کھٹمنڈو(شِنہوا) نیپال کے دارالحکومت میں واقع تری بھون یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی پہلی افتتاحی سالگرہ کی تقر یب منعقد ہوئی۔اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کو نیپال کے لوگوں کے لیے چین بارے آگا ہی فراہم کرنے کے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر سراہا گیا ہے۔
تری بھون یونیورسٹی کے ریکٹر شیو لال بھوسل نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اپنے قیام سے لے کر آج تک دونوں عظیم ممالک کے درمیان لوگوں کے مابین تعلقات، ثقافتی تبادلوں اور لسانی تفہیم کو فروغ دینے میں گراں قدر ثابت ہوا ہے۔
ریکٹر نے امید ظاہر کی کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آ ئندہ دنوں میں تری بھون یونیورسٹی، ایسٹ چائنہ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور چھنگ ہائی نیشنلٹیز یونیورسٹی کے درمیان مشترکہ تحقیق، اشاعت اور فیکلٹیز اور طلبا کے تبادلے پر تعاون کو وسعت دے گا جو نیپال میں اپنی نوعیت کا دوسرا انسٹی ٹیوٹ تشکیل دے رہے ہیں۔
بھوسل نے کہا کہ تری بھون یونیورسٹی کے تحت زبان کی تدریس کے واحد بشو بھاشا کیمپس میں چینی زبان کا شعبہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
افتتاحی سالگرہ سے خطاب کرتے ہوئے نیپال میں چینی سفارت خانے کے قو نصلر وانگ شین نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نیپالی شہریوں کے لئے چینی زبان اور ثقافت سیکھنے اور چین کے بارے میں جاننے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
وانگ نے تجویز پیش کی کہ چینی تعلیم کو اعلی ، پیشہ ورانہ اور نیپال کے اسکولوں کے نصاب میں شامل کرنے کے لئے کوششیں وقف کی جائیں۔
کھٹمنڈو(شِنہوا) نیپال کے دارالحکومت میں واقع تری بھون یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی پہلی افتتاحی سالگرہ کی تقر یب منعقد ہوئی۔اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کو نیپال کے لوگوں کے لیے چین بارے آگا ہی فراہم کرنے کے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر سراہا گیا ہے۔
تری بھون یونیورسٹی کے ریکٹر شیو لال بھوسل نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اپنے قیام سے لے کر آج تک دونوں عظیم ممالک کے درمیان لوگوں کے مابین تعلقات، ثقافتی تبادلوں اور لسانی تفہیم کو فروغ دینے میں گراں قدر ثابت ہوا ہے۔
ریکٹر نے امید ظاہر کی کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آ ئندہ دنوں میں تری بھون یونیورسٹی، ایسٹ چائنہ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور چھنگ ہائی نیشنلٹیز یونیورسٹی کے درمیان مشترکہ تحقیق، اشاعت اور فیکلٹیز اور طلبا کے تبادلے پر تعاون کو وسعت دے گا جو نیپال میں اپنی نوعیت کا دوسرا انسٹی ٹیوٹ تشکیل دے رہے ہیں۔
بھوسل نے کہا کہ تری بھون یونیورسٹی کے تحت زبان کی تدریس کے واحد بشو بھاشا کیمپس میں چینی زبان کا شعبہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
افتتاحی سالگرہ سے خطاب کرتے ہوئے نیپال میں چینی سفارت خانے کے قو نصلر وانگ شین نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نیپالی شہریوں کے لئے چینی زبان اور ثقافت سیکھنے اور چین کے بارے میں جاننے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
وانگ نے تجویز پیش کی کہ چینی تعلیم کو اعلی ، پیشہ ورانہ اور نیپال کے اسکولوں کے نصاب میں شامل کرنے کے لئے کوششیں وقف کی جائیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں قدرتی آفت سے متاثرہ 16 خطوں میں بیمہ اداروں نے 15 اگست تک 1 لاکھ 45 ہزار کلیمز کے ذریعے 2.54 ارب یوآن (35 کروڑ 28 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالرز) کی ادائیگیاں اور پیشگی ادائیگیاں کی۔
قومی مالیاتی نظم ونسق انتظامیہ نے بتایا کہ منگل تک 16 خطوں میں بیمہ کلیمز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار تھی جس میں نقصان کا تخمینہ 9.76 ارب یوآن رہا۔
ان میں زیادہ کلیمز قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثرہ 6 علاقوں میں ہوئے جن میں بیجنگ اور تیان جن بلدیات اور ہیبے ، جیلن ، حئی لونگ جیانگ اور فوجیان صوبے شامل ہیں۔ ان علاقوں سے 2 لاکھ 45 ہزار کلیمز موصول ہوئے جن کے نقصان کا تخمینہ 9.05 ارب یوآن ہے۔
سرکاری ادارے کے مطابق اس نے بینکنگ اداروں کو متحرک کیا ہے تاکہ فوری طور پر امدادی پالیسیاں تشکیل دی جائیں تاکہ آفات سے نمٹنے اور آفات کے بعد تعمیر نو کے لیے قرض میں اضافہ کیا جائے۔ منگل تک ان 6 خطوں میں مجموعی طور پر 13.89 ارب یوآن کا قرض دیا جاچکا تھا۔
رواں سال سیلاب کے موسم کے دوران چین کے کئی حصوں میں شدید سیلاب اور بارش سے پیدا شدہ دیگر آفات نے تباہی مچائی ہے۔
نان جنگ (شِنہوا) پاکستانی نوجوان تیمور احمد کے مطا بق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے عظیم اقدامات چین اور پاکستان کو مزید قریب لا نے میں کا میاب ہو ئے ہیں۔اس عمل سے انہیں چین کے ساتھ تعلق زیا دہ مضبوط محسوس ہوا ہے۔
سال 2023 بی آر آئی کی 10 ویں سالگرہ کے ساتھ سی پیک کا بھی 10 واں برس ہے۔ یہ 2013 میں شروع ہونے والے بی آر آئی کا علمبردار منصوبہ ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطےمیں کاشغر سے جوڑتے ہوئے توانائی، نقل وحمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانہ کے مطابق 2022 کے اختتام تک سی پیک سے پاکستان میں مجموعی طورپر 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی اور اس سے 2 لاکھ 36 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔
اسلام آباد میں پیدا ہونے والے تیمور نے ہمیشہ ان تبدیلیوں کو محسوس کیا ہے۔
انہوں نے 2016 میں اپنے مستقبل کی تلاش شروع کی تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ چین کو چن لیا کیونکہ انکے خیال میں چین میں وہ اپنے خوابوں کو تعبیر دے سکتے ہیں۔
تیمور پہلی بار چین پہنچے تو انہوں نے چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو کی ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کیا۔اگرچہ وہ زبان سے ناواقف تھے تاہم مقامی افراد کے پرجوش جذبے نے انہیں اپنائیت کا احساس دلایا۔
انہوں نے کہا کہ چین ۔ پاکستان دوستی بہت گہری ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے کا احترام اور مدد کرتا ہے۔ یہاں کے لوگ ہمسائیوں کی مانند ہیں۔
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو میں ایک کاریگر ہیوی ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ (شِںہوا)
پاکستان سے تعلق کے سبب لوگ انہیں پیار سے "پا تھئیے" (پاکستانی بھائی) کہہ کر پکارتے ہیں جس کے سبب انہیں اچھے دوست جیسے سلوک کا احساس ہوتا ہے۔
تیمور نے ووشی کے ضلع بن ہو بارے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد جیسی ہی ہے جس میں پہاڑ، دریا اور خوبصورت مناظر ہیں۔ مجھے یہاں گھر جیسا احساس ہوتے ہیں۔
یہ دریائے یانگسی ڈیلٹا کا مرکز بھی ہے۔ اس کے ارد گرد ایک بہت مضبوط سپلائی چین ہے۔ متعدد کارخانے ہمارے لئے موزوں پرزے تیار کرسکتے ہیں۔ یہ ایک بڑی بندرگاہ کے قریب بھی ہے، اس لیے برآمدات بہت آسان ہیں۔
32 سالہ تیمور اب ہیمکو ووشی کمپنی کے جنرل منیجر ہیں جو بنیادی انجینئرنگ اور ڈرلنگ مصنوعات کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری کے لئے پرعزم ہے۔
تیمور نے کہا کہ کمپنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور فیکٹری کی اصل عمارت طلب پوری کرنے سے قاصر ہے ۔ مقامی شعبہ تجارت کے رابطوں کی بدولت، ہماری نئی فیکٹری آسانی سے قائم ہوسکتی ہے۔
تیمور کو اس بات پربھی فخر ہے کہ یہ کمپنی بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر میں شامل ہے اور اس میں شرکت کا مکمل احساس ہے۔
تیمور نے بتایا کہ ہماری زیادہ تر مصنوعات انجینئرنگ لوازمات میں استعمال ہوتی ہیں، اور ہمارے متعدد صارف بی آر آئی سے متعلق منصوبوں کی تعمیرمیں شامل ہیں۔ کمپنی کی مصنوعات بی آر آئی کے ساتھ ساتھ متعدد ممالک کو فروخت کی جاتی ہیں۔
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر ووشی کے ضلع بن ہو میں ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تیمور نے بتایا کہ 2023 میں مجموعی فروخت 7 کروڑ یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ہیمکو نے بی آر آئی کے 10 برس کے دوران تیز رفتار ترقی کے دور کا آغاز کیا اور انہیں مستقبل میں ترقی کی امید ہے۔
تیمور کو امید ہے کہ آئندہ 10 سال کے دوران وہ چین میں سخت محنت کرتے رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ ترقی کریں گےاور یہ بھی دیکھیں گے کہ ہیمکو بی آر آئی کے ساتھ چین۔ پاکستان دوستی کو فروغ دینا جاری رکھے گی۔
نان جنگ (شِنہوا) پاکستانی نوجوان تیمور احمد کے مطا بق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے عظیم اقدامات چین اور پاکستان کو مزید قریب لا نے میں کا میاب ہو ئے ہیں۔اس عمل سے انہیں چین کے ساتھ تعلق زیا دہ مضبوط محسوس ہوا ہے۔
سال 2023 بی آر آئی کی 10 ویں سالگرہ کے ساتھ سی پیک کا بھی 10 واں برس ہے۔ یہ 2013 میں شروع ہونے والے بی آر آئی کا علمبردار منصوبہ ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطےمیں کاشغر سے جوڑتے ہوئے توانائی، نقل وحمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانہ کے مطابق 2022 کے اختتام تک سی پیک سے پاکستان میں مجموعی طورپر 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی اور اس سے 2 لاکھ 36 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔
اسلام آباد میں پیدا ہونے والے تیمور نے ہمیشہ ان تبدیلیوں کو محسوس کیا ہے۔
انہوں نے 2016 میں اپنے مستقبل کی تلاش شروع کی تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ چین کو چن لیا کیونکہ انکے خیال میں چین میں وہ اپنے خوابوں کو تعبیر دے سکتے ہیں۔
تیمور پہلی بار چین پہنچے تو انہوں نے چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو کی ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کیا۔اگرچہ وہ زبان سے ناواقف تھے تاہم مقامی افراد کے پرجوش جذبے نے انہیں اپنائیت کا احساس دلایا۔
انہوں نے کہا کہ چین ۔ پاکستان دوستی بہت گہری ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے کا احترام اور مدد کرتا ہے۔ یہاں کے لوگ ہمسائیوں کی مانند ہیں۔
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو میں ایک کاریگر ہیوی ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ (شِںہوا)
پاکستان سے تعلق کے سبب لوگ انہیں پیار سے "پا تھئیے" (پاکستانی بھائی) کہہ کر پکارتے ہیں جس کے سبب انہیں اچھے دوست جیسے سلوک کا احساس ہوتا ہے۔
تیمور نے ووشی کے ضلع بن ہو بارے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد جیسی ہی ہے جس میں پہاڑ، دریا اور خوبصورت مناظر ہیں۔ مجھے یہاں گھر جیسا احساس ہوتے ہیں۔
یہ دریائے یانگسی ڈیلٹا کا مرکز بھی ہے۔ اس کے ارد گرد ایک بہت مضبوط سپلائی چین ہے۔ متعدد کارخانے ہمارے لئے موزوں پرزے تیار کرسکتے ہیں۔ یہ ایک بڑی بندرگاہ کے قریب بھی ہے، اس لیے برآمدات بہت آسان ہیں۔
32 سالہ تیمور اب ہیمکو ووشی کمپنی کے جنرل منیجر ہیں جو بنیادی انجینئرنگ اور ڈرلنگ مصنوعات کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری کے لئے پرعزم ہے۔
تیمور نے کہا کہ کمپنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور فیکٹری کی اصل عمارت طلب پوری کرنے سے قاصر ہے ۔ مقامی شعبہ تجارت کے رابطوں کی بدولت، ہماری نئی فیکٹری آسانی سے قائم ہوسکتی ہے۔
تیمور کو اس بات پربھی فخر ہے کہ یہ کمپنی بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر میں شامل ہے اور اس میں شرکت کا مکمل احساس ہے۔
تیمور نے بتایا کہ ہماری زیادہ تر مصنوعات انجینئرنگ لوازمات میں استعمال ہوتی ہیں، اور ہمارے متعدد صارف بی آر آئی سے متعلق منصوبوں کی تعمیرمیں شامل ہیں۔ کمپنی کی مصنوعات بی آر آئی کے ساتھ ساتھ متعدد ممالک کو فروخت کی جاتی ہیں۔
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر ووشی کے ضلع بن ہو میں ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تیمور نے بتایا کہ 2023 میں مجموعی فروخت 7 کروڑ یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ہیمکو نے بی آر آئی کے 10 برس کے دوران تیز رفتار ترقی کے دور کا آغاز کیا اور انہیں مستقبل میں ترقی کی امید ہے۔
تیمور کو امید ہے کہ آئندہ 10 سال کے دوران وہ چین میں سخت محنت کرتے رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ ترقی کریں گےاور یہ بھی دیکھیں گے کہ ہیمکو بی آر آئی کے ساتھ چین۔ پاکستان دوستی کو فروغ دینا جاری رکھے گی۔
نان جنگ (شِنہوا) پاکستانی نوجوان تیمور احمد کے مطا بق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے عظیم اقدامات چین اور پاکستان کو مزید قریب لا نے میں کا میاب ہو ئے ہیں۔اس عمل سے انہیں چین کے ساتھ تعلق زیا دہ مضبوط محسوس ہوا ہے۔
سال 2023 بی آر آئی کی 10 ویں سالگرہ کے ساتھ سی پیک کا بھی 10 واں برس ہے۔ یہ 2013 میں شروع ہونے والے بی آر آئی کا علمبردار منصوبہ ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطےمیں کاشغر سے جوڑتے ہوئے توانائی، نقل وحمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانہ کے مطابق 2022 کے اختتام تک سی پیک سے پاکستان میں مجموعی طورپر 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی اور اس سے 2 لاکھ 36 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔
اسلام آباد میں پیدا ہونے والے تیمور نے ہمیشہ ان تبدیلیوں کو محسوس کیا ہے۔
انہوں نے 2016 میں اپنے مستقبل کی تلاش شروع کی تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ چین کو چن لیا کیونکہ انکے خیال میں چین میں وہ اپنے خوابوں کو تعبیر دے سکتے ہیں۔
تیمور پہلی بار چین پہنچے تو انہوں نے چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو کی ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کیا۔اگرچہ وہ زبان سے ناواقف تھے تاہم مقامی افراد کے پرجوش جذبے نے انہیں اپنائیت کا احساس دلایا۔
انہوں نے کہا کہ چین ۔ پاکستان دوستی بہت گہری ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے کا احترام اور مدد کرتا ہے۔ یہاں کے لوگ ہمسائیوں کی مانند ہیں۔
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو میں ایک کاریگر ہیوی ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ (شِںہوا)
پاکستان سے تعلق کے سبب لوگ انہیں پیار سے "پا تھئیے" (پاکستانی بھائی) کہہ کر پکارتے ہیں جس کے سبب انہیں اچھے دوست جیسے سلوک کا احساس ہوتا ہے۔
تیمور نے ووشی کے ضلع بن ہو بارے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد جیسی ہی ہے جس میں پہاڑ، دریا اور خوبصورت مناظر ہیں۔ مجھے یہاں گھر جیسا احساس ہوتے ہیں۔
یہ دریائے یانگسی ڈیلٹا کا مرکز بھی ہے۔ اس کے ارد گرد ایک بہت مضبوط سپلائی چین ہے۔ متعدد کارخانے ہمارے لئے موزوں پرزے تیار کرسکتے ہیں۔ یہ ایک بڑی بندرگاہ کے قریب بھی ہے، اس لیے برآمدات بہت آسان ہیں۔
32 سالہ تیمور اب ہیمکو ووشی کمپنی کے جنرل منیجر ہیں جو بنیادی انجینئرنگ اور ڈرلنگ مصنوعات کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری کے لئے پرعزم ہے۔
تیمور نے کہا کہ کمپنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور فیکٹری کی اصل عمارت طلب پوری کرنے سے قاصر ہے ۔ مقامی شعبہ تجارت کے رابطوں کی بدولت، ہماری نئی فیکٹری آسانی سے قائم ہوسکتی ہے۔
تیمور کو اس بات پربھی فخر ہے کہ یہ کمپنی بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر میں شامل ہے اور اس میں شرکت کا مکمل احساس ہے۔
تیمور نے بتایا کہ ہماری زیادہ تر مصنوعات انجینئرنگ لوازمات میں استعمال ہوتی ہیں، اور ہمارے متعدد صارف بی آر آئی سے متعلق منصوبوں کی تعمیرمیں شامل ہیں۔ کمپنی کی مصنوعات بی آر آئی کے ساتھ ساتھ متعدد ممالک کو فروخت کی جاتی ہیں۔
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر ووشی کے ضلع بن ہو میں ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تیمور نے بتایا کہ 2023 میں مجموعی فروخت 7 کروڑ یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ہیمکو نے بی آر آئی کے 10 برس کے دوران تیز رفتار ترقی کے دور کا آغاز کیا اور انہیں مستقبل میں ترقی کی امید ہے۔
تیمور کو امید ہے کہ آئندہ 10 سال کے دوران وہ چین میں سخت محنت کرتے رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ ترقی کریں گےاور یہ بھی دیکھیں گے کہ ہیمکو بی آر آئی کے ساتھ چین۔ پاکستان دوستی کو فروغ دینا جاری رکھے گی۔
نان جنگ (شِنہوا) پاکستانی نوجوان تیمور احمد کے مطا بق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے عظیم اقدامات چین اور پاکستان کو مزید قریب لا نے میں کا میاب ہو ئے ہیں۔اس عمل سے انہیں چین کے ساتھ تعلق زیا دہ مضبوط محسوس ہوا ہے۔
سال 2023 بی آر آئی کی 10 ویں سالگرہ کے ساتھ سی پیک کا بھی 10 واں برس ہے۔ یہ 2013 میں شروع ہونے والے بی آر آئی کا علمبردار منصوبہ ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطےمیں کاشغر سے جوڑتے ہوئے توانائی، نقل وحمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانہ کے مطابق 2022 کے اختتام تک سی پیک سے پاکستان میں مجموعی طورپر 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی اور اس سے 2 لاکھ 36 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔
اسلام آباد میں پیدا ہونے والے تیمور نے ہمیشہ ان تبدیلیوں کو محسوس کیا ہے۔
انہوں نے 2016 میں اپنے مستقبل کی تلاش شروع کی تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ چین کو چن لیا کیونکہ انکے خیال میں چین میں وہ اپنے خوابوں کو تعبیر دے سکتے ہیں۔
تیمور پہلی بار چین پہنچے تو انہوں نے چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو کی ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کیا۔اگرچہ وہ زبان سے ناواقف تھے تاہم مقامی افراد کے پرجوش جذبے نے انہیں اپنائیت کا احساس دلایا۔
انہوں نے کہا کہ چین ۔ پاکستان دوستی بہت گہری ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے کا احترام اور مدد کرتا ہے۔ یہاں کے لوگ ہمسائیوں کی مانند ہیں۔
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر وو شی کے ضلع بن ہو میں ایک کاریگر ہیوی ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ (شِںہوا)
پاکستان سے تعلق کے سبب لوگ انہیں پیار سے "پا تھئیے" (پاکستانی بھائی) کہہ کر پکارتے ہیں جس کے سبب انہیں اچھے دوست جیسے سلوک کا احساس ہوتا ہے۔
تیمور نے ووشی کے ضلع بن ہو بارے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد جیسی ہی ہے جس میں پہاڑ، دریا اور خوبصورت مناظر ہیں۔ مجھے یہاں گھر جیسا احساس ہوتے ہیں۔
یہ دریائے یانگسی ڈیلٹا کا مرکز بھی ہے۔ اس کے ارد گرد ایک بہت مضبوط سپلائی چین ہے۔ متعدد کارخانے ہمارے لئے موزوں پرزے تیار کرسکتے ہیں۔ یہ ایک بڑی بندرگاہ کے قریب بھی ہے، اس لیے برآمدات بہت آسان ہیں۔
32 سالہ تیمور اب ہیمکو ووشی کمپنی کے جنرل منیجر ہیں جو بنیادی انجینئرنگ اور ڈرلنگ مصنوعات کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری کے لئے پرعزم ہے۔
تیمور نے کہا کہ کمپنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور فیکٹری کی اصل عمارت طلب پوری کرنے سے قاصر ہے ۔ مقامی شعبہ تجارت کے رابطوں کی بدولت، ہماری نئی فیکٹری آسانی سے قائم ہوسکتی ہے۔
تیمور کو اس بات پربھی فخر ہے کہ یہ کمپنی بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر میں شامل ہے اور اس میں شرکت کا مکمل احساس ہے۔
تیمور نے بتایا کہ ہماری زیادہ تر مصنوعات انجینئرنگ لوازمات میں استعمال ہوتی ہیں، اور ہمارے متعدد صارف بی آر آئی سے متعلق منصوبوں کی تعمیرمیں شامل ہیں۔ کمپنی کی مصنوعات بی آر آئی کے ساتھ ساتھ متعدد ممالک کو فروخت کی جاتی ہیں۔
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر ووشی کے ضلع بن ہو میں ہیوی ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تیمور نے بتایا کہ 2023 میں مجموعی فروخت 7 کروڑ یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ہیمکو نے بی آر آئی کے 10 برس کے دوران تیز رفتار ترقی کے دور کا آغاز کیا اور انہیں مستقبل میں ترقی کی امید ہے۔
تیمور کو امید ہے کہ آئندہ 10 سال کے دوران وہ چین میں سخت محنت کرتے رہیں گے اور زیادہ سے زیادہ ترقی کریں گےاور یہ بھی دیکھیں گے کہ ہیمکو بی آر آئی کے ساتھ چین۔ پاکستان دوستی کو فروغ دینا جاری رکھے گی۔
کولمبو (شِنہوا) سری لنکا میں سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے مختلف قسم کے ثقافتی رقص پیش کئے جاتے ہیں جس کے ذریعے ملک کا منفرد ثقافتی ورثہ اجاگر کیا جاتا ہے۔
رنگین ملبوسات اور موسیقی کے سروں سے بھرپور یہ رقص زندگی کی علامت ہیں جو دیکھنے والوں کو بصری نظارہ پیش کرتے ہیں جس سے سری لنکا کی بھرپور ثقافت اور روایات جھلکتی ہیں۔
سری لنکا، کولمبو میں رقاص ثقافتی رقص پیش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
سری لنکا، کولمبو میں رقاصائیں ثقافتی رقص پیش کررہی ہیں۔ (شِنہوا)
سری لنکا، کولمبو میں رقاصائیں ثقافتی رقص پیش کررہی ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے مرکزی بینک پیپلز بینک آف چائنہ نے کمرشل بینکس کو 35 ارب یوآن (4.86 ارب امریکی ڈالرز) کا نیا قرض مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے چھوٹے اور مائیکرو درجے کے کاروباری اداروں ، زراعت اور قدرتی آفات سے متاثرہ دیہی علاقوں کی مدد کی جائے گی۔
مرکزی بینک نے ایک بیان میں کہا کہ نئے قرضے چھ خطوں کا احاطہ کریں گے جن میں بیجنگ ،چھونگ چھنگ اور ہیبے ، حئی لونگ جیانگ ، جیلن اور فوجیان صوبے شامل ہیں۔اس سے ان علاقوں کو تعمیر نو کی کوششوں میں مدد ملے گی۔
سمندری طوفانوں سے ہونے والی شدید بارش سے چین کے کئی حصوں کو سیلاب اور ارضیاتی آفات کا سامنا کرنا پڑا جس سے جانی ومالی نقصانات ہوئے۔
بیان کے مطابق نئے قرض سے آفت زدہ علاقوں میں کاروباری اداروں، خاص طور پر چھوٹے اور مائیکرو درجے کے کاروباری اداروں ، زرعی شعبے، لائیو اسٹاک اداروں اور کسانوں کو قرض تعاون میں مدد ملے گی۔
دوحہ(شِنہوا) افغانستان سے اگست 2021 میں امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے امریکی فوج کے لیے کام کرنے والے افغانی شہر یوں کو درپیش غیر یقینی صورتحال میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل امریکی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ امریکی افواج کے شانہ بشانہ کام کرنے والے افغان شہریوں کا امریکہ میں گھر ہوگا۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ بعد میں آنے والی حکومتی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور افراتفری سے ہونے والے امریکی انخلا کے بعد ان شہریوں کے پاس اپنے ملک میں مستقبل کے لیے بہت کم امید رہ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو سال بعد بھی امریکی امیگریشن کی درخواستیں بری طرح تا خیر کا شکار ہیں۔
امریکی حکومت کے ایک آزاد نگران ادارے افغان تعمیر نو کے لیے امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل کی اپر یل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنے زیادہ تر اتحادیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چین میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران شہری مسافروں کے سفر کی تعداد میں گزشتہ سال کی نسبت 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران چین کے شہری علاقوں میں مجموعی طور پر 45.42 ارب مسافر دورے ہو ئے ۔
چین کے خاص طور پر شہری ریل ٹرانزٹ نیٹ ورکس کے ذریعے مسافروں کے سفر کی تعداد گزشتہ سال کی نسبت 45.9 فیصد بڑھ کر 13.64 ارب ہوگئی جبکہ بحری جہا زوں کے ذریعے مسافروں کے سفر کی تعداد 113 فیصد بڑھ کر 3 کروڑ 87 لاکھ 20 ہزار ہوگئی۔
اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے میں بس اور ٹرام کے ذریعے کئے گئے شہری مسافروں کے سفر 19.87 ارب رہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4.6 فیصد زیادہ ہیں جبکہ ٹیکسی کے سفر گزشتہ سال کی نسبت 6.8 فیصد اضافے کے ساتھ 11.87 ارب تک پہنچ گئے۔
نیویارک (شِنہوا) امریکی ڈیلٹا ایئر لائنز نے رواں سال کے اختتام پر امریکہ اور چین کے درمیان اپنی پروازوں کی تعداد بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیلٹا نے ایک بیان میں کہا کہ 29 اکتوبر سے ایئرلائن سیٹل سے شنگھائی پوڈونگ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لئے یومیہ پروازیں چلائے گی جبکہ ڈیٹرائٹ سے ہفتہ میں تین بار پروازیں چلائی جائیں گی۔
آئندہ مارچ میں ڈیلٹا اپنے لاس اینجلس مرکز سے شنگھائی پوڈونگ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لئے ہفتے میں 4 پروازوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گی ۔ اس روٹ پر آخری مر تبہ فروری 2020 میں پرواز چلائی گئی تھی۔
ڈیلٹا ایشیا پیسیفک کے نائب صدر جیف مومو نے بتایا کہ طلب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ایشیا بحرالکاہل خطے میں مصروف سفری سیزن شروع ہورہا ہے۔ ڈیلٹا ٹیم رواں موسم سرما میں خطے کے مزید مسافروں کا خیرمقدم کرنے کو تیار ہے جو ہر سفر پر ہماری ایوارڈ یافتہ کسٹمر سروس فراہم کر رہی ہے۔
نیویارک (شِنہوا) امریکی ڈیلٹا ایئر لائنز نے رواں سال کے اختتام پر امریکہ اور چین کے درمیان اپنی پروازوں کی تعداد بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیلٹا نے ایک بیان میں کہا کہ 29 اکتوبر سے ایئرلائن سیٹل سے شنگھائی پوڈونگ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لئے یومیہ پروازیں چلائے گی جبکہ ڈیٹرائٹ سے ہفتہ میں تین بار پروازیں چلائی جائیں گی۔
آئندہ مارچ میں ڈیلٹا اپنے لاس اینجلس مرکز سے شنگھائی پوڈونگ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لئے ہفتے میں 4 پروازوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گی ۔ اس روٹ پر آخری مر تبہ فروری 2020 میں پرواز چلائی گئی تھی۔
ڈیلٹا ایشیا پیسیفک کے نائب صدر جیف مومو نے بتایا کہ طلب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ایشیا بحرالکاہل خطے میں مصروف سفری سیزن شروع ہورہا ہے۔ ڈیلٹا ٹیم رواں موسم سرما میں خطے کے مزید مسافروں کا خیرمقدم کرنے کو تیار ہے جو ہر سفر پر ہماری ایوارڈ یافتہ کسٹمر سروس فراہم کر رہی ہے۔
کن منگ(شِنہوا) چین کے مرکزی کمیشن برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے علاقائی سلامتی اور ترقی کے ماحول کے تحفظ کے لیے یکجہتی اور تعاون کو مستحکم کیا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جاری رکھی ہے اور رابطے، بنیادی ڈھانچے، تجارت اور سرمایہ کاری میں اطمینان بخش پیش رفت حاصل کی ہے۔
ا ن خیالات کا اظہار وانگ یی نے چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کن منگ میں ساتویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ رواں سال ایکسپو کی 10 ویں سالگرہ ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو اور ہمسایہ سفارتکاری کی 10 ویں سالگرہ بھی ہے جس میں ہم آہنگی، خلوص، باہمی فائدے اور سب کی شمولیت ہے۔
وانگ نے کہا کہ ہم نے گہرے دوستانہ تبادلے کیے ہیں، کھلے پن اور شمولیت کے اصول پر عمل کیا ہے اور لوگوں کے درمیان تبادلوں کے لئے ایک کثیر سطح کا پلیٹ فارم تعمیر کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، نئے ترقیاتی محرکات کو فروغ دینے، ترقی کی کمیونٹی کی تعمیر اور خطے میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔
وانگ نے چار شعبوں میں تعاون کے بارے میں تجاویز پیش کیں جن میں اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنا، رابطوں کو وسیع کرنا ، اقتصادی وتجارتی تعاون کو مضبوط بنا نا اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فرو غ دینا شامل ہے۔
کن منگ(شِنہوا) چین کے مرکزی کمیشن برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے علاقائی سلامتی اور ترقی کے ماحول کے تحفظ کے لیے یکجہتی اور تعاون کو مستحکم کیا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جاری رکھی ہے اور رابطے، بنیادی ڈھانچے، تجارت اور سرمایہ کاری میں اطمینان بخش پیش رفت حاصل کی ہے۔
ا ن خیالات کا اظہار وانگ یی نے چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کن منگ میں ساتویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ رواں سال ایکسپو کی 10 ویں سالگرہ ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو اور ہمسایہ سفارتکاری کی 10 ویں سالگرہ بھی ہے جس میں ہم آہنگی، خلوص، باہمی فائدے اور سب کی شمولیت ہے۔
وانگ نے کہا کہ ہم نے گہرے دوستانہ تبادلے کیے ہیں، کھلے پن اور شمولیت کے اصول پر عمل کیا ہے اور لوگوں کے درمیان تبادلوں کے لئے ایک کثیر سطح کا پلیٹ فارم تعمیر کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، نئے ترقیاتی محرکات کو فروغ دینے، ترقی کی کمیونٹی کی تعمیر اور خطے میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔
وانگ نے چار شعبوں میں تعاون کے بارے میں تجاویز پیش کیں جن میں اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنا، رابطوں کو وسیع کرنا ، اقتصادی وتجارتی تعاون کو مضبوط بنا نا اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فرو غ دینا شامل ہے۔
طرابلس (شِنہوا) لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پیر سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 55 ہوگئی ہے جبکہ 126 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ہلاک شدگان میں عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ متعدد لاشوں کو شناخت نہیں کیا جاسکا ہے۔
طرابلس کے کچھ حصوں میں پیر کے روز 444 بریگیڈ اور اسپیشل ڈیٹرنس فورس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئی تھیں جس کے بعد 444 بریگیڈ کے ایک طاقتور کمانڈر کو مبینہ طور پر گرفتار کرلیا تھا۔
وزارت داخلہ نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ متحارب دھڑوں نے وزیر اعظم اور طرابلس کے عمائدین کی کوششوں سے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد جھڑپیں روک دی گئیں۔
طرابلس میں بدھ کے روز کئی عمائدین کے ساتھ ایک ملاقات میں لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے ملک میں لڑائی دوبارہ شروع ہونے کو مسترد کردیا تھا۔
سرکاری اطلاعات دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطا بق وزیراعظم نے کہا تھا کہ لڑائی کا دوبارہ شروع ہو نا ناقابل قبول ہے اور ملک کسی بھی غیر ذمہ دارانہ رویے کو برداشت نہیں کرےگا ۔ انہوں نے سلامتی کے لیے تمام سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
متحدہ عرب امارات کی معروف ریاست دبئی میں گھروں کے کرایوں میں اضافہ ہونے سے رہائش مزید مہنگی ہوگئی،دبئی کی رہائشی جائیداد کی قیمتوں میں دوسری سہ ماہی میں 4.8فیصداضافہ ہوچکا ہے،مضبوط طلب اورمضبوط اقتصادی ترقی کے درمیان مسلسل 10ویں سہ ماہی میں ایسا ہوا ہے،کنسلٹنسی نائٹ فرینک میں مشرق وسطی اورافریقہ کے لیے تحقیق کے پارٹنراورسربراہ فیصل درانی نے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کا نسبتا طویل دورانیہ سست ہونے کے کوئی آثاردکھائی نہیں دے رہے،بالخصوص دبئی کی پرائم لوکیشنزجمیرہ بے آئی لینڈ، ایمریٹس ہلز اور پام جمیرہ میں ولا کی قیمتوں میں دوسری سہ ماہی میں 11.6فیصد اورجنوری 2020 سے اب تک 125فیصد اضافہ ہوا ہے، ان علاقوں میں صرف آٹھ ولاززیر تعمیر ہیں۔
ترکیہ میں تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے جوکہ 49.5سینٹی گریڈ رہا،رپورٹس کے مطابق اس سے قبل سب سے زیادہ درجہ حرارت 2021میں 49.1ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا،ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ روم کے طاس میں گرمی کی لہروں کا رجحان تقریبا دو دہائیوں تک جاری رہے گا،غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں ماہرِ موسمیات نے کہا ہے کہ درجہ حرارت بڑھنے کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے،قوسمی موسمیاتی سروس نے خبردار کیا ہے کہ گرمی کی لہر معمول کے موسمی درجہ حرارت سے 11ڈگری تک بڑھے گی، اگرچہ ال نینو موسمی رجحان بھی ریکارڈ درجہ حرارت لاتا ہے لیکن گرمی کی لہریں زیادہ بڑھتی جارہی ہے۔ترکیہ کے ماہر موسمیات کاکہنا ہے کہ بحیرہ روم کے علاقے میں سیاحت کے لیے سب سے موزوں موسم ستمبر اور اکتوبر 2040میں ہوگا، انہوں نے آنے والے برسوں میں گرمیوں کے مہینوں میں خشک سالی کی بھی پیش گوئی کی ہے۔
سعودی عرب اور ایران کے اعلی دفاعی حکام کی ملاقات میں دفاع اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے،غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز روس میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر دونوں ممالک کے اعلی دفاعی حکام کی ملاقات ہوئی،سعودی وزارتِ دفاع کے مطابق وزیرِ دفاع کے معاون طلال العتیبی نے بین الاقوامی سلامتی سے متعلق 11ویں ماسکو کانفرنس کے موقع پر ایران کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف عزیز ناصر زادہ سے ملاقات کی،رپورٹس کے مطابق سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد اس ملاقات کو نئی پیش رفت قرار دیا جارہا ہے،سعودی وزارت دفاع کی جانب سے ایکس پر شیئر کی گئی تصاویر کے مطابق العتیبی نے روس، چین اور پاکستان کے دفاعی حکام سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں،وزارت نے کہا کہ ان ملاقاتوں کے دوران میں عہدے داروں نے دفاع اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ، انھوں نے باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ ان کو بہتر بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا،واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مارچ میں 7سال کے بعد تعلقات بحال ہوئے تھے،روس کی وزارتِ دفاع کے زیراہتمام بین الاقوامی سلامتی سے متعلق ماسکو کانفرنس میں مختلف ممالک کے 26وزرائے دفاع ، 16نائب وزرائے دفاع اور چیف آف جنرل سٹاف نے شرکت کی ہے۔
دو سوسے زائد مسافروں سے بھرے طیارے میں دوران پرواز پائلٹ دل کا دورہ پڑنے سے باتھ روم میں گر گیا اور بعد ازاں اس کی موت واقع ہو گئی،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لٹام ائیر لائن کا 56سالہ پائلٹ ایوان اینڈور 271مسافروں کو لیکر میامی سے چلی لے جا رہا تھا کہ طیارے کے اڑان بھرنے کے 40منٹ بعد طیارے کے ساتھی پائلٹ نے مسافروں سے پوچھا کہ کیا آپ میں کوئی ڈاکٹر موجود ہے، لیکن جب پائلٹ ایوان کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوئی تو ساتھی پائلٹ نے طیارے کو ہنگامی طور پر لینڈ کرانے کا فیصلہ کیا، طیارے کو پناما کے انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرائی گئی اور فوری طور پر ایک نرس اور ایک ڈاکٹر پائلٹ کو امداد دینے کے لیے طیارے میں پہنچے تاہم وہ پائلٹ کی جان نہ بچا سکے اور انہوں نے بتایا کہ طیارے کے لینڈ کرنے کے بعد ایوان اینڈور کی موت واقع ہوئی، ایوان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے واقع ہوئی،اس دوران طیارے کے تمام مسافروں کو پناما کے ہوٹلز میں قیام کروایا گیا اور پھر اگلے روز طیارے کا آپریشن دوبارہ بحال کیا گیا۔
جرمنی میں کابینہ نے بھنگ کے استعمال کی محدود قانونی حیثیت سے متعلق وزارت صحت کے تیار کردہ مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے،وزیر صحت کارل لاٹرباخ نے دارالحکومت برلن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں "بھنگ کا کنٹرول شدہ استعمال" نامی بل کی تفصیلات متعارف کرائی ہیں،بل کے مطابق بھنگ کو منشیات کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔ بالغوں کو 25گرام تک بھنگ رکھنے اور ذاتی استعمال کے لیے 3پودے اگانے کی اجازت ہوگی۔ نام نہاد "کینابس سوشل کلب"، جن کے زیادہ سے زیادہ 500ممبر ہوں گے، بھنگ اگانے اور اپنے ممبروں کو بھنگ فراہم کرنے کے قابل ہوں گے۔ ایک رکن اس ایسوسی ایشن سے ماہانہ زیادہ سے زیادہ 50گرام بھنگ خرید سکے گا،اسکولوں، کنڈرگارٹنز، کھیل کے میدانوں اور جمز کے 200میٹر کے ایرا کے اندر بھنگ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 18سال سے کم عمر کے افراد کے لیے بھنگ کا استعمال بھی ممنوع ہوگا،وزیر صحت لاٹرباخ نے کہا کہ یہ بل منشیات کی پالیسی کے لیے ایک اہم موڑ ہے جو ماضی میں ناکام ہو چکی ہے، اور اس کا مقصد بھنگ کے غیر قانونی استعمال اور جرائم کی شرح کو کم کرنا ہے،لاٹرباخ نے کہا کہ انہوں نے بل کے ساتھ بھنگ کے استعمال کو "کنٹرول شدہ قانونی حیثیت" کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا،انہوں نے کہا کہ ہم (ہیروین )کے استعمال کو محدود کرنا اور اسے محفوظ بنانا چاہتے ہیں،اس بل کوسال کے آخر تک قانون بننے کا منصوبہ ہے، جبکہ وفاقی پارلیمنٹ سے بھی اس کی منظوری لازمی ہو گی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جڑانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے فیصل آباد میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کی اور پاکستانی عوام بھی مسیحی برادری سے سلوک پر دکھی ہیں ، اس واقعے پر اعلی سطح کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی صورتحال پر پیش رفت بارے مختلف غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، 13 اگست کو گوادر میں دہشتگردی کا ہدف چینی شہری تھے، پاکستانی سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چینی شہریوں کی حفاظت کی اور تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا، پاکستان تمام چینی شہریوں کی سکیورٹی کو یقینی بنا رہا ہے۔ ترجمان کاکہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات اس قسم کے واقعات سے متاثر نہیں ہوں گے، خطے بالخصوص جنوبی ایشیا کا امن پاکستان اور امریکہ دونوں کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم وستم کی مذمت کرتا ہے، کشمیرمیں موجودہ حالات پر اقوام عالم کو بھی کشمیریوں کی آواز پہنچاتے رہیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت خوش آئند ہے، پاکستان اور ایران ایک ہی مذہب و ثقافتی رشتے میں بندھے ہیں۔ پاک افغان تعلقات پربات کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان باربار کہہ چکا ہے افغانستان سے امن چاہتے ہیں، ہمیں افغانستان سے دہشت گردی پر شدید تشویش ہے، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو متاثر کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی حکومت کی جانب سے پاکستان کا یوم آزادی منانے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور پاکستانی عوام روسی عوام اور حکام کا یوم آزادی منانے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
کراچی میں منعقدہونیوالی پاکستان کی پہلی بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں 200 سے زائد چینی تاجروں کی شرکت پاکستان کی زرعی مصنوعات اور چین کو ان کی برآمدات میں چین کی گہری دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق چین کی جانب سے سب سے بڑی شرکت کی تصدیق چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے ایک حالیہ ٹویٹ میں کی۔ سفیر نے اسے چین کے تاجروں کا اب تک کا سب سے بڑا وفد قرار دیا جو پاکستان کی زرعی صنعت میں پاکستان کی زیادہ دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ تقریب میں افریقہ، چین، امریکہ اور اوقیانوسیہ کے 680 سے زائد مندوبین نے شرکت کی اور پاکستانی تاجر برادری کی جانب سے بھی اسے سراہا گیا۔ انہوں نے اسے پاکستان کی زرعی اور غذائی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے ایک عظیم اقدام قرار دیا اور مستقبل میں بھی اس طرح کی تقریبات منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔گوادر پرو کے مطابق رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ریپ) کے چیئرمین چیلا رام کیولانی نے فوڈ ایگ 2023 پر بلاتعطل عملدرآمد پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کی تعریف کی۔ کیولانی نے چاول برآمد کنندگان کو بین الاقوامی خریداروں کے ساتھ مثر طریقے سے جوڑنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر اس غیر معمولی تقریب کی تعریف کی۔
اس تقریب میں 410 ملین ڈالر مالیت کے معاہدوں اور 10 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، جس سے 221 سے زائد برآمد کنندگان نے دنیا کو 500 سے زائد اعلی معیار کی مصنوعات کی نمائش کی۔گوادر پرو کے مطابق ان مصنوعات میں گوشت اور پولٹری مصنوعات، پروسیسڈ فوڈ، چاول، نمک، سمندری خوراک، تمباکو، سبزیاں، مصالحے، جوس، امرت، بسکٹ اور کنفیکشنری، ڈیری، کھجوریں، خشک میوہ جات، پھل، شہد، مشروبات، تیل اور اناج شامل ہیں۔ ٹی ڈی اے پی کے مطابق فوڈ اگ کا مقصد پاکستانی مصنوعات کو روایتی اور غیر روایتی منڈیوں میں متعارف کرانا تھا تاکہ زراعت پر مبنی برآمدات میں اضافہ ہو سکے اور بین الاقوامی برادری کو خام اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی دستیابی کو آسان بنایا جا سکے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے ناطے قومی جی ڈی پی میں 22.7 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور تقریبا 37 فیصد آبادی کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ کپاس، گنے، چاول، گندم اور مکئی ملک میں کاشت کی جانے والی بڑی فصلیں ہیں جن کے ساتھ ساتھ بہت سی چھوٹی فصلیں بھی ہیں۔پاکستان گندم، چاول، کپاس، گنے، آم، کھجور اور مینڈرین پیدا کرنے والے دس سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی قومی برآمدات میں ایگرو فوڈ کی برآمدات کا حصہ 17 فیصد ہے۔ برآمد کی جانے والی اہم مصنوعات چاول، گوشت، پھل اور سبزیاں، تمباکو، مصالحے اور سمندری غذا ہیں۔
بلوچستان ہاوس میں سابق رکن قومی اسمبلی عطا قریشی کی اہلیہ پر حملہ کیس میں سابق وزیر بلوچستان حاجی طور خان سمیت 5 افراد کو ملزمان نامزد کر دیا گیا۔ مقدمہ میں سابق رکن قومی اسمبلی عطا قریشی کی بیوہ نے مقف اختیار کیا ہے کہ وہ بیٹے کے ہمراہ بلوچستان ہاوس میں رہتی ہیں، گزشتہ روز 5 افراد زبردستی گھر میں داخل ہوئے، ملزمان نے میرے بیٹے اور مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ مرحوم کی اہلیہ نے مزید بتایا کہ ملزمان نے انہیں قتل کی دھمکیاں دیں، میرا پہلے بھی ایک بیٹا قتل ہوچکا ہے، ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ مقدمہ کے اندراج کے بعد سیکرٹریٹ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔
ترجمان استحکام پاکستان پارٹی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ قومی پرچم کے دونوں رنگ ہمارے ہیں۔ ٹویٹر پیغام میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آین پاکستان میں بسنے والے ہر فرد، ہر مذہب کے تحفظ کی ضمانت لیتا ہے۔ یہ کسی مذہب یا فرقے سے بڑھ کر پاکستان کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جڑانوالہ جیسے واقعات سے بچنے کے لے کمیونٹی کلچر شروع ہونا چاہیے۔ سوشل گرومنگ جیسے پروگرامز مستقل بنیادوں پر شروع کرنے چاہئیں۔ مل جل کر رہنے کی سوچ کو پروان چڑھانا ضروری ہے تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
نگران وزیراعلی بلوچستان کی نامزدگی کا معاملہ ڈیڈلاک کاشکار ہو گیا۔ نامزدگی کا فیصلہ کمیٹی نہ کرسکی تومعاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔ اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بھِی تشکیل نہیں دی جا سکی ، وزیراعلی نے اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی کے لئے تین نام بھجوا دئیے تھے۔ وزیراعلی کے تین ناموں میں خود ان کیعلاوہ سردار عبدالرحمن کھیتران اور زمرک اچکزئی جبکہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں میں عبدالواحد صدیقی، یونس زہری اور نواز کاکڑ شامل تھے۔ بی این پی اور پی کے میپ کے پارلیمانی رہنماں نے اپوزیشن لیڈر کے ناموں پر اعتراض اٹھا دیا تھا۔ بی این پی کے نصیر شاہوانی اور پی کے میپ کے نصراللہ زیرے نے کمیٹی میں اپنی جماعتوں کی نمائندگی کے لئے اسپیکر کوخط لکھے تھے۔
چینی کمپنی نے 741,400 یونٹس کی فروخت کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا، کمپنی کی مجموعی فروخت میں 50.9 فیصد اضافہ، کمپنی نے مصنوعات کی آن لائن لسٹنگ، گھر گھر گاڑیوں کی ترسیل اور ٹیسٹ ڈرائیوز جیسی خدمات بھی شروع کی ہیں ۔گوادر پرو کے مطابق چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز (سی اے اے ایم) کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں چین کی آٹو برآمدات 1.07 ملین یونٹس سے تجاوز کرگئیں، جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا آٹو برآمد کنندہ بن گیا۔ چینی گاڑیاں دنیا بھر میں پوری رفتار سے چل رہی ہیں اور چیری گروپ بھی اپنا "چیری ایفیکٹ" بنا رہا ہے۔ 2023 کی پہلی ششماہی میں ، چیری گروپ نے مزید کوششیں کیں 741,400گاڑیوں کی مجموعی فروخت کا حجم ، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے۔ اس نے نہ صرف تاریخ میں زیادہ فروخت کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ، بلکہ لگاتار 13 ماہ تک ایک ہی مہینے میں 100000 گاڑیوں سے بھی تجاوز کیا ، اور ترقی کی شرح صنعت میں دوسرے نمبر پر رہی۔ ان میں ، سال کی پہلی ششماہی میں چیری برانڈ کی مجموعی فروخت کا حجم 539،400 تھا ، جو گزشتہ سال کے مقابلے 50.9 فیصد کا اضافہ ہے۔گوادر پرو کے مطابق جمع شدہ تکنیکی طاقت چیری کی بڑھتی ہوئی فروخت کی مضبوط توثیق ہے ، اور یہ چین کی مسافر کاروں کی برآمد کی درجہ بندی میں سب سے اوپر چیری کے 20 سالہ سفر کے لئے ایک اہم کوڈ بھی ہے۔26 سال قبل اپنے قیام کے بعد سے ، چیری نے آزادانہ تحقیق اور ترقی پر زور دیا ہے ، صنعتی ٹیکنالوجی کو مستحکم اور مکمل طور پر تیار کیا ہے ، اور چپس ، سافٹ ویئر اور بیٹریوں جیسی نئی ٹکنالوجیوں کو اعلی درجے کا بنایا ہے ، تاکہ تکنیکی صلاحیتیں حاصل کی جاسکیں۔
فی الحال ، چیری نے کنپینگ پاور اور لائن انٹیلی جنس جیسی بنیادی صنعتوں کی ایک رینج میں جدید ترین ٹیکناجی میں مہارت حاصل کی ہے۔ اپنی مصنوعات کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ چیری اپنے عالمی صارفین کے ساتھ اپنے تبادلوں کو بھی مسلسل مالا مال کر رہا ہے، انہیں بہتر خدمات کے ساتھ گاڑیوں کی خریداری اور استعمال کا جامع اور اطمینان بخش تجربہ فراہم کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق عالمی صارفین کے لئے آمنے سامنے تحقیق اور ون آن ون ٹیلی فون انٹرویوز موجود ہیں۔ چیری نے مصنوعات کی آن لائن لسٹنگ، گھر گھر گاڑیوں کی ترسیل اور ٹیسٹ ڈرائیوز جیسی خدمات بھی شروع کی ہیں۔ مختلف شکلوں میں خدمات نے عالمی صارفین سے متفقہ منظوری حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی مارکیٹوں میں مختلف ماحول، مارکیٹ کے حالات اور صارفین کے رویے کے مطابق، چیری اقدامات کو اپنانے پر زور دیتا ہے تاکہ اس کی خدمات مقامی صارفین کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرسکیں.مزید برآں، چیری نے عملی اقدامات کے ساتھ ایک برانڈ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے، اور عالمی سطح پر مختلف عوامی فلاح و بہبود اور خیراتی اقدامات میں فعال طور پر حصہ لے کر ایک اچھی بین الاقوامی ساکھ اور برانڈ امیج حاصل کیا ہے.
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جڑانوالہ میں جو واقعہ ہوا وہ شرمناک اور قابل مذمت ہے، ہمارا دین اس کی اجازت نہیں دیتا، مکمل تحقیقات ہونی چاہئیے ۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے مسائل ایک ساتھ چل رہے ہیں، پاکستان کی پوری عوام اس نظام کو چلانے والوں کے ہاتھوں یرغمال بن گئے ہیں، اس ملک کے حکمران عوام کے بارے میں سوچتے نہیں اور فیصلے کرتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمان کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط مکمل کرکے ملک میں مہنگائی کردی جاتی ہے جو غلامی کی نشانی ہے، آئی ایم ایف حکمرانوں کو عیاشیوں کی اجازت نہیں دیتا یہ انکی اپنی غلطی ہے ، ملک میں ٹیکس کا نظام ہے جس کے تحت عوام کو پابند کیا جاتا ہے، معیشت کی بدحالی کو صحیح کرنا عوام کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی بھی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہیے کہ اپنے اخراجات کم کرکے عوام کے لیے آسانی پیدا کی جائے، نگراں حکومت کے آتے ہی عوام پر پٹرول بم گرادیا گیا، نگراں وزیراعظم سے درخواست ہے حکمرانوں کے اخراجات کو کم کرکے عوام کو سہولت دیں، جو ٹیکس عوام پر لگایا جاتا ہے اس سے عوام پس رہی ہے، مایوسی بڑھ رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ جماعت اسلامی کل مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کرے گی، ہم احتجاج پرامن کرنا چاہتے ہیں تاکہ عوام کا غصہ باہر نہ آئے۔ انہوں نے شہر میں بڑھتے جرائم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کل پھر سٹریت کرمنلز نے ایک نوجوان کی جان لیلی، سٹریٹ کرمنلز کے حوالے سے جب سوال کیا جائے تو وزیر اعلی سوال ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان کاکہنا تھا کہ رانی پور میں ہونے والا حادثہ افسوس ناک ہے، حادثے کو دبانے کی کوشش کی گئی مگر سوشل میڈیا کے ذریعے ایسا ہو نہیں سکا، جڑانوالہ میں بھی جو واقعہ ہوا وہ بھی قابل مذمت ہے، امریکہ اور بھارت میں ایسے واقعات ہوتے ہیں مگر بین الاقوامی سطح پر آواز نہیں اٹھتی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے نگران پنجاب حکومت سے جڑانوالہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جڑانوالہ میں اشتعال انگیزی اور عبادت گاہوں کو جلانا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اس واقعہ کی پر زور مذمت کرتا ہوں اور حکومت پنجاب سے توقع کرتا ہوں کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے، اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
ہائی کورٹ نے شہریوں کی ٹیلی فونک گفتگو کی ریکارڈنگز اور آڈیو لیکس کے معاملے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ وزیراعظم، وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کے سیکریٹریز کو عدالتی سوالات کی روشنی میں مفصل جواب اور بیان حلفی 4 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں تینوں سیکریٹریز کو ذاتی حیثیت میں 18 ستمبر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ اٹارنی جنرل موجود نہیں۔عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کا جواب 31 مئی کے آرڈر کے مطابق نہیں سا لیے دوبارہ مفصل جواب جمع کرائیں اور فراہم کی گئی معلومات درست ہونے کا بیان حلفی بھی دیں۔ اگر دو ہفتوں میں جواب داخل نہ کرایا گیا تو 18 ستمبر کو وزیراعظم کے سیکریٹری اور دفاع و داخلہ کے سیکریٹریز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ واضح رہے کہ عدالت نے 31 مئی کے آرڈر میں پوچھا تھا کہ کیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اگر اجازت نہیں تو شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر کون سی اتھارٹی ذمہ دار ہے؟ غیر قانونی طور پر ریکارڈ کی گئی کالز کو ریلیز کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی؟
ملک میں تعمیراتی سریے کی فی ٹن قیمت میں 10 ہزار روپے اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 10 ہزار روپے فی ٹن اضافے کے بعد ملک میں تعمیراتی سریے کی فی ٹن قیمت 2 لاکھ 80 ہزار روپے ہوگئی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ڈالر کے بڑھتے ہوئے بھا کی وجہ سے لوہے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ قیمتیں مزید بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔
جمرود ملاگوری مراد ڈھنڈ ڈیم میں نہاتے ہوئے 3 بچے ڈوب گئے ۔ پولیس کے مطابق جمرود ملاگوری مراد ڈھنڈ ڈیم میں ڈوبنے والے 2 بچوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں ، جبکہ ایک بچے کو زندہ نکال لیا گیا ہے ۔ پولیس نے لاشوں کو ضروری کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔
وفاقی دارالحکومت میں اقلیتوں کے تحفظ کے پولیس یونٹ میں 70 جوان تعینات کردیے گئے ۔ ترجمان کیپٹل پولیس کے مطابق تمام ڈی پی اوز اپنے علاقے میں اقلیتی عبادت گاہوں اور آبادیوں کی حفاظت کے ذمے دار ہوں گے۔ ہر ڈویژن کی سطح پر اقلیتی کمیٹیوں سے رابطوں کو مضبوط بنایا جائے گا۔منارٹی پروٹیکشن یونٹ ایس ایس پی آپریشنز کی زیر نگرانی فرائض سر انجام دے گا۔ اس یونٹ کیلیے حالیہ بھرتی میں سے بھی جوان منتخب کیے گئے ہیں۔ منارٹی پروٹیکشن یونٹ کا قیام نیشنل منارٹیز کمیشن کی سفارشات کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے گنے کی سرکاری قیمت فی من 425 مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ شوگر ملز مالکان 15 نومبر سے کرشنگ شروع کرنے کے پابند ہوں گے۔ چند روز قبل سابق مشیر زراعت منظور وسان نے گنے کی سرکاری قیمت فی من 425روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد گنے کی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے فواد حسن فواد کے خلاف درخواست غیر موثر ہونے کی بنا پر خارج کی۔ دوران سماعت سپیشل پراسیکوٹر نیب رضوان ستی نے کہا ہے کہ ریفرنس میں فواد حسن فواد ٹرائل کورٹ سے بری ہو چکے ہیں، ملزم کے بری ہونے سے ضمانت منسوخی کی درخواست غیر موثر ہو چکی ہے۔ بعدازاں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