• Columbus, United States
  • |
  • ٢٨ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | بیلٹ-اینڈ-روڈ-پہل

آئی ایم ایف اورپاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ...

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اورپاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے،مشکل وقت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر سے صحافی نے سوال کیا،کیا امریکا نے آئی ایم ایف کی ڈیل میں پاکستان کی مددکی؟جواب میں ترجمان نے کہا کہ مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں،آئی ایم ایف اورپاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے۔ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے اقتصادی کامیابی کی مدد غیر متزلزل ہے، پاکستان کے ساتھ تکنیکی رابطہ جاری رہے گا،مل کرتجارت اورسرمایہ کاری کومضبوط کریں گے۔ ترجمان میتھیوملر نے مزید کہا کہ امریکا کسی ملک پردباونہیں ڈالتاکہ امریکا یاچین سے تعلقات رکھیں، عوامی رابطے ہی پاک امریکا تعلقا ت کی بنیاد ہیں، ایسے راستے تلاش کرتے رہیں گے جس سے تعلقات مزید بڑھیں، پاکستان کے ساتھ شراکت داری اور اقتصادی تعلقات میں فروغ چاہتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۲ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی جانب سیاسی...

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں اقتصادی وسماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے زیراہتمام  پائیدار ترقی پر اعلیٰ سطح کاسیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) شروع ہوگیا،جس میں17 پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز)کو حاصل کرنے کی کوششوں کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے نمائندے اور نجی شعبے کے شراکت دار شرکت کررہے ہیں۔

پائیدار ترقی کے اہداف کی رپورٹ 2023: کے گزشتہ روز شائع ہونے والے خصوصی ایڈیشن کے مطابق،دنیا بھر کے لوگوں اور سیارہ زمین کے لیے 2015 میں طے پانے والے پرعزم مقاصد کوویڈ-19 کی وبا  اور بڑھتے ہوئے عالمی بحرانوں کی وجہ سے"پٹڑی سے اتر"چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030 کے ایجنڈے کی منظوری  کے بعد سے، دنیا میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کی وجہ سے مالی، توانائی، خوراک اور امدادی رکاوٹوں کی وجہ سے ایس ڈی جیزکی جانب پیش رفت توقعات کے مطابق نہیں رہی۔پائیدار ترقی پر اعلیٰ سطح کا سیاسی فورم(ایچ ایل پی ایف)2030 کے ایجنڈے کی تعاقب میں نصف مدت ختم ہونے کے موقع پر ہورہا ہے۔ عالمی بحالی کو تیز کرنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، فورم میں  ستمبر 2023 میں ہونے والے ایس ڈی جی سربراہی اجلاس کے لیے بنیادی ترجیحات کا تعین کیا جائے گا۔ 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سینیئرچینی سفارت کار آسیان پلس وزرائے خارجہ...

بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفترکے ڈائریکٹر وانگ یی آسیان-چین وزرائے خارجہ کے اجلاس کے علاوہ آسیان پلس تھری وزرائے خارجہ اجلاس ،مشرقی ایشیا وزرائے خارجہ سربراہ اجلاس اور آسیان علاقائی فورم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے منگل کو اعلان کیا کہ یہ اجلاس 13 سے 14 جولائی تک انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں منعقد ہوں گے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، موسم گرما کے سفری رش کے پہلے 10 دنوں می...

بیجنگ (شِنہوا) چین میں یکم جولائی سے شروع ہونے والے موسم گرما کے سفری رش کے پہلے 10 دنوں کے دوران 13کروڑ30لاکھ ریلوے کے سفری دورے کیے گئے۔

چائنہ اسٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی کے مطابق، اس مدت کے دوران یومیہ 1کروڑ33لاکھ 40ہزار سفری دورےکیے گئے، جو2019 کے اسی مدت کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہیں۔

ریلوے آپریٹرکے مطابق صرف منگل کو سفری دوروں کی تعداد1کروڑ23لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے، اور یہ کہ اس سال موسم گرما میں سفری رش 31 اگست تک 62 دن تک جاری رہے گا۔ ریلوے نےمسافروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خدمات کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے اپنی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

فلسطین کا اسرائیل سےاشتعال انگیز کارروائیاں...

رم اللہ(شِنہوا)فلسطین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو نام نہاد تباہی سے بچانے کا دعویٰ کرنےکے بجائے مغربی کنارے میں اپنی اشتعال انگیز کارروائیوں کو بند کرے۔

فلسطینی حکام نے کہا کہ انہوں نے اتوار کے روز دیئے گئے اس اسرائیلی بیان کو مسترد کر دیا ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی بین الاقوامی سیاسی میدان میں اسرائیل کے خلاف کارروائیاں بند کرنے پر راضی ہو جائے تو اسرائیل اس کے بدلے فلسطینی اتھارٹی کے خاتمے کو روکنے والے اقدامات اٹھائے گا۔

فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ  نے مغربی کنارے کے شہر رم اللہ میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ اسرائیل کو چاہیئے کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت و قتل و غارت بند کرے، آبادکاری روکے اور ایک ایسے راستے پر واپس آئے جس کا مقصد بین الاقوامی  قانون کی بنیاد پر قبضے کا خاتمہ ہو۔

دریں اثنا فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جو فلسطینیوں کو پیش کرنا چاہتا ہے وہ بنیادی طور پر بین الاقوامی قانون، جنیوا کنونشنز اور دستخط شدہ معاہدوں کے تحت اسرائیل پر عائد کردہ ذمہ داریاں ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو تمام غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کا خاتمہ کرنے سمیت دستخط شدہ معاہدوں اور مفاہمتوں پر عمل درآمد اور ایک حقیقی سیاسی مذاکراتی عمل میں شامل ہونے کی ضرورت ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ میں چینی سفیر کی عوامی تبادلوں کو فرو...

واشنگٹن(شِنہوا) امریکہ میں چین کے سفیر شئے فینگ نے  نیویارک میں میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ (ایم ای ٹی) کا دورہ کیا۔ چینی سفیر نے عالمی میوزیم کے ڈائریکٹرسے ملاقات میں اس امید کا اظہار کیا کہ ایم ای ٹی چین اور امریکہ کے درمیان عوامی تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیتا رہے گا۔

ڈائریکٹر میکس ہولین کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ ایم ای ٹی طویل تاریخ اور بھرپور مجموعوں کے ساتھ ایک عالمی شہرت یافتہ میوزیم ہے۔ یہ ان عجائب گھروں میں سے ایک ہے جس نے سب سے زیادہ مشترکہ پروگراموں اور بڑے پیمانے پر چین کے ساتھ طویل ترین تعاون کیاہے۔ 1980 کے اوائل میں، ایم ای ٹی نے چین کے کانسی کے عظیم  عہد کی نمائش کا انعقاد کیا۔ اسی سال،عجائب گھر کی آسٹرکورٹ اور اس کا سوژو ورژن ایک ہی وقت میں عوام کے لیے کھولا گیا جس  کے بعد سے یہاں  چار دہائیوں سے زیادہ عرصے تک چین-امریکہ ثقافتی تبادلوں کا اہتمام کیاگیا۔ ایم ای ٹی چینی سیاحوں کے لیے سیاحت کا ایک لازمی مقام بن گیا ہے، جو اس کے غیر ملکی سیاحوں کا سب سے بڑا حصہ ہیں۔ شئے نے کہا کہ چین اب تمام محاذوں پر اپنی قوم کی تجدید کے چینی راستے پر پیش رفت کے لیے پرعزم ہے جس میں مادی وثقافتی اور اخلاقی دونوں طرح سے ترقی کی جائے گی۔ عوام چین امریکہ تعلقات کی بنیاد ہیں۔ دوطرفہ  ثقافتی اور ثقافتی ورثے کے تبادلوں کو باہمی افہام و تفہیم اور احترام کو فروغ دینے اور لوگوں کو قریب لانے کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرنا چاہیے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بھارت میں سڑک حادثات میں کم سے کم 13 افراد ہ...

نئی دہلی(شِنہوا)بھارت میں چند گھنٹوں کے دوران دو الگ الگ سڑک حادثات میں پانچ خواتین اور چار بچوں سمیت کم سےکم 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

بھارت کےسرکاری ذرائع نے منگل کو تصدیق کی کہ پہلے حادثے میں پیر کی رات ملک کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک مسافر بس کے نہر میں گرنے سے سات افراد ہلاک ہو گئے۔ بدقسمت بس میں تقریباً 40 افراد سوار تھے جو ریاست کے ضلع پرکاسم میں ایک شادی سے واپس آرہی تھی۔

جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

حادثے کی وجہ تیز رفتاری بتائی گئی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق بس نہر کے قریب موڑ میں بے قابو ہو کردیوار سے ٹکرا نے کے بعد نہر میں جاگری۔خود کو نہر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہونے والے مسافرمحفوظ رہے۔ پولیس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے تقریباً 15 افراد کو مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیاجبکہ متاثرین میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔

دریں اثنا  دہلی کے قریب  غازی آباد-میرٹھ ہائی وے پر ایک اور حادثے میں غلط طرف سے آنے والی ایک سکول بس مخالف سمت سے تیز رفتاری سے آنے والی کار سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں چھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔

پولیس کے مطابق مرنے والوں میں دو خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نیپال میں سیاحوں کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 6...

کھٹمنڈو(شِنہوا) نیپال کے مشرقی علاقےکے ایک پہاڑی ضلع میں منگل کو سیاحوں کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار میکسیکو کے پانچ  سیاح اور ایک نیپالی پائلٹ سمیت تمام چھ افرادہلاک ہو گئے۔

نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان،جگناتھ نیرولا نے شِنہوا کو بتایاکہ حادثے میں ہیلی کاپٹر میں سوار پانچ مسافر اور ایک پائلٹ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچوں مسافر میکسیکوکے باشندے ہیں  جبکہ سیاحوں کا ہیلی کاپٹر درخت سے ٹکراکرحادثے کا شکار ہوا۔

چیف ڈسٹرکٹ آفیسر بسنت بھٹارائی کے مطابق منانگ ایئر ہیلی کاپٹر کا ضلع سولکھمبو کے علاقےسورکے سے دارالحکومت کھٹمنڈو کے لیے اڑان بھرنے کے 15 منٹ بعد زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا جس کے بعد یہ ضلع کے علاقے لامجورا میں گر کر تباہ ہوا۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیراعظم کی ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر...

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے منگل کو بیجنگ میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) کے صدر مساٹسوگو آساکاوا سے ملاقات کی۔

ملاقات میں چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل خطے میں اے ڈی بی ایک اہم کثیر الجہتی ترقیاتی ادارہ ہے جو خطے میں غربت میں کمی اور ترقی کو فروغ دینے اور علاقائی وعالمی چیلنجوں سے نمٹنےمیں مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔

لی نے کہا کہ چین عملی تعاون کو وسعت دینے سمیت  ایشیا بحرالکاہل خطے کی پائیدار بحالی، خوشحالی اور استحکام کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے اور عالمی اقتصادی ترقی میں مزید تحریک پیدا کرنے کے لیے اے ڈی بی سمیت تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین جامع طور پر چینی جدیدیت کو فروغ دینے کے علاوہ اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے  جبکہ مستقبل میں اے ڈی بی کے ساتھ تعاون کے لیے وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اے ڈی بی چین کی اصلاحات اور کھلے پن میں تعاون اور شراکت جاری رکھے گا اور ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ سرسبز اور کم کاربن کی ترقی جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز رکھے گا۔

لی چھیانگ نے کہا کہ چین موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اے ڈی بی کی فعال طور پر حمایت کرتا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ ترقی پذیر رکن ملکوں کے لیے موسمیاتی موافقت اور قرضوں کی فراہمی بڑھانے اور سرسبز اور کم کاربن کی ترقی کی طرف منتقلی کو فروغ دینے کے لیے اے ڈی بی کی طرف سے موسمیاتی  قرضوں کو مزید متحرک بنایا جائے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کی سمندری معیشت کی مجموعی ملکی پیداوار90...

شی جیاژوانگ (شِنہوا) چین کی نیویگیشن اور ماہی گیری سے لے کر جہاز سازی تک کی صنعتوں پرمشتمل سمندری معیشت کی مجموعی ملکی پیداوار2022 کے دوران 90کھرب یوآن(12کھرب 50ارب ڈالر)سے تجاوز کر گئی۔

وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے منگل کو یہ اعداد و شمار شمالی صوبے ہیبے کے شہر کانگژو میں چین کے 19ویں سمندری دن کے موقع پر منعقدہ فورم میں جاری کیے گئے۔ فورم میں ایک ہفتہ تک تعلیمی کانفرنسوں، نمائشوں اور سائنسی مقبولیت کی  مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق چین کی غیر ملکی تجارت کے تقریباً 95 فیصد سامان کی ترسیل  سمندری جہاز رانی کے ذریعےکی جاتی ہے۔

گزشتہ سال، ملک کی بندرگاہوں سے15ارب70کروڑ ٹن کارگو کی آمدورفت ہوئی جبکہ کنٹینر شپنگ کا مجموعی حجم 30کروڑ ٹی ای یوز کے قریب پہنچ گیا تھا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 0.9 فیصد اور 4.7 فیصد زیادہ ہے۔ دس سال پہلے کے مقابلے میں مال برداری کے حجم میں بالترتیب 33 فیصد اور 56 فیصد اضافہ ہوا۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سینئرچینی عہدیدار کی چین-عرب سیاسی جماعتوں ک...

بیجنگ(شِنہوا)کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کے سینئرعہدیدار شی تائی فینگ نے منگل کو بیجنگ میں غیرملکی نمائندوں سے ملاقات کی جو چین-عرب ممالک کی سیاسی جماعتوں کے چوتھے مذاکرات میں شرکت کے لیے یہاں پہنچے ہیں۔سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے یونائیٹڈ فرنٹ ورک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ شی  تائی فینگ نے کہا کہ سی پی سی بین الجماعتی چینلزکو کردار ادا کرنے، چین-عرب ممالک سربراہ اجلاس کے فیصلوں پرعملدرآمد کو فروغ دینے،عملی تعاون کو وسعت اور جدیدیت کے راستے میں تعاون کے لیے عرب ممالک کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔غیر ملکی نمائندوں نے چین کی تیزرفتار ترقی کو سراہتے اور عرب چین تعلقات میں نئی پیشرفت پر زور دیتے ہوئے سی پی سی کے ساتھ تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے پر آمادگی کا اظہار کیا

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین میں آتش بازی کے دھماکے میں 5 افراد ہلاک،...

چھانگشا(شِنہوا)چین کے وسطی صوبہ ہونان میں ژوژو انتظامیہ کے تحت ایک کاؤنٹی سطح کے شہر لیلنگ میں منگل کی صبح آتش بازی کے دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور دولاپتہ ہوگئے ہیں۔

یہ دھماکہ صبح 4 بجے کے قریب ایک ہاگری میں ہوا جس کے بار میں شبہ ہے کہ وہاں آتش بازی کا غیر قانونی سامان تیار کیا جا رہا تھا۔ مقامی ایمرجنسی مینجمنٹ بیوروکے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن اب ختم ہو گیا ہے جبکہ غیرقانونی پیداوار میں ملوث افراد کو پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

حادثے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ایک لاکھ سے زائد چینی سیاحوں کی جانب سے فلپا...

منیلا (شِںہوا) رواں سال جنوری سے جون تک 1 لاکھ 14 ہزار 663 چینی سیاحوں نے فلپائن کا دورہ کیا ہے۔

فلپائن کے محکمہ سیاحت کے مطابق 2023 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران 6 لاکھ 73 ہزار 841 سیاحوں نے جنوبی کوریا سے فلپائن کا سفر کیا جو کسی ایک ملک سے آنے والے غیرملکیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے سیاحت کے نائب صدر اور قانون ساز مارون ریلو نے بتایا کہ ابتدائی 6 ماہ کے دوران 24 لاکھ 70 ہزار 798 غیر ملکی سیاح فلپائن آئے جن میں 25 فیصد کا تعلق جنوبی کوریا سے تھا۔

محکمہ سیاحت کے مطابق جنوری سے جون تک 5 لاکھ 16 ہزار 318 امریکی، 1 لاکھ 29 ہزار 705 آسٹریلوی، 1 لاکھ 28 ہزار 81 جاپانی اور 1 لاکھ 24 ہزار 510 کینیڈین سیاحوں نے فلپائن کا دورہ کیا۔

فلپائن کے محکمہ خارجہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ 2023 کی تیسری سہ ماہی میں ای ویزا سسٹم لانچ کرے گا تاکہ چینی باشندوں سمیت غیر ملکی سیاحوں اور تاجروں کو ملک میں داخلے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین جی ڈی آئی کے نفاذ کیلئے مزید مثبت، مئوثر...

بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کہا ہے کہ چین گلوبل ڈیویلپمنٹ اینی شیٹو (جی ڈی آئی) پر عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے مزید مثبت، مئوثر اور پائیدار اقدامات کے لیے کوشش کرے گا۔

سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے یہ بات گلوبل ایکشن فار شیئرڈ ڈیویلپمنٹ فورم کی پہلی اعلیٰ سطح کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کہی۔

وانگ نے کہا کہ 2021 میں جی ڈی آئی کی تجویز کے بعد سے چین نے شراکت داروں کے ساتھ مل کر متعدد تعاون کے منصوبوں کو آگے بڑھایا ہے، وسیع تعاون کے نیٹ ورک قائم کیے ہیں اور تمام ممالک میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا ہے۔

وانگ نے کہا کہ عالمی ترقی کے مقصد کے لئے تمام ممالک کے عوام کو مل کر کام کرتے ہوئےترقیاتی منصوبوں کے اشتراک اور اس پر تبادلہ خیال کرنا چاہئے، ترقی کا نمونہ تشکیل دیتے ہوئے ترقیاتی کامیابیوں اور اسکیم ڈیویلپمنٹ گورننس کا اشتراک کرنا چاہئے۔

وانگ نے کہا کہ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے اور گلوبل ساؤتھ کا رکن ہے۔ چین گلوبل ساؤتھ میں متعدد ممالک کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔

چین 6 شعبوں میں اقدامات اٹھائے گا جن میں ترقیاتی ترجیحی ایجنڈے کی حمایت، ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینا، ترقیاتی مالی اعانت کی رکاوٹوں کو ختم کرنا، ترقیاتی تعاون کے طریقوں کو بڑھانا، سہ فریقی ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانا اور نوجوانوں کی ترقی کی قیادت کرنے میں معاونت شامل ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے چین ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنے اور دیگر ممالک کے ساتھ پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد میں مدد کرنا چاہتا ہے۔

اجلاس میں جزائر سولومن کے وزیر اعظم ماناسا سوگاورے، تنزانیہ کی صدر سمیعہ سلوہو حسن، زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا، کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمدیچ ٹیکو ہن سین، پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف، اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون، بیلاروس کے پہلے نائب وزیر اعظم نکولائی اسنوپکوف اور لاؤ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سلومسے کوماسیتھ نے شرکت کی اور آن لائن یا آف لائن تقاریر کیں۔

تمام فریقین نے عالمی مشترکہ ترقی کے لئے چین کی کوششوں کی تعریف کی اور ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے لئے جی ڈی آئی اور اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کے اعلیٰ سیاسی مشیر کا تحقیقی کاموں میں...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے اعلیٰ سیاسی مشیر وانگ ہوننگ نے پیداواری شعبے میں اہم صنعتی چین کی بہتری اور اپ گریڈیشن کو فروغ دینے کے موضوع پر اہم جانچ اور سیاسی مشاورت کے کام پر زور دیا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ نے اس موضوع پر غیر سی پی سی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں کے تحقیقی کام اور تجاویز کی توثیق کی۔

وانگ نے ایک مشاورتی سیمینار سے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پیداواری شعبے میں اہم صنعتی چین کو بہتر بنانا اور اپ گریڈ کرنا اعلیٰ معیار کی ترقی آگے بڑھانے اور ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تخلیق میں تیزی لانے کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقامی طلب میں اضافے اور رسد کے ڈھانچے میں اصلاحات گہرا کرنے ، عالمی صنعتی مسابقت کا جواب دینے اور صنعتی ترقی میں فوائد کو نئی شکل دینے کے لئے اہم کام ہے۔

سیمینار میں غیر سی پی سی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں کے چیئرپرسنز نے اس موضوع پر اپنی تحقیق اورعملی تجاویز پیش کیں۔

انہوں نے ریل ٹرانزٹ صنعت کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں تیزی، اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ابھرتی صنعتوں کی ترقی اور فروغ، صنعتی نظام میں جدیدیت کا فروغ ، اختراع اور صلاحیت کے گہرے انضمام کے فروغ بارے تجاویز پیش کیں۔

سیمینار میں سائنسی اور ٹیکنالوجی اختراع سے پیداواری صنعت میں اہم صنعتی چین بہتر بنانے، انہیں اپ گریڈ کرنے اور چین کے شمال مشرقی خطوں میں بحالی بارے تجاویز پیش کیں۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین اور روس کا پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے...

بیجنگ (شِنہوا)  چین کے اعلٰی قانون ساز ژاؤ لیجی اور روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے پارلیمانی تعاون کے لئے چین ۔روس کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کی مشترکہ میزبانی کی ہے۔

نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اسٹریٹجک رہنمائی میں دونوں ممالک کے تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور ہمیشہ درست سمت برقرار رکھی۔

ژاؤ نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد، عملی تعاون اور بین الاقوامی ہم آہنگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط داخلی محرک اور وسیع تر ترقی کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوتا ہے اور بین الاقوامی صورتحال میں استحکام پیدا ہوتا ہے۔

ژاؤ نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کو ترجیحی شراکت دار سمجھتے ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اور برابری کا سلوک کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ژاؤ نے مزید کہا کہ کمزور عالمی اقتصادی بحالی اور دیگر منفی عوامل کے باوجود  چین اور روس کے عملی تعاون نے مستحکم ترقی کو برقرار رکھا ہے۔ 

ژاؤ نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ موجودہ منصوبوں پر عمل درآمد کریں ، کلیدی شعبوں میں تعاون کو مستقل طور پر آگے بڑھائیں ، کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنائیں ، اور تعاون کے میکانزم کے کردار کو مکمل طور پر ادا کریں۔

ژاؤ نے کہا کہ چین کی این پی سی روسی فیڈریشن کونسل کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے اتفاق رائے پر عمل درآمد، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مواصلات اور تعاون کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔

مٹوینکو نے کہا کہ روسی فیڈریشن کونسل دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو مشترکہ طور پر نافذ کرنے، معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، مقامی سطح، نوجوانوں اور قانون کی حکمرانی میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے این پی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ کثیر الجہتی پارلیمانی مواقع پر ہم آہنگی کو بڑھایا جاسکے اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے ایک بہترین قانونی ماحول پیدا کیا جاسکے۔ 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، نئی توانائی گاڑیوں کی فروخت میں 25.2 ف...

بیجنگ (شِنہوا) چین میں جون کے دوران نئی توانائی گاڑیوں کی خوردہ فروخت میں گزشتہ برس کی نسبت 25.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

چائنہ پیسنجر کار ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ ماہ چین میں تقریباً 6 لاکھ 65 ہزار نئی توانائی گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ یہ تعداد گزشتہ ماہ کی نسبت 14.7 فیصد زائد ہے۔

چائنہ پیسنجر کار ایسوسی ایشن نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک نئی توانائی گاڑیوں کی خوردہ فروخت 30 لاکھ 90 ہزار یونٹس رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 37.3 فیصد زائد ہے

جون میں مسافر گاڑیوں کی خوردہ فروخت 18 لاکھ 90 ہزار یونٹس رہی جو ایک ماہ قبل کی نسبت 8.7 فیصد زائد ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نیپال ، کھٹمنڈو یو نیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی...

کھٹمنڈو (شِںہوا) نیپال میں کھٹمنڈو یو نیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نے 16 برس قبل اپنے قیام سے اب تک تقریباً 50 ہزار افراد کو چینی زبان کی پرو فیشنل تربیت فراہم کی جبکہ یو نیورسٹی نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کے فروغ میں مزید کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ہیبے یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ بزنس کے نائب صدر گاؤ شیاؤفینگ نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ نے نہ صرف نیپال میں جامعات ، کالجز، پرائمری اور سیکنڈری اسکولزمیں چینی زبان کے کورسز شروع کئے بلکہ نیپالی فوج اور سرکاری عہدیداروں کے لیے چینی کلاسز سمیت دیگر پروگرامز کا بھی آغاز کیا۔

نیپال، للت پور کی  کھٹمنڈو یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی 16 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں ایک طالب علم شاؤلن کنگ فو کا  مظاہرہ کررہی ہے ۔ (شِںہوا)

گاؤ نے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی 16 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ گزشتہ 16 برس کے دوران مختلف شعبوں کےلئے تقریباً 50 ہزار افراد کو چینی زبان کی تربیت فراہم کی گئی۔

محکمہ تعلیم ہیبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وانگ لی چھیان نے کہا کہ چین کے شمالی صوبے ہیبے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں نے گزشتہ برسوں کے دوران 15 ممالک میں 12 کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور 6 کنفیوشس کلاس رومز تعمیر کیے ہیں۔

وانگ نے مزید کہا کہ ان ممالک میں سے نیپال، زیمبیا اور تھائی لینڈ نے چینی زبان کو اپنے قومی تعلیمی نظام کا حصہ بنالیا ہے۔

کھٹمنڈو یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھولا تھاپا نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نہ صرف زبان کی تعلیم دیتا ہے بلکہ یہ ثقافتی تبادلوں کا حصہ بھی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم اپنی جامعہ میں انسٹی ٹیوٹ کے توسط سے اس تبادلے کا حصہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس کوشش کو مزید مستحکم کرنے کو تیار ہیں ۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا ملک بھر کے آزادانہ تجارتی علاقوں میں...

بیجنگ (شِںہوا) چین کی ریاستی کونسل نے ملک بھر میں اپنے آزمائشی آزادانہ تجارتی خطوں میں کی گئی اصلاحات کے تجربہ کے فروغ کے لئے ایک مراسلہ جاری کردیا ہے۔

مراسلہ کے مطابق ملک بھر میں مجموعی طور پر 22 اصلاحاتی اقدامات کئے جائیں گے جن میں سرمایہ کاری اور تجارت کی سہولت، حکمرانی اختراع ، مالیاتی کھلے پن میں اختراع ، صنعتوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور جملہ حقوق کا تحفظ شامل ہیں۔

ریاستی کونسل نے مخصوص شعبوں میں دو طریقے دہرانے کا بھی حکم دیا جس میں بیرون ملک خلاف ورزی پر جملہ حقوق ذمہ داری بیمہ کا فروغ شامل ہے۔

مراسلہ کے مطابق نئے طریقے تلاش کرنے، وسیع پیمانے پر اصلاحات کو گہرا کرنے اور کھلے پن کو وسعت دینے کا تجربہ کرنے کے لئے آزادانہ تجارتی خطے شروع کئے گئے ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اصلاحاتی اقدامات کے فروغ سے ملک بھر میں کاروباری ماحول بہترکرنے ، مارکیٹ میں نئی تحریک پیدا کرنے اور اعلیٰ سطح کی کھلی معیشت کے قیام میں مدد ملے گی۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ، لان ژو میلے کے دوران معاہدوں میں زبردس...

لان ژو (شِنہوا) چین کے شمال مغربی صوبہ گانسو میں منعقدہ 29 واں چائنہ لان ژو سرمایہ کاری اور تجارتی میلہ ختم ہوگیا جس کے دوران دستخط شدہ معاہدوں میں زبردست اضافہ ہوا۔

صوبائی محکمہ تجارت کے سربراہ ژانگ ینگ ہوا نے بتایا کہ 5  روزہ میلے میں مجموعی طور پر 1 ہزار 172 معاہدوں پر دستخط ہوئے جو گزشتہ میلے کی نسبت 30.51 فیصد زائد ہیں۔

زیادہ ترمعاہدے نئی توانائی ، نئے مواد، سازوسامان کی پیداوار ، جدید زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق تھے۔

 سعودی عرب اور تھائی لینڈ  رواں سال بطور مہمان ملک شریک ہوئے ۔ میلے میں مہمانوں کی تعداد 40 ہزار سے زائد رہی جبکہ اندرون اور بیرون ملک سے 1 ہزار 600 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کی۔

اس میلے کا پہلی بار انعقاد 1993 میں ہوا تھا۔ یہ میلہ چین کے شمال مغربی خطے میں کھلے پن کے ایک راستہ طور پر خدمات انجام دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیلٹ اینڈ روڈ اقتصادی و تجارتی تعاون کی بھی ایک اہم تقریب ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان سمندر میں جوہری آلودہ پانی اخراج کا من...

جنیوا( شِنہوا) چین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس میں جاپان پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کا منصوبہ ترک کرے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جاپان کے یونیورسل پیریوڈک ریویو (یو پی آر) کے نتائج کو منظور کرلیا ہے جس پر بحث کرتے ہوئے ایک چینی سفارتکار نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے منصوبے پر عملدرآمد روک دے۔

چینی سفارتکار نے جاپان پر زوردیا کہ وہ اس معاملے کو سائنس پر مبنی، محفوظ اور شفاف طریقے سے نمٹائے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی  کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اس کے ہمسایہ ممالک اور دیگرشراکت داروں کو شامل کرتے ہوئے ایک طویل مدتی بین الاقوامی نگرانی کا نظام وضع کیا جا سکے۔

سفارتکار نے نشاندہی کی کہ لاگت کے پیش نظر جاپان نے عالمی برادری کے خدشات اور مخالفت نظرانداز کردی ہے۔ اگلے 30 سال کے دوران لاکھوں ٹن فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں مسلسل چھوڑنا بحر الکاہل کو " گٹر" میں تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، سنہری پھل سابقہ غربت کے شکار رہائشیوں ک...

گوئی یانگ (شِنہوا) کانٹے دار ناشپاتی  ایک جنگلی پھل کی قسم ہے جو اپنی قدرتی حالت میں کانٹوں سے بھرے ہوتی ہے تاہم جب اس کا رس کشید کیا جائے تو یہ کھٹاس اور لطیف مٹھاس کا مرکب ہوتا ہے۔

اس پودے کا لاطینی نام روزا روکس برگی ہے۔ یہ چین کے جنوب مغربی صوبہ گوئی ژو کے متعدد علاقوں میں گزشتہ کئی دہائیوں سے پتھریلے صحرا کا مقابلہ کررہا ہے۔

پتھریلے صحرا سے مراد وہ علاقہ ہے جہاں زمین انحطاط کا شکار ہوتی ہے اور جہاں نباتات کم ہونے سے چٹانیں سامنے آتی ہیں اور وہ صحرا کا منظر  دکھا ئی دینے لگتا ہے۔

مقامی زبان میں اسے "درختوں سے خالی، پھیلے پتھروں کے ساتھ پہاڑ" کہا جاتا ہے جبکہ محققین نے اسے "ماحولیاتی سرطان " قرار دیا ہے. بدقسمتی سے یہ علاقے اکثر کم ترقی یافتہ خطوں میں پائے جاتے ہیں۔

کانٹے دار ناشپاتی جو سرد، جزوی سایہ کے مطابق ڈھلنے اور مضبوط جڑوں کے نظام میں اپنی لچک کی بدولت جانی جاتی ہے۔ یہ فطری طور پر پتھریلے صحرا کا مئوثر انداز سے مقابلہ کرنے ، پانی اور مٹی کے وسائل کو محفوظ کرنے کی ضروری اور مفید خاصیت   کی حامل ہے۔

حکومت کی ثابت قدمی کی بدولت گوئی ژو کے لیوپن شوئی، چھیان نان ، ان شن اور بی جی جیسے شہروں کے انتہائی دشوار گزار اور پتھریلے علاقوں میں کانٹے دار ناشپاتی کی کاشتکاری کی جارہی ہے۔ یہ علاقے پتھریلے صحرا کے چیلنجزسے نبرد آزما ہیں۔

اس اقدام سے نہ صرف پتھریلے صحرا کی حالت میں نمایاں بہتری ہوئی ہے بلکہ مقامی باشندوں کو متعلقہ مصنوعات تیار کرنے میں مدد کرکے معاشی خوشحالی کی راہ بھی ہموار کی گئی ہے۔

 چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کی کاؤنٹی لونگ لی کے قصبے گوجیانگ میں کسان کانٹے کی ناشپاتی خشک کر رہے ہیں۔ (شِںہوا)

گوئی ژو اس وقت کانٹے دارناشپاتی کی مصنوعات پر مرکوز 78 پیداواری اور پروسیسنگ اداروں کا مسکن ہے جہاں سالانہ تقریباً 3 لاکھ 20 ہزار ٹن تازہ پھلوں کی پروسیسنگ کی جاتی ہے۔

جیاشی گاؤں کے رہائشی 51 سالہ رین گوانگ وی نے اپنی ڈیڑھ ہیکٹر زمین ایک کانٹے دار ناشپاتی کمپنی کو  24 یوآن (900 پاکستانی روپے) فی ہیکٹر سالانہ کرائے پر دی ہے جس سے انہیں نہ صرف مستحکم آمدن ہوتی ہے بلکہ کانٹے دار ناشپاتی مرکز میں ملازمت بھی حاصل کرلی ہے جس سے یومیہ اضافی 100 یوآن (4000 پاکستانی روپے) کمائی ہوتی ہے۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین ترقی کے لئے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام...

بیجنگ(شِنہوا) چین کے نائب صدر ہان ژینگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔

چینی نائب صدرنے ان خیالات کا اظہار عالمی ایکشن برائے مشترکہ ترقی کے فورم کی پہلی اعلیٰ سطح کی  کانفرنس کے غیر ملکی شرکاء سے ملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین جدیدیت کے اپنے راستے کے ذریعے تمام محاذوں پر اپنی  قوم کی عظیم تجدید کو آگے بڑھا رہا ہے، اور اسی طرح وہ ترقی پر اتفاق رائے کو مضبوط بنانے، ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے حصول کے لیے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عملدرآمد اور ہم نصیب مستقبل کے ساتھ انسانی کمیونٹی کی تعمیر کے کام کو تیز کیا جا سکے۔ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے شرکاء نے ترقیاتی ایجنڈے کی قیادت کرنے، تعاون کے لیے پلیٹ فارم کی فراہمی  اور ترقی پذیر ممالک کی آوازاٹھانے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین اور جزائر سلیمان کے درمیان تعلقات میں تی...

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے جزائر سلیمان کے وزیر اعظم مانسیح سوگاورے سے ملاقات کی ہے۔

لی نے کہا کہ تقریباً چار سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور جزائر سلیمان کے درمیان تعلقات میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے اور اس کے مفید  نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک نے نئے دور میں باہمی احترام اور مشترکہ ترقی پر مبنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک نئے اور تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہو کر چین جزائر سلیمان کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین جزائر سلیمان کے ساتھ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی مضبوطی سے حمایت، مختلف شعبوں اور تمام سطح پر بات چیت اور تبادلوں کو وسعت دینے، باہمی فائدہ مند تعاون کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کام جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔

لی نے کہا کہ چین جزائر سلیمان کے ساتھ ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے، ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، زراعت، سیاحت، جنگلات اور ماہی گیری، اطلاعات اور مواصلات، اور توانائی اور معدنی وسائل پر تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ چین جزائر سلیمان کے ساتھ ثقافت، تعلیم، صحت اور مقامی امور کے شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین موسمیاتی تبدیلی پر بحرالکاہل کے جزائر کے ساتھ جنوب۔ جنوب تعاون کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا اور آزادانہ ترقی اور خطرے سے نمٹنے کے لئے اپنی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔

 انہوں نے کہا کہ چین حقیقی کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ، بحرالکاہل جزائر فورم اور دیگر کثیر الجہتی میکانزم کے تحت ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے جزائر سلیمان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

سوگاورے نے کہا کہ جزائر سلیمان چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، جزائر سلیمان اور بحرالکاہل کے دیگر جزیرہ نما ممالک کی اقتصادی و سماجی ترقی کے لئے چین کی فعال معاونت کو سراہتے ہیں اور چین کی جانب سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو، گلوبل ڈیویلپمنٹ اینی شیٹو، گلوبل سیکورٹی اینی شیٹو اور گلوبل سولائزیشن اینی شیٹو کی حمایت کرتے ہیں۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ نےخصوصی اقتصادی زون کے اوپر فضائی حدو...

سیول(شِنہوا) عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آر کے) کے ایک سینئر عہدیدار نے پیر اور منگل کو ملک کے خصوصی اقتصادی زون کے اوپر امریکہ کی جانب سے فضائی حدود میں مداخلت کے خلاف خبردار کیاہے۔

کورین سنٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کے دو بیانات کے مطابق   کوریا کی ورکرز پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے نائب ڈائریکٹر کم یو جونگ نے امریکہ  پر الزام عائد کیا کہ اس نے اسٹریٹجک جاسوس طیارہ بھیجا جس نے منگل کو مشرقی سمندر میں ڈی پی آر کے کی طرف واقع "اقتصادی آبی زون" کے اوپر فضائی حدود کی آٹھ بارخلاف ورزی کرتے ہوئے جاسوسی کی۔

بیانات میں کم نے کہا  کہ اگر امریکہ ایسی مزید مداخلت کرتا ہے تو ڈی پی آر کے جوابی اقدامات کرے گا۔

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اینٹی نارکوٹکس فورس کی کاروائیاں ،86.324ملین...

اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان نے26کارروائیوں کے دوران86.324ملین ڈالر بین الاقوامی مالیت کی 3400.491کلوگرام منشیات برآمد کرلی۔ کاروائیوںمیں5 خواتین سمیت 28ملزمان کو گرفتارکیا جبکہ منشیات کی اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی 10گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔برآمد شدہ منشیات میں 3248 کلوگرام افیون، 2.569 کلوگرام ہیروئن، 108.795کلوگرام چرس، 762 گرام کوکین ،40.291 کلوگرام میتھ ایمفیٹامائن (آئس)،50گرام ویڈاور 24گرام ایکسٹیسی گولیا ں (50عدد )شامل ہے۔بلوچستان نے5کاروائیوں میں3282کلوگرام منشیات برآمد کر کے 5ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ3 گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی ۔ برآمدہ منشیات میں 3224کلوگرام افیون، 20 کلوگرام چرس اور 38 کلوگرام میتھ ایمفیٹامائن (آئس) شامل ہے ۔پنجاب نے4کاروائیوںکے دوران 74.066کلوگرام منشیات برآمدکرکے 4خواتین سمیت 9 ملزمان کو گرفتار کرکے2 گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی۔برآمدہ منشیات میں24 کلوگرام افیون، 131 گرام ہیروئن اور49.935 کلوگرام چرس شامل ہے ۔خیبر پختونخوا نے3کاروائیوںکے دوران 15.207کلوگرام منشیات برآمد کر لی ۔برآمدہ منشیات میں168 گرام ہیروئن،14.500 کلوگرام چرس اور539 گرام میتھ ایمفیٹامائن (آئس)شامل ہے۔سندھ نے 4 کارروائیوں کے دوران 15.97 کلو گرم منشیات برآمد کر کے 3 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ 2گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی ۔برآمدہ منشیات میں2.27کلوگرام ہیروئن ، 12 کلوگرام چرس اور 1.700 کلو گرام میتھ ایمفیٹامائن(آئس) شامل ہیں ۔راولپنڈی نے10کاروائیوںکے دوران13.248کلوگرام منشیات برآمدکرکے ایک خاتون سمیت 10 ملزمان کو گرفتار کر کے 3گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔ برآمدہ منشیات میں12.360 کلوگرام چرس ، 762 گرام کوکین ،52 گرام میتھ ایمفیٹامائن(آئس)50گرام ویڈاور 24گرا م ایکسٹیسی گولیاں (50 عدد)شامل ہیں ۔تمام مقدمات انسداد ِ منشیات ایکٹ کے تحت متعلقہ تھانوں میں درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الہیٰ کی ضمانت منظ...

مقامی عدالت نے منی لانڈرنگ کے کیس میں تحریک انصاف کے صدر پرویز الہی کی ضمانت منظور کرلی۔ لاہور ہائی کورٹ میں پرویز الہی کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے بنائے گئے منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پرویز الہی کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی عدالت نے پرویز الہی کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے پرویز الہی کے خلاف مقدمہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

وزیراعظم نے اپنی کرسی پر طالب علم کو بٹھادیا

وزیراعظم شہباز شریف نے حوصلہ افزائی کیلئے طالب علم کو اپنی کرسی پر بٹھادیا۔ صوبہ خیبر پختونخوا کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہونہار طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے لئے تقریب گورنرہائوس میں منعقد ہوئی جہاں وزیر اعظم نے پشاور میں فاٹا یونیورسٹی کے فیز ون کا افتتاح کردیا۔ تقریب میں ایک طالب علم نے وزیراعظم شہباز شریف کا طلبہ کو لیپ ٹاپ کا تحفہ دینے پر شکریہ ادا کیا۔طالب علم نے کہا کہ ہم اس لیپ ٹاپ کی بدولت محنت کر کے کل کو وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھیں گے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے طالب علم کو اپنی کرسی پر بٹھایا اور اس کی حوصلہ افزائی کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی کی عدم دستیابی کی باز...

یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی کی عدم دستیابی کی بازگشت سینیٹ کمیٹی میں سنائی دینے لگی، یوٹیلیٹی سٹوروں پر عوام کو چینی میسر نہیں، چینی کی عدم دستیابی سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ، چینی کی ماہانہ طلب 30ہزار میٹرک ٹن ، مہنگے ٹینڈر کی وجہ سے چینی کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے ، سٹیل ملز کے 5282 کل ملازمین میں سے 4734 ملازمین کے واجبات ادا کردیئے،کمیٹی میںسٹیل ملزکا 10 کاارب روپے کے سامان کی چوری کا انکشاف،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کا اجلاس چیئر پرسن کمیٹی عالیہ ادیب کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس میںسینیٹر فدا ،سینیٹر محمد خان ، سینیٹر سیف اللہ نیازی ،سینیٹر ذیشان خانزادہ اور وزارت صنعت پیدوار کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ کمیٹی اجلاس میںوزیر اور سیکرٹری صنعت و پیداوار کی عدم حاضری پر برہمی کااظہار کیا گیا ، کمیٹی میں سٹیل ملز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی اور بحالی، آٹو موبائل انڈسٹری کی بندش کا اوریوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے معاملات زیر بحث آئے ، چیئرپر سن کمیٹی عالیہ ادیب نے کہا کہ سینیٹرز آجاتے ہیں اور بیوروکریسی اجلاس میں نہیں آتی، چیئرپرسن کمیٹی اس پر ہمیں کوئی ایکشن لینا ہوگا، سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ وزیر صنعت کو اجلاس میں آنا چاہئیے تھا یہاں سیکرٹری بھی نہیں آئے، جس کے جواب میں ایڈیشنل سیکرٹری اسد چاندنا نے کہا کہ سیکرٹری صنعت ای ڈی بی کی میٹنگ میں ہیں وہ آجائیں گے، میری معذرت اس دفعہ قبول کرلیں،کمیٹی کو سٹیل ملز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی اور بحالی پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ سٹیل ملز کے 5282 کل ملازمین میں سے 4734 ملازمین کے واجبات ادا کردیئے ہیں،ملازمین کو 12 ارب روپے سے زائد کی رقم واجبات کی مد میں ادا کی گئی ،سٹیل ملز کے 1591 ملازمین کو 1.66 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کرنی ہے، حکومت نے واجبات کی ادائیگی کیلئے 19.6 ارب روپے کی منظوری دی تھی-

حکومت نے 14 ارب روپے سے زائد رقم جاری کردی تھی،سینیٹر ز نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ سٹیل ملز کے کل ملازمین کتنے ہیں اور ریٹائر کتنے ہوئے،سینیٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ کمیٹی میں حکام تیاری کرکے نہیں آتے یہ سب سے بڑا المیہ ہے، سینیٹر فدا محمد نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سٹیل ملز میں گیس کا والو چوری ہوا جو کروڑوں کا تھا، کوئی چھوٹی چیز نہیں تھی کرین پر والو لیجایا گیاچیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ 10 ارب روپے کے سامان کی چوری پر ایک شخص کو نوکری سے نکال دیا گیا، اس کو نوکری پر واپس لا کر پوچھا جائے کہ وہ 10 ارب کا سامان کہاں لیکر گیا، جس پر سٹیل ملز حکام نے کہا کہ 10 ارب روپے کے سامان کی چوری کا معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے، چوری کی تحقیقات ایف آئی اے کررہی ہے، 10 ارب روپے کے سامان کے انچارج عبدالرحمان وڑائچ تھے، ان کی جانب سے سامان باہر لیجایا گیا ان کو قصوروار پایا گیا اور سزا دی گئی ،چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ سی ای او نے خود اس بات کی تصدیق کی تھی کہ 10 ارب روپے کی چوری ہوئی، گیس کے بل کے بدلے سٹیل ملز سے زمین مانگی جارہی ہے سب سے حیرانی کی بات یہ ہے، جس کے جواب میں سٹیل ملز حکام نے کہا کہ جو چوری ہوئی وہ صرف 47 لاکھ روپے کی ہوئی ہے، آٹو موبائل انڈسٹری کی بندش کا معاملے پر سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ کیا وجہ ہے ملک میں بڑی کمپنیوں کے پلانٹس بند ہو رہے ہی-

ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وپیدوار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس متعلق صحیح معلومات تو سی ای او ای ڈی بی ہی فراہم کر سکتے ہیں،ااسکی بنیادی وجہ یقینا ملکی ذخائر کی موجودہ صورتحال ہے ،گاڑیوں پر ڈیوٹیز میں بھی اضافہ ہوا، 40 لاکھ کی گاڑی 70/80 لاکھ تک پہنچ گئی ہے،سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کروڈ اور پام آئل دونوں امپورٹ کرتا ہے، صرف پام آئل کے درآمد کی اجازت ہے باقی کھانے پینے کی مصنوعات کی نہیں،ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ پام آئل کی پاکستان میں ماحولیاتی مسائل کے سبب پیداوار نہیں ہو سکتی، چائے اور پام آئل کی اتنی ڈیمانڈ ہے مگر ملک میں انکی پیدوار پر کوئی کام نہیں ہو رہا میں وزارت تحفظ خوراک سے معلومات لے کر کمیٹی کو بریف کر سکتا ہوں ۔سینئر جی ایم یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ چینی کے ٹینڈر کے حوالے سے زائد ریٹ مل رہے ہیں، 30 ہزار میٹرک ٹن ہماری ماہانہ طلب ہے 25 ہزار میٹرک ٹن چینی کی خریداری کا ٹینڈر آج کھلنا ہے، چینی کا طلب میں ماہ رمضان میں اضافہ ہوجاتا ہے مہنگے ٹینڈرز کی وجہ سے چینی کی خریداری میں مشکلات سامنے آرہی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین اور روس کا پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے...

چین کے اعلی قانون ساز ژا ؤلی جی اور روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے پارلیمانی تعاون کے لئے چین ۔روس کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کی مشترکہ میزبانی کی ہے۔ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژا نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اسٹریٹجک رہنمائی میں دونوں ممالک کے تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور ہمیشہ درست سمت برقرار رکھی۔ ژا ؤنے دونوں ممالک کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد، عملی تعاون اور بین الاقوامی ہم آہنگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط داخلی محرک اور وسیع تر ترقی کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوتا ہے اور بین الاقوامی صورتحال میں استحکام پیدا ہوتا ہے۔ ژا نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کو ترجیحی شراکت دار سمجھتے ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اور برابری کا سلوک کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ژاؤ نے مزید کہا کہ کمزور عالمی اقتصادی بحالی اور دیگر منفی عوامل کے باوجود چین اور روس کے عملی تعاون نے مستحکم ترقی کو برقرار رکھا ہے۔ ژا ؤنے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ موجودہ منصوبوں پر عمل درآمد کریں ، کلیدی شعبوں میں تعاون کو مستقل طور پر آگے بڑھائیں ، کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنائیں ، اور تعاون کے میکانزم کے کردار کو مکمل طور پر ادا کریں۔ ژاؤ نے کہا کہ چین کی این پی سی روسی فیڈریشن کونسل کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے اتفاق رائے پر عمل درآمد، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مواصلات اور تعاون کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ مٹوینکو نے کہا کہ روسی فیڈریشن کونسل دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو مشترکہ طور پر نافذ کرنے، معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، مقامی سطح، نوجوانوں اور قانون کی حکمرانی میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے این پی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ کثیر الجہتی پارلیمانی مواقع پر ہم آہنگی کو بڑھایا جاسکے اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے ایک بہترین قانونی ماحول پیدا کیا جاسکے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان ، لیچی کی فصل کی کٹائی جاری

پشاور کے مضافات میں واقع ایک باغ میں محنت کش لیچی کی فصل کاٹنے میں مصروف ہیں اور بھرپور فصل سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کے اعلی سیاسی مشیر کا تحقیقی کاموں میں ٹ...

چین کے اعلی سیاسی مشیر وانگ ہوننگ نے پیداواری شعبے میں اہم صنعتی چین کی بہتری اور اپ گریڈیشن کو فروغ دینے کے موضوع پر اہم جانچ اور سیاسی مشاورت کے کام پر زور دیا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ نے اس موضوع پر غیر سی پی سی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں کے تحقیقی کام اور تجاویز کی توثیق کی۔ وانگ نے ایک مشاورتی سیمینار سے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پیداواری شعبے میں اہم صنعتی چین کو بہتر بنانا اور اپ گریڈ کرنا اعلی معیار کی ترقی آگے بڑھانے اور ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تخلیق میں تیزی لانے کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقامی طلب میں اضافے اور رسد کے ڈھانچے میں اصلاحات گہرا کرنے ، عالمی صنعتی مسابقت کا جواب دینے اور صنعتی ترقی میں فوائد کو نئی شکل دینے کے لئے اہم کام ہے۔ سیمینار میں غیر سی پی سی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں کے چیئرپرسنز نے اس موضوع پر اپنی تحقیق اورعملی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے ریل ٹرانزٹ صنعت کی اعلی معیار کی ترقی میں تیزی، اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ابھرتی صنعتوں کی ترقی اور فروغ، صنعتی نظام میں جدیدیت کا فروغ ، اختراع اور صلاحیت کے گہرے انضمام کے فروغ بارے تجاویز پیش کیں۔ سیمینار میں سائنسی اور ٹیکنالوجی اختراع سے پیداواری صنعت میں اہم صنعتی چین بہتر بنانے، انہیں اپ گریڈ کرنے اور چین کے شمال مشرقی خطوں میں بحالی بارے تجاویز پیش کیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین جی ڈی آئی کے نفاذ کیلئے مزید مثبت، مئوثر...

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کہا ہے کہ چین گلوبل ڈیویلپمنٹ اینی شیٹو (پر عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے مزید مثبت، مئوثر اور پائیدار اقدامات کے لیے کوشش کرے گا۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے یہ بات گلوبل ایکشن فار شیئرڈ ڈیویلپمنٹ فورم کی پہلی اعلی سطح کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کہی۔ وانگ نے کہا کہ 2021 میں جی ڈی آئی کی تجویز کے بعد سے چین نے شراکت داروں کے ساتھ مل کر متعدد تعاون کے منصوبوں کو آگے بڑھایا ہے، وسیع تعاون کے نیٹ ورک قائم کیے ہیں اور تمام ممالک میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا ہے۔ وانگ نے کہا کہ عالمی ترقی کے مقصد کے لئے تمام ممالک کے عوام کو مل کر کام کرتے ہوئیترقیاتی منصوبوں کے اشتراک اور اس پر تبادلہ خیال کرنا چاہئے، ترقی کا نمونہ تشکیل دیتے ہوئے ترقیاتی کامیابیوں اور اسکیم ڈیویلپمنٹ گورننس کا اشتراک کرنا چاہئے۔ وانگ نے کہا کہ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے اور گلوبل ساتھ کا رکن ہے۔ چین گلوبل ساتھ میں متعدد ممالک کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔ چین 6 شعبوں میں اقدامات اٹھائے گا جن میں ترقیاتی ترجیحی ایجنڈے کی حمایت، ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینا، ترقیاتی مالی اعانت کی رکاوٹوں کو ختم کرنا، ترقیاتی تعاون کے طریقوں کو بڑھانا، سہ فریقی ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانا اور نوجوانوں کی ترقی کی قیادت کرنے میں معاونت شامل ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے چین ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنے اور دیگر ممالک کے ساتھ پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد میں مدد کرنا چاہتا ہے۔ اجلاس میں جزائر سولومن کے وزیر اعظم ماناسا سوگاورے، تنزانیہ کی صدر سمیعہ سلوہو حسن، زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا، کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمدیچ ٹیکو ہن سین، پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف، اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون، بیلاروس کے پہلے نائب وزیر اعظم نکولائی اسنوپکوف اور لا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سلومسے کوماسیتھ نے شرکت کی اور آن لائن یا آف لائن تقاریر کیں۔ تمام فریقین نے عالمی مشترکہ ترقی کے لئے چین کی کوششوں کی تعریف کی اور ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے لئے جی ڈی آئی اور اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جولائی کا آغاز انسانی تاریخ کا گرم ترین ہفتہ...

جولائی 2023 کا پہلا ہفتہ انسانی تاریخ کے گرم ترین 7 دن تھے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے زیرتحت عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او)نے ایک بیان میں بتائی۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق اس سال پہلے ہی جون انسانی تاریخ کا گرم ترین جون ثابت ہو چکا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں اور ایل نینو موسمیاتی رجحان کے آغاز کی وجہ سے ہوا۔ ڈبلیو ایم او نے اپنے بیان میں بتایا کہ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق جولائی کے آغاز میں دنیا کی تاریخ کا گرم ترین ہفتے کا ریکارڈ بنا ہے۔ بیان کے مطابق درجہ حرارت سطح زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ریکارڈز توڑ رہا ہے اور اس سے ماحولیات اور ایکو سسٹم پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں۔ ڈبلیو ایم او کے موسمیاتی سروسز شعبے کے سربراہ کرسٹوفر ہیوٹ نے کہا کہ ہمیں آنے والے مہینوں میں مزید ریکارڈز کی توقع کرنی چاہیے کیونکہ ایل نینو کے اثرات 2024 تک برقرار رہ سکتے ہیں اور یہ ہمارے سیارے کے لیے فکرمند کر دینے والی خبر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال مئی اور جون کے مہینوں میں سمندری سطح کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف سطح بلکہ سمندر میں ہر جگہ گرم ہو رہی ہے۔ ڈبلیو ایم او کے ورلڈ کلائمٹ ریسرچ پروگرام کے سربراہ مائیکل اسپیرو نے بتایا کہ اگر سمندر زیادہ گرم ہوئے تو اس کے اثرات دنیا بھر میں فضا، سمندری برف اور زمینی برف پر مرتب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل نینو کے شدید اثرات اس سال کے آخر تک محسوس ہوں گے۔ یورپی موسمیاتی مانیٹرنگ سروس Copernicus نے بتایا کہ ڈیٹا کے مطابق جولائی کا پہلا ہفتہ انسانی تاریخ کا گرم ترین ہفتہ تھا۔ اس ادارے کے مطابق 1940 سے ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے مگر ایک ہفتے کے دوران اتنا درجہ حرارت کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ بیان میں کہا گیا کہ 6 جولائی انسانی تاریخ کا گرم ترین دن تھا جس دوران سب سے زیادہ اوسط عالمی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 3 جولائی کو بنا تھا مگر اگلے دن یعنی 4 جولائی کو ٹوٹ گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سدھوموسے والا کے قاتل لارنس بشنوئی کی جیل می...

بھارت کے معروف پنجابی گلوکارسدھو موسے والا کے قتل کا منصوبہ بنانے کے الزام اور سلمان خان کو مسلسل قتل کرنے کی دھمکیاں دینے والے گینگسٹر لارنس بشنوئی کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لارنس بشنوئی کی بھٹنڈا جیل میں طبیعت ناساز ہوگئی جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ بشنوئی کے وکیل کے مطابق ملزم کو پچھلے کچھ دنوں سے تیز بخار ہے اور پیٹ میں انفیکشن ہے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ بشنوئی نے یرقان کی شکایت بھی کی جس کے بعد اس کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔ واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو ضلع مانسا کے گاوں جواہرکے میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے قتل کیا، اس واقعے میں سدھو کی گاڑی پر 30 گولیاں برسائی گئیں جس کے نتیجے میں سدھو موقع پر ہلاک ہوگئے جب کہ ان کی گاڑی میں موجود دو افراد شدید زخمی ہوئے۔ بعد ازاں گینگسٹر لارنس بشنوئی نے اعتراف کیا تھا کہ سدھو موسے والا کا قتل اس کے گینگ نے کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

انڈونیشیا نے تیل کی غیر قانونی ترسیل کے شبے...

انڈونیشیا نے تیل کی غیر قانونی ترسیل کے شبے میں ایران کا آئل ٹینکر پکڑ لیا۔ جس میں دو لاکھ تہتر ہزارٹن خام تیل موجود ہے۔ انڈونیشیا کے کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے ۔۔ ارمان ایک سو چودہ نام کا بحری جہاز بغیر اجازت کسی دوسرے بحری جہاز میں تیل منتقل کر رہا تھا۔ جب اسے قبضے میں لیا گیا۔ اس سے قبل پچیس جنوری دو ہزاراکیس کو بھی انڈونیشیا نے ایرانی بحری جہاز حراست میں لیا تھا۔ اور تقریباچار ماہ بعد اسے چھوڑا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بھارت میں غیر معمولی بارشوں نے تباہی مچادی،...

بھارت میں موسلادھار بارشوں اور منہ زور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، سڑکیں تباہ اور پل بہہ گئے، 44 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ شمال مغربی ریاستیں مفلوج ہوکر رہ گئیں، مواصلاتی نظام درہم برہم ہونے سے سیاح پھنس گئے، ریلیف اور ریسکیو کاموں کیلئے فوج طلب کرلی گئی۔ بھارت میں مون سون کی دھواں دھار انٹری، بارشوں کی جھڑی لگ گئی، زبردست اسپیل نے جل تھل ایک کردیا، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، راجستھان میں سیلاب اور تودے گرنے سے متعدد افراد ہلاک ہوچکے۔ دارالحکومت دہلی میں بارش نے 41 سال کا ریکارڈ توڑ دیا، گھٹنوں گھٹنوں پانی بھر گیا، تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے، ٹرینیں منسوخ کردی گئیں، انڈیا گیٹ کے سامنے بڑا گڑھا پڑگیا۔ رپورٹ کے مطابق دریائے جمنا میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، کسی وقت بھی بپھر جائے گا، لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہماچل پردیش سب سے زیادہ متاثر ہے، ایک ماہ کی بارش ایک روز میں برس گئی، 700 سے زیادہ سڑکیں بلاک ہوئیں، کئی پل اور مکانات ریلوں میں بہہ گئے، 500 افراد پھنس گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے کیلئے ریڈ اور اورنج الرٹ جاری کردیا۔ حکام کے مطابق اب تک 4 ہزار کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے۔ اتراکھنڈ میں اورنج الرٹ جاری ہے، آج مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں لوگوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ بھارتی ریاستوں گجرات، راجستھان، مہاراشٹر، ہریانہ اور گووا میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دو ہفتوں کے دوران بارشوں کے باعث 72 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں، زراعت پا...

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے،پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے،زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور برآمدات کیلئے جامع پالیسیاں مرتب کی جارہی ہیں،ہمیں اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے،رونے دھونے سے کوئی بات نہیں بنے گی،رونے دھونے سے کوئی قوم ترقی نہیں کرتی نہ غربت ختم ہوتی ہے،ملک محنت اور جدوجہد سے کامیاب ہوتے ہیں، میرا بس چلتا تو ایک لاکھ نہیں بلکہ دس لاکھ لیب ٹاپس نوجوانوں میں تقسیم کرتا،ہمیں ملک کی صنعتوں میں انقلاب اورمہنگائی کا خاتم کرنا ہے،بڑے چیلنجز کے الفاظ آسانی سے جبکہ ان پر عملدرآمد مشکل ہوتاہے،ہمیں نوری ،ناری کو چھوڑ نا اورصرف عمل کرنا ہے۔منگل کے روز پشاور میں فاٹا یونیورسٹی کے فیزون اور طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا،تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی،تقریب میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھی،وزیراعظم نے یوتھ پروگرام کے تحت خیبرپختوانخوا کے باصلاحیت نوجوانوں میں لیب ٹاپس تقسیم کئے،وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فاٹا یونیورسٹی کے فیزون کا افتتاح کر دیا،فاٹا یونیورسٹی کی بنیاد مسلم لیگ (ن) کے دور میں رکھی گئی تھی،افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پشاور میں میرے لئے خوشی اور اطمینان کا دن ہے،صوبہ خیبرپختوانخوا رحمان بابا اور خوشحال خان کی دھرتی ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختوانخوا کے لوگوں نے لازوال قربانیاں دیں،خیبر پختوانخوا دلیر اور غیرت مند لوگوں کا صوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لیب ٹاپ حاصل کرنے والے طلباء کو مبارکباد

پیش کرتا ہوں،میرٹ کی بنیاد پر نوجوانوںمیں ایک لاکھ لیب ٹاپ تقیسم کئے جارہے ہیں،میری خواہش ہے کہ ہمارے نوجوان طلباء مستقبل میں اپنا نام روشن کریں اور ملک کیلئے بہترین مثال بنیں۔وزیراعظم نے کہا کہ باصلاحیت نوجوان طلباء نے فری لانسنگ کے ذریعے دنیا میں اپنا نام روشن کیا،طلبا کو کہنے آیا ہوں کہ میرا بس چلتا تو ایک لاکھ نہیں بلکہ دس لاکھ لیب ٹاپس نوجوانوں میں تقیسم کرتا،طلبا نے کورونا کے دوران لیب ٹاپس کے ذریعے آن لائن تعلیم سے استفادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں بدترین حالات نہ ہوتے، کلاشنکوف کا کلچر اور بے روزگاری نہ ہوتی تو حالات کچھ اور ہوتے،ہمیں موجودہ سال میں بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا،آئی ایم ایف کا پروگرام خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری کی بناپر قبول کیا،آپ کو گواہ بناکر کہتا ہوں کہ اگر ہم نے مل کر پاکستان کی خدمت کرنے کا فیصلہ کرلیا تو ملک کبھی بدحالی کا شکار نہیں ہوگا،انشاء اللہ پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا،ملک سے غربت کا خاتمہ ہوگا اور خوشحالی ہوگی۔وزیراعظم نے کہاکہ زراعت پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے،پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے،زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور برآمدات کیلئے جامع پالیسیاں مرتب کی جارہی ہیں،ہمیں اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے،رونے دھونے سے کوئی بات نہیں بنے گی،رونے دھونے سے کوئی قوم ترقی نہیں کرتی اور نہ غربت ختم ہوتی ہے،ملک محنت اور جدوجہد سے کامیاب ہوتے ہیں،بیرون ممالک میں رہنے والے لوگ ہمیں دیکھ کر سوال کرتے ہیں کہ شاید ہم پیسے مانگنے آئے ہیں،ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں اپنے ہاتھ اوپر اٹھانے ہیں یا کشکور لے کرمرنا ہے،قوم کے نوجوان بچے ہمارا مستقبل ہیں،امید ہے کہ لیب ٹاپس کے ذریعے ٹیکنالوجی سے ملک کو ترقی کی روشنی سے ہمکنار کریں گے،ہمیں ملک کی صنعتوں میں انقلاب لانا ہے،ملک سے مہنگائی کا خاتم کرنا ہے،بڑے چیلنجز کے الفاظ آسانی سے جبکہ ان پر عملدرآمد مشکل ہوتاہے،میرا ایمان ہے کہ عمل سے زندگی بنتی ہے،ہمیں نوری اور ناری کو چھوڑ دینا چاہیے،صرف اور صرف عمل کرنا چاہیے،امید ہے کہ پاکستان نہ صرف خطے میں بلکہ پوری دنیا میں نام روشن کرے گا اور ترقی کی جانب گامزن رہے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سابق ایم پی اے علی عباس گل آغا کا استحکام پا...

مختلف سیاسی شخصیات کا استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے شیخوپورہ سے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے علی عباس گل آغا بھی استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو گئے۔ علی عباس گل آغا کی پارٹی صدرعبدالعلیم خان سے پارٹی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی ہے۔ عبدالعلیم خان نیعلی عباس گل کے پارٹی میں شمولیت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس موقع پرعبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ وطن عزیزکے مفاد کا بھرپورتحفظ استحکام پاکستان پارٹی کی اولین ترجیح ہے،ملک و قوم کے گزشتہ5برس ضائع ہوئے، 9مئی تشدد کی علامت کا دن بن چکا۔ عبدالعلیم خان نیکہا عام آدمی ملک میں نئی قیادت اوراسیترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن دیکھناچاہتا ہے،استحکام پاکستان پارٹی عوامی امنگوں کیعین مطابق منشورلائے گی،دعوے نہیں عمل کر کے دکھائیں گے،تاخیر کا ازالہ کیا جائے گا،پارٹی کے دروازے کھلے ہیں، ہرمحب وطن کو ساتھ لیکرچلیں گے۔ عبدالعلیم خان نیمزید کہا کہ آئندہ دنوں میں ملک بھر سے اہم شخصیات پارٹی میں شامل ہوں گی،مہنگائی،بیروزگاری،امن وامان اوردہشتگردی جیسے مسائل حل کرینگے،آج بھی پختہ ارادے اوراہل قیادت کیساتھ بحرانوں سے نکل سکتے ہیں۔ علی عباس گل نے جہانگیرترین اورعبدالعلیم خان کی قیادت پربھرپوراعتماد کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی موجودہ حالات میں واحد حل اوربہترین آپشن ہے،سابق صوبائی وزرا اورپارٹی رہنما میاں خالد محمود اور سعید اکبرنوانی بھی موجود تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شیریں مزاری نے ای سی ایل سے نام خارج کرنے کی...

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکالنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں شیریں مزاری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عبوری نو فلائی لسٹ میں نام ڈالنا غیر قانونی ہے۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل حکومت کی جانب سے شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی کے متعدد موجودہ اور سابق رہنماؤں و قائدین کے نام ای سی ایل ڈالے گئے تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

فلسطینیوں پرظلم ڈھانے والے اسرائیل کی انسانی...

ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ (یو این )کی کونسل برائے انسانی حقوق میں پاکستان کے خلاف بیان کو سختی سے مستردکیا ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 53 ویں اجلاس میں پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی نمائندے نے پاکستان پر تنقیدکی اور اجلاس کے دوران پاکستان سے جبری گمشدگیوں، تشدد، پر امن احتجاج پر کریک ڈاون اور مذہبی اقلیتوں پر تشدد کو روکنے کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کے بیان کو پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت قرار دے کر مسترد کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے پاکستان کی یونیورسل پریاڈک رپورٹ متفقہ طور پر منظور کرلی ہے، فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے ملک کی نصیحت کی پاکستان کو کوئی ضرورت نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم کی طویل تاریخ کو دیکھتے ہوئے اسرائیل پاکستان کو انسانی حقوق پر نصیحت نہیں کرسکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی بیانیے کا سیاسی محرک اقوام متحدہ کے سیشن کے مثبت لہجے اور ریاستوں کی ایک بڑی اکثریت کے بیانات سے متصادم تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بڑھتی آبادی قومی منصوبوں کو متاثر کرتی ہے، و...

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بڑھتی آبادی قومی منصوبوں کو متاثر کرتی ہے۔ آبادی کے عالمی دن کے موقع پر جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ بڑھتی آبادی اور دستیاب وسائل کی ضروریات میں وسیع تفاوت پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ برداریوں اور لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے مثبت پالیسی اقدامات کی ضرورت پر توجہ دینا ہو گی۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آبادی اور دستیاب وسائل کے درمیان توازن رکھنا ہو گا، آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنا لاکھوں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک ر...

وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں پولیو سمیت صحت عامہ اور سیکٹر پروگرامز سے متعلق گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیو اور مہلک بیماریوں سے بچاؤ، غذائیت کی کمی پر قابو پانا ترجیح ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں صحت عامہ اور سیکٹر پروگرامز سے متعلق گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیو اور مہلک بیماریوں سے بچا کے ساتھ غذائیت کی کمی پر قابو پانا ترجیح ہے، وسائل میں سب کی شمولیت کیلئے موجودہ حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ بل گیٹس نے وزیراعظم کی لیڈر شپ اور انسداد پولیو کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پولیو سے بچا کیلئے پاکستان کی بھرپور مدد جاری رکھیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گوادر مستقبل کے مشرق و مغرب کی تجارت کا اہم...

حکومت وسطی ایشیائی ممالک سے گیس کی محفوظ نقل و حمل کے لیے گوادر کو ایک قابل عمل راستے کے طور پر تجویز کرنے کے لیے اپنے یورپی اور چینی ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت میں سرگرمی سے مصروف ہے۔ یہ اقدام یوکرین کے بحران اور توانائی کے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ ریسرچ ایسوسی ایٹ، سینٹر آف ایکسی لینس چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور عدنان خان نے ویلتھ پاک سے گفتگو میں کہاکہ بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی حالات نے صف بندی کو سیاست سے معیشت کی طرف ترجیح کے طور پر منتقل کر دیا ہے۔ اس لیے پاکستان خطے کے اندر اور اس سے باہر معاشی سرگرمیوں کو بڑھا کر آنے والے چیلنجوں اور دباو کو کم کرنے کے لیے روابط اور دولت پیدا کر سکتا ہے۔ اس طرح کے تعاون سے پاکستان ٹرانزٹ فیس، تجارتی مواقع اور بڑھے ہوئے علاقائی روابط کے ذریعے اقتصادی طور پر فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ یہ اقدامات اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں، روزگار کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں، اور شراکت دار ممالک کے ساتھ مضبوط سفارتی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میدان میں چین کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی وجہ سے خلیجی ریاستیں آہستہ آہستہ بیجنگ کی طرف متوجہ ہو رہی ہیں۔ چونکہ چین تیل کا خالص درآمد کنندہ ہے اس لیے خلیجی ریاستیں گوادر کو اپنے قیمتی وسائل کو چینی مینوفیکچرنگ یونٹس کو برآمد کرنے کے ایک موقع کے طور پر دیکھتی ہیں۔ اسی طرح خلیجی ریاستیں اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے اور تیل کی آمدنی پر اپنے زیادہ انحصار کو کم کرنے کے لیے خطے میں مینوفیکچرنگ مرکز قائم کرنے میں مدد کے لیے چین کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ پاکستانی بندرگاہ گوادر کے ذریعے مینوفیکچرنگ کمپنی سے براہ راست رابطہ قائم کرنے سے انہیں بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت نے کئی سالوں میں کئی منصوبے شروع کیے ہیں۔ کراچی سے گوادر تک کوسٹل ہائی وے بنائی گئی ہے۔ N-85 مکمل ہو چکا ہے جبکہ M8 پر خوشاب سے آواران تک فاسٹ ٹریک کا کام زیر تعمیر ہے تاکہ گوادر کی سڑک کے رابطے کو یقینی بنایا جا سکے۔ چائنا پاک فرینڈ شپ ہسپتال، گوادر میں چائنا پاک ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پروجیکٹ، گوادر فری زون اور گوادر پورٹ خطے کو ایک متحرک اقتصادی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بندرگاہ پر حکومت کی طرف سے بلک کارگو کی درآمدات کی حالیہ آمد ہوئی ہے کیونکہ مسلسل تین جہاز، ہر ایک 90,000 میڑک ٹن یوریا لے کر، بندرگاہ پر پہلے ہی پہنچ چکے ہیں۔ کارگو کی اس آمد سے گوادر کے علاقے میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔سیکرٹری پلاننگ ظفر علی شاہ کے مطابق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ستمبر 2023 میں فعال ہونے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور حکومت گوادر بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے پر زیادہ توجہ دے رہی ہے جس سے نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے اضافی ملازمتیں پیدا ہوں گی بلکہ خطے میں دیگر اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے میں مدد کریںگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

برآمدات میں گزشتہ مالی سال میں بڑی کمی ، ویل...

برآمدی صنعت کی ان پٹ سپلائی میں رکاوٹوں کے ساتھ عالمی اقتصادی سست روی نے گزشتہ مالی سال میں برآمدی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ برآمدی چیلنج کو حل کرنے کے لیے دانشمندانہ فیصلوں کے ساتھ ان کے موثر نفاذ کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2022-23 کے مطابق جولائی تا مارچ مالی سال 2023 کے دوران برآمدات 9.9 فیصد کم ہو کر 21.0 بلین ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 23.3 بلین ڈالر تھیں۔ برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ ٹیکسٹائل اور فوڈ گروپ کی ناکافی کارکردگی ہے جبکہ بڑے گروپوں نے منفی ترقی کی۔ فوڈ گروپ گروتھ میں 3.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔جولائی تا مارچ مالی سال 2023 کے دوران 3.8 بلین ڈالر جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 3.9 بلین ڈالر تھی۔ زیر جائزہ مدت کے دوران ٹیکسٹائل اور پٹرولیم گروپس کی برآمدات میں بالترتیب 12.4 اور 8.4فیصدکی کمی دیکھی گئی۔ لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے ملک کی کم برآمدات کے ذمہ دار متعدد عوامل کا ذکر کیا۔ ان میں بلند درآمدی محصولات، طویل مدتی فنانسنگ کی محدود دستیابی اور ساختی طور پر کم پیداواری صلاحیت شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تباہ کن سیلابوں اور توانائی کی بلند قیمتوں نے برآمدات پر مبنی صنعتوں پر بھی منفی اثر ڈالا ہے۔ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین الماس حیدر نے کہا کہ جدید دنیا مارکیٹ تک رسائی کو محفوظ بنانے اور علاقائی اور عالمی انضمام کو گہرا کرنے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدوں اور تنوع کو نمایاں ٹولز کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کم ترجیحی تجارتی معاہدے اور اجناس کا ارتکاز بھی پاکستان کے برآمدی چیلنجوں کے بڑے محرکات کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ سروے کے مطابق ملک کی بڑی برآمدات تین اشیا پر مرکوز رہیںجن میںکاٹن مینوفیکچررز، چمڑے اور چاول شامل ہیںجو جولائی تا مارچ مالی سال 2023 کے دوران کل برآمدات کا تقریبا 68.1 فیصد بنتی ہیں۔ برآمدات کو مسابقتی بنانے کے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ورلڈ بینک کے سینئر ماہرین اقتصادیات اشرف گھمن اور ڈیرک ایچ سی چن نے کہا کہ ابتدائی ترجیح درآمدی پابندیوں میں نرمی ہونی چاہیے۔ ریگولیٹری ماحول کو اپ گریڈ کرنا، اجناس کے ارتکاز کو دور کرنا اور فرموں کو بین الاقوامی معیارات کی تعمیل میں مدد کرنا برآمدات کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔تعاون اور جدت طرازی پر توجہ مرکوز کرنے سے نئی اور متنوع مصنوعات کی ترقی ہوگی جو عالمی منڈیوں کی طلب کے لیے بہتر ہے۔ مزید برآںورلڈ بینک کی رپورٹ "پاکستان ڈویلپمنٹ اپڈیٹ: برآمدات کی بحالی" تجویز کرتی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکام کو برآمدات کی بحالی کے لیے پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے وسیع تر تعاون کے ساتھ مربوط انداز میں پالیسی اصلاحاتی ایجنڈے کو ڈیزائن اور لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان کے بحری وسائل بڑی حد تک غیر استعمال...

دنیا بھر کے ممالک تیزی سے بلیو اکانومی کی صلاحیت کو تسلیم کر رہے ہیں اور مالی استحکام اور ترقی کے لیے اپنے معاشی مفادات کو اس کی طرف تبدیل کر رہے ہیں۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر عابد کیو سلیری نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ بلیو اکانومی روایتی سرگرمیوں ماہی گیری، آبی زراعت اور ساحلی سیاحت سے لے کر زیادہ عصری سرگرمیوں بائیو پراسپیکٹنگ، سمندری کان کنی اور ساحلی قابل تجدید توانائی کو شامل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندری معیشت عالمی معیشت کو تقریبا 2.3 ٹریلین ڈالر سالانہ کا کشن فراہم کرتی ہے اور تین ارب سے زیادہ لوگ اپنی روزی کے لیے سمندری وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔ بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں پبلک ایڈمنسٹریشن کے اسسٹنٹ پروفیسر شہزاد علی گل نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان کے ساحلوںمیں ٹونا مچھلی، معدنیات اور سمندری بندرگاہوں کی شکل میں بحری وسائل کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ براعظمی شیلف سمیت 1050 کلومیٹر کے ساحلی علاقے کے ساتھ،ملک میں ایک توسیعی خصوصی اقتصادی زون ہے۔پاکستان کے نیلے وسائل معاشی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بہتر معاش کے لیے بے پناہ امکانات پیش کرتے ہیںتاہم سمندر کے مواقع اور امکانات بنیادی طور پر بڑے پیمانے پر غیر استعمال شدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم فضلہ اور کوڑا کرکٹ کو سمندروں میں پھینک کر اس رجحان کو بہت زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیںجس سے سمندری ماحولیاتی نظام، حیاتیاتی تنوع اور سمندروں کی مجموعی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی کی ترقی اور بلیو اکانومی سے متعلق تحقیقی صلاحیتوں کے لحاظ سے پیچھے ہے۔ اسی طرح، اہم بنیادی ڈھانچے میں ناکافی سرمایہ کاری سمندری وسائل کے پائیدار استعمال میں رکاوٹ ہے۔ڈاکٹر شہزاد نے کہا کہ اس میں بندرگاہوں، ہوٹلوں اور سیاحت کی سہولیات، پانی ذخیرہ کرنے اور نکاسی آب سے متعلق بنیادی ڈھانچہ شامل ہے۔ نیلے وسائل کو مضبوط بنانے کے لیے مطلوبہ مضبوط اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی میں پرائیویٹ سیکٹر انگیجمنٹ کے مرکز کے سربراہ احد نذیر نے بہتر حکمرانی اور وسائل کے انتظام کے لیے ایک مناسب ادارہ جاتی اور اکاونٹنگ فریم ورک کے قیام کی تجویز پیش کی۔ مزید برآںجدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی تنصیب، آسان کریڈٹ کی دستیابی، بہتر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور بندرگاہوں کی تیزی سے پائیدار ترقی بھی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، ہمیں وسائل کی بہترین اور موثر تلاش کے لیے بلیو وسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سویا بین فیڈ کی درآمد پر طویل پابندی کے بعد...

سویا بین فیڈ کی درآمد پر طویل پابندی کے بعد پولٹری کی صنعت تباہی کے دہانے پر ہے کیونکہ فیڈ کی آسمان چھوتی قیمتوں کی وجہ سے نصف فارمز بند ہو چکے ہیں۔ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین غلام خالق نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل یہ صنعت آسانی سے کام کر رہی تھی، سستے نرخوں پر چکن اور انڈے فراہم کر رہی تھی۔ تاہم گزشتہ آٹھ ماہ میں سویابین کی قیمت میں اچانک 170 روپے فی کلو سے460روپے فی کلو تک اضافے سے چکن اور انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سویا بین کی درآمد پر پابندی اور اس کے نتیجے میں عدم دستیابی کے بعدملرز نے گزشتہ چھ ماہ میں 50 کلو فیڈ بیگ کی قیمت میں 2200 روپے سے 7200 روپے فی بوری کا اضافہ کیا ہے اور اس کی قیمت مزید بڑھنے کے لیے تیار ہے۔ خالق نے انکشاف کیا کہ کم از کم 50 فیصد کسانوں اور ملرز نے اپنا کام روک دیا ہے کیونکہ قیمتوں میں اضافے کے باوجود سویا بین کی دستیابی محدود ہے اور فیڈ کے اجزا بھی دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیڈ اجزا کی کمی کی وجہ سے، ایک چوزہ جسے پہلے مکمل طور پر تیار ہونے کے لیے 32 دن درکار ہوتے ہیں، اب وٹامنز، منرلز اور امینو ایسڈ کی مطلوبہ مقدار کی عدم دستیابی کی وجہ سے مکمل تیاری میں50دن لگ رہے ہیں۔ دو درجن فیڈ ملوں نے نقصان اٹھانے کے بعد اپنا آپریشن بند کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار سویا بین کی خوراک درآمد کرنا چاہتے ہیں، سویا بین کا بیج نہیں اور ایک بار جب وزارت فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ انہیں سویا بین خوراک درآمد کرنے کی اجازت دے دیتی ہے تو چکن کی قیمتوں میں 40 فیصد تک کمی ہو جائے گی۔ چکن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر عبدالکریم نے کہا کہ اکتوبر 2022 پولٹری سیکٹر فیڈ اجزا کی درآمد کے لیے اجازت طلب کر رہا ہے لیکن حکومت نے سویا بین کی درآمد روک دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں چکن کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، مرغی کا ایک کلو گوشت 700 سے 750 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ان ہمہ وقتی اونچی قیمتوں کی وجہ سے آدھے سے زیادہ فارمز بند ہو چکے ہیں۔کسانوں کو خدشہ ہے کہ اگر حکام جینیاتی طور پر انجینئرڈ سویابین کی درآمد کی اجازت نہیں دیتے ہیں تو صنعت یا تو ٹھپ ہو جائے گی یا قیمتیں 1000 روپے فی کلو تک بڑھ سکتی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی پنیری کی منتقلی...

محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کھیت میں مناسب عمر کی پنیری کی منتقلی دھان کی اچھی پیداوار کے لیے بہت ضروری ہے۔ کدو کے طریقہ سے تیار کی ہوئی پنیری 30ـ25دن میں منتقلی کے قابل ہو جاتی ہے جب کہ خشک طریقہ سے کاشت کی ہوئی پنیری 40ـ35دن میں تیار ہوتی ہے۔ سب اقسام کے لیے موزوں عمر 40ـ25دن ہے اگر منتقلی کے وقت پنیری کی عمر 25دن سے کم ہو تو پودے نازک ہونے کی وجہ سے گرمی برداشت نہیں کر سکتے او رکافی تعداد میں مر جاتے ہیں اس طرح کھیت میں پودوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ اگر پنیری 40دن سے زیادہ عمر کی ہو گی تو کھیت میں منتقلی کے بعد اس کی شاخیں کم بنیں گی اور اس طرح پیداوار پر بُرا اثر پڑے گا۔ پنیری اکھاڑنے سے ایک دو دن پہلے دیکھ لینا چاہیئے کہ پنیری میں پانی موجود ہے۔ اگر پانی موجود ہو گا تو مٹی نرم ہونے کی وجہ سے پنیری کو اکھاڑتے وقت جڑیں نہیں ٹوٹیں گی۔ اگر پانی موجود نہ ہو تو پانی دے دینا چاہیئے تاکہ پنیری باآسانی اکھاڑی جا سکے۔ پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت بالکل ہموار ہونا چاہیئے اور اس میں پانی کی گہرائی ایک سے ڈیڑھ انچ ہونی چاہیئے۔ پنیری کی مناسب عمر(40ـ25دن)کی صورت میں ایک سوراخ میں دوپودے لگائیں۔ پنیری کی مناسب عمر کی صورت میں ایک پودا یا دو پودے فی سوراخ لگانا ایک جیسی پیداوار دیتا ہے بشرطیکہ لاب کی منتقلی کے بعد ناغے پر کر دیئے جائیں۔ لیکن عملی طو رپر کاشت کار ناغے پُر نہیں کرتے اس لیے دو پودے لگائیں۔ زیادہ عمر کی پنیری کم شاخیں بناتی ہے اس لیے فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھانا ناگزیر ہے۔ 50دن سے زیادہ عمر کی پنیری منتقل نہ کی جائے ورنہ پیداوار میں 40ـ30فیصد کمی ہو جائے گی کیونکہ 50دن سے زیادہ عمر کی پنیری گنڈھل ہو جاتی ہے۔ ایسی پنیری سے پودوں کی تعداد فی سوراخ بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل نہیں کی جا سکتی۔ نتائج سے واضح ہے کہ اگرپنیری زیادہ عمر کی ہو جائے تو فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے لیکن 50دن سے زیادہ عمر کی پنیر ی منتقل کرنا سودمند نہیں ہوتا۔ایک ایکڑ میں اسی ہزار پودوں کی تعداد ہو نی چاہئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پ...

کپاس دنیا کی ایک اہم ترین ریشہ دار فصل ہے۔ اس سے لباس اور کپڑے کی دوسری مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ اس کے بنولے کا تیل بناسپتی گھی کی تیاری کے لئے بطور خام مال استعمال ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔ پنجاب کو اس لحاظ سے خصوصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ مجموعی پیداوار کاقریباً 70 فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔ کپاس کی کاشت کے مرکزی علاقوں میں ملتان، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، لیہ، ساہیوال اور رحیم یار خان کے اضلاع شامل ہیں جبکہ ثانوی علاقوں میں فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، بھکر، میانوالی، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن کے اضلاع شامل ہیں۔ کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں میں رس چوسنے والے کیڑے کُتر کر کھانے والے کیڑوں کی نسبت زیادہ نقصان دہ ہیں کیونکہ رس چوسنے والے کیڑے کپاس کی فصل سے ابتدا ہی سے پتوں کا رس چوس کر پودوں کو کمزور کرنا شروع کردیتے ہیں۔ رس چوسنے والے کیڑوں میں معاشی نقصان کے لحاظ سے سفید مکھی سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ سفید مکھی کے کپاس کے علاوہ تقریباً 500 سے زائد متبادل خوراکی پودے ہیں جن پر یہ کپاس کی فصل نہ ہونے کی صورت میں بھی سال بھر اپنا دوران زندگی جاری رکھتی ہے۔ کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے بالغ اور بچے دونوں ہی رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔ رس چوسنے کے عمل کے دوران، بالغ اور بچے اپنے جسم سے لیس دار ماردہ خارج کرتے ہیں جس پر بعد میں سیاہ رنگ کی اُلی لگ جاتی ہے جس سے ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور پیداوار شدید متاثر ہوتی ہے۔ اگر سفید مکھی کی مناسب اور بروقت روک تھام نہ کی جائے تو کپاس کی فصل میں اس کی کالونی بن جاتی ہے اور کالونی بننے کے بعد اس کا تدارک مشکل ہوجاتا ہے۔ سفید مکھی کے پھیلائو میں جڑی بوٹیاں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ جڑی بوٹیاں نہ صرف سفید مکھی کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرتی ہیں بلکہ یہ سفید مکھی کی خوراک کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ ہونا بھی سفید مکھی کے شدید حملہ کی بنیادی وجہ ہے۔ سفید مکھی کے پھیلائو کی دوسری اہم وجہ غیر سفارش کردہ، غیر معیاری اور بار بار ایک ہی گروپ سے تعلق رکھنے والی زرعی زہروں کا بے دریغ استعمال ہے۔ مسلسل ایک ہی قسم کی زہریں سپرے کرنے سے سفید مکھی میں ان کے خلاف قوت مدافعت آجانے کی وجہ سے بھی سفید مکھی کا موثر انسداد مشکل ہوجاتا ہے۔ گزشتہ برسوں میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں سفید مکھی کی وجہ سے نہ صرف کپاس کی فصل کی بڑھوتری متاثر ہوئی بلکہ روئی کی پیداوار اور کوالٹی میں بھی واضح کمی آئی۔ گزشتہ سال حکومت پنجاب نے کپاس کی سفید مکھی کے موثر تدارک کیلئے پنجاب بھر میں آف سیزن مینجمنٹ مہم چلائی جس میں سفید مکھی کے متبادل خوراکی پودوں اور جڑی بوٹیوں کا آف سیزن میں تدارک سرفہرست تھا۔ اب پنجاب حکومت کی سفید مکھی کے مربوط انسداد کیلئے اِن سیزن مینجمنٹ مہم جاری ہے جس میں کپاس کی نگہداشت کیلئے پیسٹ سکائوٹنگ اور سفید مکھی کے انسداد کیلئے سفارش کردہ، موثر اور معیاری زہروں کے بروقت استعمال کی حکمت عملی شامل ہیں۔ سفید مکھی کپاس کے پتوں سے رس چوستی ہے اور اپنے جسم سے ایک میٹھا لیسدار مادہ خارج کرتی ہے جو پتوں کی اوپر والی سطح پر گرتا رہتا ہے جس سے پتوں پر سیاہ رنگ کی اُلّی لگ جاتی ہے اور پتے کالے ہوجاتے ہیں جس سے پتوں میں ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

سفید مکھی کے حملہ کی وجہ سے فصل کمزور اور پیداوار کم ہوجاتی ہے۔ اگر سفید مکھی کا حملہ زیادہ شدید ہو تو پھٹی اُلّی کی وجہ سے سیاہ بھی ہوجاتی ہے اور فصل سے حاصل ہونے والی روئی کی کوالٹی بھی شدید متاثر ہوتی ہے۔ سفید مکھی کپاس کی فصل میں پتہ مروڑ وائرس بھی پھیلاتی ہے جو کہ کپاس کی پیداوار کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔ سال بھر سفید مکھی کی افزائش نسل جاری رہتی ہے اور تمام حالتوں میں موجود رہتی ہے لیکن سرد موسم میں بالغ مکھیوں کی تعداددوسری حالتوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ مادہ مکھی اوسطاً 119 ڈنڈی نما انڈے پتوں کی نچلی سطح پر دیتی ہے جن کا رنگ شروع میں ہلکا پیلا اور بچہ نکلتے وقت بھورا ہوجاتا ہے۔ اپریل سے ستمبر تک انڈوں سے 3 سے 5 دن میں بچے نکلتے ہیں۔ اکتوبر سے نومبر تک یہ عرصہ 5 سے 17 دن جبکہ دسمبر سے جنوری میں یہ دورانیہ 33 دن تک محیط ہوتا ہے۔ انڈوں سے نکلنے والے بچے بیضوی شکل کے ہوتے ہیں جو فوراًہی پتوں کے ساتھ چپک کر اُن کا رس چوسنے لگتے ہیں اور وہیں پر رس چوستے ہوئے تین مختلف حالتوں سے گزر کر پیوپا بن جاتے ہیں۔سفید مکھی کی زندگی کا کل دورانیہ مختلف موسموں کے لحاظ سے 14 سے 122 دن تک محیط ہوتا ہے اور ایک سال میں اس کی تقریباً 11 نسلیں پروان چڑھتی ہیں۔ سفید مکھی کی ایک بڑی تعداد کپاس کے پودوں پر پائی جاتی ہے۔ جدیدتحقیق کے مطابق اب سفید مکھی کے خوراکی پودوں کی تعداد500 تک ہوگئی ہے۔ ہمارے ملک میں کپاس کے علاوہ بھنڈی، بینگن، بیلدار سبزیاں، سرسوں، مختلف اقسام کے آرائشی پودوں اور جڑی بوٹیوں پر بھی سفید مکھی کا حملہ دیکھا گیا ہے۔ مختصراً یہ کہ اتنے زیادہ خوراکی پودے ہونے کی وجہ سے سفید مکھی سال بھر اپنی تمام حالتوں میں موجود رہتی ہے اور پھر بعد میں کپاس کی فصل پر منتقل ہوجاتی ہے۔

سفید مکھی یوں تو سارا سال مختلف اقسام کے پودوں پر موجود رہتی ہے لیکن کپاس کے حوالہ سے سفید مکھی جون سے اکتوبر تک فعال رہتی ہے جبکہ سفید مکھی کی سب سے زیادہ آبادی وسط ستمبر سے اکتوبر میں پائی جاتی ہے۔ زیادہ دیر تک خشک سالی جس میں درجہ حرارت بھی زیادہ ہو سفید مکھی کی بڑھوتری کیلئے بہت سازگار ہیں۔ سفید مکھی کی بڑھوتری میں زیادہ درجہ حرارت مثبت کردار ادا کرتا ہے جبکہ ہوا میں نمی اور بارش اگر زیادہ ہو تو وہ سفید مکھی کی آبادی کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔ کپاس میں کھادوں کا مناسب اور متناسب استعمال، قسم اور پودوں کی نوعیت اور زرخیزی کے لحاظ سے کیا جاتا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق نائٹروجنی کھادوں کے زیادہ استعمال سے رس چوسنے والے کیڑوں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔ علاوہ ازیں امریکن سنڈی کا حملہ بھی زیادہ ہوتا ہے جبکہ نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے زیادہ استعمال سے بھی سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوجاتا ہے۔ کپاس کی فصل کی مناسب آبپاشی کرنی چاہیے یعنی نہ بہت زیادہ اور نہ بہت کم۔ سفید مکھی کے موثر تدارک کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکائوٹنگ کی جائے ۔ سفید مکھی کے انڈے، بچے اور بالغ کو مد نظر رکھتے ہوئے زرعی زدویات کا انتخاب کریں اور سپرے کیلئے 120تا150لٹر پانی استعمال کریں اور سات دن کے وقفے سے دوبارہ سپرے کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

باغبان آم کی برداشت کے وقت پھل تک براہ راست...

ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے کہا کہ آم کے درخت کو پھول لگنے سے لیکر پھل بننے تک عام طور پر120سے150دن درکار ہوتے ہیں مگر یہ وقت مختلف اقسام کے آموں کیلئے مختلف ہوتا ہے لہٰذاجب آم درخت پر تیار ہو جائے تو اس کی پختگی کو جاننے کیلئے کچھ مشاہداتی اور سائنسی عوامل پر انحصار کیا جاتا ہے جس میں آم کے کندھوں کا مکمل ابھار، قسم کے مطابق شکل و صورت اور آم کے اندر شکر کی مقدار کو شناخت کرناہے نیز جب مٹھاس یا شکر کی مقدار 10 سے 12 ڈگری ہو جائے تو آم قابل برداشت ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلہ پر آم کو درخت سے توڑ لیا جائے تو پکنے پر آم کی تمام خصوصیات بہتر طور پر نمایاں ہوتی ہیں تاہم اگر آم کو برآمد کرنا مقصود ہو تو پھر شکر کی مقدار 8سے10ڈگری ہونی چاہیے کیونکہ اس سے آم کی بعد از برداشت زندگی کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان آم کی برداشت کے وقت پھل تک براہ راست رسائی حاصل کریں اور پھل کو چوٹ لگنے سے ہر حال میں بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ آم کے درختوں سے پھل توڑتے وقت ڈنڈی 5ملی میٹر تک پھل کے ساتھ رہنے اور بعد ازاں کاٹ کر علیحدہ کردیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۱ جولائی، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں