بشکیک(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک کرغزستان کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے، ترقیاتی حکمت عملی کو مضبوط اور باہمی کامیابیوں اور مشترکہ ترقی کے لیے مشترکہ مفادات میں مزید ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم لی نے بدھ کو کرغزستان کے وزیر اعظم اکیل بیک جاپاروف سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین اور کرغزستان کے تعلقات میں حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطح کی پیش رفت برقراررہی ہے۔
لی نے کہا کہ مئی میں صدر شی جن پھنگ اور کرغزستان کے صدر صدیر جاپاروف نے اپنی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کیا اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئے امورکی وضاحت کی گئی۔
وزیر اعظم لی نے مزید کہا کہ چین کرغزستان کے ساتھ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کرنے، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں نئی پیش رفت اور دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی سائنسدان شیو چھی کن نے 2024 کا اولیور ای بکلے کنڈینسڈ میٹر فزکس پرائز جیت لیا ہے، یہ بین الاقوامی ایوارڈ کنڈینسڈ مادّہ کی طبیعیات میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا جاتاہے۔
امریکن فزیکل سوسائٹی کے مطابق چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم شیو اور ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اشوین وشواناتھ کو مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ ان کے بینڈ سٹرکچر کے ٹاپولوجیکل پہلوؤں کے حوالے سے مادّہ کی اجتماعی الیکٹرانک خصوصیات پران کے نظریاتی اور تجرباتی مطالعات پر دیا گیا ہے۔
اس ایوارڈ کو کنڈینسڈ میٹر فزکس کے شعبے میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی اعزاز سمجھاجاتا ہے۔ چین کے اس ایوارڈ کے پہلے فاتح کے طور پر، بین الاقوامی فزکس کمیونٹی کی طرف سے شیو کو ٹاپولوجیکل انسولیٹرز کے شعبے میں ان کی کوششوں اور کوانٹم ہال ایفیکٹس کے حوالے سے ان کے کام کے باعث بہت زیادہ عزت دی جاتی ہے۔
جیوچھوان(شِنہوا) چین نے مناسب وقت پر اپنے خلائی اسٹیشن کےتوسیعی ماڈویول کو لانچ کرنے اور اس کی بنیادی ترتیب کو موجودہ ٹی شکل سے کراس شکل میں اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیاہے۔
چائنہ مینڈ اسپیس ایجنسی (سی ایم ایس اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر لن شی چھیانگ نےبدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایکسٹینشن ماڈیول میں خلائی سائنس کی تجرباتی الماریاں اور خلائی گاڑیوں سے باہر خلا کے تجرباتی آلات کےلیے جگہ بنائی جائے گی تاکہ اسپیس سائنس ریسرچ اور ایپلی کیشن کی نئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
خلائی اسٹیشن میں خلابازوں کے تحفظ، ورزش، خوراک اور حفظان صحت سے متعلق سہولیات اور آلات کو بھی اپ گریڈ کرے گا تاکہ ان کے کام، زندگی اور صحت کے سپورٹ لیول کو بہتر بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ایم ایس اے خلائی سروے کےلیے ایک دوربین بھی خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
غزہ(شِنہوا) اسرائیل کے ایک جنگی طیارے نے بدھ کے روزغزہ میں ایک بیکری پر حملہ کیا جسے حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کی جانب سے آٹا فراہم کیا گیا تھا۔
غزہ میں حماس کے زیرانتظام سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے شِنہوا کو بھیجے گئے ایک پریس بیان میں کہا کہ وسطی غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ میں واحد بیکری پر حملہ کیا گیا جسےفلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این آر ڈبلیو اے)کی جانب سے آٹا فراہم کیا جاتا تھا۔
سلامہ معروف نے کہا کہ اسرائیلی حملے نے بیکری کو مکمل طور پر تباہ اور آس پاس کے کئی گھروں کو منہدم کر دیا جس سے 10 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
سلامہ معروف نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر بیکریوں اور بازاروں کے سامنے آبادیوں کو نشانہ بنانا اس کے نئے جرم کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل محاصرے کے تحت غزہ کے لوگوں کی تباہ کن انسانی صورتحال کو مزید بڑھاوا دینے اور انہیں تمام بنیادی ضروریات زندگی تک رسائی سے روکنا چاہتا ہے۔
فی الحال یو این آر ڈبلیو اے کی طرف سے مقررکردہ 24 بیکریوں میں سے صرف چار فعال ہیں اور پناہ گاہوں کو روٹی فراہم کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی تنظیموں نے کہا کہ اگرامداد مہیا نہ کی گئی تو زیادہ تر بیکریاں چند دنوں میں بند ہو سکتی ہیں۔
یو این آر ڈبلیو اے نے اطلاع دی ہے کہ بہت سے بے گھر افراد خوراک کی قلت سے نمٹنے کی حکمت عملی کے طور پر دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔
حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملہ کرتے ہوئے ہزاروں راکٹ فائر کیے اور اسرائیلی علاقے میں دراندازی کی جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں کو پکڑ کریرغمال بنا لیا۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر فضائی حملے اوربندشی اقدامات شروع کیے جن میں پانی، بجلی، ایندھن اور دیگر ضروریات کی فراہمی منقطع کر کے انکلیو کا محاصرہ بھی شامل تھا۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جاری تنازعہ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار 546 ہو گئی اور17 ہزار 439 افراد زخمی ہوئے جبکہ اسرائیل میں کم سےکم1400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں کاشتکار کھیتوں میں فصلوں کی نشوونما کا جائزہ لے رہے ہیں۔(شِنہوا)
پاکستان میں کاشتکار کھیتوں میں فصل کی نشوونما کا جائزہ لے رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم سے ملاقات کی۔ بدھ کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ہونے والی ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین اور امریکہ، دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے عالمی معیشت کا ایک تہائی سے زیادہ اور دنیا کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ رکھتے ہیں اور دو طرفہ عالمی تجارت کا پانچواں حصہ ہے صدر شی نے کہا کہ دونوں ممالک کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ صدر شی نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات میں کامیابیاں آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ہیں اور ان کا انتہائی خیال رکھاجانا چاہئے۔
چینی صدر نے کہا کہ امریکہ کے بارے میں چین کی پالیسی یکساں ہے جو کہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اوریکساں مفاد پرمبنی تعاون کی بنیاد پر ہے،اور یہ کہ چین اس سمت میں کام جاری رکھے گا اور امید کرتا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ اسی سمت میں کام کرے گا۔
ہانگژو(شِنہوا)چین کامشرقی صوبہ ژی جیانگ ڈیجیٹل صنعت کو ترقی دینے اور صنعتوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ساتھ تبدیل کرنے کے لیےٹھوس پیشرفت کرے گا۔
صنعتکاری اور جدید مینوفیکچرنگ کے اعلیٰ معیار کی ترقی سے متعلق ایک کانفرنس کے مطابق ان کوششوں کے تنا ظر میں صوبہ 2027 تک 3 لاکھ سے زیادہ فائیو جی بیس سٹیشنز بنائے گا اور 1,200 ذہین فیکٹریاں قائم کرے گا۔
اس عرصے کے دوران ژی جیانگ اعلیٰ درجے کے سافٹ ویئر، ذہین انٹرنیٹ، مصنوعی ذہانت، جدید کمپیوٹنگ، اور ڈیٹا وسائل کی ترقی کو بھی تیز کرے گا۔
تائی یوآن(شِنہوا) گزشتہ کچھ دنوں سے تصورحسین قینوا کے پودے لگانے میں مصروف ہیں۔ رواں سال کی اچھی فصل سے پاکستانی کسان تصورحسین کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور وہ مزید قینوا اگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تصور حسین کے آبائی شہر خانیوال میں، کسانوں نے زیادہ منافع کمانے کے لیے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ پہلے گندم کی بجائے قینوا کی کاشت شروع کی تھی ۔ لیکن خشک آب و ہوا اور مشینی پیداوار کی سہولیات کی کمی سے، اس صحت بخش خوراک کی پیدوار کم رہی تھی۔
محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان کے مقامی پروفیسر شاہد اقبال کا کہنا ہے کہ پودے لگانے سے کٹائی تک یہ سب ہاتھوں سے کرنا پڑتا ہے اور زمین میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم ہے۔ یہ عوامل قینوا کی پیداوار کو شدید متاثر کرتے ہیں۔
اسی طرح کے مسائل کا سامنا بنجر اورکم بارشوں والے چین کے شمالی صوبے شنشی کی جیا چھی ایگریکلچر ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کی سی ای او وو شیان گیون کو بھی تھا،تاہم برسوں کی سائنسی تحقیق کے بعد، مقامی سطح پر قینواکی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
