ہفتے سونیکی قیمت 242.5 درہم فی گرام پر بند ہوئی تھی،اس کے علاوہ 22قیراط سونے کی قیمت 225درہم 21قیراط کی قیمت 218.5جبکہ 18قیراط کے نرخ 187.25درہم ریکارڈ کی جارہی ہے،دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 2000ڈالر فی اونس سے زیادہ اضافہ ہوا۔عالمی مارکیٹ میں سونیکی قیمت میں 0.55فی سینٹ اضافے کے بعد 2ہزار 13ڈالر فی اونس سے زیادہ ریکارڈ کی جارہی ہے۔
مختلف ممالک میں انسانی حقوق سے متعلق معاملات پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی این جی او ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو)کا کہنا ہے کہ بنگلادیش میں 7جنوری 2024کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے خلاف بدترین کریک ڈائون کیا جا رہا ہے،ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بنگلادیشی حکام اپوزیشن کو کچلنے اور مقابلہ روکنے کیلئے گرفتاریاں کر رہے ہیں، بنگلادیش میں انتخابات سے پہلے ہونے والے کریک ڈائون کے دوران اب تک 10ہزار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے،ایچ آر ڈبلیو کا کہنا ہے کہ بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کے مطابق اس کے 50لاکھ اراکین میں سے آدھے پر مقدمات ہیں جبکہ بنگلا دیش کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے دوگنا ہو گئی ہے، بنگلادیشی سکیورٹی فورسز بڑے پیمانے پر من مانی گرفتاریاں کر رہی ہیں،ہیومن رائٹس واچ کی عہدیدار جولیا بلیکنر نے بنگلادیشی سکیورٹی فورسز کو جبری گمشدگیوں، تشدد اور ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حالات میں بنگلادیش میں قابل اعتماد انتخابات نہیں کروائے جا سکتے، آزادانہ انتخابات اس وقت ناممکن ہیں جب حکومت آزادانہ اظہار رائے کو روک دے۔
امریکی نیوی نے حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی جہاز پر قبضے کی کوشش ناکام بنا دی ہے،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن سے حوثی فوج کی جانب سے بحری جہاز پر میزائل حملہ کیا گیا ہے تاہم حملہ ناکام رہا،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یمن سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائل بحری جہاز سے دور سمندر میں گر گئے ہیں اور کوئی نقصان نہیں ہوا، حکام نے دعوی کیا کہ حوثی ایک اسرائیلی جہاز پر قبضہ کرنا چاہتے تھے لیکن امریکی نیوی نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔
امریکا میں یہودی تنظیم نے غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نیویارک کے مین ہیٹن پل کو دھرنا دے کر بند کردیا،مظاہرین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں نسل کشی نہیں جنگ بندی چاہیے،مظاہرین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھ نہ دینے کا مطالبہ کیا،دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا میں ہزاروں شہریوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا اور عارضی جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ بھی کیا،گلاسگو میں بھی فلسطینیوں کے حق میں ریلی نکالی گئی اور مستقل جنگ بندی کی حمایت کی گئی،مراکش کے شہر دار البیضا (Casablanca)میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں 80فیصد فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں،اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 7اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے17لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں جوکہ غزہ کی 80 فیصد آبادی بنتی ہے اور 10لاکھ سے زیادہ فلسطینی 156پناہ گزین مراکز میں موجود ہیں،دوسری جانب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی حالیہ جنگ میں شہریوں کا تاریخ کا تیز ترین قتل عام کیا، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 48دن میں شہید فلسطینیوں کی تعداد امریکا کی 20سالہ افغان جنگ سے زیادہ ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 7ہفتے کے فضائی حملوں میں عراق جنگ کے پہلے ایک سال سے دگنی تعداد میں شہریوں کا قتل کیا، غزہ میں 48دن میں شہریوں کی ہلاکتیں یوکرین جنگ میں 2 سال کی ہلاکتوں سے بھی زیادہ ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے خلاف جنگ میں 4جنگجو لیڈرز کی شہادت کا اعلان کر دیا،القسام بریگیڈ نے کی جانب سے جاری بیان میں صیہونی فورسز کے خلاف جاری جنگ میں عسکری کونسل کے رکن اور شمالی بریگیڈ کے کمانڈر سمیت 4جنگجو لیڈرز کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے،شمالی بریگیڈ کے کمانڈر احمد الغندور ابو انس، بیت لاھیا بٹالین کے کمانڈر وائل رجب ابو صہیب، شمالی بریگیڈ کے ڈپٹی کمانڈر رفعت سلمان ابو عبداللہ اور آرٹلری بریگیڈ کے کمانڈر ایمن صیام شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے 7اکتوبر کے بعد مغربی کنارے سے 3,200فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے ،عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق 7اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد مغربی کنارے سے گرفتار ہونیوالے تین ہزار دوسو شہریوں میں 200بچے، 80خواتین اور 41صحافی شامل ہیں ،عرب میڈیا نے موجوہ اور سابق فلسطینی قیدیوں کے امورسے متعلق فلسطینی کمیشن کے اعداد و شمار کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا کہ 7اکتوبر سے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی حصے سے گرفتار کئے گئے فلسطینیوں کی تعداد 3,200تک پہنچ گئی ہے، ان میں 41صحافی شامل ہیں جن میں سے 29 رپورٹر تاحال اسرائیلی قید میں ہیں،رپورٹ کے مطابق قیدیوں میں سینکڑوں زخمی حالت میں ہیں جنہیں طبی امداد کی ضرورت ہے،واضح رہے کہ حال ہی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 19سال سے کم عمر کے درجنوں فلسطینیوں کو اسرائیل جیلوں سے رہا کروایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ طبی سامان، خوراک اور پانی سے لدے 61ٹرکوں نے شمالی غزہ میں امداد پہنچا دی گئی جبکہ سعودی عرب کی جانب سے بھی خوراک اور طبی امداد پر مشتمل 11ٹرکوں کے غزہ میں داخلے کی تصدیق کی گئی ہے ،شاہ سلمان ریلیف مرکز نے فلسطینی علاقے غزہ میں امداد کے لیے دوسرا بحری جہاز بھی امدادی سامان کے ساتھ روانہ کیا جس میں 890ٹن طبی سامان، خوراک اور پناہ گاہوں کی امداد کے 58کنٹینرز لدے ہوئے تھے۔
اسرائیل کی طر ف غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت دینے کے بعدایک فلنگ سٹیشن پر گیس سلنڈر حاصل کرنے والے شہریوں کی قطاریں دو کلومیٹر تک طویل ہو گئی ہیں ،عرب میڈیا کے مطابق فلسطین میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنے والے ادارے (یو این او سی ایچ اے )کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لوگ کھانا پکانے کے لئے گیس کے سلنڈر دوبارہ بھروانے کے لیے دو کلومیٹر تک طویل قطاروں میں رات بھرسے کھڑے ہیں،یہ لائنیں جنوبی غزہ کے خان یونس میں ایک فلنگ سٹیشن کے باہر اس وقت لگیں جب اسرائیل نے 7اکتوبر کے بعد پہلی بار غزہ میں کھانا پکانے والی گیس سمیت امدادی سامان داخل ہونے کی اجازت دی ،بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد کے پاس گیس اور دیگر ضروری اشیا خریدنے کے لئے بہت کم رقم ہے اور بعض لوگ مبینہ طور پر کھانا پکانے کے لیے دروازے اور کھڑکیوں کے فریم کو جلا رہے ہیں۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے لڑائی میں وقفہ جاری رہنے کی امید ہے جبکہ فرانسیسی وزیر خارجہ نے بھی جنگ بندی میں توسیع کی حمایت کی ہے،امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اس وقت تک جاری رہ سکتی ہے جب تک یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا ہے،علاوہ ازیں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ امریکی صدر کو بتادیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ میں مہم دوبارہ شروع کرے گا،اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہاہے کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا دورانیہ بڑھانے کو تیار ہیں،غیرملکی میڈیا کے مطابق حماس کے اہلکاروں نے ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ حماس غزہ میں عارضی جنگ بندی مزید 2سے 4روز کے لیے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ جنگ بندی میں توسیع کا مقصد مزید 20سے 40اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا ہے،دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع کے بجائے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ فتح تک جنگ رکھیں گے۔ امریکا اور دیگر ممالک اسرائیل سے جنگ بندی میں اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں،اسرائیل کے حملوں میں 7اکتوبر سے اب تک ہزاروں بچوں سمیت 15ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے جس سے اسرائیلی اور فلسطینی دونوں کی طویل مدتی سلامتی کی ضمانت دی جا سکتی ہے،جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی اسرائیلی اور فلسطینی عوام دونوں کی طویل مدتی سلامتی کی ضمانت دینے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی یکساں طور پر آزادی اور وقار کے ساتھ زندگی گزارسکنے کے لیے ہم اس ہدف کی روشنی میں کوششیں کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
امریکا کی ریاست ورمونٹ میں مسلح انتہا پسند شخص نے تین فلسطینی طالب علموں کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا ہے،غیرملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ برلنگٹن میں یونیورسٹی آف ورمونٹ کے قریب گلی میں پیش آیا جہاں ایک مسلح شخص نے مبینہ طور پر نفرت انگیزی کی بنیاد پر 3فلسطینی طالبعلموں پر فائر کھول دیے جس کے نتیجے میں تینوں طالب علم شدید زخمی ہوگئے،امریکی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 2طالب علم اپنے تیسرے دوست کے گھر تھینکس گونگ کے چھٹی منانے کیلئے آئے ہوئے تھے، طالب علموں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کے بعد حملہ آور فرار ہو گیا، فلسطینیوں کی شناخت روہڈز آئرلینڈ کی بران یونیورسٹی کے طالبعلم ہشام اورطانی، پینسلوینیا کے ہیورفورڈ کالج کے طالبعلم کنان عبدالحامد اور کنیکٹی کٹ کے ٹرینٹی کالج کے طالب علم تحسین احمد کے طور پر ہوئی ہے،پولیس حکام کے مطا بق تینوں طالب علم مقبوضہ فلسطین میں مغربی کنارے کے رام اللہ فرینڈز سکول سے فارغ التحصیل ہیں اور ان کی عمر 20سال کے قریب ہے جبکہ ان میں سے دو امریکی شہری اور ایک قانونی طور پر امریکا میں مقیم ہے، حملے کے وقت تینوں طالب علموں نے ویسٹرن کپڑوں کے اوپر فلسطینی رومال پہنے ہوئے تھے اور وہ آپس میں عربی زبان میں بات کر رہے تھے۔
حکومت ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی خاطر پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مشینی زراعت میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کی خواہشمند ہے۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بزنس کونسل نے حال ہی میں پاکستان کی زراعت 2023" پر ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں زرعی شعبے کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ میں پانچ اہم عوامل پر بحث کی گئی ہے جو زرعی ترقی کو متاثر کرتے ہیں۔رپورٹ میں چھ پالیسی ترجیحات تجویز کی گئی ہیں جن میں جدید زرعی ٹیکنالوجی میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، زرعی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنا جیسے جدید فارم مشینری، سائلو سٹوریج، پھلوں اور سبزیوں کے لیے کولڈ چین، پولٹری کے لیے کنٹرولڈ شیڈ، اور اعلی کارکردگی والے آبپاشی کے نظام شامل ہیں۔مکینائزڈ زراعت میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کا حکومت کا مقصد کاشتکاری کے طریقوں کو جدید بنانے، کارکردگی بڑھانے اور دیہی برادریوں کے لیے مجموعی معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سنٹرکے سائنٹیفک آفیسرمزمل حسین نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ زراعت کا مستقبل اس کی میکانائزیشن پر منحصر ہے اور زرعی مشینری کے مکمل پیکج کے بغیر پائیدار زراعت ممکن نہیں ہو سکتی۔مکینائزیشن نے کاشتکاری کے طریقوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے اور کسانوں کو زیادہ موثر طریقے سے کام انجام دینے کے قابل بنایا ہے۔ ٹریکٹر اور کمبائن ہارویسٹر جیسی مشینری کا استعمال، جس نے روایتی دستی مزدوری کی جگہ لے لی ہے، جس کے نتیجے میں زیادہ پیداوار، کم مزدوری کی لاگت اور زیادہ پائیدار زرعی طریقوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مکینائزیشن محض ایک تکنیکی اپ گریڈ نہیں ہے؛ یہ زراعت میں انقلاب لانے کا ایک جامع نقطہ نظر ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز کو کاشتکاری کے کاموں میں ضم کرکے حکومت کا مقصد کارکردگی کو بڑھانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فیلڈ آپریشنز بروقت انجام پائے۔ اس کا مقصد مجموعی پیداوار میں اضافہ، فصلوں کے نقصانات کو کم کرنا، اور زرعی پیداوار کے معیار کو بلند کرنا ہے، اس طرح خطے کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔مکینائزیشن کو اپنانا چھوٹے ہولڈر فارموں کے لیے خاص طور پر اہم ہے جہاں جدید ٹیکنالوجیز کا نفاذ معاش پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ چھوٹے زرعی اداروں کو درپیش منفرد چیلنجوں اور مواقع کو تسلیم کرتے ہوئے چھوٹے ہولڈر فارموں پر میکانائزیشن کی حمایت کے لیے پالیسیاں اور فریم ورک تیار کیے جا رہے ہیں۔یہ وقت ہے کہ ہم زرعی اختراعات اور میکانائزیشن کے لیے اپنی وابستگی کو زندہ کریں۔ عالمی نقطہ نظر سے، زرعی میکانائزیشن کی طرف پیش قدمی پائیدار کاشتکاری کے طریقوں اور خوراک کی حفاظت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ جیسا کہ قومیں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور موسمی حالات بدلتے ہوئے، زراعت میں ٹیکنالوجی کا انضمام سب سے اہم ہو جاتا ہے۔پاکستان کے پاس ان اقدامات کے ذریعے پائیدار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ زراعت میں خود کو ایک رہنما کے طور پر کھڑا کرنے کا موقع ہے۔حکومت اور نجی شعبے کے درمیان اشتراک زرعی شعبے کی جدید کاری کے لیے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ بدلے میںملک کی اقتصادی ترقی اور غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
سندھ طاس میں تیل، گیس اور کوئلے سمیت ہائیڈرو کاربن کے بے پناہ ذخائر موجود ہیںجن سے پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انڈس بیسن میں ہائیڈرو کاربن سے بھرپور جگہوں کی کھدائی سے پاکستان کے کان کنی کے شعبے کو بھی تقویت ملے گی ۔عبدالبشیرجو کہ بلوچستان میں قائم کمپنی کوہِ دلیل معدنیات پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ خدمات انجام دینے والے ماہر ارضیات ہیں نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائیڈرو کاربن پر مشتمل اہم علاقے دو مختلف بیسن ہیں۔ بالائی سندھ طاس پاکستان کے ایک وسیع علاقے پر پھیلا ہوا ہے جس میں سیالکوٹ، جہلم، راولپنڈی، کالا باغ، ڈی جی خان، بہاولپور، صوبہ پنجاب میں رحیم یار خان، خیبرپختونخوا میں بنوں اور بلوچستان میں سبی اور سوئی شامل ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ سندھ کا نچلا طاس ٹھٹھہ، میرپورخاص، نواب شاہ، خیرپور، حیدرآباد، دادو، جامشورو اور سندھ میں کراچی کے علاقوں پر محیط ہے۔کوئلہ ایک اور ہائیڈرو کاربن، سندھ کے صحرائے تھر میں بھی پایا جاتا ہے۔ سندھ میں گھوٹکی سے صوبہ پنجاب تک، پوری پٹی گیس کے ذخائر پر مشتمل ہے۔ بشیر نے کہا کہ تیل زیادہ تر نچلے اور اوپری بیسن میں پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس کے ذخائر کو تلاش کرنے کے لیے دو مختلف سروے کیے گئے ہیں جن میں کشش ثقل اور زلزلہ شامل ہے۔ اگرچہ کشش ثقل کا سروے ایک اچھا جسمانی طریقہ ہے لیکن سب سے زیادہ مقبول سیسمک سروے ہے جو رقبے کی ساخت اور کیپس کو ظاہر کرتا ہے جسے اینٹی لائنز اور سنک لائنز کہتے ہیں۔ گیس عام طور پر اینٹی لائن میں ہوتی ہے جبکہ گیس اور تیل دونوں مطابقت پذیر ہوتے ہیں۔ ماہر ارضیات نے کہا کہ گنبد نما غیر محفوظ چٹانیں جنہیں کیپس کہتے ہیں ان کے نیچے تیل گیس ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ سینڈ اسٹون اور شیل غیر محفوظ چٹانوں کی عام مثالیں ہیں۔ ریت کے پتھر کی شکلیں اکثر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہوتی ہیںجو سیالوں کو گزرنے دیتی ہیں۔
شیل میزبان چٹان ہے جو جمع ہونے کے عمل کے دوران پھنسے ہوئے کیروجن نامیاتی موادکی مقدار کی وجہ سے ہائیڈرو کاربن پیدا کرتی ہے۔ شیلوں میں کم سوراخ ہوتا ہے اور تیل گیس نکالنے کے دوران سیلنگ چٹان کا کام کرتا ہے۔ بشیر نے کہا کہ گیس نکالنے کی ٹوپی عام طور پر سطح سے 2,000 سے 3,000 میٹر نیچے پائی جاتی ہے۔ تیل اس سے گہرا ہے اور اسے کنڈینسیٹ کی شکل میں نکالا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات گیس کے ساتھ بھی کنڈینسیٹ ہوتا ہے۔ چٹانوں میں اس قسم کی ٹوپی یا لیتھولوجی جو تیل کی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے، سندھ، خاص طور پر کراچی میں پائی جاتی ہے۔ پنجاب میں جس پٹی میں ہائیڈرو کاربن کا نظام پایا جاتا ہے وہ فیصل آباد سے لاہور تک پھیلا ہوا ہے۔ سندھ طاس کے تمام علاقوں میں کوئی پہاڑی سلسلہ نہیں ہے۔ پہاڑی علاقے کے شروع ہونے کے ساتھ، ہائیڈرو کاربن کی کیپنگ اور مقدار کم ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ ان علاقوں سے تیل اور گیس کی پوری صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مکمل سیسمک سروے ضروری ہے۔ سندھ طاس سے ہائیڈرو کاربن کے ذرائع کی تلاش کے حوالے سے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، پاک چین جوائنٹ چیمبر کے سینئر نائب صدر فانگ یولونگ۔ کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ سندھ طاس میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں جن کی تلاش جنگی بنیادوں پر کی جانی چاہیے۔انہوں نے پاکستان نیوی کے ہائیڈرو گرافیکل ڈیپارٹمنٹ اور چائنا جیولوجیکل سروے کی طرف سے 2019 میں ہائیڈرو کاربن کے وسائل کی تلاش کے لیے کیے گئے مشترکہ سروے کی طرف بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال اس نوعیت کا ایک اور سروے متوقع ہے جس کے نتیجے میں ہائیڈرو کاربن نکالنے کے بعد کے آغاز کے لیے بنیادیں تیار ہو سکتی ہیں۔
ایئر لنک کمیونیکیشن لمیٹڈ نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران اپنی خالص آمدنی میں سال بہ سال 53.4 فیصد کمی دیکھی۔ مجموعی منافع بھی مالی سال 22 میں 4.75 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 52.04 فیصد کم ہو کر 2.28 بلین روپے ہو گیا۔ آمدنی اور مجموعی منافع میں اس کمی کے باوجود، کمپنی نے مالی سال 22 میں 1.02فیصدسے مالی سال 23 میں مجموعی منافع کے مارجن میں 10.61فیصدتک نمایاں نمودیکھی۔اسی طرح، آپریٹنگ منافع مالی سال 22 میں 3.35 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 59.89 فیصد کم ہوکر 1.34 بلین روپے رہ گیا۔ مالی سال 23 میں ٹیکس سے پہلے اور بعد از ٹیکس منافع میں بالترتیب 71.14فیصد اور 45.7فیصدکی کمی ہوئی۔مالی سال 23 میں قبل از ٹیکس منافع 712.2 ملین روپے رہا جبکہ مالی سال 22 میں 2.46 بلین روپے تھا۔اسی طرح، کمپنی نے مالی سال 22 میں 1.64 بلین روپے کے مقابلے میں مالی سال 23 میں 894.5 ملین روپے کا بعد از ٹیکس منافع رپورٹ کیا۔اگرچہ مالی سال 23 میں خالص منافع میں کمی واقع ہوئی، کمپنی کے خالص منافع کا مارجن مالی سال 22 میں 0.35 فیصد سے بڑھ کر 4.16 فیصد ہو گیا۔فی حصص آمدنی مالی سال 22 میں 4.3 روپے سے 2.3 روپے تک گر گئی۔ایئر لنک کمیونیکیشن لمیٹڈ کی سیلز نے گزشتہ برسوں میں اتار چڑھا وکا رجحان دیکھا ہے۔ 2020 اور 2021 میں فروخت بڑھتی رہی، لیکن 2022 میں کم ہوئی اور 2023 میں گر گئی، 2020 میں 43 ارب روپے کے مقابلے میں 21.5 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ای پی ایس بھی 2020 میں 4.88 روپے سے 2023 میں 2.33 روپے تک گرتا رہا۔ 2021 میں یہ 4.59 روپے اور 2022 میں 4.3 روپے رہا۔تناسب کا تجزیہ2020 میں، ائیر لنک کمیونیکیشن نے 11.09فیصدکا مجموعی مارجن پوسٹ کیا، جو بنیادی طور پر زیادہ فروخت کی وجہ سے تھا۔ تاہم، اگلے سال میں، مجموعی مارجن کم ہو کر 10.14فیصدہو گیا، اس سے پہلے کہ 2022 میں یہ 10.34 اور 2023 میں 10.61 ہو گئی۔خالص منافع کا مارجن 2020 میں 3.4فیصد تھا، لیکن 2021 میں 3.18فیصد تک گر گیا۔ تاہم، یہ 2022 اور 2023 میں واپس چلا گیا، 4.16فیصد تک پہنچ گیا۔ائیر لنک کمیونیکیشن 2 جنوری 2014 کو ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم کی گئی تھی اور بعد میں 24 اپریل 2019 کو اس نے پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر رجسٹریشن حاصل کر لی تھی۔ کمپنی مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے منسلک سامان اور خدمات کی درآمد، برآمد، تقسیم، شناخت، تھوک اور خوردہ کا کاروبار کرتی ہے۔ ان میں لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹس، سیل فونز اور اسمارٹ فونز کے ساتھ ساتھ متعلقہ مصنوعات شامل ہیں۔
پاکستان کا صنعتی شعبہ 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال میں 2.9 فیصد سکڑ گیا، جس نے مالی سال 21 اور مالی سال 22 میں بالترتیب 8.2 فیصد اور 6.8 فیصد کی مضبوط نمو سے نمایاں فرق ظاہر کیا۔صنعتی سرگرمیوں کے مرکزی انجن کے طور پر، مینوفیکچرنگ سیکٹر کو اس معاشی بدحالی کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا، مالی سال 23 میں اس میں 3.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ یہ زبردست کمی گزشتہ سال کی بقایا 10.9فیصدنمو سے کافی الٹ ہے۔بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں کمی جو سپلائی چین میں رکاوٹوں اور کمزور مانگ دونوں کا نتیجہ تھی، اس کساد بازاری کی بنیادی وجہ تھی۔ سیلاب اور زرمبادلہ پر پابندیوں نے ان مسائل کو مزید گھمبیر بنا دیا۔اس کے ساتھ ساتھ، تعمیراتی شعبے میں، جس نے پچھلے دو سالوں میں معمولی توسیع کا مظاہرہ کیا، مالی سال 23 میں نمایاں 5.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تعمیراتی سرگرمیاں بہت سے مسائل کی وجہ سے محدود تھیں، جیسے مزدوری اور مادی اخراجات میں اضافہ، قرض لینے کے اخراجات میں اضافہ، اور ترقیاتی اخراجات میں سست روی ہے۔صنعت کے مسائل بیرونی عوامل جیسے سیلاب، معیشت میں عمومی سست روی، سیاسی غیر متوقع، ایمنسٹی پروگراموں کی میعاد ختم ہونے، اور سبسڈی والے قرضے کی اسکیموں میں نئی تقسیم پر پابندیوں کی وجہ سے بڑھ گئے تھے۔عمارت اور مینوفیکچرنگ میں خراب نتائج کے نتائج کان کنی اور کان کنی کی صنعتوں تک پھیل گئے۔ کان کنی اور کھدائی جو کہ صنعتی شعبے کا 9 فیصد بنتی ہے، مالی سال 23 میں 4.4 فیصد تک سکڑ گئی۔ تاہم، یہ ایک سال پہلے کی 7 فیصد کمی سے کم تھا۔کمی کی بنیادی وجہ قدرتی گیس، جپسم، سلفر اور خام تیل جیسی اہم معدنیات کی پیداوار میں کمی تھی۔ سیکٹر کی مجموعی فکسڈ کیپٹل فارمیشن جس میں مالی سال 23 میں 23.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی، کان کنی کے پرانے آلات اور شدید بارشوں اور سیلاب سے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والا نقصان وہ کچھ عوامل تھے جو کان کنی اور کھدائی کی سرگرمیوں میں کمی کا باعث بنے۔
گیس اور بجلی کی پیداوار میں ڈرامائی سست روی کے باوجود مالی سال 23 کے دوران بجلی، گیس اور پانی کی ترسیل کے ذریعے ویلیو ایڈیشن میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ بجلی کی سبسڈی تھی جو مجموعی ویلیو ایڈیشن میں شامل ہیں۔ توانائی کی پیداوار میں کمی کو کئی عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے، بشمول اقتصادی سرگرمیوں میں مندی، بجلی کے نرخوں میں اضافہ جس سے طلب میں کمی آئی ہے، اور کوئلے کی درآمد میں بعض پاور پلانٹس کی مشکلات شامل ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کے ایک سینئر ماہر معاشیات ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ مالی سال 23 کے دوران صنعتی سکڑاو اقتصادی حرکیات میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی 3.9 فیصد کمی اس اہم جز کی کمزوری کو نمایاں کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسی سازوں کو سپلائی چین کی لچک کو بڑھانے، گھریلو طلب کو تیز کرنے اور سیلاب اور غیر ملکی زرمبادلہ کی رکاوٹوں جیسے بیرونی جھٹکوں کے لیے سیکٹر کی حساسیت سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنانی چاہیے۔جاوید نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی، تعمیراتی صنعت میں 5.5 فیصد سکڑا وسیع تر اقتصادی منظر نامے کے بارے میں خدشات کا حامل ہے۔ ان پٹ کے بڑھتے ہوئے اخراجات، ترقیاتی اخراجات میں سست روی، اور بیرونی عوامل جیسے کہ سیلاب اور سیاسی بے یقینی نے اس کمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوکر شاہی کے عمل کو ہموار کرنے، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے اور پائیدار ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے ایک اہدافی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ فوری طور پر درپیش چیلنجز اور طویل المدتی ساختی مسائل دونوں سے نمٹنا ان کلیدی شعبوں کو زندہ کرنے اور پاکستان کے صنعتی منظر نامے کو مزید مضبوط اور لچکدار مستقبل کی طرف لے جانے میں اہم ہوگا۔