2022 میں، جِنگلی کاؤنٹی، جہاں وو زیادہ تر قینوااگاتی ہیں، نے 166 ایکڑ کے رقبے پر محیط قینواکی کاشت کے 26 نمائشی پلاٹ بنائے ہیں، جن کی پیداوار 1ہزار500 کلوگرام فی ایکڑ ہے۔
وو شیان گیون نے بتایا کہ سعودی عرب کی طرف سے منعقدہ ایک تعلیمی تقریب میں انہوں نے پاکستان میں قینواکی افزائش کے بارے میں سیکھا جس کے بعد میں نے خود سے کہا کہ کیوں نہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ مل کر قینوا کی پیداوار بڑھانے کے لیے کام کیا جائے ؟'، تو میں نے مشترکہ طور پرشنشی زرعی یونیورسٹی کے ساتھ زرعی تعاون کے منصوبے کے لیے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کو درخواست دی۔
نئے جینیاتی مواد میں جدت اور مخصوص فصلوں میں خشک زمین کی کاشت کاری کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے منصوبے کی مالی اعانت وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے کی یہ منصوبہ 2020 میں شروع کیا گیا تاہم کوویڈ کی وبا کی وجہ سے یہ متاثر ہوا ۔
شنشی زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر سن من کا کہنا ہے کہ زراعت ایک بہت ہی توجہ طلب صنعت ہے اوریہ کہ آن لائن مواصلات نے ہمارے ابتدائی منصوبے میں خلل پیدا کیا۔
اس کے باوجود، بہت سے انڈور اور فیلڈ ویڈیو ایکسچینجز کے ذریعے، پاکستانی اور چینی محققین نے کئی ایک کامیابیاں حاصل کیں۔
سن من نے کہا کہ پاکستان کی اصل صورتحال کی بنیاد پر، پانی کو برقرار رکھنے کی ٹیکنالوجی قینوا کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس میں ہم بہت ماہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی پانی کو ذخیرہ ، محفوظ اور اس میں اضافے کے ساتھ زمین کی نمی کو برقرار رکھتے ہوئے فصل کی کٹائی کے بعد نامیاتی کھاد کو پھیلانا اور پھر مٹی کو گہرا کرنا ہے، تاکہ نامیاتی کھاد اور بھوسے کو ایک ہی وقت میں گہری مٹی میں تبدیل کیا جائے، جس سے بارش کے ذخیرہ کرنے کی کارکردگی بہت بہتر ہو جاتی ہے۔
شاہد اقبال کے مطابق عملی استعمال کے بعد مقامی زمین کی نمی میں 30 ملی میٹر سے 100 ملی میٹر تک اضافہ ہوا، پانی اور نائٹروجن کھاد کے استعمال سے 15 فیصد سے زائد اور پیداوار میں دس فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ تصور حسین کا کہنا ہے کہ گندم اگانے کے مقابلے میں، قینوا کی فی ایکڑ آمدنی دوگنی ہو کر تقریباً 725 ڈالر ہوگئی ہے۔ تصور کا مزید کہنا تھا کہ آمدن میں اضافے کی وجہ سے میں اپنے رقبے کو بڑھانے کے لیے مزید خرچ کروں گا، اور اپنے گزشتہ دو ایکڑ قینوا کی فصل میں ایک ایکڑ کا اضافہ کررہا ہوں۔
شاہد اقبال کے مطابق، خانیوال میں پانچ کسان قینوا کاشت کر رہے ہیں، اس سے پہلے پاکستان بھر میں 50 یا اس سے زیادہ کاشتکار قینوا کاشت کررہے تھے ، جن میں مستقبل میں مزید اضافے کی امید ہے۔
تعاون کے اس منصوبے نے نہ صرف پاکستانی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کیا بلکہ چینی زرعی محققین کے لیے ایک وسیع وژن بھی فراہم کیا ہے۔ سن نے کہا کہ یہ جاننے کے بعد کہ شنشی کو بھی خشک سالی کے مسائل کا سامنا ہے، شاہد اقبال نے مشورہ دیا کہ وہ گندم کی کٹائی کے بعد گوار کی پھلیاں لگا سکتے ہیں۔ سن من نے کہا کہ چین میں اس قسم کی پھلیاں بہت کم پائی جاتی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ جب ہماری ٹیم اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی تو ہم مزید تعاون کر سکیں گے چین میں خشک کھیتی کے ایک عام علاقے کے طور پر شنشی میں پاکستان کے ساتھ تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔
بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تعاون فریم ورک کے تحت، زرعی تعاون دونوں ممالک کے درمیان علمی تبادلےکا بھی ایک پلیٹ فارم ہے۔ ٹیم میں شامل پاکستانی طالب علم ڈاکٹر نور حفیظ تین سال کے دوران اس پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ایک طالب علم سے ایک تجربہ کار پریکٹیشنر بن گئے ہیں۔
لسبیلہ سے تعلق رکھنے والے پی ایچ ڈی کے طالب علم نے کہا کہ انہوں نے مٹی کے مختلف حالات کو درست طریقے سے کھاد ڈالنے کا طریقہ سیکھا، جو آپ کتابوں سے کبھی نہیں سیکھیں گے۔ سن نے کہا کہ ہماری ٹیم میں شامل چار پاکستانی طالب علم بہت محنتی ہیں، گزشتہ کچھ سالوں میں، ان کے تجرباتی طریقوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، اوران میں سےایک کوجنوبی صوبے ہائی نان میں ملازمت بھی مل گئی ہے۔
حال ہی میں ختم ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں، دونوں ممالک کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے تسلیم کیا کہ دوطرفہ زرعی تعاون میں بہتر پیش رفت ہوئی ، اور دونوں فریقوں نے تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
نور حفیظ نے کہا کہ ہمارے ملک کے کسانوں کی مدد کے لیے جدید ٹیکنالوجی سیکھنا میرا ہمیشہ سے خواب رہا ہے، اور اب میرا یہ خواب پورا ہو گیا ہے، پاکستانی کسانوں کی خوراک کی پیداوار اور آمدنی بڑھانے میں مدد کے لیے مستقبل میں بھی کوششیں جاری رکھنی چاہیے۔
پاکستانی طالب علم ڈاکٹر نور حفیظ (بائیں ) گندم کی کاشت سے پہلے مٹی کے نمونے لے رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے ڈیجیٹل چائنہ، ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل معاشرے کی منصوبہ بندی اور تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے بدھ کو نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن کا افتتاح کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل کی طرف سے مارچ میں جاری کردہ اصلاحاتی پارٹی اور ریاستی اداروں کے ایک منصوبے کے مطابق انتظامیہ ڈیٹا کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ڈیٹا وسائل کے انضمام، تبادلے، ترقی اور اطلاق کو مربوط بنانے کے لیے بھی ذمہ دار ہے۔
سینتیاگو(شِنہوا) چلی میں چین کے سفیرنیوچھنگ باؤ نےکہا ہےکہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) میں چلی کی فعال شرکت سے نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو تقویت ملے گی بلکہ یہ چلی کو چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان بی آر آئی تعاون کا ایک اہم محور بھی بنائے گا۔
شِنہوا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں چینی سفیر نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت چین اور لاطینی امریکہ کے تعلقات بھی مستحکم ہوئے اور بحر اوقیانوس کے علاقے میں دوستانہ تعاون وسیع تر ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چلی کی حکومت نے ایک عملی، شفاف اور متنوع خارجہ پالیسی کے ساتھ لاطینی امریکہ کے انضمام اور رابطوں کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، اوروہ چلی کو لاطینی امریکہ کو ایشیا پیسیفک خطے سے ملانے والا گیٹ وے بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کا مجوزہ اقدام چلی کے ترقیاتی ماڈل کی تبدیلی اور صنعتی اپ گریڈنگ کے مطابق ہے، جس سے چلی کو صاف توانائی اور ڈیجیٹل معیشت جیسے شعبوں میں ترقی کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ شراکت کا عالمی نیٹ ورک بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا قیمتی اثاثہ اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد ہے۔
سفارت کار کے مطابق، چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت 2022 میں 485ارب 80کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی اور چین بدستور دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور لاطینی امریکہ میں سرمایہ کاری کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین-لاطینی امریکہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے خصوصی قرضوں ، ترجیحی قرضوں اور چین-لاطینی امریکہ تعاون فنڈز کے پروگرامز اچھی طرح سے چل رہے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاطینی امریکی ممالک نے ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور برکس نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت اختیار کی اور چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان فنانسنگ مزید متنوع ہو گئی ہے۔
گوئی یانگ(شِنہوا)چین کےجنوب مغربی صوبہ گوئی ژو کے ہواجیانگ میں ایک بلند و بالا وادی کے پل کا آخری مرکزی ستون مکمل ہو گیا جو دنیا کے بلند ترین پل کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
پل کی سطح نیچے واقع دریائے بیپا ن جیانگ سے 625 میٹر کی اونچائی پر ہے جو ہواجیانگ کی بلند و بالا وادی میں 2025 میں مکمل ہونے کے بعد دنیا کا سب سے اونچا ترین پل ہوگا۔
2 ہزار890 میٹر طویل پل گوان لنگ کی بویی -میاو خودمختار کاونٹی میں واقع ہےجو لیو پان شوئی شہرکی سپیشل ڈسٹرکٹ لیوژی اورگوئی ژو صوبے کےچھیان شینان کے بو یی- میاوخود مختار پریفیکچر کی آن لونگ کاؤنٹی کوملانےوالی ایک ایکسپریس وےکاحصہ ہے۔
پراجیکٹ مینیجروانگ چھاوگونےکہاکہ پائل فاؤنڈیشن کی تعمیرسےلےکرمرکزی ستون کی تکمیل تک کی پیشرفت میں 670 دن سے زیادہ کا وقت لگاجبکہ ٹیم پل کے اوپری ڈھانچے پر کام جاری رکھے گی۔
یہ پل وادی کو عبور کرنے میں لگنے والے وقت کو 70 منٹ سے کم کر کے تقریباً صرف ایک منٹ کر دے گا جس سے مقامی سماجی اور اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ دیہی احیاء کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
دمشق(شِنہوا) شام کے جنوبی صوبے درعا میں اسرائیلی میزائل حملے میں آٹھ شامی فوجی اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
شامی فوج نے بدھ کوایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حملہ مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً 1بج کر 45 منٹ (پاکستان وقت رات 3 بج کر 45 منٹ) پر اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کی جانب سے شروع کیا گیا جس میں درعا کے دیہی علاقوں میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
حملے میں نشانہ بنائے گئے مقامات پر مالی نقصان بھی ہوا۔
یہ حملہ 7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کے جواب میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے پس منظر میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا نتیجہ ہے۔
کشیدگی کے بعد سے اسرائیل شام کے حلب کے ہوائی اڈے پر تین بار اور دمشق کے ہوائی اڈے پر دو بار حملہ کر چکا ہے۔
شام نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کابل(شِنہوا)ایران میں مقیم 50 ہزار سے زائد افغان مہاجرین گزشتہ ماہ اپنے وطن افغانستان واپس لوٹ چکے ہیں۔
افغان سرکاری خبر رساں ایجنسی بختار نےبدھ کو کہا کہ گزشتہ مہینے میں کل 57 ہزار 382افغان مہاجرین پڑوسی ملک ایران میں برسوں قیام کے بعد وطن واپس آئے ہیں۔
چند روز قبل ہمسایہ ملک پاکستان سے بھی 5ہزار1سوسے زائد افغان مہاجرین وطن واپس آچکے ہیں۔
25 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین پاکستان میں رہ رہے ہیں اور اتنی ہی تعداد ایران میں مقیم ہےجو گزشتہ چار دہائیوں کے دوران افغانستان میں غیر ملکی حملوں اور تنازعات سے بچاو کے لیے فرار ہو کران ہمسایہ ممالک میں مقیم ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ سال پاکستان اور ایران سے 2 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس آئے ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کےمشرقی صوبہ شان ڈونگ کے سابق سینئر سیاسی مشیر سُن شوتاؤ کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ (ایس پی پی) نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ نیشنل کمیشن آف سپرویژن تحقیقات کے اختتام کے بعد سُن کا مقدمہ پراسیکیوٹنگ ایجنسی کے حوالے کیا گیا۔
سُن چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی شان ڈونگ صوبائی کمیٹی کے سرکردہ پارٹی ممبران گروپ کے سابق رکن اور کمیٹی کے نائب چیئرپرسن رہ چکے ہیں۔
سُن کے خلاف مقدمے کی تحقیقات جاری ہیں۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جامع جنگ بندی کا کہا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ میں چینی مندوب کہا کہ جنگ بندی بغیر کسی تاخیر ہونی چاہیے۔ یہ سیکرٹری جنرل (انتونیو) گوتریس اور بین الاقوامی برادری کا مطالبہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کے زبردست مطالبے کی روشنی میں کونسل کو فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے میں واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں لڑائی کو جاری رکھنے کی اجازت دینے سے کسی بھی فریق کو مکمل فوجی فتح حاصل نہیں ہوگی بلکہ ممکنہ طور پر ایک ایسی تباہی آئے گی جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لیکر 2 ریاستی حل کے امکانات کو مکمل طور پر تباہ کردے گی ۔ اس سے فلسطینی اور اسرائیلی عوام میں کبھی ختم نہ ہونے والی نفرت اور محاذ آرائی پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ منظرنامہ اس طرح کی صورتحال کو پھیلنے سے روکنے کے مقصد کے خلاف ہوگا ۔ ممالک کو دوہرے معیار تو دور کی بات، جغرافیائی سیاسی تسلط پر قائم رہنے کے بجائے اخلاقی ضمیر کو برقرار رکھنا چاہیے۔
سفیر نے مزید کہا کہ کونسل کو پیچیدہ موقف کا سہارا لینے یا حالات خراب کرنے اور زیادہ سے زیادہ شہریوں کو موت کے خطرے میں دھکیلنے کی بجائے امن کے لئے ہر ممکن کوشش کرنا چاہئے۔
ژانگ نے نشاندہی کی کہ غزہ مسلسل 15 دن سے مکمل طور پر بجلی سے محروم ہے، پانی و ایندھن کی فراہمی منقطع ہے اور خوراک و ادویات جیسی بنیادی ضروریات ختم ہونے والی ہیں۔
بیجنگ (شِںہوا) چینی حکومت کی جاری کردہ ایک ایکشن پلان کے مطابق چین 2025 تک آؤٹ ڈور کھیلوں کی صنعت کو 30 کھرب یوآن (تقریباً 418 ارب امریکی ڈالر) کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس ایکشن پلان پر 2023 سے 2025 کے دوران عملدرآمد کیا جائے گا اور اس عرصے میں آؤٹ ڈور کھیلوں کی سہولیات کی تعمیر کے فروغ اور آؤٹ ڈور کھیلوں کی خدمات میں بہتری کی کوشش کی جائے گی۔
منصوبے کے تحت 2025 تک نئی تعمیر شدہ آؤٹ ڈور کھیلوں کی سہولیات اور خدمات کا معیارعوامی طلب کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے قابل ہو جائے گا کیونکہ آبادی کا بڑا طبقہ آؤٹ ڈور کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔
اس کے علاوہ آؤٹ ڈور کھیلوں کے مقابلوں کو مزید فروغ دیا جائے گااور اس بارے قومی حفاظتی نگراں پالیسیاں بہتر بنائی جائیں گی۔
ایکشن پلان میں متعدد مخصوص کاموں کی نشاندہی کی گئی ہے جو اگلے 3 سال کے دوران انجام دیئے جائیں گے۔ ان میں قدرتی وسائل کا مناسب طریقے سے استعمال کرتے ہوئے سبز ترقی کو فروغ دینا، کھیلوں کے میدان اور قومی ٹریل سسٹم کی تعمیر، آئس اور سنو کھیل، پہاڑی کھیل، واٹراسپورٹس اور کیمپنگ جیسی بیرونی سرگرمیوں کی ایک وسیع اقسام کے لئے سہولیات میں اضافہ شامل ہے۔
یہ ایکشن پلان 5 سرکاری اداروں قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن ، چائنہ جنرل انتطامیہ برائے کھیل، وزارت قدرتی وسائل، وزارت آبی وسائل اور قومی جنگلات اور سبزہ زار انتظامیہ نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ کسی بھی مسلح تصادم میں شہریوں کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع پر سلامتی کونسل میں عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ شہریوں کے تحفظ کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے۔ شہریوں کی حفاظت کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو جنوب کی سمت منتقل کرنے کا حکم دیا جائے جہاں کوئی پناہ گاہ ، کھانا ، پانی ، دوا اور ایندھن نہیں ہے اور پھر خود جنوب پر بمباری جاری رکھیں۔
انتونیو گوتریس نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ظاہر کی ۔
انہوں نے کہا کہ وہ واضح کررہے ہیں مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق بین الاقوامی انسانی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال ہر گزرتے لمحے سنگین ہوتی جا رہی ہے۔
کرغزستان، بشکیک کے مناس بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کرغز وزیراعظم عقیل بیگ جباروف کی جانب سے دی گئی استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔ (شِنہوا)
کرغزستان، بشکیک کے مناس بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کرغز وزیراعظم عقیل بیگ جباروف کی جانب سے دی گئی استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔ (شِنہوا)
بشکیک (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 22 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے بشکیک پہنچ گئے وہ کرغز وزیر اعظم عقیل بیگ جباروف کی دعوت پر منگل سے جمعہ تک جمہوریہ کرغزستان کا سرکاری دورہ بھی کریں گے۔
چینی وزیراعظم لی نے ہوائی اڈے پر کرغز ہم منصب جباروف کے ساتھ ایک مختصر ملاقات میں کہا کہ چین کرغزستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے تاکہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے کو مکمل طور پر نافذ ، سیاسی اور اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو وسیع تعاون میں مزید نئی جہت اور نئے معیار قائم اور چین ۔ کرغزستان دوستی کو وقت کے ساتھ مزید پائیدار کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ ملکر شنگھائی جذبے کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے اور علاقائی امن، استحکام و ترقی کو نئی تحریک دینے کا خواہش مند ہے ۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور کرغزستان نے ہمیشہ یکجہتی کے ساتھ کام کرکے ایک دوسرے کی مدد ، باہمی فائدے اور مثبت نتائج کی بنیاد پر تعاون کیا ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں نتیجہ خیز کامیابیاں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امور پر قریبی اور انتہائی مؤثر ہم آہنگی حاصل کی ہے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین اور کرغزستان واقعی اچھے ہمسایہ، دوست، شراکت دار اور بھائی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرے کرغزستان کے دورے کا مقصد باہمی اعتماد بڑھانا، تعاون و دوستی کو وسیع کرنا اور امن کا فروغ ہے ۔
کرغز وزیراعظم جباروف نے چینی ہم منصب کے دورہ کرغزستان کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت ترقی کی رفتار کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تبادلے بڑھانے، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے فروغ ، دوطرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئے دور میں نئی بلندیوں تک لے جانے اور مشترکہ طور پر وسط ایشیا کے استحکام و ترقی کو فروغ کا خواہش مند ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) شِںہوانیوز ایجنسی کے صدر فو ہوا نے بیجنگ میں یورپین پریس فوٹو ایجنسی (ای پی اے) کی صدر جولیا اریوالو سے ملاقات کی ہے۔
فو نے اریوالو کے دورہ شِںہوا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ شِنہوا اور ای پی اے نے معیاری فوٹوگرافی نیوز مصنوعات فراہم کرنے میں اچھا تعاون برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے دونوں ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی موجودہ شراکت داری کو فروغ دیں اور ویڈیو سروس تعاون میں نئے مواقع تلاش کریں۔
شِنہوا کے صدر فو نے ورلڈ میڈیا سمٹ میکانزم کی ترقی میں تعاون پر ای پی اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اریوالو کو سربراہ اجلاس کے 5 ویں ایڈیشن کی تیاریوں سے آگاہ کیا اور اس میں شرکت کی دعوت دی۔
اریوالو نے ای پی اے اور شِنہوا کے درمیان تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شِنہوا دنیا میں بہت اثر و رسوخ رکھتی ہے اور حالیہ برسوں میں اس کے کاروبار میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے اور ای پی اے 5 ویں ورلڈ میڈیا سمٹ میں شرکت کرنے پر خوش ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے چین امریکہ کے ساتھ ملکر ایک دوسرے کی ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔
امریکہ ۔ چین تعلقات بارے قومی کمیٹی کے سالانہ گالا ڈنر پر اپنے مبارکباد کے پیغام میں چینی صدر شی نے کمیٹی کی جانب سے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون کے دیرینہ عزم کو سراہا اور ڈاکٹر ہنری کسنجر کو تقریب میں اعزاز حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دو بڑے ممالک کی حیثیت سے چین اور امریکہ ریاست سے ریاست کے درمیان بات چیت کا درست راستہ تلاش کرسکتے ہیں یا نہیں اس کا انحصار عالمی امن ، ترقی اور انسانیت کے مستقبل پر ہے۔
چینی صدر شی نے کہا کہ چین باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ تعاون کے 3 اصولوں کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے ، عالمی چیلنجز سے نمٹنے، ایک دوسرے کی ترقی میں ہاتھ بٹانے اور مشترکہ خوشحالی پر زور دینے کی مشترکہ کوششیں کرنے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک اور پوری دنیا کو فوائد مل سکیں۔
چینی صدر نے امید ظاہر کی کہ کمیٹی اور زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد دوست اپنی فکر اور تعاون جاری رکھتے ہوئے چین ۔ امریکہ تعلقات اور دوطرفہ تعاون کی مستحکم اور پائیدار ترقی کے فروغ میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کمیٹی کے گالا ڈنر پر مبارکباد کا پیغام بھیجا تھا۔
اسلام آباد (شِنہوا)مشہور پاکستانی کاروباری شخصیت نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت قائم کردہ خصوصی اقتصادی خطے (ایس ای زیڈز) میں چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کی برآمدات اور آمدن میں اضافہ ہوگا۔
خیبر پختونخوا میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحاق نے ایک بیان میں کہا کہ خصوصی اقتصادی خطے میں چینی سرمایہ کاری سے ملکی برآمدات اور صنعتی صلاحیت بڑھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے فلیگ شپ منصوبوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے اچھے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک علاقائی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے اور مجھے امید ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی خطے مزید معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے قومی معیشت اور ملک کو استحکام کی سمت لے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں سی پیک کے تحت تعمیر سوکی کناری پن بجلی منصوبے کی فائل فوٹو۔ (شِنہوا)
انہوں نے کہا کہ سی پیک پہلے ہی اقتصادی ترقی کا آغاز کرچکا ہے اور اس سے ملک کو رابطے مزید مستحکم کرنے اور مجموعی ترقی کے فروغ میں مدد ملے گی۔
رواں ماہ کے اوائل میں بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون بارے گفتگو کرتے ہوئے تاجر رہنما نے کہا کہ اس فورم نے نہ صرف دنیا بھر کے ممالک کو مواقع فراہم کئے بلکہ اس بات کی عکاسی بھی کی کہ بی آر آئی باہمی فائدہ مند تعاون اور ثمرات سے بھرا ہوا ہے۔
سی پیک کا آغاز 2013 میں ہوا تھا ۔ یہ راہداری پاکستان کی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار کے شہر کاشغر سے جوڑتی اور توانائی، نقل و حمل و صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔
جیو چھوان (شِنہوا) چین کا انسان بردار خلائی مشن شین ژو 17 جمعرات 26 اکتوبر صبح 11 بجکر 14 منٹ (بیجنگ وقت) پر ملک کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ مرکز سے خلا میں بھیجا جائے گا۔
چائنہ انسان بردار خلائی ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر لین شی چھیانگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ شین ژو 17 خلائی جہاز پر 3 خلاباز تانگ ہونگ بو، تانگ شینگ جی اور جیانگ شین لین سوار ہوں گے ان میں تانگ ہونگ بو کمانڈر کے فرائض بھی انجام دیں۔
شین-17 چین کے انسان بردار خلائی پروگرام کا 30 واں اور اس پروگرام کا 12 واں انسان بردار مشن ہے۔
عملہ تقریباً 6 ماہ تک مدار میں رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ شین ژو 17 کو خلا میں بھیجنے کے لئے لانگ مارچ -2 ایف کیریئر راکٹ استعمال کیا جائے گا جس میں ایندھن جلد بھردیا جائے گا۔
امریکی نیشنل ہریکین سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ سمندری طوفان اوٹس کیٹیگری 4میں داخل ہوچکا اور میکسیکو کی جانب بڑھ ر ہا ہے ،سمندری طوفان اوٹس میکسیکو کے بحرالکاہل کے ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے جو کہ ممکنہ طور پر تباہ کن ہو سکتا ہے، یہ طوفان ساحل کے مرکز پر پہنچ کر ممکنہ طور پر تباہ کن ہو سکتا ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان اوٹس میں اضافہ جان لیوا ساحلی سیلاب کا سبب بن سکتا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی فوری طور پر اس امر کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ آیا ادارے کے سٹاف نے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی متعصبانہ رپورٹنگ کی ہے ؟ عرب میڈیا کے مطابق اس بارے میں ناقدین کی آرا اس وقت سامنے آنے لگیں جب برطانیہ کے ہی اخبار ' ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں بی بی سی کی عربی زبان میں رپورٹس کی تیاری کے ذمہ دار سٹاف کو یہ الزام دیا ،ناقدین نے یہاں تک کہہ دیا' ریکارڈ کو دیکھا جائے تو غزہ جنگ میں اضافے کے بعد دکھایا گیا تعصب ' خطرناک' تو ہے مگر حیران کن نہیں ہے،بی بی سی کی ایک سابق ملازمہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ ہدایات تھیں کہ انتہا پسندی کو نظر انداز کرنا ہے اور مخصوص ملکوں کو نشانہ بنانا ہے تاہم ناقدین جن کا تعلق برطانوی عوام سے ہے اور بی بی سی ایک پبلک فنڈڈ ادارہ ہے نے اس صورت حال پر بی بی سی کے بارے میں حیرانی کا اظہار نہیں کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکی گورنر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے فلوریڈا کے یونیورسٹی سسٹم نے کالجوں کو حکم دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حامی طلبہ تنظیم کو بند کر دیں،فیصلے کے بعد فلوریڈا گروپ کو کالعدم قرار دینے والی پہلی امریکی ریاست ہے جب کہ گروپ کی قومی قیادت حماس کے اسرائیل پر حملے کی حامی ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلوریڈا کی اسٹیٹ یونیورسٹی سسٹم نے کہا کہ اسٹوڈنٹ فار جسٹس ان فلسطین(ایس جے پی)کے چیپٹرز دہشت گرد گروہوں کو خطرناک حمایت فراہم کرتے ہیں، انہیں ریپبلکن کی زیر قیادت ریاست میں کیمپس میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈائون کے دوران ختم کرنا پڑا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد ایک بڑی ریلی کی صورت میں جمع ہو گئے۔ جب سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے ملائیشیا میں اس کے خلاف احتجاج جاری ہے مگر منگل کے روز فلسطینیوں کے حق میں ملائیشین عوام کا یہ سب سے بڑا اجتماع تھا،مظاہرین روایتی فلسطینی سکارف اور رومال اوڑھے ہوئے تھے اور ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ 'مظاہرین فلسطین کو بچاو ' ، 'فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو' کے علاوہ 'دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہو گا' کے نعرے لگا رہے تھے،اظہار یکجہتی کے لیے اس بڑی ریلی کو ' ملائیشیا فلسطین کے ساتھ ہے' کا نام دیا گیا تھا۔ اس ریلی کا انعقاد دارالحکومت کے جنوب میں 'ایگزیاٹا ارینا سٹیڈیم ' میں کیا گیا ۔ جہاں 16000نشستوں کا اہتمام تھا۔ وزیر اعظم انور ابراہیم نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملائیشیا کے لوگ کل بھی فلسطینیوں کے ساتھ تھے، آج بھی ساتھ ہیں اور آنے والے کل کو بھی فلسطینیوں کے ساتھ ہوں گے،ملائیشیا کے لوگ اس وقت بھی فلسطینیوں کے ساتھ تھے جب یاسر عرفات ایک آزاد فلسطین کے لیے جدوجہد کر رہے تھے اور آج بھی فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ ہم کسی خوف کے بغیر فلسطینیوں کا ساتھ دیتے رہیں گے،وزیر اعظم ملائیشیا نے کہا ' یہ ظلم کی انتہا ہے لوگوں کے قتل عام کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ بچے مر رہے ہیں۔ ہسپتالوں پر بمباری ہو رہی ہے، سکول تباہ کیے جارہے ہیں،ہم اس کے علاوہ کچھ مطالبہ نہیں کرتے کہ فلسطین کے عربوں کو انسان سمجھا جائے ۔ ان کیساتھ انسانوں والا سلوک کیا جائے۔ قتل عام روکا جائے۔ انہیں کھانا دیا جائے۔ ادویات دی جائیں،وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی بچوں کو جینے کا حق دیا جائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے منگل اور بدھ کی درمیانی رات کم از کم 80فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ کی حکومت جسے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس چلاتی ہے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف رات کے دوران تازہ بمباری میں بیان کردہ شہادتوں کے علاوہ سینکڑوں فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں،اب تک اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں لگ بھگ 6000فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں ایک ذریعے کے مطابق 60فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنا دفاع ضرور کرے گا،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتا لیکن اگر ایران یا اس کے پراکسیوں نے کہیں بھی امریکی اہلکاروں پر حملہ کیا تو واشنگٹن فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے گا،بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری یہ جنگ پھیلے لیکن اگر ایران یا اس کے پراکسی کسی بھی جگہ پر امریکی اہلکاروں پر حملہ کرنے کی کوئی غلطی کریں گے تو ہم بھی اپنے لوگوں اور اپنی سلامتی کا دفاع کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
غیرملکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ2024کے انتخابات میں امریکی صدر جوبائیڈن مسلمان امریکیوں کی حمایت کھو سکتے ہیں،بائیڈن کے اسرائیل کے موقف سے مسلمان امریکی ناراض ہیں، مشی گن میں عرب امریکیوں کا پانچ فیصد ووٹ ہے,پنسلوانیا اور اوہائیو میں عرب مسلمان دو فیصد ہیں،جہاں وہ محض چند ووٹوں کی برتری سے اپنے سیاسی حریف ڈونلڈٹرمپ سے جیتے تھے،عرب اورمسلم امریکی اس وقت مظاہروں میں صدر جو بائیڈن کو اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں، غیرملکی میڈیا نے دعوی کیا کہ عرب نژاد امریکی ناراض ہیں، کیونکہ جوبائیڈن نے جنگ بندی پر زور نہیں دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیل کی جانب سے شامی فوجی ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 8شامی فوجی شہید ہوگئے ہیں،مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کی صبح اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے جنوب مغربی شام میں فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 8فوجی شہید ہوگئے،رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں 7فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں،اسرائیلی فوج نے اس سے قبل کہا تھا کہ شام کی جانب سے اسرائیل کی جانب راکٹ داغے گئے تھے جس کے رد عمل میں اس کے جیٹ طیاروں نے بدھ کی صبح شامی فوج کے ٹھکانوں اور مارٹر لانچروں کو نشانہ بنایا،دوسری جانب اسرائیلی فوج نے لبنان میں بھی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی ہے جس میں حزب اللہ کے دو اہلکار شہید ہوگئے ہیں،عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ وسیع تر علاقائی انتشار پیدا کرے گی اور خاص طور پر شام اور لبنان میں ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ کے ساتھ موجودہ کشیدگی کو مزید بھڑکا دے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے یورپی قیادت کو بھی خوف کا بیانیہ بیچنا شروع کرتے ہوئے حماس کو یورپ کیلئے بھی خطرہ قرار دے دیا،اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ صرف ہماری نہیں، یورپ، امریکا، دیگر تہذیبوں اور مشرق وسطی کے مستقبل اور عرب دنیا کی جنگ ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اس جنگ میں اگر حماس کی فتح ہوئی تو ہم سب کچھ کھو دیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکی صدر جوبائیڈن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کر کے حماس اسرائیل جنگ پر تبادلہ خیال کیا،ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں سربراہوں نے خطے کے استحکام کیلئے سفارتی کوششیں بڑھانے اور تنازعے کے پھیلا کو روکنے پر اتفاق کیا، اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں ذاتی اور اپنی ٹیموں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنے کا بھی فیصلہ کیا گیا،غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کسی بھی طریقے سے سویلینز کو نشانہ بنانے اور عام لوگوں کی زندگیوں سے متعلق انفرااسٹرکچر پر حملوں کی مذمت کرتا ہے، خطے اور دنیا کے امن کو درپیش ممکنہ خطرات کو روکنے کیلئے غزہ کے محاصرے کا خاتمہ اور جلد از جلد جنگ بندی ضروری ہے،امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ غزہ میں امداد تیزی سے نہیں پہنچ رہی، امریکا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور وقار کے حق کیلئے پرعزم ہے، حماس کے جنگجوں کی کارروائیاں اس حق کو نہیں چھین سکتیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیل فلسطین مسئلے پر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس، امریکا، جرمنی، پاکستان، مصر اور سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ، نمائندگان اور مبصرین نے شرکت کی،اجلاس میں انتونیو گوتریس کی تقریر پر اسرائیلی وزیر خارجہ آگ بگولہ ہو گئے اور غصے میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات ہی منسوخ کر دی، ایلی کوہن کی جانب سے سلامتی کونسل میں ہونے والی بحث میں جھڑپ کے بعد انتونیو گوتریس کے ساتھ طے شدہ ملاقات منسوخ کی گئی،اسرائیلی وزارت خارجہ نے ملاقات منسوخ کرنے کی تصدیق کی جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات نہیں کروں گا، 7اکتوبر کے بعد متوازن طرز عمل کی کوئی گنجائش نہیں ہے، حماس کو زمین کے چہرے سے مٹا دینا چاہیے،گزشتہ روز سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ فلسطینی عوام کو 56سال سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اردن کی ملکہ رانیہ نے کہا ہے کہ اردن سمیت پورے مشرق وسطی کے لوگ، غزہ کی تباہی پر دنیا کے دوہرے معیارات پرحیران اور مایوس ہیں،ملکہ رانیہ نے امریکی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے مہلک فضائی حملوں پر مغربی دنیا کے دوہرے معیار پر لوگ مایوسی کا شکار ہیں،ان کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کی نظروں میں مغرب شریک جرم ہے، مغربی ممالک غزہ پر حملوں میں اسرائیل کی حمایت کرکے فلسطینیوں کے قتل عام میں شریک ہیں،ملکہ رانیہ نے خبردار کیا کہ حماس کو ختم بھی کردیا گیا تو قابض اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی مزاحمت جاری رہے گی،خیال رہے کہ گزشتہ روز سلامتی کونسل کے اجلاس کا آغاز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کو سخت تنقید کانشانہ بنایا تھا،انہوں نے کہاکہ حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جاسکتا ، غزہ اس وقت خوراک، ایندھن اور پانی کے بغیر انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے، انہوں نے ناکہ بندی والے علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کی بندش کا مطالبہ بھی کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
جماعت اسلامی اتوار کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے تک غزہ مارچ کریگی۔29اکتوبر کی سہ پہر اس عظیم مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے۔یہ مارچ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرے گاجس میں اسرائیل کی بھرپور مذمت کی جائیگی ۔جماعت اسلامی اسلام آباد نے مارچ کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سنی علماء کونسل اسلام آباد کے زیر اہتمام تحفظ قبلہ اول مارچ (آج)جمعرات کو آبپارہ چوک سے اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ کرے گا اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرے گا۔مارچ جمعرات کو دن دو بجے آبپارہ سے شروع ہوگا جس میں اسرائیل کی بھرپور مذمت کی جائیگی۔مارچ کے شرکاء اقوام متحدہ کے دفتر میں یاداشت جمع کرائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سینٹ قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز آج پمز اور پولی کلینک ہسپتال اسلام آباد میں ایم آر آئی مشینوں کی خریداری اور تنصیب کا جائزہ لے گی۔کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دن ڈھائی بجے پارلیمنٹ ہاوس کے کمیٹی روم نمبرچار میں سینٹر ہمایوں مہمند کی صدارت میں ہو گا۔اجلاس میں دونوں ہسپتالو ں میں ڈیپوٹیشن پر موجو د سٹاف کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سینٹ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار آج پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کا جائزہ لے گی۔کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دن گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاوس کے کمیٹی روم نمبر ایک میں منعقد ہوگا جس کی صدارت سینٹر خالدہ عتیب کریں گی۔اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کامعاملہ بھی زیر غور آئیگا۔اس کے علاوہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائیگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سینٹ کا اجلاس کل پارلیمنٹ ہاوس میں شروع ہو گا۔اجلاس جمعہ 27اکتوبر دن ساڑھے دس بجے چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں شروع ہو گا۔اجلاس میں اہم قومی امور زیر غور آئیں گے ۔توقع ہے کہ اجلاس ایک ہفتہ جاری رہے گا۔نگران حکومت کے دور میں ہونے والے اس اجلاس کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے ۔اجلاس فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرے گاجس میں اسرائیل کی بھرپور مذمت کی جائیگی اوراس حوالے سے متفقہ قراداد منظو ر کی جائیگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
رواں برس کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 28اکتوبر کوہوگا۔رواں برس کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 28 اکتوبر کو ہوگا جو پاکستان میں بھی دیکھا جا سکے گا۔جب چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے سے گزر رہا ہوتا ہے اور زمین، سورج اور چاند کے درمیان میں آجاتی ہے تو اس موقع پر چاند گرہن ہوتا ہے۔سورج کی روشنی جب زمینی فضا میں سے گزرتی ہے تو نیلی روشنی کی نسبت لال رنگ کی روشنی زیادہ مڑ جاتی ہیاور اس وجہ سے گرہن لگنے پر چاند سرخ رنگ کا نظر آتا ہے۔چاند گرہن پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 28 اکتوبر کو رات 11 بجکر 01 منٹ پر شروع ہوگا اور رات کے 01 بجکر15 منٹ پر عروج کو پہنچے گا۔چاند گرہن کا اختتام 29 اکتوبر کو رات 03 بجکر 36 منٹ پر ہوگا۔چاندگرہن پاکستان کے ساتھ ساتھ سمیت ایشیا، روس، یورپ اور افریقا کے مختلف ممالک میں دیکھاجاسکے گا۔سورج گرہن کے برعکس چاند گرہن کو دیکھنے کے لیے کسی قسم کی احتیاط کی ضرورت نہیں ہوتی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف کامیڈین ظریف کی63ویں برسی30اکتوبر کو منائی جائے گی۔ظریف کا اصل نام محمد صدیق تھا وہ معروف کامیڈین منور ظریف کے بھائی تھے اور وہ ضلع گجرانوالہ میںپیدا ہوئے انہیں بچپن سے ہی جگت بازی کا شوق تھا جو کہ انہیں فلموں کی جانب لے آیا ظریف مین حاضر دماغی،چرب زبانی اور ذہانت کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے تھے انہیں خوبیوں نے انہیں کامیاب ترین مزاحیہ اداکار بنا دیاکامیڈین ظریف مزاحیہ اداکاری کی تاریخ میں ایک بڑا نام ہے اپنے دس سالہ فنی کیرئیر میں انہوں نے چالیس سے زائد فلموں میں ناقابل فراموش اداکاری کے جوہر دکھائے ان کی مقبول عام فلموں میں ''پاٹے خان،کرتار سنگھ،چھو منتر،یکے والی اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ظریف 53سال کی عمر میں 30اکتوبر1960ء کو انتقال کر گئے تھے
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پنجابی زبان کے معروف کمپیئر و کالم نگار دلدار پرویز بھٹی کی 30ویں برسی 30اکتوبر کومنائی جائے گی۔دلدار پرویز بھٹی1946ء میں بھارت کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز1975ء میںپی ٹی وی کے معروف پروگرام ٹاکرا سے کیا جوکہ بعد میں میلہ اور پنجند کے نام سے نشر ہوتا رہا ہے انہوں نے ریڈیو پاکستان میںبھی بطور کمپیئر خدمات انجام دیں۔دلدار پرویز بھٹی نے بطور معاون اداکار اردو اور پنجابی زبانوں میں 12سے زائد فلموں میں کام کیا۔وہ ایک ممتاز کالم نگار بھی تھے ان کے کالم ملک کے معروف اخبارات میں شائع ہوتے رہے ہیں۔دلدار پرویز بھٹی بنیادی طور پر ایک استاد تھے شوبز ان کا پارٹ ٹائم شوق تھا۔دلدار پرویز بھٹی عمران خان کے شوکت خانم میموریل ہسپتال کیلئے فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں امریکہ گئے ہوئے تھے جہاں وہ دماغ کی شریان پھٹنے سے انتقال کر گئے ان کی وفات 30اکتوبر 1993ء کو ہوئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین سردارشاہد احمد لغاری کی فلسطینی سفارتخانہ آمد، فلسطینی سفیر احمد جواد امین ربیعی سے ملاقات، غزہ کی صورتحال پر گفتگو، شہادتوں اور املاک کے نقصان پر اظہار ِ افسوس کیا گیا۔ تفصیل کے مطابق ہلالِ احمر کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے فلسطینی سفیر احمد جواد امین ربیعی سے ملاقات میں حالیہ کشیدگی سے پیدا ہونے والی مشکلات سے متعلق بات چیت کی۔ فلسطینی سفیر احمد جواد امین ربیعی کا کہنا تھا کہ غزہ اِس وقت شدید انسانی بحران کاشکار ہے، پینے کے پانی، خوراک اور طبّی امداد کی سخت ضرورت ہے۔سردار شاہد احمد لغاری نے کہا کہ ہلالِ احمر پاکستان غزہ کی صورتحال سے مکمل آگاہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہلالِ احمر پاکستان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے توسط سے 4500 فرسٹ ایڈ کٹس، 3500 ہائیجین اور 3500 ڈگنیٹی کٹس بھجوائے گا۔اِس موقع پر ہلالِ احمر پاکستان نے غزہ کیلئے جلد ہی ادویات کی کھیپ بھی این ڈی ایم اے کے ذریعے بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔سردار شاہداحمد لغاری نے کہا کہ اس ضمن میں اگر مخیر حضرات ہلال احمر پاکستان کو نقد امداد دینے کے خواہاں ہیں تو عسکری بنک جی ایٹ مرکز اکاونٹ نمبر 01771650501737 یا فلسطینی سفارتخانہ کے بنک الفلاح، اکاونٹ نمبر 0494ـ1003784913 میں براہ راست عطیات بھیج سکتے ہیں۔ادویات عطیہ کرنے کی صورت میں ہلال احمر کے شعبہ ہیلتھ کے نمائندہ ڈاکٹر حاشر پرویز فون نمبر0333ـ5132452 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ہلالِ احمر پاکستان فلسطینی عوام کیلئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کی جانب سے امدادی اپیل میں ایک لاکھ امریکی ڈالر امداد بھی دے گا۔ فلسطینی سفیر احمد جواد امین ربیعی نے ہلالِ احمرپاکستان کی قومی و عالمی سطح پر خدمات کو سراہا۔ انہوں نے غزہ کیلئے امدادی پیکیج کا بھی شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں ہلالِ احمر پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبیداللہ خان بھی موجود تھے۔ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے سفارتخانہ میں رکھی تاثراتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
توانائی کی حفاظت کا حصول ایشیائی خطے کے لیے اس کی بڑھتی ہوئی معیشتوں اور بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کے ساتھ ایک بڑا چیلنج ہے تاہم چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو پورے ایشیا میں توانائی کی حفاظت کو بڑھانے میں ایک اہم محرک کے طور پر ابھرا ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے سی پیک سینٹر آف ایکسی لینس اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمود خالد نے کہا کہ محدود مالی وسائل اور ایشیائی ممالک میں بڑھتی ہوئی آبادی حکومتوں کے لیے توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا مشکل بنا رہی ہے۔فوڈان یونیورسٹی، شنگھائی میں گرین فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر، رواں سال کے پہلے چھ مہینوں میں، شمسی اور ہوا سے توانائی کے منصوبوں سے متعلق سرمایہ کاری اور معاہدے کے وعدے عالمی توانائی کے شعبے میں چین کی شمولیت کا تقریبا 42 فیصد ہیں۔ بیرون ملک 2022 میں، اس طرح کی مصروفیات 26فیصدتھیں۔خالد نے کہا کہ بی آر آئی توانائی سے مالا مال خطوں کو توانائی کی کمی والے خطوں سے جوڑنے کے لیے اہم توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سرحد پار سے توانائی کی تجارت اور انضمام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، جس سے ایشیائی خطے میں سپلائی میں رکاوٹوں کے خطرے کو کم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانس آسیان گیس پائپ لائن اس سلسلے میں ایک تاریخی منصوبہ ہے کیونکہ یہ گیس کی دولت سے مالا مال ممالک میانمار اور ملائیشیا کو گیس کی کمی والے ممالک جیسے تھائی لینڈ سے جوڑتا ہے، جس سے علاقائی توانائی کے وسائل میں توازن پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔اسی طرح، انہوں نے کہا کہ سائبیرین پائپ لائن منصوبے نے ایشیائی براعظم میں توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پائپ لائن قدرتی گیس کو روس سے چین تک پہنچاتی ہے، جس سے توانائی کی فراہمی کے ایک مستحکم طریقہ کار کو یقینی بنایا جاتا ہے۔خالد نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو فنڈز لاوس اور کمبوڈیا میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کو سپورٹ کر رہے ہیں، ان کی توانائی کی آزادی اور استحکام کو بڑھا رہے ہیں۔مزید برآںانہوں نے سی پیک کے تحت لیے گئے توانائی کے تحفظ کے منصوبوں کی فہرست بھی دی جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا اہم جزو ہے۔ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 720 میگاواٹ کی نصب صلاحیت کے ساتھ ایک چٹان سے بھرا گریوٹی ڈیم، قومی گرڈ کو صاف اور کم لاگت توانائی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس منصوبے کو چینی سرکاری ملکیت انٹرپرائز، چائنا تھری گورجز کارپوریشن کی مالی مدد حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں 7000 سولر پینل نصب کیے گئے ہیں تاکہ ان کمیونٹیز کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی جا سکے جو طویل عرصے سے توانائی کے بحران کا شکار ہیں۔سی پی ای سی کے عہدیدار نے کہا کہ بی آر آئی کے تحت شروع کیے گئے واٹرشیڈ ترقیاتی منصوبوں نے ایشیائی ممالک کو درپیش توانائی کے تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنے میں بہت آگے نکل گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بی آر آئی کا عالمی نیٹ ورکس میں انضمام پاکستانی صنعت کے لیے تبدیلی اور ترقی کے لیے ایک موقع کی نمائندگی کرتا ہے۔سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن پروگرام کے ایک سینئر تجارتی ماہر اقتصادیات ڈاکٹر غلام صمد نے کہاکہ بی آر آئی میں پاکستان کی اہم پوزیشن اسے معاشی انضمام کی طرف ایک مرکزی فریق بناتی ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران، چینی معیشت نے غیر معمولی رفتار سے ترقی کی ہے جو بنیادی طور پر زرعی معیشت سے صنعتی پاور ہاوس میں تبدیل ہو گئی ہے۔ چین محنت سے زیادہ سرمایہ کاری والی صنعتوں کی طرف منتقل ہو رہا ہے، 85 ملین ملازمتیں دوسرے ممالک کو منتقل ہو جائیں گی۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے کے برعکس، جو حکومت سے حکومت کے تعاون پر مبنی تھا، سی پیک کا دوسرا مرحلہ کاروبار سے کاروبار اور عوام سے عوام کے رابطوں کے لیے تیار ہے۔ان کے مطابق سی پیک کے دوسرے مرحلے میں شروع کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز پاکستان کی صنعتی پالیسی کے ایک سٹریٹجک جزو کی نمائندگی کرتے ہیں تاکہ صنعتی مسابقت کو بڑھایا جا سکے، روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں، ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دیا جا سکے، اور بالآخر مجموعی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کیا جا سکے۔صمد نے مزید کہا کہ رشکئی اور علامہ اقبال زونز سمیت مختلف خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ خصوصی اقتصادی زونز کو مسابقتی بنانا ضروری ہے اس لیے سرمایہ کاروں کے لیے ان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کی کافی وجوہات ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کو تیزی سے صنعت کاری کی ضرورت ہے اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی سب سے زیادہ اہم ہے۔
کامسیٹس اسلام آباد میں چائنا سٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر ممتاز نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بی آر آئی کے مرکزی حصے کے طور پر سی پیک طویل، درمیانی اور قلیل مدتی منصوبوں کے ساتھ ایک تبدیلی کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کی پہلی دہائی کے دوران پاکستان نے کافی ترقی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبے ممکنہ طور پر درآمدی متبادل اور برآمدی پیداوار کی اجازت دیں گے، اس طرح پاکستان اپنے تجارتی خسارے سے نمٹنے کے قابل ہو گا۔ پاکستان کی صنعتی ترقی کا ایک انتہائی اہم پہلو اس کے توانائی کے شعبے کی ترقی ہے۔ بی آر آئی منصوبوں نے توانائی کے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیںجن میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس، ونڈ فارمز، اور سولر پروجیکٹ شامل ہیں۔اس نے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی دائمی قلت کو دور کیا ہے بلکہ صنعتوں کے پھلنے پھولنے کے لیے ایک زیادہ سازگار ماحول بھی پیدا کیا ہے۔ صنعتی عمل کے لیے قابل اعتماد توانائی کی فراہمی بہت ضروری ہے، اور بی آر آئی کی سرمایہ کاری نے اس ضرورت کو پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو تمام نئے مواقع کو پہچاننا چاہیے اور ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، خاص طور پر بی آر آئی جیسے علاقائی اور بین الاقوامی ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے فراہم کیے جانے والے مواقع ہیں۔تیسرا بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون 17 سے 18 اکتوبر تک بیجنگ میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ فورم نے تحقیق اور اختراع، مواصلات، سائنس اور ٹیکنالوجی، صنعت، زراعت، توانائی، سیاحت، لوگوں سے لوگوں کے تبادلے اور دیگر شعبوں پر توجہ مرکوز کی۔پی ایم کاکڑ نے تقریب کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور "ایک کھلی عالمی معیشت میں رابطے" کے عنوان سے اعلی سطحی فورم سے خطاب کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
حال ہی میں بیجنگ میں منعقدہ تیسرا بیلٹ اینڈ روڈ فورم بین الاقوامی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے ایک چشمہ کا کام کرتا ہے۔ یہ تاریخی واقعہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے علاقائی اور عالمی ترقی اور رابطے کو فروغ دینے میں خاطر خواہ پیش رفت کرنے کے لیے تیار ہے، ایک عظیم کوشش جسے اکثر "21ویں صدی کا منصوبہ کہا جاتا ہے۔متاثر کن طور پر، 150 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے اس اہم اجتماع میں شرکت کی جس نے اعلی ترین سطح کی نمائندگی کو یقینی بنایا۔بی آر آئی فورم میں پاکستان کی موجودگی نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی قیادت میں تھی، جو اپنے پہلے چین کے دورے کے موقع پر تھا، یہ تین روزہ مختصر لیکن نتیجہ خیز سفر تھا۔پاکستان کے پلاننگ کمیشن کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر محمد افضل کہتے ہیںکہ اس دورے نے موجودہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور چینی رہنماوں کے ساتھ اعلی سطحی بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران، 15 اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جس سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو مزید تقویت ملے گی۔چینی قیادت نے بار بار سی پیک فریم ورک کے تحت اعلی معیار کی ترقی کی حمایت کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ سی پیک جو اب اپنی دوسری دہائی میں داخل ہو رہا ہے، پہلے ہی مختلف شعبوں میں کافی سرمایہ کاری اور متنوع منصوبوں کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی ترقی پر اپنے مثبت اثرات کا مظاہرہ کر چکا ہے ۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتیں آٹھ اہم شعبوں پر محیط ہیں جن میں شہری پائیدار ترقی، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، معدنی ترقی، صنعتی تعاون، تتحقیق، گوادر پورٹ کے برآمدی تبادلے کا طریقہ کار، سبز اور کم کاربن کی ترقی اور ڈیجیٹل اقتصادی تعاون شامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فورم پر سب سے زیادہ انتظار کے لمحات میں سے ایک پاکستان ریلوے مین لائن میگا پروجیکٹ کا آغاز تھا، جو رعایتی مالیاتی معاہدے پر دستخط کرنے میں تاخیر کی وجہ سے رک گیا تھا۔"تاہم، یہ اب اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ تمام رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں، چین نے اس یادگار منصوبے کے لیے 6 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اس دورے نے بہت سے اہم منصوبوں کو رفتار دی ہے، جن میں کراچی سے پشاور تک ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن کے لیے ایم ایل ون ،کراچی سرکلر ریلوے اور مختلف سڑکوں کے منصوبے جیسے کہ قراقرم ہائی وے کی از سر نو ترتیب اور مختلف علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی شامل ہیں۔مزید برآں، دورے کے دوران پہلی بار ڈیری اور گوشت کی مصنوعات کی برآمد کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ دیگر معاہدوں میں ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر، پاکستان اسپیس سینٹر اور گوادر کی شہری ترقی شامل ہیں۔افضل نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم کاکڑ کے تاریخی دورے نے چین اور پاکستان کے درمیان گہری جڑی شراکت داری کو تقویت دی اور تعاون کی راہ ہموار کی جس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانے اور عالمی سطح پر رابطے بڑھانے کا وعدہ کیا گیا۔منصوبہ بندی کمیشن کے اقتصادی مشیر نے کہا کہ بی آر آئی نے بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ مستقبل کے چین کے وژن کے ثبوت کے طور پر کام کیا اور اسے عالمی سطح پر ایک اہم واقعہ بنا دیا۔انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دنیا پاکستانی وزیر اعظم کے دورے کے نتائج اور اثرات کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہے جو کہ ممکنہ طور پر بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے منظرنامے کو تبدیل کر سکتا ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
رواں سال مئی میں دونوں ممالک کے درمیان براہ راست شپنگ سروس کے آغاز کے بعد سے پاک روس تجارت میں بہتری آئی ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق روس سے پہلا کنٹینر جہاز کراچی بندرگاہ پر پہنچاجس نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست شپنگ سروس کے لیے ایک نیا سمندری راستہ کھولا۔اس نئے راستے نے چینی یوآن میں مقامی بینکنگ چینل کے ذریعے ادائیگیوں کے ساتھ روسی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی فوری رسائی کو ممکن بنایا ہے۔نئی شپنگ سروس پاک شاہین پرائیویٹ لمیٹڈ اور روسی ایکسپریس لائنر سروس نیکو لائن کے درمیان معاہدے کا نتیجہ ہے۔پاک شاہین لمیٹڈ کے سی ای او عبداللہ نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ معاہدے کے تحت ایم وی کرسٹل نامی پہلا جہاز سینٹ پیٹرزبرگ، روس سے روانہ ہوا اور 25 مئی کو کراچی پورٹ پر برتھ پر آیا۔انہوں نے کہا کہ اس براہ راست شپنگ سروس کے مکمل فائدے کو حاصل کرنے کے لیے کچھ مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس سروس کے آغاز کے بعد سے دو طرفہ تجارت میں کچھ بہتری آئی ہے۔پاک شاہین لمیٹڈ کے سی ای او نے کہا کہ پہلے برآمد شدہ اشیا کو ٹرانس شپمنٹ پوائنٹس کے ذریعے روس تک پہنچنے میں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب براہ راست شپنگ سروس برآمد کنندگان کو ترسیل کے کم وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ترسیل کو بڑھانے میں مدد دے رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی پھلوں کی کھیپ کو تیسرے ملک کے ذریعے روس کی منڈی تک پہنچنے میں 50 دن سے زیادہ کا وقت لگتا تھا لیکن اب براہ راست شپنگ سروس کے ذریعے برآمدی کھیپ 19 سے 24 دنوں میں روس پہنچ جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس میں مختلف پاکستانی مصنوعات کی بہت زیادہ مانگ ہے جس کی مسابقت براہ راست سمندری راستہ کھلنے سے بڑھے گی۔پاکستان بزنس کونسل کی ایک رپورٹ کے مطابق روس اور پاکستان کے درمیان تجارت ہمیشہ سے روس کو فائدہ پہنچاتی رہی ہے۔ دوطرفہ تجارت کی مالیت 757.6 ملین ڈالر ہے جس میں پاکستان کی روس کو برآمدات کا 40.1 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور متعلقہ اشیا پر مشتمل ہے۔ اسی طرح، خوردنی پھلوں کا روس کو برآمدات کا 34 فیصد حصہ ہے۔روس سے پاکستان کی درآمدات کی مالیت 617 ملین ڈالر ہے جس میں اہم درآمدی اشیا اناج، خوردنی سبزیاں، معدنی ایندھن، ربڑ کی مصنوعات، کاغذی مصنوعات، آئرن اینڈ اسٹیل، فارماسیوٹیکل مصنوعات، کھاد اور نامیاتی کیمیکل ہیں۔روس کو پاکستان کی برآمدات کی مالیت 145 ملین ڈالر ہے جس میں خوردنی پھل، بنا ہوا ٹیکسٹائل مصنوعات، کپاس، چمڑے کی مصنوعات، میک اپ ٹیکسٹائل آرٹیکل، غیر بنا ہوا ٹیکسٹائل مصنوعات، آپٹیکل آلات، انسانی ساختہ سٹیپل فائبر، کھلونے اور کٹلری شامل ہیں۔ تجارتی انڈیکس اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ روس پاکستانی مارکیٹ کو سپلائی کرنے کے مقابلے میں پاکستان روسی مارکیٹ میں سپلائی کرنے کے لیے بہتر ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی برآمدی صنعت کو براہ راست شپنگ سروس، آزاد تجارتی معاہدے جیسے انتظامات سے زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔ایک تحقیق کے مطابق روسی مارکیٹ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے لیکن بینکنگ اور ادائیگی کے ذرائع کی کمی، براہ راست کارگو اور مسافر پروازوں کی عدم موجودگی، طویل ٹرانزٹ پیریڈ اور فریٹ چارجز میں اضافہ جیسے بعض عوامل اس میں رکاوٹ ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی (سی پی وائی ای سی) نے اظہار یکجہتی اور فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ 300 خاندانوں میں فوڈ پیکج تقسیم کیے ہیں جن سے بہاولنگر اور گردونواح کے 1800 سے زائد افراد مستفید ہو ئے، دل کو چھو لینے والی اس مہم کا اہتمام بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فانڈیشن کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ گوادر پرو کے مطابق سی پی وائی ای سی ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جس کا مقصد چین اور پاکستان کے نوجوانوں کے درمیان ثقافتی تبادلے اور باہمی تفہیم کو فروغ دینا ہے۔ یہ تنظیم پاکستان میں قدرتی آفات سے بچا کی کوششوں سمیت مختلف سماجی اور انسانی اقدامات میں فعال طور پر شامل رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اگست 2022 میں پاکستان میں سیلاب کے آغاز کے بعد مئی 2023 میں بہاولنگر اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں ایک اور بڑا سیلاب آیا جس نے بڑی تعداد میں ڈیموں اور دیہاتوں کو تباہ کر دیا، 196 افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور 16،627 سے زائد افراد بے گھر ہو گئے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 153،231 ایکڑ غیر کٹائی شدہ زمین تباہ ہو چکی ہے۔ سیلاب نے ندی کے کنارے واقع گاوں کو بھی متاثر کیا، جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا، اور 2023 میں سیلاب کے بعد کی تعمیر نو کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج پیدا ہوا۔ گوادر پرو کے مطابق سی پی وائی ای سی کے چیئرمین ما بن نے مزید دیکھ بھال کرنے والے گروپوں اور افراد پر زور دیا کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کریں اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کے لیے مقامی حکام اور ایجنسیوں کے ساتھ رابطے اور تعاون جاری رکھیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی